Tag: ایپل کمپنی

  • امریکی صدر کا ایپل کمپنی کو بھارت سے نکلنے کا مشورہ

    امریکی صدر کا ایپل کمپنی کو بھارت سے نکلنے کا مشورہ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپل کمپنی کو بھارت سے نکلنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایپل بھارت کے بجائے امریکا میں پیداوار بڑھانے پر زور دے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دوحہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی کاروباری شخصیات سے گفتگو ہوئی، اس دوران اُن کا کہنا تھا کہ ایپل کمپنی کے مالک ٹم کک میرے دوست ہیں آپ اچھا بزنس کرتے ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت میں آپ کی ترقی میں کوئی دلچسپی نہیں، میں نہیں چاہتا کہ ایپل بھارت میں اپنی مصنوعات بنائے۔

    قبل ازیں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کرنے کے بہت قریب پہنچ گیا ہے، اور یہ کہ تہران نے ”ایک طرح سے“ شرائط پر اتفاق کر لیا ہے۔

    اے ایف پی کی مشترکہ پول رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیج کے دورے پر کہا ”ہم طویل مدتی امن کے لیے ایران کے ساتھ بہت سنجیدہ مذاکرات کر رہے ہیں۔“

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ”ہم ایک معاہدے کے قریب پہنچ رہے ہیں، اور ایسا کرنے کے دو راستے ہیں ایک بہت اچھا راستہ ہے جب کہ دوسرا پرتشدد ہے، لیکن میں یہ دوسرا راستہ اپنانا نہیں چاہتا۔“ دوسری طرف مذاکرات سے واقف ایک ایرانی ذریعے نے کہا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات میں ابھی بھی خلا باقی ہے۔

    تہران کے جوہری پروگرام پر تنازعات کو حل کرنے کے لیے ایرانی اور امریکی مذاکرات کاروں کے درمیان اتوار کو عمان میں مذاکرات کا ایک دور ہوا تھا، جس میں فیصلہ ہوا تھا کہ مزید مذاکرات کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔

    منگل کے روز ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ٹرمپ کے اس بیان پر کہ ”تہران مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ تخریبی طاقت ہے“ پر رد عمل میں کہا تھا ”ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ وہ ہم پر پابندیاں لگا سکتے ہیں اور دھمکیاں دے سکتے ہیں اور پھر انسانی حقوق کی بات کر سکتے ہیں، لیکن تمام جرائم اور علاقائی عدم استحکام تو امریکا ہی کی وجہ سے ہے، اور وہ ایران کے اندر بھی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے۔“

    امریکا نے ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    یہ بھی یاد رہے کہ امریکی حکام نے عوامی طور پر کہا ہے کہ ایران کو یورینیم کی افزودگی روک دینی چاہیے، یہ وہ مؤقف ہے جسے ایرانی حکام نے ”سرخ لکیر“ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ایرانی سرزمین پر یورینیم کی افزودگی کے اپنے حق کو ترک نہیں کریں گے، تاہم، انھوں نے انتہائی افزودہ یورینیم کی مقدار کو کم کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

  • آئی فون صارفین کیلئے بڑی خبر : ایپل نے نئی حکمت عملی اختیار کرلی

    آئی فون صارفین کیلئے بڑی خبر : ایپل نے نئی حکمت عملی اختیار کرلی

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل اپنے آئی فون صارفین کو متوجہ کرنے کیلیے نئے آئی فونز کو متعارف کرانے کے طریقہ کار میں تبدیلی پر غور کررہی ہے۔

     آئی فون متعارف کرانے کا روایتی انداز اب پرانا ہوجائے گا کیونکہ ایپل کمپنی آئندہ سال 2026سے آئی فونز کو دو مرحلوں میں متعارف کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

     رپورٹ کے مطابق ایپل کی جانب سے 2026 سے نئے آئی فونز متعارف کرانے کے سلسلے کو 2 مراحل میں تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

    کمپنی کے اس اقدام کا مقصد آئی فون صارفین کی آسانی کے ساتھ مارکیٹ میں اپنا تسلسل قائم رکھنا، منافع کو متوازن کرنا اور جغرافیائی انحصار کو کم کرنا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق آئی فون 18 سیریز کے ماڈلز کو 2 مراحل میں متعارف کرایا جائے گا اور ہر مرحلے کے درمیان 6 ماہ کا وقفہ ہوگا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایپل کی جانب سے پہلے آئی فون 18 سیریز کے پرو ماڈلز کو معمول کے مطابق ستمبر میں متعارف کرایا جائے گا جبکہ سستے آئی فون 18 ماڈلز 2027 کے موسم بہار میں پیش کئے جائیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق امکان ہے کہ پرو ماڈلز کے ساتھ 2026 میں ایپل کے پہلے فولڈ ایبل آئی فون کو بھی متعارف کرایا جاسکتا ہے۔اسی طرح ایپل کی جانب سے رواں سال سب سے پتلے آئی فون 17 ایئر کو بھی متعارف کرایا جائے گا۔

