Tag: ایچ آئی وی ایڈز

  • ‘کراچی میں  ایچ آئی وی ایڈز پھیلنے لگا، 6 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ’

    ‘کراچی میں ایچ آئی وی ایڈز پھیلنے لگا، 6 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ’

    کراچی : شہر قائد میں ایچ آئی وی ایڈز پھیلنے لگا، شہر میں 6 ہزار سےزائدکیسزپر خرم شیر زمان نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے ایڈز پر قابو نہ پایا تو تشویشناک حد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کراچی میں ایچ آئی وی کے6 ہزار سےزائدکیسزپر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ لاڑکانہ کےبعد کراچی میں ایڈزکے کیسز میں اضافہ تشویشناک ہے، حکومت سندھ نےصوبےمیں بچے بچے کو ایڈزلگانے کی قسم کھائی ہوئی ہے، اگر اقدامات کیے ہوتے تووبا دوسرے شہروں کارُخ نہ کرتی۔

    خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ وزیر صحت سندھ نے لگاتار ناکامیوں کے بعد عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیے ہیں، پی پی خود صوبے کے عوام کیلئے کسی بیماری سے کم نہیں، پی پی عوام کو کبھی ایڈز تو کبھی بھوک و افلاس توکبھی کتوں کےکاٹنے سےماررہی ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پی پی کی سیاست لاشوں سےشروع ہوکر لاشوں پر ختم ہوتی ہے، سندھ حکومت ہر سال عوام کو کسی نئی مصیبت میں مبتلا کردیتی ہے، حکومت نے ایڈز پر قابو نہ پایا تو تشویشناک حد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

    خیال رہے کچھ سال قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

  • ماں سے نوزائیدہ بچے میں ایڈز کی منتقلی روکنے کا طریقہ دریافت

    ماں سے نوزائیدہ بچے میں ایڈز کی منتقلی روکنے کا طریقہ دریافت

    طبی محققین نے ماں سے نوزائیدہ بچے میں ایڈز کی منتقلی روکنے کا طریقہ دریافت کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سائنس دانوں نے ماں کے خون میں موجود ایچ آئی وی (ایڈز) کے وسیع پیمانے پر اسٹرینز کو بلاک کرنے کا طریقہ دریافت کر لیا ہے۔

    نئی ریسرچ نے نوزائیدہ بچوں میں ایچ آئی وی (human immunodeficiency virus) کی منتقلی کو روکنا ممکن بنا دیا ہے، محققین کا کہنا ہے کہ ہم نے ایسا طریقہ دریافت کیا ہے جس کی مدد سے ماں کے خون میں وائرس کے اسٹرینز کو بلاک کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ تحیقی ٹیم یہ جاننے کی کوشش کر رہی تھی کہ ایچ آئی وی انفیکشن ماں کے رحم میں کچھ بچوں میں منتقل ہوتی ہے اور کچھ میں نہیں ہوتی، تو ایسا کیوں ہوتا ہے؟ ویل کورنیل میڈیسن اینڈ ڈیوک یونی ورسٹی کی ٹیم نے اس سوال کے جواب کی تلاش میں نوزائیدہ بچے میں وائرس کی منتقلی کی روک تھام کا طریقہ معلوم کر لیا۔

    محققین کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسا ممکنہ طریقہ کار ہے جس کی مدد سے یہ پیش گوئی ممکن ہے کہ ماں سے نوزائیدہ بچے میں ایچ آئی وی کی منتقلی ہوگی یا نہیں۔

    محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس اہم نکتے کی نشان دہی بھی ہوئی ہے کہ وائرس کی اس منتقلی کو کس طرح روکا جا سکے گا۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ایچ آئی وی پوزیٹو ماں سے دوران حمل، وضع حمل، یا دودھ پلانے کے دوران ایچ آئی وی کی منتقلی کو ’ماں سے بچے کو منتقلی‘ کہا جاتا ہے۔ کسی بھی علاج کی عدم موجودگی میں اس منتقلی کی شرح 15 سے 45 فی صد تک ہوتی ہے، اگر دوران حمل یا وضع حمل اور دودھ پلانے کے دوران مؤثر علاج ہو تو یہ شرح 5 فی صد تک بھی کم ہو سکتی ہے۔

