Tag: ای سی ایل

  • میرے بھائی کا نام ای سی ایل میں، ہم لڑیں گے: بختاور

    میرے بھائی کا نام ای سی ایل میں، ہم لڑیں گے: بختاور

    کراچی : بختاور بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ میرے بھائی، والد اور پھپھی کے نام ای سی ایل میں ہیں اور تینوں منتخب نمائندے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے جانے کے بعد پیپلز پارٹی شریک چیئرمین آصف زرداری کی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو ڈرانے دھمکانے کے حربے کامیاب نہیں ہوں گے۔

    بختاور بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’مشرف کی باقیات سے بھری ہوئی کابینہ کو یاد نہیں ہوگا کہ ہمارے خاندان نے ہمیشہ ذلت پر موت کو ترجیح دی ہے‘۔

    ٹویٹ میں بخٹاور بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میرے بھائی ، والد اور پھپھی کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ہیں اور تینوں عوام کے منتخب نمائندے ہیں۔ بے نظیر بھٹو کی صاحبزادی بختاور نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ ہم لڑیں گے اور ہم جیتیں گے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری سمیت 172 افراد کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی

    خیال رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی میں شامل 172 لوگوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔

    جے آئی ٹی میں سابق صدر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو اور فریال تالپور سمیت متعدد پی پی رہنماؤں کے نام شامل ہیں۔

  • جیسے حالات ہوں گے اس لحاظ سے ہی لائحہ عمل اختیار کریں گے: شہلا رضا

    جیسے حالات ہوں گے اس لحاظ سے ہی لائحہ عمل اختیار کریں گے: شہلا رضا

    کراچی: پیپلز پارٹی کی رہنما اور صوبائی وزیر شہلا رضا کا کہنا ہے کہ جیسے حالات ہوں گے اس لحاظ سے ہی لائحہ عمل اختیار کریں گے، کیسز عدالتوں میں ہیں وہیں جواب دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی قیادت کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے جانے کے بعد پیپلز پارٹی کی رہنما اور صوبائی وزیر شہلا رضا نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صرف پیپلز پارٹی قیادت کا نام کیوں شامل کیا گیا ہے۔

    شہلا رضا نے کہا کہ جے آئی ٹی نہیں بنی تھی تو اس سے پہلے ہی آصف زرداری کا نام ای سی ایل میں شامل تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کچھ لوگوں کے نام رہتے ہیں تو وہ بھی بتا دیتی ہوں ان کے بھی نام شامل کرلیں۔

    انہوں نے کہا کہ جیسے حالات ہوں گے اس لحاظ سے ہی لائحہ عمل اختیار کریں گے، کیسز عدالتوں میں ہیں وہیں جواب دیں گے۔

    شہلا رضا کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس محترم ہیں انہیں نوٹس لینا چاہیئے کہ کس طرح جے آئی ٹی رپورٹ پہلے ہی منظر عام پر آگئی تھی۔ پیپلز پارٹی اس قسم کے مقدموں سے نہیں گھبراتی، پارٹی آج بھی اپنے لوگوں کے ساتھ چل رہی ہے۔

    خیال رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی میں شامل 172 لوگوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔

    جے آئی ٹی میں سابق صدر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو اور فریال تالپور سمیت متعدد پی پی رہنماؤں کے نام شامل ہیں۔

  • کیا بلاول بھٹو کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے گا؟

    کیا بلاول بھٹو کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے گا؟

    اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو  زرداری کا نام بھی ای سی ایل میں‌ ڈالا جائے گا.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی پریس کانفرنس کے بعد یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ کیا بلاول بھٹو کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہوگا؟

    تجزیہ کاروں‌ کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں‌ بلاول بھٹو کا نام میگا کرپشن کے کرداروں میں شامل ہیں، پارک لین میں آصف زرداری، بلاول کے 50 فی صد بینیفشل شیئرز ہیں.

