Tag: ایپ

  • ٹوئٹر کے متبادل ’بلیو اسکائی‘ کی مقبولیت میں اضافہ

    ٹوئٹر کے متبادل ’بلیو اسکائی‘ کی مقبولیت میں اضافہ

    سماجی رابطوں کی مقبول ترین ایپ ٹوئٹر کا متبادل بلیو اسکائی کی مقبولیت میں بے حد اضافے کے بعد نئے صارفین کیلئے نئے سائن اپ کو غیر فعال کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر کی جانب سے ٹوئٹس کی تعداد کی حد متعارف کرانے کے ایک دن کے بعد بلیو اسکائی ایپ کو مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا تھا اسے حل کرنے کے لیے نئے صارفین کے سائن اپس کو روک دیا گیا ہے۔

    اگرچہ بلیو اسکائی ایپ کو استعمال کرنے کے لیے کوڈ کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے باوجود یہ نئی ایپ کچھ صارفین کی آمد سے ہی مسائل کا سامنا کررہی ہے۔

    بلیو اسکائی نے ایک پوسٹ میں اس حوالے سے لکھا کہ’ ہم عارضی طور پر بلیو اسکائی سائن اپس کو روک رہے ہیں جبکہ ہماری ٹیم موجودہ مسائل کو حل کرنے کی مسلسل کوشش کررہی ہے‘۔

    ’ جیسے کی انوائٹ کوڈز کو دوبارہ فعال کیا جائےگا ہم آپ کو اپ ڈیٹ کردیں گے، ہم جلد ہی اپنی ایپ پر مزید صارفین کا استقبال کرنے کے لیے پُرجوش ہیں۔

    بلیو اسکائی ایپ رواں سال فروری میں آئی او ایس پر لانچ ہوئی تھی لہذا آئی فون صارفین کے لیے پہلے ہی دستیاب ہے، اس ایپ کے خالق جیک ڈروسی نے پہلی بار 2019 میں بلیو اسکائی بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    سوشل میڈیا صارفین کیلیے خوشخبری، ٹوئٹر کا متبادل میدان میں آگیا

    اس ایپ کا تصور چار سال قبل پیش کیا گیا تھا اور طویل عرصے بعد بالآخر یہ اینڈرائیڈ صارفین کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے دستیاب تھی۔ تاہم مکمل رسائی کے لیے ابھی بھی انوائٹ کوڈ کی ضرورت پڑتی ہے۔

    واضح رہے کہ جب سے ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کو خریدا ہے، تب سے مسلسل تبدیلیاں کی جارہی ہیں، غیر واضح تبدیلیوں کی وجہ سے افراتفری کا ماحول پیدا ہو جاتا ہے۔

    حال ہی میں تمام صارفین کے لیے ٹوئٹس دیکھنے کی حد مقرر کی گئی تھی۔ ایلون مسک کی جانب سے یکم جولائی کو اعلان کیا گیا تھا کہ اب تصدیق شدہ اکاؤنٹس والے صارفین ایک دن میں 6000 جبکہ غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس 600 پوسٹس دیکھ سکتے ہیں اور نئے غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس صرف 300 پوسٹس دیکھ سکتے ہیں۔

    مسک نے 12 گھنٹے کے اندر دو بار حد بڑھانے کی بھی اطلاع دی، جس کے بعد اس وقت تصدیق شدہ، غیر تصدیق شدہ اور نئے غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹ کے لیے ایک دن میں پوسٹس دیکھنے کی حد بالترتیب 10 ہزار، 5 ہزار اور 500 ہے۔

  • سعودی اسمارٹ فون ایپ توکلنا کے لیے بہترین خدمات کا ایوارڈ

    سعودی اسمارٹ فون ایپ توکلنا کے لیے بہترین خدمات کا ایوارڈ

    ریاض: سعودی عرب میں صحت سے متعلق خدمات فراہم کرنے والی اسمارٹ فون ایپ توکلنا کو بہترین سروسز ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے سعودی عرب کی توکلنا ایپ کے لیے بیسٹ سروسز ایوارڈ 2022 جاری کیا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ نے کرونا وبا سے نمٹنے کے لیے ادارہ جاتی منفرد طریقہ کار کے زمرے میں آنے والی توکلنا ایپ کے لیے بیسٹ سروسز ایوارڈ 2022 کا اعلان خصوصی آن لائن تقریب میں کیا۔

    سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفشل انٹیلی جنس اتھارٹی (سدایا) کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ الغامدی نے کہا کہ توکلنا ایپ کے نام اقوام متحدہ کا اعزاز ہمارے یہاں ٹیکنالوجی سیکٹر کی منفرد کارکردگی کا عالمی اعتراف ہے، اس اعزاز کا سہرا ہماری قیادت کے سر جاتا ہے۔

    الغامدی نے مزید کہا کہ سدایا نے ملکی و بین الاقوامی سطح پر متعدد کارنامے انجام دیے، یہ سب کچھ وطن عزیزکے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی اعلیٰ استعداد، حب الوطنی اور اپنے پیشے سے لگاؤ کا نتیجہ ہے۔

    انہوں نے توجہ دلائی کہ اقوام متحدہ کی جانب سے توکلنا ایپ کے لیے اعزاز سعودی عرب کے قائدانہ کردار کا اعتراف ہے، ہمارا ملک آئندہ بھی بین الاقوامی مسابقت کی شاہراہ پر گامزن رہے گا۔

    الغامدی کا مزید کہنا تھا کہ توکلنا ایپ کا تجربہ کرونا وبا کے دوران کیا گیا، ہر مرحلے پر ہمارے نوجوانوں نے پیشہ ورانہ لیاقت سے کام لیتے ہوئے ایپ کو عروج کی نئی منزلوں تک پہنچانے کی کوشش کی۔

  • جاب انٹرویو میں مدد کے لیے گوگل کی نئی ایپ

    جاب انٹرویو میں مدد کے لیے گوگل کی نئی ایپ

    ملازمت کے لیے انٹرویو دینا ایک پریشان کن لمحہ ہوسکتا ہے، چاہے آپ کتنی ہی اچھی تیاری کرلیں لیکن آنے والا وقت آپ کو گھبراہٹ میں مبتلا کیے رکھتا ہے، لیکن اب آپ کی مدد کے لیے گوگل حاضر ہے۔

    امریکی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے ملازمت کے لیے انٹرویو کی تیاری کا ٹول پیش کردیا۔

    اسے گوگل نے انٹرویو وارم اپ کا نام دیا ہے جس میں ایک سافٹ ویئر آپ کا انٹرویو لیتا ہے، اس کے تمام سوالات حقیقت پر مبنی ہیں اور ہیومن ریسورس ماہرین کی آرا سے تیار کیے گئے ہیں۔

    اس ٹول کی پشت پر مشین لرننگ اور مصنوعی ذہانت (آرٹفیشل انٹیلی جنس) موجود ہے اور یہ مشینی زبان میں آپ سے انٹرویو کرتا ہے۔ فی الحال گوگل کیریئر سرٹیفکیٹس شعبے ہی اس میں شامل کیے گئے ہیں جن میں ای کامرس، یوزر انٹر فیس، آئی ٹی مینجمنٹ جیسے کورس کے انٹرویو کے علاوہ عمومی ملازمت کے لیے بھی انٹرویو ہے۔

    اس ویب سائٹ پر جائیں تو پہلے ایک ڈراپ ڈاؤن لسٹ نمودار ہوتی ہے جس میں سے آپ اپنی مہارت اور ملازمت کے شعبے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

    اس ٹول کو پیش کرتے ہوئے گوگل نے کہا کہ انٹرویو کا شعبہ بہت اہم اور مشکل ہو سکتا ہے، اگر آپ کے دوست، اہل خانہ اور دیگر ماہرین اس میں کوئی مدد نہیں کر سکتے تو ہم نے انٹرویو وارم اپ یا پریکٹس کا ایک پلیٹ فارم پیش کیا ہے۔

    گوگل کے مطابق اس کے سوالات متعلقہ شعبوں کے ماہرین اور افرادی قوت کے افسران نے بنائے ہیں اور مشین لرننگ اسے انٹرویو کی صورت میں بیان کرتی ہے، اس کے تحت آپ نہ صرف گھر بیٹھے انٹرویو دے سکتے ہیں بلکہ اپنی صلاحیتوں کو بھی بہتر بنا سکتے ہیں۔

