Tag: ایکسپورٹ

  • سمینٹ کی ایکسپورٹ میں 34 فی صد کا بڑا اضافہ

    سمینٹ کی ایکسپورٹ میں 34 فی صد کا بڑا اضافہ

    کراچی: ایکسپورٹ سیکٹر سے اچھی خبر ہے کہ سمینٹ کی ایکسپورٹ میں 34 فی صد کا بڑا اضافہ ہوا ہے۔

    پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق سیمنٹ کی مقامی فروخت کو مشکلات کا سامنا ہے، جنوری 2025 میں ماہ بہ ماہ 11.64 فی صد کے اضافہ کے بعد فروری 2025 میں بہتری کا تسلسل برقرار نہ رہ سکا۔

    فروری 2025 میں صنعت کی مقامی سیمنٹ کی فروخت 3.065 ملین ٹن رہی، جب کہ فروری 2024 میں 2.869 ملین ٹن تھی، یہ نمو 6.82 فی صد کا معمولی اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق برآمدات کی ترسیلات میں 34.30 فی صد کا اضافہ ہوا ہے، فروری کی ایکسپورٹ 531,736 ٹن رہی، جو فروری 2024 میں 395,935 ٹن تھی، فروری 2025 میں سیمنٹ کی مجموعی فروخت 3.596 ملین ٹن رہی، جب کہ گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں 3.265 ملین ٹن رہی تھی۔

    اسلحہ فروخت کرنے والے ڈیلرز اب کس بات کے پابند ہوں گے؟ حکم جاری

    سیمنٹ کی مجموعی فروخت 10.15 فی صد کے اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں مجموعی فروخت (مقامی اور برآمدات) 30.423 ملین ٹن رہی، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 30.560 ملین ٹن کی فروخت کے مقابلے میں 0.45 فی صد کم ہے۔

    اس مدت میں مقامی فروخت 24.5 ملین ٹن رہی، جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے میں 26.06 ملین ٹن تھی، جس میں 6.00 فی صد کی کمی آئی، اس مدت کے دوران برآمدات میں 31.78 فی صد کا اضافہ ہوا، اور برآمدی حجم 4.495 ملین ٹن سے بڑھ کر 5.924 ملین ٹن رہا۔

  • بیوروکریسی رکاوٹ، وزارت صحت کی مبینہ ہٹ دھرمی سے 20 ملین ڈالر ایکسپورٹ تاخیر کا شکار

    بیوروکریسی رکاوٹ، وزارت صحت کی مبینہ ہٹ دھرمی سے 20 ملین ڈالر ایکسپورٹ تاخیر کا شکار

    اسلام آباد: پاکستان میں بیوروکریسی کی روایتی بے جا مداخلت برآمدات کی راہ میں رکاوٹ بننے لگی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کی مبینہ ہٹ دھرمی کے سبب 20 ملین ڈالر ایکسپورٹ تاخیر کا شکار ہے۔

    وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو سوڈان سے سگریٹ ایکسپورٹ کا بڑا کنٹریکٹ ملا ہے، تاہم بیوروکریسی کی مبینہ ہٹ دھرمی کے باعث ملٹی نیشنل سگریٹ ساز کمپنی پی ٹی سی کو ملنے والا 20 ملین ڈالر کا ایکسپورٹ کنٹریکٹ کینسل ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی سی سوڈان کو دس سگریٹ والی ڈبیہ کی کھیپ ایکسپورٹ کرے گی، سوڈان کے قانون میں دس سگریٹ پیکٹ کے فروخت کی اجازت ہے۔

    سوڈان کو سگریٹ ایکسپورٹ کرنے سے متعلق سفارشات بھی حکومت منظور کر چکی ہے، وزیر اعظم نے سگریٹ برآمد کنٹریکٹ پر بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس نے کنٹریکٹ کی منظوری کی سفارش کی، وزیر اعظم نے بھی 28 مئی کو سفارشات منظور کر لیں، تاہم وزیر اعظم کی منظوری کے باوجود سوڈان کو سگریٹ ایکسپورٹ شروع نہیں ہو سکی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صحت وزیر اعظم کے احکامات پر عمل درآمد سے گریز کر رہی ہے، اور سگریٹ برآمد کی اجازت کا ایس آر او جاری نہیں کر رہی، جب کہ وزارت قانون پہلے ہی متعلقہ ایس آر او ترامیم کی منظوری دے چکی ہے۔

