Tag: ایڈمنسٹریٹرز

  • پی ٹی آئی نے سندھ ہائیکورٹ میں بھی ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری کو چیلنج کر دیا

    پی ٹی آئی نے سندھ ہائیکورٹ میں بھی ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری کو چیلنج کر دیا

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سندھ ہائیکورٹ میں بھی ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری کو چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے الیکشن شیڈول کے بعد سیاسی بنیادوں پر ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

    پی ٹی آئی کراچی کے صدر اور ایم پی اے بلال غفار نے شہاب امام ایڈووکیٹ کے توسط سے عدالت میں درخواست دائر کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ فرقان اطیب، شکیل اور محمد شریف کو کراچی کے مختلف اضلاع میں ایڈمنسٹریٹرز تعینات کیا گیا ہے، یہ افسران متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے بھی ارکان ہیں۔

    درخواست گزار کے مطابق ان افسران کی سیاسی بنیادوں پر تقرری بلدیاتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے۔

    الیکشن کمیشن کے حکم پر سندھ حکومت نے ایم کیو ایم کی فرمائش پر لگائے گئے ایڈمنسٹریٹرز کو ہٹا دیا

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیف الرحمان کو کراچی کا ایڈمنسٹریٹر بھی تبادلے و تقرریوں پر پابندی کی مدت میں تعینات کیا گیا ہے، حکومت سندھ متحدہ قومی موومنٹ کے ساتھ مل کر انتخابی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہی ہے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ انتخابی قوانین سے متصادم یہ تعیناتیاں غیر قانونی اور کالعدم قرار دی جائیں۔ کیس میں طلب کیے گئے چیف سیکریٹری اور سیکریٹری بلدیات ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوئے، درخواست پر سماعت کرنے کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے 4 جنوری کے لیے نوٹس جاری کر دیے۔

  • سابق بلدیاتی نمائندوں سے سرکاری گاڑیاں واپس نہ لی جا سکیں

    سابق بلدیاتی نمائندوں سے سرکاری گاڑیاں واپس نہ لی جا سکیں

    کراچی: سابق بلدیاتی نمائندوں سے سرکاری گاڑیاں واپس نہ لی جا سکیں، ان کے خلاف سرکاری گاڑیاں واپس نہ کرنے پر مقدمات بھی درج نہیں کیے جا سکے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کےسابق بلدیاتی نمائندوں سے سرکاری گاڑیوں کی ریکوری کے معاملے میں ڈھائی ماہ بعد بھی حکومتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔

    6 اضلاع کے ایڈمنسٹریٹرز نے حکومتی احکامات ہوا میں اڑا دیے، ایڈمنسٹریٹرز کو 16 اکتوبر کو گاڑیوں کی واپسی کی ہدایت کی گئی تھی۔

    گاڑیاں واپس نہ کرنے والوں کے خلاف مقدمے کا اندراج بھی نہیں کیا جا سکا، ریجنل ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ نے ڈیڑھ ماہ قبل مقدمے کے احکامات دیے تھے۔

    بلدیاتی نمائندوں سے گاڑیاں فوری واپس لینے کا حکم جاری

    معلوم ہوا ہے کہ بعض بلدیاتی نمائندوں کی جانب سے واپس کی گئی سرکاری گاڑیوں پر ضلعی انتظامیہ قابض ہو گئی ہے، سابق چیئرمین ضلع وسطی اور شرقی کی سرکاری گاڑیاں سینٹرل وہیکل پول نہ پہنچ سکیں۔

    ذرایع محکمہ بلدیات کا کہنا ہے کہ سابق چیئرمین ضلع ملیر اور جنوبی سے سرکاری گاڑیاں ریکور نہ ہو سکیں، ضلع غربی اور کورنگی سے بھی سرکاری گاڑیاں واپس نہیں کی گئیں۔

    واضح رہے کہ 3 رکنی 6 کمیٹیوں کو ایک ہفتے میں گاڑیوں کی ریکوری کا ٹاسک دیاگیا تھا۔

