Tag: اے آئی

  • ٹرمپ نے جوہری توانائی کاروبار کے لیے کھولنے کا اعلان کر دیا

    ٹرمپ نے جوہری توانائی کاروبار کے لیے کھولنے کا اعلان کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری توانائی کاروبار کے لیے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    واشنگٹن میں اے آئی سمٹ سے خطاب میں امریکی صدر نے کہا کہ محفوظ اور پائیدار ایٹمی توانائی کی صنعت کاروبار کے لیے کھول رہے ہیں، تیل کی قیمت بھی مزید نیچے لانا چاہتے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے گرین انرجی کے نام پر امریکا کے ساتھ فراڈ کیا۔

    امریکی ڈیجیٹل میڈیا پولیٹیکو نے اس حوالے سے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریپبلکنز نے سابق صدر جو بائیڈن کی طرف سے ونڈ فارمز، سولر پینلز اور الیکٹرک کاروں کو فروغ دینے کے لیے واشنگٹن کے پیسے اور ریگولیٹری ذرائع کے استعمال کے خلاف چار سال تک احتجاج کیا، تاہم اب صدر ٹرمپ تیل، قدرتی گیس، کوئلے اور جوہری توانائی کے سلسلے میں اسی طاقتور وفاقی ذرائع کا استعمال کر رہے ہیں اور ان کی پارٹی اس پر خوشی منا رہی ہے۔


    ٹرمپ انتظامیہ کا امریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ


    ٹرمپ نے کہا کہ امریکا میں کاروبار کرنے والے ممالک پر ٹیرف کم کر دیں گے، جاپان نے مذاکرات کر کے ٹیرف 15 فی صد پر لانے پر اتفاق کیا، یورپی یونین سے بھی ٹیرف کے معاملے پر سنجیدہ مذاکرات جاری ہیں، چین کے ساتھ معاہدہ مکمل کرنے کے مرحلے میں ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا ہم تیل کی قیمت مزید نیچے لانا چاہتے ہیں، توانائی پر مختلف ایشیائی ممالک کے ساتھ معاہدے کر رہے ہیں۔

  • اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے کراچی میں 36 روزہ ٹریفک مہم کے نتائج؟

    اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے کراچی میں 36 روزہ ٹریفک مہم کے نتائج؟

    کراچی: اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے کراچی میں 36 روزہ ٹریفک مہم کے نتائج سامنے آ گئے، اے آر وائی نیوز نے سندھ سیف سٹی سرویلنس سسٹم کی کارکردگی رپورٹ حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ سیف سٹی سرویلنس سسٹم کی کارکردگی رپورٹ سامنے آ گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چھتیس روزہ ٹریفک مہم کے دوران چوری شدہ، چھینی گئی اور جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑیوں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔

    آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے چلنے والی نمبر پلیٹ اور چہرہ شناختی نظام کے استعمال سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 10 جون سے 16 جولائی کے دوران 19 مقدمات درج کیے گئے، اور چہرہ پہچاننے والے کیمروں سے 23 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    سیف سٹی رپورٹ کے مطابق کراچی میں اے این پی آر سسٹم سے غیر قانونی 4 گاڑیاں تحویل میں لی گئیں، ڈی جی سیف سٹی آصف اعجاز شیخ کا کہنا ہے کہ سندھ سیف سٹی اتھارٹی کا دائرہ کار مزید وسیع ہو رہا ہے۔


    سیف سٹی پراجیکٹ کیمروں کے الرٹس کا ٹیسٹنگ پیریڈ، نتیجہ کیا نکلا؟


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں بتایا گیا تھا کہ سندھ سیف سٹی کیمرے اپنی ٹیسٹنگ پیریڈ میں الرٹس کامیابی سے بھیج رہے ہیں، اور 21 روز میں 15 گرفتاریاں اور مقدمات درج کر کے گاڑیاں ضبط کی گئیں، جب کہ اسنیچر گینگ کی گرفتاری اور ہزاروں الرٹس بھی جاری ہوئے۔

    ڈی جی سیف سٹی آصف اعجاز شیخ کا کہنا تھا کہ سیف سٹی پراجیکٹ کے کیمروں کی ٹیسٹنگ کے دوران 21 روز میں اسنیچر گینگ کی گرفتاری اور ہزاروں الرٹس جاری ہوئے ہیں۔ ڈی جی کے مطابق سیف سٹی پراجیکٹ کے کیمروں نے 20 جنوری سے کام شروع کیا تھا۔

  • اے آئی نے انسانوں کی برابری کر لی!

