Tag: ایکسپائر

  • جدہ: ایکسپائرڈ گوشت برآمد ہونے پر ریستوران کے خلاف کارروائی

    جدہ: ایکسپائرڈ گوشت برآمد ہونے پر ریستوران کے خلاف کارروائی

    ابو ظہبی: سعودی عرب کے شہر جدہ میں جدیدہ کی بلدیاتی کاؤنسل کے انسپکٹرز نے شہر کے معروف ریستوران پر چھاپہ مار کر زائد المیعاد گوشت برآمد کرلیا۔

    میونسپلٹی کے ماتحت جدہ الجدیدہ بلدیاتی کاؤنسل کی چیئر پرسن عزۃ العسبلی نے کہا ہے کہ الزہرا محلے کے ایک فاسٹ فوڈ ریستوران سے چوتھائی ٹن زائد المیعاد گوشت برآمد ہوا ہے جو انسانی استعمال کے قابل نہیں تھا۔

    العسبلی نے مزید کہا کہ ریستوران کی انتظامیہ صفائی نظام کی پابندی نہیں کر رہی تھی، کھانے پینے کی اشیا جس جگہ ذخیرہ کی گئی تھیں وہاں صفائی غیر معیاری تھی۔

    بلدیاتی کاؤنسل نے خلاف ورزی پر ریستوران کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے خراب گوشت ضبط کرلیا اور اسے تلف کروا دیا۔

    بلدیاتی کاؤنسل کے انسپکٹرز ان دنوں تجارتی اور غذائی اشیا کا کاروبار کرنے والے اداروں پر چھاپے مار رہے ہیں اور مقررہ قوانین و ضوابط کی پابندی پر عمل یقینی بنا رہے ہیں۔

  • ایکسپائر پاسپورٹ کے حوالے سے سعودی حکام کی وضاحت

    ایکسپائر پاسپورٹ کے حوالے سے سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے وضاحت کی ہے کہ غیر ملکی کارکن چھٹی پر مملکت سے جانے سے قبل پاسپورٹ کی تجدید ضرور کروائیں اگر وہ ایکسپائر ہورہا ہو۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے مرکزی کمپیوٹر میں غیر ملکی کارکنوں کا مکمل ڈیٹا موجود ہوتا ہے جن میں کارکن کا اقامہ نمبر اور ان کے پاسپورٹ کی تمام تفصیلات و دیگر معلومات محفوظ ہوتی ہیں۔

    پاسپورٹ کی تجدید کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ چھٹی کے دوران پاسپورٹ ایکسپائر ہوگیا، کیا نئے پاسپورٹ پر مملکت آسکتے ہیں؟

    اس حوالے سے جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ وہ غیر ملکی افراد جو اپنے ملک چھٹی پر جاتے ہیں ان کے لیے لازم ہے کہ پاسپورٹ کی کم از کم مدت 6 ماہ ہو۔

    مملکت سے خروج و عودہ پر جانے والے کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کی صورت میں متاثرہ شخص کو اس بات کا واضح ثبوت مہیا کرنا ہوگا کہ پاسپورٹ گم ہو گیا ہے جس کے لیے اپنے علاقے کی پولیس رپورٹ جو امیگریشن کے ادارے سے مصدقہ ہو، بھی پیش کرنا ہوتی ہے۔

    ایسے افراد جن کے پاسپورٹ بیرون مملکت رہتے ہوئے ایکسپائر ہو جاتے ہیں، انہیں چاہیئے کہ مملکت پہنچنے پر محکمہ امیگریشن میں اس بات کا ثبوت پیش کریں کہ ان کا پاسپورٹ گم ہو گیا ہے اور وہ نئے پاسپورٹ پر مملکت آئے ہیں۔

    ایسے افراد جو متبادل (ڈپلیکیٹ) پاسپورٹ پر مملکت آتے ہیں انہیں چاہیئے کہ وہ سعودی عرب آنے کے بعد جوازات کے کسی بھی دفتر سے اپوائنٹمنٹ حاصل کریں۔ بعد ازاں اپنے اسپانسر کے ذریعے نئے پاسپورٹ کا اندراج جوازات کے سسٹم میں کروائیں جسے عربی میں نقل معلومات کہا جاتا ہے۔

