Tag: اےآر وائی نیوز

  • فائنڈنگ نیمو کی ’نیمو‘ گمشدہ ہونے کے قریب

    فائنڈنگ نیمو کی ’نیمو‘ گمشدہ ہونے کے قریب

    فائنڈنگ نیمو سنہ 2003 میں آنے والی اینی میٹڈ فلم تھی جس نے بچوں اور بڑوں سب کو اپنا دیوانہ بنا لیا۔ فلم میں نیمو نامی ایک مچھلی کھوجاتی ہے جس کے بعد اس کا باپ اسے ڈھونڈنے کی طویل جدوجہد پر نکلتا ہے۔

    لیکن آپ کو یہ جان کر سخت مایوسی ہوگی کہ حقیقت میں پائی جانے والی اس نسل کی نیمو مچھلی تیزی سے معدومی کے خطرے کی جانب بڑھ رہی ہے۔

    ماہرین کے مطابق گہرے سمندروں میں پائی جانے والی گہرے رنگوں کی یہ دھاری دار مچھلی نہایت خطرے کا شکار ہے۔

    یہ خطرہ براہ راست ان مچھلیوں کو نہیں بلکہ ان کے گھروں یا پناہ گاہوں کو ہے جنہیں اینے من کہا جاتا ہے۔ یہ گہرے رنگوں اور پتوں سے گھرا ہوا ایک مقام ہوتا ہے جو عموماً رنگ برنگی مونگے یا مرجان کی چٹانوں کے قریب واقع ہوتا ہے جو پہلے ہی تباہی کی زد میں ہیں۔

    نیچر کمیونیکیشنز نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق بڑھتا ہوئے درجہ حرارت یعنی گلوبل وارمنگ سمندروں کو بھی گرم کر رہا ہے جس کی وجہ سے یہ رنگ برنگی چٹانیں اپنا رنگ کھو رہی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق ان کے رنگ اور مخصوص ماحول یہاں رہنے والی آبی حیات کے لیے نہایت ضروری ہیں کیونکہ یہی رنگ ان آبی حیات کو رنگ، آکسیجن اور غذا فراہم کرتے ہیں۔

    نیمو مچھلی، جسے اینے من مچھلی کہا جاتا ہے ان ہی رنگ برنگی مونگے کی چٹانوں کے اندر رہتی ہیں، یہیں وہ انڈے دیتی ہیں اور اپنے ننھے بچوں کی پرورش بھی کرتی ہیں۔

    تحقیق کے مطابق اس کا سب سے گہرا اثر اس وقت پڑا جب ایل نینو شروع ہوا جو سال 2015 سے 2016 کے وسط تک رہا۔ ایل نینو بحر الکاہل کے درجہ حرارت میں اضافہ کو کہتے ہیں جس کے باعث پوری دنیا کے موسم پر منفی اثر پڑتا ہے۔

    ایل نینو ختم ہونے کے بعد دیکھا گیا کہ نہ صرف مونگے کی چٹانیں بلکہ ان کے اندر رہنے والی نیمو مچھلیاں بھی اپنی رنگت کھو بیٹھی تھیں اور سفید ہوگئی تھیں۔

    مچھلیوں کے خون کے نمونوں کی جانچ سے علم ہوا کہ اس عمل سے مچھلیوں کی زرخیزی کی صلاحیت میں بھی کمی واقع ہوئی اور ان کی نسل میں کمی کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

    گو کہ ایل نینو ختم ہونے کے بعد مچھلیوں کی صحت 3 سے 4 ماہ کے اندر دوبارہ بحال ہونا شرع ہوگئی، تاہم ماہرین کے مطابق یاد رہے کہ گلوبل وارمنگ اور اس کے باعث مونگے کی چٹانوں کی بلیچنگ کا عمل بھی جاری ہے لہٰذا اس بات کا خدشہ موجود ہے کہ نیمو مچھلیاں بہت جلد سچ مچ گمشدہ ہوجائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چنیوٹ میں محکمہ صحت مریضوں کے حوالے کردیا گیا