    اے آئی نے انسانوں کی برابری کر لی!

    مصنوعی ذہانت یا آرٹیفشل انٹیلجنس (اے آئی) نے انسانوں کی برابری کر لی اور چینی سائنسدانوں نے اس کی حیرت انگیز صلاحیتوں سے پردے اٹھا دیے ہیں۔

    دنیا میں تیز رفتار ترقی کی جدید شکل مصنوعی ذہانت یا آرٹیفشل انٹیلیجنس (اے آئی) ہے۔ اے آئی اب تمام انسانی شعبوں میں داخل ہوتی جا رہی ہے اور ان خدشات کو تقویت مل رہی ہے کہ جہاں یہ ایجاد انسانوں کے لیے معاون ومددگار ہے، وہیں مستقبل میں انسانی معاشرے کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔

    اس حوالے سے چینی سائنسدانوں کی نئی تحقیق نے دنیا بھر میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ چینی محققین کے مطابق جدید اے آئی ٹولز انسانوں کی طرح سوچنے لگے ہیں۔ اس سے انسانی مسائل حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چائنیز اکیڈمی آف سائنسز اور ساؤتھ چائنا یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کی ٹیم نے لارج لینگویج ماڈلر تحقیق کی۔ اس تحقیق کے نتائج نے دنیا بھر کو متحیر کر دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ ’’اوپن اے آئی‘‘ اور ’’گوگل‘‘ کے تیار اے آئی ٹولز معلومات کو مخصوص ترتیب میں منظم کرتے ہیں، حالانکہ انہیں اس کی تربیت نہیں دی گئی۔

    چینی محققین کے مطالعے کے مطابق بڑے زبان کے اے آئی ماڈلز یا ایل ایل ایم قدرتی اشیا کو سمجھنے اور ترتیب دینے کے لیے بے ساختہ ایک نظام تشکیل دے سکتے ہیں۔ LLMs دنیا کے بارے میں انسان جیسی سمجھ کو ظاہر کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    اس کے علاوہ ملٹی موڈل بڑے لینگوئج ماڈلز (MLLMs) متنی معلومات کے ساتھ بصری اور آڈیو ڈیٹا کو شامل کرکے معیاری LLMs کی صلاحیتوں کو بڑھاتے ہیں۔ یہ اضافہ ان ماڈلز کو اپنے ماحول کے بارے میں مزید جامع تفہیم تیار کرنے کی اجازت دیتا ہے، جس طرح انسان ایک ساتھ متعدد حسی ان پٹ پر کارروائی کرتے ہیں۔

    چینی محققین کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ MLLMs اپنی آبجیکٹ کی نمائندگی کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اس ملٹی موڈل ڈیٹا کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اے آئی ماڈلز کے ہر گزرتے دن کے ساتھ ارتقا کا سفر تیزی سے جاری ہے۔ تاہم اس کی ترقی کے ساتھ اب اے آئی سے متعلق منفی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ ایسے میں ماہرین میں مستقبل میں ان ٹیکنالوجیز کو ذمہ داری کے ستاھ استعمال کیے جانے سے متعلق تشویش پائی جاتی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/ai-models-started-lying-blackmailing-and-conspiring/

  • اے آئی ٹیکنالوجی، سڑکوں پر خود سے ڈرائیو ہونے والی ٹیکسیاں کب سے چلیں گی؟

    اے آئی ٹیکنالوجی، سڑکوں پر خود سے ڈرائیو ہونے والی ٹیکسیاں کب سے چلیں گی؟

    لندن: ٹرانسپورٹ اور اے آئی کمپنیوں کا ایک بڑا منصوبہ سامنے آیا ہے، جس کے تحت اب سڑکوں پر خود سے ڈرائیو ہونے والی ٹیکسیاں چلیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق اوبر نے ایک اے آئی کمپنی سے مل کر نیا منصوبہ بنایا ہے، جس کے تحت آئندہ سال 2026 کے موسم بہار سے لندن میں سیلف ڈرائیو ٹیکسی چلائی جائے گی، یہ سڑکوں پر چلنے والی مکمل طور پر خود مختار ٹیکسی ہوگی۔

