Tag: ایوان صدر

  • صدر پاکستان نے جنرل ندیم رضا کو نشان امتیاز ملٹری سے نوازا

    صدر پاکستان نے جنرل ندیم رضا کو نشان امتیاز ملٹری سے نوازا

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا کو نشان امتیاز ملٹری سے نوازا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا کو نشان امتیاز عطا کرنے کی تقریب ایوان صدر میں منعقد ہوئی

    ترجمان ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جنرل ندیم رضا کو نشان امتیاز عطا کرنے کی تقریب ایوان صدر میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں وزیر دفاع پرویز خٹک، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سربراہ پاک فضائیہ سمیت اعلیٰ عسکری وسول افسران نے بھی شرکت کی۔

    جنرل ندیم رضا کو ملکی دفاع کی خدمات کے اعتراف میں نشان امتیاز ملٹری سے نوازا گیا۔

    یاد رہے کہ رواں سال 21 نومبر کو وزیراعظم عمران خان نے لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی بنانے کی منظوری دی تھی اور ان کی تقرری کا اطلاق 27 نومبر 2019 سے ہوگیا تھا۔

    اس سے قبل جنرل زبیر محمود حیات نے 28 نومبر 2016 کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا عہدہ سنبھالا تھا۔

  • مسعود مارا جائے گا!

    مسعود مارا جائے گا!

    پورا نام ایم مسعود مگر مشہور ہوئے مسعود کھدر پوش سے۔ کیوں کہ کھدر کا کرتا پاجاما پہنتے۔ حالاں کہ سول سروس آف پاکستان سے متعلق تھے بلکہ برصغیر کی تقسیم سے پہلے انڈین سول سروس میں تھے۔

    1960 میں ایوب خان اور جواہر لال نہرو کے درمیان دریاؤں کے پانی کے معاہدے پر دستخط ہوئے۔ ایوب خان نے اپنی خود نوشت سوانح میں اس معاہدے کا تفصیل سے ذکر کیا ہے ان کا خیال تھا کہ بھارت کے ساتھ اس معاہدے سے ایسی فضا پیدا ہوگی کہ کشمیر کے مسئلے کے حل کی کوئی صورت نکل آئے گی۔

    مسعود کھدر پوش ان دنوں ایگریکلچرل کمشنر تھے اور شہاب صاحب سے ملنے ایوان صدر آیا کرتے تھے۔ راقم سے بھی دعا سلام ہوتی تھی، معاہدہ پر دستخط ہوئے ابھی چند روز ہی ہوئے تھے کہ ان کا دو صفحات پر حاوی سرکاری پیڈ پر ٹائپ شدہ خط ایوب خان کے نام موصول ہوا جو ہر لحاظ سے قابل گرفت تھا۔

    خط میں معاہدے پر سخت تنقید کی گئی تھی لہجہ میں گستاخی تھی اور یہاں تک لکھا تھا کہ جناب صدر آپ کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔ میں نے لفافہ کھولا تو شہاب صاحب کے پاس لے گیا۔ انھوں نے پڑھا تو کہنے لگے کہ میرے پاس چھوڑ جاؤ۔ دوسرے دن دوبارہ بلاکر واپس کردیا کہ پریذیڈنٹ صاحب کو دوسری ڈاک کے ساتھ بھیج دو۔ اگلے دن پریزیڈنٹ صاحب سے ڈاک واپس آئی تو ایوب خان نے حاشیے میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو لکھا تھا:
    Will somebody put some sense into this man’s head
    شہاب صاحب نے ڈاک دیکھ کر میرے پاس بھیج دی میں یہ خط پھر ان کے پاس لے گیا کہ کیا کروں۔ ایوب خان کے حکم پر عمل درآمد کا مطلب مسعود کھدر پوش کا شکنجہ کسنا تھا۔ شہاب صاحب سوچ میں پڑگئے کہنے لگے مسعود مارا جائے گا۔ ایسا کرو کچھ دن اس خط کو اپنے پاس رکھ چھوڑو میں پریذیڈنٹ صاحب سے بات کروں گا۔

