Tag: ایک ارب ڈالر

  • پاکستان  نے یو اے ای کے بینکوں سے ایک ارب ڈالر کمرشل قرض کے لئے باضابطہ درخواست کردی

    پاکستان نے یو اے ای کے بینکوں سے ایک ارب ڈالر کمرشل قرض کے لئے باضابطہ درخواست کردی

    اسلام آباد : وزارت خزانہ نے متحدہ عرب امارات کے تین بینکوں سے ایک ارب ڈالر کمرشل قرض باضابطہ درخواست کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت 30 جون تک کمرشل بینکوں سے مزید ایک ارب ڈالر کا قرضہ لے گی، مزید ایک ارب ڈالر قرض کا مقصد اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کو ذخائر مستحکم بنانا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے 30 جون تک اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 13.9 ارب تک پہنچانے کا ہدف دے رکھا ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کیلئے حکومت پاکستان نے متحدہ عرب امارات کے بینکوں سے رابطہ کیا اور وزارت خزانہ نے متحدہ عرب امارات کے تین بینکوں سے ایک ارب ڈالر کمرشل قرض باضابطہ درخواست کردی ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ شارجہ اسلامک بینک، ابو ظہبی اسلامک بینک اور عجمان بینک سے 1 ارب ڈالر کی درخواست کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی دوسری قسط موصول

    اس سلسلے میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی کمرشل بینکوں کے ساتھ ورچوئل میٹنگ ہوئی، ورچوئل میٹنگ کا مقصد اسٹینڈڑ چارٹرڈ اور دبئی اسلامک بینک کو 1 ارب ڈالر فنانسنگ کا مینڈیٹ دینا تھا۔

    وزیرخزانہ ورچوئلی میٹنگ کے دوران بینکوں آئی ایم ایف کے 30 جون تک زرمبادلہ کے ذخائر سے آگاہ کیا۔

    وزیر خزانہ کا کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان 30 جون تک 14 ارب ڈالر کے اسٹیٹ بینک زرمبادلہ ذخائر کے قریب ہے،اسٹیٹ بینک کے 14 ارب ڈالر کے خالص زرمبادلہ ذخائرتین ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہوں۔

  • آج آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے، وزیر خزانہ کا روئٹرز کو انٹرویو

    آج آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے، وزیر خزانہ کا روئٹرز کو انٹرویو

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کو بیل آؤٹ معاہدے کے تحت آج آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے۔

    برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز سے گفتگو میں وزیر خزانہ پاکستان محمد اورنگزیب نے کہا کہ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا، کشیدگی کے باعث کسی نئے معاشی جائزے کی ضرورت نہیں ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ پر بات چیت 23 مئی تک جاری رہے گی، ہمارا ہدف امریکا سے کپاس، سویا بین اور ہائیڈرو کاربن کی درآمدات میں اضافہ ہے۔

    پیر کے روز، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے بعد امریکا بھارت اور پاکستان کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ تجارت ایک بڑی وجہ تھی کہ پاکستان اور بھارت نے لڑائی بند کر دی۔


    تنخواہ دارطبقے کو انکم ٹیکس میں ریلیف، آئی ایم ایف کو منانے کیلئے خصوصی تیاریاں


    واضح رہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تیاریاں جاری ہیں، جس کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت کا آغاز کل سے ہوگا، ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات 14 سے 22 مئی تک ہوں گے۔

    آئی ایم ایف سے مذاکرات میں آئندہ بجٹ میں آمدن اور اخراجات پر بات چیت ہوگی، آئندہ بجٹ میں ٹیکس آمدنی اور نان ٹیکس آمدنی پر بریفنگ دی جائے گی، بجٹ میں 400 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات پر غور ہوگا، ٹیکس ریلیف اقدامات پر بھی خصوصی سیشنز ہوں گے۔

    تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس میں ریلیف پر آئی ایم ایف کو منانے کے لیے خصوصی تیاریاں کی گئی ہیں، صنعتوں اور تعمیراتی شعبے کے لیے بھی آئی ایم ایف کو راضی کرنے کی کوشش کی جائے گی، آئی ایم ایف کے ساتھ ترقیاتی بجٹ اور اس کی ترجیحات پر مذاکرات ہوں گے۔

  • آئی ایم ایف کی جانب سے قرض پروگرام کی پہلی قسط آج جاری ہوگی

    آئی ایم ایف کی جانب سے قرض پروگرام کی پہلی قسط آج جاری ہوگی

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے پاکستان کیلئے چھ ارب ڈالر قرض پروگرام کی پہلی قسط آج جاری کی جائے گی۔ قسط کا حجم ایک ارب ڈالر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پروگرام کے تحت پاکستان کو سالانہ دو ارب ڈالر ملیں گے، تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدے کے مطابق چھ ارب ڈالر قرض پروگرام کی پہلی قسط آج ملے گی۔

    وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے لئے گئے چھ ارب ڈالرکے قرض پروگرام میں سے ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط آج جاری کی جائے گی۔ رقم کل تک اسٹیٹ بینک پاکستان کے اکاؤنٹ میں ریسیو ہوجائے گی۔