  • کراچی میں انتظامی تبدیلیاں بھی بہتری نہ لا سکیں، فنڈز میں‌ خرد برد کا انکشاف

    کراچی میں انتظامی تبدیلیاں بھی بہتری نہ لا سکیں، فنڈز میں‌ خرد برد کا انکشاف

    کراچی: شہر قائد میں انتظامی تبدیلیاں بھی بہتری نہ لا سکیں، سسٹم ناکام ہو چکا اور شہری مختلف مسائل کے باعث شدید پریشانی کا شکار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایم ڈی کی تبدیلی بھی صورت حال میں بہتری نہ لا سکی، کراچی کے مختلف علاقوں میں سیوریج اور ابلتے گٹروں نے سڑکیں اور گلیاں تباہ کر دیں۔

    ادھر ضلع وسطی کے ایڈمنسٹریٹر اور ڈپٹی کمشنر نے اپنے ہی محکمے کے احکامات ہوا میں اڑا دیے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ صفائی کے نام پر جاری ہونے والے فنڈز میں خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔

    ضلع وسطی کے مختلف علاقوں میں سیوریج سسٹم بھی بیٹھ چکا ہے، جب کہ علاقے کے واٹر بورڈ کا عملہ اور ایکس سی این علاقے سے غائب ہیں، دستگیر، عزیز آباد بلاک ٹو اور ٹین، اور جوہر آباد میں گٹر ابل پڑے ہیں، جس کی وجہ سے سڑکیں اور گلیاں زیر آب رہنے لگی ہیں، بدبو اور تعفن سے شہریوں کا نکلنا محال ہو گیا۔

    کئی مقامات پر کئی دنوں سے پانی کھڑا ہونے کے باعث سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، جگہ جگہ بڑے بڑے گڑھے پڑ چکے ہیں، سیوریج کے پانی کے باعث مچھروں اور مکھیوں کی بھی بہتات ہو گئی، علاقہ مکینوں کی جانب سے شکایات کے باوجود نکاسی کا عمل شروع نہ ہو سکا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم ڈی واٹر بورڈ صورت حال جاننے کے باوجود عملے کو علاقے میں بھیجنے سے قاصر دکھائی دے رہے ہیں۔

    ادھر ضلع وسطی کے علاقے یاسین آباد میں کچرے کا ڈمپنگ پوائنٹ بنا دیا گیا ہے، دوسرے علاقوں سے کچرا لا کر یاسین آباد سے عائشہ منزل جانے والی سڑک پر پھینکا جانے لگا، کچرے کے ڈمپنگ پوائنٹ کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہو چکی ہے، بدبو اور تعفن سے شہری پریشان ہیں۔

    کچرے کے ڈھیر کے باعث یاسین آباد قبرستان جانے والا روڈ بھی متاثر ہو چکا ہے، جب کہ ایڈمنسٹریٹر اور ڈپٹی کمشنر اور سندھ سالڈ ویسٹ بورڈ کچرے کے ڈمپنگ پوائنٹ سے لاعلم نکلے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ محکمہ بلدیات نے تمام اضلاع کے ایڈمنسٹریٹرز کو صفائی ستھرائی اور کچرا ٹھکانے لگانے کے لیے فنڈز جاری کیے ہیں لیکن فنڈز میں خرد برد کیا جا رہا ہے، محکمہ بلدیات کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر ضلعی رپورٹ مانگے جانے کے باوجود بھی صورت حال بہتر نہ ہو سکی۔

  • علی زیدی کا سندھ کے دیگر شہروں میں بھی گریڈ 21 کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا مطالبہ

    علی زیدی کا سندھ کے دیگر شہروں میں بھی گریڈ 21 کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر علی زیدی نے کراچی کے بعد اندرون سندھ کے لیے بھی مہم شروع کر دی، انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ کے دیگر شہروں میں بھی کراچی کی طرح گریڈ 21 کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق علی زیدی نے سندھ کے دیگر شہروں میں گریڈ اکیس کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت سندھ کی تمام ڈویژنز میں کم از کم گریڈ اکیس کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرے۔

