Tag: ای سی ایل میں شامل

  • چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا، نیب راولپنڈی نےعمران خان کانام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق 190ملین پاؤنڈ کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیاہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کا نام نیب راولپنڈی کی درخواست پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا ، سرکلر سمری کے ذریعے وفاقی کابینہ نے منظوری دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، نیب کی جانب سے وزارت داخلہ کو خط لکھا جائے گا۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کی سابق کابینہ کے ارکان کو جاری کیے گئے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کردیے گئے تھے اور تمام 10 افراد کو نو فلائی لسٹ میں بھی شامل کردیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی، اسد عمر، پرویز خٹک، شیخ رشید، علی امین گنڈا پور، علی محمد خان، فرخ حبیب، زرتاج گل اور اعظم سواتی کے ڈپلومیٹک پاسپورٹ منسوخ کیے گئے تھے۔

    اس سے قبل وفاقی حکومت نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سمیت 80 سے زائد افراد کا نام نو فلائی لسٹ میں شامل کر دیا تھا، ان افراد کے بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی ہوگی۔

  • ایل این جی کیس : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں شامل

    ایل این جی کیس : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں شامل

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا، ایل این جی کیس میں قومی احتساب بیورو نے وزارت داخلہ سے ان کا نام ڈالنے کی سفارش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا، یہ اقدام وزارت داخلہ نے نیب راولپنڈی کی سفارش پر کیا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے ذوالقرنین حیدر کے مطابق نیب راولپنڈی نے نیب ہیڈ کوراٹر کو خط لکھا تھا جس کے بعد وزارت داخلہ کو خط لکھ کر شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں نام ڈالنے کی سفارش کی گئی۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ کیونکہ کئی بار ایسا ہوچکا ہے کہ خاقان عباسی کو نیب کی جانب سے طلبی کے نوٹس دیئے گئے لیکن ہر بار انہوں نے بیرون ملک ہونے کا بہانہ بنا کر پیشی سے معذرت کرلی تو اب ان کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے جس کے بعد اب وہ بیرون ملک نہیں جا سکیں گے۔

    قومی احتساب بیورو راولپنڈی کی جانب سے ایل این جی اسکینڈل کیس میں تحقیقات جاری ہیں، نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس سے قبل نیب کراچی نے یہ کیس بند کردیا تھا۔

    یاد رہے جون میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھل گیا

    ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج

    نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی۔

    وطن پارٹی کے بیرسٹر ظفر اللہ خان نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اور لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کی ہے۔

    درخواست گزار نے نکتہ اعتراض اٹھایا کہ نواز شریف، ان کی بیٹی اور داماد پہلے ہی جیل میں ہیں، ایسی صورت میں ان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنا انتقامی کارروائی ہے۔

    درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ نواز شریف عادی مجرم نہیں، آئین توڑنے والے جنرل پرویز مشرف کو ان کے گھر میں قید رکھا گیا، اس لیے اب نواز شریف، ان کی بیٹی اور داماد کو گھر منتقل کر کے اسے سب جیل قرار دیا جائے۔

    درخواست میں یہ استدعا کی گئی کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس میں نواز شریف اور ان کی بیٹی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف اورمریم نوازکانام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    جس کے بعد ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کا نام ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    واضح احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کو لاہور ایئرپورٹ پر طیارے سے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • امریکی سفارت کار کرنل جوزف کانام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ

    امریکی سفارت کار کرنل جوزف کانام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : امریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور ٹرائل کے حوالے سے عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا، امریکی ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے پاکستانی شہری عتیق جاں بحق ہوگیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں امریکی سفارت کار کی گاڑی کی ٹکر سے شہری عتیق بیگ کی ہلاکت کے معاملہ پر کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے کیس پر سماعت ہوئی، کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کی۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے ڈپٹی سیکرٹری پیش ہوئے۔

    جسٹس عامر فاروق نے کہا ایک سفیر کی سزا کا طریقہ کار عدالت کو بتایا جائے،یہ تو ہو نہیں سکتا کہ جرم بھی ہو اور سزا بھی نہ ہو، جس پر وکیل مرزا شہزاد کا کہنا تھا امریکا اجازت دے تو پاکستان میں جرم کا ٹرائل شروع کیا جا سکتا ہے، دوسری صورت میں امریکہ میں بھی جرم کا ٹرائل ہو سکتا ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے ڈپلومیٹ کیخلاف کارروائی کاعمل جنیوا کنونشن کے تحت بتایا جائے، ڈپلومیٹ کے حقوق ہیں تو پاکستانیوں کے بھی حقوق ہیں نیٹ

    وزارت خارجہ نے عدالتی حکم پرعمل کرنے کا یقین دلادیا۔

    یاد رہے کہ امریکی سفارت کار کی گاڑی کی ٹکر سے شہری کی موت کے کیس میں وزارت داخلہ نے کرنل جوزف کو بلیک لسٹ قرار دے دیا تھا۔


