Tag: اےآروائی نیوز

  • اقرار کرتا ہوں ہم بہت پارسا نہیں ہیں: چوہدری شجاعت

    اقرار کرتا ہوں ہم بہت پارسا نہیں ہیں: چوہدری شجاعت

    لاہور: مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ اقرار کرتا ہوں ہم بہت پارسا نہیں ہیں۔ اگر ہمارے کسی شخص نے کچھ کیا ہے تو عدالت میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ق کے صدر اور سابق عبوری وزیر اعظم چوہدری شجاعت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہمارے اوپر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا۔ اگر ہمارے کسی بندے نے کچھ کیا ہے تو عدالت میں پیش ہوں گے۔

    چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ اقرار کرتا ہوں ہم بہت پارسا نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ این آر او بنانے کے بعد مجھے پرویزمشرف نے بتایا۔ ’میں نے لکھے ہوئے این آر او کو صرف پڑھا۔ میں نے پڑھا تو کہا صدر صاحب ہمارے 5 سال کا پیریڈ نکال دیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابات آج ہوں یا کل ہمیں کوئی پرواہ نہیں۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ سنہ 2011 میں جنوبی پنجاب کی بات کی تھی۔ ’میرے دور میں 3 ہفتے میں ایک بار جنوبی پنجاب کا دورہ ہوتا تھا‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سربراہ پاک بحریہ کی چینی بحریہ کے سربراہ سے ملاقات

    سربراہ پاک بحریہ کی چینی بحریہ کے سربراہ سے ملاقات

    اسلام آباد: پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے چین کا سرکاری دورہ کیا جہاں انہوں نے چین کی بحریہ کے سربراہ سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی چین کے سرکاری دورے پر ہیں۔

    ترجمان کے مطابق نیول چیف نے چین کی بحریہ کے سربراہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ بحری تعاون اور خطے میں سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ترجمان پاک بحریہ کا کہنا تھا کہ نیول چیف نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے عزم اور کردار اور کثیر القومی ٹاسک فورس میں پاک بحریہ کی شرکت پر روشنی ڈالی۔

    چین کی بحریہ کے سربراہ نے پاک بحریہ کی خدمات اور عزم صمیم کو سراہا۔

    ترجمان کے مطابق نیول چیف نے چین کے اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن فار سائنس سے بھی ملاقات کی جبکہ ٹیکنالوجی اینڈ انڈسٹری کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر سے بھی ملاقات کی گئی۔

    ملاقات میں عسکری صنعت کی ترقی کے اشتراک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہیمو فیلیا: زندگی کو روگ بنانے والا نایاب مرض

    ہیمو فیلیا: زندگی کو روگ بنانے والا نایاب مرض

    آج دنیا بھر میں خون روکنے کی صلاحیت ناکارہ کرنے والے مرض ہیمو فیلیا سے بچاؤ اور آگہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ دنیا بھر میں 6 لاکھ افراد اس کمیاب مرض میں مبتلا ہیں جبکہ پاکستان میں اس کے مریضوں کی تعداد 20 ہزار کے قریب ہے۔

    ہیمو فیلیا ایک موروثی مرض ہے جو جینیاتی خرابی کے باعث پیدا ہوتا ہے۔

    ہمارے جسم میں موجود خون دراصل سرخ اور سفید خلیات اور پلیٹ لیٹس پر مشتمل ہوتا ہے، جن کے ساتھ مل کر جسم میں موجود پروٹین کلوٹنگ کا عمل انجام دیتی ہے لیکن ہیمو فیلیا کی صورت میں یہ قدرتی نظام ناکارہ ہو جاتا ہے جس کے بعد اس مرض کا شکار افراد میں خون رکنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے اور معمولی سا زخم لگنے کی صورت میں بھی بے تحاشہ خون بہنے لگتا ہے۔

    اس بیماری کی وجہ جینز میں ہونے والا نقص ہے۔ ایکس کروموسوم کے نقص سے جنم لینے والا ہیمو فیلیا کا مرض زیادہ تر مردوں کو لاحق ہوتا ہے۔