    چنیوٹ میں محکمہ صحت مریضوں کے حوالے کردیا گیا

    لاہور: پنجاب میں گڈ گورننس کی قلعی کھل گئی۔ چنیوٹ میں محکمہ صحت بیماروں کے حوالے کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خود کو خادم اعلیٰ کہلانے والے وزیر اعلیٰ پنجاب کے گڈ گورننس کے بلند و بانگ دعووں کے برعکس مختلف محکموں میں بدترین بد انتظامیاں سامنے آرہی ہیں۔

    صوبہ پنجاب کے شہر چنیوٹ میں محکمہ صحت بیماروں کے حوالے کر دیا گیا۔ سرکاری رپورٹ میں محکمہ صحت کے 94 فیصد ملازمین ہی بیمار نکلے۔

    ایک روزہ کیمپ میں محکمہ صحت کے 729 ملازمین کے ٹیسٹ لیے گئے۔ 622 ملازمین کو ہیپاٹائٹس کی ویکسین دی گئی، 37 ملازمین شوگر، اور 15 سانس کی بیماری میں مبتلا پائے گئے۔

    صرف 45 ملازمین کے ٹیسٹ مکمل درست قرار پائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اگر کوئی خاتون حجاب پہننا چاہتی ہے، تو سر آنکھوں پر: سشمیتا سین

    اگر کوئی خاتون حجاب پہننا چاہتی ہے، تو سر آنکھوں پر: سشمیتا سین

    دبئی: معروف بھارتی اداکارہ سشمیتا سین نے حجاب سے متعلق نہایت ہی حیرت انگیز بیان دیا جس نے ان کے مسلمان مداحوں میں خوشی کی لہر دوڑا دی تاہم اب اندیشہ ہے کہ ہندو انتہا پسند ان کے پیچھے پڑ جائیں گے۔

    دبئی میں ایک تقریب کے دوران جب ان سے حجاب سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، ’اگر کوئی خاتون حجاب پہننا چاہتی ہے تو سر آنکھوں پر، اگر وہ ایسا چاہتی ہے تو ہمیں اس کی پسند کا احترام کرنا چاہیئے، تاہم اگر کوئی خاتون حجاب نہیں پہننا چاہتی تو انہیں اس کے لیے مجبور کیا جانا بھی غلط ہے‘۔

    اس سے قبل تقریب میں سشمیتا سین سے پاک بھارت تعلقات کے بارے میں سوال کیا گیا کہ تو انہوں نے کہا کہ صرف پاکستان اور بھارت ہی نہیں بلکہ قرآن کریم کی سورہ العصر میں پوری دنیا کے لیے انسانیت کا پیغام ہے۔

    بعد ازاں انہوں نے وہ آیت بھی پڑھ کر سنائی۔

    یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب سشمیتا سین نے قرآن کی کوئی آیت پڑھ کر سنائی ہو۔ وہ کافی عرصے سے قرآن کریم کا مطالعہ کر رہی ہیں اور اکثر و بیشتر تقریبات میں قرآنی آیات کا حوالہ بھی دیتی رہتی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف کی تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائے گا

    نواز شریف کی تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائے گا

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم صفدر اور داماد کیپٹن صفدر احتساب عدالت میں پیشی کے بعد عدالت سے روانہ ہوگئے جبکہ عدالت نے نواز شریف کی تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو کل سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان غیر قانونی اثاثے بنانے کے خلاف دائر ریفرنسز کے سلسلے میں احتساب عدالت پہنچا۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر، شریف خاندان کے خلاف بیرون ملک جائیدادوں سے متعلق ریفرنسز کی سماعت کر رہے ہیں۔

    گزشتہ سماعت پر نواز شریف کے خلاف تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پر آج دلائل دیے گئے جن کا فیصلہ کل سنایا جائے گا۔۔

    یاد رہے کہ 19 اکتوبر کو احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر فرد جرم عائد کی تھی جبکہ اسی روز عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نواز شریف پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    بعد ازاں عدالت کا وقت ختم ہونے کے باعث اس سے اگلے روز 20 اکتوبر کو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی نامزد ملزم نواز شریف پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    تاہم نواز شریف نے احتساب عدالت کی جانب سے تین ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواستیں مسترد کرنے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا تھا جسے سماعت کے لیے منظور کرلیا گیا تھا۔

    نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ نواز شریف کے وکلا کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کے تفصیلی فیصلے تک یہ کیس مزید نہیں چل سکتا، ہائیکورٹ نے 2 درخواستیں دوبارہ سننے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    ان کے مطابق عبوری حکم کی آئینی اہمیت نہیں، تفصیلی فیصلے کا انتظار کیا جائے۔


    ریفرنس کی سماعت

    شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی احتساب عدالت میں سماعت کے دوران نواز شریف پر دوبارہ فردجرم عائد کرنے سے متعلق نئی درخواست دائر کردی گئی۔

    اس موقع پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ تینوں ریفرنسز کو 1 ریفرنس بنا کر فائل کرنا چاہیئے۔ اثاثوں کی تعداد اور اثاثے بنانے کا ٹائم فریم بھی ایک ہی ہے جبکہ گواہان بھی مشترک ہیں۔

    انہوں نے استدعا کی کہ عدالت ایک ہی فرد جرم عائد کر دے۔

    خواجہ حارث نے نیٹو کنٹینرز کیس کا حوالہ بھی پیش کیا اور کہا کہ نیٹو کنٹینرز کیس میں 49 ریفرنس یکجا کر کے ایک ٹرائل چلایا گیا تھا۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ ریفرنسز 3 ہوں گے مگر چارج ایک ہی فریم کیا جائے جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ ایک ہی الزام پر متعدد ریفرنسز پر شفاف ٹرائل نہیں ہوسکتا۔

    بعد ازاں عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی سماعت میں 10 منٹ کا وقفہ لیا۔ وقفے کے بعد نیب پراسیکیوٹر درخواست پر دلائل دیں گے۔

    عدالت نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو جانے کی اجازت دے دی جس کے بعد شریف خاندان احتساب عدالت سے روانہ ہوگیا۔

    اس سے قبل سماعت کے دوران نواز شریف کیس سننے کی بجائے مسلم لیگ ن کے رہنما آصف کرمانی کو ہدایات دیتے رہے۔ انہوں نے ساڑھے 12 بجے پارٹی اجلاس طلب کرنے سے متعلق احکامات دیے جس کے بعد آصف کرمانی ہدایت پرعمل در آمد کے لیے کورٹ روم سے باہر چلے گئے۔


    نیب پراسیکیوٹر کے دلائل

    وقفے کے بعد احتساب عدالت میں کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی جس میں نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے دلائل دیے۔

    اپنے دلائل میں ان کا کہنا تھا کہ ایک سے زائد ملزمان پر سیکشن17 ڈی کا اطلاق نہیں ہوتا، عدالت نے دیکھنا ہے کیس میں17 ڈی کا اطلاق ہوتا ہے یا نہیں۔ نیب آرڈیننس کی یہ شق ایک فرد سے متعلق ہے۔

    ان کے مطابق لندن فلیٹس ریفرنس میں الگ جرم کا ارتکاب ہوا ہے، جرم بھی یکساں نہیں ہیں، ملزمان الگ الگ ہیں اور ٹرانزیکشن بھی مختلف ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں بھی یہی معاملہ زیر التوا ہے۔

    نیب کے دوسرے پراسیکیوٹر واثق ملک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فلیگ شپ میں مرکزی بے نامی دار حسن نواز ہے۔ عزیزیہ ریفرنس میں مرکزی بے نامی دار حسین نواز ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مختلف جرائم اور مختلف ٹرانزیکشن کی بنیاد پر ریفرنس الگ کیے گئے۔ تینوں ریفرنس میں مرکزی ملزم ایک ہی ہے۔ ایک جوان ہوتا بچہ ملین ڈالر کی امپائر کھڑی نہیں کر سکتا۔ ہر جائیداد میں ہر شخص کا الگ کردار ہے۔

    واثق ملک نے اپنے دلائل میں کہا کہ العزیزیہ ریفرنس میں ہر ملزم کا الگ کردار ہے۔ فلیگ شپ ریفرنس میں صرف ایک ٹرانزیکشن آئی جبکہ العزیزیہ میں مختلف ٹرانزیکشن پاکستان آئیں۔ فرد جرم میں لکھا ہے کس نے کیا کام کیا۔