    حکومت نے رپورٹ میں شامل 172 افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا اعلان کیا ہے اور فیصلے کےتحت بلاول بھٹو کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جائے گا.

    تجزیہ کاروں کے مطابق آصف زرداری، فریال تالپور کے ساتھ بلاول کانام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے گا.

    یاد رہے کہ آج وفاقی وزیر اطلاعات نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے نامزد 172 لوگوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جائیں گے، جن میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے نام بھی شامل ہیں.

    مزید پڑھیں: حکومت کا آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    مزید پڑھیں: جمہوری طریقے سے الیکشن جیت کر ہم دوبارہ واپس آئیں گے، آصف زرداری

    اس بیان پر پیپلزپارٹی کی جانب سے شدید ردعمل آیا اور فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا.

    بعد ازاں آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں‌ شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو آڑے ہاتھوں‌ لیا.

  • حکومت کا آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    حکومت کا آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے نامزد 172 لوگوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جائیں گے جن میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے نام بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کے نامزد 172 لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں گے، جو لوگ کہتے تھے جے آئی ٹی کو سنجیدہ نہیں لیتے اب سنجیدہ لیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ احتساب کا عمل بلا امتیاز اور بلا تفریق جاری رہے گا۔ منی لانڈرنگ کے لیے عوامی عہدوں کا استعمال کیا گیا۔ آصف زداری کو معلوم ہوجائے گا یہ پرانا پاکستان نہیں ہے، ایک ایک روپے کا حساب لیا جائے گا، احتساب کا عمل چلتا رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات آئندہ سال جون سے پہلے ہوں گے، فاٹا کے انضمام کا معاملہ بھی آئندہ سال حل ہوجائے گا۔ فاٹا میں فنڈز کی منتقلی اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات کا عمل مکمل کریں گے۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کراچی میں اس وقت حالات اچانک تبدیل ہوئے ہیں، علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوئے۔ واقعات سے پتہ چلتا ہے کراچی میں کرائم دوبارہ ہوئے ہیں۔ کراچی نے بہت قربانیاں دی ہیں، شہر کا امن ملک سے جڑا ہوا ہے۔ کراچی کے حالات خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم کی تقاریر میں برطانیہ سے پاکستان میں قتل کے احکامات دیے گئے۔ بانی ایم کیو ایم کا بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، یو کے اتھارٹی نے ایکشن نہیں لیا۔ بانی ایم کیو ایم کے بیان کا معاملہ برطانیہ سے اٹھایا جائے گا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے گینگز کراچی میں کارروائیوں میں ملوث ہیں، جنوبی افریقہ اور برطانیہ کی زمین دہشت گردی میں استعمال کی جارہی ہے۔ جنوبی افریقہ اور برطانیہ سے معاملہ اٹھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی اور اسلام آباد میں لگے کیمروں کے نظام میں خامیاں ہیں، کیمروں کی اکثریت کام نہیں کر رہی۔ کچھ کیمرے کام کر رہے ہیں لیکن وہ فوکس نہیں کرتے۔ کیمروں کی تنصیب کے لیے کروڑوں روپے خرچ کیے گئے، ’نیب سی سی ٹی وی کیمروں سے متعلق تحقیقات کر رہا ہے‘۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ 15 جنوری کے بعد بھی موبائل فونز رجسٹریشن ہوسکے گی، 15 جنوری کے بعد کسٹم ڈیوٹی کا 10 فیصد ایف بی آر کو ادا کرنا ہوگا۔ موبائل درآمد کی حوصلہ شکنی اور لوکل انڈسٹری کا فروغ چاہتے ہیں۔

    فواد چوہدری نے بتایا کہ وزیر اعظم نے وزیرستان کا دورہ کیا، آرمی چیف بھی ساتھ تھے۔ دورے میں طے پایا تھا کہ وزیرستان میں موبائل فونز کھول دیے جائیں گے۔ مکران میں بھی وزیر اعظم کی ہدایت پر موبائل فونز کھولنے پر فیصلہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ اجلاس میں چیئرمین نیپرا کے سروس اسٹرکچر کی منظوری دی گئی، اسلام آباد میں خواتین کی ایک، ایک نشست کا اضافہ کیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ نے پی ٹی اے کے لیے تعیناتیوں کی بھی منظوری دی۔

