Tag: ایون فیلڈ ریفرنس

  • ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیل ، مریم نواز کے تاخیری حربے اور دباؤ ، عدالت نے استدعا مسترد کردی

    ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیل ، مریم نواز کے تاخیری حربے اور دباؤ ، عدالت نے استدعا مسترد کردی

    اسلام آباد : ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کپٹن ر صفدر کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں میں نئے وکیل کے لئے مریم نواز کی ایک مہینے کی استدعا مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس مین مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اورکیپٹن(ر) صفدر کی اپیلوں پر سماعت ہوئی ، ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی۔

    سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر عثمان چیمہ، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی، مریم نواز، کپٹن ر صفدر عدالت پیش ہوئے جبکہ آج بھی مریم نواز کے وکیل امجد پرویز عدالت پیش نہیں ہوئے تھے۔

    مریم نواز خود روسٹرم پر پہنچ کر اپنے کیس کی پیروی خود کی، مریم نواز نے عدالت کو بتایا کہ میرے وکیل امجد پرویز کوویڈ 19 بیمار کے بعد کمر درد میں مبتلا ہیں، امجد پرویز نے دو روز قبل انہوں نے میرے کیس میں وکالت سے معذرت کر لی ہے۔

    مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ میں کچھ دستاویزات پٹیشن کے ساتھ فائل کرنا چاہتی ہوں، میری اپیل سننے سے پہلے میرٹ کی بجائے اس پٹیشن کو سنا جائے اور مجھے نیا وکیل کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت درکار ہے۔

    جس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس میں کہا کہ آپ کو ڈرنے کی ضرورت نہیں تو مریم نواز نے کہا کہ میں میرٹ پر کیس سننے سے پہلے درخواست کے ذریعے بہت کچھ واضح کرنا چاہتی ہوں۔

    جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ جس کو وکیل کرنا چاہتی ہے وہ آپ کا حق ہے اور استفسار کیا کہ آپ کو کتنا وقت چاہیے، جس پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ میرے نئے وکیل کو اپیلوں پر تیاری کے لئے ایک مہینے کا وقت عدالت فراہم کر دے۔

    عدالت نے مریم نواز کی استدعا مسترد کر دی اور کہا آپ کے کیس پر دلائل جاری ہیں اس لیے اتنا التوا میں نہیں رکھیں گے، آپ جو مرضی پٹیشن دائر کریں آپ کا اختیار ہے اس پر ہم کچھ نہیں کہیں گے، ایک ہفتے سے زیادہ وقت نہیں دیں گے۔

    بعد ازاں عدالت نے سماعت 23 ستمبر تک کے لئے ملتوی کر دی۔

    خیال رہے اسلام آباد ہائیکورٹ میں مریم نواز اور کیپٹن(ر)صفدر نے اپیلیں دائر کر رکھی ہیں ، ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کو 7سال اور کیپٹن(ر)صفدر کو 1سال قید کی سزاسنائی گئی تھی۔

  • نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جاتا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا

    نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جاتا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی عدالت نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

    تین صفحات پر مشتمل یہ تحریری حکم نامہ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے جاری کیا، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے خلاف شواہد کے مطابق 87 سی آر پی سی کے تحت اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مکمل ہے، اس سے قبل نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے تھے۔

    حکم نامے کے مطابق شواہد اور گواہوں کی روشنی میں نواز شریف جان بوجھ کر عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے، نواز شریف کو عدالتی کارروائی کا مکمل ادراک تھا۔

    عدالت نے کہا کہ نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جاتا ہے اور ان کے ضامنوں کے خلاف 514 کے تحت کارروائی عمل لائے جائے گی۔

    العزیزیہ، ایون فیلڈ ریفرنسز، نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ

    عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر نواز شریف کے ضامن عدالت میں پیش ہوں، عدالت نے نواز شریف کے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس کیس میں ضامنوں راجہ رب نواز عباسی اور سخی محمد کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

