Tag: ایچ آئی وی

  • شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید 4 کیسز رپورٹ، تعداد 36 ہو گئی

    شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید 4 کیسز رپورٹ، تعداد 36 ہو گئی

    شکارپور: صوبہ سندھ کے ضلع شکارپور میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کا پھیلاؤ تشویش ناک رخ اختیار کرتا جا رہا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ شکارپور میں ایچ آئی وی کے مزید 4 کیسز رپورٹ ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو کے بعد شکارپور بھی ایچ آئی وی ایڈز کی زد پر ہے، چار نئے کیسز سامنے آنے کے بعد شکارپور میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔

    ذرایع نے بتایا کہ انسداد ایڈز پروگرام کی جانب سے شکارپور کے گاؤں ڈکھن میں منعقدہ اسکریننگ کیمپ میں 356 افراد کی اسکرینگ کی گئی، اسکریننگ ٹیسٹ میں 4 افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کی تصدیق ہوئی۔

    خیال رہے کہ گاؤں ڈکھن میں پہلے بھی متعدد کیسز سامنے آ چکے ہیں جن میں بچوں کی تعداد بھی قابل ذکر ہے، ڈکھن کے علاوہ پیر بخش تھیم اور گاؤں سارنگ بھی ایچ آئی وی کی زد پر ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    ادھر رتوڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے کا معاملہ مزید سنگین ہو گیا ہے، انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے کہ 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہو چکی ہے۔

    دوسری طرف عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کی تعاون کی درخواست قبول کر لی ہے، اور کہا ہے کہ ماہرین کی خصوصی ٹیم پاکستان بھجوائی جا رہی ہے۔

  • رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    لاڑکانہ: رتوڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے کا معاملہ مزید سنگین ہو گیا ہے، انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے کہ 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر سکندر میمن نے کہا ہے کہ رتوڈیرو میں ایک ماہ کے دوران 23 ہزار 671 افراد کی اسکریننگ مکمل کی گئی ہے، اور اب تک سات سو افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہو چکی ہے۔

    ڈاکٹر سکندر نے بتایا کہ 700 افراد میں 576 بچے اور 124 بڑے شامل ہیں، وفاقی حکومت کی درخواست پر ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کا وفد جمعرات کو رتو ڈیرو پہنچے گا۔

    سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے مطابق عالمی ماہرین لاڑکانہ کے تعلقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے کے اسباب کی تحقیقات کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی: عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی

    ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی تہہ تک جانے کے لیے متاثرہ افراد کا ڈی این اے بھی کرایا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کی تعاون کی درخواست قبول کر لی، اور کہا کہ ماہرین کی خصوصی ٹیم پاکستان بھجوائی جا رہی ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کو ماہرین بھجوانے پر با ضابطہ آگاہ کیا، ذرایع نے بتایا تھا کہ عالمی ادارے کی 10 رکنی ٹیم 28 مئی کو کراچی پہنچے گی، ٹیم متاثرہ علاقوں میں متاثرہ مریضوں سے ملاقاتیں کرے گی۔

  • لاڑکانہ  میں  ایچ آئی وی خوفناک صورت حال اختیار کرگیا

    لاڑکانہ میں ایچ آئی وی خوفناک صورت حال اختیار کرگیا

    لاڑکانہ : ایچ آئی وی خوفناک صورت حال اختیارکرگیا، 681 افراد میں تصدیق ہوگئی ہے ، جن میں 558 بچے بھی شامل ہیں، رتو ڈیرو میں 23ہزار افراد کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے تعلقہ رتوڈیرو میں ایچ آئی وی خوفناک صورت اختیارکررہا ہے، اس تعلقہ میں اب تک 23ہزار افراد کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے گئے ان میں 681افراد میں ایچ آئی وی پازٹیوکی تصدیق کی گئی ہے، جن میں 558بچے بھی شامل ہیں جب کہ70خواتین سمیت 123 معمر افراد ہیں۔

    سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق اب تک کی جانے والی اسکریننگ میں 558 بچوں میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی ہے، اس کا مطلب ہے کہ اب تک کی جانے والی اسکریننگ میں 80 فیصد بچے اس وائرس کا شکار ہوگئے۔

    ان میں سے55 فیصد بچے ایسے ہیں جن کی عمریں ایک سے 5سال کے درمیان ہیں، ان میں سے18فیصد بچے ایسے ہیں جن کی عمریں ایک سال سے بھی کم ہیں، خواتین میںاس وائرس کی شرح 60فیصد رپورٹ ہوئی ہے۔

