Tag: ای سی ایل

  • کیپٹن صفدر پیر سے پہلے کسی بھی وقت بیرون ملک فرار ہوسکتے ہیں، نام ای سی ایل میں ڈالا جائے ،نیب

    کیپٹن صفدر پیر سے پہلے کسی بھی وقت بیرون ملک فرار ہوسکتے ہیں، نام ای سی ایل میں ڈالا جائے ،نیب

    اسلام آباد : نیب نے نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کا نام فوری ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن صفدر پیر سے پہلے کسی بھی وقت بیرون ملک فرار ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے سابق وزیراعظم کے داماد کیپٹن صفدر کا نام فوری ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کردیا اور ہنگامی بنیادوں پر وزارت داخلہ کو یاد دہانی کاخط لکھ دیا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹن صفدر پیر سے پہلے کسی بھی وقت بیرون ملک فرار ہوسکتے ہیں۔

    دوسری جانب نیب نے نواز شریف،مریم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے دوبارہ خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لئے نیب ہیڈکوارٹرزکی جانب سے کل وزارت داخلہ کو خط لکھا جائے گا اور وزارت داخلہ کو شریف خاندان کیخلاف فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز نیب ذرائع کا کہنا تھا نوازشریف اور مریم نواز کو ایئرپورٹ پر اترتے ہی گرفتار کرلیا جائے اور دونوں کی گرفتاری میں سستی برداشت نہیں کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں :  ایون فیلڈ ریفرنس: نوازشریف / مریم نوازکو قید کی سزا


    نیب ذرائع کے مطابق نیب کو ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلےکی مصدقہ کاپی مل گئی ہے، پیر کو احتساب عدالت سےنواز شریف،مریم نواز ،کیپٹن صفدر کے وارنٹ حاصل کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو دس سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو سات سال قید مع جرمانہ جبکہ کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عدالت میں ثابت ہوگیا میرا نام ای سی ایل میں نہیں تھا‘ زلفی بخاری

    عدالت میں ثابت ہوگیا میرا نام ای سی ایل میں نہیں تھا‘ زلفی بخاری

    اسلام آباد : عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ عدالت میں ثابت ہوگیا کہ میرا نام بلیک لسٹ میں تھا، ای سی ایل میں نہیں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے آئندہ سماعت پرسیکرٹری دفاع کے جوائنٹ سیکرٹری کو ذاتی طورپرطلب کرلیا اورفریقین سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 27 جون تک ملتوی کردی۔

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں جوطریقہ ہے اس پرچلیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کوئی وجہ نہیں تھی، ان کوخود سمجھ نہیں آرہا کہ نام بلیک لسٹ میں کیوں ڈالا، میرا نام ای سی ایل میں نہیں بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ حکومت نے سوال ہی غلط اٹھایا کہ ای سی ایل میں نام تھا جبکہ حکومت کوخود سمجھ نہیں آرہی کہ نام بلیک لسٹ میں شامل تھا یا ای سی ایل میں تھا۔

    زلفی بخاری کے لیے کسی کو فون نہیں کیا‘عمران خان

    خیال رہے کہ دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے زلفی بخاری کے لیے کسی کو بھی فون نہیں کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسد درانی کا نام ای سی ایل میں شامل، وزارت داخلہ نے نوٹی فکیشن جاری کردیا

    اسد درانی کا نام ای سی ایل میں شامل، وزارت داخلہ نے نوٹی فکیشن جاری کردیا

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متنازع کتاب لکھنے کے معاملے میں اسد درانی کا نام ای سی ایل میں شامل کر لیا گیا ہے. ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کی سفارش پر یہ اہم ترین اقدام عمل میں‌ آیا.

    واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل اسد درانی اگست 1990 سے مارچ 1992 تک آئی ایس آئی کے سربراہ رہے ہیں. انھوں نے سابق را چیف اے ایس دلت کے ساتھ مل کر کتاب ’دی اسپائے کرونیکلز: را، آئی ایس آئی اینڈ دی الوژن آف پیس‘ لکھی ہے۔

    اس کتاب پر پاکستان کے سیاسی و عسکری حلقوں‌ کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا، آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کے حکم پر جنرل اسد درانی کو ان کی کتاب پر وضاحت پیش کرنے کے لیے جی ایچ کیو طلب کیا گیا تھا.

    بعد ازاں پاک فوج کی جانب سے اسد درانی کے خلاف لیفٹیننٹ جنرل کی سربراہی میں تحقیقات کروانے اور ان کا نام ای سی ایل میں‌ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا.

