Tag: اےآروائی نیوز

  • دنیا کے خوبصورت ترین نقشے

    دنیا کے خوبصورت ترین نقشے

    آج سے کئی صدیوں قبل مختلف مقامات کے نقشے نہایت اہمیت رکھتے تھے۔ سفر قریب کا ہو، یا دور کا, مطلوبہ مقام کے جتنے زیادہ ممکن ہو نقشے تیار کیے جاتے تھے تاکہ منزل تک بحفاظت پہنچا جاسکے۔

    ابتدا میں یہ نقشے ہاتھ سے تخلیق کیے جاتے تھے جو نہایت مشکل اور محنت طلب کام تھا اور نقشے بنانے والے کے لیے ریاضی و جغرافیہ سمیت ہر علم میں ماہر ہونا ضروری تھا۔

    پھر آہستہ آہستہ اس کام کے لیے مختلف تکنیکیں ایجاد کرلی گئیں۔ آج کل کے اسکرینوں کے جدید دور میں کاغذ پر بنے ہوئے نقشوں کا رواج بہت کم ہوگیا ہے۔ اب ہر شے کی طرح مختلف مقامات کے راستے بھی ہماری ٹچ اسکرینوں پر دستیاب ہیں۔

    مزید پڑھیں: ان جھنڈوں میں موجود رنگ کس چیز کی علامت ہیں؟

    پرانے دور کے کئی تاریخی نقشوں کو دنیا بھر کی لائبریریوں میں محفوظ رکھا گیا ہے۔ آج ہم آپ کو ایسے نقشے دکھانے جارہے ہیں جو نہایت خوبصورت اور دیدہ زیب معلوم ہوتے ہیں اور انہیں دیکھ کر بظاہر یوں محسوس ہوتا ہے کہ انہیں بنانے والا کوئی مصور ہوگا۔


    کائنات کا نقشہ

    ایک جرمن نقشہ نویس اینڈرس سیلاریس کی جانب سے بنایا جانے والا یہ نقشہ ہماری کائنات کا ہے (جو اس وقت لوگوں کے ذہن میں تھی)۔ سنہ 1660 میں تخلیق کیے جانے والے اس نقشے میں زمین کو کائنات کا مرکز دکھایا گیا ہے جبکہ چاند، سورج اور دیگر سیارے زمین کے گرد محو گردش ہیں۔

    یاد رہے کہ یہ وہی نظریہ ہے جس کو درست کرنے کی پاداش میں اطالوی ماہر طبیعات گلیلیو کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ گلیلیو نے اپنا نظریہ پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم انسان یا زمین کائنات کا مرکز نہیں ہیں۔


    سیڈڈ اٹلس

    سنہ 1803 میں بنایا جانے والا یہ نقشہ جسے سیڈڈ اٹلس کہا جاتا ہے، عالم اسلام میں جدید تکنیکوں کے ذریعہ بنایا اور چھاپا جانے والا پہلا نقشہ ہے۔

    اسے سلطنت عثمانیہ کے سلطان سلیم 3 نے بنوایا تھا اور اس کی صرف 50 کاپیاں چھاپی گئیں۔

    ماہرین کے مطابق یہ نقشہ جدید دور کی نقشہ سازی اور سمت شناسی کے تمام اصولوں پر پورا اترتا ہے۔


    ثمر قند کا تصوراتی نقشہ

    مشہور تاریخی شہر ثمر قند کا تصوراتی نقشہ جو اب ازبکستان کا حصہ ہے۔ یہ نقشہ ایک غیر ملکی تشریح نگار رابرٹ الٹ بیئر نے بنایا ہے۔


    پریوں کا شہر

    قدیم زمانے سے داستانوں اور دیو مالائی کہانیوں میں اپنی جگہ بنائے ہوئے پریوں کے شہر کا ایک تصوراتی نقشہ۔ اسے سنہ 1918 میں چند مصوروں نے تخلیق کیا اور اس کے لیے انہوں نے برطانوی، یونانی، اور جرمن لوک داستانوں سے مدد لی۔

