Tag: ایکس

  • فیس بک، انسٹا گرام کی بندش پر ایلون مسک نے ’ایکس‘ پر کیا کہا؟

    فیس بک، انسٹا گرام کی بندش پر ایلون مسک نے ’ایکس‘ پر کیا کہا؟

    معروف سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کے مالک ایلون مسک نے سروسز معطل ہونے پر فیس بک اور انسٹا گرام پر طنز کے تیر چلا دیے۔

    ایلون مسک نے منگل کے روز ’ایکس‘ پر میٹا کی ملکیت فیس بک اور انسٹاگرام کی عالمی بندش کے حوالے سے اپنا نقطہ نظر شیئر کیا ہے۔ انھوں نے ‘ایکس‘ پر چند پینگوئنز کی تصویر شیئر کی ہے۔

    اس پوسٹ میں فیس بک، انسٹاگرام اور تھریڈز کے لوگو والے پینگوئن اپنے سامنے کھڑے ’ایکس‘ والے پینگوئن کو حیرت کے ساتھ دیکھ ررہے ہیں۔

    اس پوسٹ کے ساتھ ایلون نے اپنی ملکیت ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’اگر آپ یہ پوسٹ پڑھ رہے ہیں تو اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ ہمارے سرورز کام کر رہے ہیں۔‘‘

    واضح رہے کہ اس سے قبل سوشل میڈیا ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز کی بندش پر پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا مؤقف بھی سامنے آیا تھا۔

    ترجمان پی ٹی اے نے واضح کیا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم میٹا کو عالمی سطح پر بندش کا سامنا ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں بھی صارفین اس مسئلے سے متاثر ہوئے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ صارفین کو فیس بک، انسٹاگرام، میسنجرلاگ ان اور پروفائلز تک رسائی میں مشکلات ہیں۔

    دوسری جانب سروسز ڈاؤن ہونے پر فیس بک انتظامیہ نے اپنے بیان میں کہا کہ سائٹ میں تکنیکی خرابی کے باعث فیس بک ڈاؤن ہوا، صارفین پریشان نہ ہوں مسئلہ جلد حل ہو جائےگا۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں میٹا سروسز فیس بک، انسٹا، میسنجر ڈاؤن اور اکاؤنٹس سائن آؤٹ ہو گئے تھے۔ فیس بک اور انسٹاگرام صارفین کو سیشن ایکسپائرڈ کا نوٹس موصول ہوا تھا۔ صارفین کا فیس بک اور انسٹا اکاؤنٹ سائن ان نہیں ہو پا رہا تھا۔

  • پاکستان میں ٹوئٹر کی سروس 4 دن سے شدید متاثر

    پاکستان میں ٹوئٹر کی سروس 4 دن سے شدید متاثر

    پاکستان میں ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کی سروس 4 دن سے شدید متاثر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بھر میں مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کی سروس چار دن سے شدید متاثر ہے، کچھ دیر کے لیے سوشل میڈیا سروس بحال ہوتی ہے اور پھر بند ہو جاتی ہے۔

    اتوار کو آدھا گھنٹہ اور پیر کو ڈیڑھ گھنٹہ سروس بحال ہونے کے بعد مسلسل بند ہے، سوشل میڈیا کی بندش اور مانیٹرنگ سروس ڈاؤن ڈٹیکٹر کے مطابق پاکستان میں ہفتے کی رات 9 بجےسے ٹوئٹرکی سروس بند ہے۔

    صارفین کوئی پوسٹ کر سکتے ہیں اور نہ ہی کچھ دیکھ سکتے ہیں، جب کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے ٹوئٹر سروس کے تعطل اور بندش کی وجوہ بتانے سے گریز کیا جا رہا ہے۔

  • ملک بھر میں ایکس (ٹوئٹر) سروس تک رسائی میں دشواری

    ملک بھر میں ایکس (ٹوئٹر) سروس تک رسائی میں دشواری

    ملک بھر میں صارفین کو ایکس (ٹوئٹر) سروس تک رسائی میں دشواری پیش آ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کی جانب سے نیوز کانفرنس میں بدترین انتخابی دھاندلی کے انکشاف کے بعد پاکستان بھر میں سوشل میڈیا صارفین کو ایکس کی سروس تک رسائی حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

    رات کو 9 بجے ایکس کی سروس بند ہو گئی تھی، سروس متاثر ہونے کے بعد سے صارفین ایکس پر نہ کچھ پوسٹ کر سکتے ہیں اور نہ ہی کچھ دیکھ سکتے ہیں۔

    راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، کمشنر

    انٹرنیٹ پر بندشوں کی نگرانی کرنے والے ادارے نیٹ بلاکس نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھر میں صارفین کو ایکس تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے الیکشن 2024 کے نتائج میں بدترین دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ خود کو پولیس کے حوالے کر رہے ہیں، انھوں نے الزام لگایا کہ دھاندلی میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، اور اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جا رہی ہیں۔

  • ایکس (سابقہ ٹوئٹر) نے اچانک کام کرنا چھوڑ دیا، وجہ سامنے آ گئی

    ایکس (سابقہ ٹوئٹر) نے اچانک کام کرنا چھوڑ دیا، وجہ سامنے آ گئی

    ایلون مسک کی ملکیت والی سوشل میڈیا ایپ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) نے اچانک کام کرنا چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابقہ بلیو برڈ ایپ نے اچانک کام کرنا بند کر دیا، جس سے ہزاروں صارفین کی سرگرمیاں ٹھپ ہو گئیں، اچانک بندش سے X کے صارفین میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے کیوں کہ جب سے ایلون مسک نے ایپ خریدی ہے انھوں نے اسے مکمل طور پر تبدیل کرنا شروع کر دیا ہے۔

    معلوم ہوا کہ صارفین نے جب لاگ ان ہونا چاہا تو وہ اپنے پروفائلز تک رسائی حاصل نہ کر سکے، ڈاؤن ڈٹیکٹر کی رپورٹس کے مطابق یہ بندش 28 اگست کی شام شروع ہوئی اور ہزاروں صارفین نے اپنے ڈیسک ٹاپ اور لیپ ٹاپ سے ٹویٹس دیکھنے میں دشواری کی شکایت کی۔

    لاگ ان پر صارفین کو ’Something went wrong‘ کا پیغام نظر آنے لگا، اور کہا گیا کہ دوبارہ کوشش کریں، تاہم ویب سائٹ ریفریش کرنے اور انٹرنیٹ اور وائی فائی کنکشن چیک کرنے پر بھی یہ بندش گھنٹوں تک برقرار رہی۔

    صارفین کو مختلف قسم کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا، کوئی ویب سائٹ سے کنیکٹ نہیں ہو پا رہا تھا، کسی کو ٹویٹس لوڈ کرنے میں دشواری ہو رہی تھی، اور کوئی سرور تک رسائی نہیں کر پا رہا تھا، رپورٹس کے مطابق 17 فی صد نے ایپ پر مشکلات کا سامنا کرنے کی اطلاع دی، اور صرف 8 فی صد نے سرور کے ساتھ مشکلات کی شکایت کی۔

    واضح رہے کہ گھنٹوں کی بندش کے بعد اب X (یا ٹوئٹر) معمول پر آ رہا ہے، تاہم بعض صارفین کو تاحال مشکل پیش آ رہی ہے، اگر آپ کو بھی مسئلہ درپیش ہے تو مندرجہ ذیل اقدام کریں:

    کسی اور براؤزر سے ایکس تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کریں۔

    آپ جو ایپ یا براؤزر استعمال کرتے ہیں اسے ریفریش کریں۔

    اگر X بدستور بیٹھا ہوا ہے تو مسئلہ حل ہونے تک انتظار کریں۔

    یہ سوال اکثر صارفین کو پریشان کرتا ہے کہ ٹوئٹر کی بندش اتنی کثرت سے کیوں واقع ہو رہی ہے؟ تو یہ جان لیں کہ ایپس اور سائٹس میں وقتاً فوقتاً بندش آتی رہتی ہے جو چند منٹ یا ایک گھنٹے کے لیے ہوتی ہے، یہ مینٹیننس کی وجہ سے معمول کی بات ہے، تاہم جب سے ایلون مسک نے ٹوئٹر خریدا ہے تب سے ایپ میں مسائل بڑھ گئے ہیں جس پر صارفین مایوس ہو رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر کی بار بار بندش کی وجہ APIs میں تبدیلیاں، بیک اینڈ سسٹم میں کنفیگریشنل تبدیلیاں اور روٹین سرور اپ ڈیٹس ہے۔

  • ٹوئٹر کے نئے لوگو ’ایکس‘ نے شہری کی راتوں کی نیند حرام کر دی

    ٹوئٹر کے نئے لوگو ’ایکس‘ نے شہری کی راتوں کی نیند حرام کر دی

    اسپیس ایکس، ٹیسلا اور ٹوئٹر کے سی ای او ایلون مسک نے بالآخر ٹوئٹر کا نیلے پرندے کا لوگو تبدیل کر کے اس کا نام ’ ایکس‘ رکھ دیا ہے۔