    نئی رپورٹ کے مطابق ایپل کی جانب سے آئی فون 17 ایئر کے نئے ماڈل کو 2026 میں بھی پیش کیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ کمپنی سستے آئی فونز کی پروڈکشن بھارت منتقل کرنے پر بھی غور کر رہی ہے تاکہ چین پر انحصار کم ہو سکے اور امریکی ٹیرف کے اثرات سے بچا جا سکے۔

  • آئی فون کی بیٹریاں : ایپل کمپنی کو مقدمے میں ناکامی کا سامنا

    آئی فون کی بیٹریاں : ایپل کمپنی کو مقدمے میں ناکامی کا سامنا

    لندن : آئی فون بنانے والی معروف کمپنی ایپل انکارپوریٹڈ کو آئی فونز میں خراب بیٹریوں کی شکایت کے حوالے سے بڑے مقدمے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

    مذکورہ مقدمہ برطانوی صارف جسٹن گٹ مین نے برطانیہ میں تقریباً 24 ملین آئی فون صارفین کی جانب سے دائر کیا تھا جس میں تقریباً 2بلین ڈالر کے ہرجانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق مدعی نے الزام عائد کیا تھا کہ ایپل کمپنی نے آئی فون کی بیٹریوں کے مسائل سے صارفین کو بے خبر رکھا اور ان میں خفیہ طور پر پاور مینجمنٹ ٹول انسٹال کیا گیا تھا جس کی وجہ سے بیٹریوں کی کارکردگی محدود تھی۔

    مقدمے کے مدعی گٹ مین ایپل کمپنی پر 1.6 بلین یورو (1.9 بلین ڈالر) کے علاوہ سود سمیت ہرجانے کا مطالبہ کررہے ہیں، اس دعوے کی درمیانی حد 853 ملین یورو ہے۔

    مقدمے کی سماعت کے دوران وکیل ایپل کمپنی نے کہا کہ یہ مقدمہ "بے بنیاد” ہے اور اس بات کا سختی سے انکار کیا کہ آئی فونز میں بیٹریاں خراب تھیں، اس کے علاوہ آئی فون سکس ماڈلز کی محض ایک چھوٹی سی تعداد میں شکایات ملیں جس کے لیے کمپنی نے شکایت کنندگان کو مفت بیٹری تبدیل کرنے کی پیشکش کی تھی۔

    ایپل کمپنی نے مذکورہ کیس کو ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن ٹربیونل نے تحریری فیصلے میں کہا کہ یہ مقدمہ مزید آگے بڑھ سکتا ہے۔ گٹ مین کے دعوے کو جاری رکھنے کے لیے معاملے کی مزید تصدیق کی جانی چاہیے۔

  • آئی فون 15 کو ’’اوور ہیٹنگ ‘‘ سے بچانے کا طریقہ؟

    آئی فون 15 کو ’’اوور ہیٹنگ ‘‘ سے بچانے کا طریقہ؟

    کیلیفورنیا : گزشتہ ماہ متعارف کروائے جانے والے آئی فون 15 پرو کے ہیٹ اپ ہونے کے حوالے سے ایپل کمپنی کا کہنا ہے یہ مسئلہ بہت جلد حل ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کمپنی "ایپل” نے اعلان کیا کہ وہ آپریٹنگ سسٹم میں "زیادہ گرمی” کو روکنے کے لیے ایک اپ ڈیٹ شائع کرے گا جو اس کے کچھ نئے اسمارٹ فون ڈیوائسز’آئی فون 15‘میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    گروپ کے ایک ترجمان نے وضاحت کی کہ وہ کچھ ایسے عوامل کی نشاندہی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں جو آئی فون کے درجہ حرارت کو معمول سے کہیں زیادہ بڑھنے کا سبب بن سکتے ہیں۔

    ایپل نے وضاحت کی کہ استعمال کے پہلے دنوں میں ڈیوائس کنفیگریشن مرحلے کے دوران اسمارٹ فون کا "گرم لگنا” معمول کی بات ہے۔

    کمپنی نے مزید کہا کہ اس نے کچھ صارفین کے لیے "آئی او ایس 17″ آپریٹنگ سافٹ ویئر میں ایک بگ بھی دریافت کیا ہے تاہم اسے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ میں ٹھیک کردیا جائے گا۔”

    ایپل نے ایک اور عنصر کی طرف بھی اشارہ کیا جو کہ تیسرے فریق کی ایپلی کیشنز کی حالیہ اپ ڈیٹس جو سسٹم پر بوجھ میں اضافہ کا باعث بنتی ہیں، اس نے تصدیق کی کہ وہ ان ایپلی کیشن ڈیزائنرز کے ساتھ بھی کام کر رہی ہیں۔

    متاثر کن اور خصوصی ٹیسٹرز نے اطلاع دی ہے کہ انسٹاگرام، اوبر اور کچھ ویڈیو گیمز جیسے اسفالٹ نائن (کار ریسنگ) اس نئی ڈیوائس کو گرم کرنے میں معاون کردار ادا کر رہی ہیں۔

