Tag: اے آئی ٹیکنالوجی

  • کراچی کی قابلِ فخر بیٹی کا کارنامہ : ٹیکسٹائل کی دنیا میں انقلابی ایجاد

    کراچی کی قابلِ فخر بیٹی کا کارنامہ : ٹیکسٹائل کی دنیا میں انقلابی ایجاد

    کراچی : این ای ڈی کی طالبہ صبوحی عارف نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے قابل فخر انقلابی ایجاد کا کارنامہ انجام دے کر پاکستان کا نام پوری دنیا میں روشن کردیا۔

    پاکستانی طالبہ نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کا سب سے بڑا مسئلہ اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے بخوبی حل کردیا، اے آئی ڈیولپر صبوحی عارف نے (مصنوعی ذہانت) اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے رئیل ٹائم فیبرک کوالٹی انسپیکشن سسٹم تیار کیا ہے۔

    صبوحی نے ایک ایسا بہترین نظام تیار کیا ہے جو کپڑے کی تیاری کے دوران ہی اس کے معیار اور نقائص کی فوری طور پر نشاندہی کر سکتا ہے۔

    اس ایجاد سے نہ صرف ٹیکسٹائل انڈسٹری میں ہونے والے سالانہ کروڑوں روپے کے ضیاع میں کمی آئے گی بلکہ برآمدات کے دوران مصنوعات کے مسترد ہونے کے خطرات بھی کم ہو جائیں گے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    کراچی کی اس ہونہار بیٹی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں شرکت کی اور اپنے اس شاندار کارنامے سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سسٹم کو ٹیکسٹائل انڈسٹری میں مینوفیکچرنگ لائن پر نصب کیا جاسکتا ہے جو ہائی اسپیڈ سینسرز اور کیمروں کی مدد سے چند سیکنڈز میں کپڑے کی خامی کی فوری نشاندہی کرتا ہے جس سے نقص والے کپڑے سے مصنوعات بنانے اور دیگر مراحل پر اٹھنے والے اخراجات میں کمی آتی ہے اور پیداواری نقصانات کم کرکے انڈسٹری کا منافع بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔

    اس موقع پر ٹیم سپر وائزر اور ٹیکسٹائل انجینئر عمر قریشی نے بتایا کہ اس شعبے میں مسئلہ بہت خطرناک تھا جس کی وجہ سے مصنوعات کی تیاری میں متعدد مسائل درپیش تھے، کیونکہ مینو فیکچرنگ فالٹ کو بروقت پکڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کام کیلیے بیرون ملک کو جو مشینری استعمال کی جاتی ہے اس پر بہت لاگت آتی ہے لیکن ہمارا پروجیکٹ بہت مناسب اخراجات پر باآسانی نصب کیا جاسکتا ہے۔ ہم اس منصوبے پر گزشتہ 3 سال سے کام کررہے تھے۔

  • ’’سوشل میڈیا کی تصاویر اور ویڈیوز پر آنکھیں بند کرکے یقین نہ کریں‘‘

    ’’سوشل میڈیا کی تصاویر اور ویڈیوز پر آنکھیں بند کرکے یقین نہ کریں‘‘

    دنیا بھر میں معروف سوشل میڈیا ایپ انسٹا گرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر جاری تصاویر پر آنکھیں بند کرکے یقین نہ کریں۔

    اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ صارفین کو سوشل میڈیا پر نظر آنے والی تصاویر اور ویڈیوز پر اندھا اعتماد نہیں کرنا چاہیے کیونکہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کردہ تصاویر بظاہر دیکھنے میں حقیقی محسوس ہوتی ہیں جن سے باآسانی دھوکہ کھایا جاسکتا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ تھریڈز پر مختلف پوسٹس میں ایڈم موسیری نے کہا کہ انٹرنیٹ پلیٹ فارمز کی حیثیت سے ہمارا کام یہ ہے کہ جو مواد آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی سے تیار کیا گیا ہو، اس کے بارے میں ممکنہ حد تک آگاہ کریں۔