    اس ٹول کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ جیسے جیسے آپ جواب دیتے ہیں اس کی ٹیکسٹ فائل اسی لمحے بنتی چلی جاتی ہے، اسے آپ بعد میں پڑھ کر جان سکتے ہیں کہ کس سوال کا کیا جواب دیا گیا ہے۔

    گوگل نے امید ظاہر کی ہے کہ اس سے دنیا بھر کے امیدوار مستفید ہوسکیں گے۔

  • سعودی عرب: سرکاری ایپس جو ہر شخص کے لیے لازمی ہیں

    سعودی عرب: سرکاری ایپس جو ہر شخص کے لیے لازمی ہیں

    کرونا وائرس کی وبا کے دوران سعودی عرب میں سرکاری محکموں کی جانب سے کئی اسمارٹ فون ایپس جاری کی گئیں جن پر رجسٹر ہونا مملکت میں تمام مقامی اور غیر ملکی افراد کے لیے لازمی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے صحتی ایپ کی کامیابی کے بعد اس سروس کو وسعت دی گئی تاکہ لوگوں کو سہولت ہو، صحتی ایپ کی کامیابی کے بعد اپریل 2020 میں وزارت صحت نے ایک اور ایپ جاری کی جسے تطمن کا نام دیا گیا۔ یہ ایپ بھی پلے اسٹور پر موجود ہے۔

    تطمن ایپ کو ایسے افراد کے لیے، جنہیں شک ہو کہ وہ کرونا میں مبتلا ہو سکتے ہیں، خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا تھا۔

    ایپ بنیادی معلومات کے تحت خود کار طریقے سے یہ معلوم کرتی ہے کہ رجسٹرڈ ہونے والے شخص کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کا امکان ہے یا نہیں۔

    صحتی ایپ سے کرونا چھٹی کی درخواست

    وزارت صحت کی جانب سے کرونا کے مریض کو 14 دن کی چھٹی کی اجازت دی جاتی ہے، اس دوران انہیں ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ گھروں سے باہر نہ جائیں۔ مریضوں کے لیے سرکاری طور پر میڈیکل سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

    توکلنا ایپ

    وزارت کی ایک اور ایپ توکلنا ہے جو ان دنوں غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے، مملکت میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کے بعد اس ایپ میں اکاؤنٹ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    توکلنا ایپ کے ذریعے رجسٹرڈ شخص کے بارے میں کرونا سے متعلق معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں، اگر کوئی شخص کرونا میں مبتلا ہوتا ہے تو اس کے ہوم پیج پر متاثر لکھا ہوتا ہے جبکہ صحت یاب یا مبتلا نہ ہونے کی صورت میں ایپ کا ہوم پیج سبز رنگ ظاہر کرتا ہے۔

    اعتمرنا ایپ

    وبا کے آغاز کے ساتھ ہی مملکت میں تمام سرگرمیاں معطل کردی گئی تھیں جس کے بعد 21 مارچ 2020 سے بین الاقوامی پروازوں کی آمد و رفت پر بھی پابندی عائد کی گئی اور عمرہ کی ادائیگی اور مسجد الحرام سمیت تمام مساجد میں نماز باجماعت کی ادائیگی بھی احتیاطی طورپر روک دی گئی تھی۔

    کرونا وائرس پر قابو پانے کے بعد مرحلہ وار پابندیاں اٹھائے جانے پر وزارت صحت اور نیشنل انفارمیشن سینٹر کے تعاون سے اعتمرنا ایپ لانچ کی گئی، جس کا مقصد منظم انداز میں لوگوں کو عمرہ اور حرمین شریفین میں نماز باجماعت کی ادائیگی کی اجازت فراہم کرنا تھا۔

    اعتمرنا ایپ میں اکاؤنٹ بنانے کے بعد عمرے کی ادائیگی کے لیے دستیاب دن اور وقت کا تعین کیا جاتا ہے۔ اعتمرنا ایپ سمارٹ فون پر انسٹال کیے جانے کے بعد اس پر آنے والے بار کوڈ کو مسجد الحرام کے داخلی راستوں میں موجود اہلکار چیک کرتے ہیں جس کے بعد ہی داخل ہوا جا سکتا ہے۔