    سگریٹ ایکسپورٹ کے ایس آر او کی فائل ٹوبیکو کنٹرول سیل میں ہے، اور اس نے ترمیم شدہ ایس آر او ابھی تک جاری نہیں کیا۔

    ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزارت صحت کا ٹوبیکو کنٹرول سیل ایکسپورٹ کنٹریکٹ کا مخالف اور ایس آر او جاری کرنے کے خلاف ہے، اس لیے متعلقہ فورمز سے منظوری کے باوجود ٹی سی سی تاخیری حربوں میں مصروف ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سگریٹ ایکسپورٹ ایس آر او ترامیم کو جان بوجھ کر جاری نہیں کیا جا رہا، ٹوبیکو کنٹرول سیل ایس آر او رکوانے کے لیے سرگرم ہے۔

  • بجلی سستی کریں، ایکسپورٹ 6 ارب ڈالر تک پہنچا دیں گے، تاجروں کی وزیر اعظم کو تجویز

    بجلی سستی کریں، ایکسپورٹ 6 ارب ڈالر تک پہنچا دیں گے، تاجروں کی وزیر اعظم کو تجویز

    کراچی: شہر قائد کی کاروباری کمیونٹی نے وزیر اعظم شہباز شریف کو تجویز دی ہے کہ اگر وہ بجلی سستی کر دیں تو ایکسپورٹ میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم گزشتہ روز ایک روزہ دورے پر کراچی آئے تھے، انھوں نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کا دورہ کیا، جہاں بندرگاہوں اور نیشنل فلیگ کیریئر پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی۔

    تاجروں سے ملاقات میں بزنس کمیونٹی نے وزیر اعظم کو کراچی پورٹ پر مشکلات اور شپنگ لائنز کی زیادتیوں سے متعلق آگاہ کیا، وزیر اعظم نے پورٹ پر کلیئرنس میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا اور مسائل جلد حل کرنے کی ہدایت کی۔

    تاجروں نے وزیر اعظم سے کہا کہ اگر وہ بجلی سستی کریں تو ایکسپورٹ 6 ارب ڈالر تک پہنچا دیں گے، ایکسپورٹ بڑھیں گی تو بیرونی قرض کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    قبل ازیں، وزیر اعظم شہباز شریف نے لیاری ایکسریس وے کو کارگو کے لیے چوبیس گھنٹے کھلا رکھنے کا حکم دیا، وزیر اعظم نے کہا کراچی پورٹ ریل کے ذریعے سامان کی ترسیل کی استعداد کو بڑھائے، پورٹ قاسم پر ایل این جی جہازوں کی فیس کو کم کر کے اسے بین الاقومی سطح پر رائج ریٹس کے مطابق مقرر کیا جائے۔

    وزیر اعظم نے بتایا کہ دورہ قازقستان میں روسی صدر پیوٹن اور وسط ایشیائی ملکوں کے رہنماؤں سے ملاقات ہوئی، وسط ایشیائی ریاستوں نے تجارت کے لیے ہماری بندرگاہوں کے استعمال میں گہری دل چسپی کا اظہار کیا ہے، کراچی کی بندرگاہوں کی ترقی سے ویلیو ایڈیشن کی صنعت سے برآمدات میں اضافہ کریں گے۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ پر جدید مشینری کی تنصیب سے کسٹم کلیئرنس کا وقت کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں، اور بندرگاہوں پر اسکیننگ کی جدید مشینری کی جلد تنصیب یقینی بنائی جائے۔

  • ملکی معیشت کے لئے اچھی خبر

    ملکی معیشت کے لئے اچھی خبر

    ملکی معیشت کیلئے اچھی خبر ہے کہ پاکستان سے چین کو 2 ماہ میں 20 ملین ڈالر مالیت کے بوائل میٹ(ابلے ہوئے گوشت) کی ایکسپورٹ کی جاچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے چین کو بوائل میٹ کی ایکسپورٹ شروع ہوگئی، پاکستان سے گزشتہ دو ماہ میں چین کو 20 ملین ڈالر کا بوائل میٹ ایکسپورٹ کیا جا چکا ہے۔

