Tag: ایکواڈور

  • ایکواڈور، نائٹ کلب میں فائرنگ سے 8 افراد جان سے گئے

    ایکواڈور، نائٹ کلب میں فائرنگ سے 8 افراد جان سے گئے

    جنوبی امریکا کے ملک ایکواڈور میں قائم ایک نائٹ کلب میں فائرنگ سے 8 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ ایکواڈور کے سب سے خطرناک سمجھے جانے والے ساحلی صوبے گوایاس کے دیہی علاقے سانتا لوسیا میں پیش آیا۔

    رپورٹس کے مطابق بھاری ہتھیاروں سے لیس مشتبہ افراد موٹر سائیکلوں اور 2 گاڑیوں میں آئے اور اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 7 افراد لقمہ اجل بن گئے، جبکہ ایک شخص اسپتال میں دم توڑ گیا، فائرنگ سے ہلاک افراد کی عمریں 20 سے 40 سال کے درمیان تھیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں 3 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں فوری طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق فائرنگ کی وجہ تاحال سامنے نہیں آسکی تاہم حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی ریاست جارجیا کے فورٹ اسٹیورٹ میں ملٹری بیس پر حملے کے نتیجے میں 5 فوجی زخمی ہو گئے تھے جبکہ شوٹر کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

    اسرائیلی فوج کا حملہ: الجزیرہ کے صحافی انس الشریف 5 ساتھیوں سمیت شہید

    بیس ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے میں 5 فوجی زخمی ہوئے جنہیں ریسکیو کر کے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    واقعے کے بعد علاقے میں لاک ڈاؤن نافذ کر کے شہریوں کو گھروں تک محدود رہنے کی ہدایت کی گئی۔ متاثرہ مقام کے اطراف اسکولز کو بند کر دیا گیا اور سیکورٹی بڑھا دی گئی۔

  • ایکواڈور کی خاتون میئر فائرنگ سے ہلاک

    ایکواڈور کی خاتون میئر فائرنگ سے ہلاک

    جنوبی امریکا کے ملک ایکواڈور کی سب سے کم عمر خاتون میئر کو نا معلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو 27 سالہ بریگیٹ گارسیا جو کہ ساحلی شہر سان ویسینٹ کی میئر تھیں، انہیں صبح کے وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

    پولیس ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خاتون میئر اپنے کمیونیکیشن ڈائریکٹر جائیرو لور کے ساتھ کرائے کی گاڑی میں سوار تھیں۔

    پولیس کا ابتدائی تحقیقات میں کہنا ہے کہ فائرنگ گاڑی کے اندر سے کی گئی، جبکہ کیس کی مزید تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    اسرائیل کا حماس کے خلاف مزید کارروائی کا اعلان

    ایکواڈور کی حکومت کا کہنا ہے کہ واقعہ مجرمانہ کارروائی ہے، تاہم اس قتل کے پیچھے کسی شخص یا گروہ کا ہاتھ ہونے کے حوالے سے کوئی وضاحت نہیں دی گئی۔

  • ویڈیو: مسلح گینگ ٹی وی کی لائیو نشریات کے دوران اسٹوڈیو میں گھس گیا

    ویڈیو: مسلح گینگ ٹی وی کی لائیو نشریات کے دوران اسٹوڈیو میں گھس گیا

    کوئٹو: جنوبی امریکی ملک ایکواڈور کی ایک ٹی وی کی لائیو نشریات جاری تھیں کہ اچانک ایک مسلح گینگ اندر دندناتا ہوا داخل ہوا اور سب کو یرغمال بنا لیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایکواڈور میں ایمرجنسی کے نفاذ کے باوجود حالات حکومت کے کنٹرول سے باہر ہیں، منگل کے روز جرائم پیشہ افراد کے ایک گروپ نے نجی نیوز چینل پر اس وقت قبضہ کیا جب لائیو براڈکاسٹ جاری تھی۔