    مزید پڑھیں :عتیق قتل کیس ، امریکی سفارتکار کرنل جوزف بلیک لسٹ قرار


    یاد رہے کہ 8 اپریل اسلام آباد کے علاقے تھانہ کوہسارکی حدود میں تیز رفتار گاڑی میں سوارنشے میں دھت امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف نے موٹرسائیکل سوار نوجوان عتیق بیگ کو ٹکرماری جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا تھا جبکہ حادثے میں دو افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

    جوان کی ہلاکت پرمتوفی عتیق بیگ کے والد کی مدعیت میں اسلا م آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

    بعد ازاں وفاقی حکومت نے امریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے کے بعد اس کا ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • چیف جسٹس کی پی آئی اے کے گزشتہ 10سال کے ایم ڈیز کو ملک سے باہر نہ جانے کی ہدایت

    چیف جسٹس کی پی آئی اے کے گزشتہ 10سال کے ایم ڈیز کو ملک سے باہر نہ جانے کی ہدایت

    سپریم کورٹ نے پی آئی اے میں اربوں کے خسارے کی انکوائری کا حکم دےدیا اورگزشتہ دس سال کے تمام ایم ڈیز کوہدایت کی کہ جب تک انکوائری ہورہی ہے وہ ملک سے باہر نہیں جاسکتے جبکہ اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ وہ حکومت سے پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق معلومات لے کر عدالت کو آگاہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی آئی اے کی نجکاری اور آڈٹ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

    سماعت میں پی آئی اے کے9 برس کے آڈٹ اکاؤنٹس کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔

    پی آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پی آئی اے کا96 فیصد حصہ حکومت کی ملکیت ہے، اپریل 2016 سے پی آئی اے پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے، پی آئی اے کو کارپوریٹ طرز پر چلایا جارہا ہے، 11ارکان کےبورڈ میں اکثریت حکومت کی ہے، سیکریٹری ایوی ایشن بورڈ کے ممبراور چیئرمین ہیں، عرفان الہی منتخب ڈائریکٹر ہیں، سیکریٹری ای این ڈی بھی بورڈ کےممبر ہے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا گزشتہ 9 برس میں پی آئی اے نے کاخسارہ کتناہے، ہر برس کاالگ خسارہ بتائیں، اور ہر برس ایم ڈی کون تھا ، جس پر وکیل پی آئی اے نے بتایا کہ جرمنی کا شہری سابق ایم ڈی پی آئی اے مفرور ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وہ ایم ڈی آ جائیں جن جن کے ادوار میں نقصان ہوا، اس وقت مارکیٹ میں پی آئی اے کےشیئرکی قیمت کیا ہے، وکیل نے بتایا کہاس وقت مارکیٹ میں پی آئی اے کےشیئرکی قیمت 5روپے ہے۔

    چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اب تک ہونے والے نقصانات سے آگاہ کریں، عدالت کو بتایا گیا کہ سنہ 2000 سےاب تک پی آئی اے کو تین سوساٹھ ارب روپے کا نقصان ہوچکاہے اور عدالت میں ایم ڈیز کے ادوارکی تفصیلات جمع کرادی گئیں۔

    وکیل نے بتایا کہ 2009 میں پی آئی اے کو4.94ارب کانقصان ہوا، تیل کی قیمتیں کم ہونے پر بھی پی آئی اے نفع میں نہ آسکی، 2010 میں20ارب، 2011میں 26ارب کانقصان ہوا ، اس دوران اعجاز ہارون ایم ڈی پی آئی اے تھے۔

    چیف جسٹس نے سوال کیا کہ 2011کے بعد ایم ڈی کون تھا؟ وکیل نے کہا کہ 2012کے وسط تک ندیم خان یوسف زئی ایم ڈی تھے، 2012میں 30ارب کانقصان ہوا، راؤ قمر سلمان کچھ عرصہ ایم ڈی رہے ، 2013 میں 43ارب کانقصان ہوا ،جنید یونس ایم ڈی تھے، 2014 میں 37ارب اور2015میں 32ارب کانقصان ہوا ، 2015میں شاہنواز اور ناصرجعفر ایم ڈی رہے، 2016میں 45ارب کانقصان ہوا ، میں ناصرجعفر،عرفان الہی،اورجرمن شہری ایم ڈی رہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ظالم ہیں،دشمن ہیں،غدار ہیں وہ جنہوں نے ملکی اثاثے برباد کیے،ایم ڈیز نے پی آئی اے کابیڑا غرق کردیا، تمام ایم ڈیزکے ناموں کوای سی ایل میں ڈال رہے ہیں، سب کی تحقیقات کرائیں گے۔ جن کےادوارمیں نقصان ہوا اُن کو نہیں چھوڑیں گے، ذمہ داران سےنقصان کی سے وصولیاں کریں گے۔