    یہ نقشہ لائبریری آف کانگریس میں رکھا گیا ہے۔


    لیو بیلجیکس

    سنہ 1583 میں مائیکل اٹزنگر نامی ایک نقشہ نویس نے نیدر لینڈز، لکسمبرگ اور بیلجیئم کے نقشے کو ایک شیر کی شبیہہ میں پیش کیا۔ شیر اس خطے میں پایا جانے والا نہایت عام جانور ہے۔


    چیاڈو

    سنہ 1800 میں کوریا میں بنائے جانے والے اس نقشے کو چیاڈو کہا جاتا ہے جس کا مطلب ہے جنت کا مکمل نقشہ۔

    نقشے کے وسط میں میرو کے پہاڑ کو دکھایا گیا ہے جو بدھ، چین اور ہندو عقائد کے مطابق کائنات کے بالکل وسط کا مقام ہے۔


    دریائے مسی سپی

    سنہ 1994 میں نورمن فسک نامی ایک ماہر جغرافیات نے اپنے ایک تحقیقی مقالے کے ساتھ امریکی ریاست مسی سپی کے دریا کی تاریخ کو پیش کیا۔

    اس نقشے میں مختلف ادوار میں دریا کے بہاؤ کو دکھایا گیا ہے کہ وہ کہاں سے اور کس طرف بہتا تھا اور اس میں کیا کیا تبدیلیاں رونما ہوئیں۔ یہ نقشہ دیکھنے میں انسانی جسم میں موجود رگوں کا جال اور تجریدی مصوری کا شاہکار لگتا ہے۔


    نقشہ سمت شناسی

    سلطنت عثمانیہ سے تعلق رکھنے والے ایک ایڈمرل پری رئیس نے بے شمار خوبصورت نقشے تخلیق کیے۔ ان میں سے ایک اس کی سمت شناسی کی یہ کتاب بھی ہے۔

    اس کتاب میں ایڈمرل نے مختلف مقامات، جانوروں کی تصاویر اور رنگوں کے ذریعہ سمت کو متعین کیا ہے۔


    نیویارک

    سنہ 1664 میں جب انگریزوں نے نیویارک شہر کو نیدر لینڈز سے چھینا تو اس کے بعد اس شہر کو نئے سرے سے تعمیر کرنے کا سوچا گیا۔

    نئے شہر کا یہ نقشہ جیمز، ڈیوک آف یارک کو پیش کیا گیا اور اسی کے نام پر اس شہر کی تعمیر نو کا آغاز ہوا۔


    ینگ ینگ کاؤنٹی

    ینگ ینگ کاؤنٹی آف چائنہ کا یہ نقشہ اس مقام پر موجود دریاؤں کو واضح کرتا ہے۔ دیگر نقشوں کے برعکس اس میں جنوب کو اوپر اور شمال کو نیچے کی جانب دکھایا گیا ہے۔

    مضمون و تصاویر بشکریہ: لسٹ ورس ڈاٹ کام


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب قتل کیس: سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع

    زینب قتل کیس: سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے شہر قصور میں 7 سالہ زینب کی آبرو ریزی اور قتل کے خلاف سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروادیا گیا۔ نوٹس پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے جمع کروایا۔

    تفصیلات کے مطابق قصور میں چند روز قبل اغوا اور بعد ازاں زیادتی و قتل ہونے والی 7 سالہ زینب کے خلاف سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروا دیا گیا۔ توجہ دلاؤ نوٹس پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے جمع کروایا۔

    نوٹس کے متن کےمطابق قصور میں 7 سال کی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا گیا، حیران کن بات ہے ایک سال میں قصور میں 10 واقعات ہوئے۔

    نوٹس میں شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات تشویش ناک اور پریشان کن ہیں۔ ایسے تمام واقعات کی مکمل تحقیقات ضروری ہے۔