    تاہم کچھ مواد یقینی طور پر ہماری نظر سے بھی بچ سکتا ہے لیکن تمام غلط بیانیوں کو اے آئی سے منسوب نہیں کیا جاسکتا۔ اس لیے ضروری ہے کہ اس مواد کے بارے میں حقائق فراہم کریں کہ یہ مواد کون شیئر کر رہا ہے تاکہ صارفین بھی خود فیصلہ کر سکیں کہ اس مواد پر کتنا اعتماد کیا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے سوشل میڈیا صارفین کو مشورہ دیا کہ وہ بحیثیت ناظر یا قاری محتاط ذہن کے ساتھ اس مواد کا بغورجائزہ لیں کہ سوشل میڈیا پر جو ریکارڈنگ یا بیان دکھایا جارہا ہے وہ کس حد تک حقیقی ہے۔ اور اس بات کو بھی ذہن نشین کریں کہ آیا جو بات کہی جا رہی ہے، وہ کہنے والا شخص کون ہے۔

    یاد رہے کہ اے آئی چیٹ بوٹس مکمل اعتماد سے آپ سے جھوٹ بول سکتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کمپنیوں کی جانب سے انتباہ کیا جاتا ہے کہ چیٹ بوٹس کی فراہم کردہ معلومات اور تفصیلات پر آنکھیں بند کرکے بھروسہ مت کریں۔

  • اے آئی ٹیکنالوجی سے ”ناراض بیوی“ کو منانا ہوا انتہائی آسان؟

    اے آئی ٹیکنالوجی سے ”ناراض بیوی“ کو منانا ہوا انتہائی آسان؟

    دنیا بھر میں بہت سے شعبوں میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کا استعمال انتہائی کامیابی سے ہورہا ہے، مگر اب آپ اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے اپنی ناراض بیوی کو بھی انتہائی آسانی سے مناسکتے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک کمپنی کی جانب سے اینگری جی ایف نامی عجیب اے آئی چیٹ بوٹ متعارف کرایا گیا ہے، جو لوگوں کو یہ سکھاتا ہے کہ کس طرح اپنی ناراض یا مشتعل بیوی کو غصے سے نجات دلائی جاسکتی ہے۔

    ایمیلیا اویلز جواسے تیار کرنے والی ٹیم میں شامل تھے، اُن کا کہنا تھا کہ یہ ایپ ڈیزائن کرنے کا مقصد بیویوں کے ساتھ تعلق میں آنے والی خرابی دور کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

    اُن کا اس کی وضاحت کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ یہ ایپ ایسے منظرنامے متحرک کرتی ہے جن میں حقیقی زندگی میں بیوی سے جھگڑے کا امکان بڑھتا ہے۔

    یہ کسی گیم کی طرح ہے اور صارف کو 0 سے 100 اسکور کو حاصل کرنا ہوتا ہے، 0 اسکور پر گیم اوور ہو جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مختلف کوششیں اور الفاظ اے آئی گرل فرینڈ کے موڈ پر اپنا اثر دکھاتے ہیں، اچھے الفاظ سے اس کا مزاج خوشگوار ہوجاتا ہے اور اسکور میں بھی اضافہ ہوتا ہے، جبکہ غیر اخلاقی اور نامناسب الفاظ پر مزاج مزید بدتر ہو جاتا ہے جبکہ اسکور میں بھی کمی ہوتی ہے۔

    واٹس ایپ پر کال کرنے والوں کیلئے نئی سہولت

    ایمیلیا اویلز کا کا کہنا تھا کہ دیکھا جائے تو یہ ایک گیم ہے، مگر اس سے صارفین کو شریک حیات سے تعلق کے حوالے سے صلاحیت سیکھنے یا اسے بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔

  • اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے نصرت فتح کی آواز میں ’پسوڑی‘ گانا ریلیز

    اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے نصرت فتح کی آواز میں ’پسوڑی‘ گانا ریلیز

    بھارتی موسیقار نے موسیقی کی دنیا کے بے تاج بادشاہ اور فن قوالی میں شہنشاہ قوال کا لقب پانے والے استاد نصرت فتح خان کی آواز میں ’پسوڑی‘ گانا ریلیز کر دیا۔

