Tag: ایک سو چورانوے ویں قسط: پُر اسرار ہیروں والی گیند اور دہشت بھری دنیا
-
ایک سو پچانوے ویں قسط: پُر اسرار ہیروں والی گیند اور دہشت بھری دنیا
ڈریٹن ان کے تعاقب میں کیمپ گراؤنڈ پہنچا تھا، لیکن اس نے وہاں سے کوئی ایک یا دو میل کے فاصلے پر نیچے ایک جگہ اپنی گاڑی کھڑی کی، اور پھر پیدل ہی پہاڑ چڑھنے لگا، جب وہ کیمپ گراؤنڈ پہنچا تو پسینے سے شرابور تھا۔ اس نے جنگل والے علاقے میں درختوں کے درمیان خود کو ایک جگہ چھپایا اور انتظار کرنے لگا، اس نے دیکھا کہ کچھ ہی دیر بعد سبھی مرد گاڑی میں بیٹھے کر چلے گئے، تو وہ بہت خوش ہوا اور سوچنے لگا کہ کیا جادوئی گولہ ان خیموں میں سے کسی میں ہوگا۔ جب مائری بھی چلی گئی اور وہاں فیونا اکیلی رہ گئی تو ڈریٹن کود کر باہر نکل آیا۔ اس نے فوراً فیصلہ کیا کہ اب فیونا کی حفاظت کے لیے کوئی نہیں ہے تو وہ کیمپ گراؤنڈ کے ایریا میں گھس کر اسے قابو کر سکتا ہے، لیکن پھر جادوگر پہلان کا حکم یاد آیا کہ اسے موقع کا انتظار کرنا ہے۔ اس نے کہا یہی موقع ہے، میں چھپ کر خیموں کے اندر گھسوں گا۔ اس نے دیکھا فیونا ایک چٹان پر بیٹھ کر کتاب پڑھنے لگی تھی، اور اس نے ڈریٹن کو کیمپ میں آتے نہیں دیکھا۔ اس نے جیب سے چاقو نکال کر خیموں میں سے ایک کے پچھلے حصے میں چادر کاٹ دی اور اندر گھس گیا۔ اس نے سلیپنگ بیگز اور کپڑوں کی تلاشی لی، لیکن جادوئی گولہ یا قدیم کتابیں نہیں ملیں۔ وہ اُس خیمے سے باہر نکلا اور دوسری کی طرف چلا گیا اور ابھی چاقو سے کینوس کاٹنے ہی والا تھا کہ اس کی سماعت سے مائری کی آواز ٹکرائی: ’’فیونا، میں واپس آ گئی ہوں۔‘‘ ڈریٹن یہ سن کر جنھجھلایا، اور اس ڈر سے کہ پکڑا نہ جائے، فوراً وہاں سے کھسک گیا، اور جنگل میں اپنے ٹھکانے کی طرف واپس چلا گیا۔
مائری نے تشویش کے ساتھ آس پاس کے علاقے کا جائزہ لیا، اور پھر کہا: ’’مجھے لگتا ہے کہ یہاں ڈریٹن آیا تھا، جب اس نے تمھیں اکیلے دیکھا تو خیمے کی تلاشی لی، اوہ باقی خیموں کو دیکھنا ہوگا، کہیں وہ اینگس کے خیمے میں نہ گیا ہو۔‘‘ مائری گھبراہٹ میں دوڑ کر انکل اینگس کے خیمے میں داخل ہوئیں، لیکن وہاں سب نارمل تھا۔ وہ دونوں جانتی تھیں کہ اینگس نے جادوئی گولہ برف رکھنے والے باکس میں چھپایا ہے، انھوں نے اسے وہاں دیکھ کر اطمینان کی سانس لی۔ تاہم مائری نے پریشانی کا اظہار کیا کہ ان کے آس پاس وہ شیطان ڈریٹن ابھی بھی موجود ہے۔ مائری کے دماغ پر گزشتہ رات والے اذیت ناک واقعے کا اثر ابھی بھی تازہ تھا۔ ایسے میں فیونا نے ان کے گرد بازو حمائل کر کے پیار سے کہا: ’’ممی، سب ٹھیک ہے، وہ سب جلد ہی لوٹ آئیں گے۔‘‘ اس کے بعد وہ کیمپ کے وسط میں آ گئیں۔ وہاں جلانے کے لیے لکڑیاں پہلے ہی سے پڑی ہوئی تھیں، فیونا نے ممی سے کہا کہ وہ ان لکڑیوں میں ابھی آگ بھڑکا دے گی، آپ کھانے کی تیاری کریں۔