Tag: اےآر وائی نیوز

  • صحرا میں جنگل اگانے کا حیرت انگیز طریقہ

    صحرا میں جنگل اگانے کا حیرت انگیز طریقہ

    براعظم افریقہ میں صحرا زدگی ایک سنگین مسئلہ ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جو ایک عام زمین کو آہستہ آہستہ خشک اور بنجر کردیتی ہے جس کے بعد ایک وقت ایسا آتا ہے کہ یہ مکمل طور پر صحرا میں تبدیل ہوجاتی ہے۔

    افریقہ میں یہ مسئلہ اس لیے سنگین ہے کیونکہ اس خطے میں پانی کی شدید کمی ہے۔ یہاں رہنے والے 1 بلین کے قریب افراد کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں جبکہ یہاں آلودہ پانی سے مرنے والے بچوں اور بڑوں کی شرح بھی دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔

    مزید پڑھیں: آبی آلودگی سے دنیا بھر کی آبادی خطرات کا شکار

    ماہرین کے مطابق صحرا زدگی سے بچنے کا حل یہ ہے کہ زمینوں پر زیادہ سے زیادہ درخت اگائے جائیں تاکہ یہ زمین کو بنجر ہونے سے روک سکیں تاہم ان درختوں کی افزائش کے لیے بھی پانی کی ضرورت ہے جو افریقہ میں ویسے ہی نایاب ہے۔

    desert-2

    البتہ ماہرین نے اس کے باوجود اس کا حل نکال لیا۔

    بین الاقوامی ماہرین کی جانب سے تجویز کیے جانے والے اس منصوبے کے تحت صحراؤں میں درخت اگائے جارہے ہیں۔ اس منصوبے کا آغاز مصر کے دارالحکومت قاہرہ سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع صحرائی علاقہ میں کیا گیا۔

    یہاں آب پاشی کے لیے بڑے بڑے پائپ بچھائے گئے جس میں قاہرہ میں واقع ایک ٹریٹ منٹ پلانٹ سے پانی آتا ہے۔

    desert-5

    desert-4

    اس پلانٹ سے آنے والا پانی کسی حد تک آلودہ ہے لہٰذا یہ زراعت کے لیے تو موزوں نہیں البتہ درخت اگانے کا بہترین ذریعہ ہے۔

    ماہرین کے مطابق آلودہ پانی ہمیں سرسبز اور صحت مند درخت تو نہیں دے سکتا، تاہم یہ ایسے درخت ضرور دے سکتا ہے جو صرف فضا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کر کے ٹھنڈی ہوا اور سایہ فراہم کریں۔

    مزید پڑھیں: دنیا کے طویل ترین درختوں کا کلون تیار کرنے کی کوشش

    یہاں کے موسم کی وجہ سے درختوں کی افزائش کی رفتار حیران کن طور پر تیز ہے اور صرف 2 سے 3 سال میں یہاں قد آور درخت اگ آئے۔

    صحرا میں اگنے والے اس جنگل کے بے شمار فوائد ہیں۔ یہ صحرائی طوفانوں سے حفاظت فراہم کر رہا ہے جبکہ ان درختوں کی لکڑی تعمیرات اور ایندھن جلانے کے لیے بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔

    desert-3

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس طریقہ کار سے صحرا کے 5 لاکھ ایکڑ کے رقبہ پر درخت اگائے جاسکتے ہیں۔

    دنیا بھر میں اس وقت درختوں اور جنگلات کی کٹائی ایک اہم مسئلہ ہے جس سے زمین کے ماحول پر خطرناک اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ علاوہ ازیں یہ موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کی بھی اہم وجہ ہے جس سے دنیا بھر کے درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سرکاری پالیسیاں ٹویٹر پر نہیں سرکاری دستاویزات پر دی جاتی ہیں: وزیر اعظم