    متن میں کہا گیا کہ سنگین واقعے پر وزیر قانون و انصاف ایوان میں جواب دیں۔

    یاد رہے کہ قصور کے علاقے روڈ کوٹ کی شہری 7 سالہ زینب 5 جنوری کی شام ٹیوشن پڑھنے کے لیے گھر سے نکلی تھی لیکن واپس نہیں لوٹی۔ بچی کے والدین عمرے کے لیے سعودی عرب گئے ہوئے تھے جبکہ بچی اپنی خالاؤں کے ساتھ رہائش پذیر تھی۔

    چار روز بعد بچی کی لاش قصور کی ایک کچرا کنڈی سے دریافت ہوئی۔ پولیس کے مطابق بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

    لاش ملنے کے بعد گزشتہ 2 روز سے قصور میں حالات سخت کشیدہ ہیں اور شدید احتجاج جاری ہے۔

    بچی کی نماز جنازہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے پڑھائی تھی۔ والدین اور اہل علاقہ نے ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔


     

  • ان 6 غذاؤں سے ناشتہ نہ کریں

    ان 6 غذاؤں سے ناشتہ نہ کریں

    یہ بات تحقیق سے ثابت ہوچکی ہے کہ ناشتہ کرنا صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔ یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے جس سے آپ ایک پرجوش اور کارآمد دن گزار سکتے ہیں۔ یہ جسم کو موٹاپے سے بھی بچاتا ہے۔

    لیکن اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ ناشتے میں کیا کھاتے ہیں۔ اگر آپ ناشتہ میں غذائیت سے بھرپور، پروٹین اور فائبر والی چیزیں کھاتے ہیں تب تو آپ ناشتہ کے فوائد حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے۔ لیکن اگر آپ غیر صحت مند، مرغن یا میٹھی اشیا استعمال کریں گے تو یہ ناشتہ فائدہ دینے کے بجائے نقصان دے سکتا ہے۔

    یہاں ہم آپ کو کچھ چیزیں بتارہے ہیں جو ناشتے میں استعمال نہیں کرنی چاہئیں۔ اگر آپ اپنے ناشتے میں ان چیزوں کا استعمال کرتے ہیں تو فوراً سے بیشتر ان چیزوں کا استعمال چھوڑ دیں۔


    سیریلز

    b6

    ناشتے میں استعمال کیے جانے والے مختلف قسم کے سیریلز دکانوں پر رنگین پیکنگ میں دستیاب ہوتے ہیں۔ یہ ابتدا میں تو توانائی فراہم کرتے ہیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان میں موجود شگر جسم کی چربی میں اضافے کا باعث بننے لگتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ سیریلز ہرگز ایسے نہیں ہوتے جنہیں دن کے پہلے کھانے کے طور پر استعمال کیا جائے۔


    ڈونٹس / پیسٹریز

    b1

    ناشتے میں کھانے کے لیے بعض دفعہ ڈونٹس اور لائٹ پیسٹریز بھی دستیاب ہوتی ہیں۔ یہ وقتی طور پر آپ کی بھوک کو ختم کردیتی ہیں لیکن یہ سارا دن گزارنے کے لیے مناسب ناشتہ ہرگز نہیں ہے۔ یہ آپ کے وزن میں اضافے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔


    فروٹ جوس

    b2

    ناشتے میں فروٹ جوس لینا عام بات ہے۔ لیکن اگر یہ خالص پھلوں سے بنایا جائے تب بھی وہ فوائد نہیں دے سکتا جو ایک غذائیت سے بھرپور ناشتہ سے جسم کو ملنے چاہئیں۔ ان جوسز میں پروٹین اور فائبر نہیں ہوتے جس کی وجہ سے انہیں ایک آئیڈیل ناشتے کی فہرست سے خارج سمجھا جاتا ہے۔


    فرنچ ٹوسٹ

    b3

    ڈیپ تیل میں تلے جانے کے باعث فرنچ ٹوسٹ کو ناشتے میں استعمال کی جانے والی غذا بالکل نہیں سمجھی جاتی کیونکہ یہ وزن میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ ناشتے میں فرنچ ٹوسٹ سے جتنا ممکن ہو پرہیز کرنا چاہیئے۔