    یاد رہے کہ نواز شریف کی اپیلوں پر 2 دسمبر کی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے انھیں اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ کیا تھا، جب کہ ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں ان کی ضمانت راجہ رب نواز عباسی اور سخی محمد نے دی تھی، مذکورہ فیصلے پر جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے دستخط کیے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور کی احتساب عدالت نے غیر قانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں نواز شریف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے اور نواز شریف کی جائیداد قرق کرنے کا بھی حکم دے دیا تھا۔

    ستمبر میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا تھا، جب کہ یوسف رضا گیلانی اور آصف زرداری پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

  • العزیزیہ، ایون فیلڈ ریفرنسز، نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ

    العزیزیہ، ایون فیلڈ ریفرنسز، نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت دینے والوں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیر اعظم کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ کر لیا۔

    ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ آج نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا مختصر حکم جاری کریں گے۔

    عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل الگ رکھی جائے یا ساتھ؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ العزیزیہ ریفرنس اپیل مکمل طور پر الگ ہے، اس لیے اسے الگ ہی دیکھنا چاہیے۔

    دریں اثنا، عدالت نے نواز شریف کی ضمانت کے لیے مچلکے جمع کرانے والوں کو نوٹسز جاری کر دیے۔

    غیرقانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس : نواز شریف اشتہاری قرار، ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور کی احتساب عدالت نے غیر قانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں نواز شریف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے اور نواز شریف کی جائیداد قرق کرنے کا بھی حکم دے دیا تھا۔

    ستمبر میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا تھا، جب کہ یوسف رضا گیلانی اور آصف زرداری پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس :نواز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت 15 ستمبر کو ہوگی

    ایون فیلڈ ریفرنس :نواز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت 15 ستمبر کو ہوگی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت 15 ستمبر کو ہوگی، نیب نے درخواست اعتراض دور کرکے دوبارہ دائر کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے نیب کی ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست 15ستمبر کے لیے مقررکردی ، اسلام آبادہائیکورٹ کا2رکنی ڈویژن بینچ سماعت کرے گا، جس میں جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی بینچ میں شامل ہیں۔

    نیب کی جانب سے ضمانت منسوخی کی درخواست اعتراض دورکرنےکےبعددوبارہ دائرکی گئی ، رجسٹرارآفس نے نیب کی درخواست پرتکنیکی نوعیت کے اعتراضات عائد کئے تھے۔

    گزشتہ روز نیب نے نواز شریف کی ایون فیلڈ ریفرنس میں ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کی تھی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف کو لیگی رہنماؤں کی جانے سے پاکستان نہ آنے کا مشورہ دیا گیا، جن رہنماؤں نے نواز شریف کو نہ آنے کا مشورہ دیا ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

    نیب نے کہا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا معطل کی تھی اور سپریم کورٹ نے بھی نواز شریف کی سزا معطلی کا ہائیکورٹ والا فیصلہ ہی برقرار رکھا تھا۔

    درخواست میں کہا گیا نواز شریف نے سزا معطلی اور ضمانت کی رعایت کا غلط استعمال کیا، بیرون ملک جانے چلے جانے کے بعد نواز شریف اس رعایت کے مستحق نہیں رہے۔ نیب نے درخواست کی تھی کہ نواز شریف کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی اور ضمانت ختم کی جائے۔

    نیب نے درخواست میں استدعا کی کہ نواز شریف مفرور ہیں، نوازشریف کی ضمانت منسوخ کرکےگرفتاری کی اجازت دی جائے۔

    خیال رہے 19 ستمبر 2019 کو اسلام آباد ہائی کورٹ کےدو رکنی بینچ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے مختصر فیصلے میں نوازشریف، مریم اور صفدر کی سزائیں معطل کرکے تینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے 6 جولائی کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو دس مریم نواز کو سات اور کیپٹن ر صفدر کو ایک سال کی سزا سنائی تھی۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس :  نواز شریف کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست پر اعتراضات عائد

    ایون فیلڈ ریفرنس : نواز شریف کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست پر اعتراضات عائد

