Tag: اے آروائی نیوز

  • ‘اے آروائی نیوز کا سیکیورٹی سرٹیفکیٹ منسوخی کیس میں وزارت داخلہ اور پیمرا کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں’

    ‘اے آروائی نیوز کا سیکیورٹی سرٹیفکیٹ منسوخی کیس میں وزارت داخلہ اور پیمرا کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں’

    کراچی : بیرسٹرایان میمن نے کہا کہ سیکیورٹی سرٹیفکیٹ منسوخی کیس میں وزارت داخلہ اور پیمرا کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں انہوں نے بھی آٹھ اگست کا پروگرام بنیاد بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ اے آر وائی نیوز کا سیکیورٹی سرٹیفکیٹ منسوخ کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی ، دوران سماعت وزارت داخلہ اورایجنسیوں نے سیکیورٹی کلیئرنس کی منسوخی کیلیے آٹھ اگست کے پروگرام کو بنیاد بنایا۔

    بیرسٹرایان میمن نے عدالت کو بتایا اس معاملے پر پیمرا پہلے ہی شوکاز جاری کر چکا ہے، یہ مواد پہلے ہی عدالت کے ریکارڈ پر موجود ہے۔

    وکیل اے آر وائی نیوز نے کہا کہ ٹھوس مواد نا ہونے پر الزام آرائی پر اتر آئے، یہ مواد پیمرا کے شوکاز کی بنیاد ہے لیکن عدالت اس کے متعلق حکم امتناع جاری کرچکی ہے۔

    ایان میمن کا کہنا تھا کہ حکومت کا رویہ عجیب ہے، کیس کے التواء کیلیے تین پیشیوں پر ہر بار نئے وکیل کی خدمات حاصل کرتی ہے، جو کام پیمرا براہ راست نہیں کرسکی، بالواسطہ طور پر وزارت داخلہ کرنا چاہتی ہے۔

    کچھ وکلاء کو تو عدالت میں پیش ہونے کا بھی موقع نہیں ملا، اے آروائی نیوز کی سیکیورٹی کلیئرنس کینسل کرنے کا کوئی جواز نہیں ، نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

    عدالت نے پیمرا کے وکیل کی درخواست پر سماعت تین ہفتوں کیلیے ملتوی کرتے ہوئے حکم امتناع میں توسیع کردی۔

  • پیمرا کی اپیل : سندھ ہائی کورٹ کا اے آروائی نیوز کو شوکاز نوٹس پر جاری حکم امتناع معطل کرنے سے انکار

    پیمرا کی اپیل : سندھ ہائی کورٹ کا اے آروائی نیوز کو شوکاز نوٹس پر جاری حکم امتناع معطل کرنے سے انکار

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے پیمرا کی اپیل پر اے آروائی نیوز کو شوکاز نوٹس پر حکم امتناع معطل کرنے سے انکار
    کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اے آروائی نیوز کو شوکاز نوٹس پر حکم امتناع کیخلاف پیمرا کی اپیل پر سماعت ہوئی۔

    سندھ ہائیکورٹ میں پیمرا کی اپیل پر اے آروائی نیوز کی جانب سے جواب داخل کرایا گیا ، سندھ ہائیکورٹ نے استفسار کیا کس نے چینل بند کیا ہوا ہے؟

    وکیل پیمرا نے بتایا کہ کیبل آپریٹرز نے چینل بند کیا ہوا ہے ، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ پیمرا ریگولیٹری باڈی ہے ،پھر یہ کیسے بند ہوگیا؟

    وکیل اے آر وائی نیوز نے بتایا کہ چینل تاحال بند ہے،پیمراکوئی کردار ادا نہیں کررہا، جس پر وکیل پیمرا نے کہا یہ کیبل آپریٹرز کا معاملہ ہے، پیمرا نشریات پراعتراض نہ ہونے کا سرکلر دے چکا۔

    بیرسٹر عابد زبیری کا کہنا تھا کہ اےآروائی نیوزکی نشریات کی بحالی میں عملی کوشش نظرنہیں آرہی، جس پر وکیل پیمرا نے کہا پروگرام اسلام آباد میں ہوا ہے سب معاملہ وہی ہوا ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ کا پیمرا کی اپیل پر حکم امتناع معطل کرنے سے انکار کردیا اور فریقین کے وکلا کے دلائل کے بعد سماعت 23اگست تک ملتوی کردی۔

  • وزارت داخلہ اور پیمرا  اے آروائی نیوز کیخلاف ثبوت پیش کرنے میں ناکام

    وزارت داخلہ اور پیمرا اے آروائی نیوز کیخلاف ثبوت پیش کرنے میں ناکام

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں وزارت داخلہ اور پیمرا اے آروائی نیوز کیخلاف مواد پیش کرنے میں ناکام ہوگئے، جس کے بعد عدالت نے حکم امتناع میں توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اے آروائی نیوز کا سیکیورٹی سرٹیفکیٹ منسوخ کرنے کے نوٹی فکیشن پر حکم امتناع کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    دوران سماعت اے آروائی نیوز کیخلاف وزارت داخلہ اور پیمرا مواد پیش نہ کرسکے، سرکاری وکلا کی جانب سے مہلت کی استدعا کی گئی۔

