Tag: ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن

  • تم نہیں جانتے میں کون ہوں؟

    تم نہیں جانتے میں کون ہوں؟

    لاہور : پاکستان میں ایکسائز اور ٹریفک پولیس کی کارکردگی کیسی ہے اور شہریوں کا اہلکاروں کے ساتھ رویہ کس حد تک قابل تعریف یا قابل تنقید ہے؟ اے آر وائی نیوز کے پروگرام سر عام میں اس کا تفصیل سے احاطہ کیا گیا۔

    پروگرام سرِعام کے میزبان اقرار الحسن نے ایکسائز اور ٹریفک پولیس اہلکاروں کے ساتھ خصوصی پروگرام کا انعقاد کیا اس موقع پر خفیہ کیمرے کی مدد سے شہریوں اور اہلکاروں کے درمیان ہونے والی گفتگو ریکارڈ کی گئی، اس دوران کچھ شہریوں کی جانب سے دھونس اور دھمکی آمیز لہجے بھی اختیار کیے گئے۔

    اس حوالے سے لاہور کے پوش علاقے ڈیفنس میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے افسران اور اہلکاروں نے مختلف گاڑیوں کو روکا تو انہیں گاڑی مالکان کی جانب سے ہتک آمیز رویے اور کا سامنا کرنا پڑا۔

    اس دوران ایک لگژری گاڑی کو روک کر اس کے مالک سے گاڑی کے کاغذات طلب کیے گئے تو اس نے بجائے تعاون کرنے کے برہمی کا اظہار کیا اور بڑی رعونت سے کہا کہ تم جانتے نہیں میں کون ہوں؟

    اس کا کہنا تھا کہ پہلے پوچھ لیا کرو کہ کس سے بات کررہے ہو ہر بندے سے پنگے نہیں لیا کرو، اس دوران سرعام کے میزبان اقرار الحسن کیمرے سمیت پہنچے اور گاڑی کے مالک سے بہت خوشگوار لہجے میں گفتگو کا آغاز کیا۔

    جس کے بعد ان صاحب کا غصہ نرم پڑ گیا اور انہوں نے اپنا تعارف کراتے ہوئے نہ صرف ٹیکس ادا کیا بلکہ قریب ہی واقع اپنے آفس سے ایکسائز اہلکاروں کیلئے کافی بھی بھجوائی۔

    ان ہی شہریوں میں ایسے بھی لوگ تھے جو اپنی غلطی اور لاپرواہی کا اعتراف کرتے ہوئے اہلکاروں سے مکمل تعاون بھی کرتے ہیں ایک ایسے ہی گاڑی کے مالک نے اسی وقت آن لائن اپنی گاڑی کی رجسٹریشن کروائی اور جلد ہی نمبر پلیٹس بنوانے کا بھی وعدہ کیا۔

    اس کے علاوہ ایک اور کارروائی کے دوران ایک کار ڈیلر نے کاغذات مکمل نہ ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سڑک بلاک کرنے کی دھمکی دی تاہم کچھ بحث و مباحثے کے بعد

  • کرنسی کی غیر قانونی ایکسچینج میں ملوث 3 ملزمان گرفتار

    کرنسی کی غیر قانونی ایکسچینج میں ملوث 3 ملزمان گرفتار

    اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) نے حوالہ ہنڈی اور کرنسی کی غیر قانونی ایکسچینج میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل پشاور نے کارروائیاں کرتے ہوئے حوالہ ہنڈی، کرنسی کی غیر قانونی ایکسچینج میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان ایف آئی اے کا بتانا ہے کہ ملزم شاہ حسین اور محمد توفیق بغیر لائسنس منی چینجر کا کاروبار کر رہے تھے، ملزمان کو سوات کے علاقے کبل سے گرفتار کیا گیا۔

    ترجمان ایف آئی اے نے مزید بتایا کہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک اور  ملزم طارق الدین کو گرفتار  کیا، چھاپے کے دوران ملزم سے 56 لاکھ روپے برآمد ہوئے۔

    ترجمان کا بتانا ہے کہ ملزم محمد توفیق سے 30 لاکھ 83 ہزار  روپے اور 31 ہزار 450 سعودی ریال برآمد ہوئے، ملزم سے 4 ہزار 55 یو اے ای درہم اور 140 کویتی دینار بھی برآمد ہوا۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزم طارق الدین سے 84 لاکھ روپے اور متعدد رسیدیں بھی برآمد ہوئی ساتھ ہی ملزم کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے۔

  • ایکسائز اہلکار قربانی کے جانور چیک نہیں‌ کرسکتے، صوبائی وزیر

    ایکسائز اہلکار قربانی کے جانور چیک نہیں‌ کرسکتے، صوبائی وزیر

    کراچی: صوبائی وزیر ایکسائز نے قربانی کے جانور لانے والے بیوپاریوں سے رشوت طلب کرنے کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و انسداد منشیات مکیش کمار چاؤلہ نے صوبہ سندھ میں دیگر صوبوں یا صوبے کے مختلف علاقوں سے بڑے شہروں کی جانب قربانی کے جانور لانے والے بیوپاریوں سے ایکسائز اہلکاروں کی جانب سے رشوت طلب کرنے اور کاغذات کی چیکنگ کرنے کے بہانے سے بلاوجہ تنگ کرنے کی خبروں کا سخت نوٹس لیا ہے۔

    انہوں نے ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو ہدایت کی ہے کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کریں اور ان واقعات میں ملوث اہلکاروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں۔

    صوبائی وزیر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایکسائز اہلکاروں کی ذمہ داری صوبے میں منشیات کو آنے سے روکنا ہے اور خفیہ اطلاع ملنے پر کارروائی کرنا ہے، قربانی کے جانور لانے والی گاڑیوں کی چیکنگ ان کے فرائض میں شامل نہیں ہے۔

    انہوں نے غیر قانونی طور پر چیکنگ کرنے والے ایکسائز افسران اور اہلکاروں کو خبردار کیا کہ وہ فوری طور اپنی حرکات سے باز آجائیں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    صوبائی وزیر مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ گاڑیوں کے ٹیکس نادہندگان سے ٹیکس وصولی کے لیے روڈ چیکنگ مہم ہر سال تین سے چار مرتبہ کی جاتی ہے جس کا باقاعدہ اعلان کیا جاتا ہے اس کے علاوہ ایکسائز اہلکار گاڑیوں کے کاغذات چیک کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔

    انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ وہ ان کالی بھیڑوں کی نشاندہی کریں جو محکمے کو بدنام کررہی ہیں۔