    پی آئی اےکے وکیل نےعدالت کو بتایا کہ پی آئی اے کا لیز پر لیا گیا جہازنوماہ سے گراؤنڈ ہے اور اس کاماہانہ کرایہ ساڑھے آٹھ کروڑروپےہے، ادارے کے پانچ سو سے زیادہ کیس جعلی ڈگریوں کے ہیں اور نو سو سولہ مقدمات زیرالتوا ہیں۔

    وکیل نے بتایا کہ پی آئی اے پاس 10 اے ٹی آر اور بارہ 777طیارے اور 10ایئربس طیارےہیں، پی آئی اےکے پاس بتیس جہاز ہیں، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا بتیس جہاز کافی ہیں، حالات ہیں پی آئی اے کے ،ادارےکوبرباد کرکے رکھ دیا۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے سوال کیا کہ کیا سارے جہاز پی آئی اےکی ملکیت ہیں، جس پر وکیل نے کہا کچھ جہاز لیز پر لیے گئے ہیں۔

    چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا وفاق کاپی آئی اے کی نجکاری کا منصوبہ ہے؟ پی آئی اے کے وکیل نے جواب دیا ہمارا نجکاری کا کوئی ارادہ نہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا نجکاری پر پی آئی اے کا موقف آگیا ہے، حکومت سے بھی پوچھ لیتے ہیں۔

    سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر نجکاری پروفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پی آئی اے کےمعاملے پرہدایت نہیں لی ، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے آپ کوہدایت لے کرآناچاہیے تھا، حکومت سے فوری ہدایات کےکرآئیں، پی آئی اے کوروٹس کوآؤٹ سورس کیوں کیاگیا ؟ پی آئی اے کے پاس کتنے طیارےہیں ؟

    عدالتی استفسارپراٹارنی جنرل نے بتایا فی الوقت حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کاکوئی ارادہ نہیں، نجکاری کی ضرورت پیش آئی تو عدالت کو اعتمادمیں لیاجائیگا، اگرہوئی تو51فیصد حصص حکومت کے پاس رہیں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا موجودہ حکومت نجکاری کیسے کرسکتی ہے،اٹارنی جنرل نجکاری سے متعلق حکومت سے ہدایات لے کر عدالت کوآگاہ کریں۔

    چیف جسٹس نے پی آئی اے کے گزشتہ دس سال کے تمام ایم ڈیز کو ہدایت کی کہ انکوائری ہونے تک کوئی ایم ڈی بیرون ملک نہیں جائےگا، ایم ڈیزکےنام ای سی ایل میں نہیں ڈال رہے۔

    چیف جسٹس نے تمام ایم ڈیز کو ہر سماعت پر حاضر ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک جانا بھی ہو تو عدالت سےاجازت لیناہوگی۔

    پابندی گزشتہ 10سال کےدوران ایم ڈیزرہنے والوں پرہوگی۔

    عدالت نے فرخ سلیم کو عدالتی معاون مقررکردیا اور پی آئی اے کے خسارے کی انکوائری پر فرخ سلیم کو دو ہفتے میں ٹی اوآرز بنانے کی ہدایت کی گئی۔ جبکہ دو ہفتے میں آڈٹ رپورٹ کاجائزہ لے کر رپورٹ جمع کرانے کاحکم بھی دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جماعت الدعوۃ: 35 رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں شامل

    جماعت الدعوۃ: 35 رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں شامل

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے جماعت الدعوۃ کے خلاف مزید کارروائی کرتے ہوئے 35 رہنماؤں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے جماعت الدعوۃ کے رہنما حافظ سعید سمیت پانچ رہنماؤں کو نظر بندکیا،چھ ماہ کے لیے جماعت الدعوۃ اور اس کے امدادی ادارے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو واچ لسٹ میں ڈالا، دونوں تنظیموں کے اثاثے منجمد کیے اور اب جماعت الدعوۃ کے 35 رہنماؤں کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ اسلام آباد ذوالقرنین حیدر نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے جماعت الدعوۃ کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے،اب جماعت الدعوۃ کے 35 سرکردہ رہنماؤں کے نام ای سی ایل (ایگزٹ کنٹرول لسٹ) میں ڈال دیے گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے اس حوالے سے ایف آئی اے کو ہدایت جاری کردی ہیں، ان 35 افراد کے نام پاسپورٹس اور شناختی کارڈز بھی بلاک کردیے گئے ہیں ساتھ ہی ان کے اثاثوں کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    مزید اطلاعات ہیں کہ ان افراد کے بھی اثاثے منجمد کیے جاسکتے ہیں جب کہ مرکزی رہنما سمیت جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے اثاثے پہلے ہی منجمد کیے جاچکے ہیں ۔