    بعد میں جب بھی پوچھا جواب دیا ابھی رکھیے موقع نہیں مل سکا۔ ایک مہینہ، دو مہینے، کرتے کرتے سال کے قریب گزر گیا اور خط میرے پاس پڑا رہا۔

    ایک دن مسکراکر کہنے لگے پریذیڈنٹ سے بات ہوگئی ہے خط کو ضایع کر دو۔ میں مطلب سمجھ گیا چناں چہ واپس کمرے میں آکر الماری سے خط نکالا اور پرزے پرزے کردیا۔

    اس دوران مسعود صاحب معمول کے مطابق شہاب صاحب سے گپ شپ کے لیے کئی دفعہ تشریف لائے۔ مجھ سے پہلے کی طرح دعا سلام ہوتی رہی مگر اب ان سے مصافحہ کرنے میں لطف سوا تھا ایسے لگتا تھا جیسے واقعی کسی نر مرد سے مصافحہ کیا جارہا ہے۔

    حق مغفرت کرے عجب آزاد مرد تھا

    (یہ سطور م۔ ب خالد کی کتاب سے لی گئی ہیں‌ جو اہم اور یادگار واقعات پر مشتمل ہے. کتاب کا نام ایوانِ صدر میں سولہ سال ہے)

  • خواتین پر تشدد کے بارے میں معاشرتی سطح پر سوچنا ہوگا: صدر مملکت

    خواتین پر تشدد کے بارے میں معاشرتی سطح پر سوچنا ہوگا: صدر مملکت

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں خواتین پر تشدد کے خلاف قانون موجود ہے لیکن عملدر آمد کی ضرورت ہے، ہمیں معاشرتی سطح پر اس مسئلہ پر سوچنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر ایوان صدر میں تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں آسکر ایوارڈ یافتہ فلمساز شرمین عبید چنائے سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس مسئلے پر قانون ہے لیکن عملدر آمد کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشرتی سطح پر اس مسئلہ پر سوچنا ہوگا۔ ایسے مسائل پر عوام میں آگاہی انتہائی ضروری ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر تشدد سے متعلق تحریک انصاف کی پالیسی واضح ہے، حکومت نے خواتین پر تشدد سے متعلق سخت اقدامات کیے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے وزیر اعظم نے وزیر قانون کی زیر صدارت خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ معاشرے سے اس برائی کے خاتمے کے لیے آگاہی کو بڑھانا ہوگا۔

  • صدرمملکت نے شیخ تمیم الثانی کو اعلیٰ ترین سول اعزاز ’نشان پاکستان‘ سے نواز دیا

    صدرمملکت نے شیخ تمیم الثانی کو اعلیٰ ترین سول اعزاز ’نشان پاکستان‘ سے نواز دیا

    اسلام آباد: امیر قطرشیخ تمیم بن حمد الثانی کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایوان صدر میں پاکستان کے اعلیٰ ترین سول اعزاز ’نشان پاکستان‘ سے نوازا۔

    تفصیلات کے مطابق امیر قطرشیخ تمیم بن حمدالثانی کا ایوان صدر میں پرتپاک استقبال کیا گیا ، امیر قطر وفد کے ہمراہ کو ایوان صدر پہنچنے پر بچوں نے پھول بھی پیش کیے۔

    امیر قطر کو نشان پاکستان سے نوازنے کی تقریب کے موقع پر ایوان صدر میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری، وفاقی وزیر علی زیدی ،شیخ رشید، فردوس عاشق اعوان، عمر ایوب و دیگر وفاقی وزرا اورمہمان بھی ایوان صدر میں موجود ہیں۔

    صدر عارف علوی اور امیر قطر کے درمیان وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی جس کے دوران اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    صدرمملکت نے ایوان صدر میں امیر قطر کو پاکستان کا اعلیٰ ترین سول اعزاز ’نشان پاکستان‘ سے نوازنے کی تقریب کا آغاز دونوں ممالک کے ترانوں کی دھن بجاکر ہوا۔