    ہیمو فیلیا کا شکار افراد میں جسم میں خون کے جمنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے۔ ہیمو فیلیا کے مریض کے جسم کے کسی بھی حصے پر معمولی نوعیت کا زخم بھی لگ جائے تو اس سے کافی دیر تک خون بہتا رہتا ہے۔

    میڈیکل سائنس کے مطابق بعض مریضوں کے جسم کے اندر بھی اچانک ہی خون بہنے لگتا ہے۔ اس کی مختلف وجوہ ہو سکتی ہیں۔ اندرونی طور پر خون بہنے کے باعث جوڑوں اور اعضا میں شدید درد ہوتا ہے اور مریض کو چلنے پھرنے میں دشواری پیش آتی ہے۔


    علاج کیا ہے؟

    ہيمو فيليا کی صورت میں انجکشن کے ذریعے بھی خون کا بہاؤ بہتر بنایا جاتا ہے لیکن یہ انجکشن بہت قیمتی ہے۔ دوسری صورت میں مریض کو پلازمہ ایف ایف پی دیا جاتا ہے جسے نارمل انسان سے حاصل کیے گئے خون سے نکالا جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ہیمو فیلیا کے مریض احتیاطی تدابیر اپنا کر مرض کی پیچیدگیوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق مریضوں کو دانتوں کی صفائی اور شیو کرتے ہوئے خود کو زخم لگنے سے بچانا چاہیئے۔

    گھر کے کاموں اور گھر سے باہر عام انسانوں کے مقابلے میں چلنے پھرنے، دوڑنے، سڑک پار کرنے کے دوران احتیاط کرنی چاہیئے کہ کوئی زخم نہ لگ جائے۔

    نوکیلی یا تیز دھار اشیا کے استعمال کے دوران بہت زیادہ احتیاط کرنی چاہیئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آئندہ بجٹ میں ٹیکس ریلیف دے رہے ہیں: مفتاح اسماعیل

    آئندہ بجٹ میں ٹیکس ریلیف دے رہے ہیں: مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: وفاقی مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس ریلیف دے رہے ہیں۔ ٹیکس میں متوسط طبقے کو ریلیف دیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی معاشی پالیسیوں نے معاشی قبلہ درست کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نادرا کے ساتھ مل کر ٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھائیں گے، ٹیکس چور غیر ملکی دورے کر رہے ہیں اور ٹیکس نہیں دیتے۔ ’نادرا 10 لاکھ ایسے لوگوں کا ڈیٹا دے رہا ہے جو ٹیکس دہندہ نہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ اب حکومت زمینوں کا ریٹ طے نہیں کرے گی۔ ریٹ مارکیٹ ویلیو سے 50 فیصد کم ظاہر کرنے والا گھاٹے میں رہے گا۔

    ان کے مطابق کم ریٹ کی زمین 75 فیصد دے کر خرید لی جائے گی۔

    مشیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس ریلیف دے رہے ہیں۔ ٹیکس میں متوسط طبقے کو ریلیف دیا جا رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سال 2017 میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی: رپورٹ

    سال 2017 میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی: رپورٹ

    اسلام آباد: پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ سال 2017 میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی، 2017 میں 63 مجرموں کو پھانسی جبکہ 43 کو فوجی عدالتوں سے سزا سنائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے سنہ 2017 کی صورتحال پر رپورٹ پیش کی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ پارلیمان نے سال 2016 کی نسبت 2017 میں کم قوانین بنائے، 2017 میں وفاقی حکومت نے کل 34 قوانین بنائے۔

    رپورٹ کےمطابق صوبہ سندھ نے سب سے زیادہ اور صوبہ خیبر پختونخواہ نے دوسرے نمبر پر قانون سازی کی۔

    کمیشن نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی نا اہلی کے فیصلے کو اہم قرار دیا۔