    پاکستان کو قرض پروگرام کے تحت سالانہ دو ارب ڈالر ملیں گے۔ رقم سے پاکستانی زرمبادلہ ذخائر پر دباؤ میں کمی آئے گی۔ پاکستان کو آئی ایم ایف سے یہ قرضہ ایکسٹینڈیڈ فنڈ فیسیلیٹی کے تحت ملا ہے۔

    قرض پروگرام انتالیس ماہ پر مشتمل ہوگا۔ آئی ایم ایف کاقرض پروگرام پاکستان میں معاشی اصلاحات اور ادائیگیوں کا توازن بہتر کرنے کیلئےمددگار ثابت ہوگا۔

    عالمی مالیاتی ادارے سے معاہدےکے بعد پاکستان پردیگر مالیاتی اداروں سے قرض کے حصول کی راہ ہموارہوگئی ہے۔ پہلےبھی پاکستان نے دوست ممالک سے ساڑھے سات ارب ڈالرحاصل کئے ہیں,مؤخرادائیگیوں پر سعودی عرب اور آئی ڈی بی کی سہولت اس کے علاوہ ہے۔

    علاوہ ازیں ایشیائی ترقیاتی بینک نے اعلان کیا ہے کہ پانچ سال کے دوران پاکستان کو دس ارب ڈالر قرضہ فراہم کیا جائے گا اور یہ رقم پاکستان کے لیے رعایتی قرضہ ہوگی۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک کے اعلامیے کے مطابق قرضے کی مد میں رقم مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے دی جائے گی، ان منصوبوں میں زراعت، ٹرانسپورٹ، تعلیم و تجارت، توانائی سیکیورٹی، سیاحت، آبی وسائل اور سڑک کے ذریعے وسط ایشیائی ریاستوں سے روابط بہتر بنانا شامل ہے۔

  • سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی آخری قسط موصول

    سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی آخری قسط موصول

    اسلام آباد : متحدہ عرب امارات کے بعد سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کوایک ارب ڈالرکی آخری قسط موصول ہوگئی ، سعودی رقم ملنے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر کا مجموعی حجم پندرہ ارب پچیس کروڑ ڈالر ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے سعودی عرب کی جانب سےپاکستان کوایک ارب ڈالرکی آخری قسط بھی موصول ہوگئی ، سعودی رقم ملنے کے بعد اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر کاحجم آٹھ ارب چھیاسی کروڑ ڈالر جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر کا مجموعی حجم پندرہ ارب پچیس کروڑ ڈالر ہوگیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سےمجموعی طورتین ارب ڈالرمل گئے ہیں سعودی رقم پر پاکستان کو تین فیصد سالانہ منافع دینا ہوگا، رقم سعودی عرب کے جانب سے دئیے گئے پیکج کا حصہ ہے پیکج میں سرمایہ کاری اور موخر ادائیگوں پر تیل کی سہولت بھی شامل ہے۔

    گذشتہ روز دوست ملک یوای اے کی جانب پاکستان کو ایک ارب ڈالر ملے تھے ، اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا تھا تین ارب ڈالر میں سے ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط مل گئی، باقی دوارب ڈالربھی جلد پاکستان کوحاصل ہوجائیں گے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ رقم زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل کمی کو روکنے کیلئے دی گئی ہے، یہ رقم امداد نہیں بلکہ سرمایہ کاری ہے، اس پرسالانہ تین فیصد منافع دینا ہوگا۔

    مزید پڑھیں : یواے ای سے اسٹیٹ بینک کو1 ارب ڈالر مالی تعاون کی پہلی قسط مل گئی

    خیال رہے یو اے ای پاکستان کو تین ارب ڈالر مالیت کا خام تیل موخر ادائیگیوں پردے گا اور مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری بھی کرےگا۔

    واضح رہے 23 اکتوبر 2018 کو وزیرِ اعظم عمران خان کے دورے کے موقع پر سعودی عرب کی جانب سے 12 ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا وعدہ کیا گیا تھا، دونوں ممالک کے مابین اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا تھا کہ تاخیر سے ادائیگی کی بنیاد پر سعودی عرب پاکستان کو سالانہ 3 ارب ڈالر مالیت کا تیل دے گا اور یہ سلسلہ 3 سال تک جاری رہے گا۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب اور یواےای نے پاکستان میں اربوں ڈالرسرمایہ کاری کی پیشکش کردی، امریکی اخبار کا دعویٰ

    تین ارب ڈالر نقد میں سے دو ارب ڈالر پاکستان کو موصول ہوچکے تھے ، پہلی قسط 19نومبر اور دوسری قسط 14 دسمبر کو منتقل ہوئی تھی۔

    چند روز قبل مریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب اور یواے ای نے پاکستان میں اربوں ڈالرسرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے ، دوست خلیجی ممالک 30 ارب ڈالر کے قرضے اور سرمایہ کاری کے لئے تیار ہے ، سعودی ولی عہد معاہدوں پر دستخط کیلئے فروری میں پاکستان آئیں گے۔