    حملہ آور پستولوں، رائفلز اور بارودی مواد سے لیس تھے، اندر داخل ہوتے ہی وہ چیخنے چلانے لگے، اور کئی فائر بھی کیے، اس وقت نیوز پروگرام ملک کے ہزاروں گھروں میں دیکھا جا رہا تھا۔ حکام نے بتایا کہ حملے میں کوئی بھی ہلاک نہیں ہوا، جب کہ تمام نقاب پوش حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن کی تعداد 13 تھی، اور ان پر دہشت گردی کا مقدمہ کیا جائے گا۔

    حکام نے یہ نہیں بتایا کہ ٹیلی ویژن اسٹیشن پر قبضے کے پیچھے کون تھا، یا حال ہی میں اس جنوبی امریکی ملک کو ہلا کر رکھ دینے والے دوسرے حملوں کے پیچھے کون تھا، تاہم انھوں نے ایکواڈور کے منشیات کے سب سے طاقت ور گروہ کے 2 رہنماؤں کے جیل سے فرار ہونے کی طرف اشارہ کیا۔

    واضح رہے کہ ایکواڈور میں گینگ لیڈر کے جیل سے فرار اور بعد میں قتل کے بعد امن و امان کی صورت حال خراب ہوئی ہے، چھ دیگر جیلوں میں بھی صورت حال بگڑ گئی، قیدیوں نے محافظوں کو یرغمال بنایا، گینگ لیڈر اڈولفو میکیاس منشیات اسمگلنگ کے جرم میں 34 برس کی سزا کاٹ رہا تھا اور ایک جیل سے ہائی سیکیورٹی جیل میں منتقلی سے پہلے فرار ہو گیا تھا، مسلح افراد نے 7 پولیس اہلکاروں کو بھی اغوا کیا اور ایک پولیس کار کو بھی دھماکے سے اڑایا۔

    ان حالات کو دیکھتے ہوئے ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوا نے ساٹھ دن کی ایمرجنسی نافذ کی اور 22 گروہوں کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک ’اندرونی مسلح تصادم‘ کی حالت میں ہے، انھوں نے مسلح افواج کو حکم دیا کہ ان گروہوں کو ختم کر دیا جائے۔

  • ایکواڈور میں خانہ جنگی، فوج طلب کرلی گئی

    ایکواڈور میں خانہ جنگی، فوج طلب کرلی گئی

    جنوبی امریکا کے ملک ایکواڈور میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہوگئی، جس کے سبب فوج کو طلب کرلیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایکواڈور کے صدر ڈینئل نوبوآ نے ملک میں داخلی مسلح تنازعہ سے نمٹنے کیلئے سڑکوں پر فوج کی خدمات حاصل کرکے ہنگامی حالت کا نفاذ کردیا ہے۔

    گینگسٹرز نے ایکواڈور میں ٹی وی اسٹوڈیو پرقبضہ کرلیا اور یونیورسٹی پر حملہ کیا ہے جبکہ قیدیوں نے جیل گارڈز کو مبینہ طور پرہلاک کردیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ایکواڈور میں گینگ لیڈر ایڈولفو فٹو کے جیل سے فرار اور بعد ازاں قتل کے بعد امن و امان کی صورتحال بہت زیادہ بگڑ گئی ہے۔

    گینگ لیڈر منشیات اسمگلنگ کے جرم میں 34 برس کی سزا کاٹ رہا تھا اور ایک جیل سے ہائی سیکیورٹی جیل میں منتقلی سے قبل فرار ہوگیا تھا۔

    امریکا کی 12 ریاستیں برفانی طوفان کی زد میں آگئیں

    یاد رہے کہ پچھلے برس ایکواڈور میں صدارتی امیدوار فرنانڈو کو بھی موت کی نیند سلادیا گیا تھا۔

  • ایکواڈور میں بدنام گینگ لیڈر جیل سے فرار، ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ

    ایکواڈور میں بدنام گینگ لیڈر جیل سے فرار، ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ

    جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں بدنام گینگ لیڈر کے جیل سے فرار ہونے کے بعد ملک بھر میں 60 روز کے لیے ایمرجنسی لگادی گئی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی امریکی ممالک ایکواڈور میں بدنام زمانہ منشیات فروخت کرنے والا گینگ کا سرغنہ ڈولف ماتھیاس ولامار عرف ’فیتو‘ کے ہائی سیکیورٹی جیل سے فرار ہوگیا جس کے بعد ملک میں افراتفری مچ گئی۔

