Tag: ایوب میڈ یکل کالج

  • خیبرپختونخواہ حکومت نے ایوب میڈ یکل کالج میں ہونے والیغیر قانونی ترقیوں کا نوٹس لے لیا

    خیبرپختونخواہ حکومت نے ایوب میڈ یکل کالج میں ہونے والیغیر قانونی ترقیوں کا نوٹس لے لیا

    خیبرپختونخواہ حکومت نے صوبہ کے دوسرے بڑے ایوب میڈ یکل کالج ایبٹ آباد میں ہونے والی مالی بے ضا بطگیوں اورغیر قانونی ترقیوں کا نوٹس لے لیا۔

    ایوب میڈ یکل کالج میں گزشتہ کئی سالوں سے پروفیسرزکوغیر قانونی طورپرگریڈ اٹھارہ سے بیس میں ترقی دی گئیں جبکہ وہ اس کے اہلیت نہیں تھے۔

    ان پروفیسرزکی جانب سے بیسک سائنس الاؤنس بھی وصول کیاجاتا رہا جس کی مالیت کڑوڑوں روپے بنتی ہے، جس سے سرکاری خزانے کوکڑوڑوں روپے کا نقصان پہنچا ہے ۔

    خیبرپختونخواہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے دورکنی کمیٹی ڈاکٹرزمان آفریدی اورڈاکٹرمحمودعالم کی جانب سے تحقیقات کا آغازکردیا ہے اورانٹی کرپشن نے بھی اپنی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

  • کے پی کے حکومت نے ایوب میڈ یکل کالج میں غیرقانونی ترقیوں کا نوٹس لے لیا

    کے پی کے حکومت نے ایوب میڈ یکل کالج میں غیرقانونی ترقیوں کا نوٹس لے لیا

    خیبر پختو نخواہ حکومت نے صوبہ کے دوسرے بڑے ایوب میڈ یکل کالج ایبٹ آباد میں ہونے والی مالی بے ضا بطگیوں، اورضا بطہ سے ہٹ کر ہونے والی غیرقانونی ترقیوں کا نوٹس لے لیا، حکومت نے صوبائی ہیلتھ سروسز اکیڈمی اور انٹی کرپشن کو پندرہ روز کے اندر تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا

    آج سے تحقیقات کا باقاعدہ آغاز ہو گیا۔ ایوب میڈ یکل کالج میں گزشتہ کہیں سالوں سے پرو فیسرزکو غیر قانو نی طور پر گریڈ اٹھارہ سے بیس میں ترقی دی گئی جبکہ وہ اس کی اہلیت ہی نہیں رکھتے تھےاور ان پرو فیسرز کی جانب سے بیسک سائنس الاؤنس بھی و صول کیا جا تا رہا جس کی مالیت کروڑوں روپے بنتی ہے.

    خیبر پختو نخواہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے دو رکنی کمیٹی ڈاکٹر زمان آفریدی اور ڈاکٹر محمود عالم کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، جبکہ انٹی کرپشن نے بھی اپنی تحقیقات شروع کردی ہیں

    ایوب میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل پر وفیسر ڈاکٹرعبدالرشید، وائس پرنسپل ڈینٹل ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر عبدالواحد،پروفیسرڈاکٹرارم عباس، پروفیسرڈاکٹرمعراج اللہ، پر وفیسر ڈاکٹردلاور خان، پرو فیسرڈاکٹرشمشیرعلی خان و دیگر کیخلاف مالی بے ضا بطگیوں اور غیر قانونی پروموشنز کا الزام ہے-

    جس سے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا ہے اور تاحال ان تمام افراد نے حاصل کردہ غیر قانونی الاؤنس سرکاری خزانے میں جمع نہیں کروایا۔