  • اسمارٹ فون کے باوجود دوستوں سے تعلق نہ رکھ پانے کی وجہ سامنے آگئی

    اسمارٹ فون کے باوجود دوستوں سے تعلق نہ رکھ پانے کی وجہ سامنے آگئی

    حال ہی میں ایک سروے سے علم ہوا کہ اسمارٹ فون پر میسجنگ کی متعدد ایپس انسٹال کرلینے کے نتیجے میں لوگ اپنے دوستوں کے ساتھ تعلقات بہتر نہیں رکھ پاتے اور ایپ فوگ کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    یہ سروے ایک مارکیٹنگ ریسرچ کمپنی یوگوو کی جانب سے کیا گیا۔

    1 ہزار 966 اسمارٹ فون صارفین پر مشتمل اس سروے کے مطابق بہت زیادہ میسجنگ ایپلی کیشنز استعمال کرنے والے افراد اپنی ایپس کے لیے خبطی ہوجاتے ہیں، اور اس چکر میں وہ اپنے دوستوں کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں باقاعدگی سے شامل ہونے سے قاصر رہتے ہیں۔

    نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر 4 میں سے ایک فرد کو بہت زیادہ ایپ استعمال کرنے کی وجہ سے دوستی برقرار رکھنے میں دقت کا سامنا ہے۔

    ہر 3 میں سے ایک شخص ایپس میں الجھ کر کسی اہم پروگرام کو بھول جاتا ہے، جبکہ ہر 10 میں سے ایک کا کہنا تھا کہ اس وجہ سے ان کے دوستوں کے ساتھ تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

    سروے میں شامل 38 فیصد صارفین نے 3 ایپس جبکہ 43 فیصد نے میسجنگ کے لیے 5 اور اس سے زائد ایپلی کیشنز استعمال کرنے کا اعتراف کیا۔

    اس بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ 5 یا 6 مختلف میسجنگ ایپس استعمال کرنے سے ذہنی دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے، اور زیادہ وقت مختلف ایپس کے درمیان مختلف دوستوں کو میسج کرنے میں ضائع ہوتا ہے۔

  • صارفین کی آمدن کے لیے گوگل کا بڑا قدام

    صارفین کی آمدن کے لیے گوگل کا بڑا قدام

    معروف سرچ انجن گوگل نے مختلف تخلیق کاروں کی مالی معاونت اور مونیٹائزیشن کے لیے ایک نئی ایپ قایا کے نام سے پیش کردی ہے۔ یہ براہ راست ان کے ڈیجیٹل اسٹور سے جڑی ہوگی۔

    ایپ کی بدولت تخلیق کار اپنی مصنوعات فروخت کر سکیں گے اور لاتعداد طریقوں سے رقم وصول کر سکیں گے۔

    گوگل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے سرچ انجن کی طرح قایا ایپ کو پورے ویب کے لیے کاروباری مرکز بنایا جائے گا، ایپ کے روابط سوشل میڈیا، اسٹور، ڈیجیٹل شوکیس اور تمام مصنوعات سے ہوں گے۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ ایپ پر آپ اپنے نام سے چینل بھی بنا سکیں گے جو ویب ایڈریس میں ظاہر ہوں گے۔

    گوگل کے مطابق آپ پلیٹ فارم پر ورزشی اسباق سے لے کر کتابیں پڑھنے کے سیشن اور سوئٹر بننے کے ڈیزائن تک فروخت کرسکیں گے۔

    چاہیں تو آپ اشیا فروخت کریں یا پھر سبسکرپشن بھی شروع کر سکتے ہیں، ایپ میں مفت اور پیسے والی دونوں پراڈکٹس رکھی جا سکتی ہیں۔ قایا براہ راست یوٹیوب سے جڑسکتی ہے اور ویڈیو کلپس میں بھی آپ اپنی مصنوعات کو فروخت کر سکیں گے۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس سے متعلق ایپ تکنیکی مسائل کا شکار