    وزیر اعظم ہاؤس کے متعلق انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں وزیر اعظم ہاؤس کا نام دار الحکمہ ہوگا، یہ ریسرچ سینٹر ہوگا پھر اسے یونیورسٹی میں تبدیل کریں گے۔ نیوز پرنٹ پر ریگولیٹری ڈیوٹی 5 فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کردی ہے۔ کابینہ نے چیئرمین ایس ای سی پی کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کو سپلیمنٹری گرانٹ دینے کی منظوری دی گئی، اسٹیل مل کی منظور شدہ گرانٹ جاری کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ ماضی میں پاکستان اسٹیل کا بیڑہ غرق ہوا، اب اسٹیل مل کو چلایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے ارکان کو مکمل سیکیورٹی کی سہولت ملے گی، حکومت کا کسی معاملے میں ذاتی مفاد نہیں۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان چاہتے ہیں چھوٹے طبقے کو اوپر لایا جائے۔ کسانوں اور مزدوروں کا خیال رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • محسن داوڑ اورعلی وزیر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری

    محسن داوڑ اورعلی وزیر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے پشتون تحفظ موومنٹ کے دو ارکان قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی ایم کے دو ارکان اسمبلی کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دے دی گئی ہے، دوسری جانب اراکین قومی اسمبلی نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے پر تحریک استحقاق جمع کرادی ہے۔

    محسن داوڑ اور علی وزیر نے موقف اختیار کیا ہے کہ جس مقدمے کو بنیاد بنا کر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے اس مقدمے میں ان کی ضمانت ہوچکی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ اگر ایف آئی آر میں نام ہونے کو بنیاد بنا کر ان کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے تو پھر دیگر ارکان اسمبلی کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کیا جائے کیونکہ ان کے خلاف بھی مقدمات درج ہیں۔

    مزید پڑھیں: ایف آئی اے نےمحسن داوڑ اور علی وزیر کو بیرون ملک جانے سے روک دیا

    محسن داوڑ اور علی وزیر کا نام ای سی ایل میں شامل کیے جانے کے بارے میں وزارت داخلہ کے خصوصی سیکریٹری ڈاکٹر عامر نے انسانی حقوق سے متعلق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا۔

    وزارت داخلہ کے خصوصی سیکریٹری نے قائمہ کمیٹی کو یہ نہیں بتایا کہ کابینہ کے کون سے اجلاس میں ان دونوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی تھی۔

    وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ جب ریاست کے اداروں کو چیلنج کیا جائے گا تو حکومت کوئی بھی اقدام اُٹھانے سے دریغ نہیں کرے گی۔

  • قبضہ کیس ، سپریم کورٹ کا افضل کھوکھراورسیف الملوک کانام ای سی ایل میں ڈالنےکاحکم

    قبضہ کیس ، سپریم کورٹ کا افضل کھوکھراورسیف الملوک کانام ای سی ایل میں ڈالنےکاحکم

    لاہور : سپریم کورٹ نے قبضہ کیس میں ن لیگی ایم این اے افضل کھوکھر اور ایم پی اے سیف الملوک کھوکھر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا اور دونوں بھائیوں کے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے لاہورمیں قبضوں سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کی۔

    عدالت نے لیگی ایم این اے افضل کھوکھر اور ایم پی اے سیف الملوک کھوکھر کو فوری طلب کرتے ہوئے ایف آئی اے کو حکم دیا کہ لیگی ارکان کی جائیداد کا ریکارڈ پیش کیا جائے۔