    سرکاری پالیسیاں ٹویٹر پر نہیں سرکاری دستاویزات پر دی جاتی ہیں: وزیر اعظم

    ڈیووس: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے ٹوئٹ کو امریکا کی سرکاری پالیسی نہیں سمجھا جا سکتا۔ سرکاری پالیسیاں ٹویٹر پر نہیں سرکاری دستاویزات پر دی جاتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیا۔

    اپنے انٹرویو میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ٹویٹ کو امریکا کی سرکاری پالیسی نہیں سمجھا جا سکتا۔ سرکاری پالیسیاں ٹوئٹر پر نہیں سرکاری دستاویزات پر دی جاتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ زمینی حقائق صدر ٹرمپ کے بیان کو سپورٹ نہیں کر رہے۔ گزشتہ 15 سالوں میں پاک امریکا تعلقات تنزلی کا شکار ہوئے۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑ رہا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ مغربی سرحد پر 2 لاکھ فوجی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں۔ دنیا افغانستان میں دشمن کو شکست دینے میں ناکام رہی۔ ہم نے اس دشمن کو اسی سرزمین پر اپنے وسائل سے شکست دی۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے نہیں ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • انناس کے پتوں سے بنا لیدر

    انناس کے پتوں سے بنا لیدر

    آپ کو لیدر سے بنے ہینڈ بیگز اور جوتے وغیرہ بہت پسند ہوں گے۔ فلپائن میں انناس کے پتوں سے ایسا لیدر بنایا جارہا ہے جو دیکھنے میں بالکل اصل لیدر جیسا لگتا ہے۔

    جب بھی آپ لیدر استعمال کریں تو یاد رکھیں کہ اسے جانوروں کی جلد سے بنایا جاتا ہے اور اس کے لیے جانوروں کو بہت اذیت ناک عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ مختلف مشینوں کے ذریعہ زندہ جانوروں کے جسم سے ان کی جلد کھینچی جاتی ہے جس سے کچھ جانور تو ویسے ہی تکلیف کے باعث مر جاتے ہیں۔

    چونکہ جانوروں کی جلد انہیں سردی اور گرمی سے بچاتی ہے تو بچ جانے والے جانور بعد میں موسموں کی شدت کی تاب نہ لاتے ہوئے مرجاتے ہیں۔

    pine-4

    تصور کریں یہ عمل اگر آپ کی جلد کے ساتھ کیا جائے؟

    فلپائن میں جانوروں کی اسی اذیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پائن ایپل کے پتوں سے لیدر تیار کیا جارہا ہے جسے پائناٹیکس کا نام دیا گیا ہے۔

    pine-2

    جب انناس کی فصل کٹنے کا وقت آتا ہے تو اس کے پتے کسانوں کے لیے بے کار ہوتے ہیں اور وہ اسے ایسے ہی چھوڑ دیتے ہیں۔ اسے لیدر کی شکل میں ڈھالنے کے لیے مختلف کیمیائی عوامل سے گزارا جاتا ہے۔ یہ کاٹنے اور سینے میں آسان ہوتا ہے اور اس پر ہر طرح کی پرنٹنگ باآسانی کی جاسکتی ہے۔

    جوتوں کی معروف کمپنی پیوما سمیت کئی کمپنیاں اسے اپنی مصنوعات بنانے میں استعمال کر رہی ہیں۔

    pine-3

    اس لیدر کو کاشت کرنے کے لیے اضافی زمین، پانی یا فرٹیلائزر کی ضرورت نہیں بلکہ یہ کسانوں کو اضافی آمدنی فراہم کر رہی ہے۔ یہی نہیں انناس کی کاشت کرنے والے ممالک میں یہ ایک منافع بخش صںعت کے طور پر ابھر رہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی ڈرون حملے میں افغان مہاجرین کے روپ میں چھپے دہشت گرد مارے گئے: آئی ایس پی آر

