Tag: ایکواڈور

  • اسپتال میں لرزہ خیز قتل، قاتل ڈاکٹر اور پولیس کے بھیس میں آئے

    اسپتال میں لرزہ خیز قتل، قاتل ڈاکٹر اور پولیس کے بھیس میں آئے

    قاتلانہ حملے میں بچ جانے والے قیدی گینگسٹر پر دوبارہ حملہ، پولیس اور ڈاکٹر کے بھیس میں آئے قاتلوں نے لمحوں میں گینگسٹر کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    مذکورہ واقعہ جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں پیش آیا، اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 2 مسلح افراد ڈاکٹر اور پولیس اہلکار کے بھیس میں اندر داخل ہوئے۔

    اس کے بعد وہ وہاں موجود پولیس والے کی رہنمائی میں اپنے ٹارگٹ کے کمرے تک پہنچے جو جیل میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں بچ جانے کے بعد زیر علاج تھا۔ وہاں پہنچ کر دونوں مسلح افراد نے گن پوائنٹ پر پولیس والے اور گارڈز سے ان کے ہتھیار چھین لیے۔

    اس کے بعد انہوں نے اپنے ہدف کو فائرنگ کا نشانہ بنایا، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فائرنگ ہوتی دیکھ کر نرسیں خوفزدہ ہو کر چھپنے کی جگہ تلاش کر رہی ہیں۔

    مقتول نامی گرامی گینگسٹر تھا جس پر چند دن قبل ہی جیل کے ایک ساتھی نے قاتلانہ حملہ کیا تھا، گینگسٹر حملے میں زخمی ہوگیا تھا اور اسپتال میں اس کا علاج جاری تھا، گینگسٹر قتل کے مقدمے میں 26 سال کی قید کاٹ رہا تھا۔

    پولیس کے مطابق گینگسٹر کا قتل 2 جرائم پیشہ گروہوں کی مخاصمت اور دشمنی کا شاخسانہ ہے۔

  • وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے قریبی ساتھی بھی ایکواڈور سے گرفتار

    وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے قریبی ساتھی بھی ایکواڈور سے گرفتار

    کیوٹو : وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج کی گرفتاری کے بعد ایکواڈور میں ان کے ایک قریبی ساتھی اولا بینی کی بھی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایکواڈور کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی گرفتار کے بعد ان کے ساتھی اولا بینی کو بھی گرفتار کرلیا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایکوڈور کے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پولیس جاپان فرار ہونے کی کوشش کرنے والے ایک شخص کو تفتیش کیلئے حراست میں لیا ہے جو جولین اسانج کا قریبی ساتھی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ گرفتار کیا گیا شخص اولا بینی سوئیڈش سافٹ ویئر ڈیولپر ہے, دوسری جانب ایکواڈور میں جولین اسانج کی گرفتاری کیخلاف شہریوں کا احتجاج جاری ہے۔

    خیال رہے کہ جولین اسانج کو ایک روز قبل ایکواڈور کی جانب سے سیاسی پناہ واپس لئے جانے کے بعد لندن میں واقع سفارت خانے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : برطانوی پولیس نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو گرفتار کرلیا

    وکی لیکس کے بانی کے خلاف مقدمہ، ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کے خلاف عدالت میں کیس کی سماعتوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، عدالت نے ملزم کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

    جج مائیکل سنو نے کہا کہ ملزم نے ایکواڈور کے سفارت خانے میں پناہ لے کر اپنی ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کی تھی۔

    استغاثہ کے دلائل کی روشنی میں اس خلاف ورزی پر جولیان اسانج کو ملکی قانون کے مطابق کم از کم ایک برس کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