    یاد رہے کہ  امیر قطرشیخ تمیم بن حمدالثانی گزشتہ روز پاکستان پہنچنے تھے جہاں وزیر اعظم پاکستان عمران خان ان کا پرتپاک استقبال کیا تھا، شیخ تمیم بن حمدالثانی کو 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی تھی۔

    امیر قطر کا شایان شان استقبال، وزیر اعظم سے ملاقات، تین معاہدوں پردستخط

    امیر قطرکو مسلح افواج کےدستےنے گارڈآف آنر پیش کیا۔  وزیراعظم عمران خان نے امیر قطر کاوفاقی وزرا سےتعارف کرایا۔

    امیر قطر نےوزیراعظم ہاؤس میں پودا لگایا۔ امیرقطرکوجےایف17تھنڈرطیاروں کی جانب سے سلامی دی گئی۔

  • یوم پاکستان پر فوجی افسران میں اعزازات کی تقسیم کی پروقار تقریب

    یوم پاکستان پر فوجی افسران میں اعزازات کی تقسیم کی پروقار تقریب

    اسلام آباد: یوم پاکستان پر ایوان صدر میں فوجی افسران کو اعزازات دینے کی پُر وقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں صدر مملکت عارف علوی نے اعلیٰ کارکردگی پر ملٹری اعزازات تقسیم کیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان صدر میں پر وقار تقریب میں لیفٹیننٹ جنرل زاہد حامد اور ایئر مارشل نعمان علی کو ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔

    میجر جنرل طاہر مختار، میجر جنرل نعیم نقی، میجر جنرل سلیم احمد، میجر جنرل ارشد محمود، میجر جنرل طارق محمود ستی، میجر جنرل افتخار احمد، میجر جنرل سہیل عزیز میجر جنرل راحت عباس، میجر جنرل رضوان افضل اور میجر جنرل نعمان احمد کو ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔

    میجر جنرل اظہر عباس، میجر جنرل امجد احمد بٹ، میجر جنرل فیض حمید، میجر جنرل محمد عامر، میجر جنرل ندیم احمد انجم، میجر جنرل سعید اختر، میجر جنرل خالد جاوید، میجر جنرل خالد ضیا، میجر جنرل سعید احمد، میجر جنرل امجد علی خان کو ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔

    میجر جنرل اظہر رشید، میجر جنرل علی عامر اعوان، میجر جنرل عابد لطیف خان، میجر جنرل محمد سعید، میجر جنرل اختر نواز، میجر جنرل سردار حسن حیات، میجر جنرل آصف غفور، میجر جنرل عثمان حق، میجر جنرل طارق ضمیر، میجر جنرل لیاقت علی کوہلال امتیاز سے نوازا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  یوم پاکستان پر نیوی کے آفیسرز اور سیلرز کے لیے ملٹری اعزازات کی منظوری

    ریئر ایڈمرل اسد کریم، ایئر وائس مارشل ندیم طارق، ایئر وائس مارشل شہاب شفقت، ایئر مارشل محمد خالد، ایئر وائس مارشل سلمان بخاری، ریئر ایڈمرل زین ذوالفقار، ریئر ایڈمرل محمد زبیر شفیق، ریئر ایڈمرل فیصل رسول لودھی، ریئر ایڈمرل زاہد الیاس، ریئر ایڈمرل محمد شفیق اور ایئر وائس مارشل عمران خالد کو ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔

    شہید کرنل سہیل عابد، شہید میجر علی سلمان ناصر کے لیے ستارہ بسالت کا اعزاز، شہید کیپٹن شاہد فاروق رانا، شہید کیپٹن جنید حفیظ کے لیے ستارہ بسالت ملٹری، شہید لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی، شہید صوبیدار شوکت خان کے لیے ستارہ بسالت، شہید سپاہی سید سبطین حیدر، شہید سپاہی کامران افضال کے لیے ستارہ بسالت،شہید سپاہی آفتاب احمد خان، شہید سپاہی فتح اللہ کے لیے ستارہ بسالت ملٹری جب کہ شہید سپاہی یحییٰ خان، مرزا شاہ زیب مغل اور شہید محمد اسلم کے لیے ستارہ بسالت کا اعزاز دیا گیا۔

  • سعودی ولی عہدکو پاکستان کے اعلیٰ ترین ایوارڈ نشانِ پاکستان سےنواز دیا گیا

    سعودی ولی عہدکو پاکستان کے اعلیٰ ترین ایوارڈ نشانِ پاکستان سےنواز دیا گیا

    اسلام آباد : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو کو پاکستان کے اعلیٰ ترین ایوارڈ نشانِ پاکستان سےنواز دیا گیا جبکہ سعودی ولی عہد  نے  ایوان صدر میں آرمی چیف اور صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی سے ملاقات کی ۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان صدر میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا ، ظہرانے میں شرکت کے لئے وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد روایتی بگھی میں ایوان صدر پہنچے، جہاں صدرپاکستان ڈاکٹرعارف علوی نےسعودی ولی عہدکااستقبال کیا اور بچوں نےگلدستے پیش کیے، سعودی ولی عہد کے استقبال کیلئے وزیرخارجہ اور وزیراطلاعات بھی موجود تھے۔

    آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ ایوان صدر پہنچ چکے ہیں جبکہ دیگر مہمانوں کی آمد جاری ہے۔

    سعودی ولی عہد کی آرمی چیف جنر ل قمرجاویدباجوہ سے ملاقات


    سعودی ولی عہد کی ایوان صدر میں آرمی چیف جنر ل قمرجاویدباجوہ سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں باہمی تعلقات ،فوجی تعاون پربات چیت ہوئی اور خطےکی سیکیورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر اعظم ہاوس میں ہونیوالی ملاقات میں ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور اور سعودی شاہی خاندان کی اہم شخصیات بھی موجودتھیں۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں دونوں ممالک میں دفاعی و فوجی تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا، دو طرفہ دفاعی و فوجی تعاون اور اسڑٹیجک شراکت داری پر بھی بات چیت کی گئی اور  شہزادہ محمد بن سلمان نے مسلح افواج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا۔

     

    سعودی ولی عہد کی صدرپاکستان ڈاکٹرعارف علوی سے ملاقات


    سعودی ولی عہد سے صدرپاکستان ڈاکٹرعارف علوی کی ایوان صدرمیں ملاقات ہوئی، ، ملاقات میں دو طرفہ معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

     سعودی ولی عہدکو پاکستان کے اعلیٰ ترین ایوارڈ نشان پاکستان سےنواز دیا گیا


    ایوان صدر میں سعودی ولی عہد کو نشانِ پاکستان عطاکرنے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ، تقریب کےآغازسےقبل دونوں ممالک کےقومی ترانےبجائے گئے ، جس کے بعد  تلاوت کلام پاک سے تقریب کا  آغاز ہوا، تقریب میں صدرپاکستان عارف علوی نے سعودی ولی عہدکو پاکستان کے اعلیٰ ترین ایوارڈ نشان پاکستان سےنوازا۔

    ئقریب میں وزیراعظم عمران خان سمیت چیئرمین سینیٹ ،اسپیکرقومی اسمبلی اورکابینہ ارکان ، تینوں مسلح افواج کےسربراہان اورچیئرمین جوائنٹ چیفس شریک تھے۔

    خیال رہے محمد بن سلمان دوسرے سعودی شہزادے ہیں، جنہیں پاکستان کے اعلیٰ ترین ایوارڈ نشان پاکستان سےنوازا گیا ہے، اس سے قبل  2006 میں سعودی بادشاہ عبد اللہ بن عبد العزیز کو نشانِ پاکستان دیا گیا تھا۔