    امریکی ڈرون حملے میں افغان مہاجرین کے روپ میں چھپے دہشت گرد مارے گئے: آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے امریکی ڈرون حملے میں افغان مہاجرین کے روپ میں چھپے دہشت گرد مارے گئے، پاکستان میں دہشت گردوں کی منظم پناہ گاہ نہیں جس پر حملہ ہوا ہو۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 24 جنوری کو ہنگو میں ہونے والے ڈرون حملے میں افغان مہاجرین کے روپ میں چھپے دہشت گرد مارے گئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی منظم پناہ گاہ نہیں جس پر حملہ ہوا ہو۔

    جاری کیے گئے بیان میں آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افغان کیمپ میں چھپے دہشت گردوں پر حملے سے پاکستانی مؤقف کی تصدیق ہوگئی۔ 54 میں سے 43 افغان مہاجرین کیمپ خیبر پختونخوا میں ہیں۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ بچے کھچے دہشت گرد افغان مہاجرین کی شکل میں چھپے ہو سکتے ہیں اسی لیے افغان مہاجرین کی جلد از جلد باوقار واپسی بےحد ضروری ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کی اورکزئی ایجنسی کے علاقے ڈپہ ماموزئی میں امریکی ڈرون حملے کیا گیا تھا جس میں 2 مبینہ دہشت گرد مارے گئے تھے۔

    پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق ڈرون ایک گھر پر داغا گیا جس میں افغان مہاجرین رہائش پذیر تھے۔

    حملے کے بعد دفتر خارجہ نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈرون حملے میں افغان مہاجرین کیمپ کو نشانہ بنایا گیا، مزید حملے برداشت نہیں کریں گے۔ دہشت گردی روکنی ہے تو افغان مہاجرین کی پرامن واپسی یقینی بنانا ہوگی۔

    دفتر خارجہ نے آج بھی بریفنگ میں امریکی ڈرون حملے کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہوئے واضح کردیا تھا کہ امریکا سے وزیرستان یا کرم ایجنسی میں کارروائی کا کوئی معاہدہ نہیں۔ امریکا انٹیلی جنس شیئرنگ کرے ہم خود کارروائی کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • انتظار قتل کیس: گرفتار پولیس اہلکار سی ٹی ڈی کے حوالے

    انتظار قتل کیس: گرفتار پولیس اہلکار سی ٹی ڈی کے حوالے

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان انتظار کے قتل میں ملوث گرفتار پولیس اہلکاروں کو محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے حوالے کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انتظار قتل کیس کی سٹی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ قتل میں ملوث آٹھوں پولیس اہلکاروں کو سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا گیا۔

    ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عامر فاروقی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سی ٹی ڈی نے تمام دستاویزات حاصل کرلی ہیں۔ جس پر بھی شک ہوا فوری ایکشن لیا جائے گا چاہے وہ پولیس اہلکار ہی کیوں نہ ہو۔

    عامر فاروقی نے کہا کہ وہ انتظار کے والد سے جلد ملاقات کریں گے جبکہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج آج دیکھیں گے۔

    سماعت میں ایک اور ملزم طارق رحیم کی عبوری ضمانت میں 27 جنوری تک توسیع کردی گئی۔

    یاد رہے کہ جواں سال انتظار احمد کو 14 جنوری کی شب درخشاں تھانے کی حدود میں قتل کیا گیا تھا اور اس قتل کا مقدمہ اینٹی کار لفٹنگ سیل کے 9 اہلکاروں پر درج ہے۔

    انتظار قتل کیس میں اہم پیشرفت اس وقت ہوئی جب سندھ حکومت نے واقعے میں ملوث ہونے پر اے سی ایل سی کے ایس ایس پی مقدس حیدر کو عہدے برطرف کردیا۔ پولیس افسر کا سیکیورٹی اہلکار اور ڈرائیور پہلے ہی گرفتار ہیں۔

