Tag: ایکس پر پابندی

  • ایکس پر پابندی کی قانونی حیثیت کیا ہے؟  اٹارنی جنرل پاکستان عدالت میں طلب

    ایکس پر پابندی کی قانونی حیثیت کیا ہے؟ اٹارنی جنرل پاکستان عدالت میں طلب

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے  ایکس کی بندش کیخلاف درخواست پر اٹارنی جنرل پاکستان کو 17 اپریل کیلئے طلب کر لیا اور کہا آکر بتائیں ٹویٹر پر پابندی کی قانونی حیثیت کیا ہے؟

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے ایکس کی پابندی کے معاملے پر سماعت کی۔

    فل بنچ نے ہدایت کی کہ اٹارنی جنرل پاکستان بتائیں کہ سوشل میڈیا ایکس پر پابندی کے نوٹیفکیشن کی کیا قانونی حیثیت ہے؟

    سماعت کے دوران عدالتی حکم پر پی ٹی اے سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے افسر پیش ہوئے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل مرزا نصر احمد نے بتایا کہ پی ٹی اے کی طرف سے جواب اور رپورٹ داخل ہوچکا ہے۔

    چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے باور کرایا کہ فل بنچ یہ چاہتا ہے اٹارنی جنرل پاکستان عدالت میں موجود ہوں اور وہ عدالت میں آکر ٹویٹر پر پابندی کی قانونی حیثیت کا بتائیں۔

    فل بنچ نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل پاکستان کی وجہ سے ہی یہ کیسز رکے ہوئے ہیں۔

  • پاکستان میں ایکس پر پابندی کب ختم ہوگی؟ عظمیٰ بخاری نے بتادیا

    پاکستان میں ایکس پر پابندی کب ختم ہوگی؟ عظمیٰ بخاری نے بتادیا

    لاہور : وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا ٹوئٹر ایکس پر پابندی ختم کرنے کے حوالے سے اہم بیان سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ر:پوری دنیامیں سوشل میڈیاکیلئےقوانین موجودہیں ،پاکستان میں سوشل میڈیاکےاستعمال کیلئےقواعدوضوابط نہیں، شکایت آنےپرایف آئی اےکہتاہےپراسس پرعمل ہوگا،پراسس ہےکیا؟

    وزیر اطلاعات پنجاب نے ایکس پر پابندی کے خاتمے کے حوالے سے کہا کہ سول شل میڈیا کی سائٹس کیلئےقوائدوضوابط بن جائیں گےتوایکس پرپابندی ختم کردی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل دہشت گردی سےکوئی محفوظ نہیں، اوورسیزمیں بیٹھ کرجوانقلابی بننے والےاس ملک کےخلاف ایک پوسٹ کرکےدکھائیں، ملک سےباہر بیٹھ کرڈیجٹل دہشت گردی نہیں چلےگی۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ ملک میں پگڑیاں اچھالنےکیلئےشوشل میڈیاکااستعمال ہوتاہے، ہم سوشل میڈیاکیخلاف نہیں لیکن مثبت مقاصدکیلئے کام کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری کچھ عدالتوں کوپتا نہیں چل رہاکہ نومئی کیاتھا، بانی پی ٹی آئی کیلئےکہاجاتاکہ بچہ سمجھ کرمعاف کردو، بانی پی ٹی آئی بچہ نہیں ہیں اورنہ ہی انہیں معافی ملےگی۔

  • مسلم لیگ(ن) کے ایک اور رہنما  کا ایکس پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ

    مسلم لیگ(ن) کے ایک اور رہنما کا ایکس پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ

    لاہور : مسلم لیگ(ن) کے ایک اور رہنما نے ایکس پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نگراں دورمیں لگائی پابندی کاکسی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پابندی کے حوالے سے اپنی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایکس سے پابندی ختم کی جائے۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نگراں دورمیں لگائی پابندی کاکسی کوکوئی فائدہ نہیں ہوا ہے، جگ ہنسائی سے بچا جائے اور سیاست کامقابلہ صرف سیاست سے ہوگا۔

    یاد رہے مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹرجاوید عباسی نے اے آروائی نیوزکے پروگرام خبر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پابندی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم جب حکومت میں نہیں تھے حق رائے دہی کےلیے آواز اٹھاتے تھے، ہم کہتے تھے کے اقتدارمیں آئے تو حق رائے دہی کی آزادی ہوگی۔

    جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ معاملہ ہمارے ملک میں نیا نہیں ،سالوں سال سے چلا آرہا ہے، جب سوشل میڈیا نہیں تھا تب ٹی وی اخبارات پر پابندیاں لگتی تھیں، حکومت کو سوشل میڈیاپلیٹ فارم ایکس پر پابندی اٹھانی چاہیے۔

    ن لیگی رہنما نے اپنی ہی حکومت سے سوال کیا کیا ہم ماچس کی فیکٹریاں بند کردیں کیونکہ اس سے آگ لگتی ہے؟ کسی چیز کا غلط استعمال ہورہا ہے تو اس سے متعلق قانون سازی ہونی چاہیے، کیا پابندیوں سےوہ نتائج حاصل کرلیے جو کرنا چاہتے تھے؟ پابندیاں ایسی جگہ ہوتی ہیں جہاں جمہوریت نہ ہوآمریت ہو.

  • ایکس پر پابندی کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟ حکومت نے وجوہات بتادیں

    ایکس پر پابندی کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟ حکومت نے وجوہات بتادیں

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے ایکس پر پابندی کے فیصلے سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرادی، جس میں بندش کی وجوہات بتائی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایکس کی بندش کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی ، وزارت داخلہ نے ایکس کی بندش کیخلاف درخواست پر رپورٹ جمع کرادی۔

    وزارت داخلہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ایکس کی بندش کیخلاف درخواست قانون و حقائق کے منافی ہے، قابل سماعت نہیں، ایکس پاکستان میں رجسٹرڈ ہے نہ ہی پاکستانی قوانین کی پاسداری کے معاہدے کا شراکت دار ہے۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ پلیٹ فارم کے غلط استعمال سے متعلق حکومت پاکستان کے احکامات کی پاسداری نہیں کی گئی، حکومت پاکستان کے احکامات کی پاسداری نہ ہونے پر ایکس پر پابندی لگانا ضروری تھا۔

    وزارت داخلہ نے بتایا کہ ایکس سے چیف جسٹس کیخلاف پروپیگنڈا کرنے والے اکاؤنٹس کو بین کرنےکی درخواست کی تاہم ایکس حکام نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی درخواست کو نظر انداز کیا، جواب تک نہ دیا، ایکس حکام کا عدم تعاون ایکس کیخلاف ریگولیٹری اقدامات بشمول عارضی بندش کا جواز ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومت کے پاس ایکس کی عارضی بندش کے علاوہ کوئی اور راستہ موجود نہیں، انٹیلی جنس ایجنسیوں کی درخواست پر وزارت داخلہ نے 17 فروری کوایکس کی بندش کے احکامات جاری کیے، ایکس کی بندش کا فیصلہ قومی سلامتی اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے کیا گیا۔

    وزارت داخلہ نے مزید بتایا کہ جھوٹی معلومات کی ترسیل کیلئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے، چند شر پسند عناصر کی جانب سے امن و امان کو نقصان پہنچانے اور عدم استحکام کو فروغ دینے کیلئے ایکس کو بطور آلہ استعمال کیا جا رہا ہے۔

    ایکس کی بندش کا مقصد آزادی اظہار رائے یا معلومات تک رسائی پر قدغن لگانا نہیں بلکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا قانون کے مطابق ذمہ دارانہ استعمال ہے، وزارت داخلہ پاکستان کے شہریوں کی محافظ اور قومی استحکام کی ذمہ دار ہے۔

    اس سے قبل حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر بھی بین لگایا گیا تھا،ٹک ٹاک کی جانب سے پاکستانی قانون کی پاسداری کے معاہدے پر دستخط کے بعد بین کو ختم کیاگیاتھا، ایکس کی بندش آئین کے آرٹیکل 19 کی خلاف وزری نہیں ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر دنیا بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کی جاتی ہے، استدعا ہے کہ ایکس کی بندش کیخلاف درخواست کو ابتدائی مراحل میں ہی خارج کردیا جائے۔

    وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ پابندی کا فیصلہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی متعدد رپورٹس کی بنیاد پر کیا گیا،ایکس بندش کافیصلہ امن وامان اورقومی سالمیت کے تحفظ کیلئے کیا گیا دشمن عناصر ملک میں افراتفری کی صورتحال پیداکرنےکےعزائم رکھتے ہیں اور ایکس پر تشدد پراکسانےوالا مواد اپ لوڈ کرتےہیں، ان اقدامات سےامن وامان اور نیشنل سیکیورٹی کو شدید خطرات لاحق ہوتے ہیں، ایکس پرپابندی ان عناصرکو ان کے تباہ کُن مقاصدحاصل کرنےسےروکنے کیلئے لازم اقدام ہے۔