    کچھ مبصرین کا خیال تھا کہ مسئلہ آئی فون 15 پرو میکس کے ڈھانچے میں ہے، جو ٹائٹینیم سے بنا ہے لیکن ایپل نے تصدیق کی کہ یہ مواد، ایلومینیم اور ایک نئے ڈیزائن کے ساتھ اس کے برعکس بہتر گرمی کی کھپت کی اجازت دیتا ہے۔

    خیال رہے کہ ستمبر کے وسط میں ایپل کے حکام نے آئی فون فونز کے ایک نئے سیٹ کی نقاب کشائی کی۔ بنیادی ماڈل "آئی فون 15” کی ابتدائی قیمت 800 ڈالر جبکہ پروفیشنل ماڈل آئی فون 15پرومیکس ہے، جس کی قیمت کم از کم 1200 ڈالر ہے۔

  • ایپل کمپنی کا بھارت میں آئی فون کی پیداوار بڑھانے کا فیصلہ

    نئی دہلی : بھارت کے وزیرتجارت پیوش گوئل نے کہا ہے کہ آئی فون بنانے والی امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل اب بھارت میں اپنے فون کی پیداوار میں اضافہ کررہی ہے۔

    یہ بات انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ ایپل کمپنی اپنی پیداوار کا 25 فیصد حصہ بھارت میں ہی تیار کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے ایپل پانچ سے سات فیصد تک کی پیداوار بھارت میں کرتی تھی جس میں اب بہت بڑا اضافہ ہونے جارہا ہے جو ایپل کمپنی کی بڑی کامیابی ہے۔

    ایپل نے اپنی مصنوعات کی پروڈکشن کے لیے چین پر انحصار کم کرنے کے بعد اب بھارت میں آئی فون کی تیار کرنے کی تعداد میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    گزشتہ سال ستمبر میں ایپل نے نیا آئی فون 14 بھی متعارف کرایا تھا جسے بھارت میں ہی اسمبل کیا گیا تھا۔ ایپل بھارت میں سال 2017 سے آئی فون بنا رہا ہے لیکن وہ عام طور پر پرانے ماڈل تھے۔

    مزید پڑھیں : ایپل کا صارفین کا ڈیٹا خفیہ رکھنے کا بڑا منصوبہ

    یاد رہے کہ چین میں گزشتہ سال کوویڈ19 کی وباء دوبارہ پھیلنے کے بعد فاکسکن کے زیرانتظام چین کے شہر زینگزو میں آئی فون کی دنیا کی سب سے بڑی فیکٹری میں کارکنوں کے احتجاج نے پیداوار روک دی تھی۔

  • آئی فون 14 کب ریلیز ہوگا؟

    آئی فون 14 کب ریلیز ہوگا؟

    موبائل فونز کے شائقین کے لیے خوش خبری ہے کہ 2022 میں آئی فون 14 کی ریلیز کا امکان روشن ہو گیا ہے۔

    بلومبرگ رپورٹ کے مطابق آئی فون 13 کے لانچ ہونے کے چند ماہ بعد ہی آئی فون 14 بھی سامنے آنے کا امکان ہے، بتایا جا رہا ہے کہ آئی فون 14 ایک مکمل ری ڈیزائن سیریز ہوگی۔

    فائیو جی انٹرنیٹ ٹیکنالوجی سے آراستہ آئی فون 14 میں نوچ کی جگہ پنچ ہیڈ فرنٹ کیمرہ ہوگا۔

    خیال رہے کہ آئی فون کے جدید موبائل فون میں ‘نوچ سیلفی’ کیمرے کے ساتھ ساتھ چہرے کی شناخت کا بھی کام کرتی ہے، تاہم نئے موبائل میں نوچ کی جگہ کیمرہ ہوگا، اور چہرے کی شناخت کی جگہ اس کی شناخت کے لیے فنگر پرنٹ سینسر لگایا جائے گا۔

    بلومبرگ کے مارک گورمین نے پیش گوئی کی ہے کہ آئی فون 13 کے بعد ایپل کو آئی فون 14 کے لیے اپنے ڈیزائن پر نظر ثانی پر توجہ دینے کا موقع ملے گا، اورصارفین کو نئے انٹری لیول اور پرو ماڈلز اور مکمل نئے ڈیزائن کی توقع کرنی چاہیے۔

    یاد رہے کہ اس مہینے کے شروع میں، ایپل کے ٹپسٹر جون پروسر نے پیش گوئی کی تھی کہ آئی فون 14 میں بھی جگہ بچانے کے لیے آئی فون کے نشان کو ختم کر کے پنچ ہول سیلفی کیمرے کے لیے جگہ بنائی جائے گی۔

    لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ایپل کمپنی آئی فون میں فلڈ الیومینیٹر، ایمبیئنٹ لائٹ سینسر، کٹ کیمرہ، اور دوسرے سینسرز کے ساتھ کیا تبدیلیاں کرے گی، یہ ممکن ہے کہ کمپنی ڈسپلے کے نیچے ٹچ آئی ڈی کا آپشن دے کر فیس آئی ڈی کو ختم کر دے۔