    خیال رہے کہ 14 جنوری 2018 کو ڈیفنس کے علاقے میں انتظار کی کار کو سادہ لباس میں ملبوس افراد نے اس وقت گولیوں کا نشانہ بنایا جب وہ ایک لڑکی کے ہمراہ کہیں جا رہے تھے۔

    واقعے میں کار میں موجود لڑکی محفوظ رہی جس کی شناخت بعد ازاں مدیحہ کیانی کے نام سے ہوئی۔

    سی سی ٹی وی فوٹیجز سے معلوم ہوا کہ انتظار کی گاڑی کو دو موٹر سائیکل سوار افراد نے نشانہ بنایا جب کہ اے سی ایل کی موبائل بھی ساتھ تھی جس کے بعد اے سی ایل ایس کے اہلکاروں کو گرفتار کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔


     

  • شیرنی کا اپنے نگہبان سے محبت اور اعتماد کا خوبصورت تعلق

    شیرنی کا اپنے نگہبان سے محبت اور اعتماد کا خوبصورت تعلق

    شیرنی ویسے تو ایک خوفناک جانور ہے، تاہم اس کی خطرناکی میں اس وقت اور بھی اضافہ ہوجاتا ہے جب اس کے بچے چھوٹے ہوتے ہیں اور اپنی حفاظت کرنے کے قابل نہیں ہوتے۔

    شیرنی اپنے ننھے ننھے بچوں کے قریب کسی دوسرے جانور یا انسان کو ہرگز نہیں آنے دیتی اور اگر کوئی بچوں کے قریب آنے کی کوشش کرے تو اس پر نہایت جارحانہ حملہ کرسکتی ہے۔

    تاہم جنوبی افریقہ کے ایک چڑیا گھر میں موجود شیرنی اور اس کے نگہبان کا تعلق نہایت انوکھا اور اعتماد پر مبنی ہے۔

    کیون رچرڈسن نامی یہ نگہبان اپنی نرمی اور رحمدلی کے باعث شیرنی کے دل میں اپنی جگہ بنا چکا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ اسے باآسانی اپنے ننھے بچوں کے قریب آنے دیتی ہے۔

    کیون ان بچوں کے ساتھ کھیلتا ہے اور اس دوران شیرنی دور بیٹھی انہیں دیکھتی رہتی ہے۔ اسے یقین ہوتا ہے کہ یہ نگہبان اس کے بچوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔

    اکثر و بیشتر کیون تھک ہار کر شیرنی کے پنجرے میں ہی سوجاتا ہے تب شیرنی کیون کو بھی ایسے ہی پیار کرتی ہے جیسے اپنے بچوں کو کرتی ہے۔ اس کے بعد وہ بھی اس کے اوپر سر رکھ کر سوجاتی ہے۔

    ان دونوں کی محبت اور دوستی کی یہ خوبصورت ویڈیو دیکھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خواتین میں ظاہر ہونے والی دل کے دورے کی علامات

    خواتین میں ظاہر ہونے والی دل کے دورے کی علامات

    دنیا بھر میں دل کا دورہ قبل از موت کا باعث بننے والی ایک عام وجہ ہے اور اس مرض میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔

    دل کا دورہ پڑنے سے قبل ہمارا جسم ہمیں کچھ مخصوص سگنلز بھیجتا ہے جو دل کے دورے کی علامت ہوتے ہیں۔ اگر ان علامات پر توجہ دی جائے تو دل کے دورے کو جان لیوا ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔

    گو کہ دل کے دورے کی یہ علامات مرد اور خواتین میں یکساں ہوتی ہیں تاہم خواتین میں کچھ علیحدہ مندرجہ ذیل علامات بھی ظاہر ہوسکتی ہیں جن پر توجہ دینا ضروری ہے۔


    پشت، گردن، جبڑے اور بازوؤں میں درد

    دل کا دورہ پڑنے سے قبل عموماً سینے پر دباؤ اور تکلیف کا احساس ہوتا ہے تاہم خواتین کو یہ تکلیف جبڑے، بازووں اور گردن میں بھی محسوس ہوسکتی ہے۔

