Tag: ایکسپورٹ

  • آئی ٹی انڈسٹری کی ایکسپورٹ میں 47 فیصد اضافہ

    آئی ٹی انڈسٹری کی ایکسپورٹ میں 47 فیصد اضافہ

    فیصل آباد: مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی انڈسٹری میں ایکسپورٹ میں 47 فیصد اضافہ ہوا، آنے والے دنوں میں ایکسپورٹ میں مزید بہتری ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے پاکستان اکنامک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگلے ہفتے سے پاکستان، ازبکستان سے نئے تجارتی معاہدے کر رہا ہے۔

    رزاق داؤد کا کہنا ہے کہ سینٹرل ایشیا کی تجارت پوری دنیا میں اہمیت کی حامل ہے، جب تک ملک میں انڈسٹریلائزیشن نہیں ہوگی ہم ترقی نہیں کر سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں سب سے سستا مال ایشیا میں مل رہا ہے، ہمارے بزنس مین زیادہ دیر تک باہر رہنا پسند نہیں کرتے۔ پوری دنیا کے تاجر جب نکلتے ہیں تو پورا پورا سال باہر رہتے ہیں۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے ہم تب ہی نکلیں جب ہمارے ملک میں انڈسٹری لگے گی، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی انڈسٹری میں ایکسپورٹ میں 47 فیصد اضافہ ہوا۔ اسلام آباد کے حالات بالکل ٹھیک رہیں گے، ان حالات کا ملکی ایکسپورٹ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں ایکسپورٹ میں مزید بہتری ہوگی، ہمیں پروڈکٹ میں مزید جدت لے کر آنی چاہیئے۔

  • کرونا وائرس کے باوجود متحدہ عرب امارات کی ایکسپورٹ میں اضافہ

    کرونا وائرس کے باوجود متحدہ عرب امارات کی ایکسپورٹ میں اضافہ

    ابو ظہبی: کرونا وائرس کی وبا کے باوجود سنہ 2020 میں متحدہ عرب امارات کی دوبارہ ایکسپورٹ کی تجارت 467.5 ارب درہم رہی۔

    اماراتی ویب سائٹ کے مطابق وفاقی مسابقتی اور شماریات سینٹر (ایف سی ایس سی) کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 کی وبا کے باعث معاشی سست روی کے باوجود سنہ 2020 میں متحدہ عرب امارات کی دوبارہ برآمدات کی تجارت 467.5 ارب ڈالر رہی۔

    شماریات سینٹر کا کہنا ہے کہ ری ایکسپورٹ مارکیٹ 2020 میں اجناس اور خدمات کی کل دوبارہ برآمدات کا 46.5 فیصد رہی جس کی مالیت 1.003 ٹریلین درہم بنتی ہے۔ ان میں مجموعی اجناس کی مجموعی درآمد کا 54.3 فیصد شامل ہے جو اسی سال 860.1 ارب درہم تھا۔

    ان اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ متحدہ عرب امارات خطے میں داخلہ، گودام اور تقسیم کے حوالے سے سرفہرست ملک رہا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق 2018 میں دوبارہ برآمد شدہ تجارت کی کل مالیت 521 ارب درہم یا مصنوعات اور خدمات کی کل برآمدات کا 44.2 فیصد رہی۔

    سنہ 2019 میں ان کی قیمت 516.5 ارب درہم یا اجناس کی کل برآمدات اور دوبارہ برآمدات کا 44.8 فیصد تھی۔

  • عمران حکومت میں معیشت کی پائیداری کا ایک اور ثبوت سامنے آ گیا

    عمران حکومت میں معیشت کی پائیداری کا ایک اور ثبوت سامنے آ گیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، دسمبر میں برآمدات تاریخ کی بلند ترین برآمدات رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عبدالرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ دسمبر 2020 میں پاکستانی برآمدات 18.3 فی صد بڑھیں۔

    عبدالرزاق داؤد نے بتایا کہ دسمبر 2020 میں پاکستانی برآمدات 2.357 ارب ڈالر رہیں جب کہ دسمبر 2019 میں یہ برآمدات 1.993 ارب ڈالر تھیں۔

    مشیر تجارت کے مطابق 2019 کی نسبت دسمبر 2020 میں پاکستانی برآمدات میں 364 ملین ڈالر اضافہ ہوا، دسمبر میں یہ تاریخ کی بلند ترین برآمدات ہیں۔