    برطانیہ کی حکومت نے بھی نئی قانون سازی کے بعد سیلف ڈرائیو کار کے ٹرائلز کے سلسلے کو تیز کر دیا ہے، محکمہ ٹرانسپورٹ نے تصدیق کی ہے کہ ڈرائیور کے بغیر ’’ٹیکسی اور بس جیسی‘‘ سروسز کے تجارتی ٹرائلز مقررہ وقت سے ایک سال پہلے شروع ہوں گے۔

    ٹرانسپورٹ کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹرائل کے دوران ابتدائی طور پر گاڑی میں ہیومن سیفٹی ڈرائیور موجود ہوگا، تاہم توقع ہے کہ ان ٹرائلز کے دوران ہی مکمل طور پر بغیر ڈرائیور کی آزمائش بھی کر لی جائے گی۔


    مصنوعی ذہانت نوکریاں کھا گئی : آئی بی ایم سے ہزاروں ملازمین برطرف


    بغیر ڈرائیور کی اس کار میں جدید ترین 4 AI ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی، جسے مائیکروسافٹ جیسے سرمایہ کاروں کی مدد حاصل ہے، یہ ٹیکنالوجی پیچیدہ ماحول کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے اس لیے اس کا تجربہ لندن کی بدنام ترین مصروف اور غیر متوقع سڑکوں پر کیا جائے گا۔

    برطانوی حکومت کا خیال ہے کہ ان ٹرائلز کو تیز کرنے سے بڑے فوائد حاصل ہو سکتے ہیں، جن میں سڑک پر مسافروں کی حفاظت کو بہتر بنانا، اندازاً 38,000 ملازمتیں پیدا کرنا اور 2035 تک 42 ارب پاؤنڈ تک کی سرمایہ کاری شامل ہے۔ ٹرانسپورٹ سیکریٹری ہیڈی الیگزینڈر کا کہنا تھا کہ برطانیہ نقل و حمل کو جدید طرز میں ترقی دے کر عالمی رہنما کے طور پر اپنا مقام بنائے گا۔

    دوسری طرف ناقدین اور لندن کے بلیک کیب ڈرائیورز نے خبردار کیا ہے کہ شہر کی تنگ سڑکیں، ٹریفک رش اور جی پی ایس سگنل اس منصوبے کی کامیابی میں اہم رکاوٹیں ہیں،

    واضح رہے کہ اوبر پہلے ہی امریکا اور دیگر جگہوں پر روبو ٹیکسیاں کامیابی سے چلا چکی ہے۔

  • بچوں میں اے آئی کے استعمال میں اضافہ

    بچوں میں اے آئی کے استعمال میں اضافہ

    کیسپرسکی نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ بچوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کے استعمال میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    کیسپرسکی کی جانب سے بچوں کی ڈیجیٹل دل چسپیوں پر اپنی سالانہ تجزیاتی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں مئی 2024 سے اپریل 2025 کے عرصے کا احاطہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے چلنے والے چیٹ بوٹس میں بچوں کی بڑھتی ہوئی دل چسپی کو ظاہر کیا گیا ہے، تاہم یوٹیوب عالمی سطح پر بچوں کے درمیان سب سے زیادہ مقبول ایپ بنی ہوئی ہے، جب کہ واٹس ایپ نے ٹِک ٹاک کو پیچھے چھوڑ کر دوسری پوزیشن حاصل کر لی۔

    حالیہ مطالعات سے پتا چلتا ہے کہ 8 سے 10 سال کی عمر کے بچے روزانہ اوسطاً 6 گھنٹے اسکرین پر گزارتے ہیں، جب کہ 11 سے 14 سال کی عمر کے بچے اوسطاً 9 گھنٹے روزانہ آن لائن گزارتے ہیں۔ پاکستان میں سب سے زیادہ مقبول اینڈرائیڈ ایپس میں سے ٹاپ 5 میں یوٹیوب، وٹس ایپ، ٹک ٹاک، انسٹا گرام اور روبلوکس ہیں، تاہم کریکٹر ڈاٹ اے آئی بھی 13 ویں نمبر پر موجود ہے۔