    محمد بن سلمان دورہ پاکستان کی تکمیل پر سہ پہرکےبعدروانہ ہوں گے، وزیراعظم عمران خان اور کابینہ اراکین شاہی مہمان کو الوداع کہیں گے۔

    ایوانِ صدر میں مہمان کے اعزاز میں خصوصی تقریب


    ایوان صدر میں سعودی ولی عہدکےاعزاز میں ظہرانہ کی تقریب کا اہتمام کیا گیا ،  ظہرانےمیں وزیراعظم عمران خان بھی شریک ہوئے۔

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ظہرانہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا،سعودی ولی عہدکےلئےظہرانےکااہتمام میرےلیےاعزازہے ، سعودی عرب اورپاکستان تاریخی رشتےمیں بندھےہیں۔

    سعودی ولی عہد کی واپسی کیلئے نور خان ایئربیس پر انتظامات مکمل


    دوسری جانب سعودی وفود کی واپسی کیلئے نور خان ایئربیس پر انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں ، چار ٹرکوں پر مشتمل سعودی شاہی خاندان کا سامان نور خان ایئر بیس پہنچا دیاگیا جبکہ سعودی ایئرلائن کی خصوصی پروازایس وی 7391نور خان ایئربیس پہنچ گئی ہیں ، پرواز کو وی وی آئی پی لاؤنج کے سامنے پارک کردیا گیا ہے۔

  • ایوان صدر بھی عام شہریوں کے لئے کھول دیا گیا، سکیورٹی کے سخت انتظامات

    ایوان صدر بھی عام شہریوں کے لئے کھول دیا گیا، سکیورٹی کے سخت انتظامات

    اسلام آباد : حکومت نے گورنر ہاؤسز کے بعد ایوان صدر کو بھی عام شہریوں کے لئے کھول دیا، شہری اپنی شناخت دکھا کر ایوان صدر میں داخل ہوسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے اپنے منشور کے مطابق ایوانِ صدر کے دروازے عام شہریوں کے لیے کھول دیئے، اس سلسلے میں انتظامیہ کی جانب سے ہدایات دی گئیں ہیں کہ شہری اپنا شناختی کارڈ لازمی ساتھ لائیں بصورت دیگر شہریوں کو ایوان صدر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    ایوان صدر صبح نو سے شام چار بجے تک عوام کے لیے کھلا رہے گا، ایوان صدر میں شہریوں کا داخلہ اسمبلی گیٹ کی جانب سے ہو گا۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے آتے ہی یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ اہم سرکاری عمارتوں تک عوام کی رسائی کو آسان بنائے گی۔

    مزید پڑھیں: لاہور کے شہریوں نے گورنر ہاؤس کو کچرے کا ڈھیر بنا دیا

    اس سلسلے میں سب سے پہلے گورنر ہاؤس پنجاب، گورنر ہاؤس مری، گورنرہاؤس خیبرپختونخوا اور گورنر ہاؤس سندھ کو عام شہریوں کے لیے کھول دیا گیا۔

    اس سے قبل تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ اگر ہماری حکومت آئی تو تمام گورنر ہاؤسز کو فلاحی کاموں کے لیے استعمال میں لائیں گے۔

  • ڈاکٹرعارف علوی نےصدرپاکستان کےعہدے کا حلف اٹھا لیا

    ڈاکٹرعارف علوی نےصدرپاکستان کےعہدے کا حلف اٹھا لیا

    اسلام آباد: صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے ملک کے 13 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان صدر میں تقریب حلف برداری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے صدرڈاکٹرعارف علوی سے حلف لیا۔ حلف اٹھانے کے بعد صدرمملکت نے حلف نامے پردستخط کیے جس کے ساتھ ہی ممنون حسین کی 5 سالہ مدت صدارت ختم ہوگئی۔

