Tag: این ڈی ایم اے

  • دریائے سندھ میں گدو کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے: این ڈی ایم اے

    دریائے سندھ میں گدو کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے: این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ دریائے سندھ میں گدو کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا ہے کہ گدو کے مقام پر دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب آیا ہے، 1613 افراد کو متبادل جگہوں پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ اوکاڑہ ضلعی انتظامیہ نے 900 افراد کو متبادل محفوظ مقام پر منتقل کیا، تمام ملکی دریاؤں اور ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ خطرے کے نشان سے نیچے ہے۔

    دریائے ستلج پر گنڈا سنگھ والا پر پانی کا لیول 19.30 فٹ، بہاؤ 60340 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، گنڈا سنگھ والا پر پانی کے بہاؤ میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آبی جارحیت: دریائے ستلج کے اطراف 18 دیہات زیر آب، 3 دیہات شدید متاثر

    ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا کہ دریاؤں کے اطراف قصور میں 18 دیہات متاثر ہوئے، ضلعی انتظامیہ قصور نے متاثرہ دیہات سے 1220 افراد کو ریسکیو کیا، 3 دیہات بھکی ونڈ، چندرہ سنگھ اور گھاٹی کلنجر مکمل زیر آب ہیں۔

    ادھر پی ڈی ایم اے نے کہا تھا کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے، دریائے ستلج میں ہریکے کے مقام سے ایک لاکھ 9 ہزار 319 کیوسک پانی گزر رہا ہے۔

    ترجمان کے مطابق امدادی ٹیموں نے ایک ہزار 575 افراد کو ریسکیو کیا، 1728 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، قصور میں 9، پاکپتن میں 9 جب کہ وہاڑی میں 7 امدادی کیمپس قایم کیے گئے۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے آبی جارحیت پر بھارت سے شدید احتجاج کیا تھا، اس سلسلے میں اٹارنی جنرل انور منصور کہتے ہیں بھارت کی آبی جارحیت پر پاکستان نے ورلڈ بینک جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، تیاری شروع کر دی ہے، بہت جلد ایکشن لیا جائے گا۔

  • قدرتی بہاؤ کے راستے پر ہم نے آبادیاں بنا لی ہیں: این ڈی ایم اے

    قدرتی بہاؤ کے راستے پر ہم نے آبادیاں بنا لی ہیں: این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا ہے کہ قدرتی بہاؤ کے راستے پر ہم نے آبادیاں بنا لی ہیں، جہاں سے پانی گزرتا ہے وہاں گھر نہ بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے اقدامات کر رہے ہیں، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حوالے سے یہاں اچھی تیاری کی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 2 ماہ پہلے کہا تھا کراچی کے نالے پلاسٹک کی بوتلوں سے بھرے ہیں، پانی کے بہاؤ کے راستے صاف کیے جانے چاہیئں۔ آبادی بڑھنے سے دریا کے کنارے آباد شہروں کو خطرہ ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے ہم ساتویں نمبر پر ہیں۔ سیلاب اور دیگر تباہی قدرت کی طرف سے ہوتے ہیں۔

    چیئرمین کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے بالا کوٹ میں جلد کام شروع کرنے کا کہا ہے، پی ڈی ایم اے کی تیاری بہترین ہے۔ قدرتی بہاؤ کے راستے پر ہم نے آبادیاں بنا لی ہیں۔ کچھ علاقوں میں بارش کا پانی روکنے کا انتظام کرنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ضلعی حکومتوں سے مل کر پانی کے بہاؤ کے راستے صاف کریں، جہاں سے پانی گزرتا ہے وہاں گھر نہ بنائیں۔ بلین ٹری میں حکومت ہم سے مل کر چترال میں درخت لگائے گی۔

    یاد رہے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں گزشتہ 2 روز کی بارش سے سڑکیں ندی نالے بن گئے، نالے اور ڈیم ابل پڑے،مسلسل تیز بارش کے بعد بارش کا پانی سیلاب کی صورت اختیار کرگیا۔ دو روز کے دوران کرنٹ لگنے سے 17 افراد جاں بحق ہوئے۔

    کراچی کے علاوہ حیدر آباد، ٹھٹھہ، بدین، دادو، نواب شاہ، ٹندو جام اور تھر سمیت اندرون سندھ میں بھی مون سون کے بادل جم کر برسے، سب سے زیادہ بارش ٹھٹھہ میں 190 ملی میٹر ہوئی، حیدر آباد کی سڑکیں بھی بارش کے بعد تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں۔

  • بارشوں سے 23 افراد جاں بحق، 26 سو مکانات اور دکانیں زمین بوس ہوئیں: این ڈی ایم اے