    اگر دورِ حاضر کا مقبول ترین گانا پسوڑی عالمی شہرت یافتہ گلوکار نصرت فتح علی خان گاتے تو کیسا ہوتا؟

    تاہم آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا استعمال کرتے ہوئے بھارتی موسیقار ویپول مہتا اور انشومان شرما نے نصرت فتح کی آواز میں پسوڑی گانا ریلیز کر دیا۔

    ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد لوگ سن کر حیران رہ گئے، صارف نے کہا کہ ’ بھئی یہ کونسی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا استعمال کیا ہے‘، جبکہ دیگر اس مہارت کی تعریف کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ ’پسوڑی‘ کوک اسٹوڈیو کے سیریز 14 کا مقبول ترین گانا ہے جسے پاکستانی گلوکار علی سیٹھی اور گلوکارہ شے گِل نے گایا ہے، یوٹیوب پر اب تک اسے 600 ملین سے زائد بار سنا جا چکا ہے۔

  • اے آئی ٹیکنالوجی اب خوابوں کو کنٹرول کرے گی

    اے آئی ٹیکنالوجی اب خوابوں کو کنٹرول کرے گی

    کیلیفورنیا : آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی ٹیکنالوجی) کی مدد سے خوابوں کو بھی کنٹرول کیا جاسکے گا، اس سلسلے میں ایک سائی فائی گیجٹ ہیڈ بینڈ تیار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اب آپ مقررہ معاوضے کے عوض اے آئی ٹیکنالوجی ہیڈ بینڈ آزما سکتے ہیں جس کے بارے میں ایک اسٹارٹ اپ کا کہنا ہے کہ ہالو ڈیوائس سے آپ کے خوابوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

     Halo device

    اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کیے جانے والے سائی فائی گیجٹ ہیڈ بینڈ کو جب کوئی بھی شخص پہن کر سوتا ہے تو اس کے خواب قابو میں رہتے ہیں اور اے آئی ٹیکنالوجی ان خوابوں کو کنٹرول کرتی ہے۔

    اس ہالو ڈیوائس میں ای ای جی اور ایف ایم آر آئی ڈیٹا کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس کو تیار کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ ایک منفرد ڈیوائس ہے اور لوگوں کے لیے تجرباتی آزمائش شروع کردی گئی ہے۔ اس کی ٹرائل 100 ڈالر رکھی گئی ہے۔

    ہالو ایک گیجٹ ہے جسے پروپیٹک نے بنایا ہے اور یہ الٹراساؤنڈ کا استعمال روشن خوابوں کو دلانے کے لیے کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر نیند پرسکون ہوگی تو خواب بھی اچھے آئیں گے اور انسان صحت مند رہے گا۔

    اس ڈیوائس کو استعمال کرنے کے لیے ویب سائٹ پر رجسٹریشن کرائی جاسکتی ہے اور اس کے بعد اس کا ٹرائل ہوگا، پروپیٹک نے پہلے انکشاف کیا تھا کہ اس کا مقصد 2025 میں اپنے آلات کی ترسیل شروع کرنا تھا۔

  • گلوکاری کے شوقین نوجوانوں کیلئے بڑی خبر

    گلوکاری کے شوقین نوجوانوں کیلئے بڑی خبر

    ٹک ٹاک نے ایک نیا فیچر متعارف کروانے کی تیاری کرلی، جس کے بعد صارفین کو اپنی آواز میں سونگز ویڈیوز بنانے کی سہولت میسر ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مختصر دورانیے کی ویڈیو شیئرنگ موبائل ایپلی کیشن ٹک ٹاک میں ایک دلچسپ فیچر متعارف کرایا جا رہا ہے جس سے بیشتر افراد خود گانے تیار کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔

    جی ہاں! غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اب آرٹی فیشل انٹیلی جنس ( اے آئی) ٹیکنالوجی کی مدد سے صارفین اپنی ٹک ٹاک پوسٹس کے لیے خود گانے تیار کرسکیں گے۔