    تقریب حلف برداری میں وزیراعظم عمران خان، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل زبیرمحمود حیات شریک تھے۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، گورنرسندھ عمران اسماعیل اور شاہ فرمان، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال، اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر بھی ایوان صدر میں موجود تھے۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹرعارف علوی گزشتہ ہفتے ہونے والے صدراتی انتخاب میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوکر ملک کے آئندہ صدرمنتخب ہوئے تھے۔ صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی پیشے کے اعتبار سے ڈینٹسٹ ہیں، وہ پہلی بار 2013 کے انتخابات میں کراچی سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔


    ممنون حسین ایوان صدر سے رخصت‘ الواداعی گارڈ آف آنر


    واضح رہے کہ گزشتہ روزممنون حسین صدارتی مدت پوری ہونے کے بعد سبکدوش ہوگئے تھے۔ صدارتی مدت ختم ہونے پرممنون حسین کو گارڈ آف آنرپیش کیا گیا تھا جبکہ انہوں نے ایوان صدر کے عملے سے الوداعی ملاقاتیں کی تھیں۔

    ممنون حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تعمیروترقی قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی میں ہے۔

  • صدر ممنون حسین کی صدارت کا آج آخری دن

    صدر ممنون حسین کی صدارت کا آج آخری دن

    اسلام آباد: صدرمملکت ممنون حسین کی مدت صدارت کا آج آخری دن ہے، وہ آج صدر کے عہدے سے سبکدوش ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدرممنون حسین اپنے عہد صدرارت کی مدت مکمل ہونے پر آج اپنے عہدے سے سبکدوش ہوجائیں گے۔

    صدر مملکت کو ایوان صدر سے رخصتی کے موقع پرمسلح افواج کی جانب سے گارڈ آف پیش کیا جائے گا۔

    ایوان صدر کے ترجمان کے مطابق نومنتخب صدر ڈاکٹرعارف علوی کل پاکستان کے13 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نومنتخب صدر سے حلف لیں گے۔

    صدارتی انتخاب 2018: عارف علوی تیرہویں صدر پاکستان منتخب

    پاکستان تحریک انصاف کے ڈاکٹرعارف 4 ستمبر کو ہونے والے صدراتی انتخاب کے نتیجے میں ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے۔

    خوشی ہے کہ جلد عام آدمی کی زندگی اختیار کر لوں گا‘ صدر ممنون حسین

    یاد رہے کہ گزشتہ روز صدرممنون حسین نے ایوان صدر کے افسران اور اہلکاروں سے الوداعی ملاقات کی تھی۔

    اس موقع پرصدرمملکت نے اپنے الوداعی خطاب میں کہا تھا کہ آئین وقانون کی پاسداری اور اچھی حکمرانی میں ہی وطن عزیز کی ترقی اور خوشحالی پوشید ہے۔

    صدرممنون حسین کا کہنا تھا کہ خوشی ہے، جلد پھر سے عام آدمی کی طرح سرگرمیاں جاری رکھ سکوں گا۔ انہوں نے ایوان صدر کے حکام اور عملے کے افراد کا تعاون پرشکریہ ادا کیا تھا۔

  • پاکستان کے تیرہویں صدرمملکت کا انتخاب آج ہوگا

    پاکستان کے تیرہویں صدرمملکت کا انتخاب آج ہوگا

    اسلام آباد:  پاکستان کے  تیرہویں صدر کا انتخاب  آج چار ستمبر کو ہوگا ، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات کے لیے انتظامات مکمل کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق آج ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے تحریک انصاف کے عارف علوی ، پیپلز پارٹی کی جانب سے اعتزاز احسن اور مسلم لیگ ن سمیت متحدہ اپوزیشن کی جانب سے مولانا فضل الرحمن میدان  میں ہیں۔

    صدارتی انتخاب کے لیے کاغذات 27 اگست کو جمع کروائے  گئے جن کی جانچ پڑتال 29 اگست کو  مکمل کرکے تیس اگست کو امیدواروں کی حتمی فہرست شائع کی گئی۔

