Tag: اےآر وائی نیوز

  • بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے: عبد الباسط

    بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے: عبد الباسط

    اسلام آباد: بھارت میں سابق ہائی کمشنر عبد الباسط کا کہنا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ 4 دہائیوں میں 1 لاکھ سے زائد کشمیری شہید کیے جا چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں سابق ہائی کمشنر عبد الباسط نے یکجہتی کشمیر کنونشن سے خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ 4 دہائیوں میں 1 لاکھ سے زائد کشمیری شہید کیے جا چکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے ہزاروں کشمیریوں کو لاپتہ کر دیا ہے۔ بھارتی مظالم کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں۔ کشمیریوں نے جانوں کے نذرانے دے کر مسئلہ کشمیر زندہ رکھا ہے۔

    عبد الباسط نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو سب سے زیادہ نقصان پرویز مشرف نے پہنچایا۔ مسئلہ کشمیر بھارتی سازشوں کی وجہ سے آج تک حل نہ ہو سکا۔ ’کشمیر سے متعلق پاکستان کا مقدمہ کمزور ہے، مضبوط بیانیہ دینا ہوگا‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دنیا کی گہری ترین جھیل پر جمی شفاف برف

    دنیا کی گہری ترین جھیل پر جمی شفاف برف

    کیا آپ جانتے ہیں دنیا کی سب سے گہری جھیل کون سی ہے؟

    روس کی جھیل بیکال دنیا کی گہری ترین جھیل ہے اور اس کی گہرائی 5000 فٹ سے زائد ہے۔

    سردیوں میں یہ جھیل مکمل طور پر جم جاتی ہے اور اس کی برف اس قدر شفاف ہوتی ہے کہ 40 میٹر کی گہرائی تک جھیل میں موجود ایک ایک شے مچھلیاں، کائی زدہ پتھر، اور پودے صاف نظر آتے ہیں۔

    آئیے اس جھیل کی کچھ خوبصورت تصاویر دیکھیں۔

    lake-2

    lake-4

    lake-9

    lake-3

    lake-5

    lake-6

    lake-7

    lake-8

    تصاویر بشکریہ: بورڈ پانڈا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ننھے ہاتھی کی پہاڑی پر سے سلائیڈنگ

    ننھے ہاتھی کی پہاڑی پر سے سلائیڈنگ

    اگر آپ زندگی کے چھوٹے چھوٹے لمحات سے لطف اندوز ہونا نہیں جانتے تو آپ کو یقیناً اس ننھے ہاتھی سے سیکھنے کی ضرورت ہے جو چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے لطف اندوز ہورہا ہے۔

    چین کے ایک جنگل میں ریکارڈ کی گئی اس ویڈیو میں ایک ننھا سا ہاتھی دلدلی پہاڑی سے پھسلتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

    اس ہاتھی کی عمر 2 سال ہے اور یہ اپنا فارغ وقت نہایت مزے سے گزارتا دکھائی دے رہا ہے۔

    اس مزیدار ویڈیو کو اب تک 30 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کلائمٹ چینج مایا تہذیب کے خاتمے کی وجہ

    کلائمٹ چینج مایا تہذیب کے خاتمے کی وجہ

    مایا تہذیب ایک قدیم میسو امریکی تہذیب ہے جو شمال وسطی امریکہ میں پھیلی ہوئی تھی۔ یہ تہذیب موجودہ میکسیکو، ہونڈراس اور گوئٹے مالا کے علاقے پر محیط تھی۔

    یہ تہذیب حضرت عیسیٰ کی آمد سے کئی سو سال پہلے سے دنیا میں موجود تھی تاہم اس کا عروج 250 عیسوی کے بعد شروع ہوا جو تقریباً نویں صدی تک جاری رہا۔

    مایا تہذیب کے لوگ نہایت ذہین اور ترقی یافتہ تھے۔ یہ تہذیب میسو امریکا کی دیگر اقوام سے یوں ممتاز تھی کہ انہوں نے بہت پہلے لکھنا سیکھ لیا تھا۔ ان کا اپنا طرز تحریر اور رسم الخط تھا۔