  • رتوڈیرو: ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی تعداد 1038 ہو گئی: محکمہ صحت

    رتوڈیرو: ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی تعداد 1038 ہو گئی: محکمہ صحت

    کراچی: محکمہ صحت سندھ نے لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو اور اطراف کے علاقوں میں ایڈز کیسز کے سرکاری اعداد و شمار کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے محکمہ صحت نے ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز سے متعلق اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاڑکانہ میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی تعداد ایک ہزار 38 ہو گئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ایچ آئی وی پازیٹو کیسز میں بچوں کی تعداد بڑھ کر 833 ہو گئی ہے، جاری رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں 34 ہزار 299 افراد کی اسکریننگ کی گئی ہے۔

    یاد رہے عالمی ادارۂ صحت ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے تحصیل اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کیا تھا، عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرمی میں اسکریننگ کٹس کو فریج یا آئس باکس میں رکھنے کی ہدایات دی تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  2018 میں 22ہزار افراد ایڈز کا شکار ہوئے ، رپورٹ میں انکشاف

    خیال رہے کچھ عرصہ قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

  • لاڑکانہ میں ایچ ائی وی ایڈز کےمریضوں کی تعداد 957 تک جا پہنچی

    لاڑکانہ میں ایچ ائی وی ایڈز کےمریضوں کی تعداد 957 تک جا پہنچی

    لاڑکانہ : رتوڈیرو لاڑکانہ میں مجموعی طور پر ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد نو سوستاون  تک پہنچ گئی ، جن میں سات سو چوراسی بچے اور بڑی عمر کے ایک سو تہترافراد شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے علاقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری ہے، متعلقہ ہیڈ کوارٹر رتوڈیرو نے اعداد و شمار جاری کردیے۔

    سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کی جانب سے جاری کیےگئےاعداد وشمار کےمطابق اب تک مجموعی طورپر نوسو ستاون ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    رتوڈیرو میں بتیس ہزارچھ سو پچاسی مریضوں کی اسکریننگ کاعمل مکمل کرلیا گیا ہے، بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسزکی تعداد سات سو چوراسی ہوگئی جبکہ بڑی عمر کے ایک سوتہتر افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کے وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    یاد رہے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے تحصیل اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کیا تھا، عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرمی میں اسکریننگ کٹس کو فرج یا آئس باکس میں رکھنے کی ہدایات دیں تھیں۔

    مزید پڑھیں : 2018 میں 22ہزار افراد ایڈز کا شکار ہوئے ، رپورٹ میں انکشاف

    اس کے علاوہ عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کٹس کا بھی جائزہ لیا، کٹس کی کوالٹی چیک کرنے کے بعد کٹس باکس اپنے ساتھ لے گئے، طبی ماہرین نے حکام سے26 ہزار افراد کی بلڈاسکریننگ کاریکارڈ بھی طلب کرلیا تھا۔

    خیال رہے چند عرصے قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا ، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیاتھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

  • سندھ میں ایچ آئی وی ایڈز کی وبائی صورت حال پر وفاقی حکومت کا عالمی اداروں سے مشاورت کا فیصلہ

    سندھ میں ایچ آئی وی ایڈز کی وبائی صورت حال پر وفاقی حکومت کا عالمی اداروں سے مشاورت کا فیصلہ

    اسلام آباد: سندھ میں ایچ آئی وی ایڈز کی وبائی صورت حال کے پیشِ نظر وفاقی حکومت نے عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ سندھ کے تعلقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے بے تحاشا کیسز پر حکومت عالمی اداروں کو اعتماد میں لے گی، اس سلسلے میں وفاقی حکومت نے 9 جولائی کو اعلیٰ سطح اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    ذرایع وزارتِ صحت نے بتایا کہ اجلاس وزیرِ اعظم کے معاون ظفر مرزا کی زیرِ صدارت منعقد ہوگا، جس میں ڈبلیو ایچ او، یونیسف اور یو این ایڈز پاکستان کے سربراہان شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں ایف ای ایل ٹی پی کے ریزیڈنٹ ایڈوائزر بھی شریک ہوں گے، سندھ کی صوبائی وزیرِ صحت عذرا پیچوہو بھی اجلاس میں شرکت کریں گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ میں مجموعی طور پر 26 ہزار 8 سو 72 افراد کی اسکریننگ کا عمل مکمل