    TikTok

    اے آئی سانگ نامی اس فیچر میں صارف کو تحریری ہدایات دینا ہوں گی۔ لارج لینگویج ماڈل بلوم کے ذریعے صارفین کسی پوسٹ کو تیار کرتے ہوئے گانے کے بول یا شاعری تحریری شکل میں لکھ دیں گے۔

    اس کے بعد ٹک ٹاک کی جانب سے اے آئی سانگ کو پوسٹ میں ساؤنڈز ایڈ کرنے کا مشورہ دیا جائے گا۔ ٹک ٹاک کی جانب سے اس نئے فیچر کی آزمائش کی تصدیق کی گئی ہے۔

    کمپنی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بنیادی طور پر یہ اے آئی سانگ جنریٹر نہیں اور ممکنہ طور پر اس نام کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

    Songs

    ترجمان کے مطابق اس فیچر کی ابھی آزمائش کی جا رہی ہے اور اس سہولت کے ذریعے کیٹلاگ میں موجود کسی بھی میوزک کو استعمال کرکے گانا تیار کرنا ممکن ہوگا۔

    یہ فیچر ابھی محدود صارفین کو دستیاب ہے تو اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کیے جانے والے گانوں کے معیار کے بارے میں کچھ کہنا مشکل ہے۔

    اے آئی کی مدد سے گانوں کو تیار کرنے کا رجحان نیا نہیں بلکہ گزشتہ مہینوں میں ایسے کئی گانے وائرل ہو چکے ہیں، ٹک ٹاک پہلا پلیٹ فارم نہیں جو اس طرح کے اے آئی فیچرز صارفین کے لیے متعارف کرا رہا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل یوٹیوب کی جانب سے بھی اے آئی کی مدد سے گانے تیار کرنے کے فیچرز کی آزمائش شروع کی گئی تھی۔

     

  • غزہ کو پوری طرح تباہ کرنے کے لیے اسرائیل AI ٹیکنالوجی استعمال کر رہا ہے، انکشاف

    غزہ کو پوری طرح تباہ کرنے کے لیے اسرائیل AI ٹیکنالوجی استعمال کر رہا ہے، انکشاف

    الجزیرہ کی ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ کو پوری طرح تباہ کرنے کے لیے AI ٹیکنالوجی سے مدد لے رہا ہے، جس کی وجہ سے اتنی زیادہ تعداد میں شہری ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل مبینہ طور پر ممکنہ اہداف کے انتخاب اور توسیع کے لیے مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے، اس سسٹم نے اسرائیل کو زیادہ بڑی تعداد میں اہداف کا تعین کرنے میں مدد کی ہے، اور اسرائیل بمباری میں وسعت لایا ہے۔

    اس جدید جنگی ٹیکنالوجی نے حماس کے کم رینک والے جنگ جوؤں کو بھی ہدف بنا کر پیش کیا، جس کی وجہ سے شہریوں کی اموات میں بے پناہ اضافہ ہوا، اسرائیلی فورس ایک اکیلے حماس جنگ جو کو مارنے کے لیے پوری کی پوری رہائشی عمارت کو بموں سے نشانہ بنا دیتی ہے۔

    اسرائیلی فوج غزہ میں جو جنگی اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کر رہی ہے اسے ’ہبسورا‘ نام دیا گیا ہے جس کا مطلب ہے خوشخبری۔ یہ سسٹم فضائی حملوں کے لیے ممکنہ اہداف کی فہرست تیار کرنے کے لیے تمام ڈیٹا کا جائزہ لیتا ہے، اس جدید جنگی ٹیکنالوجی نے بلاامتیاز شہریوں کو نشانہ بنانے میں مدد کی۔

    غزہ میں فلسطینیوں کا تاریخ کا تیز ترین قتلِ عام، نیویارک ٹائمز کی دل دہلا دینے والی رپورٹ

