Tag: ای بے

  • اسٹیو جابز کا بنایا کمپیوٹر فروخت کے لیے پیش

    اسٹیو جابز کا بنایا کمپیوٹر فروخت کے لیے پیش

    امریکی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو افسر آنجہانی اسٹیو جابز کا بنایا ہوا ایپل کا نایاب کمپیوٹر 15 لاکھ ڈالرز میں فروخت کے لیے پیش کردیا گیا۔

    ایپل 1 نامی یہ کمپیوٹر اسٹیو جابز اور ان کی کمپنی کے شریک بانی اسٹیو وزنیک نے سنہ 1976 میں بنایا تھا اور اب یہ ای بے پر فروخت کے لیے دستیاب ہے، اسے 15 لاکھ امریکی ڈالر کی خطیر رقم سے خریدا جاسکتا ہے۔

    یہ ان 6 باقی بچ جانے والے اصل حالت کے Byte Shop KOA لکڑی کے کیس میں موجود کمپیوٹرز میں سے ایک ہے جن میں سے اب زیادہ تر میوزیم میں موجود ہیں، اس وجہ سے اس کی قیمت زیادہ ہے۔

    کمپیوٹر کے مالک کا کہنا ہے کہ یہ قابل استعمال اور بالکل درست حالت میں ہے۔

  • ای بے کا امیزون کے تین مینجرز کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

    ای بے کا امیزون کے تین مینجرز کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

    واشنگٹن : نئے الزام کے بعد امریکا کی دو بڑی ای کامرس کمپنیوں کے درمیان مہینوں سے چلنے والا تنازعہ شدت اختیار کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ای بے نے ایمیزون کے تین منیجرز پر کمپنی کے ہنرمند فروخت کنند گان کو توڑنے کے لیے سازش کرنے کا الزام لگایا ہے،نئے الزام کے بعد امریکہ کی دو بڑی ای کامرس کمپنیوں کے درمیان مہینوں سے چلنے والا تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔

    امریکا کے ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر مقدمہ میں ای بے نے دعویٰ کیا کہ ایمیزون کے تین سینئر مینیجرز کمپنی کے سینکڑوں فروخت کنندگان کو اکسایا جارہا کہ وہ (ای بے) کمپنی کے خفیہ پیغام رسانی کے نظام کے ذریعے لوگوں کو ایمیزون پلیٹ فارم پر مدعو کریں۔

    ای بے کے مقدمے کے مطابق ایمیزون کے مینیجرز منظم اور مربوط انداز سے ای بے کو اپنے ہی فروخت کنندگان اور ملازمین کے ذریعے نقصان پہنچانے کی سازش کر رہے ہیں۔

    ایمیزون پر متضاد طرز عمل کا نیا الزام ایک ایسے وقت میں لگا ہے جب امریکی حکام پہلے ہی اس کی مارکیٹ طاقت اور تیسری پارٹی کے فروخت کنندگان کے ساتھ تعلق کے الزام میں جانچ پڑتال کررہے ہیں۔

    اس حوالے سے رابطہ کرنے پرایمیزون نے موقف دینے سے معذوری ظاہر کی۔ اعلیٰ فروخت کنند گان کو اپنی طرف راغب کرنا اور رکھنا دونوں بڑی ای کامرس کمپنیوں کے لیے ہمیشہ سے اہم ترین رہا ہے۔

    دونوں بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں زیادہ سے زیادہ مارکٹ میں حصہ پانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتی ہیں اور فروخت کنند گان کواپنی طرف راغب کرنے کے لیے مختلف حربے استعمال کرتی ہیں۔