    کمیشن کا رپورٹ میں کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعات میں سال 2017 میں کمی آئی۔ ملک کی جیلوں میں گنجائش 8 ہزار 3 سو 95 قیدیوں کی تھی تاہم جیلوں میں 10 ہزار  8 سو 11 قیدیوں کو رکھا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سنہ 2017 میں 2 سو 53 قیدیوں کو سزائے موت سنائی گئی، 63 مجرموں کو پھانسی دی گئی جبکہ 43 کو فوجی عدالتوں سے سزا ہوئی۔

    کمیشن برائے انسانی حقوق کی پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ اقلیتوں کے خلاف تشدد میں کمی نہ ہو سکی۔ میڈیا مجموعی طور پر حملوں کی زد میں رہا، خواتین سے زیادتیوں کے کیسز کی رجسٹریشن سال 2016 کے مقابلے میں زیادہ تھیں۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 2017 میں پاکستان پولیو کی منتقلی کو مکمل طور پر روکنے میں کامیاب رہا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ووٹ کی عزت سے پہلے ووٹر کو عزت دینا ضروری ہے: شیخ وقاص اکرم

    ووٹ کی عزت سے پہلے ووٹر کو عزت دینا ضروری ہے: شیخ وقاص اکرم

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ ووٹ کو عزت دینے سے پہلے ووٹر کو عزت دینا ضروری ہے، ووٹر کو عزت اس کا لیڈر ہی دے سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی قیادت کے خلاف علم بغاوت بلند ہونے لگا۔ مسلم لیگ ن کی رہنما ماروی میمن کے بعد شیخ وقاص اکرم نے بھی لیگی قیادت پر تنقید شروع کردی۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ووٹر کو عزت اس کا لیڈر ہی دے سکتا ہے۔ کاش لیڈران کو یہ بات سمجھ میں آتی۔

    انہوں نے کہا کہ جب ووٹر عدالتوں میں ذلیل ہوتا ہے تو کسی لیڈر کو ووٹر کی عزت یاد نہیں آتی۔ ’لیڈر سے زیادتی قوم سے زیادتی، جب عوام سے ایسا ہو تو اسے کیا کہتے ہیں‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ووٹ کو عزت دو سے پہلے ووٹر کو عزت دینا ضروری ہے۔ اگر ہم یہ سمجھ لیں تو شاید رونا دھونا کم ہوجائے۔

    خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل ماروی میمن نے بھی مسلم لیگ ن کی قیادت پر تنقید کی تھی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بدقسمتی سے جماعت میں صرف جی حضوری چل رہی ہے، جو اس وقت جی حضوری کے بغیر کام کر رہے تھے ان کو سائیڈ پر کردیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سیاست کے فیصلے عدالتوں میں ہونا اچھی روایت نہیں: وزیر اعظم

    سیاست کے فیصلے عدالتوں میں ہونا اچھی روایت نہیں: وزیر اعظم

    بہاولپور: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سیاست کے فیصلے عدالتوں میں ہونا اچھی روایت نہیں۔ نواز شریف کو آمر کے دور میں بھی سزا دی گئی تھی، انہیں سزا دینے والے ججز اور آمر آج کہاں ہیں؟

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جلال پور پیر والا ۔ اچ شریف سیکشن کا افتتاح کردیا۔ اچ شریف منصوبے پر 5 ارب روپے لاگت آئی ہے۔

    اپنے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ماضی کے رکے ہوئے منصوبے مکمل کیے۔ جولائی میں عوامن لیگ کو ایک بار پھر کامیاب بنائیں گے۔ ’70 سال میں نواز شریف کے کاموں کا پلڑا ماضی سے بھاری ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم کوئی ایک جماعت تنہا نہیں کر سکتی۔ ترمیم کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جاتا ہے۔ نئے صوبے کے لیے تمام جماعتوں کو مل کر ترمیم کرنا ہوگی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیلم جہلم منصوبہ 4 حکومتوں کے دوران بھی مکمل نہ ہوسکا۔ نیلم جہلم منصوبہ بھی نواز شریف حکومت نے مکمل کیا۔ ’مسائل ہیں تو آپس میں بیٹھ کر ان کو حل کیا جا سکتا ہے۔ ہارس ٹریڈنگ کا حصہ بننے کی ضرورت نہیں تھی‘۔

