Tag: ایچ آر سی پی

  • سانحہ لاہوراورپارلیمنٹ کے سامنے مارچ قابل مذمت ہے، ایچ آرسی پی

    سانحہ لاہوراورپارلیمنٹ کے سامنے مارچ قابل مذمت ہے، ایچ آرسی پی

    لاہور : پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے اتوار کولاہور میں ہونے والے بہیمانہ بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور اس امر پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کے باجود دہشت گرد اب بھی بڑے حملے کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

    ایچ آر سی پی نے اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ایک پرتشدد ہجوم بغیر کسی مزاحمت کے راولپنڈی سے اسلام آباد پہنچ گیا اور اس نے پارلیمنٹ کے قریب ایک انتہائی حساس علاقے میں دھرنا دیا۔

    پیر کو میڈیا کو جاری کئے گئے ایک بیان میں کمیشن نے کہا کہ ” ہم ان خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں جو اتوار کو گلشن اقبال پارک میں ہونے والے قتل عام میں اپنے پیاروں سے محروم ہوگئے۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں بہت سے بچے شامل تھے جو اقبال پارک کے کھیل کے میدان میں خودکش حملہ آور کے دھماکے کا شکار ہوئے۔

    اس واقعے پر ملک میں سکیورٹی کا بندوبست کرنے والوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں کیونکہ اس واقعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کے باوجود وہ اب بھی تباہ کن حملے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    سکیورٹی کی موجودہ صورتحال میں یہ سمجھنا مشکل ہے کہ پارک میں سکیورٹی کا خاطر خواہ بندوبست کیوں نہیں کیا گیا تھا،

    یہ حیران کن امر ہے کہ اتنا بڑا مشتعل ہجوم راولپنڈی سے بڑی آسانی کے ساتھ اسلام آباد پہنچنے میں کامیاب ہوگیا۔اس چیز کی انکوائری ہونی چاہئے کہ آیا مظاہرین کو روکنے کے ذمہ دار پولیس اہلکاروں میں ان کے حمایتی تھے یا ایسا انتظامیہ کی نااہلی کے باعث ہوا۔

    ہمیں امید ہے کہ حکام مستقبل میں لوگوں کی جانوں اور املاک کو کسی قسم کے نقصان سے تحفظ فراہم کرنے کے اہل ہوجائیں گے اور ہجوم کو طاقت کے غیر ضروری استعمال کے بغیر کنٹرول کرلیں گے۔

     

  • پی آئی اے کے ملازم کی ہلاکت قابل مذمت ہے، ایچ آر سی پی

    پی آئی اے کے ملازم کی ہلاکت قابل مذمت ہے، ایچ آر سی پی

    کراچی: پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تشدد کے نتیجے میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے ایک ملازم کی ہلاکت اور دیگر چار افراد کے زخمی ہونے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے جو پی آئی کی نجکاری کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

    ایک بیان میں کمیشن نے کہا کہ ایچ آر سی پی فائرنگ کے واقعے میں پی آئی اے کے ملازم کی ہلاکت کی مذمت کرتا ہے۔ صبح کے وقت ٹی وی پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں یہ دیکھا جاسکتا ہے کہ جب مظاہرین نے ایئر پورٹ کی طرف جانا شروع کیا تو پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں نے ان کے خلاف لاٹھیوں، واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔

    کمیشن نے کہا کہ ہر شہری کو پرامن احتجاج کی آزادی کا حق حاصل ہے، پی آئی کے ملازمین نے پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری کے حوالے سے اپنے خدشات کا کئی مرتبہ اظہار کیا تھا۔ یہ امر باعث تشویش ہے کہ منگل کے روز ملازمین پر گولیاں چلائی گئیں۔ آیا یہ طاقت کا مناسب استعمال تھا یا نہیں یہ ایک الگ بحث ہے، اور اس نقطے کی عدالتی تحقیقات کرانا ضروری ہے۔اب قانون نافذ کرنے والے ادارے اور موقع پر موجود اہلکار یہ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے آتش گیر اسلحہ استعمال نہیں کیا۔

    سندھ رینجرز کا کہنا ہے کہ پیراملٹری فورس نے کوئی گولی نہیں چلائی اور ایک اعلیٰ پولیس افسر کا یہ کہنا ہے کہ انہیں ملازمین پر گولی چلانے یا ان پر تشدد کرنے کی اجازت نہیں تھی۔

    ایچ آر سی پی ہلاکت کے نتیجے میں پھوٹنے والے تشدد کی شدید مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ ذمہ داران کا سراغ لگانے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے اعلیٰ عدلیہ کے جج کے ذریعے فوری اور قابل بھروسہ تحقیقات کی جائیں۔

    معاملے کو اس طریقے سے نبٹانا بہتر تھا کہ جس سے سڑکوں پر احتجاجی مظاہروں کی ضرورت ہی نہ پڑتی۔ ایچ آر سی پی کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس معاملے کو فوری اور پرامن انداز سے حل کرنے کے لیے تمام ممکنہ ذرائع استعمال کئے جائیں اور پی آئی اے کے ملازمین کے تحفظات کا ازالہ کیا جائے۔

    ایئر لائن اور دیگر سرکاری اداروں کی بلاسوچے سمجھے نجکاری کے عمل کی صرف متعلقہ ملازمین ہی نہیں بلکہ نامور خودمختار ماہرین بھی کررہے ہیں۔ بہرحال، یہ یقینی بنانے کی تمام کوششیں کی جائیں کہ اختلافات مزید تشدد یا کشیدگی کا سبب نہ بنیں۔

  • قصور واقعہ کے ملزمان کو جلد کیفر کردار تک پہچایا جائے، ہیومن رائٹس کمیشن

    قصور واقعہ کے ملزمان کو جلد کیفر کردار تک پہچایا جائے، ہیومن رائٹس کمیشن

    کراچی : پاکستان ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے قصور میں بچوں کے جنسی استحصال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور معاملہ کی فوری طور پر تحقیقات اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہچانے اور جنسی تشدد سے بچوں کو بچانے کے لئے موثر اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

    ایک بیان میں ایچ آر سی پی نے کہا کہ  قصور میں بچے جنسی ویڈیو اسکینڈل کے بارے میں خوفزدہ ہیں، کمیشن کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن میں تو  تمام جرائم کے مقدمات کو سنا جا تا ہے لیکن اس ویڈیو اسکینڈل کے حوالے سے فوری تحقیقات کی ضرورت ہے۔

    ایچ آر سی پی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ یہ معاملات کافی عرصے سے چل رہے تھے لیکن  حکومت وقت نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔اور اس کیس کے منظر عام پر آنے کے بعد بھی حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس بات کی بھی تحقیقات کی جائے کہ کہیں مذکورہ ویڈیوز تجارتی مقاصد کیلئے استعمال تو نہیں ہو رہی تھیں۔