    دنیا کا پہلا واقعہ ہے کہ لاڑکانہ کے شہر رتوڈیرو میں بچوں میں ایچ آئی وی کا سب سے بڑا آﺅٹ بریک سامنے آرہا ہے جبکہ ابھی لاڑکانہ کے مزید تین تعلقے باقی ہیں جہاں اسکریننگ کا عمل شروع نہیں کیا گیا۔ عالمی ادارے پریشان ہیں، محکمہ صحت تذبذب کا شکار ہے لیکن حکومت سندھ نے اس وبائی صورتحال سے نکلنے اور قابوپانے کے لیے تاحال کوئی حکمت عملی وضح نہیں کی جس کی وجہ سے سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام سمیت دیگر حکام بھی گومگو کی کیفیت کا شکار ہیں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے محکمہ صحت ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ علاقے میں پبلک ہیلتھ کے ذریعے آگاہی فراہم کرے لیکن محکمہ صحت کا پبلک ہیلتھ کا شعبہ کچھ عر صے سے عملا غیر فعال ہے جبکہ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام میں بھی ایسے افسر کو پروگرام کا سربراہ مقرر کیاگیا جن کا تعلق پبلک ہیلتھ سے نہیں رہا۔

    قومی ادارہ صحت برائے اطفال (این آئی سی ایچ) کے سربراہ و ماہرین صحت نے بتایا کہ رتوڈیرو کی آبادی3لاکھ31ہزار ہے، ابھی تک 7فیصد آبادی کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے گئے ہیں، ان میں سے681 افراد میں ایچ آئی وی پازٹیو کی تصدیق کی گئی جو ایک ہولناک صورت ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ اندرون سندھ میں بخار ہونے کی صورت میں بلا جواز انجکشن لگوانے کا رواج ہے اور وہاں ایک ہی سرنج سے مریضوں کو انجکشن لگانے کا رواج عام ہے، ایچ آئی وی وائرس استعمال شدہ سرنجوں ، سرنجوں سے نشہ کرنے والوں سے ایک سے دوسروں میں منتقل ہوتا ہے، یہی وجہ ہے رتوڈیرو میں اتنی بڑی تعداد میں بچوں کو اس وائرس نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    قومی ادارہ صحت برائے اطفال (این آئی سی ایچ) کے سربراہ نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ یہ صورت حال سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی ہوگی کیونکہ اندرون سندھ میں غیر ضروری انجکشن لگوانے کا رواج اور رجحان پایا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 37 سالہ تاریخ میں افریقا ، انڈیا ،تھائی لینڈ سمیت دیگر ممالک میں بچوں میں ایچ آئی وی کااتنا بڑا آﺅٹ بریک نہیں ہوا، جو رتوڈیرو میں سامنے آرہا ہے۔

  • وزیر اعظم 2 ہفتوں میں شعبۂ صحت سے متعلق بڑا اعلان کریں گے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    وزیر اعظم 2 ہفتوں میں شعبۂ صحت سے متعلق بڑا اعلان کریں گے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ صحت کے اہم شعبے غیر ملکی فنڈنگ پر نہیں چھوڑے جا سکتے، وزیر اعظم 2 ہفتوں میں شعبۂ صحت سے متعلق بڑا اعلان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں جلد اصلاحات کی جائیں گی، صحت کے اہم شعبے غیر ملکی فنڈنگ پر نہیں چھوڑے جا سکتے۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ایک دو ہفتوں میں شعبۂ صحت سے متعلق بڑا اعلان کرنے والے ہیں، وزیر اعظم نے کل مختلف اسپتالوں کے اچانک دورے بھی کیے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ایڈز اسکریننگ کی 50 ہزار کٹس اور انسدادِ ایڈز کی اضافی ادویات منگوا لی ہیں، ایڈز کے ماہرین کی دس رکنی عالمی ٹیم بھی چند روز میں کراچی پہنچ رہی ہے، عالمی ٹیم وزیر صحت سندھ کے مشورے سے بلائی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی: عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی

    انھوں نے کہا کہ وہ وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو کے ساتھ رابطے میں ہیں، 23 مئی کو لاڑکانہ کا دورہ بھی کیا، سندھ حکومت کو دوائیں افراہم کی جا رہی ہیں، سندھ حکومت کو طویل المدت منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، وفاقی حکومت صوبائی حکومت سے تعاون کرتی رہے گی، غیر محفوظ انتقال خون ایچ آئی وی کے پھیلاؤکی بڑ ی وجہ ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی مریضوں کی تعداد میں اضافہ تشویش ناک ہے، 21375 لوگوں کی اسکریننگ کی جا چکی ہے، سرنجز کے غلط استعمال سے چھوٹے بچوں میں ایچ آئی وی پھیلا، استعمال شدہ سرنجز کو دوبارہ پیک کر کے بیچا جا رہا ہے، ایڈز سے متاثرہ افراد میں 2 تا 12 سال کے 537 بچے شامل ہیں، بچوں کے والدین ایچ آئی وی سے متاثرہ نہیں تھے، ایڈز سے متاثرہ بچے کو تمام عمر دوا کھانی پڑتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ملک میں ایچ آئی وے کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 25 ہزار ہے، تاہم اصل تعداد ایک اندازے کے مطابق ایک لاکھ 63 ہزار ہے، ایچ آئی وی ایڈز کے حوالے سے عوام میں شعور بیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کی وجوہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • ایچ آئی وی: عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی

    ایچ آئی وی: عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی

    اسلام آباد: سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی سے متعلق وبائی صورت حال کے پیشِ نظر عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے تعاون مانگا تھا، عالمی ادارے نے تعاون کی درخواست قبول کر لی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کو ایچ آئی وی کی تشخیصی کٹس فراہم کرنے اور ماہرین کی خصوصی ٹیم پاکستان بھجوانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کو ماہرین بھجوانے پر با ضابطہ آگاہ کر دیا ہے، عالمی ادارے کی 10 رکنی ٹیم 28 مئی کو کراچی پہنچے گی، ٹیم متاثرہ علاقوں میں متاثرہ مریضوں سے ملاقاتیں کرے گی۔

    ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کی ٹیم ایک ہفتے پاکستان میں قیام کرے گی، اس دوران عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم ایچ آئی وی کیسز پر تحقیقی رپورٹ مرتب کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    یاد رہے کہ پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے ماہرین بھجوانے کی درخواست کی تھی، پاکستان نے 50 ہزار تشخیصی کٹس فراہمی کی درخواست بھی کی تھی۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت نے ڈبلیو ایچ او کو مراسلہ لکھ کر عالمی ادارۂ صحت سے ماہرین کی ٹیم بھجوانے کی درخواست کی تھی۔

    پاکستان کا کہنا تھا کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کیسز وبائی صورت حال اختیار کر چکے ہیں، ایڈز سے متاثرہ 500 بچوں کی عمریں 2 تا 15 برس ہیں، وفاق ایڈز کی وبائی صورت حال میں سندھ سے رابطے میں ہے۔

  • شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں: مرتضیٰ وہاب

    شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں: مرتضیٰ وہاب

    رتوڈیرو: مشیر اطلاعات و قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے شیخ رشید کے بیان پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی بجائے اپنے محکمے پر توجہ دیں، شیخ رشید نے ریلوے کے محکمے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

    مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے ایڈز کنٹرول کے تمام ممکنہ اقدامات کیے ہیں، سندھ میں ایڈز کا ایشو چھیڑنا اپنی نا کامی کو چھپانا ہے۔

    بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کو چلانا وزیر ریلوے شیخ رشید کے بس کی بات نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: بلاول بھٹو

    خیال رہے کہ آج ریلوے وزیر شیخ رشید نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا میں ایڈز ختم اور سندھ میں پھیل رہا ہے، ڈوب مریں یہ چلو بھر پانی میں کہ لاڑکانہ میں ایک بچوں کا اسپتال نہیں بنایا، ایڈز کا پھیلاؤ سندھ حکومت کی نا اہلی ہے، وزیر صحت سندھ استعفیٰ دیں۔

    تفصیل پڑھیں:  ایڈز کا پھیلاؤ سندھ حکومت کی نا اہلی ہے

    دوسری طرف چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس مرض کا مقابلہ کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ مرض کے خاتمے کے لیے متعلقہ افراد سے رابطے میں ہیں، سندھ حکومت ایچ آئی وی متاثرین کا علاج کرائے گی، اور ان کو زندگی بھر علاج کی سہولت دیں گے۔

  • ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: بلاول بھٹو

    ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: بلاول بھٹو

    رتوڈیرو: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس مرض کا مقابلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو رتو ڈیرو میں نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ملک میں ایچ آئی وی اور ایڈز سے متعلق اتنی آگاہی نہیں ہے، ہم نے ملک میں ایچ آئی وی اور ایڈز سے متعلق آگاہی دینی ہے، یہ بات پھیلانی ہے کہ ایچ آئی وی اور ایڈز میں بہت فرق ہے، اب اسے سزائے موت نہیں سمجھا جاتا، دنیا میں ایچ آئی وی اور ایڈز کا علاج موجود ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مرض کے خاتمے کے لیے ہم متعلقہ افراد سے رابطے میں ہیں، تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس مرض کا مقابلہ کریں گے، سندھ حکومت ایچ آئی وی متاثرین کا علاج کرائے گی، اور ان کی زندگی بھر مدد کی جائے گی۔

    [bs-quote quote=”جلد ہی دوسرے لوگوں کے ساتھ دوسرا افطار کریں گے، ایک افطار کیا ہے اور بھی کرتے رہیں گے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ بچے اور والدین کا نام اور پتا ظاہر کرنا غلط ہے، متاثرہ افراد کے نام پتے ظاہر کرنے کو بالکل برداشت نہیں کریں گے، متاثرہ افراد اتنے ہی پاکستانی ہیں جتنے میں اور آپ، بچے کی زندگی سیاست سے بالا تر ہونی چاہیے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ ایچ آئی وی کے علاج کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کو انڈومنٹ فنڈ بنانے کی ہدایت کر دی ہے، بیماری کی زد میں آنے والوں کے لیے علاج کی سہولت پہنچانی ہوگی تا کہ اس بیماری کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مذہبی جماعتیں ہوں یا سیاسی ہمیں مل کر ایچ آئی وی کا مقابلہ کرنا ہے، کسی نے جان بوجھ کر ایچ آئی وی کو نہیں پھیلایا، ہماری کوشش ہے کہ اسکریننگ کو اور مؤثر کیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں کو ناسور کہنے کے متنازع بیان پر وفاقی وزیر کو ہٹایا جائے، ایچ آئی وی کا مسئلہ صرف سندھ کا نہیں پورے پاکستان کا ہے، متاثرہ بچوں کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے۔

    دریں اثنا، بلاول بھٹو نے ایک صحافی کے سوال پر کہا کہ جلد ہی دوسرے لوگوں کے ساتھ دوسرا افطار کریں گے، ایک افطار کیا ہے اور بھی کرتے رہیں گے۔

    تعلقہ اسپتال رتوڈیرو کا دورہ

    قبل ازیں، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں تعلقہ اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کر کے ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں سے ملاقات کی، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، عذرا پیچوہو، مرتضیٰ وہاب اور نثار کھوڑو بھی ان کے ہم راہ تھے۔

    بلاول بھٹو کو تعلقہ اسپتال رتو ڈیرو کے ڈاکٹروں کی جانب سے بریفنگ دی گئی، انھیں بتایا گیا کہ 32 دن میں رتو ڈیرو تعلقہ اسپتال میں 22 ہزار سے زائد اسکریننگ کی گئی، بلاول بھٹو نے تعلقہ اسپتال کی کارکردگی پر اظہار اطمینان کیا اور مزید کوششوں پر زور دیا۔

    دریں اثنا بلاول بھٹو نے ایچ آئی وی اسکریننگ کیمپ میں مریضوں سے ملاقات کی، انھوں نے ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں کے نئے قائم وارڈ کا بھی دورہ کیا، متاثرہ بچوں سے ملاقات کرتے ہوئے انھوں نے بچوں کے والدین کو حوصلہ دیا۔

  • رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    اسلام آباد: سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی وبائی صورت حال کے پیشِ نظر پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ڈبلیو ایچ او سے سندھ کے ایک علاقے میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی وبائی صورت حال کے حوالے سے تعاون طلب کر لیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت نے ڈبلیو ایچ او کو مراسلہ لکھ دیا ہے، جس میں پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے ماہرین کی ٹیم بھجوانے کی درخواست کر دی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہےکہ ڈبلیو ایچ او متاثرہ علاقوں کے لیے اپنے ماہرین کی ٹیم فوری روانہ کرے، دریں اثنا، پاکستان نے ڈبلیو ایچ او سے ایڈز کی تشخیصی کٹس کی فراہمی سے متعلق بھی درخواست کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    مراسلے میں کہا گیا کہ ڈبلیو ایچ او ایچ آئی وی کی 50 ہزار تشخیصی کٹس فوری فراہم کرے۔