    انہوں نے کہا کہ گواہ مشترک ضرور ہیں لیکن ریکارڈ مختلف فراہم کرنا ہے، 2 ملزمان ایسے ہیں جو شامل ہی نہیں ہوئے۔ ایک ملزم کی درخواست پر کیس یکجا نہیں کیے جا سکتے۔

    نواز شریف کی تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پر تمام دلائل مکمل ہوگئے جس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔ عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ کیس کا فیصلہ 3 بجے سنایا جائے گا تاہم تھوڑی دیر بعد عدالت نے سماعت کو کل تک ملتوی کردیا۔

    نیب پراسیکیوٹر کے مطابق کل اسحٰق ڈار کا بھی کیس ہے جبکہ جج کا کہنا تھا کہ اسحٰق ڈار اور نواز شریف کے مین کونسل ایک ہی ہے۔

    عدالت کے مطابق نوازشریف کی جانب سے آج دائر کی جانے والی نئی درخواست پر کارروائی بھی کل ہوگی۔


    ذرائع کے مطابق آج نواز شریف کو عدالت میں طلب نہیں کیا گیا تھا تاہم وہ ازخود عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔

    شریف خاندان کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر لیگی کارکنان اور وزرا بڑی تعداد میں جمع ہوئے۔ احتساب عدالت کے باہر نواز شریف کے حق میں نعرے لگائے گئے جبکہ عدالت کے باہر شریف خاندان کے حق میں بینرز بھی آویزاں ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مسلم لیگ ن کا غیر رسمی اجلاس، نواز شریف سے وزیر اعظم کی ملاقات

    مسلم لیگ ن کا غیر رسمی اجلاس، نواز شریف سے وزیر اعظم کی ملاقات

    اسلام آباد: پنجاب ہاؤس میں مسلم لیگ ن کا غیر رسمی اجلاس جاری ہے۔ اجلاس کے دوران نواز شریف اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے درمیان ون ٹو ون ملاقات بھی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی میں نواز شریف نے دوران سماعت ہی مسلم لیگ ن کا اجلاس بلانے کے احکامات جاری کردیے تھے۔ پیشی کے بعد جیسے ہی وہ پنجاب ہاؤس کے لیے روانہ ہوئے مسلم لیگی رہنما بھی پنجاب ہاؤس پہنچنا شروع ہوگئے۔

    غیر رسمی اجلاس شروع ہونے کے بعد احتساب عدالت میں آج کی سماعت پر مشاورت ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی قیادت پر پالیسی تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا جبکہ اکثریت نے اداروں کے خلاف نرم پالیسی اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے نواز شریف کو قائل کرنے کی کوشش کی۔

    بعد ازاں نواز شریف نے بھی پالیسی میں نرمی کا عندیہ دے دیا۔ انہوں نے بھرپور طریقے سے عدالتی و سیاسی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا جبکہ وہ تمام معاملے پر جلد عوامی رابطہ مہم بھی شروع کردیں گے۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف 12 نومبر کو ابیٹ آباد میں جلسے سے خطاب کریں گے، بعد ازاں وہ ملتان اور فیصل آباد میں بھی عوامی جلسوں سے خطاب کریں گے۔

    اجلاس کے دوران نواز شریف اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے درمیان ون ٹو ون ملاقات بھی ہوئی۔

    ملاقات میں وزیر اعظم نے نواز شریف سے احتساب عدالت میں پیشی سمیت مختلف امور پر گفتگو کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چاکلیٹ سینڈلز جنہیں ہر کوئی کھانا چاہے

    چاکلیٹ سینڈلز جنہیں ہر کوئی کھانا چاہے

    ممبئی: آج کل دنیا بھر میں کھانے پینے کے شعبے میں مختلف تجربات کیے جارہے ہیں جو بے حد مقبول بھی ہورہے ہیں۔

    بھارتی شہر ممبئی میں بھی ایک بیکری چاکلیٹ سے بنے سینڈلز فروخت کر رہی ہے جنہیں کھانے کے لیے لوگ جوق در جوق آرہے ہیں۔

    مختلف اقسام کی چاکلیٹ اور کریموں کے امتزاج سے بنے یہ سینڈلز بے حد پسند کیے جارہے ہیں۔ بیکری میں چاکلیٹ سے بنا ایفل ٹاور، آئس کریم اور چاکلیٹ برگر بھی دستیاب ہے۔