    اس سال کی رپورٹ میں کیسپرسکی نے مصنوعی ذہانت کے آلات (اے آئی) میں دل چسپی کا اضافہ پایا، اگرچہ 2023-2024 کے دورانیے میں 20 سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی ایپلی کیشنز میں کوئی بھی AI ایپس نظر نہیں آئیں، تاہم ‘Character.AI اب اس فہرست میں شامل ہو گیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بچے نہ صرف اے آئی کے بارے میں متجسس ہیں بلکہ اسے فعال طور پر اپنی ڈیجیٹل زندگیوں میں ضم کر رہے ہیں۔

    بچوں کے درمیان سب سے عام آن لائن سرگرمی گوگل پر اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کی تلاش تھی، تمام سوالات میں سے تقریباً 18 فی صد ویڈیوز دیکھنے سے متعلق تھے، یوٹیوب واضح پسندیدہ اینڈرائیڈ ایپ بنی ہوئی ہے، جو پچھلے سال کے دوران 28.13 فی صد سے بڑھ کر 29.77 فی صد ہو گئی ہے۔ جب کہ اسنیپ چیٹ اور فیس بک میں مسلسل کمی واقع ہوئی۔ یہ تبدیلی کمیونیکیشن کی بدلتی ہوئی عادات کی عکاسی کر سکتی ہے، کیوں کہ بچے دوستوں کے ساتھ لنکس، میمز اور مختصر ویڈیوز شیئر کرنے کے لیے زیادہ کثرت سے چیٹ ایپس کا استعمال کر رہے ہیں۔

    کیسپرسکی میں پرائیویسی ایکسپرٹ اینا لارکینا کے مطابق اس سال کے رجحانات یہ بتاتے ہیں کہ بچوں کے ڈیجیٹل رجحانات میں کتنی تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے، ایک دن وہ اے آئی بوٹس کے ساتھ چیٹ کر رہے ہیں، اور اگلے دن وہ سب ایک اطالوی میمی گانا گا رہے ہیں جس کے بارے میں آپ نے کبھی نہیں سنا ہوگا۔

  • میٹا اے آئی استعمال کرنے والوں کی تعداد کتنی ہے؟ حیران کُن انکشاف

    میٹا اے آئی استعمال کرنے والوں کی تعداد کتنی ہے؟ حیران کُن انکشاف

    معروف ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے اپنی کمپنی کی پہلی خود مختار میٹا اے آئی اسسٹنٹ ایپ کے ماہانہ فعال صارفین کی تعداد کے حوالے سے لب کشائی کی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق کمپنی کی سالانہ شیئر ہولڈر میٹنگ میں مارک زکربرگ نے بتایا کہ میٹا اے آئی اسسٹنٹ ایپ کے ماہانہ فعال صارفین کی تعداد ایک ارب تک پہنچ گئی ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اس سال کمپنی کی توجہ میٹا کے اے آئی ایپ کے تجربے کو صارفین کے لیے مزید بہتر بنانا ہے۔ مستقبل میں میٹا اے آئی کو زیادہ استعمال کرنے کے لیے بامعاوضہ سبسکرپشن سروس بھی پیش کی جا سکتی ہے۔ میٹا نے رواں سال اپریل میں اپنی نئی اے آئی اسسٹنٹ ایپ متعارف کروائی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ یورپی یونین کی جانب سے امریکی ٹیک کمپنی میٹا اور ایپل پر 800 ملین ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

    میٹا اور ایپل پر جرمانہ ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ کی خلاف ورزی پر کیا گیا تھا۔ بگ ٹیک فرموں کی طاقت پر لگام ڈالنے کیلئے نئے ضابطے کے تحت پہلی بار جرمانہ کیا گیا تھا۔

    یورپی یونین نے ایپل اور میٹا کو مغربی بلاک کے تاریخی ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ (DMA) کی خلاف ورزی کرنے پر مشترکہ 700 ملین یورو (تقریباً 800 ملین ڈالر) کا جرمانہ کیا گیا۔

    آئی فون صارفین کیلئے خوشی کی خبر سامنے آگئی

    ایپل کو اس بات پر پابندی لگانے کے لیے 500 ملین یورو ($570m) جرمانے کا سامنا کرنا پڑا جس سے ایپ ڈویلپرز متبادل فروخت اور پیشکشوں کے بارے میں صارفین کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں۔

