Tag: اےآروائی نیوز

  • نیب نے حسن اور حسین نواز کو انٹر پول کے ذریعے وطن لانے کی منظوری دے دی

    نیب نے حسن اور حسین نواز کو انٹر پول کے ذریعے وطن لانے کی منظوری دے دی

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ قانون پر عمل درآمد ضروری ہے۔ جو قانون پر عمل نہیں کرے گا اس سے کروایا جائے گا۔ نیب کے نوٹس دعوت نامے نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ ہمارے کوئی سیاسی عزائم نہیں۔ کسی پارٹی کو ٹارگٹ نہیں کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ الیکشن مہم چلائیں اور جب نیب بلائے تو پیش ہوں۔ کرپشن کے خاتمے کے لیے نیب الیکشن سے پہلے بھی کام کر رہا تھا۔ الیکشن کے بعد بھی کرپشن کے خاتمے تک مہم جاری رہے گی۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ قانون پر عمل درآمد ضروری ہے۔ جو قانون پر عمل نہیں کرے گا اس سے کروایا جائے گا۔ نیب کے نوٹس دعوت نامے نہیں۔ نوٹس قانون کے مطابق تحقیقات کے لیے بھجوائے جا رہے ہیں۔

    جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے مزید کہا کہ حسن اور حسین نواز کو انٹر پول کے ذریعے لانے کی منظوری دے دی، ڈی جی نیب اب خط لکھیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پختونخواہ کی نگراں کابینہ نے 4 ماہ کا بجٹ منظور کرلیا

    پختونخواہ کی نگراں کابینہ نے 4 ماہ کا بجٹ منظور کرلیا

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی نگراں کابینہ نے 4 ماہ کے لیے 1 کھرب 98 ارب 90 کروڑ روپے کے مالیت کے بجٹ کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کی کابینہ اجلاس میں نگراں کابینہ نے 4 ماہ کے بجٹ کی منظوری دے دی۔ 1 کھرب 98 ارب 90 کروڑ کے بجٹ کی منظوری دی گئی ہے۔

    بجٹ میں اخراجات کے لیے ایک کھرب 45 ارب 40 کڑور روپے، ترقیاتی منصوبوں کے لیے 53 ارب 10 کروڑ روپے اور بجٹ میں تنخواہوں کی مد میں 84 ارب 20 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

    نان سیلیری بجٹ کے لیے 61 ارب 60 کروڑ روپے، پنشنرز کے لیے 20 ارب روپے اور ضلعی حکومتوں کے لیے 66.4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    تنخواہوں کی مد میں ضلعی حکومتوں کو 46.7 ارب دیے جائیں گے جبکہ ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ گرانٹ میں 9 ارب 80 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔

    نگراں کابینہ نے صحت کے لیے 2 ارب 79 کروڑ روپے، ابتدائی و ثانوی تعلیم کے لیے 3 ارب 39 کروڑ روپے مختص، سڑکوں کی تعمیر اور بحالی کے لیے 3 ارب روپے جبکہ اعلیٰ تعلیم کے لیے ایک ارب 62 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے جبکہ ہاؤس رینٹ الاؤنس میں 50 فیصد اضافے کی منظوری بھی دی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مزیدار والنٹ بریڈ بنانے کی ترکیب جانیں

    مزیدار والنٹ بریڈ بنانے کی ترکیب جانیں

    بعض افراد کو والنٹ بریڈ بہت پسند ہوتی ہے۔ یہ چترال کی روایتی شے ہے اور اسے آسانی سے گھر میں بھی بنایا جاسکتا ہے جس کی ترکیب درج ذیل ہے۔


    اجزا

    پانی: 1 کپ

    میدہ: 1 کلو

    مکھن: 200 گرام

    نمک: چٹکی بھر

    انڈا: 1 عدد

    خمیر: بریڈ کی تعداد سے حساب سے

    چینی: 1 کپ

    اخروٹ: 10 سے 12 عدد


    ترکیب

    سب سے پہلے میدے کو چھان لیں۔

    اب اس میں نمک اور مکھن ملا کر اچھی طرح مکس کرلیں۔

    ایک کپ نیم گرم پانی لے کر اس میں چینی اور خمیر ڈال دیں اور 3 منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔

    اب میدے میں انڈا شامل کریں۔

    چینی اور خمیر والا پانی بھی اس میں شامل کر کے اچھی طرح گوندھ لیں اور 2 گھنٹے کے لیے کسی گرم جگہ پر رکھ دیں۔

    جب آٹا پھول کر تین گنا ہوجائے تو اس کی ایک بڑی روٹی بنا کر اس میں پیس کر اخروٹ اور چٹکی بھر نمک ڈال کر ملا لیں۔

    روٹی کو دوبارہ سے گوندھ کر اسے پھر سے بیل لیں اور بیک کرلیں۔

    مزیدار والنٹ بریڈ تیار ہے۔

    ترکیب بشکریہ: گلناز


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کور کمانڈرز کانفرنس: شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے مکمل تعاون کا عزم

    کور کمانڈرز کانفرنس: شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے مکمل تعاون کا عزم

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت 211 ویں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی، کانفرنس میں دیرپا امن و استحکام کے لیے مثبت کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی میجر جنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت 211 ویں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں خطے کے جیو اسٹریٹجک انوائرمنٹ اور سیکیورٹی سے متعلق بات چیت ہوئی۔

    کانفرنس میں دیرپا امن و استحکام کے لیے مثبت کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ آپریشن رد الفساد میں ہونے والی پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں خطے میں قیام امن کی کوششیں جاری رکھنے کا بھی اعادہ کیا گیا۔

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ قومی فریضہ مکمل ذمہ داری سے انجام دیں گے۔ شفاف اور آزادانہ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے مکمل تعاون کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی ضروری معاونت کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ رواں برس عام انتخابات 2018 بھی فوج کی نگرانی میں ہوں گے۔ الیکشن کمیشن نے الیکشن میں پاک فوج کو تعینات کرنے کی منظوری دیتے ہوئے وزارت دفاع کو سمری بھجوا دی گئی۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق ساڑھے 3 لاکھ فوجی اہلکاروں کی ضرورت ہے، وزارت دفاع نے ڈھائی لاکھ فوجی اہلکار فراہم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ حتمی منظوری کے بعد جوانوں کی تعداد کا تعین کیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ سے ایک روز پہلے پولنگ اسٹیشنز کا کنٹرول فوج سنبھالے گی۔

    ذرائع کے مطابق پرنٹنگ پریس کی نگرانی کا کنٹرول بھی فوج کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل بھی فوج کی نگرانی میں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے استعفیٰ دے دیا

    مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے استعفیٰ دے دیا

    اسلام آباد: مشیر برائے قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ناصر جنجوعہ کو مسلم لیگ ن کی حکومت نے مشیر قومی سلامتی مقرر کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے اپنا استعفیٰ گزشتہ رات نگراں وزیر اعظم ناصر الملک کو بھجوایا تھا۔ نگراں وزیر اعظم نے ان کا استعفیٰ منظور کر لیا۔

    ترجمان قومی سلامتی کا کہنا ہے کہ ناصر جنجوعہ کو مسلم لیگ ن کی حکومت نے مشیر قومی سلامتی مقرر کیا تھا۔

    انہیں اکتوبر 2015 میں سرتاج عزیز کے بعد پاکستان کا قومی سلامتی کا مشیر مقرر کیا گیا تھا۔

    اپنی ریٹارمنٹ سے قبل ناصر جنجوعہ کمانڈر سدرن کمانڈ تعینات رہے جبکہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے سربراہ بھی رہے۔

    دسمبر 2017 میں اس وقت کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے انہیں قومی سیکیورٹی پالیسی پیش کرنے کا ٹاسک دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بے روزگاری نے فنکار بنا دیا

    بے روزگاری نے فنکار بنا دیا

    کہتے ہیں خالی دماغ شیطان کا کارخانہ ہے۔ فارغ بیٹھنا اور کچھ نہ کرنا دماغ میں شیطانی خیالات کو جنم دیتا ہے اور دماغ مختلف منفی منصوبے بناتا ہے۔

    لیکن قازقستان سے تعلق رکھنے والے اس شخص نے اس مقولے کو غلط ثابت کردیا۔ قازقستان کے دارالحکومت آستانہ کے رہائشی کانت نامی اس شخص کا آرٹ سے کوئی تعلق نہیں اس کے باوجود اس نے آرٹ کے شاہکار تخلیق کر ڈالے۔