    اس برگر میں چاکلیٹ بن کے درمیان ونیلا پنیر اور چاکلیٹ کے مختلف فلیورز کی تہیں لگائی جاتی ہیں۔

    گویا میٹھا کھانے کے شوقین افراد کے لیے یہ ایک جنت ہے۔

    آپ کو دیکھنے میں کیسے لگے یہ میٹھے میٹھے سینڈلز؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • گرمی سے ننھے کچھوے انڈے کے اندر جل کر بھسم

    گرمی سے ننھے کچھوے انڈے کے اندر جل کر بھسم

    کچھوا معدومی کے خطرے کا شکار جانور ہے جن کی نسل میں اضافے کے لیے پاکستان سمیت کئی ممالک میں کام کیا جارہا ہے۔

    کچھوے کے ننھے بچے نہایت کمزور جانور سمجھے جاتے ہیں جو حملہ آور کتے بلیوں اور انسانی شکاریوں کا آسان ہدف سمجھے جاتے ہیں علاوہ ازیں مچھلی کے شکار کے کانٹے اور ساحلوں پر پھینکا جانے والا پلاسٹک بھی ان کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    تاہم موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج ان کے سامنے ایک اور خوفناک خطرے کی صورت میں سامنے آرہا ہے۔

    امریکی ریاست فلوریڈا سے تعلق رکھنے والی ایک ماہر آبی حیاتیات کرسٹین کا کہنا ہے کہ کلائمٹ چینج کے باعث بڑھتا ہوا درجہ حرات دن کے اوقات میں ریت کو نہایت گرم کر دیتا ہے، اور یہ گرم ریت کچھوے کی مخصوص جگہوں پر اس کے انڈوں، یا ننھے بچوں کو جلا کر بھسم کرنے کا باعث بن رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: کچھوے کے بارے میں حیران کن اور دلچسپ حقائق

    ان کے مطابق گرم درجہ حرارت کے باعث دن کے اوقات میں ریت اس قدر گرم ہوجاتی ہے کہ اس میں بنائے گئے کچھوے کے گھروں میں کسی زندگی کے پنپنے کا امکان نہیں ہوسکتا۔

    کچھوے ریت کو کھود کر گڑھے کی صورت گھر بناتے ہیں جہاں مادہ کچھوا انڈے دیتی ہے

    ریت کے ان گھروں میں دیے گئے انڈے یا انڈوں سے نکلنے والے ننھے بچے اس گرمی کو برادشت نہیں کرسکتے لہٰذا وہ مر جاتے ہیں۔

    فلوریڈا کی اٹلانٹک یونیورسٹی کی ماہر حیاتیات جینیٹ کا کہنا ہے کہ کچھوؤں کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے دوران ہمیں اکثر کچھوؤں کے مردہ انڈے ملتے ہیں۔

    یہ وہ انڈے ہوتے ہیں جن کے اندر موجود جاندار گرمی سے جل کر مر چکا ہوتا ہے۔

    کچھوے کے بچے انڈے کے اندر جل کر مر چکے ہیں

    انہوں نے بتایا کہ کچھ کچھوے ایسی صورتحال میں بھی انڈے سے نکل کر دنیا میں آنے میں کامیاب رہتے ہیں، لیکن وہ گرمی سے اس قدر بے حال ہوتے ہیں کہ فوراً پانی کی طرف بھاگتے ہیں، مگر راستے میں ہی مرجاتے ہیں۔


    زمین میں گھر بنا کر رہنے والے جاندار خطرے میں

    اس سے قبل اسی نوعیت کی ایک تحقیق وسطی امریکی ملک کوسٹا ریکا میں بھی کی جاچکی ہے۔

    جرنل نیچر کلائمٹ چینج میں چھپنے والی اس تحقیق کے مطابق کلائمٹ چینج اور بڑھتا ہوا درجہ حرارت زمین میں گھر بنا کر رہنے والے جانداروں کے لیے نہایت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق شدید گرم موسم کے باعث اگلی صدی کے آغاز تک ایسے جانداروں کی ایک تہائی آبادی معدوم ہوجائے گی۔