    یہ درد ایک لہر کی صورت میں اچانک ظاہر ہوتا ہے اور بعض اوقات یہ اتنا شدید ہوتا ہے کہ سوتے میں آنکھ کھل سکتی ہے۔ اس کا احساس ہوتے ہی فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔


    معدے میں تکلیف

    خواتین میں دل کے دورے کی ایک علامت معدے سے متعلق امراض جیسے سینے کی جلن اور درد ہونا بھی ہے۔ ایسی صورتحال میں پیٹ میں ناقابل برداشت درد بھی محسوس ہوتا ہے۔


    ٹھنڈے پسینے

    پریشانی اورذہنی دباؤ کی صورت میں ٹھنڈے پسینے آنا ایک عام بات ہے، تاہم اگر کوئی خاتون زندگی میں پہلی بار اس کیفیت کو محسوس کر رہی ہیں تو یہ دل کے دورے کی علامت ہے اور ایسی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔


    سانس کے مسائل

    امراض قلب کی ایک اور اہم علامت سانس لینے میں تکلیف اور سانس کی آمد و رفت میں بے قاعدگی بھی ہے۔

    دل کے دورے کا شکار ہونے والی خواتین کے مطابق دورے سے قبل اگر وہ بالکل ساکت بیٹھی ہوں تب بھی ان کی سانس اس قدر پھول جاتی ہے جیسے انہوں نے بھاگ کر کوئی طویل فاصلہ طے کیا ہو۔


    شدید تھکن

    بہت زیادہ آرام کرنے کے باوجود اگر کسی خاتون کو بے تحاشہ تھکاوٹ محسوس ہورہی ہے اور وہ اپنے معمول کے کام بھی سرانجام نہیں دے پارہیں تو یہ الارمنگ صورتحال ہے جس کا فوری تدارک ضروری ہے۔


    سینے پر دباؤ

    دل کے دورے کی صورت میں ہر جنس کے افراد سینے میں درد اور دباؤ محسوس کرتے ہیں۔ خواتین میں یہ تکلیف دل کی طرف صرف بائیں جانب نہیں ہوتا بلکہ پورے سینے میں محسوس ہوسکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آئل ٹینکرز ایسوسی ایشنز ایک بار پھر ہڑتال پر

    آئل ٹینکرز ایسوسی ایشنز ایک بار پھر ہڑتال پر

    کراچی: پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی ایک بار پھر معطل ہوگئی۔ مصنوعات کی ترسیل کے معاملہ پر ٹینکرز نے آج سے ملک بھر میں ہڑتال کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں پیڑولیم مصنوعات کے بحران کا خدشہ منڈلانے لگا۔ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشنز ایک بار پھر ہڑتال پر چلے گئے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل کے معاملہ پر پاکستان اسٹیٹ آئل اور آئل ٹینکرز مالکان ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے۔

    پاکستان اسٹیٹ آئل کی جانب آئل ٹینکرز کے بجائے این ایل سی کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم آئل ٹینکرز کی مختلف ایسوسی ایشنز نے مشترکہ طور پر اس فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔

    آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق پی ایس او کے ساتھ اس ضمن میں ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ پی ایس او کا این ایل سی کے ساتھ معاہدہ خلاف قانون ہے۔

    آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بحران کی تمام تر ذمہ داری پی ایس او انتظامیہ پر عائد ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جنسی حملوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    جنسی حملوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    خواتین جب باہر نکلتی ہیں تو انہیں اپنی حفاظت کا سب سے بڑا خطرہ درپیش ہوتا ہے۔ ملازمت پیشہ خواتین کے ساتھ مرد ساتھیوں کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات عام ہیں اور اس کے لیے مختلف ممالک میں کئی قوانین اور بل بھی پاس کیے جا چکے ہیں۔