    بقول کانت، اس نے کبھی آرٹ کی تعلیم حاصل نہیں کی۔ وہ اپنی بیچلرز کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد بے روزگار تھا تب ہی اسے کچھ نیا سیکھنے اور کچھ مختلف کرنے کا خیال آیا۔

    پہلے اس نے سیب پر مختلف اشکال تخلیق کر ڈالیں۔ اس کے لیے اسے کافی محنت اور پریکٹس کرنی پڑی لیکن آہستہ آہستہ وہ اس فن میں طاق ہوتا گیا۔

    1

    5

    2

    3

    اس کے بعد اس نے کاغذ پر مختلف شکلیں بنا کر انہیں مختلف طرح سے ترتیب دے ڈالا جس کے بعد وہ نہایت خوبصورت آرٹ کے نمونوں میں تبدیل ہوگئیں۔

    9

    10

    11

    12

    13

    7

    تو پھر کیا خیال ہے؟ اگر آپ بھی بے روزگار ہیں تو اس وقت سے فائدہ اٹھائیں اور اس فنکار کی طرح آپ بھی کچھ نیا تخلیق کر ڈالیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آج دستر خوان کو مزیدار چکن لیمن سے سجائیں

    آج دستر خوان کو مزیدار چکن لیمن سے سجائیں

    چکن کو مختلف طریقوں سے پکایا جاتا ہے جس سے اس کی لذت دوبالا ہوجاتی ہے۔ آج ہم آپ کو مزیدار چکن لیمن بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔


    اجزا

    چکن بریسٹ: 4 عدد

    کارن فلور: 4 کھانے کے چمچ

    پانی: 3 کھانے کے چمچ

    انڈے کی زردی: 2 عدد

    نمک اور مرچ: آدھا چائے کا چمچ

    لیموں کا رس: ایک چوتھائی کپ

    براؤن شوگر: 3 کھانے کے چمچ

    یخنی یا پانی: 2 کپ

    سویا سوس: 2 کھانے کے چمچ

    ادرک: 1 کھانے کا چمچ

    ہری پیاز: 4 کھانے چمچ


    ترکیب

    کارن فلور، کالی مرچ پاؤڈر، نمک، لیمن کا رس، براؤن شوگر، چکن اسٹاک اور سویا سوس کو اچھی طرح مکس کرلیں۔

    اب چکن بریسٹ فرائی کریں۔

    اب اس مکسچر کو اوپر پھیلا دیں۔

    مزیدار لیمن چکن تیار ہے۔

    پلیٹ کو ہری پیاز، ہری مرچ باریک کٹی ہوئی اور ثابت سرخ مرچ سے سجا کر پیش کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کامیاب افراد کی زندگی کا ایک لازمی اصول

    کامیاب افراد کی زندگی کا ایک لازمی اصول

    کامیاب افراد میں کئی عادات مشترک ہوتی ہیں۔ دراصل یہ مثبت عادات ہی کسی شخص کے زندگی میں کامیاب یا ناکام ہونے کا تعین کرتی ہیں۔ لیکن ان میں ایک عادت ایسی ہوتی ہے جو ان کی کامیابی کی ضمانت ہوتی ہے۔

    وہ عادت اگر عام افراد میں بھی موجود ہو تو انہیں کامیاب ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

    مزید پڑھیں: کامیاب اور ناکام افراد میں فرق

    کیا آپ جانتے ہیں وہ عادت کون سی ہے؟

    وہ عادت ہے ہر وقت کچھ نیا سیکھنے کی۔ جب ہم عملی زندگی میں آتے ہیں تو ہمارے پاس وقت کی قلت ہوجاتی ہے اور اس کا سب سے منفی اثر یہ ہوتا ہے کہ ہم کچھ نیا سیکھنا چھوڑ دیتے ہیں۔

    ہم کتاب پڑھنا، انٹرنیٹ یا ٹی وی سے کوئی معلوماتی چیز سیکھنا اور ایسے لوگوں سے ملنا چھوڑ دیتے ہیں جن سے ہمیں کچھ سیکھنے کا موقع ملے۔

    لیکن یہی وہ عادت ہے جس نے ایک اوسط درجے کے طالب علم کو امریکا کی تاریخ کا ایک کامیاب سیاستدان بنا دیا۔