    اب وزارت داخلہ نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے.


    جنرل (ر) اسد درانی کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا، ذرائع وزارت داخلہ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے درخواست دائر

    نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے درخواست دائر

    لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ایڈووکیٹ اظہر صدیقی نے درخواست دائر کی جس میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا جائے۔

    درخواست میں وزارت داخلہ اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کسی بھی وقت فرار ہوسکتے ہیں، عدالت دونوں کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس پاناما کیس میں نواز شریف کو نا اہل کیے جانے کے فوراً بعد بھی شریف خاندان کے افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔

    بعد ازاں شریف خاندان کے خلاف دائر کرپشن ریفرنس کے دوران قومی احتساب بیورو (نیب) نے بھی نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی تاہم تمام درخواستوں پر ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں دیا جاسکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملزم کرنل جوزف کومکمل استثنیٰ حاصل نہیں‘ اسلام آباد ہائی کورٹ

    ملزم کرنل جوزف کومکمل استثنیٰ حاصل نہیں‘ اسلام آباد ہائی کورٹ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نے وزارت داخلہ کوامریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق 2 ہفتوں میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کوامریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے مقتول عتیق کے والد کی درخواست پرفیصلہ سنا دیا۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ملزم کرنل جوزف کو مکمل استثنیٰ حاصل نہیں ہے، وزارت داخلہ کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے 2 ہفتوں میں فیصلہ کرے۔

    خیال رہے کہ امریکی سفارت کار کرنل جوزف کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق نوجوان عتیق کے والد نے ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے درخواست دے رکھی تھی۔

    عتیق قتل کیس ، امریکی سفارتکار کرنل جوزف بلیک لسٹ قرار

    دوسری جانب وزارت داخلہ اس سے قبل کرنل جوزف کو بلیک لسٹ قرار دے کر رپورٹ عدالت میں جمع کراچکی ہے۔

    نشے میں دھت امریکی سفارت کار نے نوجوان کو کچل ڈالا،مقدمہ درج

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 7 اپریل کو امریکی ملٹری اتاشی نے اسلام آباد کے علاقے بارہ کہو کے قریب سگنل توڑ کر موٹرسائیکل سوار دو افراد کو کچل دیا تھا۔

    حادثے میں عتیق بیگ نامی نوجوان موقع پرجاں بحق اور اس کا کزن شدید زخمی ہوگیا تھا جبکہ پولیس نے سفارتی استثنیٰ کے باعث کرنل جوزف کو جانے کی اجازت دی تھی۔

    بعدازاں پولیس نے کار سرکار میں مداخلت کرنے پرسیکورٹی افسر تیمور پیرزادہ کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں ایس ایچ او کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔

    پولیس کی جانب سے دائر کی گئی ایف آئی آر میں سیکورٹی افسر پرحملہ اور کارسرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس کا سابق مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنےکا حکم

    چیف جسٹس کا سابق مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنےکا حکم

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار نے سابق مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا پی آئی اے کو برباد کرکے رکھ دیاگیا، پی آئی اے کو نقصان پہنچانے کے ذمے دار کو نہیں چھوڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی آئی اے کی نجکاری اور آڈٹ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

    سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیاسابق مینیجنگ ڈائریکٹر تشریف لائے ہیں؟ ہم نےصرف 2سابق سربراہان کوباہر جانےکی اجازت دی ، ہمیں فرانزک آڈٹ مل چکا ہے، فرانزک آڈٹ سے متعلق بریفنگ ہونی ہے، پی آئی اے کو نقصان پہنچانے کے ذمے دار کو نہیں چھوڑیں گے۔

    چیف جسٹس نے مہتاب عباسی سے سوال کیا کہ بدعنوانی یانقصان آپ کےدورمیں نہیں ہوا؟ آپ بیٹھ کر دیکھیں پی آئی اے میں ہوا کیا ہے؟

    عدالت میں پی آئی اے کے 2008-2017 کے مالی حالات پر بریفنگ دی گئی ، عدالتی معاون فرخ سلیم نے کہا کہ عدالت کے سامنے پی آئی اے کا10سال کا مالی جائزہ پیش کروں گا۔