    اگر ان واقعات کی روک تھام نہ کی جائے تو یہ بڑے حادثات کا سبب بن جاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ہراسمنٹ کے بارے میں پاکستانی خواتین کیا کہتی ہیں

    ملازمت کی جگہوں جیسے آفس یا فیکٹریز کے علاوہ بھی جب خواتین باہر نکلتی ہیں تو انہیں کئی خطرات کا سامنا ہوتا ہے۔ یہ خطرات اس وقت اور بڑھ جاتے ہیں جب گھر واپسی کے دوران رات ہوجائے اور خواتین کو اکیلے پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنا پڑے۔

    اسی طرح بلند و بالا عمارات میں لفٹ کے اندر بھی خواتین کے ساتھ زیادتی یا جنسی ہراسگی کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں۔

    ان واقعات سے بچنے کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر کی ضرورت ہے جو ہر باہر نکلنے والی خاتون کو اپنانے چاہئیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ وہ احتیاطی تدابیر کیا ہیں۔

    گھر میں اکیلی ہوں اور کوئی اجنبی گھس آئے

    6

    ماہرین کے مطابق اس وقت بچاؤ کا سب سے بہترین حل کچن کی طرف بھاگنا ہے۔ صرف آپ ہی جانتی ہیں کہ آپ کے کچن میں چھری، کانٹے اور تیز مصالحہ جات جیسے لال مرچ یا ہلدی وغیرہ کہاں رکھے ہیں۔ یہ سب بچاؤ کے لیے بہترین ہتھیار ثابت ہوسکتے ہیں۔

    اگر اس کا موقع نہ ملے تو کچن میں موجود برتن حملہ آور کی طرف پھینکنا شروع کردیں۔

    رات کے اوقات میں لفٹ استعمال کرتے ہوئے

    5

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ رات کے وقت تنہا ہیں اور آپ کو کسی بلند عمارت میں لفٹ استعمال کرنے کی ضرورت پیش آئی ہے تو لفٹ میں داخل ہو کر تمام بٹنز دبا دیں۔

    مثال کے طور پر اگر آپ کو تیرہویں منزل پر جانا ہے تو ایک سے لے کر 13 تک تمام منزلوں کے بٹن دبا دیں۔ ایسے موقع پر کوئی بھی شخص ایسی لفٹ میں کوئی غلط حرکت کرنے سے باز رہے گا جو ہر منزل پر رک رہی ہو اور اس کا دروازہ کھل رہا ہو۔

    رات کے وقت رکشہ یا ٹیکسی میں سفر کرتے ہوئے

    4

    رات کے وقت رکشہ یا ٹیکسی میں سفر کرتے ہوئے مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کریں۔

    گاڑی کا رجسٹریشن نمبر نوٹ کرلیں۔

    اس کے بعد اپنے کسی قریبی عزیز یا دوست کو فون ملائیں اور ایسی زبان میں جو ڈرائیور سمجھ سکے، یہ تمام معلومات فراہم کردیں۔

    اگر کوئی آپ کا فون نہیں اٹھا رہا تب بھی ایسے ہی ظاہر کریں کہ آپ فون پر کسی سے بات کر رہی ہیں۔

    اب ڈرائیور جان جائے گا کہ اس کی تمام معلومات کسی شخص کے پاس ہیں اور اگر آپ کو کوئی بھی نقصان پہنچا تو وہ سخت مشکل میں پڑجائے گا۔

    اس طریقہ سے ایک ممکنہ مجرم آپ کا محافظ بن جائے گا کیونکہ آپ کو صحیح سلامت آپ کی مطلوبہ جگہ پر پہنچانے کی ذمہ داری اس کی ہوگی۔