    عبدالرزاق داؤد نے ٹوئٹ میں لکھا کہ مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں برآمدات 4.9 فی صد بڑھیں، اور برآمدات 12.1 ارب ڈالر رہیں، گزشتہ سال کے پہلے 6 ماہ میں برآمدات 11.5 ارب ڈالر تھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ برآمدات میں اضافہ پاکستانی معیشت کی پائیداری کا منہ بولتا ثبوت ہے، یہ ثبوت ہے کہ کرونا کے دوران معیشت کا پہیہ چلاتے رہنے کی پالیسی ٹھیک تھی، مشکل حالات میں برآمدات بڑھانے کے لیے برآمد کنندگان تعریف کے مستحق ہیں۔

    مشیر تجارت نے کہا برآمد کنندگان سے درخواست ہے عالمی برآمدات زیادہ سے زیادہ حاصل کریں، برآمد کنندگان بہت بڑا سرمایہ ہیں، میں ان سب کو سلام کرتا ہوں۔

  • پاکستان میں بلین ٹری سونامی شہد تیار ہوگا

    پاکستان میں بلین ٹری سونامی شہد تیار ہوگا

    اسلام آباد: پاکستان میں اب بلین ٹری سونامی شہد تیار ہوگا، پاکستان سالانہ 45 ارب مالیت کا شہد مختلف ممالک کو ایکسپورٹ کرے گا جبکہ منصوبے کے تحت 70 سے 80 ہزار افراد روزگار حاصل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے بلین ٹرین سونامی منصوبے سے متعلق اچھی خبر سامنے آگئی، پاکستان شہد کی پیداوار والا ملک بننے کو تیار، شہد سے کروڑوں ڈالر آمدن ہوگی۔

    وزیر اعظم آج بلین ٹری سونامی شہد منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کریں گے، پاکستان کے 10 لاکھ ہیکٹر جنگلات میں 7 اقسام کے شہد کی پیداوار ہوگی، پیداوار 12 ہزار میٹرک ٹن سے بڑھا کر 70 ہزار میٹرک ٹن ہوگی۔

    پاکستان ہزاروں میٹرک ٹن شہد بلین ٹری سونامی ہنی کے نام سے ایکسپورٹ کر سکے گا، تقریب آج شام 4 بجے ہوگی جس میں وزیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین بریفنگ دیں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب، وفاقی وزیر فواد چوہدری اور گورنر خیبر پختونخواہ بھی شریک ہوں گے۔

    پاکستان میں بیری، کیکر، پھلائی، رشین اولیو اور روبینیہ کے شہد کی پیداوار ہوگی، پاکستان سالانہ 45 ارب مالیت کا شہد مختلف ممالک کو ایکسپورٹ کر سکے گا۔ منصوبے کے تحت 70 سے 80 ہزار لوگ روزگار حاصل کریں گے۔

    شہد کی پیداوار کے لیے کامیاب جوان پروگرام کے تحت بلا سود قرض ملے گا، نیشنل بینک شہریوں کو قرض فراہم کرے گا جبکہ ہزاروں نوجوانوں کو تربیت بی فراہم کی جائے گی۔

    بلین ٹری ہنی وزارت موسمیاتی تبدیلی سمیت 4 اداروں کا مشترکہ منصوبہ ہوگا، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ملک بھر میں شہد کی لیبارٹریز قائم کرے گی۔

  • سعودی عرب: کھجوروں کی ایکسپورٹ میں اضافہ

    سعودی عرب: کھجوروں کی ایکسپورٹ میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں رواں سال کی پہلی ششماہی میں کھجوروں کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگیا، اس سال 549 ملین ریال کی کھجوریں برآمد کی گئی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں کھجوروں کے قومی مرکز نے کہا ہے کہ سال رواں 2020 کی پہلی ششماہی کے دوران کھجوروں کی برآمدات میں 8.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

    سنہ 2019 کی پہلی ششماہی کے دوران 506 ملین ریال کی کھجوریں برآمد کی گئی تھیں جبکہ اس سال 549 ملین ریال کی کھجوریں برآمد کی گئی ہیں۔