    جی ہاں، بینجمن فرینکلن جو ایک معروف سیاستدان، سائنسدان، تاجر، مصنف اور مفکر تھا، زمانہ طالبعلمی میں ایک اوسط درجے کا طالب علم تھا۔ وہ جیسے تیسے امتحانات پاس کرتا تھا اور اسے کتابیں پڑھنے سے کوئی خاص دلچسپی نہیں تھی۔

    لیکن عملی زندگی میں آنے کے بعد اس نے ایک چیز کو اپنی زندگی کا لازمی اصول بنالیا تھا۔ وہ اصول ہمیشہ کچھ نیا سیکھنے کا تھا جس کے لیے وہ بے تحاشہ مطالعہ کیا کرتا۔ اس نے دنیا پر اپنے ان مٹ نقوش چھوڑے اور اس کے لیے جو اس نے واحد راستہ اپنایا وہ کتابیں پڑھ کر سب کچھ سیکھنے کا تھا۔

    وہ روز صبح جلدی اٹھ کر کچھ وقت لکھنے اور پڑھنے میں صرف کیا کرتا تھا اور یہی اس کی کامیابی کی وجہ تھی۔

    صرف ایک بینجمن فرینکلن پر ہی کیا موقوف، دنیا کا ہر کامیاب شخص اپنے دن کا کچھ حصہ مطالعہ کے لیے ضرور وقف کرتا ہے۔

    دنیا کی سب سے بڑی ملٹائی نیشنل کمپنی تشکیل دینے والے وارن بفٹ اپنے دن کے 5 سے 6 گھنٹے مطالعہ میں صرف کرتے ہیں۔ اس دوران وہ 5 اخبار اور کارپوریٹ رپورٹس کے 500 صفحات پڑھتے ہیں۔

    مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس ہر ہفتے ایک کتاب پڑھتے ہیں۔

    فیس بک کے بانی مارک زکر برگ 2 ہفتوں میں ایک کتاب پڑھتے ہیں۔

    اسپیس ایکس کے سی ای او ایلن مسک بچپن سے دن میں 2 کتابیں پڑھتے ہیں۔

    مشہور ٹی وی میزبان اوپرا ونفرے اپنی کامیابی کی وجہ کتابوں کو قرار دیتی ہیں۔

    طبی ماہرین نے بھی مطالعہ کو ذہنی صحت کے لیے نہایت مفید قرار دیا ہے۔ یہ آپ کی دماغی کارکردگی اور اس کے افعال میں اضافہ کرتی ہے جبکہ آپ کی قوت تخیل کو وسیع کرتی ہے جس کے باعث آپ نئے نئے آئیڈیاز سوچ سکتے ہیں۔

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ صرف آدھے گھنٹے کا مطالعہ آپ کی زندگی میں کئی برس کا اضافہ بھی کر سکتا ہے۔

    تو پھر آپ کب سے اس اصول کو اپنی زندگی کا حصہ بنا رہے ہیں؟


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کاغذ سے بنا کافی کپ 30 سال میں گلنے کا انکشاف

    کاغذ سے بنا کافی کپ 30 سال میں گلنے کا انکشاف

    دنیا بھر میں پلاسٹک کے مضر اثرات سے واقف ہونے کے بعد اب بڑی بڑی فوڈ چین کوشش کر رہی ہیں کہ اپنے گاہکوں کو ٹیک اوے یعنی لے کر جانے والا کھانا کاغذ سے بنے برتنوں میں فراہم کیا جائے۔

    اس سلسلے میں سب سے زیادہ کھپت موٹے کاغذ سے بنے کافی کے کپوں کی ہے۔ امریکہ اور برطانیہ سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اکثر افراد دفاتر تک جانے کے دوران راستوں سے کافی لے لیتے ہیں۔ اسی طرح اکثر دفاتر میں بھی کاغذ سے بنے کپ ہی استعمال کیے جاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: فرانس کا پلاسٹک سے بنے برتنوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

    لیکن ماہرین نے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کاغذ سے بنے یہ کپ ٹوٹنے اور اس کے بعد زمین کا جزو بننے میں 30 سال کا عرصہ لے سکتے ہیں۔

    cup-2

    برطانیہ میں کیے جانے والے ایک تحقیقی سروے میں دیکھا گیا کہ لوگ اس غلط فہمی کا شکار ہوتے ہیں کہ ان کے استعمال شدہ کاغذ کے کپ ری سائیکل کر لیے جائیں گے یعنی دوبارہ استعمال کے قابل بنا لیے جائیں گے۔ یہی سوچ کر وہ ہر سال اربوں کی تعداد میں ان کپوں کا استعمال کرتے ہیں۔

    لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جب ان کپوں کو ری سائیکل مشین میں ڈالا جاتا ہے تو وہ اس میں لگی ہوئی پلاسٹک کی لائننگ کو الگ نہیں کر پاتی جس کے باعث کاغذ کے کپ کافی یا پانی کو جذب نہیں کرتے۔

    پلاسٹک کی اس آمیزش کی وجہ سے یہ کپ دوبارہ استعمال کے قابل نہیں بنائے جا سکتے اور مجبوراً انہیں واپس پھینکنا پڑتا ہے۔

    cup-3

    لندن کے امپیریل کالج کی ایک پروفیسر کا کہنا ہے کہ پلاسٹک زمین میں آسانی سے حل نہیں ہو پاتا۔ اس کی وجہ سے کاغذ کے اس کپ کو گلنے اور زمین کا حصہ بننے میں 30 سال کا عرصہ لگ جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اگر یہ پلاسٹک ان کپوں میں نہ شامل کیا جائے تب بھی ان کاغذوں کی موٹائی کی وجہ سے یہ ٹوٹنے میں کم از کم 2 سال کا عرصہ لگاتے ہیں جس کے بعد ان کا زمین میں ملنے کا عمل شروع ہوتا ہے۔

    یاد رہے کہ حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کپوں کو بنانے کے لیے بالکل نئے کاغذ استعمال کیے جاتے ہیں جو اس سے پہلے استعمال نہ کیے گئے ہوں۔

    cup-4

    ماہرین کے مطابق برطانوی شہریوں کے کافی کے چسکے کو پورا کرنے کے لیے ہر سال تقریباً 1 لاکھ درخت کاٹے جاتے ہیں تاکہ ان سے کاغذ بنایا جاسکے۔

    برطانیہ سمیت دنیا بھر میں ماحول دوست افراد اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ کاغذ اور پلاسٹک کے استعمال پر بھاری ٹیکس نافذ کیا جائے تاکہ ان کا استعمال کم ہوسکے۔

    واضح رہے کہ کچرے میں پھینکی جانے والی کاغذ یا پلاسٹک سے بنی یہ اشیا دنیا بھر کی آلودگی میں اضافے کا سبب بنتی ہیں۔ سمندر کنارے پھینکی جانے والی یہ اشیا اکثر اوقات سمندر میں چلی جاتی ہیں جس سے سمندری حیات کی زندگی کو سخت خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

    پلاسٹک کی تباہ کاری کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عید خریداری: جیب کترے سرگرم، احتیاطی تدابیر

    عید خریداری: جیب کترے سرگرم، احتیاطی تدابیر

    کراچی: عید الفطر کے قریب آتے ہی ملک بھر کے بازاروں میں خریداروں کا رش ہوگیا تو اسی دوران جیت کترے اور چور بھی عوام کو نقصان پہنچانے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ شروع ہوتے ہی بازار افطار کے بعد رات گئے تک کھلنے لگے۔ اس لیےعوام کی بڑی تعداد عید الفطر کی خریداری کے لیے بازاروں کا رُخ کرنے لگےہیں۔

    بازاروں میں خریداری کرنے والے اکثر افراد جیب کٹنے یا پھر سامان چوری ہونے کی وجہ سے پریشان دکھائی دیتے ہیں، مارکیٹس میں عوام کا رش بڑھتے ہی چور وں کے مختلف گروہ عوام کو لوٹنے کے لیے سرگرم ہوجاتے ہیں۔

    اگر آپ خریداری کے دوران جیت کٹنے اور نقصان سے بچنا چاہتے ہیں تو چند احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے بآسانی شاپنگ کر کے محفوظ طریقے سے گھر پہنچ سکتے ہیں۔

    تاجروں کا مؤقف

    حیدری مارکیٹ کے تاجر فراز علی سے جب اس معاملے پر گفتگو کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ’’چوری کا معاملہ صرف عوام کے ساتھ ہی پیش نہیں آتا بلکہ خواتین کے گروہ مختلف دکانوں پر آتے ہیں اور موقع غنیمت جان کر سامان اٹھا لیتے ہیں‘‘۔