    ذرایع کے مطابق اجلاس میں رتوڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورت حال پر غور کیا جائے گا، سربراہ قومی ایڈز پروگرام ڈاکٹر بصیر اچکزئی اجلاس میں بریفنگ دیں گے اور رتو ڈیرو میں ایڈز پر قابو پانے کے حوالے سے بھی حکمت عملی پر غور ہوگا۔

    بتایا گیا ہے کہ عالمی اداروں کی مشاورت سے آیندہ کی حکمت عملی مرتب کی جائے گی، پاکستان عالمی اداروں کو انسدادِ ایڈز سے متعلق اقدامات سے آگاہ کرے گا۔

    یاد رہے کہ مئی میں عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے پھیلاؤ پر تحقیقات کے لیے آئی تھی، اس سے قبل وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیم کو بریفنگ بھی دی گئی تھی۔

  • پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کی ایچ آئی وی ایڈز اسکریننگ کرانے کا حکم

    پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کی ایچ آئی وی ایڈز اسکریننگ کرانے کا حکم

    لاہور : حکومت پنجاب نے صوبے بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی ایچ آئی وی ایڈز اسکریننگ کرانے کا حکم دیا ہے، اس کے علاوہ نام نہاد اور جعلی حکیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیرصدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے حکم دیا کہ پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کی ایچ آئی وی ایڈز اسکریننگ کی جائیں اور قیدیوں کی اصلاح کیلئے جیلوں میں ری ہیبلی ٹیشن سینٹرز قائم کئے جائیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا مزید کہنا تھا کہ جیل کے دیگر قیدیوں کو بیماریوں سے بچانے کیلئے ایڈز اور ٹی بی کےمریض قیدیوں کو الگ بیرکس میں رکھا جائے اور جیلوں کے اسپتالوں میں ڈاکٹرز کی کمی کو فوری طور پر پورا کیا جائے۔

    اجلاس سے خطاب میں صوبائی وزیر صحت نے ہدایت دی کہ پنجاب بھر کے نام نہاد اور جعلی حکیموں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیاجائے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹاسک فورس آن ڈرگ ایڈکشن قائم کرنے کی سفارش کی جائے گی، اس کے علاوہ تعلیمی اداروں میں منشیات سے متعلق آگاہی مہم شروع کی جائے۔

  • لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید11کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید11کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید11کیسز سامنے آگئے، مجموعی طور پر کیسز کی تعداد764ہوگئی، متاثرین میں615 بچے بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے دوسرے شہروں کی طرح لاڑکانہ میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کے شکار لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، لاڑکانہ کے تحصیل اسپتال رتو ڈیرو میں مزید11کیسز سامنے آگئے۔

    اس حوالے سے متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ ایڈز کے سلسلے میں 104افراد کی اسکریننگ کی گئی، 11بچوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی، سندھ میں ایڈز کے متاثرین کی تعداد مجموعی طور پر764 ہو گئی ہے جس میں615بچے بھی شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے تحصیل اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کیا، عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرمی میں اسکریننگ کٹس کو فرج یا آئس باکس میں رکھنے کی ہدایات دیں۔

    مزید پڑھیں: رتوڈیرو، 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    اس کے علاوہ عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کٹس کا بھی جائزہ لیا، کٹس کی کوالٹی چیک کرنے کے بعد کٹس باکس اپنے ساتھ لے گئے، طبی ماہرین نے حکام سے26ہزار افراد کی بلڈاسکریننگ کاریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے۔

  • شکارپور، شوہر نے ایڈز کے شک میں بیوی کو قتل کردیا

    شکارپور، شوہر نے ایڈز کے شک میں بیوی کو قتل کردیا

    شکارپور: صوبہ سندھ کے ضلع شکارپور میں شوہر نے ایڈز کے مرض میں مبتلا بیوی کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع شکارپور کے گاؤں تھارو رند میں دل خراش واقعہ پیش آیا، ملزم نے ایڈز سے متاثرہ بیوی کو گلا دبا کر قتل کرنے کے بعد لاش کو گھر کے باہر درخت پر لٹکا دیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز آغا اسرار کے مطابق ملزم بہادر رند نے ایڈز سے متاثرہ بیوی زرینا کو بھائی کے ساتھ مل کر گلا دبا کر قتل کیا۔