    پاکستان کا کہنا تھا کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کیسز وبائی صورت حال اختیار کر چکے ہیں، ایڈز سے متاثرہ 500 بچوں کی عمریں 2 تا 15 برس ہیں، وفاق ایڈز کی وبائی صورت حال میں سندھ سے رابطے میں ہے۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل وفاقی اور سندھ کے محکمہ صحت کی جانب سے عالمی اداروں کو رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی، عالمی اداروں نے پاکستان کو انسداد ایڈز کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔

  • رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    لاڑکانہ: سندھ کے ایک تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز کی وبائی صورت حال کے حوالے سے پاکستان نے عالمی اداروں کو تفصیلی بریفنگ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے عالمی اداروں کو بتایا کہ لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز پھیلانے کے ذمہ دار اتائی، حجام اور بلڈ بینکس ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عالمی اداروں کو وفاقی اور سندھ محکمہ صحت کی جانب سے بریفنگ دی گئی، عالمی اداروں کو ایڈز کیسز کی تمام تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ اے آر وائی نیوز نے 6 مئی کو ایڈز کے پھیلاؤ کے ذمہ داروں کی نشان دہی کی تھی۔

    ذرایع کے مطابق بریفنگ میں کہا گیا کہ لاڑکانہ میں اتائی سرنجز کے دوبارہ استعمال میں ملوث پائے گئے، متعدد اتائیوں نے سرنجز کے دوبارہ استعمال کا بر ملا اعتراف کیا۔

    ایڈز کے شکار متعدد بچوں میں ایچ آئی ای والدین سے منتقل نہیں ہوا، انھیں اتائی کلینکس سے انجکشنز لگوائے گئے تھے، مقامی حجام فرسودہ غیر محفوظ طریقے استعمال کر رہے ہیں، رتوڈیرومیں مقامی حجام گندے اوزاروں کے استعمال میں ملوث پائے گئے، حجاموں نے مختلف گاہکوں کے لیے ایک بلیڈ استعمال کرنے کا اعتراف کیا۔

    بریفنگ کے مطابق لاڑکانہ کے متعدد بلڈ بینکس میں اسکریننگ کی سہولت موجود نہیں، نجی بلڈ بینکس خون کی اسکریننگ میں غفلت کے مرتکب پائے گئے، غیر محفوظ انتقال خون لاڑکانہ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ بنا۔

    عالمی اداروں کو بتایا گیا کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کے شکار متعدد بچے تھیلیسیما کے بھی مریض ہیں، غیر معیاری انتقال خون سے متعدد بچوں کو ایچ آئی وی منتقل ہوا، ایک تا 5 سال کے 403 بچے ایڈز سے متاثر ہیں۔

    دریں اثنا، عالمی اداروں نے پاکستان کو انسداد ایڈز کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

  • وفاق کی سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی

    وفاق کی سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی

    لاڑکانہ: وفاق نے سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج اور ان کی بحالی کے سلسلے میں صوبائی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے قومی صحت ظفر مرزا نے اس سلسلے میں سکھر اور لاڑکانہ کا دورہ کیا۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا نے وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو سے ملاقات کی، جس میں سندھ میں ایچ آئی وی سے پیدا شدہ صورت حال اور حکومتی اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    اس ملاقات میں ایچ آئی وی سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر مؤثر اقدامات اٹھانے پر بھی اتفاق رائے کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    ظفر مرزا نے کہا کہ وفاق متاثرہ مریضوں کے علاج اور بحالی میں سندھ سے بھرپور تعاون کرے گا۔ انھوں نے شعبۂ صحت کے مسائل کے حل کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وفاق سندھ حکومت کو تکینیکی معاونت کی فراہمی کے لیے ہمہ وقت تیار ہے، وفاق متاثرہ علاقوں میں تشخیصی کٹ اور ادویات کی ترسیل یقینی بنائے گا۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ وفاق حکومت سندھ کو 3 ایڈز علاج مراکز کے قیام کے لیے تعاون کرے گا، یہ مراکز نواب شاہ، میر پور خاص اور عباسی شہید اسپتال حیدر آباد میں قائم ہوں گے۔

    واضح رہے کہ اب تک لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی مریضوں کی مجموعی تعداد 534 ہو چکی ہے۔