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب کی نواز شریف کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست پر اعتراضات عائد کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کی نواز شریف کی ضمانت منسوخ کی درخواست پر اعتراض عائد کردیئے، رجسٹرار آفس نے نیب کی درخواست پر تکنیکی نوعیت کے اعتراضات کیے ہیں۔

    گزشتہ روز نیب نے نواز شریف کی ایون فیلڈ ریفرنس میں ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کی تھی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف کو لیگی رہنماؤں کی جانے سے پاکستان نہ آنے کا مشورہ دیا گیا، جن رہنماؤں نے نواز شریف کو نہ آنے کا مشورہ دیا ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

    نیب نے کہا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا معطل کی تھی اور سپریم کورٹ نے بھی نواز شریف کی سزا معطلی کا ہائیکورٹ والا فیصلہ ہی برقرار رکھا تھا۔

    مزید پڑھیں : ایون فیلڈریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست دائر

    نواز شریف نے سزا معطلی اور ضمانت کی رعایت کا غلط استعمال کیا، بیرون ملک جانے چلے جانے کے بعد نواز شریف اس رعایت کے مستحق نہیں رہے۔ نیب نے درخواست کی تھی کہ نواز شریف کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی اور ضمانت ختم کی جائے۔

    نیب نے درخواست میں استدعا کی کہ نواز شریف مفرور ہیں، نوازشریف کی ضمانت منسوخ کرکےگرفتاری کی اجازت دی جائے۔

    خیال رہے 19 ستمبر 2019 کو اسلام آباد ہائی کورٹ کےدو رکنی بینچ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے مختصر فیصلے میں نوازشریف، مریم اور صفدر کی سزائیں معطل کرکے تینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے 6 جولائی کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو دس مریم نواز کو سات اور کیپٹن ر صفدر کو ایک سال کی سزا سنائی تھی۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کیخلاف نوازشریف اور مریم نواز کی اپیلیں سماعت کیلئے مقرر

    ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کیخلاف نوازشریف اور مریم نواز کی اپیلیں سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈریفرنس میں سزا کیخلاف سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی اپیلوں پر سماعت یکم ستمبر کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈریفرنس میں سزا کیخلاف سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی اپیلیں سماعت کیلئے مقرر کردی گئی۔

    سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی یکم ستمبر کو کریں گے۔

    نوازشریف کی جانب سے حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست دائرکرنےپرغور کیا جارہا ہے جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف بھی نواز شریف کی اپیل سماعت کیلئے مقرر ہے۔

    یاد رہے 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کےدو رکنی بینچ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے مختصر فیصلے میں نوازشریف، مریم اور صفدر کی سزائیں معطل کرکے تینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے نواز شریف، مریم نواز، محمد صفدر کو 5،5لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نیب نے ضمانت کی درخواستوں پر بحث کے لئے زیادہ سہارا پاناما فیصلے کا لیا۔ بادی النظر میں ملزمان کو دی گئی سزائیں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتیں، احتساب عدالت نے اپارٹمنٹس خریداری میں مریم نواز کی نوازشریف کو معاونت کا حوالہ نہیں دیا، مریم نواز کی معاونت کے شواہد کا ذکربھی نہیں

    واضح رہے احتساب عدالت نے ایون فیلڈریفرنس 6جولائی 2018 کوقید وجرمانہ کی سزا سنائی تھی، نوازشریف کو10،مریم صفدر کو7 اور کیپٹن صفدر کو1سال قید کی سزاسنائی گئی تھی۔

    ریفرنس میں سزا معطلی کے بعد نوازشریف، مریم نواز،کیپٹن صفدر ضمانت پرہیں۔

  • مریم نواز کے خلاف نیب کی درخواست مسترد ہونے کا تحریری حکم نامہ جاری

    مریم نواز کے خلاف نیب کی درخواست مسترد ہونے کا تحریری حکم نامہ جاری

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے خلاف نیب کی درخواست مسترد ہونے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ریفرنس میں مریم نواز کی اپیل کا فیصلہ ہونے کے بعد کارروائی ممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کی جانب سے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے خلاف نیب کی درخواست مسترد ہونے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا، 3 صفحات پرمشتمل حکم نامہ جج احتساب عدالت محمد بشیرنے تحریرکیا۔