    بارشوں سے 23 افراد جاں بحق، 26 سو مکانات اور دکانیں زمین بوس ہوئیں: این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں کے باعث 23 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 26 سو مکانات اور دکانیں زمین بوس ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے حالیہ بارشوں سے ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق بارشوں کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 23 ہوگئی ہے جبکہ مختلف حادثات میں 68 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق بارش کے باعث سب سے زیادہ نقصان فاٹا میں ہوا، فاٹا میں 9 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے۔ بلوچستان میں 6 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق بارشوں سے پختونخواہ میں 3 اور آزاد کشمیر میں 5 افراد جان سے گئے۔ جاں بحق افراد کا تعلق کوٹلی، ٹانک اور چارسدہ سے ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ مختلف علاقوں میں 26 سو سے زائد مکانات اور دکانیں گریں، متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے اور ہیوی مشینری کام میں مصروف ہے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق متاثرین تک ٹینٹ، کمبل اور کھانے پینے کے 10 ہزار پیکٹ پہنچا دیے گئے ہیں جبکہ مزید امدادی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ چند دونوں میں موسم سرما کی آخری بارشوں نے خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں تباہی مچا دی ہے، تباہ کن بارشوں سے مکران، مند، تمپ اور کیچ کے علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں۔

    بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کا ریلیف اور ریسکیو آپریشن جاری ہے، مکران ڈویژن میں پھنسے ہوئے لوگوں کو ہیلی کاپٹروں میں محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

    مکران اور لسبیلہ میں ریلیف کیمپ بھی قائم کر دیے گئے ہیں۔ لسبیلہ اور قلعہ عبداللہ میں 1500 خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

  • کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ٹاسک فورس قائم کر دی، فواد چوہدری

    کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ٹاسک فورس قائم کر دی، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل حل کرنا وفاق کی پہلی ترجیح ہے، وفاقی کابینہ نے مسائل کے حل کے لیے گورنر سندھ کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کر دی۔

    دارلحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کراچی میں وفاق سے جانے والے فنڈز درست انداز میں خرچ نہ ہونے کی شکایات ہیں، پانی اور سیکورٹی کے مسائل بھی ہیں، شہر بہت عرصے بعد لسانی سیاست سے باہر آیا ہے۔

    [bs-quote quote=”کابینہ کا فاٹا سیکرٹریٹ ختم کرنے، انتظامی ڈھانچا وزیرِ اعلیٰ سیکریٹریٹ کے ماتحت کرنے کا فیصلہ” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کے ارکان اور شہر کی اہم شخصیات ٹاسک فورس کا حصہ ہوں گی، کمیٹی فیصلہ کرے گی کراچی کے مسائل کے حل کے لیے فنڈز کا استعمال کس طرح کیا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ کابینہ نے فاٹا سیکرٹریٹ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، فاٹا کا انتظامی ڈھانچا وزیرِ اعلیٰ سیکریٹریٹ کے ماتحت کام کرے گا، این ایف سی ایوارڈ میں چاروں صوبوں کا ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے حصہ کم کر کے فاٹا کو 3 فی صد دیا جائے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  اختیارات کے مسائل پر کوئی جھگڑا نہیں ہوگا: وزیر بلدیات و میئر کراچی


    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ممنوعہ بور اسلحہ لائسنس منسوخی کے نوٹی فکیشن کی واپسی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، اس سلسلے میں سپریم کورٹ سے پٹیشن واپس لے رہے ہیں، آرمڈ لائسنس سے متعلق فیصلے کرنا صوبوں کا اختیار ہے۔

    [bs-quote quote=”چینی کی قیمتوں میں کسی قسم کا اضافہ نہ کرنے، کرشنگ سیزن 15 نومبر سے شروع کرنے کا فیصلہ” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ اقتصادی ترقی کے لیے بلوچستان اور کراچی وفاق کا ہدف ہیں، کراچی میں وفاق کی ایک کنسٹرکشن کمپنی کو ترقیاتی کاموں میں استعمال کیا جائے گا۔

    ملک میں زلزلوں کے بعد تعمیر کے لیے ذمہ دار ادارے ایرا (ERRA) کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ حکومت ایرا کو این ڈی ایم اے (نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی) میں ضم کرنے جا رہی ہے، ایرا کے 950 ملازمین کو نکالا نہیں جا رہا بلکہ صوبائی حکومتوں اور این ڈی ایم اے میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ہم یقین دلاتے ہیں چینی کی قیمتوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جائے گا، 2 ملین ٹن چینی پاکستان کی مختلف مِلز میں موجود ہے، شوگر مل مالکان کرشنگ سیزن 30 نومبر سے شروع کروانا چاہتے ہیں لیکن یہ کسانوں کے ساتھ زیادتی ہوگی، وفاقی حکومت کسانوں کی سہولت کے لیے کرشنگ سیزن 15 نومبر کو ہی شروع کرے گی۔

  • قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے این ڈی ایم اے کا فنڈ خوش آئند ہے: شمشاد اختر

    قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے این ڈی ایم اے کا فنڈ خوش آئند ہے: شمشاد اختر

    اسلام آباد: نگراں وفاقی وزیر خزانہ شمشاد اختر کا کہنا ہے کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے فنڈ وقت کی ضرورت ہیں، اس مقصد کے لیے این ڈی ایم اے کا فنڈ خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی تقریب سے خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے فنڈ وقت کی ضرورت ہے۔ سنہ 2005 کا زلزلہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قدرتی آفات خطرناک ہوتے ہیں۔

    شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے قدرتی آفات کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ گلیشیئر پگھلنے سے سمندر کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    نگراں وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے قحط اور زمین کے کٹاؤ میں اضافہ ہوا۔ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے این ڈی ایم اے کے فنڈ کا قیام خوش آئند ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بارشوں کے بعد وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ

    بارشوں کے بعد وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بارشوں کے بعد مختلف شہروں میں وبائی امراض پھوٹ سکتے ہیں۔

    اس سلسلے میں این ڈی ایم اے کی جانب سے صوبائی حکومتوں کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے کہ سندھ اور بلوچستان میں بارشوں کے سبب پانی آلودہ ہونے سے مختلف بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے جاری مراسلے کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پانی سے جنم لینے والی بیماریوں کی ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ شہری حکومتیں، انتظامیہ اور متعلقہ ادارے اس حوالے سے اقدامات کو یقینی بنائیں۔

    مزید پڑھیں: بارش کے موسم میں بچوں کو ڈائریا سے بچائیں

    یاد رہے کہ اس سے قبل نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے طبی ماہرین نے بھی متعلقہ اداروں کو تجویز دی تھی کہ وہ بارشوں کے پیش نظر پانی اور خوراک کو زہریلا ہونے سے بچانے اور صحت و صفائی کے خصوصی اقدامات کریں بصورت دیگر اچانک کئی وبائی امراض پھیل سکتے ہیں جو ایک سے دوسرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گے۔

    ان کے مطابق ان بیماریوں کے پھیلاؤ کا خدشہ ان علاقوں میں زیادہ ہوگا جہاں بارشیں معمول سے زیادہ ہونے کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی اور اب جگہ جگہ پانی کھڑا ہے۔

    ماہرین نے زور دیا کہ اس وقت ضلعی سطح پر صحت کی ٹیموں کو فعال کیا جائے تاکہ کسی بھی مرض کو فوراً پکڑا جا سکے اور اسے جان لیوا ہونے سے بچایا جاسکے۔

    ان کے مطابق متعلقہ اداروں کو ادویات کا وافر اسٹاک رکھنے کی ضرورت ہے جن میں اینٹی بائیوٹکس، اینٹی ٹیٹنس، کتے اور سانپ سے کاٹے کی ادویات اور ٹائیفائڈ سے حفاظت کی ویکسینز اور علاج کی ادویات شامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چترال:امدادی کاموں کے لیے این ڈی ایم اے کے ہیلی کاپٹر روانہ

    چترال:امدادی کاموں کے لیے این ڈی ایم اے کے ہیلی کاپٹر روانہ

    چترال: خیبر پختونخوا کے علاقے چترال میں برفانی تودے گرنے کے بعد امدادی کام جاری ہیں۔ صوبائی حکومت کی درخواست پر این ڈی ایم اے نے چترال میں ہیلی کاپٹر مہیا کر دیے۔

    شدید برفباری اور بارش کے باعث چترال میں برفانی تودے گرنے کے بعد علاقے کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ علاقے میں امدادی کام جاری ہے۔

    خیبر پختونخواہ حکومت کی درخواست پر قدرتی آفات سے نمٹنے کےادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی این ڈی ایم اے نے چترال میں امداد اور بحالی کے لیے ہیلی کاپٹر مہیا کر دئیے ہیں۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق متاثرین کی امداد کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے گولیان، استور گوریاں اور یرخولاسٹ ویلی میں امدادی سامان بھی فراہم کیا جائے گا۔

    ادارے کے فراہم کیے گئے ہیلی کاپٹر متاثرین کو خیمے، کمبل، ادویات، خوراک کی ترسیل اور مریضوں کی منتقلی کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق جن علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے وہاں زخمیوں کو طبی امداد ہیلی کاپٹر کے ذریعے دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل چترال میں برفانی تودے گرنے کے 2 واقعات میں ایک ہی گھر کے 3 افراد سمیت دس افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • چترال میں سیلابی پانی سے بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی، این ڈی ایم اے