    چیف جسٹس نے قرار دیا کہ ان کو بلائیں، اگر نہیں آتے تو ایس ایس پی کو کہیں کہ انہیں پیش کریں، ٹان شپ میں بہت سی شکایات مل رہی ہیں، ہم نے وہاں پر کیمپ بھی لگوایا تھا، لوگوں کو ڈرایا جا رہا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کون ہے افضل کھوکھر تو ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ وہ لیگی ایم این اے ہیں۔

    [bs-quote quote=”کسی بیوہ، یتیم اور اوورسیز کی جائیداد پر قبضہ قابل برداشت نہیں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس "][/bs-quote]

    عدالت کی جانب سے فوری طلب کئے جانے پر ن لیگی ایم این اے افضل کھوکھر اور ایم پی اے سیف الملوک کھوکھر پیش ہوئے، افضل کھوکھر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ان کی تمام جائیداد قانونی ہے، اس کے نقشے موجود ہیں۔

    جس پر چیف جسٹس نے قرار دیا کہ انہیں ان نقشوں کا پتہ ہے، منسوخ بھی کر سکتے ہیں، آپ جھوٹ بول کر اپنی ایم این اے شپ کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے کھوکھربرادران کے قبضے میں جائیدادیں دودن میں واگزار کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کسی بیوہ، یتیم اور اوورسیز کی جائیداد پر قبضہ قابل برداشت نہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ایس پی کینٹ کو ہدایت کی کہ وہ ٹاؤن شپ میں کھلی کچہری لگا کر لوگوں سے قبضوں کے خلاف درخواستیں لیں، عدالت نے افضل کھوکھر  اور  سیف الملوک کے نام ای سی ایل میَں ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے دونوں بھائیوں کے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔

  • وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سےنکالنے کا حکم

    وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سےنکالنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کانام ای سی ایل سےنکالنے کا حکم دے دیا ، نیب کی درخواست پرزلفی بخاری کانام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے اوورسیز پاکستانی کانام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سےنکالنے کا حکم دے دیا۔

    فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سنایا۔

    یاد رہے 4 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فاضل بینچ نے 4 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    واضح زلفی بخاری نےنام ای سی ایل سے نکلوانے کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کیاتھا اور نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کی استدعا کی تھی۔

    مزید پڑھیں : زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    رواں سال اگست میں نیب کی درخواست پرزلفی بخاری کانام ان کےمشیربننے سے پہلے ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا، نیب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کی آف شور کمپنیوں کی تحقیقات کررہا ہے، اس کے لیے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال کر بیرون ملک جانے سے روکنے کی سفارش کی گئی تھی۔

    اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ زلفی بخاری پر سفری پابندیاں بھی ختم کی جائے ۔

    خیال رہے وزراتِ عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد عمران خان نے 18 ستمبر کو زلفی بخاری کو معاونِ خصوصی برائے اووسیز پاکستانی مقرر کیا تھا تاکہ وہ سمندر پار بسنے والی پاکستانیوں کے مسائل اور معاملات میں وزیراعظم کی معاونت کریں۔

    بعد ازاں وزیراعظم کے معاون خصوصی کا عہدہ ملنے کے بعد زلفی بخاری نے اپنی تنخواہ سپریم کورٹ وزیراعظم ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک عہدہ ہے اُس وقت تک کی تنخواہ ڈیم فنڈ میں جمع کراؤں گا۔

  • نیب نے حمزہ اور سلمان شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی

    نیب نے حمزہ اور سلمان شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے حمزہ شہباز  اور سلمان شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے وزارتِ داخلہ سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے دونوں صاحب زادوں  کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے، اس ضمن میں وزارت داخلہ کو  مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔

    گذشتہ ہفتے نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو طلب کیا تھا، البتہ سلمان شہباز بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے تھے۔

    ترجمان نیب کے مطابق سلمان شہباز کے حاضر نہ ہونے کے باعث تحقیقات میں تاخیر ہورہی ہے، جس کے پیش نظر حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کانام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی۔


    مزید پڑھیں: شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز نیب آفس میں پیش