    ذرائع کے مطابق ملزم بیوی کے ایڈز کے مرض میں مبتلا ہونے کے باعث شدید پریشان تھا اور خوف میں مبتلا تھا کے گھر کے دوسرے افراد بھی ایڈز سے نہ متاثر ہوجائیں۔

    ملزم بیوی کو میکے بھیج کر دوسرے شادی کرنا چاہ رہا تھا، بیوی کی طرف سے میکے نہ جانے پر لڑائی جھگڑے کے بعد ملزم نے بھائی کے ساتھ مل کر بیوی کو قتل کیا۔

    مزید پڑھیں: شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید 4 کیسز رپورٹ، تعداد 36 ہو گئی

    قتل کی اطلاع ملنے پر پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے گھڑیاسین اسپتال منتقل کردیا۔

    پولیس نے خاتون کے شوہر بہادر رند کو گرفتار کرکے ڈکھن تھانہ منتقل کردیا ہے جبکہ دوسرے ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ششکارپور میں ایچ آئی اوی ایڈز کے چار نئے کیسز سامنے آئے تھے جس کے بعد شکارپور میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد 36 ہوگئی ہے۔

    خیال رہے کہ گاؤں ڈکھن میں پہلے بھی متعدد کیسز سامنے آ چکے ہیں جن میں بچوں کی تعداد بھی قابل ذکر ہے، ڈکھن کے علاوہ پیر بخش تھیم اور گاؤں سارنگ بھی ایچ آئی وی کی زد پر ہیں۔

  • لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید 72 کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید 72 کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید72کیسز سامنے آگئے، مجموعی طور پر کیسز کی تعداد337ہوگئی، متاثرین میں270 بچے بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے دوسرے شہروں کی طرح لاڑکانہ میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کے شکار لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، لاڑکانہ میں مزید72کیسز سامنے آ گئے۔

    اس حوالے سے ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایڈز کے سلسلے میں13دن میں7 ہزار534 سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی، جس میں72 افراد میں ایچ آئی وی وائرس کا انکشاف ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں: رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد186ہوگئی

    مجموعی طور پر ایچ آئی وی کیسز کی تعداد337ہوگئی ہے، ڈاکٹر سکندر میمن کے مطابق ایچ آئی وی میں مبتلا 270بچے بھی شامل ہیں۔

  • رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد186ہوگئی

    رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد186ہوگئی

    کراچی : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد186ہوگئی، موذی مرض کے شکار افراد میں58فیصد مرد اور42فیصد خواتین شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایڈز کے سلسلے میں12دن میں4656 سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی،3.9 فیصد افراد میں ایچ آئی وی وائرس نکل آیا جس کے بعد رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد186تک جا پہنچی۔

    اس حوالے سے ڈی جی ہیلتھ سروسز نے رپورٹ سندھ حکومت کو بھجوادی ہے، اے آر وائی نیوز نے ڈی جی ہیلتھ سروسز کی رپورٹ حاصل کرلی۔

    ذرائع کے مطابق بارہ روز میں4656افراد کے ایچ آئی وی ایڈز ٹیسٹ کئے گئے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسکریننگ کیمپ میں آئے3.9فیصد افراد میں ایڈز کی تصدیق ہوئی ہے۔

    رتو ڈیرو میں108مرد،78خواتین میں ایڈزکی تصدیق ہوئی، ایڈز کا شکار افراد میں58فیصد مرد، 42فیصدخواتین شامل ہیں، رپورٹ کے مطابق ایڈزکاشکار54.8فیصدمریضوں کی عمریں2تا5سال ہے، ایک سال سے کم عمر13بچوں میں ایڈز کی تصدیق ہوئی۔

    اس کے علاوہ دو تا5سال کے102بچوں میں،6تا15سال کے39بچوں میں جبکہ15تا45سال کے31افرادمیں ایڈزکی تصدیق ہوئی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ46سال کےایک فرد میں ایڈز کی تصدیق ہو چکی ہے، ایڈز کا شکار افراد کے عزیز و اقارب کی اسکریننگ جاری ہے۔