    چیف ایگریکٹو ٹریڈ ڈیلولیپمنٹ آف پاکستان زبیر موتی والا نے کہا کہ پاکستان سے دو سلاٹر ہاوس کو چین نے منظور کیا ہے جبکہ تیسرے سلاٹر ہاوس کی منظوری کا عمل جاری ہے، امید ہے وہ بھی رواں ماہ تک منظور ہوجائے گا۔

    کراچی میں اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے  سی ای ٹی ڈیپ زبیر موتی والا نے کہا کہ رواں برس پاکستان کے فریش، فروزن میٹ اور بوائل میٹ کی ایکسپورٹ میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے اگلے  مالی سال کے اختتام تک چین کو بوائل میٹ کی ایکسپورٹ 60 ملین ڈالر تک پہنچ جائے گی، چین کا وفد پچھلے دنوں آیا تھا وہ مزید سلاٹر ہاؤس کی مانگ کر رہا تھا۔

    زبیر موتی والا نے کہا کہ فریش اور فروزن میٹ کی ایکسپورٹ میں بھی رواں سال زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، گزشتہ سال 31 ملین ڈالر کی فریش اور فروزن میٹ کی ایکسپورٹ ہوئی تھی، رواں سال اس کی ایکسپورٹ دگنی سے زیادہ ہو کر 65 ملین ڈالر ہوجائے گی۔

    زبیر موتی والا نے کہاکہ پاکستان سے یو اے ای، سعودی عرب، امریکا، یورپ کو فروزن اور فریش میٹ ایکسپورٹ کیا جاتا ہے پاکستانی میٹ کے یورپ میں بہت اچھے ریٹ مل رہے ہیں آگر پورے یورپ کی منڈی تک رسائی مل جائے تو فریش میٹ کی ایکسپورٹ سے کثیر ذرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔

  • پیاز کی قیمت اور قلت کیوں بڑھ رہی ہے؟ حقائق سامنے آگئے

    پیاز کی قیمت اور قلت کیوں بڑھ رہی ہے؟ حقائق سامنے آگئے

    بازاروں میں پیاز کے بڑھتے ہوئے نرخ کے ساتھ ساتھ عام آدمی کی پریشانی بھی بڑھ گئی ہے، پیاز کی قلت کی وجہ سے قیمتیں بڑھنا شروع ہوگئی ہیں، جس کی موجودہ قیمت 240 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔

    پیاز کی قیمت میں ہونے والے حالیہ اضافے نے شہریوں کو کہیں کا نہیں چھوڑا کیونکہ گھروں میں بنائے جانے والے تمام کھانوں میں پیاز لازم و ملزوم ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں صدر ہول سیلر ویجیٹیبل ایسوسی ایشن شیخ محمد شاہ جہاں نے پیاز کی قلت اور اس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی حقیقت سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس وقت یا اس سے پہلے بھی ملک میں پیاز کی کوئی قلت نہیں تھی رواں سال فصلیں بھرپور ہوئی ہیں، بازاروں میں پیاز کی قلت اور قیمت کی بڑی وجہ پیاز کا ایکسپورٹ ہونا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کو زرمبادلہ کی شدید ضرورت ہے اور اس کیلئے قربانی ہمیشہ عوام ہی دیتے آئے ہیں، پیاز اس وقت ملکی تاریخ کی سب سے بہترین برآمدات ہے جس کا ایکسپورٹ ریٹ بہت زیادہ ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پیاز کی قلت کے باعث اپنی ایکسپورٹ بند کردی تاکہ وہ اپنے عوام کو پیاز فراہم کرسکیں جس کا فائدہ پاکستان اور دوسرے ممالک کو ہوا۔

    شیخ محمد شاہ جہاں نے کہا کہ میں ہمیشہ اس بات پر زور دیتا آیا ہوں کہ ایک ایسا بورڈ تشکیل دیا جائے جس میں درآمد اور برآمد کنندگان کے ساتھ حکومتی نمائندے شامل ہوں اور اس حوالے سے ہر 15روز بعد اجلاس میں پالیسی مرتب کی جائے۔