    ان کا مؤقف تھا کہ کراچی جیسے مسائل اندرون سندھ میں بھی ہیں، اس لیے لاڑکانہ، سکھر، نواب شاہ، حیدر آباد اور میرپور خاص میں بھی گریڈ 21 کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا جائے۔

    علی زیدی نے کہا وزیر اعلیٰ سندھ نے اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا کہ فصلیں تباہ ہو گئیں، بتایا گیا کہ سیلاب کے باعث 46000 مویشی ہلاک ہوئے، َسندھ میں ہماری حکومت نہیں لیکن ہے تو پاکستان کا حصہ، کراچی کے لیے وفاق سے مدد مانگ سکتے ہیں تو سندھ کے باقی علاقوں کے لیے احساس محرومی کیوں؟

    سندھ کے تمام اضلاع میں ایڈمنسٹریٹرز تعینات

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ایسے علاقوں میں گریڈ 21 کا ڈی ایم جی افسر تعینات کیا جائے تا کہ وہ کام کر سکیں، صوبائی حکومت سندھ کے باقی علاقوں کو احساس محرومی کا شکار نہ کرے، اور سندھ کے باقی ڈویژنز کے لیے وسائل کی منصفانہ تقسیم کی جائے۔

    انھوں نے کہا سیاسی اور نظریاتی اختلافات کے باوجود صوبائی حکومت کے ساتھ ہم نے ورکنگ ریلیشن قائم کیا ہے، سندھ دوسرا بڑا صوبہ ہے، کراچی چھینکے تو پورے پاکستان کو بخار ہوتا ہے، کیسز اپنی جگہ چلتے رہیں گے لیکن عوام کی سہولت کا بھی خیال کرنا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ ورکنگ ریلیشن چلے تا کہ عوام کے کام ہو سکیں۔

  • سندھ کے تمام اضلاع میں ایڈمنسٹریٹرز تعینات

    سندھ کے تمام اضلاع میں ایڈمنسٹریٹرز تعینات

    سکھر: سندھ کے تمام اضلاع میں ایڈمنسٹریٹرز تعینات کر دیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے تمام اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کو ایڈمنسٹریٹرز تعینات کر دیا گیا ہے، گزشتہ روز کراچی میں افتخار شلوانی کو ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا گیا تھا۔

    جن اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کو ایڈمنسٹریٹرز تعینات کیا گیا ہے ان میں حیدرآباد، بدین، سجاول، ٹھٹھہ، ٹنڈو محمد خان، مٹیاری، ٹنڈوالہ یار، دادو، میرپور خاص، عمر کوٹ، تھرپارکر، شہید بے نظیر آباد شامل ہیں۔

    دیگر اضلاع میں سانگھڑ، نوشہروفیروز، سکھر، گھوٹکی، خیرپور، لاڑکانہ، قمبر شہداد کوٹ، شکارپور اور جیکب آباد میں شامل ہیں جہاں ڈپٹی کمشنرز کو ایڈمنسٹریٹرز تعینات کیا گیا ہے۔

    افتخار شلوانی ایڈمنسٹر کراچی تعینات

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سیکریٹری بلدیات سندھ افتخار شلوانی کو ایڈمنسٹر کراچی تعینات کیا گیا تھا، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ کراچی کو وہ ایڈ منسٹریٹر دیا جائے گا جو عوام کی خدمت کرے گا۔ خیال رہے کہ افتخار شلوانی کئی برس تک کمشنر کراچی رہے ہیں، تاہم وہ دودھ کی قیمتوں کا مسئلہ بھی حل نہ کر سکے۔

    ادھر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے افتخار شلوانی کا اچھا انتخاب کیا ہے، امید ہے افتخار شلوانی کراچی کے لیے اچھے ایڈمنسٹریٹر ثابت ہوں گے۔