    سفر کرتے ہوئے ڈرائیور اجنبی راستوں پر لے جائے تو کیا کریں

    اگر رکشہ یا ٹیکسی میں سفر کرتے ہوئے آپ کو لگے کہ ڈرائیور نے کسی اجنبی اور سنسان جگہ گاڑی موڑ لی ہے تو ایسی صورت میں اپنے بیگ کے ہینڈل یا ڈوپٹے / اسکارف کو ڈرائیور کی گردن کے ساتھ لپیٹ کر پوری قوت کے ساتھ پیچھے کھینچیں۔ چند ہی سیکنڈز میں اس کا دم گھٹنے لگے گا اور وہ بے یار و مددگار ہوجائے گا۔

    اگر آپ کے پاس ہینڈل والا پرس یا ڈوپٹہ نہیں ہے تو یہی عمل ڈرائیور کے کالر کے ساتھ انجام دیں۔ اس کی شرٹ کا اوپری بٹن یا گلا بالکل یہی نتائج دے گا۔

    سنسان راستے پر کوئی شخص گھورے

    ایسی صورت میں کسی قریب موجود اے ٹی ایم پر چلی جائیں۔ اے ٹی ایم سینٹرز میں عموماً 24 گھنٹے سیکیورٹی گارڈ موجود ہوتے ہیں۔ اگر سیکیورٹی گارڈ نہیں ہے تب بھی وہاں سی سی ٹی وی کیمرہ لازماً موجود ہوگا۔

    اب مجرم کیمرے میں اپنی شناخت ہونے کے ڈر سے اپنے غلط ارادے سے باز رہے گا۔

    شور مچائیں

    1

    یاد رکھیں غلط حرکت کرنے والا شخص کبھی نہیں چاہتا کہ وہ پکڑا جائے۔ جیسے ہی وہ آپ کی طرف غلط ارادے سے بڑھے زور زور سے چیخنا چلانا شروع کردیں۔

    اسی طرح جنسی طور پر ہراساں کرنے والے شخص سے بھی بلند آواز سے باز پرس کرنا یا ڈانٹ دینا اسے اپنے ارادے سے باز رکھ سکتا ہے۔

    مزید کیا احتیاط کی جاسکتی ہے

    ایک احتیاط جو بچوں کو بتائی جاتی ہے آپ بھی اس پر عمل کریں۔ اجنبی افراد یا ایسے افراد جن سے آپ سڑک یا بس میں پہلی بار ملے ہوں اور ان سے چند منٹ گفتگو کی ہو، کبھی بھی پانی، جوس یا کھانے کی اشیا نہ قبول کریں۔

    اگر کسی دکان سے پانی کی بوتل یا جوس لے رہی ہوں اور وہ سیل نہ ہو، کھلا ہوا ہو تو اسے بھی واپس کردیں اور اس جگہ سے دور چلی جائیں۔

    اپنے موبائل میں ایسی سیٹنگ رکھیں کہ ایک بٹن دبانے پر ایک ہنگامی پیغام آپ کے گھر کے کسی فرد کو فوری چلا جائے۔ کسی خطرے کو محسوس کرتے ہی اس بٹن کو دبا دیں۔

    مزید پڑھیں: بچوں کو جنسی تشدد سے محفوظ رکھنے کے اقدامات

    کالی مرچوں کا اسپرے جو بآسانی بازار سے دستیاب ہوگا ہر وقت اپنے ساتھ رکھیں۔ یہ آپ کو کسی قانون شکنی پر مجبور نہیں کرے گا اور کسی خطرے کی صورت میں آپ کی جان بھی بچائے گا۔

    باہر نکلتے ہوئے ذہنی طور ہنگامی صوتحال کے لیے تیار رہیں تاکہ آپ الرٹ رہ سکیں۔

    رات کو بلا ضرورت اکیلے باہر نکلنے سے بھی گریز کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جاتی امرا کے نوکروں، ڈرائیوروں کو کروڑوں روپے آرہے ہیں: عمران خان