    واضح رہے کہ حکومت کے تمام تر دعوؤں کے باوجود ملک میں مہنگائی کے طوفان میں مزید شدت آ گئی ہے، سبزیاں تک عوام کی پہنچ سے دور ہوگئیں، موسم کی سبزیوں کی بھرپور پیداوار کے باوجود ان کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں، پیاز نے تو ڈبل سنچری سے بھی تجاوز کرلیا ہے۔

  • ملکی ایکسپورٹ میں مسلسل کمی، وزیر اعظم نے اہم اجلاس طلب کرلیا

    ملکی ایکسپورٹ میں مسلسل کمی، وزیر اعظم نے اہم اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد: ملکی برآمدات (ایکسپورٹ) میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں متعلق حکام کے ساتھ بڑے ایکسپورٹرز کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے برآمدات بڑھانے سے متعلق اجلاس آج طلب کرلیا، اجلاس میں وزیر خزانہ، وزیر تجارت، وزیر صنعت و پیداوار، ایف بی آر حکام اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں برآمدات میں اضافے کے لیے اقدامات پر غور کیا جائے گا اور برآمدات میں کمی کی وجوہات کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

    اجلاس میں ملک کے بڑے برآمد کنندگان کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں برآمدات میں 11.71 فیصد کمی ہوئی۔ اپریل میں سالانہ بنیاد پر برآمدات 26.68 فیصد اور ماہانہ بنیاد پر 10.46 فیصد کم ہوئیں۔

    حکام کے مطابق جولائی تا اپریل 23 ارب 17 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کی برآمدات رہیں جبکہ اپریل میں صرف 2 ارب 12 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کی برآمدات ہوئیں۔

  • ایک ماہ میں 167 ارب روپے کی غذائی اشیا امپورٹ کی گئیں

    ایک ماہ میں 167 ارب روپے کی غذائی اشیا امپورٹ کی گئیں

    اسلام آباد: زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان کا غذائی اشیا کے لیے امپورٹ پر انحصار برقرار ہے، جبکہ ملکی ایکسپورٹ میں کمی آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی 2022 میں جون کے مقابلے میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 13.21 فیصد کمی ہوئی جس کے بعد ٹیکسٹائل برآمدات 1 ارب 48 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہ گئیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جون میں ٹیکسٹائل برآمدات 1 ارب 70 کروڑ 63 لاکھ ڈالر پر تھیں، جولائی 2022 میں ہونے والی ٹیکسٹائل برآمدات، جولائی 2021 کے مقابلے میں بھی 0.67 فیصد کم ہوئیں۔

    دوسری جانب جولائی میں 167 ارب 46 کروڑ روپے کی غذائی اشیا درآمد کی گئیں، جولائی میں سالانہ بنیادوں پر غذائی اشیا کی درآمد میں 62.06 فیصد اضافہ ہوا۔

    جولائی میں چائے کی درآمد میں 51.51 فیصد اضافہ ہوا اور 9 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ روپے کی چائے درآمد کی گئی۔

    گندم کی درآمد میں 100 فیصد اضافہ ہوا اور 23 ارب 5 کروڑ 10 لاکھ روپے کی گندم درآمد کی گئیں، پام آئل کی درآمد میں 62.03 فیصد کا اضافہ ہوا اور 65 ارب 69 کروڑ 10 لاکھ روپے کا پام آئل درآمد کیا گیا۔

    جولائی میں 9 کروڑ 80 لاکھ روپے کی چینی درآمد کی گئی۔

    11 ارب 64 کروڑ 10 لاکھ روپے کی دالیں، 2 ارب 9 کروڑ 40 لاکھ روپے کا بچوں کا دودھ اور کریم اور 47 ارب 90 کروڑ 60 لاکھ روپے کی دیگر غذائی اشیا درآمد کی گئیں۔

  • 22 ماہ بعد برآمدات میں 24 فیصد کمی ہوئی: شہباز گل

    22 ماہ بعد برآمدات میں 24 فیصد کمی ہوئی: شہباز گل

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کا کہنا ہے کہ ایکسپورٹ بند ہے، کارخانے بند ہیں، روزگار بند ہے اور مہنگائی بھی پاکستانی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ 22 ماہ کے بعد جولائی میں برآمدات میں 24 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    شہباز گل کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ ٹولہ ملک اور قوم کو بہت بھاری پڑ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ بند مطلب کارخانے بند، وزگار بند اور مہنگائی بھی پاکستانی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔

