Tag: ایٹمی ری ایکٹر

  • بل گیٹس کا بڑا اعلان

    بل گیٹس کا بڑا اعلان

    نیویارک: مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے اعلیٰ درجے کا ایٹمی ری ایکٹر پلانٹ بنانے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست وائیومنگ کے گورنر نے بدھ کو بتایا کہ بل گیٹس کی ایٹمی ری ایکٹر کمپنی ٹیراپاور اور پیسفی کارپ نے مشترکہ طور پر اپنے پہلے نیٹریم ری ایکٹر منصوبے کی تعمیر کے لیے وائیومنگ کا انتخاب کر لیا ہے، یہ پلانٹ کوئلے کے ایک ریٹائرڈ پلانٹ پر بنایا جائے گا۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق ٹیرا پاور ایل ایل سی اور پیسفی کارپ سال کے آخر تک نیٹریم ری ایکٹر پلانٹ کی سائٹ کا اعلان کر دیں گے، ریاست وائیومنگ کے گورنر مارک گورڈن نے اس منصوبے کے بارے میں کہا کہ کوئلے کا استعمال ختم کرنے کے لیے یہ سب سے تیز اور شفاف طریقہ ہے۔

    خیال رہے کہ عام ری ایکٹرز کے مقابلے میں اعلیٰ درجے کے چھوٹے ری ایکٹرز کو چلانے کے لیے مختلف قسم کے ایندھنوں کا استعمال کیا جاتا ہے، ہوا اور شمسی توانائی کی طرح اعلیٰ درجے کے چھوٹے ری ایکٹرز کا شمار بھی ایسی ٹیکنالوجی میں ہوتا ہے، جس کے استعمال میں کاربن کے اخراج کی ضرورت نہیں پڑتی۔

    امریکا کی بیش تر ریاستیں ماحولیاتی تبدیلیوں کا سبب بننے والے مواد کے اخراج میں کمی لانے کی کوشش کر رہی ہیں، جب کہ وائیومنگ کا شمار سب سے زیادہ کوئلہ پیدا کرنے والی امریکی ریاستوں میں ہوتا ہے۔

    ٹیرا پاور کمپنی نے گزشتہ برس کہا تھا کہ نیٹریم ری ایکٹر پلانٹ کی تعمیر پر ایک ارب ڈالر کی لاگت آئے گی، تاہم اس منصوبے کے ذریعے 500 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے، امریکی محکمہ توانائی نے ٹیرا پاور کو گزشتہ برس نیٹریم ٹیکنالوجی کے لیے 80 ملین ڈالر کی رقم بھی دی تھی۔

    ٹیرا پاور کے صدر کرس لیوسک کے مطابق پلانٹ کے بننے میں تقریباً 7 سال کا عرصہ لگے گا، اور اس کی وجہ سے جوہری فضلے کی مقدار میں کمی آئے گی، دوسری طرف جوہری توانائی کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ عام ری ایکٹرز کے مقابلے میں اعلیٰ درجے کے ری ایکٹرز زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں، کیوں کہ ان میں استعمال ہونے والے ایندھن کی زیادہ رفتار پر افزودگی کی جاتی ہے، جو شدت پسندوں کا نشانہ بن سکتی ہے۔

  • بچے کا وہ کارنامہ جس نے دنیا بھر کے سائنس دانوں کو حیران کر دیا

    بچے کا وہ کارنامہ جس نے دنیا بھر کے سائنس دانوں کو حیران کر دیا

    ممفس: امریکی ریاست تنیزی کے شہر ممفس سے تعلق رکھنے والے ایک 12 سالہ بچے نے وہ کارنامہ انجام دیا ہے جسے دیکھ کر بڑے سائنس دان بھی حیران رہ گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی شہر ممفس میں ایک بارہ سالہ لڑکے نے اپنے گھر میں ایک ایٹمی ری ایکٹر بنا کر دنیا بھر کے سائنس دانوں کو حیران کر دیا ہے۔

    امریکی لڑکے جیکس اوسوالٹ نے اپنے گھر کے ایک کمرے میں جوہری فیوژن ری ایکٹر بنانے میں صرف بارہ سال کی عمر میں کام یابی حاصل کی ہے، جس پر ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کر لیا گیا ہے۔

    جیکسن اوسوالٹ کی عمر اب 15 سال ہے، اور انھیں ایک فعال جوہری ری ایکٹر تیار کرنے والا کم عمر ترین فرد مانا جاتا ہے۔ اس سے قبل اس طرح کا جوہری ری ایکٹر بنانے میں کام یابی حاصل کرنے والے لڑکے ٹیلر ولسن نے یہ کارنامہ 14 سال کی عمر میں انجام دیا تھا۔

