Tag: ایوارڈ

  • موت کے بعد سری دیوی کے لیے ایوارڈ

    موت کے بعد سری دیوی کے لیے ایوارڈ

    ممبئی: بالی ووڈ کی آنجہانی لیجنڈری اداکارہ سری دیوی کو فلم ’موم‘ کے لیے  بہترین اداکارہ کے نیشنل ایوارڈ سے نواز دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی دارالحکومت میں 65ویں نیشنل ایوارڈز کی رنگا رنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بالی ووڈ انڈسٹری اور دیگر شوبز شعبوں سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔

    نیشنل ایوارڈ کی تقریب میں سری دیوی کے اہل خانہ کو تمام لوگوں نے اہمیت دی جبکہ دلچسپ بات یہ تھی کہ آنجہانی اداکارہ کی صاحبزادی جھانگوی کپور اپنی والدہ کی پسندیدہ ساڑھی زیب تن کی ہوئیں تھیں۔  اُن کی ساڑھی نے نہ صرف شرکاء بلکہ میڈیا کی توجہ بھی حاصل کی۔

    سری دیوی کو فلم ’موم‘ میں ماں کا بہترین کردار ادا کرنے پر ایوارڈ دیا گیا جو اُن کے شوہر بونی کپور اور دونوں صاحبزادیوں نے وصول کیا، اس موقع پر جھانگوی کپور نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ تمام لوگوں کا شکریہ جنہوں نے میری ماں کے کام کو سراہا اور انہیں یہ ایوارڈ دیا‘۔

    مزید پڑھیں: بالی ووڈ اداکارہ سری دیوی دل کا دورہ پڑنے سے چل بسیں

    اُن کا کہنا تھا کہ اگر چہ والدہ ہمارے درمیان موجود نہیں مگر میرا یقین ہے وہ اس سارے منظر کو ضرور دیکھ رہی ہوں گی، اُن کا بچھڑنا ہمارے لیے تکلیف دہ ہے مگر آج ایوارڈ لینے کا لمحہ ہم سب کے لیے بہت اہم ہے۔

    بالی ووڈ کے معروف اداکاروں اور فلمی شخصیات نے سری دیوی ‘خوشی‘ کو ایوارڈ ملنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انیل کپور کا کہنا تھا کہ ’یہ خوشی اور غم دونوں لمحوں کا مرحلہ ہے کیونکہ آج اداکارہ ہم میں موجود نہیں مگر اُن کی خدمات سے ہم استفادہ حاصل کررہے ہیں‘۔

     سفید رنگ کی ساڑھی میں ملبوس جھانگوی کپور نے اپنے والد بونی کپور کے ماتھے پر آنے والے پسینے کو والدہ کے انداز سے صاف کیا تو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اُن کی تصویر وائرل ہوگئی علاوہ ازیں اداکارہ کی ساڑھی والی پرانی تصویر کے ساتھ بھی صارفین نے جھانگوی کی تصویر شیئر کی۔

    #jhanvikapoor #janhvikapoor #boneykapoor #sridevi #khushikapoor

    A post shared by Janhvi Kapoor (@janhvikapoor_) on

    یہ بھی پڑھیں: سری دیوی کی بیٹی کا آنجہانی ماں کو جذباتی خط

    سری دیوی پاکستان کی ابھرتی ہوئی اداکارہ سجل علی کی صلاحیتوں کی ایسی معترف ہوئیں تھیں کہ انہوں نے بعد میں مزید فلموں میں ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سائنسی علوم میں نئی تحقیق،سعودی عرب میں پاکستانی ڈاکٹر کو ایوارڈ سے نوازا گیا

    سائنسی علوم میں نئی تحقیق،سعودی عرب میں پاکستانی ڈاکٹر کو ایوارڈ سے نوازا گیا

    ریاض : سعودی عرب میں سائنسی علوم میں نئی تحقیق کرنے پر پاکستانی پروفیسر ڈاکٹر عمران شاکر کو  ایوارڈ سے نوازا گیا، ڈاکٹر عمران شاکر نے  130 سے زائد مقالات تحریر کیے، جو  سائنسی میدان میں مفید ثابت ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں کنگ سعود یونی ورسٹی میں سائنس کے میدان میں نئی تحقیق کرنے والے افراد میں اعزازات دینے کی تقریب منعقد ہوئی جس میں پاکستانی پروفیسر ڈاکٹر عمران شاکر کو بھی ان کی خدمات کے حوالے سے اعزاز سے نوازا گیا۔