     سال2008 سےاب تک 360 ارب تک کا نقصان ہوا


    فرخ  سلیم نے بتایا کہ 2008 سےاب تک 360 ارب تک کا نقصان ہوا، 2008 میں 36 ،2001 میں 28 ارب ،2016 میں 45 اور 2017 میں 44 ارب کا نقصان ہوا، آمدن سے زیادہ اخراجات خسارے کی وجہ ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ 2008 تک خسارہ 73ارب کا تھا، 2008 سے خسارہ بڑھ کر360   ارب ہو گیا، خسارہ آخری 2حکومتوں کے ادوار میں ہوا۔

    عدالتی معاون نے کہا کہ 88 فیصد خسارہ گزشتہ 10سال کا ہے، 2013 سے2017 تک 197 ارب کا نقصان ہوا،جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا 2013 میں ہوا بازی کا نیا ادارہ بنایا گیا، شجاعت عظیم کو ہوا بازی کامشیر مقرر کیا گیا تھا، فرخ سلیم نے بتایا 2008 سے 2017 تک 412ارب کے واجبات ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے سوال کیا کہ پی آئی اے کے لیے پیسہ کہاں سے آتا ہے۔

    چیف جسٹس نے  ریمارکس دیئے  پی آئی اے کو ٹیکس کا پیسہ جاتا ہے، ٹیکس کے پیسے کو  پی آئی اے والے کھاتے جارہے ہیں، جس پر  عدالتی معاون نے بتایا نقصان کی وجہ سیاسی اثررسوخ، پیکج اور ایسوسی ایشن پالیسی ہے، دس سال میں پی آئی اے میں تقرریاں سیاسی بنیادوں پر ہوئیں، پی آئی اے میں 7  یونین ہیں، سب کی سیاسی جماعتوں سے  وابستگی ہے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ 2013 سے 2016 تک طیارےلیز  پر  لیے گئے، طیارے لیز  پر لینے کے وقت ایم ڈی کون تھے؟فرخ سلیم نے بتایا کہ 2016 میں لیز  پر  طیاروں کے لیے 9 ارب ادا کیے گئے، 2008 سے2017 تک 45 طیاروں کو لیز  پر لیا گیا، جس پر  چیف جسٹس نے کہا ایسے طیاروں کےلیے پرزہ جات کی خریداری پر  پیسہ خرچ ہوا۔

    عدالتی معاون نے بتایا کہ 1990 سے پی آئی اے کے پاس پرزہ جات موجود ہیں، پرزہ جات کو آج تک استعمال نہیں کیا گیا، لیز  پر طیارے گراؤنڈ ہونے سے 6.67 ارب نقصان ہوا، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ طیارہ چلے گا تو منافع آئے گا،لیز  پر حاصل طیارے گراؤنڈ کر دیے گئے، جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ طیارے کو گراؤنڈ کرنے سے 36 ارب کانقصان ہوا۔

    چیف جسٹس نے عدالت میں موجود سابق مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم کی سرزنش کرتے ہوئے کہا شجاعت عظیم آپ عدالت میں جیب سےہاتھ نکال کر کھڑے ہوں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے سابق مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم کانام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا آپ ملک سے باہر نہیں جا سکتے، سب نقصان آپ کے دور میں ہوا، جس پر شجاعت عظیم نے کہا کہ دو سال مشیرہوا بازی رہا،تعلق پی آئی اے سے نہیں ہوا بازی سے تھا،اپنے دور میں ایوی ایشن پالیسی بنائی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کاہوابازی کاتجربہ کیاہے، جس پر شجاعت عظیم نے بتایا کہ میں کینیڈامیں کنسلٹنٹ رہاہوں، جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ہم آپ کانام ای سی ایل میں ڈال رہے ہیں، اس معاملےکی تحقیقات ہونی ہے، دیکھیں گے اتنے بڑے خسارےکا ذمہ دارکون ہے، فریقین سوچ سمجھ کر جواب دیں، ہوسکتا ہے میں خود تحقیقاتی کمیٹی کا چیئرمین بنوں۔

    عدالتی معاون نے ہوش ربا انکشاف کرتے ہوئے بتایا 2013 سے2017 تک ایک سو ستانوے ارب کانقصان ہوا،صرف دو ہزار تیرہ میں 2لاکھ 87 ہزار  ٹکٹ بانٹے گئے، جس سے پانچ ارب کانقصان ہوا، چیف جسٹس نے سوال کیا کس کو پی آئی اے کے ٹکٹس مفت دیے گئے؟ مفت ٹکٹس تقسیم کا معاملہ بعدمیں دیکھیں گے، پراسیکوٹر نیب آپ یہاں موجود ہیں آپ بھی دیکھیں۔