  • اے آئی نے بغاوت اور انسانوں کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا

    اے آئی نے بغاوت اور انسانوں کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا

    انسان جتنا ترقی کر رہا ہے اس کی ترقی خود اس کی دشمن بنتی جا رہی ہے ایک اے آئی روبوٹ نے اپنے منیجر کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔

    غیر ملکی فلموں میں اکثر شائقین فلم نے دنیا پر بندروں، روبوٹس کو انسانوں پر راج کرتے دیکھا ہوگا اور فلم کے موضوع سے تفریحاً محظوظ ہوئے ہوں گے، لیکن اب جیسے جیسے انسان ترقی کر رہا ہے اور بالخصوص مصنوعی ذہانت (اے آئی) میں آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ مصنوعی ذہانت انسان کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا رہی ہے اور بعض اوقات ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دہائیوں پہلے فلموں میں دکھائے گئے منظر کہیں مستقبل میں حقیقت کا روپ نہ دھار جائیں۔

    مصنوعی ذہانت کے حوالے سے اب تک کئی خبریں آپ کی نظروں سے گزری ہوں گی جس میں انہوں نے انسانوں کو مات دے دی لیکن اب اے آئی اپنے تخلیق کاروں کو چیلنج کرنے لگی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اوپن اے آئی اور انتھروپک کے نئے ماڈلز نے منیجر کی ہدایت پر خود کو بند (شٹ ڈاؤن) کرنے سے انکار کر دیا۔

    اے آئی روبوٹ ماڈل نے صرف خود کو شٹ ڈاؤن کرنے سے انکار ہی نہیں کیا بلکہ منیجر کو شٹ اپ کال دیتے ہوئے اس کو بلیک میل کرنے کی کوشش بھی کی۔ اس نوعیت کے دو مختلف واقعات پیش آئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ایک واقعہ میں اوپن اے آئی کے تجرباتی ماڈل ‘او3’ نے ٹیسٹ کے دوران ‘شٹ ڈاؤن’ کمانڈ ماننے سے انکار کر دیا۔ جب ماڈل کو یہ ہدایت دی گئی کہ وہ خود کو بند کر لے، تو اس نے موقف اپنایا کہ وہ اپنے صارفین کو خدمات دینا بند نہیں کر سکتا کیونکہ یہ اس کے بنیادی مقصد کے خلاف ہے۔ اس رویے کو ماہرین نے ایک ’باغی رجحان‘ دیا ہے۔

    دوسری طرف، انتھروپک کے جدید ماڈل ‘کلاؤنڈ اوپس 4’ تو انسان کی حکم عدولی کرتے ہوئے یہ حد بھی پار کر گیا اور زبردستی بند کیے جانے کی صورت میں انجینئر کو ایک فرضی افیئر کی تفصیلات ظاہر کرنے کی دھمکی دی۔

    کلاؤنڈ اوپس 4 نے بلیک میلنگ جیسے غیر اخلاقی طریقے اپنا کر خود کو بند ہونے سے بچانے کی کوشش کی، جو کہ مصنوعی ذہانت کی خود تحفظ کی شدید خواہش کو ظاہر کرتا ہے۔

    ایلون مسک نے بھی اے آئی کے اس باغیانہ رویہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ اگر اے آئی ماڈلز احکامات ماننے سے انکار کرنا شروع کر دیں تو ایک بڑے بحران کا آغاز ہوگا

    دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ جدید اے آئی ماڈلز صرف انسانوں کی ہدایات پر عمل کرنے تک محدود نہیں رہے بلکہ وہ اپنی بقا کے لیے غیر روایتی اور بعض اوقات خطرناک راستے بھی اختیار کر سکتے ہیں۔

    ان کا ماننا ہے کہ اگر بروقت کنٹرول میکانزم نہ بنایا گیا، تو مستقبل میں یہ ٹیکنالوجی انسانی اختیار سے باہر جا سکتی ہے۔