    چترال میں سیلابی پانی سے بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی، این ڈی ایم اے

    لاہور : چئیرمین این ڈی ایم اے جنرل اصغر نواز کا کہنا ہے کہ اس سال نارمل مون سون کی پیش گوئی کی گئی تھی، سیلابی پانی سے چترال میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی ۔

    اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں چئیرمین این ڈی ایم اے جنرل اصغر نواز نے کہا کہ اس سال نارمل مون سون بارشوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کی گئی، انہوں نے کہا کہ سیلابی پانی سے کچے کے مزید علاقے زیرِ آب آئیں گے۔

    چئیرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ مون سون بارشوں کا سلسلہ جولائی کےآخری ہفتے سے اگست کےآخر تک جاری رہے گا۔

    جنرل اصغر نواز نے تصدیق کی کہ چترال میں سیلابی پانی سے تباہی ہوئی اور زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ساٹ چئیرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ شدید گرمی سے برف پگھلی اور سیلاب آیا۔

  • پولیو بےقابو، پاکستان پرسفری پابندیاں سخت کرنیکی سفارش

    پولیو بےقابو، پاکستان پرسفری پابندیاں سخت کرنیکی سفارش

    اسلام آباد: انٹرنیشنل پولیو مانیٹرنگ بورڈ نے پاکستان پر سفری پابندیاں مزید سخت کرنے کی سفارش کر دی، پولیو مانیٹرنگ بورڈ کے مراسلے کی کاپی اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    دنیا میں پولیو وائرس کا گڑھ پشاور اور پاکستان میں رواں سال دو سو سے زائد نئے کیسز۔ بیرون ملک سفر پرمیڈیکل سرٹیفکیٹ کی شرط پہلی ہی لگ چکی ہے اور اب شہریوں کو مزید سختیاں آنے کو ہیں۔ چیئرمین انٹرنیشنل پولیو مانیٹرنگ بورڈ نے یونیسیف کے عالمی سربراہ کو ہنگامی مراسلہ بھیج دیا، جس میں پاکستان سمیت متاثرہ ملکوں پر سفری پابندیاں مزید سخت کرنے کی سفارش کر دی گئی۔

     خط مین زور دیا گیا ہے کہ یونیسیف یہ سفارشات ہنگامی طور پر پاکستان کے سامنے رکھے۔ پاکستان سے پولیو کا خاتمہ نہ ہونے پر مزید اربوں ڈالر خرچ کرنا پڑیں گے، خط میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان کا انسداد پولیو پروگرام بستر مرگ پر ہے، یونیسیف پاکستان کے حوالے سے سفارشات پر عملدرآمد فوری یقینی بنائے۔

    انٹرنیشنل پولیو مانیٹرنگ بورڈ نے ایک دن پہلے رپورٹ بھی جاری کی تھی جس میں دنیا میں پولیو کے خاتمے میں پاکستان کو بڑی رکاوٹ قرار دیاگیا تھا، رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی حکومت کا پولیو ایمرجنسی آپریشن مکمل طو ر پر غیر واضح ہے،عالمی بورڈ نے پولیو پروگرام این ڈی ایم اے کے حوالے کرنے کی سفارش کر رکھی ہے۔

  • پاکستان پولیو کے انسداد میں ناکام ہوجائے گا، رپورٹ

    پاکستان پولیو کے انسداد میں ناکام ہوجائے گا، رپورٹ

    جینیوا: عالمی آزاد پولیو مانیٹرنگ بورڈ نےکہاہے کہ پاکستان رواں سال پولیو کے عالمی پھیلاﺅ کو روکنے میں یقینی طور پر ناکام ہو جائےگا۔پولیو کے خاتمے پر پاکستان کے بیانات محض مفروضہ ہیں۔

    عالمی آزاد پولیو مانیٹرنگ بورڈ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان پولیو کے خاتمےمیں اہم رکاوٹ ہےاور اس کاپولیو ایمرجنسی آپریشن مکمل طو ر پر غیر واضح ہے۔

    وزیر اعظم پاکستان این ڈی ایم اے کو پولیو پروگرام سنبھالنے کی ہدایت کریں۔ اے آر وائی کو ملنے والی عالمی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا انسداد پولیو پروگرام مکمل تباہی سے دوچار اور ڈیڑھ سال سے موثر قیادت سے محروم ہے جس کے باعث پاکستان کو قومی پولیو پروگرام تبدیل کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔

    رپورٹ کے مطابق رواں سال دنیا بھر کے اسی فیصد کیسزپاکستان میں سامنے آئے ،عالمی پولیو بورڈ نے دو ہزارمیں پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں کی سفارش کی تھی۔