    نوڈلز

    b4

    وقت کی کمی کے باعث فوری طور پر تیار ہونے والے نوڈلز سے جتنا ممکن ہو بچنا چاہیئے۔ نوڈلز میں سوڈیم ملایا جاتا ہے جو ہمارے جسم کے لیے نقصان دہ ہے۔


    فلیورڈ یوگرٹ

    b5

    ناشتے میں فلیورڈ یوگرٹ سے بھی گریز کرنا چاہیئے۔ گو کہ یہ شوگر فری ہوتے ہیں تاہم ان میں اصل دہی والی غذائیت نہیں ہوتی۔ اس کی جگہ سادہ دہی کا استعمال مناسب ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صرف 10 سیکنڈز میں کینسر کی تشخیص کرنے والا قلم

    صرف 10 سیکنڈز میں کینسر کی تشخیص کرنے والا قلم

    ٹیکسس: امریکی ریاست میں یونیورسٹی آف ٹیکسس کے ماہرین طب نے ایسا آلہ ایجاد کرلیا ہے جو صرف 10 سیکنڈز میں کینسر کے خلیات کی تشخیص کرسکتا ہے۔

    قلم کی طرح دکھائی دینے والا یہ آلہ عام طریقہ علاج سے زیادہ بہتر اور محفوظ طریقے سے ٹیومر یا کینسر کی تشخیص کرسکتا ہے۔

    اس تحقیق کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹ سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن میں شائع کیے گئے جس کے بعد امکان ظاہر کیا گیا کہ یہ ٹیکنالوجی 96 فیصد تک کامیاب اور مؤثر ثابت ہوسکتی ہے۔


    تشخیص کا طریقہ کار

    قلم نما یہ آلہ کینسر کے مشتبہ خلیے کو چھونے کے بعد ان پر پانی کا ایک قطرہ ٹپکاتا ہے۔ اس کے بعد اس متحرک خلیے میں موجود کیمیکلز اس پانی کے قطرے میں شامل ہوجاتے ہیں اور یہ قلم اس قطرے کو واپس کھینچ لیتا ہے جس کے بعد ان کیمیکلز کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔

    تجزیے کے دوران ماہرین طب نتائج اخذ کر سکتے ہیں کہ مشتبہ خلیے سے آںے والے کیمیکلز آیا صحت مند ہیں یا کسی قسم کے کینسر کا شکار ہیں۔

    تاہم ابھی ماہرین کو اس چیلنج کا سامنا ہے کہ ایک صحت مند اور ایک کینسر زدہ خلیے کے کیمیکلز کی بالکل درست پہچان کی جاسکے۔

    مزید پڑھیں: روز کھائی جانے والی یہ اشیا آپ کو کینسر میں مبتلا کرسکتی ہیں

    بعض اوقات صحت مند اور کینسر کا شکار خلیات کے کمیکلز میں بہت معمولی سا فرق ہوتا ہے جو پکڑ میں نہیں آ پاتا یوں کینسر کی تشخیص نہ ہوسکنے کا امکان بھی بہرحال موجود ہے۔

    ماہرین اس قلم پر مزید کام کر رہے ہیں تاکہ اسے درستگی سے کام کرنے والا، بالکل درست نتائج دینے والا اور عام افراد کے لیے بھی قابل دسترس بنایا جاسکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملکی سلامتی میں کوئی سیاسی و مذہبی تنازعہ نہیں: خورشید شاہ