    پاکستانی پروفیسر ڈاکٹر عمران شاکر نے  130 سے زائد مقالات تحریر کیے جو کہ معتبر جرائد nature اور science میں شائع ہو چکے ہیں، جبکہ ڈاکٹر عمران شاکر نے کنگ سعود یونی کے تعلیمی سال 2017/18 میں سائنسی علوم کے حوالے سے دو اہم مضمون تحریر کیے جو سائنسی میدان میں مفید ثابت ہوئے۔

    اس حوالے سے ڈاکٹر عمران شاکر پہلی پوزیشن حاصل کر پائے، گورنر فیصل بن بندر نے ان کو اعزاز دیتے ہوئے انکے کام کی بھی بھرپور ت

    کنگ سعود یونی ورسٹی کی جانب سے سائنسی تحقیق کے معیار کو فروغ دینے سائنسی مقابلے کا رحجان بڑھانے کے لئے سائنس ایوارڈ کا اجراء کر رکھا ہے۔

    اس سال تیس پروفیسرز اور ڈاکٹرز کو سائنسی علوم میں نئی تحقیق کرنے پر گورنر ریاض شہزادہ فیصل بن بندر نے اعزازات سے نوازا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 18 سالہ پاکستانی طالبہ کے لیے ایمرجنگ ینگ لیڈرز ایوارڈ

    18 سالہ پاکستانی طالبہ کے لیے ایمرجنگ ینگ لیڈرز ایوارڈ

    واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے ایمرجنگ ینگ لیڈرز ایوارڈ 2018 کے فاتحین کا اعلان کردیا گیا جس میں ایک 18 سالہ پاکستانی طالبہ بھی شامل ہے۔

    امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے دیے جانے والا یہ ایوارڈ ہر سال دنیا بھر کے ان نوجوانوں کو دیا جاتا ہے جو صحت، تعلیم، امن اور مفاد عامہ کے کام کر رہے ہوں۔

    رواں برس 10 نوجوانوں کو یہ ایوارڈ دیا جارہا ہے جن میں پاکستان کی 18 سالہ دانیہ حسن بھی شامل ہیں۔ دیگر فاتحین کا تعلق عراق، انڈونیشیا، ترکی، بنگلہ دیش، لتھوینیا، ناروے، جنوبی افریقہ، پاناما اور تاجکستان سے ہے۔

    تمام فاتحین کو ایوارڈ دینے کی تقریب 2 مئی کو واشنگٹن میں منعقد ہوگی۔ یہ تمام طلبا وزارت خارجہ ہی کی جانب سے شروع کیے گئے ایک تربیتی پروگرام کے لیے پہلے ہی سے امریکا میں موجود ہیں۔

    پروگرام کے تحت ان طلبا کو مختلف امریکی شہروں کا دورہ کروایا جائے اور ان کی قابلیت اور استعداد میں اضافے کے لیے مختلف سیشنز بھی منعقد کیے جائیں گے۔

    پاکستان کی 18 سالہ دانیہ 2 سال قبل امریکا کے تعلیمی ادارے جون ہاپکنس یونیورسٹی سے وظیفہ حاصل کرچکی ہیں جہاں سے واپسی کے بعد انہوں نے ’فن ٹو لرن‘ نامی ادارے کا آغاز کیا۔

    یہ ادارہ پسماندہ علاقے کے اسکولوں میں غیر نصابی سرگرمیوں کا انعقاد کرتا ہے اور ان کے ذریعے انہیں مختلف تربیتیں فراہم کرتا ہے۔

    دانیہ اور ان کی ٹیم ان بچوں کو صحت و صفائی اور تحفط ماحول کے بارے میں بتاتی ہیں جبکہ انہیں سیلف ڈیفنس اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی تربیت بھی دی جاتی ہے۔

    دانیہ متعدد تقریری مقابلے بھی جیت چکی ہیں۔ رواں برس وہ مزید تعلیم کے لیے بیرون ملک جائیں گی جبکہ مستقبل میں وہ اقوام متحدہ میں کام کرنا چاہتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بابر اعظم نے مین آف دی سیزیز کا ایوارڈ ’کراچی والوں‘ کے نام کردیا