    انہوں نے کہا کہ مشکلات آج بھی ہیں لیکن بجلی پیدا کرنے کی کوئی مشکل نہیں ہے۔ موجودہ حکومت نے 10 ہزار 400 میگا واٹ بجلی کے منصوبے مکمل کیے۔ مشرف، زرداری، عمران خان کی حکومتوں نے کوئی کام نہیں کیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کی مدت کا الٹی میٹم دینے والے نام نہاد لیڈر آج گھر بیٹھے ہیں۔ جھوٹ کی سیاست کو لوگ پسند نہیں کرتے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت اپنے 5 سال پورے کرنے جا رہی ہے۔ ’ماضی میں حکومتوں کی ترقیاتی کام کرنے کی نیت ہی نہیں تھی‘۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے پاکستان کی پہلی موٹر وے بنائی تھی۔ آج ملک میں 17 سو کلو میٹر موٹر وے بن رہی ہے۔ جولائی کا الیکشن ثابت کر دے گا اکثریت میں کون ہے۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ سیاست کے فیصلے عدالتوں میں ہوں یہ اچھی روایت نہیں، سیاست کے فیصلے پولنگ اسٹیشن اور عوام کرتے ہیں۔ ماضی میں بھی نواز شریف پر الزامات اور سزائیں دی گئیں۔ آج وہ آمر، ججز کہاں ہیں اور نواز شریف کہاں ہے۔ ’ایسے فیصلوں کی کبھی عزت نہیں ہوتی‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • سوئیڈن میں ماحول دوست برقی سڑک کا افتتاح

    سوئیڈن میں ماحول دوست برقی سڑک کا افتتاح

    اسٹاک ہوم: یورپی ملک سوئیڈن میں پہلی برقی سڑک کھول دی گئی جو برقی گاڑیوں کی بیٹریوں کو چارج کرے گی۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی سڑک ہے۔

    سوئیڈش دارالحکومت اسٹاک ہوم میں بنائی جانے والی یہ سڑک 2 کلومیٹر طویل ہے۔ یہ بذات خود سڑک نہیں ہے تاہم یہ بجلی کی حامل پٹی ہے جو سڑک پر نصب کی گئی ہے۔

    اس سڑک کا مقصد برقی گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینا ہے تاکہ فیول کے دھوئیں سے چھٹکارا پا کر ماحول اور فضا کو صاف رکھا جائے۔

    ٹریک پر چلنے والی برقی گاڑیوں سے ایک حرکت کرنے والا آلہ اس ٹریک سے کنیکٹ ہوجائے گا جس کے ذریعے گاڑی کی بیٹری چارج ہوتی رہے گی۔ جیسے ہی گاڑی رک جائے، بجلی کی فراہم بھی معطل ہوجائے گی۔

    سوئیڈش حکومت ملک بھر میں ایسی مزید سڑکوں کی تنصیب کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ ماحولیاتی نقصانات اور فضائی آلودگی میں کمی کی جاسکے۔

    اس سلسلے میں سوئیڈن اپنی توانائی کی زیادہ تر ضروریات قدرتی ذرائع یعنی سورج، ہوا اور پانی سے پوری کرتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فلم ’منٹو‘ کینز فلم فیسٹیول میں نمائش کے لیے منتخب

    فلم ’منٹو‘ کینز فلم فیسٹیول میں نمائش کے لیے منتخب

    ممبئی: شہرہ آفاق افسانہ نگار سعادت حسن منٹو پر بنائی جانے والی بالی ووڈ فلم ’منٹو‘  کینز فلم فیسٹیول 2018 میں پیش کرنے کے لیے منتخب کرلی گئی ہے۔ فیسٹیول 8 سے 19 مئی تک منعقد کیا جائے گا۔