    ان کی ایک اور خصوصیت ریاضی اور علم فلکیات میں ان کی مہارت تھی۔ مایا دور کی تعمیر کردہ عمارتوں کی پیمائش اور حساب آج بھی ماہرین کو دنگ کردیتی ہے۔ یہ قوم فن اور تعمیرات کے شعبے میں بھی یکتا تھی۔


    مایا تہذیب کا زوال

    قدیم دور کی نہایت ترقی یافتہ یہ تہذیب کیوں زوال پذیر ہوئی، یہ سوال آج تک تاریخ کے پراسرار رازوں میں سے ایک تھا، تاہم کچھ عرصہ قبل کی جانے والی ایک تحقیق نے کسی حد تک اس راز سے پردہ اٹھا دیا ہے۔

    مایا قوم ہسپانویوں کے حملے کا شکار بھی بنی اور ہسپانویوں نے انہیں بے تحاشہ نقصان پہنچایا، تاہم وہ اس قوم کو مکمل طور پر زوال پذیر کرنے میں ناکام رہے۔

    محققین کے مطابق ہسپانویوں کے قبضے کے دوران اور بعد میں بھی اس قوم کی ترقی کا سفر جاری تھا۔

    لیکن وہ کون سی وجہ تھی جس نے اس ذہین و فطین قوم کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی تہذیب کے خاتمے کی عمومی وجوہات بیرونی حملہ آوروں کے حملے، خانہ جنگی، یا تجارتی طور پر زوال پذیر ہونا ہوتے ہیں۔

    تاہم ایک اور وجہ بھی ہے جس پر اس سے قبل بہت کم تحقیق کی گئی یا اسے بہت سرسری سی نظر سے دیکھا گیا۔

    سنہ 1990 سے جب باقاعدہ طور پر موجودہ اور قدیم ادوار کے موسموں کا ریکارڈ رکھنا شروع کیا گیا تب ماہرین پر انکشاف ہوا کہ موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج اس عظیم تہذیب کے زوال کی وجہ بنا۔

    مزید پڑھیں: تاریخی دریائے نیل کلائمٹ چینج کی ستم ظریفی کا شکار

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سنہ 250 عیسوی سے 800 عیسوی تک یہ تہذیب اپنے عروج پر تھی۔ یہ وہ دور تھا جب یہاں بے تحاشہ بارشیں ہوتی تھیں، اور یہاں کی زمین نہایت زرخیز تھیں۔

    تاہم حالیہ تحقیق سے انکشاف ہوا کہ سنہ 820 عیسوی میں یہاں خشک سالی اور قحط کا باقاعدہ سلسلہ شروع ہوگیا جو اگلے 95 سال تک جاری رہا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مایا تہذیب کے زیادہ تر شہر اسی عرصے کے دوران زوال پذیر ہونا شروع ہوئے۔ یہ نویں صدی کا شدید ترین کلائمٹ چینج تھا جس نے ایک عظیم تہذیب کو زوال کی طرف گامزن کردیا۔

    تاہم اس قحط سے تمام شہر متاثر نہیں ہوئے۔ کچھ شہر اس تباہ کن قحط کے عالم میں بھی اپنے قدموں پر کھڑے رہے۔

    تحقیق کے مطابق نویں صدی کا یہ قحط پورے خطے میں نہیں آیا بلکہ اس نے مایا تہذیب کے جنوبی حصوں کو متاثر کیا جہاں اس وقت گوئٹے مالا اور برازیل کے شہر موجود ہیں۔

    اس عرصے کے دوران شمالی شہر معمول کے مطابق ترقی کرتے رہے اور وہاں کاروبار زندگی بھی رواں رہا۔

    ماہرین موسم کے اس انوکھے تغیر پر مشکوک ہیں کہ ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ موسمیاتی تغیر صرف ایک حصے کو متاثر کرے جبکہ دوسرا حصہ ذرا بھی متاثر نہ ہو، تاہم وہ اس کلائمٹک شفٹ کی توجیہہ تلاش کرنے میں ناکام رہے۔


