Tag: ایواسٹین انجکشن

  • ایواسٹین انجکشن کی 90 فیصد تحقیقات مکمل،  رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال

    ایواسٹین انجکشن کی 90 فیصد تحقیقات مکمل، رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال

    لاہور : نگران وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ ایواسٹین انجکشن کی نوے فیصد تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایواسٹین انجکشن کی 90 فیصد تحقیقات کر لی گئیں ہیں اور تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوا دی ہے۔

    ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ اب تک 5 ڈرگ انسپکٹرز کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ماہر امراض چشم پر مشتمل 5رکنی نئی کمیٹی تشکیل دے دی گئی پے

    نگران وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ کمیٹی ایواسیٹن انجکشن کے استعمال کیلئے ایس او پیز مرتب کرے گی، انجکشن کو غلط طریقے سے استعمال کر کے مریضوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔

    گذشتہ روز ایواسٹین انجکشن اسکینڈل کے اصل ذمہ داران کو بچانے کی کوشش کا انکشاف سامنے آیا تھا کہ ایوسٹین انجکشن لگانے والےڈاکٹرز، اسپتال انتظامیہ کو بچایا جا رہا ہے۔

    دو ہفتے گزرنے کے باوجود ایوسٹین انجکشن کی تحقیقات مکمل نہ ہو سکیں، ذمہ دار ڈاکٹرز اور اسپتالوں کو بچانے کیلئے تحقیقات کو طول دیا جا رہا ہے۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ ایوسٹین کا غیرقانونی استعمال کرنے والوں کیخلاف کارروائی نہ ہو سکی اور صوبائی حکومت انجکشن لگانے والے ڈاکٹرز اور اسپتالوں کیخلاف بے بس ہیں۔

  • حکومت کا ایواسٹین انجکشن کی لیبارٹری سے جانچ کرانے کا فیصلہ

    حکومت کا ایواسٹین انجکشن کی لیبارٹری سے جانچ کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے ایواسٹین انجکشن کی لیبارٹری سے جانچ کرانے کا فیصلہ کرلیا، سٹریلٹی ٹیسٹ کے ذریعے انجکشن کے اجزا کا تجزیہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے ایواسٹین انجکشن کی لیبارٹری سے جانچ کرانے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع نے کہا ہے کہ ایواسٹین کی سینٹرل ڈرگ لیبارٹری کراچی سےجانچ کرائی جا رہی ہے، سی ڈی ایل کراچی میں ایوسٹین کےسٹیریلٹی سمیت دیگر ٹیسٹ ہو رہےہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہسینٹرل ڈرگ لیب ایوسٹین انجکشن کی کوالٹی، سیفٹی چیک کر رہی ہے اور ایواسٹین کےسالٹ، اجرائے ترکیبی سمیت سٹیریلٹی کی جانچ جاری ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ سٹریلٹی ٹیسٹ کے ذریعے انجکشن کے اجزا کا تجزیہ جاری ہے، سٹیریلٹی ٹیسٹ سے دوا میں انفیکشن کی تصدیق کی جاتی ہے۔

    ملک بھر میں ایواسٹین انجکشن کی فروخت، استعمال پر پابندی ہے جبکہ امپورٹر، ڈسٹریبیوٹر پر ایوسٹین انجکشن کی درآمد، سیل پر بھی پابندی ہے۔

    ذرائع کے مطابق لیبارٹری رپورٹ آنے تک ایوسٹین انجکشن فروخت پر پابندی رہے گی، پاکستان میں ایواسٹین کی امپورٹرروش فارما اور ڈسٹریبیوٹر اے جی سی ہے، ڈسٹری بیوٹر سےبرآمد بیچ کے ایواسٹین کےسیمپلز سینٹرل ڈرگ لیبارٹری کراچی ارسال کر دیئے۔

    ایواسٹین کے سیمپلز روش فارما کے مرکزی ویئر ہاوس سے لئے گئے ہیں، ڈریپ ٹیم نے کراچی میں روش فارما کے مرکزی ویئر ہاوس کا دورہ کیا اور روش فارما کے مرکزی ویئر ہاوس کی انسپکشن کی۔

    ذرائع نے بتایا کہ روش فارما کے پاس ایواسٹین کا بھاری ذخیرہ موجود ہے، ان کے پاس 100 ایم ایل کے 793 ایواسٹین انجکشن موجود ہیں، ویئر ہاوس 3بیچز کے ایوسٹین انجکشن موجود تھے۔

  • بینائی سے محروم کرنے والے  انجکشن کی فروخت اور استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ

    بینائی سے محروم کرنے والے انجکشن کی فروخت اور استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : بینائی سے محروم کرنے والے ایواسٹین انجکشن کی فروخت اور استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے ایوسٹین انجکشن کی فروخت اور استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایواسٹین انجکشن کی سیل، استعمال پر پابندی عارضی طور لگائی جا رہی ہے،ایواسٹین انجکشن کے امپورٹر روش پاکستان کو حکم نامہ ارسال، کردیا گیا ہے۔

    ڈریپ ذرائع کا کہنا تھا کہ رجسٹرڈ ایواسٹین انجکشن کی ڈسٹری بیوشن پر پابندی عائد کردی ہے ، یہ پابندی صحت عامہ کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے لگائی گئی ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ پابندی کا مقصد ایوسٹین انجکشن کے مزید غلط استعمال کو روکنا ہے، ایواسٹین پر پابندی تحقیقات فوری مکمل کرنے کیلئے لگائی گئی ہے۔

    ڈریپ نے امپورٹر کو مارکیٹ سے ایواسٹین کا اسٹاک واپس اٹھانے کی ہدایت کردی اور صوبائی محکمہ صحت کو ایواسٹین کی سیل اور استعمال روکنے کی ہدایات جاری کردی گئیں ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبائی محکمہ صحت ایواسٹین کا استعمال روکنے کیلئے اقدامات کرے گا اور فارمیسی، کیمسٹ کے پاس موجود ایواسٹین کا اسٹاک سیل کیا جائے گا۔

    رجسٹرڈ ایواسٹین انجکشن کا سیمپل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری بھجوایا گیا ہے، ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں ایوسٹین کی سیفٹی، کوالٹی کی جانچ جاری ہے، ڈرگ لیبارٹری کی رپورٹ ملنے پر ایوسٹین بارے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    ڈریپ ذرائع نے بتایا کہ ایواسٹین انجکشن جرمن فارما کمپنی کا تیارکردہ ہے اور روش فارما پاکستان ایواسٹین انجکشن کی امپورٹر ہے، پاکستان میں ایواسٹین انجکشن کی رجسٹریشن ہولڈر روش فارما ہے، روش فارما کا رجسٹرڈ ایوسٹین 100 ایم جی، مقدار 4 ایم ایل ہے۔

  • بینائی متاثر کرنے والے ‘ایواسٹین انجکشن’  کی فروخت روکنے کا حکم

    بینائی متاثر کرنے والے ‘ایواسٹین انجکشن’ کی فروخت روکنے کا حکم

    لاہور : نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے بینائی متاثر کرنے والے ‘ایوایسٹین انجکشن’ کی فروخت روکنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا ، جس میں پنجاب میں آشوب چشم کی وبا اور ایواسٹین انجکشن سے بینائی متاثر ہونے کے واقعات کا جائزہ لیا گیا.

    اجلاس میں آنکھ کے انجکشن سے بعض افرادکی بینائی متاثر ہونے کے واقعے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ، جس کے بعد نگراں وزیراعلیٰ نے انکوائری رپورٹ آنے تک انجکشن کی فروخت روکنے کا حکم دے دیا۔

    محسن نقوی نے انکوائری رپورٹ آنے تک انجکشن ا سٹاک مارکیٹ سے اٹھانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت متاثرہ افرادکوفری علاج معالجہ فراہم کرے گی۔

    اجلاس میں جن شہروں میں مریضوں کی بینائی متاثر ہوئی وہاں ڈرگ انسپکٹرز کیخلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا کہ ان علاقوں کےڈرگ انسپکٹرز کے خلاف غفلت برتنے پر کارروائی کی جائے۔

    نگراں وزیراعلیٰ نے پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو متعلقہ کلینکس کی جانچ پڑتال کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہرسطح پرآشوب چشم کی وباکےسدباب کیلئےاقدامات یقینی بنائےجائیں اور اسپتالوں میں علاج کیلئے تربیت یافتہ ڈاکٹرکی موجودگی یقینی بنائی جائے۔

    خیال رہے پنجاب میں جعلی انجیکشن کے استعمال سے درجنوں افراد کی بینائی متاثر ہوئی ہے، لاہور، قصور، ملتان اور صادق آباد سے متعدد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    انتظامیہ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے لاہور میں انجیکشن کمپنی کا گودام سیل کرکے ایویسٹن انجکشن کا اسٹاک ضبط کرلئے جبکہ مریضوں اور اسپتالوں کو سپلائی کیا جانے والا ریکارڈ بھی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

    اس سلسلے میں وزارت صحت نے پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنادی ہے، جو تین دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔

    صوبائی وزیر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ یہ امپورٹڈ دوائی ہے، جو پری فلڈ انجیکشن میں آتی ہے لیکن یہاں ایسا نہیں ہو،۔ ایک ڈسپنسر اپنے طور پر اسے انجیکشن میں بھر کر فروخت کر رہا ہے۔