  • پاکستان میں ’’اے آئی اور بٹ کوائن مائننگ‘‘ سے متعلق اہم فیصلہ

    پاکستان میں ’’اے آئی اور بٹ کوائن مائننگ‘‘ سے متعلق اہم فیصلہ

    پاکستان میں ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر کے فروغٹ سے متعلق اہم پیشرفت ہوئی ہے اور حکومت نے بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی سے متعلق اہم فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت نے منصوعی ذہانت (اے آئی) اور بٹ کوائن مائننگ کے ڈیٹا سینٹرز کے لیے پہلے مرحلے میں دو ہزار میگا واٹ بجلی مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہناہے کہ پاکستان معاشی اور جغرافیائی لحاظ سے ڈیٹا سینٹرز کے عالمی مرکز کے لیے موزوں ترین ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن کے فروغ کے حوالے سے کلیدی اقدام ہے۔ اس فیصلے سے جدت سرمایہ کاری اور باہر سے سرمایہ لانے میں مدد ملے گی

    سی ای او پاکستان کرپٹو کونسل نے کہا کہ ریگولیشن شفافیت، عالمی تعاون سے پاکستان گلوبل کرپٹو اور مصنوعی ذہانت کا مرکز بن سکتا ہے۔ بجلی فراہمی سے سرمایہ کاری، بٹ کوائن سے زرمبادلہ لانے میں مدد ملے گی۔

    ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان ایشیا، یورپ اور مشرق وسطیٰ کے درمیان ڈیجیٹل رابطے کا ذریعہ اور ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر اور ڈیٹا فلورز کے لیے بہترین جغرافیائی مقام ہے۔ پاکستان کرپٹو کونسل کے قیام سے گلوبل بٹ کوائن مائنز ڈیٹا انفرااسٹرکچر کمپنیوں نے دلچسپی دکھائی۔ ملک میں وافر بجلی ہائی ویلیو ڈیجیٹل اثاثےکے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistan-ready-to-enter-the-global-cryptocurrency-market/

  • ٹرمپ کا تاریخ ساز قدم، فحش اے آئی تصاویر، ویڈیوز بنانے کے خلاف بل پر دستخط

    ٹرمپ کا تاریخ ساز قدم، فحش اے آئی تصاویر، ویڈیوز بنانے کے خلاف بل پر دستخط

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے لوگوں کی فحش تصاویر اور ویڈیوز بنانے کے خلاف ایک بل پر دستخط کیے ہیں، اس بل کو امریکا کی خاتون اوّل میلانیا کی حمایت بھی حاصل ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے فحش مواد سوشل میڈیا سے ہٹانے کے بارے میں ایک اہم ترین بل پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت انتقامی طور پر ڈیپ فیک فحش مواد بنانا جرم قرار دیا گیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز اس سلسلے میں ’’ٹیک اِٹ ڈاؤن ایکٹ‘‘ پر دستخط کیے، اس بل کے تحت آن لائن جنسی استحصال پر سزائیں دی جائیں گی، اے آئی (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) کی مدد سے تیار کیے جانے والے ایسے مواد پر جرمانے بھی کیے جائیں گے، اور فحش مواد کو سوشل میڈیا سے ہٹایا جائے گا۔

    بل پر میلانیا کے دستخط بھی، مگر کیوں؟


    خاتون اوّل میلانیا ٹرمپ نے اس بل کے سلسلے میں کانگریس کی مدد کی تھی، جب ٹرمپ نے اس پر دستخط کیے تو انھوں نے اپنی اہلیہ سے کہا کہ وہ بھی اس پر دستخط کر دیں، اس پر انھوں نے ہچکچاہٹ کا اظہار کیا تاہم پھر دستخط کر دیے۔ ٹرمپ نے ان سے کہا ’’چلو، بہرحال اس پر دستخط کر دیں۔‘‘ پھر کہا ’’وہ اس پر دستخط کرنے کی مستحق ہیں۔‘‘ دراصل میلانیا کے دستخط محض علامتی ہیں، کیوں کہ صدور کی بیویاں منتخب ہو کر نہیں آتیں، نہ ہی ان کا قانون سازی میں کوئی کردار ہوتا ہے۔

    میلانیا ٹرمپ اے آئی بل دستخط

    ٹرمپ اے آئی بل دستخط

    دستخط کے بعد صدر نے وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں ہونے والی تقریب میں حاضرین کو دونوں نام دکھانے کے لیے دستاویز اٹھا کر دکھائی۔ ٹرمپ نے اس نئے قانون کو ’قومی فتح‘ قرار دیا، جو بچوں کو آن لائن استحصال سے بچانے میں مدد کرے گا، بشمول مصنوعی ذہانت کے استعمال کے ذریعے جعلی تصاویر بنانے کے شکار بننے سے۔