    محکمہ شماریات نے بتایا کہ سنہ 2020 کی پہلی ششماہی کے دوران کھجوروں کی برآمدات میں 9 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    سنہ 2019 کے مقابلے میں رواں برس 1 لاکھ 21 ہزار ٹن کھجوریں برآمد کی گئیں، سنہ 2019 کی پہلی ششماہی میں 1 لاکھ 11 ہزار ٹن کھجوریں برآمد کی گئی تھیں۔

    محکمہ شماریات کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت اور کھجوروں کے قومی مرکز کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں 31 ملین سے زائد کھجوروں کے درخت ہیں، ان کی بدولت سعودی عرب 15 لاکھ 39 ہزار 755 ٹن کھجوریں پیدا کررہا ہے۔ یہ دنیا بھر میں کھجوروں کی کل پیداوار کا 17 فیصد ہے۔

    سعودی عرب کھجوروں کی پیداوار کے حوالے سے پوری دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔

  • حکومت نے میڈ ان پاکستان طبی سامان کی ایکسپورٹ پر کام تیز کر دیا

    حکومت نے میڈ ان پاکستان طبی سامان کی ایکسپورٹ پر کام تیز کر دیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ فرانسیسی کمپنی سے پاکستان کو ایک ملین ماسک کی تیاری کا پہلا آرڈر مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ’’میڈان پاکستان‘‘مہم میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔حکومت نے میڈ ان پاکستان طبی سامان کی ایکسپورٹ پر کام تیز کر دیا۔

    وفاقی کابینہ نے تیار کیے گئے ہینڈ سینیٹائزرز برآمد کرنے کی منظوری دی ہے، ہینڈ سینیٹائزرز یورپی ممالک کو ایکسپورٹ کیے جائیں گے۔فرانیسی کمپنی سے پاکستان کو ایک ملین ماسک کی تیاری کا پہلا آرڈر بھی مل گیا۔

    وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ماسک کا آرڈر ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فیصل آباد کی 2 ملوں کو ماسک کی تیاری کا آرڈر دیا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مقامی طور پر تیار سینیٹائزر امریکا،یورپی ممالک تک ایکسپورٹ ہوسکیں گے،میڈ ان پاکستان مہم عالمی سطح پر کامیابی حاصل کرے گی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کا مستقبل اب سائنس وٹیکنالوجی کے ساتھ وابستہ ہے،وزیراعظم اور آرمی چیف کی مشترکہ کوشش نہ ہوتی تو یہ کام نہ ہوتا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم،آرمی چیف،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے مدد کی،ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے لیے سول ملٹری انٹر فیس بنایا جا رہاہے،امریکا،اسرائیل، چین کی طرز پر سول ملٹری ریسرچ میکنزم بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صرف ڈیڑھ ماہ میں پاکستان کو کئی ملین ڈالرز کا فائدہ ہوا،پاکستان میں ٹیکنالوجی اینڈ سائنس کو مزید تقویت ملے گی۔

  • ٹیکسٹائل تنظیموں کا ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان

    ٹیکسٹائل تنظیموں کا ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان

    کراچی: ٹیکسٹائل تنظیموں نے مطالبات مانے جانے تک ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کے نمایندوں نے ریفنڈ کی فوری ادائیگی اور گیس ٹیرف میں کمی نہ کرنے کی صورت میں ہفتہ وار بنیادوں پر ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    کراچی پریس کلب میں اپٹما اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے رہنما جاوید بلوانی نے کہا کہ حکومت کی قائم کردہ گیس ٹیرف کمیٹی میں وزرا اور سیکریٹریز کو شامل کیا گیا ہے لیکن کوئی اسٹیک ہولڈر شامل نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ریفنڈز کی اقساط میں ادائیگیوں سے ایکسپورٹ صنعتیں مالی بحران کا شکار ہیں اور 10 فی صد برآمدی صنعتیں بند ہو گئی ہیں، جس کے بعد تاجر موجودہ حالات میں صنعتیں منتقل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے رویے میں تبدیلی لائے، اور پانچ برآمدی شعبوں کی زیرو ریٹنگ سہولت کو بحال کرے۔

    سیمنٹ کی برآمدات میں اضافہ

    آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسویسی ایشن (اے پی سی ایم اے) نے کہا ہے کہ سیمنٹ کی مقامی کھپت 5.95 فی صد اضافے سے جنوری 2020 میں 3.265 ملین ٹن رہی جو جنوری 2019 میں 3.082 ملین ٹن تھی۔ جب کہ سیمنٹ برآمدات میں 39.49 فی صد اضافہ ہوا جو جنوری 2019 میں 0.579 ملین ٹن سے بڑھ کر جنوری 2020 میں 0.808 ملین ٹن ہو گئیں۔

    ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ جنوری میں سیمنٹ کی مجموعی فروخت 4.074 ملین ٹن رہی جو 11.26 فی صد اضافے کے ساتھ ہے جو گزشتہ برس اسی مدت کے لیے 3.662 ملین ٹن تھی۔ رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں سیمنٹ کی کھپت 7.15 فی صد اضافے سے 28.824 ملین ٹن ہو گئی، گزشتہ برس یہ 26.9 ملین ٹن تھی۔

    ترجمان کے مطابق مقامی کھپت میں 3.86 فی صد اضافہ ہوا جو 23.638 ملین ٹن ہوگئی جب کہ گزشتہ سال اسی مدت کے لیے یہ 22.759 ملین ٹن تھی۔ برآمدات میں اضافہ 25.23 فی صد ہوا اور یہ 5.186 ملین ٹن ہوگئیں جو گزشتہ سال 4.141 ملین ٹن تھیں۔

  • کرونا وائرس: پاکستان سے ماسک اور دستانوں کی برآمد پر پابندی کا فیصلہ

    کرونا وائرس: پاکستان سے ماسک اور دستانوں کی برآمد پر پابندی کا فیصلہ

    اسلام آباد: کرونا وائرس سے بچاؤ کے طور پر پاکستان سے ماسک اور دستانوں کی برآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ترجمان کے مطابق پاکستان سے ماسک اور دستانوں کی برآمدگی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پابندی کا فیصلہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے طور پر کیا جا رہا ہے۔

    اس حوالے سے این ڈی ایم اے نے متعلقہ وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔

    مراسلے کے مطابق کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسک اور دستانوں کا استعمال ناگزیر ہے۔ وائرس سے بچاؤ کے لیے ہر وقت ہر جگہ پر ضروری اسٹاک موجود ہونا چاہیئے۔

    مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ زمینی، فضائی یا بحری راستوں سے ماسک اور دستانوں کی برآمدگی روکی جائے۔ اس سلسلے میں تمام وفاقی وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ایئرپورٹس پر 12 ہزار سے زائد مسافروں کی اسکریننگ کی گئی، متعلقہ محکموں سے فوکل پوائنٹ اور ٹیلی فون نمبرز کا تبادلہ کیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق نیشنل ایمرجنسی کنٹرول سینٹر صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، اقوام متحدہ کے ادارے اور میڈیا کے ذریعے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر چینی شہر ووہان میں اب تک 213 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 10 ہزار سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے بین الا قوامی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق کمزور نظام صحت والے ممالک میں اس وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

  • ایکسپورٹ میں 10 سے 20 فی صد اضافہ ہوا ہے: گورنر اسٹیٹ بینک

    ایکسپورٹ میں 10 سے 20 فی صد اضافہ ہوا ہے: گورنر اسٹیٹ بینک

    لاہور: گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ معیشت میں استحکام لانا ہماری ترجیح ہے، ایکسپورٹ میں 10 سے 20 فی صد اضافہ ہوا ہے، ملک کی پائیدار ترقی نجی شعبے کی گروتھ ہی سے ممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنراسٹیٹ بینک رضا باقر نے آج ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس کا دورہ کیا جہاں انھوں نے کاروباری برادری سے ملاقات کی، اس موقع پر انھوں نے کہا نجی شعبے کےمسائل کے حل تک کاروبار نہیں بڑھے گا، کاروبار کے بڑھنے تک پائیدار ترقی نہیں ہو سکتی۔

    رضا باقر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں نجی شعبے کا کاروبار بڑھے، روزگار میں اضافہ ہو، اس لیے پرائیویٹ سیکٹر کو اصول و ضوابط کے مطابق کام کرنا چاہیے، مقابلے کے رجحان کو برقرار رکھنا ہماری ترجیح ہے، اس کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔

    آج کی مزید خبریں:  گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی

    گورنر ایس بی پی نے کہا ایکسچینج ریٹ بہت اہم ہے، ایکسچینج ریٹ پالیسی بناتے وقت طلب و رسد کی موومنٹ کا خیال رکھا جاتا ہے، ماضی میں جب بھی تجارتی خسارہ بڑھا ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹ نہیں کیا گیا، ادھار کی قسطوں کو پورا کرنے کے لیے ڈالر موجود نہیں تھے، جب خزانہ ختم ہوتا ہے تو بہت نقصان ہوتا ہے، کاروبار ختم ہو جاتا ہے۔