    خبر رساں ادارےکے مطابق ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوا نے ’فیتو‘ کی تلاش کے لیے ایکواڈور کی سڑکوں اور جیلوں میں افواج کو 60 دن کے لیے متحرک کرنے کا اعلان کیا۔

     ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوا کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں روزانہ رات 11:00 سے صبح 5:00 بجے تک کرفیو بھی نافذ ہوگا، ایمرجنسی کے تحت کسی بھی جگہ اجتماع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    ایمرجنسی کا اعلان ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نے کیا، صدر نے کہا یہ منشیات فروش دہشت گرد گروہ ہمیں ڈرانا چاہتے ہیں، ہم ان کے مطالبات نہیں مانیں گے، تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم ایکواڈور کے تمام شہریوں کو امن واپس نا لوٹا دیں ۔

    واضح رہے کہ ایکواڈور کے بدنام زمانہ گینگسٹر منشیات فروشی سمیت جیل میں جان لیوا فسادات میں کرانے میں ملوث تھا۔

  • ویڈیو: مردہ خاتون آخری رسومات کے دوران زندہ ہوگئی

    ویڈیو: مردہ خاتون آخری رسومات کے دوران زندہ ہوگئی

    ایکواڈور: جنوبی امریکا میں مردہ قرار دی گئی خاتون آخری رسومات کے دوران زندہ ہوگئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حیران کن واقعہ جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں پیش آیا جہاں مردہ قرار دی گئی خاتون اپنی آخری رسومات کے دوران زندہ ہوگئی۔

    رپورٹس کے مطابق 9 جون کو  ایکواڈور کے شہر باباہویو میں بیلا مونٹویا نامی خاتون کو طبیعت ناساز ہونے پر مقامی اسپتال میں داخل کروایا گیا، جہاں ڈاکٹر نے 3 گھنٹے بعد بتایا کہ دوران علاج خاتون دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئیں۔

    خاتون کے بیٹے کا کہنا ہے کہ ان کی 76 سالہ والدہ  ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماری میں مبتلا تھیں، والدہ کے انتقال کے بعد ان کے بیٹے کی جانب سے والدہ کی آخری رسومات کی تیاری کی گئی۔

    رپورٹس میں بتایا گیا کہ آخری رسومات کے دوران جیسے ہی خاتون کو تابوت سے نکالا گیا تو وہاں موجود افراد نے محسوس کیا کہ خاتون کی سانسیں چل رہی ہیں۔

    تاہم  خاتون کو اسپتال لے جایا گیا جہاں خاتون کے زندہ ہونے کی تصدیق ہوگئی، حیران کن طور پر والدہ کی سانسیں بحال ہونے پر بیٹا خوشی سے نہال ہوگیا اور اس کو ایک معجزہ قرار دیا، خاتون اسپتال میں داخل ہیں جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

    رپورٹس کے مطابق جس اسپتال انتظامیہ نے خاتون کو مردہ قرار دے کر ڈیتھ سرٹیفیکٹ بھی جاری کیا تھا کہ اس واقعہ کے بعد ان کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

  • ایکواڈور اور پیرو میں زبردست زلزلہ، لائیو ٹی وی شو کے دوران کھلبلی کی ویڈیو وائرل

    ایکواڈور اور پیرو میں زبردست زلزلہ، لائیو ٹی وی شو کے دوران کھلبلی کی ویڈیو وائرل

    کوئٹو: جنوبی امریکی ملک ایکواڈور اور پیرو میں 6.8 شدت کا زلزلہ آیا ہے، جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز ایکواڈور اور پیرو کو شدید زلزلے نے ہلا کر رکھ دیا ہے، جس سے کم از کم اٹھارہ افراد ہلاک ہو گئے، گھروں اور عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، بڑی تعداد میں خوف زدہ رہائشی سڑکوں پر آ گئے ہیں۔