    صدارتی انتخاب کے لیے 5 پولنگ اسٹیشنز بنائیں گئے ہیں۔ صوبائی اسمبلیوں اور پارلیمنٹ کی عمارت کو پولنگ اسٹیشن کا درجہ دیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن نے اسلام آباد اورچاروں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کو پریزائیڈنگ افسران مقرر کیا گیا ہے۔

    صدارتی انتخاب کے لیے پریزائیڈنگ افسران اور عملے کی تقرری بھی کردی گئی جبکہ عملے اور پریزائیڈنگ افسران کو انتخاب کا طریقہ کار بتا دیا گیا۔ الیکشن کمیشن کےمطابق صدارتی انتخاب کے لیے ایک ہزار بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔


    صدارتی انتخاب کا طریقہ کار

    مملکت خداداد پاکستان میں صدارتی انتخاب کا الیکٹورل کالج پارلیمنٹ یعنی قومی اسمبلی اور سینیٹ کے علاوہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے کل 11 سو 70 ارکان پر مشتمل ہوتا ہے لیکن ان میں سے ہر رکن کا ایک ووٹ شمار نہیں کیا جاتا۔

    آئین میں درج طریقہ کار کے مطابق صدارتی انتخاب کے لیے سب سے چھوٹی اسمبلی یعنی بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی مناسبت سے ہر صوبائی اسمبلی کے پینسٹھ ووٹ شمار ہوتے ہیں جبکہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ہر رکن کا ایک ووٹ گنا جائے گا۔

    اس طرح مجموعی ووٹوں کی تعداد 702 بنتی ہے۔ ان میں سے اکثریتی ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار ملک کا صدر منتخب ہو گا۔ نئے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ قومی اسمبلی، سینٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہوگی۔

    اسلام آباد کے پارلیمنٹ ہاؤس میں پریزائیڈنگ افسر چیف الیکشن کمشنر جبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے پریزائیڈنگ افسران متعلقہ صوبے کے ہائی کورٹ کے چیف جسٹسز ہوں گے۔

    آئین میں درج طریقے کے مطابق پریزائڈنگ افسر ہر رکن کو اس کی متعلقہ اسمبلی ہال کے اندر ایک بیلٹ پیپر فراہم کرے گا جس میں صدارتی امیدواروں کے نام چھپے ہوں گے۔

    ہر رکن خفیہ طریقے سے اپنے پسندیدہ امیدوار کے نام کے سامنے نشان لگا کر اس کے حق میں اپنا ووٹ دے گا۔ یہ بیلٹ پیپر پریزائڈنگ افسر کے سامنے پڑے ہوئے بیلٹ بکس میں ڈالا جائے گا۔

    پولنگ کا مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد ہر پریزائڈنگ افسر انتخاب لڑنے والے امیدواروں یا ان کے نمائندوں کے سامنے بیلٹ بکس کھولے گا اور اس میں موجود ووٹ ان افراد کے سامنے گنے جائیں گے۔ ووٹوں کی اس گنتی سے چیف الیکشن کمشنر کو آگاہ کیا جائے گا۔

    چیف الیکشن کمشنر چاروں صوبائی اسمبلیوں، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد انہیں اکٹھا کریں گے اور زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے شخص کو  ملک کا منتخب صدرقرار دیں گے۔

    اگر دو یا زیادہ امیدوار ایک جتنے ووٹ حاصل کریں تو فیصلہ قرعہ اندازی کے ذریعے ہوگا۔

    چیف الیکشن کمشنر گنتی مکمل ہونے کے بعد منتخب امیدوار کے نام کا اسی وقت قومی اسمبلی میں اعلان کریں گے اور اس سے وفاقی حکومت کو بھی آگاہ کریں گے جو ان نتائج کا سرکاری اعلان کرے گی۔ نو منتخب صدر سے ملک کے چیف جسٹس آئین کے مطابق حلف لیں گے۔