    ملکی سلامتی میں کوئی سیاسی و مذہبی تنازعہ نہیں: خورشید شاہ

    فیصل آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کہتے ہیں کہ ملکی سلامتی میں کوئی سیاسی و مذہبی تنازعہ نہیں۔ ہم سب ایک ہیں، امریکا سے پاکستان کی ترقی برداشت نہیں ہوتی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ملکی سلامتی میں کوئی سیاسی و مذہبی تنازعہ نہیں۔ ہم سب ایک ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جنگیں امریکا کی پیداوار ہیں۔ امریکا سے پاکستان کی ترقی برداشت نہیں ہوتی۔ امریکا میں بھی ایک لابی ہے جو ٹرمپ سے اختلاف کرتی ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف سے نہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف سے الحاق کیا ہے۔ ہمیں خارجہ پالیسی میں کسی سے بگاڑ نہیں چاہیئے۔ آئندہ الیکشن اپنے وقت پر ہوتے نظر آرہے ہیں۔ ’آئین اور قانون کے مطابق الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں‘۔

    عمران خان کی شادی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے استدعا ہے شادی سنبھال کر کریں۔ پیپلز پارٹی ختم نبوت کو سیاست نہیں مذہب کے لیے استعمال کرتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • معذور بکری کے بچے کے لیے وہیل چیئر

    معذور بکری کے بچے کے لیے وہیل چیئر

    میلبرن: آسٹریلیا میں ایک معذور بکری کے بچے کے لیے وہیل چیئر بنا لی گئی جس کے بعد اب وہ کچھ دقت سے ہی، مگر چلنے پھرنے کے قابل ہوگیا ہے۔

    آسٹریلیا کے ایک جانوروں کی دیکھ بھال کرنے والے نجی ادارے کی جانب سے بنائی جانے والی یہ وہیل چیئر اس معصوم بچے کے لیے نئی زندگی ثابت ہوئی۔

    goat-7

    فروسٹی دی سنو گوٹ نامی یہ بکری کا بچہ جانوروں کی ایک ’جوائنٹ ال‘ نامی بیماری کا شکار تھا۔

    یہ بیماری بچھڑوں اور بکری کے چھوٹے بچوں میں ہوجاتی ہے۔ اس بیماری میں جوڑوں میں ایک انفیکشن پھیل جاتا ہے جس کے باعث جوڑ سوج جاتے ہیں اور حرکت کے قابل نہیں رہتے۔

    goat-6

    فروسٹی کے پچھلے دونوں پاؤں اس بیماری کا شکار تھے جس کے باعث وہ چلنے پھرنے سے قاصر تھا۔

    goat-5

    ادارے کے مطابق جب یہ بچہ انہیں ملا اس وقت یہ کیڑوں سے بھرا ہوا اور پیاسا تھا کیونکہ یہ حرکت نہیں کرسکتا تھا۔ انہوں نے اس کی دیکھ بھال شروع کی لیکن وہ چاہتے تھے کہ وہ خود سے حرکت کر سکے تاکہ وہ اپنے اوپر آنے والی مشکلات کا سامنا کرسکے۔

    goat-4

    اس کے بعد مختلف ماہرین کی مدد سے فروسٹی کے سائز کی خصوصی وہیل چیئر تیار کی گئی۔

    goat-2

    ادارے کی سربراہ کے مطابق جیسے ہی انہوں نے یہ وہیل چیئر فروسٹی کو لگائی وہ فوراً ہی اپنی اگلی ٹانگوں کو حرکت دیتے ہوئے اس کے ساتھ چلنے پھرنے لگا۔

    goat-3

    ان کے مطابق فروسٹی دنیا دیکھنے کا بہت شوقین نکلا اور اب وہ اپنے وزن سے بھاری وہیل چیئر کے ساتھ گو کہ دقت سے حرکت کر رہا ہے لیکن اس کے باوجود پورے ادارے میں گھوم پھر کر لوگوں اور جانوروں سے مل رہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • روزانہ خشک میوہ جات کا استعمال بے شمار بیماریوں سے بچائے

    روزانہ خشک میوہ جات کا استعمال بے شمار بیماریوں سے بچائے

    اگر آپ امراض قلب، کینسر اور ان کے باعث قبل از وقت موت کے خطرے سے بچنا چاہتے ہیں تو آپ کو روزانہ مٹھی بھر گری دار خشک میوہ جات کھانے کی ضروت ہے۔