    جاتی امرا کے نوکروں، ڈرائیوروں کو کروڑوں روپے آرہے ہیں: عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ جاتی امرا کے نوکروں، ڈرائیوروں کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے آرہے ہیں۔ یہ پیسہ شریف خاندان کو جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاناما کے بعد انکشاف ہوا شریف خاندان کی 16 کمپنیاں تھیں۔ نواز شریف کی 16 کمپنیوں کو پیسہ جاتا تھا۔ 16 میں سے ایک کمپنی فلیگ شپ میں پیسہ جاتا اور پاکستان آتا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ حدیبیہ پیپر مل بھی پیسہ بنانے کے لیے ایک کمپنی بنائی گئی تھی۔ پیسہ پہلے فلیگ شپ کمپنی کو جاتا پھر وہاں سے واپس آتا تھا۔ ماضی میں حکومت ان کو ملی تو منی لانڈرنگ کا پورا نظام بنا لیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے کیوں نکالا کی آج دوسری قسط پیش کرنے لگا ہوں۔ شریف خاندان کی سعودی عرب میں ایک کمپنی ہل میٹل تھی۔ پاکستان سے پیسہ دبئی اور پھر وہاں سے آگے جاتا تھا۔ ہل میٹل نواز شریف کو 114 کروڑ اور 68 لاکھ روپے بھیج چکی تھی۔ نواز شریف تقریباً 80 کروڑ مریم نواز کے نام کر چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہل میٹل کے ذریعے مختلف لوگوں کے اکاؤنٹس میں پیسہ جا رہا ہے۔ ’پنجاب پولیس کا تو بیڑاغرق ہونا ہی تھا کیونکہ منی لانڈرنگ کروا رہے ہیں۔ نواز شریف کا ڈرائیور 18 کروڑ روپے آگے بھیجتے ہیں‘۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کے 3 کانسٹیبل اور نواز شریف کے ڈرائیور کو پیسے آ رہے ہیں۔ ’جاتی امرا کا نوکر محمد سلیم 5 کروڑ عاصم محمود کو بھیجتا ہے۔ نواز شریف کے ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں پیسے آئے اور اس نے واپس بھیجے۔ عاصم محمود 24 کروڑ روپیہ نواز شریف کے ملازموں کو بھیجتا ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ یہ پیسہ ڈرائیور یا نوکروں کو نہیں، واپس ان کے پاس جا رہا ہے۔ اپنے ہی لوگوں کو پیسے بھیجنا منی لانڈرنگ کا ایک طریقہ ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ تمام تفصیلات نیب کو دینے والے ہیں۔

    عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ آج خواجہ اقامہ آصف نے اسمبلی میں دھواں دھار تقریر کی۔ خواجہ آصف اور نواز شریف جیسے لوگوں نے اسمبلی تباہ کی ہے، اسمبلی کا تقدس خراب کیا۔ ’وزیر خارجہ دبئی میں ایک کمپنی کے لیے کام کر رہا ہے۔ دنیا کا کون سا وزیر خارجہ دبئی کی کمپنی میں کام کرتا ہے۔ خواجہ آصف کے اکاؤنٹ سے امریکا بیگم کے اکاؤنٹ میں پیسہ جا رہا ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف جیسا شخص ملک کے لیے سیکیورٹی رسک ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کا صحافت سے تعلق نہیں یہ بلیک میلر ہے۔ ’مطالبہ کرتے ہیں کہ میر شکیل اپنی ساری اسٹیٹ منٹس پبلک کریں۔ میر شکیل ملک سے سب سے بڑے مجرم کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے‘۔

    چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے شہباز شریف کو طلب کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ’چیئرمین نیب صاحب قوم آپ کے ساتھ ہے کسی قسم کا دباؤ نہ لیں‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں چوروں کا مافیا بیٹھا ہے میں ان کی کیسے عزت کروں۔ ’لعنت والا لفظ میں نے بہت ہلکا استعمال کیا۔ ان کو شکر ادا کرنا چاہیئے کہ میں نے خود کو کنٹرول کیا ورنہ بہت سخت لفظ استعمال کرتا‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