Tag: ایکسٹرنل فنانسنگ

  • آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ سامنے آگیا

    آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ سامنے آگیا

    عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) اور پاکستان کا آن لائن رابطہ ہوا، آئی ایم ایف کا مشن گیارہ سے پندرہ نومبر تک پاکستان کا دورہ کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق ورچوئل مذاکرات میں پاکستان کی ایکسٹرنل فنانسنگ پر تبادلہ خیال کیاگیا، آئی ایم ایف نے ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ پورا کرنے کیلئے پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کیا ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے پاکستان کا ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ پانچ ارب ڈالر ہے، آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے ایکسٹرنل گیپ کے خاتمے کیلئے پاکستان جامع فریم ورک فراہم کرے۔

    ذرائع کے مطابق ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ ختم کرنے کے لیے چین اور سعودی عرب سے معاونت طلب کی جائے۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے چین سے تین ارب چالیس کروڑ ڈالر کا رول اوور لینے کی تیاریاں ہیں، آئی ایم ایف نے سات ارب ڈالر کا قرض پروگرام ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ ختم سے مشروط کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نومبر کے وسط میں چین سے قرض ری شیڈول کرنے کی باضابطہ درخواست کی جائے گی، ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ ختم کرنے کیلئے پاکستان سعودی عرب سے بھی معاونت حاصل کرے گا۔

  • آئی ایم ایف قرض پروگرام کی شرائط:  پاکستان ایکسٹرنل فنانسنگ کیلئے متبادل ذرائع تلاش کرنے لگا

    آئی ایم ایف قرض پروگرام کی شرائط: پاکستان ایکسٹرنل فنانسنگ کیلئے متبادل ذرائع تلاش کرنے لگا

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کے 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی شرائط پوری کرنے کیلئے حکومت نے کوششیں تیز کردیں اور ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضروریات پوری کرنے کیلئے متبادل ذرائع تلاش کرنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام کو حتمی شکل دینے کے لیے کوششیں تیز کرتے یوئے ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضروریات پوری کرنے کیلئے متبادل ذرائع کی تلاش شروع کردی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دبئی اسلامک بینک کےسی ای او سے آن لائن ملاقات کی، پاکستان خلیجی ملکوں کے بینکوں سے چار ارب ڈالرزکےکمرشل قرضےحاصل کرنا چاہتا ہے۔

    اس سلسلے میں محمد اورنگزیب کی دبئی اسلامک بینک سمیت مشرق وسطی کے بینکوں سے پاکستان میں 4ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری پر بات چیت جاری ہے، پاکستان کو رواں مالی سال 26.4 ارب ڈالرزواپس کرنےہیں۔

    آئی ایم ایف 7 ارب ڈالرز کے قرض پروگرام کو حتمی شکل دینا چاہتا ہے، آئی ایم ایف پروگرام لینےکیلئےبیرونی ذرائع سے12ارب ڈالرز جمع کرنا ہوں گے۔

    جس کے لئے پاکستان کی جانب سے چین،سعودی عرب سے12ارب ڈالرکاقرض رول اوورکرانےکیلئےبھی کوششیں جاری ہے۔

  • پاکستان کے ایکسٹرنل فنانسنگ کے ابتدائی تخمینہ پر آئی ایم ایف سے مذاکرات

    پاکستان کے ایکسٹرنل فنانسنگ کے ابتدائی تخمینہ پر آئی ایم ایف سے مذاکرات

    اسلام آباد : پاکستان کے ایکسٹرنل فنانسنگ کے ابتدائی تخمینہ پر آئی ایم ایف سے مذاکرات ہوئے، ابتدائی تخمینہ22 ارب ڈالرلگایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان مذاکرات جاری ہے، مذاکرات میں آئندہ مالی سال 22ارب ڈالر کی ضروریات پوری کرنے کیلئے پلان پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال پرایکسٹرنل فنانسنگ کے ابتدائی تخمینہ کیلئے آئی ایم ایف سے مذاکرات ہوئے، معاشی ٹیم نے ایکسٹرنل فنانسنگ کا ابتدائی تخمینہ22 ارب ڈالرلگایا ہے۔

    آئندہ مالی سال کےدوران پانڈابانڈزکا اجرا اور ڈیڑھ ارب ڈالر سے زائد انٹرنیشنل سکوک بانڈزکا اجرا آئی ایم ایف کیساتھ شیئر پلان میں شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ آئندہ مالی سال ڈیڑھ ارب ڈالر سے زائد انٹرنیشنل سکوک بانڈزکا اجرا ، دوست ممالک سےتقریباً 12 ارب ڈالرقرض رول اوور اور رواں مالی سال کی موجودہ اور آخری سہہ ماہی میں 2 ارب ڈالر سےزائد ان فلو شیئر پلان میں شامل ہیں۔

    آئندہ مالی سال کےدوران پانڈا بانڈز پہلی سہہ ماہی کے دوران ہی جاری کیا جائے گا جبکہ عالمی بینک اورایشیائی ترقیاتی بینک سے نئی فنانسنگ بھی پلان میں شامل کی گئی ہے۔

  • نئی منتخب حکومت کو آتے ہی کس بڑی معاشی مشکل کا سامنا ہوگا؟

    نئی منتخب حکومت کو آتے ہی کس بڑی معاشی مشکل کا سامنا ہوگا؟

    اسلام آباد: پاکستان میں عام انتخابات کے ذریعے آنے والی نئی منتخب حکومت کو آتے ہی بڑی معاشی مشکل کا سامنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایکسٹرنل فنانسنگ سے متعلق ایک اہم سرکاری دستاویز میں نشان دہی کی گئی ہے کہ نئی منتخب حکومت آتے ہی کس شدید معاشی مشکل کے دلدل میں پھنس جائے گی۔

    دستاویز کے مطابق پاکستان کو 4 سال میں 111 ارب ڈالرز کی ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضرورت ہوگی، اور رواں مالی سال 30 جون 2024 تک 8 ارب 10 کروڑ ڈالر کا غیر ملکی قرضہ واپس کرنا ہوگا۔

    پشین میں انتخابی دفتر کے قریب دھماکا، 12 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ 30 جون 2025 تک 22 ارب 24 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کی بیرونی فنڈنگ درکار ہوگی، مالی سال 2026 میں 24 ارب 68 کروڑ ڈالرز کی بیرونی فنانسنگ کی ضرورت ہوگی، مالی سال 2027 میں بیرونی فنانسنگ مد میں 24 ارب 92 کروڑ ڈالرز کی ضرورت ہوگی، جب کہ مالی سال 2028 میں پاکستان کو 31 ارب 19 کروڑ ڈالرز بیرونی فنڈنگ درکار ہوگی۔

    دستاویز کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کو بیرونی فنانسنگ کے انتظامات کی یقین دہانی کرا دی ہے۔