    یہ تحقیق امپیریئل کالج لندن میں کی گئی۔ تحقیق کے مطابق گری دار خشک میوہ جات جیسے مونگ پھلی، اخروٹ، پستہ، بادام، چلغوزے اور کاجو وغیرہ کینسر اور امراض قلب کا خطرہ کم کرتے ہیں۔

    nuts

    ماہرین کے مطابق اس ضمن میں ان غذاؤں کا روز استعمال کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے روزانہ کم از کم 20 گرام خشک میوہ جات کھانے کی تجویز دی۔

    ماہرین نے بتایا کہ یہ میوہ جات امراض قلب میں 30 فیصد، کینسر میں 15 فیصد اور قبل از وقت موت کے خطرے میں 21 فیصد کمی کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ ذیابیطس کے خلاف بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں اور اس کے خطرے میں 40 فیصد کمی کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ خشک میوہ جات میں ریشہ، میگنیشیئم اور جسم کے لیے فائدہ مند چکنائی موجود ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ دل کو توانا بناتے ہیں اور جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو معمول پر رکھتے ہیں۔

    nuts-3

    کچھ میوہ جات میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی شامل ہوتے ہیں جو ذہنی تناؤ اور کینسر سے حفاظت فراہم کرتے ہیں۔

    ماہرین نے واضح کیا کہ چونکہ خشک میوہ جات میں چکنائی موجود ہوتی ہے جو موٹاپے کا سبب بن سکتی ہے لہٰذا ان کو اعتدال میں استعمال کیا جائے۔ ان کے مطابق ان غذاؤں کے فوائد اٹھانے کے لیے ان کی مٹھی بھر مقدار کافی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: اے آر وائی ریزیڈنشیا ہاؤسنگ پروجیکٹ کا افتتاح، خوش نصیبوں میں فائلز کی تقسیم

    کراچی: اے آر وائی ریزیڈنشیا ہاؤسنگ پروجیکٹ کا افتتاح، خوش نصیبوں میں فائلز کی تقسیم

    کراچی: بحریہ ٹاؤن میں اے آر وائی ریزیڈنشیا ہاؤسنگ اسکیم کا باقاعدہ افتتاح ہوگیا، وعدے کے مطابق پہلے بکنگ کروانے والے 3 خوش نصیبوں کو مکان کی فائلیں بھی ہاتھ کے ہاتھ دے دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بحریہ ٹاؤن کراچی میں اے آر وائی ریزیڈنشیا ہاؤسنگ اسکیم کا باقاعدہ افتتاح ہوگیا، یہ ہاؤسنگ اسکیم اپنی پرائم لوکیشن پر پہلی گیٹڈ کمیونٹی کا افتتاح کردیا گیا۔

    چیئرمین اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک محمد اقبال اور صدر، سی ای او اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک سلمان اقبال نے پروجیکٹ کا افتتاح کیا اور پہلے بکنگ کروانے والے 3 خوش نصیبوں میں فائلز تقسیم کیں۔

    اس موقع پر چیئرمین اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک محمد اقبال نے کہا کہ پاکستان کی ترقی میں شامل ہونے کا برسوں کا خواب پورا ہوا۔

    صدر اور سی ای او اے آر وائی نیٹ ورک سلمان اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بین الاقوامی معیار کا ہاؤسنگ پروجیکٹ بن رہا ہے۔

    اے آر وائی ریزیڈنشیا اور بحریہ ٹاؤن کی جانب سے پہلے ہی روز بڑا اعلان بھی کیا گیا، پروجیکٹ میں پہلی تین بکنگ کروانے والوں کی پہلی قسط کنٹری ہیڈ بحریہ ٹاؤن شاہد قریشی ادا کریں گے۔

    جن تین خوش نصیبوں میں فائلز تقسیم کی گئیں اُن میں غضنفر علی خان، صابر علی شیخ اور مقصود عالم شامل ہیں۔