    سعودی عرب: کرونا وائرس سے متعلق ایپ تکنیکی مسائل کا شکار

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس سے متعلق موبائل فون ایپلی کیشن توکلنا تکنیکی مسائل کے باعث ڈاؤن ہوگئی جس سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں توکلنا موبائل فون ایپلی کیشن تک رسائی حاصل کرنے کے لئے صارفین کی بڑی تعداد کوششیں کر رہی ہے، رجسٹریشن کے لیے رش کے باعث صارفین کو رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    سعودی عرب میں محکمہ صحت نے گزشتہ برس کرونا وائرس سے متعلق معلومات اور مدد کے لیے توکلنا ایپ کا آغاز کیا تھا، اب توکلنا ایپلی کیشن میں کرونا ویکسی نیشن سے متعلق معلومات شامل کر کے اسے اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔

    اس میں کسی فرد کی صحت کے متعلق معلومات درج کی جا سکتی ہیں، مثلاً اسے ویکسین لگائی گئی ہے یا یہ شخص کرونا وائرس میں مبتلا ہوا یا نہیں۔

    اب یہ ایپ کرونا پاسپورٹ کے طور پر بھی کام کر رہی ہے، عوام کو اس ایپلی کیشن میں رجسٹریشن کروانے کے لیے کہا گیا ہے کیونکہ عوامی مقامات جیسے مالز، دکانوں اور ریستورانوں میں داخلے کی اجازت کے لیے ضروری قرار دے دیا گیا ہے۔

    اس ایپلی کیشن کو صارفین کی بڑی تعداد نے موبائل فون پر ڈاؤن لوڈ کیا جس کے باعث تکنیکی مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔

    بعض لوگ اپنے گھرسے ہی سسٹم میں اپنی رجسٹریشن کروا سکتے تھے لیکن ایک بار جب کسی نے ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے پروفائل کھولنے کی کوشش کی تو پروگرام ہوم پیج پر واپس آگیا اور وہ مطلوبہ معلومات حاصل کرنے سے قاصر رہے۔

    نتیجتاً بہت سے لوگ مختلف مالز اور روزمرہ استعمال کی اشیا خریدنے کے لیے مختلف اسٹورز کے داخلی دروازوں کے باہر کھڑے رہے اور وہ موبائل کے ذریعے اس ایپ کو ڈاون لوڈ کرنے کی کوشش کرتے رہے۔

    ایک سابق سعودی سفارتکار کا کہنا تھا کہ میں نے گزشتہ رات ایک فائیو اسٹار ہوٹل کی لابی میں کاروباری میٹنگ کی تھی، مجھے قریباً ایک گھنٹہ باہر انتظار کرنا پڑا کیونکہ میں اس دروازے پر سیکیورٹی گارڈ کو دکھانے کے لیے ایپ نہیں کھول سکا تھا۔

    توکلنا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پروگرام کے استعمال کے لیے ٹریفک میں زبردست اضافے کی وجہ سے سسٹم میں خرابی پیدا ہوگئی چنانچہ صارفین کو پیغام ارسال کیا گیا کہ ایپ سروس پر زیادہ بوجھ کے باعث برائے مہربانی چند منٹ میں دوبارہ کوشش کریں۔

    توکلنا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایپلی کیشن کو اس وقت عارضی تکنیکی مسئلے کا سامنا ہے جس کی وجہ سے خدمات میں خلل واقع ہوا ہے، تکنیکی ٹیم اس مسئلے کا حل تلاش کرنے میں مصروف ہے۔

  • ٹیلی گرام نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑ دیے

    ٹیلی گرام نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑ دیے

    ماسکو: واٹس ایپ کی سیکیورٹی کے حوالے سے نئے خدشات کے بعد روسی میسنجر ٹیلی گرام کے صارفین کی تعداد عروج پر پہنچ گئی، ٹیلی گرام کے بانی نے اسے انسانی تاریخ کی سب سے بڑی ڈیجیٹل ہجرت کہا ہے۔

    روسی میڈیا کے مطابق روسی میسنجر ٹیلی گرام نے امریکا اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقبولیت کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں، روسی ٹیلی گرام کے بانی پاویل ڈوروف نے ٹیلی گرام انٹرنیٹ میسنجر میں صارفین کی اتنی تیزی سے آمد کو اسے انسانی تاریخ کی سب سے بڑی ڈیجیٹل ہجرت قرار دیا ہے۔