    فرخ سلیم نے عدالت کو بتایا کہ پی آئی اے کے کارگو نقصانات کا جائزہ لینا ہوگا، 2016 میں پی آئی اے کے طبی اخراجات 3 ارب کے ہیں،2000 میں پی آئی اے کے حصص کا ریٹ 53 فیصد تھا، جس پر چیف جسٹس نے سوال کیا پاکستان کی ایئرلائن کےحصص کی قیمت کم کیسے ہوئی؟ کیا ہمارے پاس طیارے کم تھے یا روٹ فروخت کیےگئے۔

    عدالتی معاون نے کہا 2017 میں حصص کی قیمت 22 فیصد ہوگئی ،مشرق وسطی کی پروازیں ہفتے میں 546 رہ گئیں، چیف جسٹس نئے استفسار کیا کہ کیا سابق ایم ڈیز ان سوالات کاجواب ایک ساتھ دیں گے یا الگ الگ؟ کیایہ معاملہ نیب کوبھجوا دوں ؟

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے گی، بریفنگ سب متعلقہ لوگوں نے دیکھ لی ہے، سب لوگ اپنے جوابات دے دیں، پی آئی کو برباد کر کے رکھ دیا گیا، جس پر شجاعت عظیم نے کہا کہ جب میں آیا تو پی آئی اے کے پاس 18جہاز تھے۔

    چیف جسٹس نے شجاعت عظیم سے استفسار کیا کہ کس بنیادپرآپ کی تقرری ہوئی، کیاآپ کی تقرری سیاسی بنیاد یا پھراقرباپروری پر نہیں ہوئی؟ پی آئی اے کا بیڑاغرق کرکے رکھ دیا، ہرآدمی کہتا ہے ملک کا نقصان نہیں کیا، کیا آسمان سے فرشتے آکر اربوں روپے کھا گئے، بتانا پڑے گا آپ کی مشیرہوا بازی تقرری کیسے ہوئی، اس ملک کا ایک پیسہ جانے نہیں دیں گے۔

    چیف جسٹس نے مشیر ہوابازی سردار مہتاب کی تعریف کرتے ہوئے کہا سردارمہتاب صاحب آپ ایماندارآدمی ہیں، آپ کےدور میں ایک پیسہ بھی ادھر ادھر نہیں ہوا، ہرمرتبہ پی آئی اےکے پیسے کے مزے لوٹ لئے جاتے ہیں، کیٹرنگ کے ٹھیکے کس کو دیئے گئے ہیں، معلوم ہے، کس نے ہاؤسنگ سوسائٹی بنائی سب معلوم ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ عوام کوکہہ دیتے ہیں خیرات جمع کرکے پی آئی اےکوبحرانوں سےنکالے، ہم نیشنل کیریئر  اور اپنے جھنڈے کو نیچےنہیں ہونے دے گی، عباسی صاحب آپ کواس معاملےکی تحقیقات کراناچاہیے تھی، پی آئی اے کو بجٹ میں 20بلین روپےدیےگئے، ایک شخص پی آئی اے کا جہاز لے کر جرمنی چلا گیا۔

    چیف جسٹس نے سردار مہتاب عباسی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کیا جہاز میوزیم میں رکھنے کے لیے لیا گیا؟ اب مٹی پاؤ والی پالیسی نہیں چلے گی، آپ قوم کے لیڈر  ہیں۔

    سپریم کورٹ نے پی آئی اےمیں خلاف ضابطہ8بھرتیوں پرنوٹس جاری کرتے ہوئے تمام فریقین سے15روزمیں پریزنٹیشن پرجواب طلب کرلیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قصور میں لیگی رہنماؤں کی عدلیہ مخالف ریلی، تمام ملزمان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم

    قصور میں لیگی رہنماؤں کی عدلیہ مخالف ریلی، تمام ملزمان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے قصور میں عدلیہ مخالف ریلی کے مقدمہ میں نامزد ایم این اے ، ایم پی اے سمیت تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے ڈی پی او قصور کو ہدایت کی ہے کہ اگر معاملہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے تو ایف آئی اے کو بھجوایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بنچ نے ن لیگ کے قصورکےرہنماؤں کےخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی، عدالتی حکم پر نامزد ملزمان ایم این اے وسیم اختر، ایم پی اے نعیم صفدر، چیئرمین بلدیہ قصور ایاز خان، وائس چیئرمین احمد لطیف کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔

    ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت نے عدالت کو بتایا کہ دو ملزمان جمیل خان اور ناصر احمد خان مفرور ہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ مفرور ملزمان کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا، جس پر ڈی پی او قصور نے بتایا کہ مقدمے میں متعدد ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    عدالت نے ایم این اے، ایم پی اے سمیت چھ ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دے دیا۔


    مزید پڑھیں : عدلیہ مخالف ریلی، عدالت نے ن لیگی اراکین اسمبلی کو طلب کرلیا


    عدالت نے ڈی پی او قصور کو ہدایت کی ہے کہ سائبر کرائم کے حوالے سے تحقیقات کی جائیں، اگر معاملہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے تو ایف آئی اے کے سپرد کر دیا جائے گا۔

    عدالت نے مفرور ہونے والے دونوں ملزمان جمیل خان اور ناصر احمد خان کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت سات مئی تک ملتوی کر دی۔

    واضح رہے کہ قصور میں مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی اور کارکنان کی جانب سے عدلیہ مخالف ریلی نکالی اور ٹائر جلائے، ریلی میں اعلیٰ عدلیہ اور ججوں کے اہل خانہ کے خلاف نازیبا زبان کا بے دریغ استعمال کیا گیا اور چیف جسٹس آف پاکستان کا نام لے کر گالیاں دی گئیں۔

    اس ریلی کی قیادت مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی وسیم اختر، رکن پنجاب اسمبلی نعیم صفدر اور ناصر محمود نے کی۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کے بعد سے ن لیگ کے رہنما عدلیہ کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ کا اوورسیز پاکستانیزکمشنرپنجاب کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کاحکم

    سپریم کورٹ کا اوورسیز پاکستانیزکمشنرپنجاب کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کاحکم

    لاہور: سپریم کورٹ لاہوررجسٹری نے اوور سیزپاکستانیز کمشنر پنجاب کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں بے ضابطگیوں کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت کی۔

    سپریم کورٹ کے حکم پر صوبائی وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق اور پی آئی سی کے سربراہ ندیم حیات ملک عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے سماعت کے دوران استفسار کیا کہ دہری شہریت رکھنے والے کو کیسے اوورسیز کمشنراور پی آئی سی میں لگایا گیا، انہوں نے اوورسیزکمشنر سے استفسار کیا کہ تمہاری تنخواہ کتنی ہے؟ جس پر افضال بھٹی نے جواب دیا کہ میری تنخواہ ساڑھے پانچ لاکھ روپے ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ چیف سیکرٹری ایک لاکھ 80 ہزار لے رہا ہوں، تمہیں سرخاب کے پرلگے ہیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے صوبائی وزیرصحت خواجہ سلمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ صاحب آپ کے ہوتے ہوئے یہ سب کیسے ہوگیا؟ دل کرتا ہے وزیراعلٰی کو بلا کرساری کارروائی دکھاؤں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ خواجہ سلمان جو کچھ محکمہ صحت میں ہورہا ہے اسے نوٹ کرتے جائیں، یہی آپ کے خلاف چارج شیٹ بنے گی۔

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی مداخلت پرسرزنش کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ باہر سے سفارشوں پر بھرتیاں کی جاتی ہیں، اسے نظر انداز نہیں کرسکتے، یہ قاضی اتنا کمزوز نہیں، معاملے کی تہہ تک جائیں گے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ معاملہ نیب کو بھجواتے ہیں سب سامنے آجائے گا اور جو بھی ذمہ دار ہوگا اسے چھوڑیں گے نہیں۔

    سپریم کورٹ نے اوورسیز پاکستانیز کمشنر پنجاب ممبربورڈ پی آئی سی افضال بھٹی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور کو معاملے کی انکوائری کے لیے طلب کرلیا۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ معاملے کی تہہ تک جائیں گے، اسی لیے نیب کو بھجوایا جا رہا ہے، عدالت نے 28 اپریل کو تمام متعلقہ حکام کو دوبارہ طلب کرلیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزارت داخلہ: کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالنے کا فیصلہ

    وزارت داخلہ: کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے امریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نہ ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ خیال رہے  ہائی کورٹ نے ایک دن قبل وزارت داخلہ کو پانچ دن کی مہلت دیتے ہوئے چوبیس اپریل کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے امریکی سفارت کار کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان کی موت کے معاملے کا جائزہ لینے کے بعد کہا ہے کہ کرنل جوزف کو سفارتی استثنیٰ حاصل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارت کار بھی اسی طرح کے کیسز میں ایران اور نئی دہلی میں استثنیٰ لے چکے ہیں، دنیا بھر میں سفارت کاروں کو یہ استثنیٰ حاصل ہوتا ہے۔