    اے آئی نے جو ممکنہ اہداف متعین کیے اسرائیلی انٹیلی جنس کے تجزیہ کاروں نے بھی ان کی تصدیق کی۔ یہ سسٹم انسانی تجزیہ کاروں کی نسبت زیادہ تیزی کے ساتھ اہداف کا تعین کر کے دے رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اتنے کم وقت میں کسی جنگ میں اتنی زیادہ شہری ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

    الجزیرہ نے غزہ کی جنگ میں اسرائیل کی جانب سے AI کے مبینہ استعمال کے کیا مضمرات ہیں؟ کے عنوان پر ایک مذاکرہ کرایا، جس میں ایوارڈ یافتہ انوسٹیگیٹو جرنلسٹ میرن ریپوپورٹ نے بتایا کہ اے آئی جس طرح اہداف کا تعین کرتی ہے خود اسرائیلی فوج بھی نہیں جانتی کہ یہ تعین کیسے ہو رہا ہے، لیکن وہ اس پر عمل کرتی ہے۔

    انھوں نے کہا غزہ جنگ میں اسرائیلی فورسز کے لیے اہداف کا تعین تو اے آئی کر رہی ہے اور اس کے روزانہ کے حملوں میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے، تاہم بٹن خود بہ خود نہیں دبتا بلکہ اسے انسان ہی دباتے ہیں۔

    نیدرلینڈز کی یوٹریکٹ یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر اور اوپنییو جوریس کی منیجنگ ایڈیٹر جیسیکا ڈورسی نے کہا کہ اگرچہ اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ میں اہداف کے تیز تر تعین کے لیے اے آئی کے استعمال کی کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں تاہم یہ ضرور سامنے آیا ہے اس سے پوری کے پورے رہائشی بلاکس تباہ کیے جا رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا دوسری بات جو رپورٹ ہو رہی ہے وہ یہ ہے کہ غیر فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس میں بچے بھی نشانہ بن رہے ہیں اور اس طرح شہری آبادی کو دہشت زدہ کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جو شہری ہلاکتیں ہو رہی ہیں وہ عالمی سطح پر قانونی تناظر میں نہایت تشویش ناک ہیں۔ واضح رہے کہ اب تک 15 ہزار سے زائد شہادتوں میں شہید ہونے والے بچوں کی تعداد 6 ہزار ہے۔

  • سلامتی کونسل کے شرکا نے اے آئی ٹیکنالوجی خطرناک قرار دے دی

    سلامتی کونسل کے شرکا نے اے آئی ٹیکنالوجی خطرناک قرار دے دی

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا آرٹیفشل انٹیلیجنس (مصنوعی ذہانت) ٹیکنالوجی پر پہلا اجلاس منعقد ہوا، جس میں امریکا، چین اور برطانیہ سمیت شرکا نے اے آئی ٹیکنالوجی کو خطرناک قرار دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سلامتی کونسل میں مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے خطرات پر بحث کی گئی، اجلاس میں اے آئی کے خطرات کی گونج سنائی دیتی رہی، چین نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کو ’بے لگام گھوڑا‘ نہیں بننا چاہیے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکا نے خبردار کیا کہ یہ لوگوں پر پابندی لگانے یا انھیں دبانے کے لیے استعمال ہو سکتی ہے، برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیوری نے کہا مصنوعی ذہانت موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور معیشتوں کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے لیکن یہ ٹیکنالوجی غلط معلومات کو ہوا دینے اور ریاستی و غیر ریاستی عناصر کی ہتھیاروں کی تلاش میں بھی معاونت کر سکتی ہے۔

    اس 15 رکنی کونسل اجلاس میں یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، ہائی پروفائل آرٹیفیشل انٹیلی جنس اسٹارٹ اپ ’اینتھروپک‘ کے شریک بانی جیل کلارک اور ’چین یو کے ریسرچ سینٹر فار اے آئی ایتھکس اینڈ گورننس‘ کے شریک ڈائریکٹر پروفیسر زینگ یی نے بریفنگ دی۔