    ٹیلی گرام کی جانب سے سوشل میڈیا پر کہا گیا کہ اس عالمی رجحان کے بعد دو صدور نے اپنے ٹیلی گرام چینلز شروع کیے گئے جس میں برازیل کے صدر جیر بولسنارو اور ترکی کے صدر رجب طیب اردگان شامل ہیں۔

    بانی کا کہنا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور یوکرین کے صدر ولادی میر زیلینسکی کے علاوہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سمیت متعدد دیگر عالمی رہنماؤں نے بھی ٹیلی گرام میسنجر میں اندراج کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ سیاسی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ متعدد عوامی تنظیمیں غلط استعمال سے نمٹنے اور اپنے معاشروں میں اہم امور کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لیے ٹیلی گرام پر انحصار کر رہی ہیں۔

    ٹیلی گرام کے بانی نے زور دے کر کہا کہ میسنجر مبہم الگورتھم پر عمل نہیں کرتا جس سے یہ طے ہوتا ہے کہ صارف اپنی مرضی کا مواد ہی دیکھ سکیں گے۔

    اس سے قبل ڈوروف نے اعلان کیا تھا کہ ٹیلی گرام استعمال کرنے والوں کی تعداد 500 ملین سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ صرف 3 دنوں میں 25 ملین افراد ٹیلی گرام کا استعمال شروع کرچکے ہیں۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس ویکسین کے لیے 1 لاکھ افراد کی رجسٹریشن

    سعودی عرب: کرونا وائرس ویکسین کے لیے 1 لاکھ افراد کی رجسٹریشن

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس ویکسین کے لیے، موبائل ایپ پر رجسٹریشن شروع ہونے کے ایک روز کے اندر 1 لاکھ افراد نے خود کو رجسٹر کروا لیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مملکت میں کرونا وائرس ویکسین کے لیے رجسٹریشن کروانے والوں کی تعداد 1 لاکھ ہوگئی ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ موبائل ایپ میں رجسٹریشن کے آغاز سے اب تک 1 لاکھ سے زائد شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں نے خود کو رجسٹرڈ کیا ہے۔

    وزارت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کرونا ویکسین لینے کے خواہشمند مزید شہری و غیر ملکی موبائل ایپ میں خود کو رجسٹرڈ کرلیں۔

    وزارت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ویکسین کی دستیابی پر پہلے رجسٹریشن کرنے والوں کو پہلے بلایا جائے گا اور انہیں قریبی مرکز میں پیشگی وقت دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزارت صحت نے کرونا وائرس ویکسین لینے کے خواہشمندوں کو موبائل ایپ میں رجسٹریشن کی ہدایت کی تھی، وزارت کے مطابق 3 مراحل میں ویکسین دی جائے گی، یہ شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے لیے بالکل مفت ہوگی۔

    پہلے مرحلے میں ان افراد کو ویکسین دی جائے گی جن کی عمریں 65 سال سے زیادہ ہیں، وہ افراد جو کرونا وائرس کے مریضوں سے براہ راست رابطے میں ہیں اور وہ جو مستقل بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

    دوسرے مرحلے میں ان افراد کو شامل کیا جائے جن کی عمریں 50 سال سے زائد ہیں، صحت عملہ اور مستقل بیماریوں میں مبتلا افراد بھی اس مرحلے میں شامل ہوں گے۔

    تیسرے مرحلے میں یہ ان تمام شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے لیے فراہم ہوگی جو ویکسین لینے کے خواہشمند ہوں گے۔

  • پنجاب پولیس کی جانب سے خواتین کے تحفظ کے لیے سیفٹی ایپ تیار

    پنجاب پولیس کی جانب سے خواتین کے تحفظ کے لیے سیفٹی ایپ تیار

    لاہور: صوبائی مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے خواتین کے تحفظ کے لیے ویمن سیفٹی ایپ بنا دی گئی ہے، پنجاب میں خواتین کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پنجاب میں خواتین کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔

    مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے حکم پر پنجاب پولیس کی جانب سے خواتین کے تحفظ کے لیے ویمن سیفٹی ایپ بنا دی گئی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اب ہماری بہن بیٹیاں کسی بھی وقت پولیس سے مدد اور تحفظ لے سکیں گی۔