    زلزلے نے ایکواڈور میں تباہی مچا دی ہے، زلزلے کے جھٹکے پیرو کے شمالی علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے، زلزے کے باعث متعدد مکانات گر گئے اور 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

    زلزلے کے جھٹکے ایک لائیو ٹی وی نشریات کے دوران بھی واضح‌ طور پر محسوس کیے گئے، لاس ہومیلڈس نامی کھیلوں کے پروگرام کا سیٹ زلزلے سے اچانک لرزنے لگا تو میزبان گھبرا گئے، ایک اینکر نے اپنے ساتھیوں کو بار بار پرسکون رہنے کو کہا، تاہم ایک میزبان گھبرا کر باہر نکل گیا، سیٹ پر یہ تھرتھراہٹ کم از کم 30 سیکنڈ تک جاری رہی۔

    ایکواڈور کے صدر نے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور فوری امدادی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کر دی۔

    صدر گیلرمو لاسو نے صحافیوں کو بتایا کہ زلزلے نے بلا شبہ ملک میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، تاہم تمام وزارتیں فعال ہیں اور زلزلے سے ہونے والے نقصانات کے تدارک کے لیے کافی معاشی وسائل دستیاب ہیں۔

    زلزلے سے زیادہ تر لوگ ساحلی ریاست ایل اورو میں متاثر ہوئے، جہاں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 11 بتائی جا رہی ہے۔

  • ایکواڈور: جیل میں ہنگامہ آرائی کے دوران 10 قیدی ہلاک

    ایکواڈور: جیل میں ہنگامہ آرائی کے دوران 10 قیدی ہلاک

    کیٹو: جنوبی امریکا کے ملک ایکواڈور کے دارالحکومت کیٹو کی ایک جیل میں ہنگامہ آرائی کے دوران 10  قیدی ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کیٹو کی جیل میں ہنگامہ آرائی کا واقعہ حکومت کی جانب سے بدنام زمانہ 3 ملزمان کو ایک اعلیٰ حفاظتی مرکز میں منتقل کرنے کے فیصلے پر دیکھنے میں آیا۔

    ایکواڈور ایجنسی  کے مطابق ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس اور فوج نے جیل کا کنٹرول دوبارہ سنبھال لیا ہے اور  کہا کہ مستقبل میں منظم جرائم سے نمٹنے کے لیے جنگ بندی کے بغیر کام کریں گے۔

    دوسری جانب پراسیکیوٹر کے دفتر نےسوشل اکاؤنٹ کے ذریعے بتایا ہے کہ قیدیوں کی لاشیں برآمد کی جا رہی ہیں۔

    ایکواڈور کی جیلوں میں فسادات کے ماضی میں بھی متعدد واقعات پیش آچکے ہیں اور فروری 2021 سے جیلوں میں ہونے والے پرتشدد واقعات میں 400 سے زیادہ قیدی ہلاک ہو چکے ہیں، حکومت نے ان فسادات کی وجہ منشیات اسمگلرز کی گینگ وار کو قرار دیا ہے۔

    ایکواڈور میں جولائی میں جیل میں ہونے والے فسادات میں 12 قیدی ہلاک ہوگئے تھے اور ٹھیک دو ماہ بعد مئی میں اسی جیل میں فسادات میں 43 قیدی ہلاک ہوئے تھے۔

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایکواڈور کی جیلوں میں 33 ہزار 500 قیدی موجود ہیں جو قیدیوں کو رکھنے کی انتہائی گنجائش سے 11.3 فیصد زیادہ ہیں۔

  • ایکواڈور میں حکومتی کرپشن بے نقاب کرنے والا ٹی وی میزبان دن دہاڑے قتل

    ایکواڈور میں حکومتی کرپشن بے نقاب کرنے والا ٹی وی میزبان دن دہاڑے قتل

    جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں حکومتی کرپشن بے نقاب کرنے والے ٹی وی میزبان کو دن دہاڑے فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا، 36 سالہ میزبان کو کافی عرصے سے دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق 36 سالہ ٹی وی میزبان ایکواڈور کے ایک مقامی چینل پر ایک پروگرام کی میزبانی کرتے تھے۔ گزشتہ برس انہوں نے ایک رپورٹ جاری کی تھی کہ کس طرح کرونا وائرس کی وبا کے دوران حکومتی اہلکاروں نے کرمنل مافیاز سے گٹھ جوڑ کر کے اس وبا سے فائدہ اٹھایا۔