    اسٹیل کی یہ مشین تیار شدہ ویکیومز، پمپس اور چیمبرز سے تیار کی گئی ہے، یہ ایک اسموکنگ ہاٹ پلازما سینٹر میں پوری طاقت کے ساتھ ایٹموں کو توڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس سے یہ مرکز فیوژن انرجی کا ایک ریلا خارج کرتا ہے۔ اگر آپ نے کبھی سوچا ہو کہ سورج اور دوسرے ستارے کیسے چلتے ہیں تو جیکسن کے جوہری فیوژن ری ایکٹر میں ہونے والے عمل سے اس کا موازنہ ہو سکتا ہے۔

    اس مشین کے لیے پرزے اوسوالٹ نے ای بے سے والدین کی مالی مدد سے خریدے اور اس پر کل خرچہ 10 ہزار ڈالرز ہوا، چند پرزے انھوں نے اپنے منصوبے کے مطابق موڈیفائی بھی کیے، جیکسن نے مشین کی تیاری کی تفصیلات انٹرنیٹ سے حاصل کی تھیں اور اپنی 13 ویں سالگرہ سے قبل جنوری 2018 میں جوہری ری ایکٹر بنانے میں کامیابی حاصل کی۔

    اسٹیل سے بنا مشین کا پلازما کور

    جیکسن کو اس بات کا علم تھا کہ کس طرح 2008 میں چودہ سال کی عمر میں ٹیلر ولسن نے ارکنساس میں اس طرح کا ایٹمی ری ایکٹر تیار کر کے عالمی توجہ حاصل کی تھی، اور وہ اس وقت یہ کارنامہ انجام دینے والا کم عمر ترین فرد تھا۔

    جیکسن اوسوالٹ کا کہنا تھا کہ وہ فیوژن ری ایکٹر کے اندر ڈیوٹیریم گیس کے 2 ایٹموں کو تیز کر کے بجلی استعمال کرنے کے قابل ہوا، جس سے وہ پانی گرم کرنے کے ساتھ ایک اسٹیم انجن چلانے میں کامیاب رہا، جس سے بجلی پیدا ہوئی۔

    واضح رہے کہ جیکسن اوسوالٹ کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ 2021 کا حصہ بنا ہے۔ ممفس یونی ورسٹی کے شعبہ طبیعیات کے پروفیسر اور چیئر پروفیسر ڈاکٹر جنبیاؤ کوئی کا کہنا تھا کہ ہم ابھی تک بجلی پیدا کرنے کے لیے کام کرنے والے جوہری فیوژن ری ایکٹر بنانے سے بہت دور ہیں، اس سے آپ سوچ سکتے ہیں کہ فیوژن ری ایکٹر بنانا کتنا بڑا چیلنج ہے۔

  • ٹرمپ انتظامیہ سعودیہ میں ایٹمی پلانٹ تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، رپورٹ

    ٹرمپ انتظامیہ سعودیہ میں ایٹمی پلانٹ تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، رپورٹ

    واشنگٹن : امریکی کانگریس نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکا سعودی عرب میں جوہری ری ایکٹر تعمیر کرنے کی تیاری کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کا شمار امریکا کے خاص اتحادیوں میں ہوتا ہے جو مشرق وسطیٰ میں امریکی ہتھیاروں کا بڑا خریدار بھی ہے اور دونوں اتحادی ممالک کا مشرق وسطیٰ میں مشترکا دشمن ایران ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکا سعودی عرب میں حساس جوہری توانائی منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایٹمی ری ایکٹر کی سعودی عرب منتقلی کا معاملہ ڈونلڈ ٹرمپ کی زیر نگرانی چل رہا ہے.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹ کے ایک پینل نے جوہری توانائی سعودی عرب منتقل کرنے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر امریکا نے سعودی عرب میں ایٹمی ری ایکٹر تعمیر کیا تو خطے عدم استحکام کا شکار ہوجائے گا اور مشرق وسطیٰ میں ایٹمی ہتھیاروں کی طلب میں اضافہ ہوجائے گا۔

    امریکی ایوان نمایندگان کا کہنا ہے کہ ’مذکورہ معاملے کی تحقیقات بہت ضروری ہے کیونکہ ظاہری طور پر امریکا ایٹمی ٹیکنالوجی سعودیہ لے جارہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ہفتے قبل وائٹ ہاؤس میں ایٹمی سائنس دانوں سے ملاقات کی تھی جس میں سعودی عرب میں جوہری توانائی منتقل کرنے کے حوالے گفتگو کی گئی تھی۔

    دوسری جانب سعودی عرب کا کہنا ہے کہ اپنی بقاء کی خاطر ایٹمی ہتھیاروں کی بے حد ضرورت ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سعودیہ کو جوہری توانائی فراہم کی تو خطے میں ایٹمی ہتھیاروں کی جنگ شروع ہوجائے گی۔