    مزید پڑھیں: کنارے پر آنے والے کچھوے موت کے منہ میں

    دوسری جانب کوسٹا ریکا میں ہی گرمی سے کچھوؤں کے مرنے کے واقعہ بھی پیش آچکا ہے۔

    سنہ 2008 اور 2009 کے درمیان کوسٹا ریکا میں کچھوں کے انڈوں سے نکلنے کے موسم میں درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا تھا جو نہایت غیر معمولی تھا۔

    اس گرمی نے کچھوؤں کی نئی آنے والی پوری نسل کا خاتمہ کر ڈالا اور ایک بھی ننھا کچھوا زندہ نہ بچ سکا۔


    بچاؤ کیسے ممکن ہے؟

    ماہرین حیاتیات کا کہنا ہے کہ اس صورتحال سے بچنے کے لیے غیر فطری طور پر کچھوؤں کو ان کی پناہ گاہوں سے منتقل کر کے نسبتاً سرد جگہوں پر منتقل کیا جائے۔

    تاہم ماہرین تذبذب کا شکار ہیں کہ آیا کچھوے اس صورتحال سے مطابقت کرسکیں گے یا نہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کچھوؤں کی زندگی میں انسانی مداخلت کی بدترین مثال ہوگی تاہم اگر موسم کے گرم ہونے کی یہی شرح جاری رہی تو ان کی زندگیاں بچانے کے لیے یہ اقدام ناگزیر ہوگا۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں کچھوے کی اسمگلنگ پر تفصیلی رپورٹ


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خلا میں جانے والے چوہوں پر کیا بیتی؟

    خلا میں جانے والے چوہوں پر کیا بیتی؟

    کیا آپ جانتے ہیں خلا میں اب تک صرف انسان ہی نہیں بلکہ جانور بھی جا چکے ہیں؟ آج سے 60 سال قبل روسی خلائی اسٹیشن لائیکا نامی ایک کتے کو خلا میں بھیج چکا ہے جسے خلا میں جانے والے پہلے جانور ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

    تاہم اب خلا میں جانوروں پر ہونے والے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے مزید جانوروں کو خلا میں بھیجا جارہا ہے اور اس ضمن میں خاص طور پر چھوٹے جانوروں کا انتخاب کیا جارہا ہے۔

    عالمی خلائی اسٹیشن پروگرام کے سربراہ جولی رابنسن اس بارے میں ان حالات سے آگاہ کرتے ہیں جو جانوروں کو خلا میں بھیجے جانے کے بعد ان پر بیتے۔

    ابتدا میں جب خلا میں جانوروں کو بھیجنے کا آغاز کیا گیا تو پہلے ممالیہ جانوروں جیسے کتا، بلی اور بندروں وغیرہ کو بھیجا گیا۔ تاہم وہاں پہنچ کر ان کی حالت خراب ہوگئی۔ یہ جانور کشش ثقل کے بغیر خلا میں زیادہ نہیں جی سکے اور بہت جلد ہلاک ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: خلا کے بارے میں حیران کن اور دلچسپ حقائق

    چنانچہ اب ان کے بعد غیر ممالیہ اور چھوٹے جانوروں کو خلا میں بھیجا گیا تاکہ تحقیقاتی عمل مکمل کیا جاسکے۔ ان جانوروں میں چوہے اور مچھلیاں سرفہرست تھیں۔

    چوہے کے خلا میں پہنچنے کے بعد چوہے اور وہاں موجود خود خلا باز بھی تناؤ کا شکارہوگئے۔ ابتدا میں چوہے پریشان رہے کہ بنا کشش ثقل یہاں کیسے زندگی گزاری جائے، تاہم بہت جلد انہوں نے اس ماحول سے مطابقت کرلی اور وہ عام انداز میں خلا میں تیرنے، کھانے پینے اور سونے لگے۔

    خلا بازوں نے جب چوہوں کو پرسکون دیکھا تو انہوں نے بھی اطمینان کی سانس لی۔

    ان کے برعکس مچھلیوں نے بہت جلد خلا کے ماحول سے مطابقت کرلی۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ خلا میں جانے کے بعد چوہوں میں کم و بیش وہی طبی و جسمانی تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں جو انسانوں میں نظر آتی ہیں۔ زمین پر واپس آنے کے بعد بھی وہ انہی مسائل کا شکار ہوگئے جن سے انسان ہوتے ہیں جیسے ہڈیوں اور جوڑوں یا پٹھوں میں کمزوری اور وزن گھٹ جانا وغیرہ۔