    نئے پاسپورٹ کی انٹری اسپانسر اپنے مقیم سسٹم کے ذریعے بھی کر سکتا ہے تاہم بعض اوقات سسٹم میں معاملہ اپ لوڈ نہ ہونے کی صورت میں ابشر کی سروس تواصل پر جوازات کی جانب سے آنے والے پیغام کی فوٹو کاپی کروائیں اور جوازات کے دفتر سے رجوع کریں۔

    خیال رہے کہ پاسپورٹ کی نقل معلومات کے لیے نئے اور پرانے پاسپورٹ کی فوٹو کاپی اور اقامہ کی کاپی بھی جمع کروانا ضروری ہے جبکہ اصل پاسپورٹ بھی جوازات کے اہلکار کو دکھایا جائے گا۔

    پرانا پاسپورٹ گم ہونے کی صورت میں ایئرپورٹ پر انٹری کا ثبوت جوازات کو پیش کیا جائے گا، مملکت میں تمام افراد کا کمپیوٹرائز ڈیٹا محفوظ ہونے کی وجہ سے قانونی معاملات کافی آسان ہوگئے ہیں۔

  • سعودی عرب: غیر ملکیوں کے ایکسپائر پاسپورٹ کے حوالے سے وضاحت

    سعودی عرب: غیر ملکیوں کے ایکسپائر پاسپورٹ کے حوالے سے وضاحت

    ریاض: سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ نے مملکت میں مقیم غیر ملکی افراد کے لیے ایکسپائر شدہ پاسپورٹ، نئے پاسپورٹ اور اس پر خروج و عودہ کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے گزشتہ برس سے آن لائن سروسز میں کافی تبدیلیاں کی ہیں جس سے اقامہ اور خروج و عودہ کی مدت میں اضافہ کرنے اور دیگر معاملات کی انجام دہی میں کافی سہولت ہوئی ہے۔

    جوازات کے قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کی معلومات اپ ڈیٹ رکھنے کے لیے بھی آن لائن سسٹم متعارف کروایا گیا ہے جس کی وجہ سے دور رہتے ہوئے بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

    امیگریشن قوانین کے تحت اقامہ ہولڈر غیر ملکی افراد کے پاسپورٹ کی تجدید کے بعد نئے پاسپورٹ کی انٹری کروانا ضروری ہوتا ہے۔ نئے پاسپورٹ کی جوازات کے سسٹم میں انٹری کروانے کے عمل کو عربی میں نقل معلومات کہا جاتا ہے۔

    آن لائن سسٹم سے نقل معلومات کروانے میں بھی کافی سہولت ہوئی ہے، اب پاسپورٹ تجدید کروانے کے بعد دور رہتے ہوئے بھی آن لائن طریقے سے نقل معلومات کی جاسکتی ہیں۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ کارکن چھٹی پر اپنے وطن گیا ہوا ہے جہاں اس کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کے بعد تجدید کروایا گیا ہے، کیا وہ نئے پاسپورٹ پر مملکت میں آسکتا ہے جبکہ خروج وعودہ کی مدت باقی ہے جو پرانے پاسپورٹ نمبر پر جاری ہوا تھا؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کارکن کے پاسپورٹ کی تجدید کے بعد کارکن کے کفیل اپنے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے کارکن کے پاسپورٹ کی نقل معلومات کروا سکتے ہیں۔

    کارکن کے کفیل کو چاہیئے کہ وہ اپنے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے تواصل سروس کو استعمال کرتے ہوئے کارکن کے نئے پاسپورٹ کی معلومات جوازات کے سسٹم میں فیڈ کروا دیں تاکہ کارکن کے واپس آنے کی صورت میں ہوائی اڈے پر کارکن کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    خیال رہے کہ پاسپورٹ کی نقل معلومات کروانا انتہائی ضروری امر ہے، پاسپورٹ بین الاقوامی سفری دستاویز ہوتی ہے جس کا کارآمد ہونا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔

    امیگریشن قانون کے تحت کارکن کے تجدید شدہ پاسپورٹ کی تفصیلات جس میں نئے پاسپورٹ کے اجرا اور ایکسپائری تاریخ اور تجدید کیے جانے کا مقام شامل ہے جوازات کے سسٹم میں فیڈ کیا جاتا ہے۔

    ابشر پلیٹ فارم پر تواصل سروس کے ذریعے پاسپورٹ کی تفصیلات باآسانی اپ ڈیٹ کروائی جاسکتی ہیں جس کے لیے کارکن کے پرانے اور نئے پاسپورٹ کے علاوہ اقامہ کارڈ کو اسکین کر کے ایک ہی فائل میں اپ لوڈ کی جائیں۔

    اسکین فائل ایک ہی ہو جس میں مذکورہ بالا تینوں چیزیں شامل ہوں، الگ الگ فائل اپ لوڈ نہیں کی جاسکتی۔ بعض لوگ یہ غلطی کرتے ہیں کہ ہر فائل علیحدہ اپ لوڈ کرتے ہیں جس کی وجہ سے جب وہ نئی فائل اپ لوڈ کرتے ہیں تو پہلے اپ لوڈ کی جانے والی فائل ختم ہوجاتی ہے جس سے معاملہ مکمل نہیں ہوتا اور سسٹم اسے رد کردیتا ہے۔

  • سعودی عرب: ایکسپائر اقامے پر وطن واپسی کیسے ممکن ہے؟

    سعودی عرب: ایکسپائر اقامے پر وطن واپسی کیسے ممکن ہے؟

    ریاض: سعودی حکام نے وضاحت کی ہے کہ ایکسپائر اقامہ پر وطن واپسی کیسے ممکن ہوگی، اور اقامے کی تجدید پر کیا جرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں رہنے والے غیر ملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کو اپ ڈیٹ رکھیں، قانون کے مطابق اقامہ ایکسپائر ہونے کی صورت میں 500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اگر اقامہ کی تجدید میں دوسرے برس بھی تاخیر ہوتی ہے تو اس صورت میں جرمانہ 1 ہزار ریال عائد کیا جاتا ہے جبکہ تیسری بار بھی تاخیر پر قانون کے مطابق اقامہ ہولڈر کو ڈی پورٹ کیا جاتا ہے۔

    اقامہ اور ہروب کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ اسپانسر نے ہروب فائل کر دیا ہے جبکہ پاسپورٹ اور اقامہ بھی اس کے پاس ہے نہ وہ فائنل ایگزٹ لگاتا ہے اور نہ ہی اقامہ دیتا ہے، میں واپس جانا چاہتا ہوں کیا کروں۔

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ مذکورہ کیس میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے ذیلی ادارے سے رجوع کیا جائے جہاں کیس کی تفصیل لکھ کر درخواست دیں تاکہ وہ معاملے کا مناسب حل نکالیں۔

    ایک اور شخص کی جانب سے دریافت کیا گیا کہ اقامہ ختم ہوئے 80 دن گزر چکے ہیں، خروج نہائی جانا چاہتا ہوں مگر اہل خانہ پر عائد فیس ادا نہیں کی، کیا کیا جائے۔

    اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی ویزے کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کارآمد ہو اور اس کی مدت میں کم ازکم 60 دن باقی ہوں۔ اقامہ تجدید کروانے کے بعد خروج نہائی فائنل ایگزٹ لگایا جا سکتا ہے۔

    جہاں تک اہل خانہ کی فیس ہے، اسے ادا کرنا ضروری ہے۔

    فیملی فیس امسال 400 ریال ماہانہ کے حساب سے عائد کی جاتی ہے، ہر ایک فرد کے لیے ماہانہ 400 ریال ادا کریں اور جتنی مدت کی تاخیر ہوئی ہے اسے ادا کرنے کے بعد اقامہ تجدید کروایا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں برس اقامہ کی تجدید کے لیے سہہ ماہی کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کے تحت مذکورہ مدت کے لیے اقامہ کی فیس اور فیملی فیس ادا کرنے کے بعد اقامہ تجدید کروایا جاسکتا ہے۔