    فلم کی ہدایت کارہ نندتا داس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اس بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ دو بار کینز فلم فیسٹیول میں بطور جیوری رکن اور کئی بار بطور ناظر شرکت کر چکی ہیں۔ ’میں دیکھنا چاہتی ہوں کہ حاضرین اس فلم پر کیسا ردعمل دیں گے جو گزشتہ 7 سال سے میرے خیالوں میں ہے‘۔

    فلم میں منٹو کا کردار ادا کرنے والے نواز الدین صدیقی نے بھی اس بارے میں اپنی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا، ’یہ ممکن ہے کہ سعادت حسن مر جائے، لیکن منٹو ہمیشہ زندہ رہتا ہے‘۔

     

    خیال رہے کہ یہ فلم اردو کے صف اول کے افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کی پوری زندگی پر نہیں بنائی جارہی تاہم منٹو کی زندگی کے آخری چند سال اور خاص طور پر تقسیم برٖصغیر کے وقت کے کچھ مناظر پیش کیے جائیں گے۔

    اس بارے میں نواز الدین کا کہنا ہے، ’آپ منٹو کو مکمل طور پر بیان کر ہی نہیں سکتے۔ یہ تو صرف منٹو کی ذرا سی جھلک ہوگی جو ہم پیش کرنے جارہے ہیں‘۔

    فلم کے لیے نندتا داس نے لاہور میں مقیم منٹو کی بیٹیوں اور ان کے خاندان کے دیگر افراد سے بھی ملاقات کی۔ منٹو کے اہل خانہ نے نندتا کو منٹو کی زندگی اور شخصیت کے ان پہلوؤں سے بھی آگاہ کیا جو بہت کم لوگ جانتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: منٹو کو سمجھنا ان کا کردار ادا کرنے سے زیادہ مشکل

    ’منٹو‘ کی نمائش کی کوئی حتمی تاریخ تاحال طے نہیں کی جاسکی ہے۔ نندتا کا کہنا ہے کہ فلم پر کام جاری ہے، اور وہ کچھ نہیں کہہ سکتیں کہ یہ کب مکمل ہو کر پردہ اسکرین پر پیش کی جاسکے گی۔ ’دراصل منٹو کی شخصیت اس قدر ہمہ جہت اور نیرنگی ہے کہ اس کا احاطہ کرنا نہایت مشکل کام ہے‘۔

    منٹو کی زندگی پر پاکستانی فلم انڈسٹری میں بھی سنہ 2015 میں فلم پیش کی جا چکی ہے جس میں مرکزی کردار سرمد کھوسٹ نے ادا کیا تھا۔ معروف پاکستانی اداکارہ صنم سعید بھی فلم کا حصہ تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میرے اور نواز شریف کے کیس میں زمین آسمان کا فرق ہے: جہانگیر ترین

    میرے اور نواز شریف کے کیس میں زمین آسمان کا فرق ہے: جہانگیر ترین

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ میرے اور نواز شریف کے کیس میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ میں نے کوئی چیز نہی چھپائی، میرا کاروبار شفاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے اور نواز شریف کے کیس میں فرق ہے۔ میں نے کوئی چیز نہیں چھپائی، میرا کاروبار شفاف ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے تمام اثاثے ظاہر کردیے تھے۔ ’میرے خیال میں میری اپیل ابھی زیر سماعت ہے۔ مجھے امید ہے کہ نظر ثانی اپیل میں میرے حق میں فیصلہ آئے گا‘۔

    خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کی مدت کے حوالے سے فیصلہ سناتے ہوئے نااہلی کو تاحیات قرار دے دیا ہے۔

    فیصلے کے بعد سابق وزیر اعظم نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما تاحیات نا اہل ہوگئے ہیں۔

    سپریم کورٹ نے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد وہ وزیر اعظم کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں عدالت عظمیٰ‌ نے 15 دسمبر 2017 کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کو بھی آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