    واضح رہے کہ حمزہ شہباز اس وقت پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں، وہ 9 نومبر 2018 کو نیب ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر برا جمان شہباز شریف اس وقت مختلف کیسز میں نیب کے زیر حراست ہیں۔

  • ایک کال پر کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالنا چاہیئے: قائمہ کمیٹی

    ایک کال پر کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالنا چاہیئے: قائمہ کمیٹی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایک کال پر کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالنا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں سیکرٹری داخلہ نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے متعلق کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ ای سی ایل معاملے پر سب کمیٹی بنائی گئی، جب عدالت کا حکم ہو تو نام ای سی ایل میں ڈال دیا جاتا ہے۔

    سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ عدالت کہتی ہے تو نام فوری ای سی ایل میں ڈال دیتے ہیں، اس کا مطلب ہے دوسرے اداروں پر آپ کو اعتماد نہیں۔ ’یا تو سب کچھ عدالتوں پر ہی ڈال دیا جائے‘۔

    سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ وزارت داخلہ میں بھی ایک کمیٹی ہے جو یہ معاملہ دیکھتی ہے، 3 سال میں 4 ہزار سے زائد افراد کے نام ای سی ایل سے نکالے گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ کسی کا بھی نام 3 سال کے لیے ای سی ایل میں ڈالا جاتا ہے، 3 سال کے بعد اس معاملے کو دوبارہ دیکھا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کابینہ نے وزیر داخلہ کو کہا فوری طور پر ایک اجلاس بلائیں، اجلاس میں ان کو بھی بلائیں جن کے نام ای سی ایل میں ہیں۔

    سیکریٹری نے کہا کہ ان کو ہدایت ک گئی کہ وہ بے قصور ہیں تو فوری طور پر ان کے نام ای سی ایل سے نکالے جائیں، ہر شہری کا یہ جاننے کا حق ہے اس کا نام ای سی ایل میں ہے یا نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ ای سی ایل میں نام کی اطلاع 24 گھنٹے میں کردی جائے گی۔

    کمیٹی نے 3 سال سے زائد ای سی ایل میں موجود ناموں کی تفصیل مانگ لی۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جن کے نام نکال رہے ہیں ان کی تفصیلات بھی بتائیں۔ ایک کال پر کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالنا چاہیئے۔

  • ای سی ایل میں نام شامل کرنے سے متعلق اہم تبدیلیاں لانے کا فیصلہ، سفارشات تیار

    ای سی ایل میں نام شامل کرنے سے متعلق اہم تبدیلیاں لانے کا فیصلہ، سفارشات تیار

    اسلام آباد: وزارتِ داخلہ نے ایگزیٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں کسی بھی شخص کا نام ڈالنے سے متعلق اہم تبدیلیاں لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے سفارشات تیار کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ داخلہ نے ای سی ایل میں نام ڈالنے سے متعلق سفارشات تیار کرلیں جن کا قائمہ کمیٹی کل جائزہ لے گی، سفارشات میں نئی تبدیلیاں شامل ہیں۔

    وزارتِ داخلہ کی جانب سے تیار کی جانے والے سفارشات میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی شخص کا نام ٹرائل کورٹ، عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر ای سی ایل میں شامل کیا جائے گا۔

    آئندہ ایگزیٹ کنڑول لسٹ میں کسی بھی شخص کا نام شامل کرنے کا اختیار سیکریٹری داخلہ کو دینے کی سفارش کی گئی جبکہ نئی سفارشات میں لفظ مجاز اتھارٹی کی جگہ سیکریٹری داخلہ لکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    وزارتِ داخلہ نے سفارش کی ہے کہ کسی بھی شخص کا نام چھان بین اور تحقیقات کے دوران ای سی ایل لسٹ میں شامل نہیں کیا جائے اور تین سال سے موجود اُن ناموں کو فہرست سے نکال دیا جائے جن کے لیے عدالتی حکم موجود نہیں ہے۔

    سفارش میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی شخص کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے سے 7 روز پہلے متعلقہ فرد کو آگاہ کرنا لازم ہوگا۔