    معزز جج کی جانب سے لکھے گئے حکم نامے میں کہا گیا کہ نیب نے ایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ آنے کے 30 روز میں درخواست دائر نہیں کی۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز کی سزا کے خلاف اپیل اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے، جب تک اپیل عدالت میں زیرسماعت ہے سیکشن 30 کی کارروائی نہیں ہوسکتی۔

    عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ریفرنس میں مریم نوازکی اپیل کا فیصلہ ہونے کے بعد کارروائی ممکن ہے، موجودہ حالات میں نیب کی درخواست ناقابل سماعت، مسترد کی جاتی ہے۔

    مریم نواز کے خلاف جعلی ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق نیب کی درخواست خارج

    مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے خلاف گزشتہ روز ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ پیش کرنے سے متعلق کیس کی سماعت احتساب عدالت کے معزز جج محمد بشیر نے کی تھی۔

    احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مریم نواز کے خلاف نیب کی جانب سے دائر جعلی ٹرسٹ ڈیڈ ریفرنس کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی تھی۔

  • مریم نواز کے خلاف جعلی ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق نیب کی درخواست خارج

    مریم نواز کے خلاف جعلی ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق نیب کی درخواست خارج

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے خلاف جعلی ٹرسٹ ڈید کی نیب کی درخواست خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ پیش کرنے سے متعلق کیس کی سماعت احتساب عدالت کے معزز جج محمد بشیر نے کی۔

    احتساب عدالت میں نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفرعباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ جعلی تھی، ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق عدالت کا دائرہ اختیار ہے، مریم نواز نے کہا عدالت کا دائرہ اختیارنہیں۔

    معزز جج نے ریمارکس دیے کہ جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کا معاملہ فرد جرم سے ہدف کردیا گیا تھا، نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کی درخواست پرمعاملہ فرد جرم سے نکالا گیا تھا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے کہا تھا کہ جعلی دستاویزات کا معاملہ فیصلے کے بعد دیکھا جائے گا۔ سردار مظفر عباسی نے ایون فیلڈ ریفرنس کا حکم نامہ عدالت کو پڑھ کرسنایا۔

    احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مریم نواز کے خلاف نیب کی جانب سے دائر جعلی ٹرسٹ ڈیڈ ریفرنس کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔

    مسلم لیگ ن کی نائب صدر کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، غیرمتعلقہ افراد کو احاطہ عدالت میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے احتساب عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مریم نواز نے ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ پیش کرکے عدالت کو گمراہ کیا تھا، عدالت اپنے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے مریم نواز کو اس جرم میں بھی سزا سنائے۔

    ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ، مریم نواز 19 جولائی کو طلب

    احتساب عدالت نے نیب کی درخواست پر ابتدائی سماعت کے بعد مریم نواز کو 19 جولائی کو عدالت میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا تھا۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی 2018 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نواز کو آٹھ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا اور 13 جولائی کو وطن واپسی پر نوازشریف اور مریم نواز کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ، مریم نواز 19 جولائی کو طلب

    ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ، مریم نواز 19 جولائی کو طلب

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو 19 جولائی کوطلب کرلیا، مریم نواز کو ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کے معاملے پر بلایاگیاجبکہ نیب نے مریم نواز کیخلاف جعلی دستاویزات پر ٹرائل کیلئے درخواست دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کے معاملے پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 19 جولائی کوطلب کرلیا۔

    نیب نے مریم نواز کو جعلی دستاویزات پر سزا دینے کی درخواست دی ، جس میں کہا گیا مریم نواز نے کیلبری فونٹ والی جعلی ٹرسٹ ڈیڈ پیش کی ، مریم نواز کی جانب سے ایون فیلڈ میں ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ثابت ہوچکی۔

    درخواست میں استدعا کی گئی مریم نوازکوآرڈیننس کے شیڈول جرم 3 اے اور عدالت سیکشن 30 کے تحت سزا دی جائے۔