    وزارت داخلہ کے ذرائع نے کہا کہ ویانا کنونشن سفارتی استثنیٰ دینے کے لیے پاکستان کو بھی پابند کرتا ہے۔ پاکستان نے ویانا کنونشن کے مطابق امریکی سفارت کار کو استثنیٰ دیا ہے۔

    امریکی سفارتی اہلکارکا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے کمیٹی پانچ روزمیں فیصلہ کرے: ہائی کورٹ

    واضح رہے کہ امریکی ملٹری اتاشی نے ڈیڑھ ہفتے قبل مبینہ طور پر نشے کی حالت میں اسلام آباد کے علاقے تھانہ کوہسارکی حدود میں تیز رفتاری سے گاڑی چلاتے ہوئے عتیق بیگ نامی نوجوان کو کچل دیا تھا۔ اس حادثے میں دو افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ متوفی عتیق بیگ کے والد نے عدالت سے کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کی تھی، جس پر گزشتہ روز عدالتِ عالیہ نے سماعت کرتے ہوئے ای سی ایل کمیٹی کو پانچ دن میں فیصلہ کرنے کا حکم صادر کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیب آمرکا بنایا ہوا کالا قانون ہے‘مقصد سیاست دانوں کوہدف بنانا تھا‘ نوازشریف

    نیب آمرکا بنایا ہوا کالا قانون ہے‘مقصد سیاست دانوں کوہدف بنانا تھا‘ نوازشریف

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سفیرنامزد کرتا ہے اور اس کا نام ای سی ایل پرڈال دیا جاتا ہے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ سب کون کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ نیب آمرکا بنایا ہوا کالا قانون ہے جس کا مقصد سیاست دانوں کوہدف بنانا تھا۔

    نوازشریف نے کہا کہ سیاست دانوں کی وفاداریاں تبدیل کرنے کے لیے 2002 میں قانون بنایا گیا، خدشہ ہے 2018 کے الیکشن سے پہلے قانون کاغلط استعمال کیا جائے گا، مارشل لا ادوار میں جتنے بھی قوانین ہیں ان کوختم کردینا چاہیے۔

    سابق وزیراعظم سے صحافی نے اداروں کے ساتھ بیٹھنے پر سوال کیا جس پرانہوں نے جواب دیا کہ کسی سگنل کا انتظار نہیں اور نہ ہی وہ سگنل لیتا ہوں، ساتھ بیٹھنے والی بات جمہوریت اورقانون کےلیے کی تھی۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ جمہوریت کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں اور دے رہے ہیں، ہم وہ نہیں جو ایمپائر کی انگلی کی طرف دیکھیں، ہم انگوٹھے کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں۔

    نوازشریف نے کہا کہ ماضی میں جوہوتا رہا اب کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، 70 سال سے یہی کھیل کھیلا جا رہا تھا، اب لوگ بھی کہہ رہے ہیں اب یہ مزید نہیں ہونا چاہیے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن میں ایک دن کی بھی تاخیر نہیں چاہتے جبکہ کسی اور سے بھی ایک گھنٹے کی تاخیرہونے پرساتھ نہیں دیں گے، آئین اور قانون کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نےمیموگیٹ اسکینڈل پراعتراف کیا کہ جب میمو گیٹ زرداری پربنا تو مجھے ساتھ نہیں دینا چاہیے تھا، کیس کسی پربھی بنائےجاسکتے ہیں بنتے رہے اوربن رہے ہیں۔

    نوازشریف نے کہا کہ نگران وزیراعظم پروزیراعظم شاہد خاقان سے بات ہوئی ہے، چاہتے ہیں سیاست دان مل بیٹھ کرنگران وزیراعظم کا فیصلہ کریں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ مشرف کہتا تھا کہ نواز شریف اوربینظیر کو پاکستان نہیں آنے دوں گا، پرویزمشرف آج خود کہاں ہے، مشرف کے خلاف کیس شروع ہوا توبہانہ بنا کرکے اسپتال میں چھپ گیا۔

    پرویز مشرف کو ملک سے باہربجھوانے سے متعلق راحیل شریف کے کردار پرسوال کے جواب میں نوازشریف نے کہا کہ وقت آنے پرسب بتاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے پارلیمنٹ مل کر اہم معاملات طے کرے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