    عظیم قحط

    مایا تہذیب کے بارے میں حال ہی میں کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق نویں صدی کا یہ قحط جب اختتام پذیر ہوا تو دسویں صدی میں موسم ایک بار پھر سے معمول پر آنے لگا۔ قحط سے متاثر شہر ایک بار پھر خوشحال اور زرخیز ہونے لگے۔

    تاہم یہ بحالی عارضی تھی۔

    گیارہویں صدی کے آغاز سے ہی ایک ہولناک اور تباہ کن قحط اس خطے میں در آیا کہ جو 2 ہزار سال کی تاریخ کا بدترین قحط تھا۔ ماہرین نے اس قحط کو عظیم قحط کا نام دیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قحط اس تہذیب کے لیے ایک کاری وار تھا جس کے بعد یہ تہذیب سنبھل نہ سکی اور بہت جلد اپنے زوال کو پہنچ گئی۔

    مضمون بشکریہ: بی بی سی ارتھ


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • یوم کشمیر پر گیس کی بندش نہ کرنے کا فیصلہ

    یوم کشمیر پر گیس کی بندش نہ کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سی این جی اسٹیشنز کے ہفتہ وار شیڈول میں تبدیلی کردی گئی۔ سوئی سدرن گیس کمپنی نے 5 فروری یوم کشمیر کو گیس کی بندش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی نے پیر کے روز یوم کشمیر پر گیس کی بندش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے سندھ میں سی این جی اسٹیشنز صرف 2 دن بند رہیں گے۔ اسٹیشنز کو 7 اور 9 فروری کو صبح 8 بجے سے 24 گھنٹے کے لیے گیس کی سپلائی بند رہے گی۔

    ایس ایس جی سی کے مطابق انڈسٹریل اور پاور سیکٹر کو 4 فروری کو 24 گھنٹے کے لیے گیس سپلائی بند ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات کی حمایت کرتا ہے: ملیحہ لودھی

    پاکستان سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات کی حمایت کرتا ہے: ملیحہ لودھی

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ پاکستان سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات کی حمایت کرتا ہے۔ سلامتی کونسل کو مزید جمہوری اور مؤثر بنانے کی حمایت کرتے ہیں۔

    تفصیلات ک مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی کونسل میں جمہوری اصولوں پر مبنی اصلاحات کی جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ چند ممالک کی وجہ سے اصلاحات کا عمل عرصے سے تعطل کا شکار ہے۔ یہ ممالک سلامتی کونسل کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

    ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات کی حمایت کرتا ہے۔ ’سلامتی کونسل کو مزید جمہوری اور مؤثر بنانے کی حمایت کرتے ہیں‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عدالت کے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں: گورنر سندھ

    عدالت کے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں: گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ نہال ہاشمی کے معاملے پر عدالت کے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں۔ خواہش ہے کہ عدلیہ دیگر مقدمات میں بھی تیزی سے فیصلے کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی کراچی آمد پر ان کے استقبال کے لیے موجود گورنر سندھ محمد زبیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نہال ہاشمی کو توہین عدالت کیس کا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نہال ہاشمی کے بیان کے چند گھنٹے بعد نواز شریف نے مذمت کی تھی۔ ’عدالت کے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں۔ خواہش ہے عدلیہ دیگر مقدمات میں بھی تیزی سے فیصلے کرے‘۔

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے 35 پنکچر کے کیس پر بھی فیصلہ آنا چاہیئے۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پروٹوکول کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کوئی سرکاری پروٹوکول استعمال نہیں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سابق وزیر اعظم ہیں۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو بھی سرکاری پروٹوکول استعمال کرتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چین کے ’برفانی لڑکے‘ کی دیرینہ خواہش پوری ہوگئی

    چین کے ’برفانی لڑکے‘ کی دیرینہ خواہش پوری ہوگئی

    چین کے برف سے ڈھکے گاؤں میں ایک 8 سالہ بچے کی ایک عجیب و غریب تصویر انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئی اور اسی تصویر کی وجہ سے بچے کی دیرینہ خواہش پوری ہوگئی۔

    چین کے جنوب مغربی صوبے یونن کے رہائشی 8 سالہ وانگ فومین کی ایک تصویر نے چینیوں کو حیرت زدہ کردیا جس میں وہ بالکل ایک ’برفانی لڑکا‘ دکھائی دے رہا ہے۔