    بابر اعظم نے مین آف دی سیزیز کا ایوارڈ ’کراچی والوں‘ کے نام کردیا

    کراچی: تین میچز پر مشتمل پاک ویسٹ انڈیز ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شاندار کارکردگی پر مین آف دی سیریز ٹھہرائے جانے والے پاکستانی کھلاڑی بابراعظم نے اپنا ایوارڈ پاکستان اور کراچی کے شائقین کرکٹ کے نام کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے مابین تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سریز کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلی گئی جس میں قومی کرکٹ ٹیم نے مخالف ٹیم کو وائٹ واش کیا اور عالمی رینکنگ میں بھی اپنی پہلی پوزیشن مستحکم کی۔

    سیریز میں کھیلے جانے والے میچز میں تمام ہی کھلاڑیوں نے عمدہ کھیل پیش کیا مگر بابر اعظم نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین میچز میں کُل ملا کر 165 رنز اسکور کیے جن میں اُن کا سب سے بہترین اسکور 97 رنز ناٹ آؤٹ رہا۔

    مزید پڑھیں: سرفراز نے اپنی میچ فیس نیشنل اسٹیڈیم کے گراؤنڈ اسٹاف کے نام کردی

     تینوں میچز میں عمدہ کارکردگی دکھانے پر بابر اعظم کو مین آف دی سیریز کا ایوارڈ دیا گیا، اس موقع پر کمنٹیٹر رمیز راجہ نے اوپنر سے سوال کیا کہ وہ موٹرسائیکل کا کیا کریں گے تو انہوں نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ ’میں یہ گھر (لاہور) نہیں لے جاسکتا اور میرے پاس لائسنس بھی نہیں ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’میری دعا اور کوشش تھی کہ اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کو فتح دلواؤں، اللہ کا شکر ہے کہ میں اس میں کامیاب رہا، میرے کھیل میں بہتری کی وجہ سینئرز ہیں جن سے مجھے ہر وقت سیکھنے کو ملتا ہے اور خاص طور پر شعیب ملک کو اس کا بہت سہرا جاتا ہے جنہوں نے دباؤ میں نہ آنے کی تلقین کی‘۔

    پاکستانی بلے باز بابر اعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹوئٹ میں اعلان کیا کہ وہ اپنا مین آف دی سیریز کا ایوارڈ پاکستان اور کراچی اور کراچی والوں کے نام کرتا ہوں۔

    انہوں نے ویسٹ انڈیز کی ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پاکستان کا دورہ کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ جلد دیگر ٹیمیں بھی یہاں آکر میچز کھیلیں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستانی خاتون کے لیے کینیڈا کی بہترین ماہر تعلیم کا اعزاز

    پاکستانی خاتون کے لیے کینیڈا کی بہترین ماہر تعلیم کا اعزاز

    اوٹاوا: پاکستانی نژاد کینیڈین خاتون سبرینہ رحمٰن کو کینیڈا کے بہترین ماہر تعلیم کے اعزاز سے نوازا گیا۔ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے انہیں ایوارڈ دیا اور ان کی خدمات کو سراہا۔

    سبرینہ کو 2017 پرائم منسٹرز ایوارڈ فار ایکسلینس ان ایجوکیشن سے نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ سبرینہ سمیت 5 افراد کو دیا گیا جو تعلیم کے شعبے میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے تھے۔

    تقریب میں وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور گورنر جنرل ڈیوڈ جانسٹن نے بھی شرکت کی۔

    سبرینہ رحمٰن اوٹاوا میں لٹل اسکول مونٹیسوری کی سربراہ ہیں۔ وہ انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرچکی ہیں۔

    انہوں نے بچوں کے لیے سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کو نئے اور منفرد انداز سے پیش کیا جس سے وہ بچوں کے لیے نہایت دلچسپ بن گیا۔

    سبرینہ نے بچوں کی پوشیدہ صلاحیتوں کو ابھارنے کے لیے کئی پروگرامز بھی متعارف کروائے جن میں حصہ لے کر بچوں کی ذہنی استعداد، کارکردگی اور صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔

    سبرینہ اپنے اسکول میں زیر تعلیم بچوں کے خاندانوں اور کمیونٹیز کو بھی ان کے تدریسی عمل سے منسلک کرتی ہیں تاکہ بچے کی تربیت بہترین خطوط پر کی جاسکے اور اس میں والدین، خاندان اور اساتذہ اپنا کردارا دا کریں۔

    مزید پڑھیں: کینیڈا کی ملالہ یوسف زئی کو اعزازی شہریت

    ان کے بنائے ہوئے اسکول سسٹم میں بچوں کو اشاروں کی زبان بھی سکھائی جاتی ہے تاکہ وہ اس زبان سے آشنا ہوجائیں اور معاشرے میں موجود معذور افراد کی حوصلہ افزائی کا سبب بن سکیں۔

    ایوارڈ ملنے کے بعد سبرینہ نے اسے اپنی اور بچوں کے والدین کی محنت کا نتیجہ قرار دیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آسکرز 2017: 150 سے زائد فنکاروں کا گروپ فوٹو

    آسکرز 2017: 150 سے زائد فنکاروں کا گروپ فوٹو

    آسکر ایوارڈز 2017 کا میلہ سجنے میں 3 ہفتے باقی رہ گئے ہیں اور ہر بار کی طرح اس بار بھی بہت سے ریکارڈ ٹوٹنے اور بننے کے قریب ہیں۔

    رواں سال 89 ویں آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد کیے جانے والے تمام فنکار ایک گروپ فوٹو کے لیے اکٹھے ہوئے۔ اس گروپ فوٹو کے لیے تمام افراد کو درست طریقے سے بٹھانا یا کھڑا کرنا یقیناً ایک نہایت مشکل عمل ہوگا۔

    oscar-4

    یہ دراصل ایک رسمی گروپ فوٹو ہوتا ہے جو ہر سال ایوارڈز کی تقریب سے پہلے کھینچا جاتا ہے اور اس میں آسکر کے لیے نامزد ہونے والے تمام اداکار، اداکارائیں، ہدایتکار، گلوکار اور دیگر فنکار شامل ہوتے ہیں۔

    گروپ فوٹو کھینچنے کے لیے ماہر اور پیشہ وارانہ فوٹوگرافرز نے کسی کو کھڑا کر کے، اور کسی کو بٹھا کر ہر بار کی طرح نہایت شاندار تصویر کھینچی۔

    oscar-2

    oscar-3

    آسکرز ایوارڈز کا ذکر ہوا تو آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سال کی سر فہرست فلم ’لا لا لینڈ‘ ہے جسے بہترین ہدایت کار، اداکار و اداکارہ سمیت 14 زمروں میں نامزد کیا گیا ہے۔

    emma-3

    ryan

    معروف ہالی ووڈ اداکارہ میرل اسٹریپ نے 20 ویں بار نامزد ہو کر سب سے زیادہ بار نامزد ہونے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا۔ اس سے قبل سب سے زیادہ نامزدگیوں کا ریکارڈ اداکار جیک نکولسن اور کیتھرین ہپ برن کے پاس تھا جنہیں 12، 12 دفعہ نامزد کیا گیا۔

    اور ہاں، نامزدگیوں کی طویل فہرست میں اس بار بھی ایک پاکستانی شامل ہے۔ لائیو ایکشن شارٹ فلم کے زمرے میں نامزد کی جانے والی فلم کی تخلیق میں ایک پاکستانی نژاد سینماٹو گرافر نوشین دادا بھائی بھی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: بہترین گروپ فوٹو کھینچنے کی تکنیک سیکھیں

  • مصباح الحق نے آئی سی سی اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ جیت لیا

    مصباح الحق نے آئی سی سی اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ جیت لیا

    دبئی : قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نےسال 2016 کے لیے آئی سی سی اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ جیت لیا۔

    تفصیلات کےمطابق پاکستان کے لیے ایک اور اعزاز ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے آئی سی سی اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ جیت لیا۔وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والےپہلے پاکستانی ہیں۔

    آئی سی سی کے مطابق مصباح الحق کو یہ ایوارڈ بہترین کارکردگی کے ساتھ مخالف ٹیم کے ساتھ بہترین برتاؤ، اپنی ٹیم میں اچھا کردار، منصفین کے ساتھ رویہ اور کھیل کے روایتی اقدار کو برقرار رکھنے پر دیاگیا۔