  • ایکواڈور میں آتش فشاں پھٹ پڑا

    ایکواڈور میں آتش فشاں پھٹ پڑا

    ایکواڈور : گالا پاگوز آئی لینڈز میں آتش فشاں پھٹ گیا، آتش فشاں سے دھوئیں اور لاوے کا اخراج جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گالاپاگوز آئی لینڈز نیشنل پار ک انتظامیہ کے مطابق آتش فشاں کے پھٹنے سے آئی لینڈ میں موجود جنگلی حیات کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

    آتش فشاں کے اردگرددھوئیں کے بادل چھائے ہوئے ہیں جبکہ پگھلا ہوا لاوا سمندر میں گر رہا ہے۔

    گالاپاگوز آئی لینڈز نیشنل پار ک انتظامیہ کے مطابق اس جزیرے پر انسان نہیں رہتے تاہم اس میں مخلتف اقسام کے جانور پائے جاتے ہیں جن کو اس آتش فشاں سے شدید نقصان کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے کہ ایکواڈور کا صوبہ گالا پاگوز ایک آتش فشاں جزیرے پر قائم ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • عوامی مقامات پر خواتین کی ہراسمنٹ سے بچاؤ کے لیے اہم اقدام

    عوامی مقامات پر خواتین کی ہراسمنٹ سے بچاؤ کے لیے اہم اقدام

    دنیا بھر میں خواتین پر جنسی حملوں اور عوامی مقامات پر ان کے ساتھ ہراسمنٹ کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس نے خواتین اور ان کی بہبود کے لیے کام کرنے والے افراد اور اداروں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔

    عالمی اداروں کی جانب سے جاری کی جانے والی متعدد رپورٹس کے مطابق دنیا میں ہر 3 میں سے ایک خاتون کو کسی نہ کسی قسم کی ہراسمنٹ کا سامنا ہے جو صرف جنس کی بنیاد پر اس سے کی جاتی ہے۔ ان میں گھورنے سے لے کر خطرناک جنسی حملوں تک کے واقعات شامل ہیں اور اس میں ترقی یافتہ یا غیر ترقی یافتہ ممالک کی کوئی قید نہیں۔

    harrasment

    دنیا بھر میں ان واقعات پر قابو پانے کے لیے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل بھارت میں پبلک ٹرانسپورٹ میں خواتین سے چھیڑ چھاڑ کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر بسوں میں پینک بٹن نصب کرنے کا منصوبہ شروع کیا گیا۔

    خواتین پر حملوں سے تحفظ کے لیے ’پینک‘ بٹن *

    یہ پینک بٹن بس میں دروازے کے اوپر لگایا جائے گا جسے دباتے ہی قریبی پولیس اسٹیشن میں ایک ہنگامی پیغام جائے گا اور اس کے بعد پولیس بس میں نصب کیمرے کی براہ راست فوٹیج دیکھ سکے گی۔

    تاہم ان اقدامات کی ایک بہترین مثال جنوبی امریکی ملک ایکواڈور کے دارالحوکمت کیٹو میں دیکھی گئی جہاں شہری ترقیاتی کے لیے ’کیٹو سیف سٹی پروگرام‘ کا آغاز کیا گیا اور اس میں سرفہرست شہر کو خواتین کے لیے محفوط بنانے کا ہدف رکھا گیا۔

    اس منصوبے کے آغاز سے قبل اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خواتین یو این وومین کی جانب سے ایک سروے کیا گیا تھا جس میں دیکھا گیا کہ 12 ماہ کے دوران شہر کی 68 فیصد خواتین نے عوامی مقامات پر کسی نہ کسی قسم کی ہراسمنٹ کا سامنا کیا۔

    quito-3

    یو این وومین نے اس کے بعد شہری حکومت، خواتین کے لیے سرگرم عمل متعدد اداروں، اور دیگر متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایک بڑے منصوبے پر کام شروع کیا۔

    جنسی حملوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر *

    اس منصوبے کے تحت شہر میں جابجا رضا کارانہ خدمات انجام دینے والی خواتین کو تعینات کیا گیا۔ ان خواتین کو باقاعدہ اتھارٹی دی گئی جس کے بعد یہ خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے واقعات کا سدباب کرنے کے لیے اہم طاقت بن گئیں۔