    شہباز گل کا مزید کہنا تھا کہ ریمیٹنسز بھیجنے والے ویسے ہی انہیں برے لگتے ہیں کیونکہ وہ پاکستان تحریک انصاف کو فنڈز دیتے ہیں۔

  • پاکستانی آئی ٹی مصنوعات کی بیرون ملک مقبولیت میں اضافہ

    پاکستانی آئی ٹی مصنوعات کی بیرون ملک مقبولیت میں اضافہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کا کہنا ہے کہ آئی ٹی ایکسپورٹ کا حجم 2 ارب ڈالرز سے بھی تجاوز کر گیا، آئی ٹی سیکٹر سے خاطر خواہ نتائج کے لیے ٹیلی کام سیکٹرز کو ریلیف دینا ناگزیر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کا کہنا ہے کہ آئی ٹی ایکسپورٹ کا حجم 2 ارب 38 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز تک پہنچ گیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یکم جولائی 2021 تا 30 مئی 2022 تک آئی ٹی ایکسپورٹ میں 25.45 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں آئی ٹی ایکسپورٹ کا حجم 1 ارب 89 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز تھا۔

    انہوں نے کہا کہ مئی 2022 کے دوران آئی ٹی ایکسپورٹ کا حجم 18 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز رہا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر آئی ٹی برآمدات ریکارڈ سطح پر لے جانے کے اقدامات کر رہے ہیں، آئی ٹی انڈسٹری پر ٹیکس ریلیف کا نفاذ ہونے سے معاملات بہتری کی طرف جائیں گے۔

    انہوں نےمزید کہا کہ آئی ٹی سیکٹر سے خاطر خواہ نتائج کے لیے ٹیلی کام سیکٹرز کو ریلیف دینا ناگزیر ہے، ٹیلی کام سیکٹر پر ٹیکس کم نہیں کیا گیا تو آئی ٹی سیکٹر بھی متاثر ہوگا۔

  • متحدہ عرب امارات: بھارتی گندم کی برآمد پر پابندی

    متحدہ عرب امارات: بھارتی گندم کی برآمد پر پابندی

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے بھارتی گندم کی ایکسپورٹ پر 4 ماہ کے لیے پابندی عائد کردی، پہلے سے موجود گندم ایکسپورٹ کرنے کے لیے تمام دستاویزات پیش کرنے ہوں گے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارت اقتصاد نے 4 ماہ کے لیے بھارت گندم کی ایکسپورٹ معطل کرنے کا فیصلہ جاری کیا ہے۔

    اماراتی وزارت اقتصاد نے کہا ہے کہ بھارتی گندم اور آٹے کی ایکسپورٹ اور ری ایکسپورٹ 4 ماہ کے لیے بند کی جارہی ہے، فیصلہ ہرطرح کی گندم پر لاگو ہوگا۔ آٹے کی ایکسپورٹ اور ری ایکسپورٹ دونوں پر بندش ہوگی۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ جن کمپنیوں نے 13 مئی 2022 سے قبل بھارتی گندم درآمد کی ہے اور اب اسے ایکسپورٹ یا ری ایکسپورٹ کرنا چاہتی ہے، اس کے لیے اجازت طلب کرسکتی ہیں تاہم انہیں تمام دستاویزی ثبوت پیش کرنا ہوں گے۔

    بھارتی گندم کی مصنوعات اور آٹا ایکسپورٹ یا ری ایکسپورٹ کرنے کے لیے بھی باقاعدہ اجازت حاصل کرنا اور تمام دستاویزی ثبوت پیش کرنا ہوں گے۔

    اجازت نامہ اجرا کی تاریخ سے 30 روز کے لیے مؤثر ہوگا، درخواست وزارت کی سرکاری ویب سائٹ پر دی جائے گی اور براہ راست بھی پیش کی جا سکتی ہے۔

    وزارت کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ کاروباری سرگرمیوں پر اثر انداز عالمی تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر کیا جارہا ہے۔