    انتونیو گوتریس نے کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے فوجی اور غیر فوجی اطلاق دونوں ہی سے عالمی امن و سلامتی کے لیے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے کچھ ریاستوں کی جانب سے اس مطالبے کی حمایت کی کہ اس غیر معمولی ٹیکنالوجی کو کنٹرول کرنے کے لیے اقوام متحدہ کا ایک نیا ادارہ بنایا جائے۔

    چین کے اقوام متحدہ کے سفیر ژانگ جون نے مصنوعی ذہانت کو ’دو دھاری تلوار‘ قرار دیا، انھوں نے کہا کہ اس کی اچھائی اور برائی اس بات پر منحصر ہے کہ انسان اسے کس طرح استعمال کرتا ہے۔

  • سعودی عرب: ٹریفک قانون توڑنے والوں‌ کو اب اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے پکڑا جائے گا

    سعودی عرب: ٹریفک قانون توڑنے والوں‌ کو اب اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے پکڑا جائے گا

    ریاض: سعودی عرب میں‌ اب ٹریفک قانون توڑنے والوں‌ کو آرٹیفشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی کے ذریعے پکڑا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹریفک کی خلاف ورزیاں کرنے والوں‌ کی آسان شناخت کے لیے سعودی عرب میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی سے لیس اسمارٹ ٹریفک پیٹرولنگ سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔

    سعودی محکمہ ٹریفک نے کہا ہے کہ مملکت میں جلد اسمارٹ ٹریفک پیٹرولنگ سسٹم متعارف کرایا جائے گا، جس کے ذریعے ٹریفک اہل کار گاڑی میں بیٹھے ہوئے قانون توڑنے والوں کی شناخت کر سکیں گے۔

    محکمہ ٹریفک کے مطابق یہ پیٹرولنگ سسٹم ٹریفک سلامتی پر اثر انداز خلاف ورزیاں ریکارڈ کرنے اور مطلوبہ افراد کی شناخت کی خاصیت رکھتا ہے۔

    اخبار 24 کے مطابق یہ اسمارٹ سسٹم ابھی تجرباتی مرحلے میں ہے، اس کا تعارف زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹم کانفرنس کے دوران وزارت داخلہ پویلین میں کرایا گیا ہے۔

  • ڈاکٹروں کے لکھے نسخے کو سمجھنے کیلئے  اب گوگل آپ کی مدد کرے گا

    ڈاکٹروں کے لکھے نسخے کو سمجھنے کیلئے  اب گوگل آپ کی مدد کرے گا

    ڈاکٹروں کے لکھے ہوئے الفاظ کو سمجھنا عام افراد کے بس کی بات نہیں، جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل ہوتا کہ آیا لکھا کیا ہے۔

    اس لیے گوگل اس مشکل کو آسان کرنے کے لیے ایک ایسے فیچر پر کام شروع کیا ہے جس سے سمجھنے میں آسانی ہوگی۔

    گوگل کی جانب سے اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی ایک ایسے فیچر پر کام کیا جارہا ہے جو پڑھنے میں مشکل تحریر کی آسان وضاحت کرے گا۔

    گوگل نے اس فیچر کا اعلان بھارت میں سالانہ کانفرنس کے دوران کیا گیا جس کے لیے گوگل لینس میں ایک نئے ٹول کا اضافہ کیا جائے گا جو ڈاکٹروں کی تحریر کا مطلب سمجھائے گا۔

    گوگل کی جانب سے ایونٹ کے دوران اس فیچر کی آزمائش بھی کی گئی جس سے اندازہ ہوا کہ وہ ڈاکٹروں کے تحریر کردہ نسخوں کو سمجھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    البتہ کمپنی نے یہ نہیں بتایا کہ اس فیچر کو کب تک صارفین کے لیے متعارف کرایا جائے گا، گوگل کے مطابق ابھی بھی اس حوالے سے کافی کام ہونا باقی ہے اور اس کے بعد یہ سسٹم حقیقی دنیا کے لیے تیار ہوگا۔

    خیال رہے کہ گوگل لینس اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس ایسا ٹول ہے جو اشیا (مصنوعات، پودوں یا جانوروں) کو شناخت اور زبانوں کے ترجمے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