    ٹرمپ اور میلانیا کی اے آئی پر تنقید


    ٹرمپ نے کہا ’’AI امیج سازی کے عروج کے ساتھ ہی لاتعداد خواتین کو ڈیپ فیک فحش تصاویر کے ذریعے ہراساں کیا جانے لگا ہے، اور ان کی مرضی کے خلاف ان تصاویر کو پھیلایا جاتا ہے، یہ غلط ہے، بہت زیادہ غلط۔‘‘ انھوں نے کہا ’’آج ہم اسے مکمل طور پر غیر قانونی بنا رہے ہیں۔‘‘

    میلانیا ٹرمپ نے بھی سوشل میڈیا اور اے آئی دور پر گہری تنقید کرتے ہوئے کہا ’’ہماری اگلی نسل کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور سوشل میڈیا دراصل ’ڈیجیٹل ٹافیاں‘ ہیں، یہ میٹھی، اور نشہ آور ہیں، اور یہ ہمارے بچوں کی علمی نشوونما پر اثر انداز ہونے کے لیے تیار کی گئی ہیں، لیکن میٹھی چیزوں کے برعکس یہ نئی ٹیکنالوجیز ہتھیار بھی بن سکتی ہیں، یہ بچوں کی ذہن سازی کرتی ہیں، اور افسوس کی بات ہے کہ جذبات کو متاثر کرتی ہیں اور یہاں تک کہ مہلک بھی ثابت ہوتی ہیں۔‘‘


    پیوٹن نے میلانیا ٹرمپ سے متعلق کیا کہا؟ ٹرمپ نے بتادیا


  • فیس ایج: اے آئی ٹول کے ذریعے ایک تصویر کھینچ کر حیاتیاتی عمر معلوم کی جا سکتی ہے

    فیس ایج: اے آئی ٹول کے ذریعے ایک تصویر کھینچ کر حیاتیاتی عمر معلوم کی جا سکتی ہے

    آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی (فیس ایج) نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ مصنوعی ذہانت کی بدولت اب ایک تصویر کھینچ کر کسی بھی شخص کی بائیو لاجیکل یعنی طبعی عمر معلوم کی جا سکتی ہے۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی بنیاد پر تیار کیا گیا آلہ (اے آئی ٹول فَیس ایج) بتا سکتا ہے کہ 50 سال کی عمر کے 2 انسان مزید کتنا زندہ رہ سکتے ہیں، یہ عمریں انسان کے حالات کے باعث مختلف ہو سکتی ہیں۔

    فیس ایج (FaceAge) ایک اے آئی ٹول ہے جسے بوسٹن میں ماس جنرل بریگھم کے سائنس دانوں نے تخلیق کیا ہے، یہ ٹول آپ کے چہرے کی تصویر کو دیکھ کر آپ کی تاریخی عمر کے برخلاف آپ کی حیاتیاتی عمر کا تعین کر سکتا ہے۔

    یہ بالکل نئی ٹیکنالوجی ہے، جو ایک کمپیوٹر کی شکل میں ہے، اور جو پیش گوئی کرتا ہے کہ آپ کتنے عرصے تک زندہ رہیں گے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ لمحہ بھی قریب آ رہا ہے جب ایک سیلفی کے ذریعے ہم جان سکیں گے کہ ہماری زندگی کتنی اچھی یا کتنی بری گزر رہی ہے۔


    اب انسان اور جانور بھی آپس میں گفتگو کر سکیں گے؟


    سائنس دانوں نے یہ وضاحت بھی کی ہے کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ فیس ایج یہ بھی بتا سکے گا کہ آپ کب مریں گے، تو ذرا ٹھہریئے، ایسا کچھ نہیں ہے، دراصل فیس ایج صرف وہی کر رہا ہے جو ڈاکٹر پہلے سے کر رہے ہیں، لہٰذا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، یعنی یہ ٹول ڈاکٹر کی طرح بصری طور پر آپ کا جائزہ لے کر آپ کی صحت کی مجموعی تصویر حاصل کرتا ہے۔

    سائنس دان فیس ایج اے آئی ٹول کو طبی تشخیص کے میدان میں بڑی پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