    تصویر میں 8 سالہ فومین کے بال اور بھوویں برف سے ڈھکی ہوئی ہیں جبکہ اس کی جلد بھی نہایت سرخ ہورہی ہے۔

    دراصل 8 سالہ فومین ایک چھوٹے سے پسماندہ گاؤں کا رہائشی ہے جہاں واقع واحد اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسے ڈیڑھ گھنٹے کا دشوار راستہ طے کرنا پڑتا ہے۔

    اس پہاڑی گاؤں میں درجہ حرارت منفی 8 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے اور ڈیڑھ گھنٹہ پیدل چلنے کے بعد جب وہ اسکول پہنچتا ہے تو اس کے بال، بھوویں اور معمولی پتلا سا کوٹ برف سے ڈھکا ہوا ہوتا ہے۔

    انٹرنیٹ پر فومین کی تصویر وائرل ہونے کے بعد کئی اخباری نمائندگان اس کا انٹرویو لینے اس پہاڑی گاؤں میں آ پہنچے۔ ایسے ہی ایک انٹرویو کے دوران فومین نے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ وہ دارالحکومت بیجنگ جانا چاہتا ہے اور پولیس کا حصہ بننا چاہتا ہے تاکہ لوگوں کی خدمت کرسکے۔

    اس کے اس انٹرویو کے فوراً بعد اسے بیجنگ کے پولیس ٹریننگ سینٹر کے دورے کی دعوت دی گئی جہاں وہ اپنے والد کے ساتھ پہنچا۔

    پورے چین کے لوگوں  نے اس بچے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور اسے امداد بھیجنی شروع کردی تاکہ وہ اپنی تعلیم مکمل کرسکے۔

    فومین کے والد کو بیجنگ میں ہی ایک ملازمت اور گھر بھی فراہم کردیا گیا۔

    یہی نہیں چین کی یوتھ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن نے پسماندہ علاقوں میں رہنے والے بچوں کی تعلیم کے لیے عطیے کی مہم بھی شروع کردی جسے اب تک 15 سو 50 ڈالرز کے عطیات دیے جاچکے ہیں اور ان میں مزید اضافہ جاری ہے۔

    یوں اس 8 سالہ بچے کی یہ تصویر ہزاروں غریب بچوں کی تعلیم کا وسیلہ بن گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملک بھر میں ہونے والے ​پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے درخواست دائر

    ملک بھر میں ہونے والے ​پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے درخواست دائر

    اسلام آباد: ملک بھر میں ہونے والے ​پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ملک بھر میں ہونے والے ​پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پولیس شہریوں کو تحفظ دینے کے بجائے اغوا کر کے قتل کر رہی ہے۔ نقیب اللہ جیسے واقعات محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخواہ میں بھی کیے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ سندھ میں راؤ انوار اور شبیرستھار ان کاؤنٹر اسپیشلسٹ ہیں۔ سی ٹی ڈی افسر دین محمد اور ایس ایچ او ایبٹ آباد عبد الرشید بھی ماہر ہیں۔

    دائر کردہ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت گزشتہ 9 سال کے پولیس مقابلوں کی تفصیلات طلب کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ انتخابات کا شیڈول جاری

    سینیٹ انتخابات کا شیڈول جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے ایوان بالا یعنی سینیٹ کے انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا۔ ریٹرننگ افسر کی جانب سے 3 فروری کو پبلک نوٹس جاری کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے انتخابات کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق سینیٹ کے امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی 4 تا 6 فروری متعلقہ ریٹرننگ افسر کے پاس جمع کروا سکیں گے۔ امیداروں کے نامزدگی فارم کی جانچ پڑتال 9 فروری تک مکمل ہوگی۔

    حتمی امیدواروں کی فہرست 15 فروری کو جاری کی جائے گی۔ 16 فروری تک امیدوار کاغذات نامزدگی واپس لے سکتا ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سینیٹ کے انتخابات کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی۔ سینیٹ کی خالی ہونے والی 52 نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