    اے آر وائی ریزیڈنشیا میں 3 بیڈ روم کے خوبصورت اور کشادہ ولاز ہیں جبکہ پروجیکٹ میں اسکولز، اسپتال، اور کرکٹ اسٹیڈیم بھی شامل ہے۔

    ولاز کی بکنگ کے لیے راشد منہاس روڈ پر واقع آر جے مال تشریف لائیں۔ مزید معلومات اس ویب سائٹ سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سی پیک خطے میں امن و استحکام لانے کا منصوبہ ہے: احسن اقبال

    سی پیک خطے میں امن و استحکام لانے کا منصوبہ ہے: احسن اقبال

    اسلام آباد: پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق سہ ماہی میگزین اور ویب سائٹ کا اجرا کردیا گیا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سی پیک سے کسی کو خوفزدہ نہیں ہونا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور چینی سفیر نے سی پیک سہ ماہی میگزین اورویب سائٹ کا اجرا کیا۔

    اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سی پیک سے کسی کو خوفزدہ نہیں ہونا چاہیئے۔ سی پیک خطے میں امن و استحکام لانے کا منصوبہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سی پیک کو سیکیورٹی منصوبے کے طور پر نہیں لینا چاہیئے۔ ’اس سے خطے کے لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہوگا‘۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ محاذ آرائی سے ہم پیچھے اور تعاون سے آگے جائیں گے۔ سی پیک سے توانائی بحران ختم کرنے میں مدد ملی ہے۔ ’سی پیک کے تحت 80 فیصد سرمایہ کاری توانائی شعبے میں ہے، توانائی شعبے میں ایک روپے بھی قرض شامل نہیں‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے حریف سپر پاور کو شکست دے کر ٹرافی لے لی۔ پاکستان کو 35 لاکھ مہاجرین، انتہا پسندی اور کلاشنکوف کلچر ملا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا اساتذہ کے مسائل حل کرنے کا وعدہ

    وزیر اعلیٰ سندھ کا اساتذہ کے مسائل حل کرنے کا وعدہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کابینہ نے این ٹی ایس پاس اساتذہ کی مستقلی کا فیصلہ کیا ہے۔ ’اساتذہ پڑھانے پر زور دیں، میں آپ کا ہر مسئلہ حل کروں گا‘۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سے ٹیچرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر، محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام اور وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت نے بھی شرکت کی۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ تعلیم کی بہتری میرے لیے سب سے اہم ہے۔ اساتذہ تنظیموں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم 76 بلین روپے تعلیم پر خرچ کر رہے ہیں۔ ’پارلیمنٹیرینز ہر 5 سال بعد عوام کو ٹیسٹ دیتےہیں، اگر اساتذہ بھی 5 سال بعد ٹیسٹ دے دیں تو کیا حرج ہے‘۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ کابینہ نے این ٹی ایس پاس اساتذہ کی مستقلی کا فیصلہ کیا ہے۔ ’اساتذہ پڑھانے پر زور دیں، میں آپ کا ہر مسئلہ حل کروں گا‘۔

    انہوں نے سنہ 1992 سے پہلے بھرتی کیے گئے گریڈ 7 کے اساتذہ کو گریڈ 16 میں اپ گریڈ کرنے کا بھی اعلان کیا، ’جن ٹیچرز نے 25 سال سروس کی، انہیں گریڈ 16 ملے گا۔

    وزیر اعلیٰ نے فوری طور پر پروپوزل بنا کر دینے اور اساتذہ کے ٹائم اسکیل کا مسئلہ حل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیر اعلیٰ نے تعلیم سے متعلق کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی اسکول ایجوکیشن اسٹینڈرڈز 2013 کا جائزہ لے گی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ ہر 5 سال بعد تمام اساتذہ کے ٹیسٹ ہوں گے۔ اساتذہ کی تقرری تھرڈ پارٹی کے ذریعے میرٹ پر ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