    اُن کا کہنا ہے کہ ’’شک کی بنیاد پر خواتین کو پکڑا نہیں جاسکتا تاہم جب اس طرح کا گروہ دکان پر آتا ہے تو ایک ملازم کو خاص طور پر سامان کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کردیا جاتا ہے تاکہ قیمتی سامان کو بچایا جاسکے‘‘۔

    فراز علی نے کہا کہ خریداری کرنے والی خواتین کو  چاہیے کہ اپنے ہمراہ چھوٹا پرس لائیں اور پیسے اُسی میں رکھیں تاکہ کسی بھی نقصان سے بچا جاسکے، چونکہ مارکیٹ میں رش کے باعث دھکم پیل زیادہ ہوتی ہے تو اسی دوران جیب کترے خاتون کے بیگ سے قیمتی سامان اور پیسے نکالنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں جس کا احساس بہت دیر میں ہوتا ہے۔

    نفیس جبار نامی تاجر نے کہا کہ جیب کتروں اور چوروں کو روکنے کےلیے حکومتی سطح پر اقدامات کیے جانے چاہیے تاہم آپس میں دکاندار طے کر کے مشکوک خواتین پر خاص نظر رکھتے ہیں تاکہ کسی بھی نقصان سے بچا جا سکے۔

    لیاقت آباد مارکیٹ میں کام کرنے والے ایک ملازم شاہد کا کہنا ہے کہ اگر شاپنگ کے دوران نقصان سے بچنا چاہتے ہیں تو دماغ کو حاضر رکھ کر بازار میں داخل ہوں اور کوشش کریں کہ رش کی جگہ پر جانے سے گریز کریں۔

    عوام کیا کہتے ہیں؟

    بازاروں میں خریداری کا تجربہ رکھنے اور مارکیٹ میں موجود چند لوگوں سے جب اس موضوع پر بات کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہوتی ہے کہ نقصان سے بچا جائے تاہم جیب کترے اتنے شاطر ہوتے ہیں کہ ہمیں جیب سے پیسے اور قیمتی سامان نکلنے کا اندازہ تک نہیں ہوتا۔

    احتیاطی تدابیر

    اگر آپ چاہتے ہیں کہ دورانِ خریداری آپ کو کسی بھی قسم کا نقصان نہ کرنا پڑے تو چند احتیاطی تدابیر اپنا کر اس سے بچا جاسکتا ہے۔

    بازار جاتے وقت تمام رقم ایک ہی جگہ پر نہ رکھیں بلکہ اسے حصوں میں بانٹیں تاکہ نقصان کم سے کم ہو، ایسا کرنے کی صورت میں ایک جیب سے ہی پیسے جائیں گے اور باقی پیسے بچ جائیں گے۔

    بالخصوص نوجوان لڑکے اور مرد جب خریداری کے لیے نکلیں تو رقم رکھنے کے لیے اندر کوئی ٹی شرٹ یا شرٹ پہنیں اور پیسے اُسی میں رکھیں ایسی صورت میں رقم بالکل محفوظ رہے گی اور موبائل فون بھی کوشش کر کے ہاتھ میں رکھیں۔

    وہ خواتین جو خریداری کے لیے بازار کا رخ کرتی ہیں انہیں پہلے تو چاہیے کہ اکیلے نہ جائیں اور اپنے ساتھ جانے والے یا والی دوسرے فرد کو پیچھے چلنے کا کہیں تاکہ اگر کوئی جیب کاٹنے کی کوشش کرے تو اُس کی فوراً نشاندہی کی جاسکے۔

    خواتین اپنے ہمراہ کاندھے پر لٹکانے والے بیگ کے علاوہ ایک چھوٹا پرس ہاتھ میں رکھیں اور کوشش کر کے رقم کو اُسی میں رکھیں، خریداری کے دوران حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہاتھ میں پکڑے پرس پر خاص دھیان رکھیں۔

    زیادہ رش والی جگہ پر نہ جائیں کیونکہ وہاں پر گرمی اور حبس کی وجہ سے اعصاب پر بہت اثر پڑتا ہے اور مسلسل پسینے کی وجہ سے حاضری دماغی نہیں رہ پاتی جس کی صورت میں نقصان کا ندیشہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