Tag: ایک ہفتے

  • ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک  اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر سستا

    ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر سستا

    کراچی : ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر 17 پیسے اور اوپن مارکیٹ میں 50 پیسے سستا ہوا، ہفتے کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر 155.06 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 155.10 روپے پربند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کرنسی ڈالر کی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے ، جس میں کہا گیا ایک ہفتےکے دوران ڈالر کی قدر میں کمی کا رحجان ریکارڈ کی گئی۔

    ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر 17 پیسے سستا ہوا اور 155.23 سےکم ہوکر 155.06 روپے پربند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 50 پیسے سستا ہوا اور 155.60 سے کم ہوکر 155.10 روپے پر بند ہوا۔

    گذشتہ روز انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قدر میں مزید2پیسے کی کمی ہوئی جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید155.07روپے سے گھٹ کر155.05روپے اورقیمت فروخت155.17روپے سے گھٹ کر155.15روپے ہوگئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالرکی قیمت خرید154.80روپے اور قیمت فروخت155.10روپے مستحکم رہی ۔

    گذشتہ ہفتے انٹر بینک میں ڈالر 6 پیسے سستا اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 20 پیسے مہنگا ہوا، انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 155.23 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 155.60 روپے رہی۔

  • قرآن سے آشنائی کا شوق، ایک ہفتے میں 1 لاکھ افراد کی  قرآن پارک آمد

    قرآن سے آشنائی کا شوق، ایک ہفتے میں 1 لاکھ افراد کی قرآن پارک آمد

    دبئی : دنیا کے پہلے عظیم الشان ’قرآن پارک‘ کا افتتاح ہونے کے بعد سے اب تک 1 لاکھ افراد نے دورہ کرکے قرآن پاک کے کرشمے اور واقعات سے متعلق آگاہی حاصل کرچکے ہی۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی کے الخوانیج کے علاقے میں “قرآن پارک” کے نام سے دنیا کے پہلے عظیم الشان پارک کا گزشتہ ہفتے افتتاح کیا گیا تھا، پارک میں قرآن کریم میں بیان کئے گئے معجزات، درختوں اور پودوں سے متعلق آگاہی منفرد انداز میں فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دبئی میونسپلٹی نے 20 کروڑ درہم کی لاگت سے 64 ہیکٹرز کے رقبے پر تعمیر ہونے والے قرآن پارک کو 29 مارچ 2019 کو عوام کے لیے کھول دیا تھا۔

    قرآن پارک کے ڈائریکٹر جنرل داؤد الحجری کا کہنا ہے کہ منفرد پارک کا افتتاح برداشت کے سال(ایئر ٹو لنرنس) میں کیا ہے، دبئی میونسپلٹی کے مذکورہ پارک کو بنانے کا مقصد اسلامی ثقافت اور تہذیب کے قوانین بتانے اور سیکھانا ہے، اس پارک کے ثقافتی پہلو دیگر ثقافتوں بھی قریب لائیں گے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ قرآن پارک میں داخلہ بلکل فری ہے تاہم سیاحوں کو معجزاتی سرنگ اور شیشے کے گھر میں جانے کےلیے 5 درہم ادا کرنے ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : دبئی میں دنیا کے پہلے عظیم الشان “قرآن پارک” کا افتتاح

    خیال رہے یہ پارک اپنی نوعیت کا پہلا پارک ہے، جس میں قرآن کے تقریباً تمام معجزات کے نمونے پیش کئے گئے ہیں ، اس پارک سے لوگوں کو قرآن مجید کو جاننے اور سمجھنے میں بے پناہ مدد ملے، یہ پارک 7.4 ملین ڈالر کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔

    قرآن میں 54 درختوں اور پودوں کا ذکر کیا گیا ہے جن میں انار، زیتون، تربوز، کیلے، گندم ، پیاز ، املی، انگور، نیاز بو ، مکئی، گندم، ادرک، کددو اور دیگر شامل ہیں۔

  • ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک میں ڈالر میں 7 روپے 68 پیسے کااضافہ

    ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک میں ڈالر میں 7 روپے 68 پیسے کااضافہ

    کراچی : ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 7 روپے 68 پیسے اضافے کے بعد 131 روپے 93 پیسے پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک میں کاروباری ہفتے کے دوران ڈالر کی قدر 7 روپے 68 پیسے اضافہ ہوا اور قیمت 134 روپے سے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جبکہ اختتام پر 131 روپے 93 پیسے پر رہی۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5 روپے 20 پیسے اضافے کے بعد 132 روپے 50 پر بند ہوا۔

    دوسرے جانب دیگر کرنسیوں کی قدر میں بھی اضافہ ہوا ، اوپن مارکیٹ میں یورو 4 روپے 50 پیسے اضافے سے 151 روپے 50 پیسے کا ہوگیا۔

    اوپن مارکیٹ میں پاؤنڈ کی قیمت 6 روپے اضافے سے 172 روپے، درھم کی قیمت 80 پیسے اضافے سے 35 روپے 50 پیسے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ریال کی قیمت 70 پیسے اضافے سے 34 روپے 5 پیسے پر آگئی۔

    یاد رہے 4 روز قبل انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی اور ایک دن میں ڈالر 9روپے75پیسے مہنگا ہوا تھا، جس کے بعد ڈالر کو 134 روپے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    مزید پڑھیں : انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    معاشی ماہرین کےمطابق روپےکی قدرمیں کمی کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہے، مالیاتی فنڈ نے روپےکی قدر میں نمایاں کمی کی شرط عائدکی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری کی بڑی وجہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، طلب اور رسد میں فرق کی وجہ سے ڈالر مہنگا ہوا، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے سے زرمبادلہ مارکیٹ دباؤ میں ہے، ناخوشگوار اتار چڑھاؤ پر اسٹیٹ بینک مداخلت کے لیے تیار ہے۔