    جس کے بعد امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں قائم ٹوئٹر کے ہیڈ کواٹر پر بھی بڑا اور چمک دار لوگو ”ایکس“ کو نصب کیا گیا تھا جس نے عمارت کے سامنے رہنے والے شہری کی راتوں کی نیند حرام کردی۔

    سوشل میڈیا صارف کائل نے ٹوئٹر پر ہی ٹوئٹر کے ہیڈ کواٹر کی ویڈیو شیئر کر کے اپنے غصے کا اظہار کیا،صارف نے کہا کہ ’ایکس‘ کوئی بھی ہو وہ فریب اور پریشانی میں اضافہ ہی کرتا ہے۔

    لوگو کی روشنی سے متاثر ہیڈکوارٹر کے قریب رہنے والے صارف نے ٹوئٹر پر لکھا کہ’ آپ یہ لائٹ اپنے بیڈ روم کے بالکل سامنے تصور کریں، اس ایکس لوگو کی وجہ سے مجھے راتوں کو نیند نہیں آتی‘۔

    ٹوئٹر ہیڈ کواٹر کی وائرل ویڈیو میں عمارت کے اوپر بیمنگ لائٹ کے ساتھ ’ایکس‘ کا لوگو دیکھا جاسکتا ہے، اس ویڈیو کو 22 ملین سے زیادہ صارفیں دکھ چکے ہیں جبکہ اس پر مختلف تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    ٹوئٹر کو اپنی عمارت سے ’ایکس‘ کا لوگو اتارنا پڑ گیا

    ایلون مسک نے ٹوئٹر کی چڑیا کی جگہ ’ایکس‘ کا نشان منتخب کیا ہے، اور اسے فروغ دینے کے لیے سان فرانسسکو میں قائم عمارت پر اسے نصب کر دیا گیا تھا، تاہم اس کے بعد سے عمارت کو درجنوں شکایات موصول ہونے لگی تھیں۔

    ایکس کا لوگو ایلون مسک کی کمپنی کی نمائندگی کرتا ہے، تاہم شکایات پر دفتر کی عمارت سے اسے ہٹا دیا گیا ہے۔

  • ٹوئٹر کو اپنی عمارت سے ’ایکس‘ کا لوگو اتارنا پڑ گیا

    ٹوئٹر کو اپنی عمارت سے ’ایکس‘ کا لوگو اتارنا پڑ گیا

    سان فرانسسکو: ٹوئٹر کو جہازی سائز کا نیا لوگو ’ایکس‘ اپنی عمارت سے اتارنا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں قائم ٹوئٹر کی عمارت پر سے بڑے اور چمک دار لوگو ”ایکس“ کو اتار دیا گیا ہے۔

    ایلون مسک نے ٹوئٹر کی چڑیا کی جگہ ’ایکس‘ کا نشان منتخب کیا ہے، اور اسے فروغ دینے کے لیے سان فرانسسکو میں قائم عمارت پر اسے نصب کر دیا گیا تھا، تاہم اس کے بعد سے عمارت کو درجنوں شکایات موصول ہونے لگی تھیں۔

    ”ایکس“ کا لوگو ایلون مسک کی کمپنی کی نمائندگی کرتا ہے، تاہم شکایات پر صدر دفتر کی عمارت سے اسے ہٹا دیا گیا ہے۔

    روئٹرز کا کہنا ہے کہ ”ایکس“ ا تارنے سے قبل شکایت کنندگان سے ٹوئٹر کی جانب سے طویل بات چیت اور افہام و تفہیم کی کوششیں کی گئیں، تاہم مسئلے کا کوئی نتیجہ برآمد نہ ہونے پر یہ اقدام اٹھایا گیا، شکایات کا اندراج سان فرانسسکو کے سٹی بلڈنگ ڈپارٹمنٹ نے کیا تھا۔

    واضح رہے کہ عمارت کے قریبی رہائش پذیر افراد نے ”ایکس“ کی روشنی کو اپنے روزمرہ کاموں کی انجام دہی میں مداخلت سے تعبیر کرتے ہوئے درجنوں شکایات درج کرائی تھیں، جن پر ایکشن لیا گیا۔

    گزشتہ برس اکتوبر میں ایلون مسک نے ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ نئی کمپنی کو موجودہ صدر دفتر سے محروم نہیں کیا جائے گا، کیوں کہ سان فرانسسکو خوب صورت شہر ہے، تاہم اب اس عمارت کو اپنے لوگو سے محروم کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان سٹی ڈپارٹمنٹ آف بلڈنگ انسپکشن کا کہنا تھا کہ یکم اگست کی صبح کو بلڈنگ انسپکٹرز نے ”ایکس“ گرائے جانے کا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا، ترجمان کے مطابق یہ لوگو بلا اجازت عمارت پر نصب کیا گیا تھا۔