    رضاکارانہ خدمات انجام دینے والی ان اہلکاروں کو اس قسم کے واقعات کی اطلاع بھی دی جا سکتی ہے جس کے بعد سنگین نوعیت کے کیسز میں یہ پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کو اطلاع دینے کی مجاز ہوں گی۔

    کیٹو کے میئر ماریشیو روڈز کا کہنا ہے کہ شہر کو خواتین کے لیے محفوظ بنانا ان کی پہلی ترجیح ہے۔ اس ضمن میں شہری حکومت کے تحت 4 شعبوں میں کام کا آغاز کیا گیا ہے۔ سڑکوں کو خواتین کے لیے محفوظ بنانا، گھریلو تشدد کے واقعات کا سدباب، آفات اور خطرات میں خواتین کو سہولیات کی فراہمی، اور تمام شعبوں میں خواتین کی شراکت داری۔

    quito-2

    انہوں نے بتایا کہ کیٹو کے سیف سٹی منصوبے کے تحت اس بات کا بھی جائزہ لیا جاتا ہے کہ کن مقامات پر خواتین کو ہراسمنٹ کے واقعات کا زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے ان مقامات پر زیادہ توجہ مرکوز کرتے ہوئے انہیں محفوط بنانے کے لیے اقدامات کیے جیسے وہاں روشنیاں نصب کی گئیں اور وہاں کا ماحول بہتر بنایا گیا۔

    زیادتی کا شکار مختاراں مائی کی ریمپ پر واک *

    ایکواڈور میں یو این وومین کی نمائندہ مونی پیزانی کا کہنا ہے کہ خواتین کو ہراسمنٹ اور تشدد کے واقعات اور اس کے سدباب کے لیے آگاہی فراہم کرنے کی از حد ضرورت ہے تاکہ وہ اسے عام سی بات سمجھ کر اسے اپنی زندگی کا حصہ نہ سمجھیں۔

    ماہرین نے کیٹو میں شروع کیے جانے والے اس منصوبے کو بے حد سراہا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ دنیا کے تمام شہروں میں اس قسم کے منصوبے شروع کیے جانے چاہئیں۔

  • ایکواڈورمیں شدید زلزلہ، 233 افراد ہلاک،600 سے زائد زخمی

    ایکواڈورمیں شدید زلزلہ، 233 افراد ہلاک،600 سے زائد زخمی

    کیوٹو : لاطینی امریکہ کے ملک ایکواڈور میں شدید زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلادی ہے، ایکواڈور کے صدر نے دو سو تینتیس افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی ہے۔ اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    زلزلے کی شدت سات اعشاریہ آٹھ ریکارڈ کی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق زلزلے کا مرکز زمین میں صرف 19.2کلو میٹر کی گہرائی میں تھا۔

     

    زلزلے کا مرکز موزین شہر کے آس پاس کا علاقہ تھا جس سے دارالحکومت کیوٹو میں بھی عمارتیں لرز اٹھیں۔ مواصلات کا نظام مکمل طور پر منقطع ہو گیا.

    ایکواڈور کے چھ صوبوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے نیشنل گارڈز کو متحرک کردیاگیا ہے۔ امدادی کارکن، پولیس اور فوج کے اہلکار ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

    سیکڑوں زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جن میں بیشتر کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ زلزلے سے شہر گوایاکل میں ایک فلائی اوور تباہ ہوگيا ہے اور کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    امریکن جیولوجیکل سینٹر کا کہنا ہے کہ ایکوا ڈور میں 1979 کے بعد یہ شدید ترین زلزلہ ہے۔ زلزلے کے فوراً بعد سونامی کی وارننگ جاری کی گئی تھی، تاہم اب سونامی کا خطرہ ٹل گیا ہے۔