    دوسری جانب مصباح الحق نے بھی آئی سی سی اسپرٹ ایوارڈ جیتنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ہمیشہ مثبت ذہن سے کرکٹ کھیلتے ہیں۔

    مصباح الحق پہلے پاکستانی کھلاڑی ہیں جو اس اعزاز کو اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئے اس سے قبل 2015 میں اسپرٹ آف کرکٹ کا ایوارڈ نیوزی لینڈ کے برینڈن مکلم کو دیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں:پاکستان کی نمبرون پوزیشن، آئی سی سی نے کپتان مصباح الحق کو خصوصی گرز سے نوازا

    واضح رہے کہ 42 سالہ مصباح الحق پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان ہیں جن کی قیادت میں رواں برس پاکستانی ٹیم نے آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم رینکنگ میں نمبر ون ہونے کا اعزاز حاصل کیاتھا۔

  • شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم کے لیے ایک اور ایوارڈ

    شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم کے لیے ایک اور ایوارڈ

    واشنگٹن: شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم ’سانگ آف لاہور‘ کو ایک اور ایوارڈ سے نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ سلک اسکرین ایشن امریکن فلم فیسٹیول میں دیا گیا۔

    امریکی ریاست پنسلوانیا کے شہر پٹسبرگ میں منعقد ہونے والے فیسٹیول میں ڈاکیومنٹری کو آڈینس چوائس ایوارڈ سے نوازا گیا۔

    شرمین عبید چنائے کی یہ ڈاکیومنٹری پہلے بھی ایوارڈز جیت چکی ہے۔

    دستاویزی فلم ’سانگ آف لاہور‘ لاہور کے سچل اسٹوڈیو پر مبنی ہے جو عزت مجید نے 2014 میں قائم کیا تھا۔

    فلم کی ویب سائٹ پر دیے جانے والے اسکرپٹ کے مطابق یہ اسٹوڈیو پاکستانی موسیقی کی روایات اور روایتی آلات موسیقی کو حیات نو بخشنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس اسٹوڈیو نے پاکستانی معاشرے کی مردہ ہوجانے والی موسیقی کی روایات کو دوبارہ زندہ کرنے کا بیڑا اٹھایا۔

    sharmeen-2

    سچل اسٹوڈیو نے کئی موسیقاروں کو، جو اپنا کام چھوڑ چکے تھے، دوبارہ سے گانے پر مجبور کیا اور اس کے تحت کئی کلاسیکی اور لوک موسیقی کے البم ریلیز کیے۔

    ان گانوں میں استعمال کیے جانے مشرقی ایشیائی آلات موسیقی نے پوری دنیا میں موسیقی کے چاہنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کیا اور اس پلیٹ فارم کے ذریعہ کئی موسیقاروں کو بیرون ملک بھی مدعو کیا گیا جہاں انہوں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

    ڈاکیومنٹری فلم کی تخلیق میں شرمین عبید چنائے کے ساتھ اینڈی شاکن نے حصہ لیا ہے۔ ہدایت کاروں کے مطابق یہ ڈاکیومنٹری پاکستانی ثقافتی ورثے کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔

    sharmeen

    اس ڈاکیومنٹری کو اس سے قبل لندن کے انڈین فلم فیسٹیول میں بھی آڈینس چوائس ایوارڈ دیا گیا تھا۔ سنہ 2015 میں فلم کی نمائش ٹریبیکا فلم فیسٹیول میں بھی کی گئی جہاں اسے بہترین ڈاکیومنٹری کے زمرے میں نامزد کیا گیا۔

    علاوہ ازیں فلم کی کئی بار بیرون ملک نمائش بھی کی گئی جس میں ہالی ووڈ اداکار بھی شریک ہوئے اور فلم کو سراہا۔

    واضح رہے شرمین عبید چنائے پہلی پاکستانی ہیں جنہوں نے 2 بار آسکر ایوارڈ جیتا ہے۔ ان کی آسکر ایوارڈ یافتہ ڈاکیومنٹری ’سیونگ فیس‘ تیزاب سے جلائی جانے والی مظلوم خواتین جبکہ ’آ گرل ان دی ریور‘غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کے موضوع پر بنائی گئیں۔

