Tag: ایڈیشنل سیشن جج

  • کے پی کے : نامعلوم مسلح افراد کی ایڈیشنل سیشن جج پر فائرنگ

    کے پی کے : نامعلوم مسلح افراد کی ایڈیشنل سیشن جج پر فائرنگ

    ہری پور : خیبر پختونخوا کے شہر ہری پور میں نامعلوم مسلح افراد نے اپر و لوئر کوہستان کے ایڈیشنل سیشن جج محمد فرید پر فائرنگ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے اپر و لوئر کوہستان کے ایڈیشنل سیشن جج محمد فرید زخمی ہوگئے، جنہیں طبی امداد کیلئے مقامی استال روانہ کیا گیا۔

    پولیس نے بتایا کہ ہری پور کے علاقے چھوہر شریف میں مسجد کے باہر ایڈیشنل سیشن جج کو نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، فرید خان پر خاندانی دشمنی کی بنا پر فائرنگ ہوئی۔

    پولیس حکام کے مطابق سیشن جج فرید خان کی ٹانگوں پر2گولیاں لگی ہیں، ہری پور پولیس نے واقعے کا مقدمہ 5 نامعلوم افراد کیخلاف درج کرلیا ملزمان کی تلاش شروع کرنے پہلے علاقے کی ناکہ بندی کردی گئی۔

  • کراچی کی بلوچ کالونی میں  ایڈیشنل سیشن جج  کو اہلخانہ سمیت لوٹ لیا گیا

    کراچی کی بلوچ کالونی میں ایڈیشنل سیشن جج کو اہلخانہ سمیت لوٹ لیا گیا

    کراچی : بلوچ کالونی میں ایڈیشنل سیشن جج کو اہلخانہ سمیت لوٹ لیا گیا ، واقعے کا مقدمہ 2 ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں بڑھ گئیں ، بلوچ کالونی میں ملزمان ایڈیشنل سیشن جج نوید حسین اور ان کے اہلخانہ سے گن پوائنٹ پر موبائل فون اور دیگر قیمتی سامان لوٹ فرار ہو گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ تھانہ بلوچ کالونی میں2 ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا ، ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ 2مسلح ملزمان نےواردات کی اور موبائل فون چھین کرفرارہوئے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مقدمہ درج کرکےملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔

    دوسری جانب کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں گھرسےنکلتے ہی شہری لٹ گیا، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے ، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 3موٹرسائیکلوں پر سوار5 ملزمان گلی سے گزر رہے تھے کہ شہری کو باہر کھڑا دیکھتے ہی رک گئے۔

    مسلح ملزمان نے جامع تلاشی کےبعد شہری کاموبائل چھین لیا اور شہری سے موبائل لاک بھی کھلوا کر لے گئے ، ملزمان نے شناخت چھپانے کیلئے ماسک لگا رکھے تھے۔

  • طیبہ تشدد کیس، راجا خرم علی کی عبوری ضمانت منظور

    طیبہ تشدد کیس، راجا خرم علی کی عبوری ضمانت منظور

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں تشدد کا شکار ہونے والی کم سن ملازمہ طبیہ پر تشدد کیس میں ایڈیشنل سیشن جج راجاخرم علی کی عبوری ضمانت منظورکر لی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق او ایس ڈی بنائے گئے ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم علی ضمانت 30 ہزار کےمچلکوں کےعوض 27 جنوری تک کے لیے منظور کی گئی ہے تاہم معزز عدالت کی جانب سے انہیں آئندہ سماعت پر دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔


    *طیبہ تشدد کیس: تحقیقاتی رپورٹ میں جج کی اہلیہ ذمہ دارقرار


    واضح رہے طیبہ تشدد کیس کی مرکزی ملزمہ اور اہلیہ راجا خرم علی، ماہین ظفرکی ضمانت پہلے ہی منظور ہوچکی ہے جب کہ ایڈیشنل سیشن جج کی ذمہ داری نبھانے والے راجا خرم علی کو اس واقعہ کے بعد کام کرنے سے روک دیا گیا تھا۔


    *طیبہ تشدد کیس، ایڈیشنل سیشن جج کو کام سے روک دیا گیا


    یاد رہے دو ہفتے قبل کم سن گھریلو ملازمہ طیبہ پر بہیمانہ تشدد کا معاملہ سامنے آیا تھا جس کا ذمہ دار بچی کی مالکن اور ایڈیشنل سیشن جج کی اہلیہ ماہین ظفر کو قرار دیا گیا تھا تا ہم طیبہ کے والدین کی جانب سے راضی نامہ سامنے آکے بعد مقدمہ دم توڑتا نظر آرہا تھا کہ چیف جسٹس کے سوموٹو ایکشن نے اس مقدمے کو دوبارہ سے کھول دیا۔