    رضا باقر کا کہنا تھا کہ کاروبار میں پائیدار گروتھ لانا ہماری ترجیح ہے، 6 ماہ سے پہلے کی صورت حال سے اب حالات بہتر ہیں، ہم نے اصلاحات کیں، آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، آئی ایم ایف کی وجہ سے غلط چیزیں نہیں ہوتیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ سسٹم میں لایا گیا ہے جو پہلے فکس تھا، سارے مسائل کا حل اسٹیٹ بینک کے پاس نہیں ہوتا، ایکسپورٹ اور ایس ایم ای سے متعلق پالیسی لا سکتے ہیں، ایس ایم ای کی گروتھ ترجیح ہے، افراط زر کو کنٹرول کرنا اسٹیٹ بینک کا کام ہے۔

  • ‌‌‌ٹی ڈیپ ایکسپورٹ بڑھانے میں ناکام ہے، تاجر

    ‌‌‌ٹی ڈیپ ایکسپورٹ بڑھانے میں ناکام ہے، تاجر

    کراچی:ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر اور بزنس مین پینل سندھ کے صدر زکریا عثمان نے کہا ہے کہ وہ برسراقتدار یو بی جی گروپ کی کارکردگی پر جلد وائٹ پیپر جاری کریں گے، ملک میں تاجروں کی تقسیم اور ایکسپورٹ کی تاریخی کمی یوبی جی کی مرہون منت ہے، دوسری جانب میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ٹریڈ ڈیلولیپمنٹ اتھارٹی ملک میں ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے ریسرچ، ویلیو ایڈیشن اور پیکیجنگ کا کردار ادا کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔

    کراچی میں اپنے دفتر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے زکریا عثمان نے کہا جلد فیڈریشن ہاؤس میں پریس کانفرنس کے ذریعے برسر اقتدار گروپ کے کارناموں کے خلاف وائٹ پیپر جاری کریں گے، ٹی ڈیپ میں تاجر سربراہ کی مدت کے دوران بر آمدات مسلسل تنزلی کا شکار رہیں، تاجر برادری اب مستقل کس منہ سے حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ ٹی ڈیپ کا سربراہ بزنس کمیونٹی سے لیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ٹریڈ ڈیلولیپمنٹ اتھارٹی میں کام کیا جاتا تو آج ملک کی ایکسپورٹ کا حال یہ نہ ہوتا، ملکی تاریخ میں ایکسپورٹ کی تاریخی کمی اور تاجروں کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کرنا یو بی جی اور ایس ایم منیر کا واحد کارنامہ ہے۔

    زکریا عثمان نے مزید کہا کہ جب ویت نام جیسا ملک 125ارب روپے کی ایکسپورٹ کرسکتا ہے تو ہم کیوں نہیں کرسکتے؟،آج ملک میں انڈسٹری بند ہورہی ہے، مزدور بے روز گار ہورہا ہے اور یو بی جی کے لیڈر ہر ماہ اپنی سالگرہ منا رہے ہیں، ٹی ڈیپ سے تاجر سربراہ کے استعفیٰ کے بعد اب ایکسپورٹ میں اضافہ شروع ہو گیا ہے۔

    دوسری جانب میاں زاہد حسین نے کہا کہ ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، ویلیو ایڈیشن اور پیکیجنگ پر کام کیا جاتاہے اور پوری دنیا اسی کے ذریعے اپنی ایکسپورٹ بڑھاتی ہے تاہم ٹی ڈیپ میں بیٹھ کراور برسر اقتدار گروپ نے ملک میں ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے ایسا کوئی کام نہیں کیا بلکہ ان کا کارنامہ تو ایکسپورٹ میں تاریخی کمی کی صورت میں سب کے سامنے ہے۔

    میاں زاہد حسین نے فیڈریشن کے آنے والے انتخابات کے حوالے سے کہا کہ ہم نے الیکشن کی بھر پور تیاری کی ہے اور رواں الیکشن میں ان کی کارکردگی دیکھ کر تاجر ہمارے ساتھ ہوں گے اورہم بڑا سرپرائز دیں گے۔