    جولی رابنسن کا کہنا ہے کہ اس تحقیقاتی مطالعے کو وسیع کرنے کے لیے بہت جلد مزید جانور بھی خلا میں بھیجے جائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کیا پاکستان سپر لیگ کا فائنل کراچی میں ہوگا؟

    کیا پاکستان سپر لیگ کا فائنل کراچی میں ہوگا؟

    لاہور: پاکستان سپر لیگ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے اگلے برس ہونے والے تیسرے پاکستان سپر لیگ کا فائنل کراچی میں منعقد کروانے کا اشارہ دے دیا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صحافی کی جانب سے نجم سیٹھی سے سوال کیا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کراچی میں پی ایس ایل کا فائنل منعقد کروانے پر غور کر رہا ہے، تو کیا فائنل کراچی میں ہوگا؟ جس پر نجم سیٹھی نے جواباً ٹوئٹ کیا، ’درست‘۔

    نجم سیٹھی کا یہ جواب خاصی حد تک مبہم ہے تاہم ذرائع کے مطابق پی ایس ایل کا فائنل کراچی میں کروانے کا فیصلہ ہوچکا ہے۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل نجم سیٹھی کراچی آئے تھے جہاں انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کی جس میں پاکستان سپر لیگ کے میچز کراچی میں کروانے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    ملاقات کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تصدیق کردی کہ ملاقات میں پی ایس ایل کے 4 میچز کراچی میں کروانے کا فیصلہ ہوگیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کے بعد چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے نیشنل اسٹیڈیم کا دورہ بھی کیا اور گراؤنڈ کا معائنہ کیا۔

    واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کا تیسرا ایڈیشن اگلے برس فروری میں ہوگا۔ اس سے قبل سال 2017 میں ہونے والا دوسرا ایڈیشن متحدہ عرب امارات جبکہ لیگ کا فائنل میچ صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کھیلا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ارشد وہرہ کی پی ایس پی میں شمولیت پر فاروق ستار کا ردِ عمل

    ارشد وہرہ کی پی ایس پی میں شمولیت پر فاروق ستار کا ردِ عمل

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے ڈپٹی میئر کراچی کی پی ایس پی میں شمولیت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرے ساتھ کھڑے تمام لوگ ارشد وہرہ ہیں، کل اس معاملے پر تفصیلی اور بھرپور جواب دوں گا۔

    کراچی میں طلباء کے مظاہرے میں شرکت کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم جبر اور چھینا جھپٹی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، کوئی کام عجلت یا جلد بازی میں نہیں کرنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ جبر کی سیاست نہیں میرٹ پر فیصلہ کرنا چاہیے، ارشد وہرہ کی شمولیت پر عجلت سے نہیں بلکہ کل حقائق کے ساتھ تفصیلی جواب آپ کے سامنے رکھوں گا۔

    ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ طلبا نے این ٹی ایس کے خلاف مظاہرہ کر کے تمام پول کھول دیے، آج نجی اور سرکاری میڈیکل کالجز میں 88 فیصد نمبر حاصل کرنے والے بچوں کو داخلے نہیں دیے جارہے، اگر یہی سلوک ہوتا رہا تو پھر طلبا ہماری بھی نہیں سنیں گے۔

    پڑھیں: ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ کی پی ایس پی میں شمولیت

    قبل ازیں ایم کیو ایم کے منتخب کردہ ڈپٹی میئر کراچی ارشدہ وہرہ نے پاک سرزمین کے مرکز پر انیس قائم خانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا ساتھ دینے اور عہدے چھوڑنے کا اعلان کیا۔

    ارشد وہرہ نے کہا کہ جتنے وسائل اس وقت موجود ہیں اُن کے ساتھ بھی عوام کی خدمت کی جاسکتی تھی مگر افسوس ہے کہ میں شہریوں کے لیے کچھ نہیں کرسکا، سیٹ پر بیٹھنے کا مزید جواز نہیں رہا اس لیے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