  • شرمین عبید کے لیے سبین محمود ایوارڈ

    شرمین عبید کے لیے سبین محمود ایوارڈ

    اسلام آباد: آسکر ایوارڈ یافتہ ہدایت کار شرمین عبید چنائے کو سبین محمود ایوارڈ برائے جرات سے نوازا گیا۔

    شرمین عبید کو یہ ایوارڈ ان کی دستاویزی فلم ’آ گرل ان دا ریور‘ کے لیے دیا گیا۔ فلم غیرت کے نام پر قتل کے موضوع پر بنائی گئی ہے۔

    یہ ایوارڈ موزائیک انٹرنیشنل ساؤتھ ایشین فلم فیسٹیول کی جانب سے دیا گیا۔ اسے سبین محمود سے منسوب کرنے کا مقصد مقتول سماجی کارکن سبین محمود کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔

    شرمین عبید کی اس فلم کو آسکر ایوارڈ سمیت کئی دیگر ایوارڈز بھی مل چکے ہیں۔

    شرمین کو پہلا آسکر ایوارڈ ان کی دستاویزی فلم ’سیونگ فیس‘ کے لیے ملا تھا جو تیزاب سے جلائی جانے والی خواتین کی داستان پر مبنی تھی۔

  • شرمین عبید کی ڈاکیومنٹری فلم کے لیے بین الاقوامی ایوارڈ

    شرمین عبید کی ڈاکیومنٹری فلم کے لیے بین الاقوامی ایوارڈ

    کراچی: آسکر ایوارڈ یافتہ ڈائریکٹر شرمین عبید چنائے کی ایک اور ڈاکیومنٹری فلم ’سانگ آف لاہور‘ کو لندن انڈین فلم فیسٹیول میں آڈینس چوائس ایوارڈ دیا گیا۔

    فلم کی تخلیق میں شرمین عبید چنائے کے ساتھ اینڈی شاکن نے حصہ لیا ہے۔

    SONG LHR POST 1

    فلم کی کہانی سچل اسٹوڈیو کے گرد گھومتی ہے جو عزت مجید نے 2014 میں لاہور میں قائم کیا تھا۔

    فلم کی ویب سائٹ پر دیے جانے والے اسکرپٹ کے مطابق یہ اسٹوڈیو پاکستان کی موسیقی کی روایات اور روایتی آلات موسیقی کو حیات نو بخشنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس اسٹوڈیو نے پاکستانی معاشرے کی مردہ ہوجانے والی موسیقی کی روایات کو دوبارہ زندہ کرنے کا بیڑا اٹھایا۔

    SONG LHR POST 2

    سچل اسٹوڈیو نے کئی موسیقاروں کو، جو اپنا کام چھوڑ چکے تھے، دوبارہ سے گانے پر مجبور کیا اور اس کے تحت کئی کلاسیکی اور اور لوک موسیقی کے البم ریلیز کیے۔

    ان گانوں میں استعمال کیے جانے مشرقی ایشیائی آلات موسیقی نے پوری دنیا میں موسیقی کے چاہنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کیا اور اس پلیٹ فارم کے ذریعہ کئی موسیقاروں کو بیرون ملک بھی مدعو کیا گیا جہاں انہوں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

    SONG LHR POST 3

    فلم کے ہدایتکاروں نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں خوشی ہے کہ یہ فلم موسیقی کے دیوانوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے۔ یہ فلم پاکستانی ثقافتی ورثے کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔

    اس ڈاکیومنٹری کو 2015 میں ٹریبیکا فلم فیسٹیول میں بھی پیش کیا گیا جہاں اسے بہترین ڈاکیومنٹری کے زمرے میں نامزد کیا گیا۔

    SONG LHR POST 4

    واضح رہے کہ شرمین عبید چنائے پہلی پاکستانی ہیں جنہوں نے 2 بار آسکر ایوارڈ جیتا ہے۔ ان کی آسکر ایوارڈ یافتہ ڈاکیومنٹری ’سیونگ فیس‘ تیزاب سے جلائی جانے والی مظلوم خواتین جبکہ ’آ گرل ان دی ریور‘غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کے موضوع پر بنائی گئیں۔