    نیب کے مطابق مریم نواز نے جعلی دستاویزات پیش کرکے انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالی، جعلی دستاویزات دینے پر ملزم یاگواہ کو 10سال قید بامشقت ہوسکتی ہے۔

    نیب کے مطابق ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کی بینفشل آنرمریم نواز تھیں، مریم نواز نے ٹرسٹ ڈیڈ میں ثابت کرنےکی کوشش کی کہ حسین نواز بینفشل آنرہیں، مریم نوازکی پیش کی گئی ٹرسٹ ڈیڈکی تصدیق کرائی گئی اور ٹرسٹ ڈیڈ تصدیق کے دوران جعلی ثابت ہوئی۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز احتساب عدالت کے جج کی مبینہ ویڈیو سامنے لے آئیں

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے چند روز قبل احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ایک مبینہ ویڈیو پریس کانفرنس میں چلائی تھی، جس کے بارے میں مریم نواز کا دعویٰ تھا کہ ویڈیو نواز شریف کے ایک چاہنے والے نے بنائی ہے۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی 2018 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نواز کو آٹھ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا اور 13 جولائی کو وطن واپسی پر نوازشریف اور مریم نواز کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اس سے قبل شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران نیب کے گواہ نے بتایا تھا کہ تحقیقات میں نوازشریف پبلک آفس رکھتے ہوئے لندن فلیٹس کے مالک پائے گئے ہیں، مریم نوازکی جمع کرائی گئی ٹرسٹ ڈیڈزجعلی ثابت ہوئیں۔

    بعد ازاں 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کےدو رکنی بینچ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے مختصر فیصلے میں نوازشریف، مریم اور صفدر کی سزائیں معطل کرکے تینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

  • نیب  کی نوازشریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر  کی ضمانت منسوخی کیلئے تیاری شروع

    نیب کی نوازشریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منسوخی کیلئے تیاری شروع

    اسلام آباد : ایون فیلڈ کیس میں نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز ، کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منسوخی کیلئے تیاری شروع کردی ہے،رواں ہفتے سپریم کورٹ میں درخواست میں دائر کئے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ،ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر)صفدر کی ضمانت پر رہائی کے ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل کی تیاری شروع کردی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے کی کاپی حاصل کرلی ہے، فیصلے میں قانونی سقم کو مدنظر رکھ کر اپیل دائر کی جائے گی۔

    نیب حکام نے پراسیکیوشن کو بھرپور طریقے سے کیس لڑنےکی ہدایت کی ہے۔

    ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف رواں ہفتے سپریم کورٹ میں درخواست میں دائر کئے جانے کا امکان ہے۔

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس گل حسن نے نواز شریف، مریم نواز اور صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ملزمان کو دی گئی سزائیں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتیں، شریف خاندان کی رہائی کا تفصیلی فیصلہ جاری

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نیب نے ضمانت کی درخواستوں پر بحث کے لئے زیادہ سہارا پاناما فیصلے کا لیا۔ بادی النظر میں ملزمان کو دی گئی سزائیں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتیں، احتساب عدالت نے اپارٹمنٹس خریداری میں مریم نواز کی نوازشریف کو معاونت کا حوالہ نہیں دیا، مریم نواز کی معاونت کے شواہد کا ذکربھی نہیں۔

    فیصلے کے مطابق فیصلہ اپیلوں کا کیس متاثرنہیں کرے گا، احتساب عدالت کےحکم نامے کو اپیلوں کی سماعت ہونے تک موخر کیا جاتا ہے۔

    یاد رہے 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کےدو رکنی بینچ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے مختصر فیصلے میں نوازشریف، مریم اورصفدر کی سزائیں معطل کرکے تینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے نواز شریف، مریم نواز، محمد صفدر کو 5،5لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ   میاں نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : نیب اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرے گا

    واضح رہے 6 جولائی کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو دس مریم نواز کو سات اور کیپٹن ر صفدر کو ایک سال کی سزا سنائی تھی۔

    ایوان فیلڈ میں سزا کے بعد 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