    ان کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ وبا کے دوران (مردہ اجسام رکھنے والے) باڈی بیگز کو حکومتی آشیر باد سے 13 گنا زائد قیمت پر فروخت کیا گیا اور اضافی منافع حکومتی اہلکاروں اور مافیاز کے افراد کی جیبوں میں گیا۔

    ان کی اس رپورٹ کے بعد ایکواڈور میں تہلکہ مچ گیا اور حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا۔

    بدھ کے روز صبح کے وقت جب وہ جم سے واپس اپنے گھر جارہے تھے تو ایک تیز رفتار گاڑی ان پر گولیاں برساتی ہوئی گزر گئی، 36 سالہ میزبان کو 4 گولیاں لگیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

    اہلخانہ کا کہنا ہے کہ انہیں کافی عرصے سے دھمکیاں موصول ہورہی تھیں جن کے بارے میں انہوں نے پولیس کو آگاہ کیا تھا۔

    پولیس کے مطابق گاڑی میں 3 افراد سوار تھے جنہیں تلاش کیا جارہا ہے۔

  • خاتون کرونا وائرس سے مرنے کے بعد اچانک زندہ ہو گئی

    خاتون کرونا وائرس سے مرنے کے بعد اچانک زندہ ہو گئی

    ایکواڈور: جنوبی امریکا کے مغربی ساحل پر واقع ملک ایکواڈور میں ایک خاتون کرونا وائرس میں مبتلا ہو کر مرنے کے بعد اچانک زندہ ہو گئیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایکواڈور کے مقامی اسپتال نے 74 سالہ خاتون البا ماروری کی کرونا وائرس کی علامات سے موت کی تصدیق کر دی تھی لیکن پھر کئی دن بعد وہ زندہ ہو گئیں۔

    معلوم ہوا کہ خاتون کو ایک ماہ قبل بخار اور سانس لینے میں تکلیف کے سبب اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں وہ 3 ہفتے بے ہوشی کی حالت میں رہیں، ڈاکٹرز نے انھیں 27 مارچ کو مردہ قرار دے دیا۔

    اسپتال انتظامیہ نے خاتون کے اہل خانہ کو مردہ خانے کے اندر ایک میت دکھائی، کرونا وائرس سے مرنے والوں کے قریب جانے پر پابندی کے سبب اہل خانہ نے میت کو دور سے دیکھا، خاتون کے بھانجے کا کہنا تھا کہ انھوں نے میت کو ایک میٹر دوری سے دیکھا، چہرہ نظر نہیں آیا تاہم بال اور رنگت آنٹی جیسے تھے، جسم پر ان کی طرح کا ایک زخم بھی تھا، اس کے بعد انھیں میت کو گھر لے جانے دیا گیا۔

    اہل خانہ نے خاتون کی آخری رسومات ادا کیں اور ابھی راکھ گھر میں پڑی تھی جب اچانک انھیں اسپتال سے کال آئی کہ ان کی رشتہ دار خاتون البا ماروری زندہ ہیں اور اسپتال میں انھیں ہوش آ گیا ہے۔ معلوم ہوا کہ چند دن قبل جمعرات کو اچانک البا کو ہوش آ گیا اور انھوں نے ڈاکٹرز کو بتایا کہ وہ کون ہے، جس پر ان کی بہن کو اطلاع دی گئی۔

    اہل خانہ کا کہنا تھا کہ پتا نہیں انھوں نے کس خاتون کی آخری رسومات ادا کیں، اور گھر میں جو راکھ پڑی ہوئی ہے وہ کس کی ہے، تاہم انھوں نے اسپتال انتظامیہ پر مقدمہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے تاکہ انھیں جو پریشانی اٹھانی پڑی اور آخری رسومات پر جو خرچ اٹھا، اس کا ازالہ ہو سکے۔