    *تشدد کیس: طیبہ کے حقیقی والدین مل گئے


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر بننے والے میڈیکل بورڈ نے طیبہ پر تشدد کی تصدیق کرتے ہوئے بچی کو سوئیٹ ہوم بھجوانے کی تجویز دی تھی جب کہ طیبہ کے دو سے زائد والدین ہونے کے دعویداروں کے سامنے آنے پر ان کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی کیے گئے اس طرح طیبہ اپنے حقیقی والدین سے مل پائی تھی۔

  • طیبہ تشدد کیس، ایڈیشنل سیشن جج کو کام سے روک دیا گیا

    طیبہ تشدد کیس، ایڈیشنل سیشن جج کو کام سے روک دیا گیا

    اسلام آباد : مبینہ تشدد کی شکار کم سن ملازمہ طیبہ کیس میں ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی کی اہلیہ کی نامزدگی کی بناء پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے راجہ خرم علی کو اپنے عہدے پر کام کرنے سے روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دس سالہ ملازمہ طیبہ کے مقدمے کی ملزمہ کے خاوند ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی کو ان کے عہدے پر کام کرنے سے روک دیا گیا ہے، راجہ خرم علی اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج ایسٹ کے طور فرائض انجام دے رہے تھے۔

    اس حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے باقاعدہ اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے، کہا جا رہا ہے کہ یہ اقدام طیبہ تشدد کیس کی تحقیقات پر ممکنہ طور پر اثرانداز ہونے کے خدشے کی بنا پر کیا گیا ہے تاکہ مقدمے میں شفافیت برقرار رہے۔

    letter-post-1

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں راجہ خرم علی خان کو آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی مقرر کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں رپورٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔

    یاد رہے کہ تین سال قبل بھی ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی خان کو اختیارات سے تجاوز کرنے پر معطل کردیا گیا تھا اور ایڈیشنل سیشن جج سے سرکاری خدمات واپس لے لی گئی تھیں۔

  • طیبہ تشدد کیس، سماعت کل سپریم کورٹ میں ہو گی

    طیبہ تشدد کیس، سماعت کل سپریم کورٹ میں ہو گی

    اسلام آباد : کمسن گھریلو ملازمہ طیبہ پر سیشن جج کے اہل خانہ کے مبینہ تشدد کیس کی سماعت سپریم کورٹ کا دو رکنی بینچ کل کھلی عدالت میں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نئے چیف جسٹس نثار ثاقب نے عہدہ سنبھالتے ہی سب سے پہلا سوموٹو ایکشن لیتے ہوئے کم سن گھریلو ملازمہ طیبہ تشدد کیس کی سنوائی کے لیے دورکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے جو کیس کی سماعت کھلی عدالت میں کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق اس کیس میں سول سوسائیٹی کی طرف سے معروف وکیل رہنما عاصمہ جہانگیر نےدرخواست میں ایڈیشل سیشن جج اوران کی اہلیہ کوفریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ اب تک ہونے والی تحقیقات میں اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئےحقائق مسخ کئے جارہے ہیں۔

    وکیل عاصمہ جہانگیر کا مذید کہنا تھا کہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہو رہے ہیں، معزز عدالت انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے  معصوم ملازمہ کو ظالمانہ تشد کا نشانہ بنانے والے ایڈیشنل سیشن جج کے اہل خانہ کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔

    واضح رہے عدالت نےانتظامیہ کو کم سن ملازمہ طیبہ اور اس کے والدین کو کل عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کردیا ہے تا کہ حقائق کا علم ہو سکے، اس کے علاوہ بچی کےطبی معائنے کےلیے پمز کے چار رکنی میڈیکل بورڈ کا اجلاس بھی کل طلب کرلیا ہے۔

    تاہم طیبہ اوراس کے والدین ایڈیشنل سیشن جج کے اہل خانہ کے ساتھ رضامندی کے بعد کسی کو بتائے بغیر اپنے گھر سے چلے گئے ہیں اور تاحال ان کا پتہ نہیں چل پایا ہے۔

    اے آروائی نیوز کم سن ملازمہ اور اس کے والدین کی کھوج میں آبائی علاقے جڑانوالہ جاپہنچا جہاں طیبہ کےداد نے اے آر وائی سے بات کرتے ہوئےبتایا کہ وہ صرف اتنا جانتے ہیں کہ ان کی پوتی اوراس کےماں باپ اسلام آباد میں تھے، اب کہاں ہیں اس کا علم نہیں۔

    یاد رہے کہ طیبہ کومبینہ طورپراس کی مالکن ایڈیشنل سیشن جج کی اہلیہ ماہین خرم نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا، ماہین خرم اس وقت ضمانت پر ہیں۔