Tag: ایڈیشنل جج

  • طیبہ کے والد نےملزمان کومعاف کردیا

    طیبہ کے والد نےملزمان کومعاف کردیا

    اسلام آباد : طیبہ تشدد کیس میں بچی کےوالد نےایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم اور ان کی اہلیہ کو معاف کر دیا۔

    تفصیلات کےمطابق عدالت میں طیبہ تشددکیس کی سماعت ہوئی،جہاں وکیل نےراضی نامہ کےکاغذات پیش کردیے۔متاثرہ بچی طیبہ کےوالد اعظم نےعدالت میں کہاکہ میں مقدمہ نہیں چاہتا،صلح کرناچاہتاہوں۔

    عدالت میں جج نے طیبہ کےوالد سےسوال کیاکہ کیا آپ پرکوئی دباؤ تونہیں ہے،جس پر طیبہ کےوالد نےکہا کہ بغیر کسی دباؤ کےملزمان کومعاف کررہاہوں۔

    طیبہ کےوالد نےکہاکہ اگرآپ ملزمان کوبری کردیں تومجھےکوئی اعتراض نہیں،جس پر جج نے ریماکیس دیئےکہ ملزم کی ضمانت کافیصلہ ابھی نہیں ہوا،مدعی اپنی مرضی سےبیان حلفی جمع کرائےتب ضمانت پرفیصلہ ہوگا۔

    مزید پڑھیں:طیبہ تشدد کیس: تحقیقاتی رپورٹ میں جج کی اہلیہ ذمہ دارقرار

    یاد رہےکہ گزشتہ ماہ طیبہ تشدد کیس میں اہم پیشرفت ہوئی تھی، مقدمے میں ملوث ایڈیشنل سیشن جج کی اہلیہ کو معصوم بچی پر تشدد کا ذمہ دار قراردے دیاگیاتھا۔

    واضح رہےکہ کمسن ملازمہ بچی طیبہ کوایک حاضر سروس جج کے گھر مبینہ تشدد کانشانہ بنایا گیاتھا،جس پرچیف جسٹس سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیااور بچی کو عدالت لانے کا حکم دیاتھا۔

  • اشرف جہاں پاکستان میں پہلی بار شریعت کورٹ میں خاتون جج تعینات

    اشرف جہاں پاکستان میں پہلی بار شریعت کورٹ میں خاتون جج تعینات

    سندھ ہائی کورٹ کی ایڈیشنل جج 56 سالہ اشرف جہاں نے پیر کو کراچی میں شریعت کورٹ کے عہدے کے لیے حلف اٹھایا، وفاقی شریعت کورٹ کے چیف جسٹس آغا رفیق احمد نے کہا کہ یہ ایک تاریخی حلف برداری کی تقریب تھی، پاکستان کی وفاقی شریعت کورٹ میں عدالت کی 33 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون جج کو تعینات کیا گیا ہے۔

    وفاقی شریعت کورٹ 1980 میں فوجی صدر ضیا الحق کے دور میں بنائی گئی، اس عدالت کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پاکستان کے قوانین اسلام تعلیمات کے مطابق ہوں، اس کے علاوہ عدالت حدود آرڈینینس کے تحت مقدمات کی سماعت بھی کرسکتی ہے۔

    چیف جسٹس شریعت کورٹ آغا احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین میں کسی خاتون کے شریعت کورٹ کا جج بننے پر کوئی بندش نہیں ہے اور اس میں مردوں اور خواتین کے درمیان کوئی امتیاز نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انہوں نے اقدام اس لیے اٹھایا ہے تاکہ دنیا بھر میں یہ پیغام پہنچایا جاسکے کہ ہم روشن خیال لوگ ہیں اور بہت سے لوگوں کی غلط فہمی دور ہوگی۔