    جس پر عدالت نے اے آروائی نیوز کے سیکیورٹی کلیئرنس سرٹیفکیٹ منسوخ کرنے کے نوٹیفکیشن پر حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے سماعت آٹھ ستمبر تک ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : سندھ ہائی کورٹ کا اے آروائی نیوز کے حق میں جاری حکم امتناع ختم کرنے سے انکار

    گذشتہ روز سندھ ہائی کورٹ نے اے آروائی نیوز کے حق میں جاری حکم امتناع ختم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    وکیل پیمرا نے سندھ ہائی کورٹ میں مؤقف میں کہا تھا کہ اے آر وائی کو شوکاز نوٹس اسلام آباد سےجاری ہوا۔

    وکیل اے آر وائی نیوز نے عدالت کو بتایا تھا کہ اے آر وائی نیوز پورے ملک میں بند ہے ، پورے ملک میں کیبل آپریٹرز نے 8 اگست کو پیمرا ہدایت پر نشریات بند کیں ، جس پر وکیل پیمرا کا کہنا تھا کہ پیمرا نے اے آر وائی نیوز کی نشریات سے متعلق سرکلر جاری کیا۔

    جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیئے تھے کہ کارروائی تو ہوگی، شوکاز پر جواب دیں، جس پر وکیل ایان میمن نے کہا تھا 12 اگست کو چیئرمین نہیں تھے ، پیمرا کارروائی کر ہی نہیں سکتا تھا۔

    جسٹس عقیل عباسی کا کہنا تھا کہ جب تک آپ کی تعریف ہوتی تھی، آپ کو بھی اے آروائی اچھا لگتا تھا، کسی پروگرام یا فرد پر پابندی لگا سکتے تھے ، پوراچینل کیوں بند کررہے ہیں۔

  • اے آروائی نیوز کے خلاف پیمرا کی اپیل پر تحریری حکم نامہ جاری

    اے آروائی نیوز کے خلاف پیمرا کی اپیل پر تحریری حکم نامہ جاری

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے اے آر وائی نیوز کے خلاف پیمرا کی اپیل پر تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے اے آروائی نیوز کے وکیل کو دستاویز فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے اے آر وائی نیوز کے خلاف پیمرا کی اپیل پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    تحریری حکم نامے میں جسٹس عقیل عباسی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اپیل کی نقول فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اپیل کیساتھ منسلک دستاویز کی کاپی بھی اے آروائی نیوز کے وکیل کو فراہم کریں۔

    وکیل اے آر وائی نیوز بیرسٹرایان میمن نے کہا کہ اے آر وائی نیوز کی درخواستوں پر حکم امتناع سے پیمرا کو نقصان نہیں۔

    بیرسٹرایان میمن کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود اے آر وائی نیوز کی نشریات بحال نہیں کی گئی ، جواب کے لئے اپیل اور منسلک دستاویزکی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے۔

    عدالت میں 2 رکنی بینچ نے اے آروائی نیوز کی درخواست منظور کرکے دستاویزفراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

  • سندھ ہائی کورٹ کا اے آروائی نیوز کے حق میں جاری حکم امتناع ختم کرنے سے انکار

    سندھ ہائی کورٹ کا اے آروائی نیوز کے حق میں جاری حکم امتناع ختم کرنے سے انکار

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے اے آروائی نیوز کے حق میں جاری حکم امتناع ختم کرنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اے آروائی نیوز کا سیکیورٹی سرٹیفکیٹ منسوخ کرنے کے نوٹی فکیشن پر حکم امتناع کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔

    پیمرا نے سندھ ہائی کورٹ کے 2سنگل بینچز کے احکامات کے خلاف اپیل دائر کی، اے آر وائی نیوز کے وکیل بیرسٹر ایان میمن نے کہا کہ اگر حکم امتناع کالعدم قرار دیتے گئے تو پورا کیس متاثر ہوگا۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    بیرسٹر ایان میمن کا کہنا تھا کہ اے آروائی نیوز شہباز گل کی گفتگو کے مندرجات سے لاتعلقی کا اظہار کرچکا۔

    وکیل پیمرا نے سندھ ہائیکورٹ میں مؤقف میں کہا کہ اے آر وائی کو شوکاز نوٹس اسلام آباد سےجاری ہوا۔

    وکیل اے آر وائی نیوز نے عدالت کو بتایا کہ اے آر وائی نیوز پورے ملک میں بند ہے ، پورے ملک میں کیبل آپریٹرز نے 8 اگست کو پیمرا ہدایت پر نشریات بند کیں ، جس پر وکیل پیمرا کا کہنا تھا کہ پیمرا نے اے آر وائی نیوز کی نشریات سے متعلق سرکلر جاری کیا۔

    جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیئے کہ کارروائی تو ہوگی، شوکاز پر جواب دیں، جس پر وکیل ایان میمن نے کہا 12 اگست کو چیئرمین نہیں تھے ، پیمرا کارروائی کر ہی نہیں سکتا تھا۔

    جسٹس عقیل عباسی کا کہنا تھا کہ جب تک آپ کی تعریف ہوتی تھی، آپ کو بھی اے آروائی اچھا لگتا تھا، کسی پروگرام یا فرد پر پابندی لگا سکتے تھے ، پوراچینل کیوں بند کررہے ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے اے آروائی نیوزکے حق میں جاری حکم امتناع ختم کرنے سے انکار کرتے ہوئے پیمرا کی اپیل پر مزید سماعت 19 اگست تک ملتوی کردی۔

    سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے اے آر وائی نیوز کو 19 اگست کیلئے نوٹس جاری کردیا۔

  • عمران خان کی اے آروائی نیوز کے خلاف حکومت کی انتقامی کارروائیوں کی مذمت

    عمران خان کی اے آروائی نیوز کے خلاف حکومت کی انتقامی کارروائیوں کی مذمت

    پشاور : سابق وزیراعظم عمران خان نے اے آروائی نیوز کے خلاف حکومت کی انتقامی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ میڈیا کی آواز بند کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پریس کانفرنس کے دوران اے آروائی نیوز کے خلاف حکومت کی انتقامی کارروائیوں کی مذمت کی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت میڈیا کی آواز بند کرنے کی کوشش کررہی ہے، خاص طور پر اےآروائی نیوز پر کریک ڈاؤن کر رہے ہیں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کوریج کرنا سب کا حق ہے، جو ان کیساتھ ہیں ان کو کوریج کرنے دے رہے ہی ، سوائے فیک نیوز کے ہمارے دورمیں ہم نے میڈیا کو کچھ نہیں کہا گیا۔

    انھوں نے کہا صحافیوں کو سلام پیش کرتا ہوں جو آج حق کیلئے کھڑے ہیں ، حق کیلئے کھڑے صحافیوں کیخلاف آج مقدمات کئے جارہے ہیں ، صحافیوں کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے، مجھے معلوم ہے کہ باہر سے پیسہ کہاں سے آیا اور کس صحافی کو دیا گیا۔

    خیال رہے پیمرا کی جانب سے کیبل آپریٹرز کو اے آر وائی نیوز کی نشریات کی بندش کے احکامات جاری کئے گئے ، جس کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں اے آر وائی نیوز کی نشریات بند کردی گئیں۔

    کئی شہروں میں پیمرا کے اہلکار نشریات رکوانے کیبل آپریٹرز کے پاس خود گئے، اسلام آباد میں نیاٹیل نے اے آروائی نیوزکی نشریات بندکردیں جبکہ کراچی اور سکھر میں اے آروائی نیوز کی نشریات میں خلل اور آخری نمبر پر ڈال دیا گیا۔

  • آرمی چیف کے ساتھ ایل او سی کا دورہ، اے آروائی نیوز کا خصوصی اعزاز

    آرمی چیف کے ساتھ ایل او سی کا دورہ، اے آروائی نیوز کا خصوصی اعزاز

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ اے آروائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز کی ٹیم نے ایل او سی کا دورہ کیا۔پاک فوج کے سربراہ کے ساتھ کسی بھی میڈیا ٹیم کا یہ پہلا دورہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایل او سی کا دورہ کیا۔اے آروائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز کی ٹیم بھی آرمی چیف کے ہمراہ تھی۔آرمی چیف اور دی رپورٹرز کی ٹیم نے ابھی نندن کوگرفتار کرنے والے یونٹ افسران،جوانوں کے ساتھ دن گزارا۔

    پاک فوج کے سربراہ کے ساتھ کسی بھی میڈیا ٹیم کا یہ پہلا دورہ ہے۔آرمی چیف کے ساتھ ایل او سی کا دورہ کرنا اے آروائی نیوز کا خصوصی اعزاز ہے۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دی رپورٹرز کی ٹیم کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کا کشمیر ماڈل تباہ اور ناکام ہوچکا ہے،کشمیریوں اور عالمی برادری نے بھارتی اقدامات تسلیم نہیں کیے،بھارت اپنی مقبوضہ کشمیرمیں ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے۔

    پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی حکومت ہندوتوا کے نظریے کا غلبہ چاہتی ہے،مودی کے انتہا پسندانہ اقدامات سے بھارت کا چہرہ مسخ ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کے سی اے اے، این آر سی جیسے قوانین پر عالمی سطح پر تشویش ہے،بھارت اقلیتوں کو ختم کرنا چاہتا ہے،عالمی تنظیمیں بھی بھارت سے متعلق تشویش کا اظہار کرچکی ہیں۔

    دی رپورٹرز کی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان اور چین کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے،افواج پاکستان مادر وطن کا دفاع کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

    آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج ایک منظم ادارہ ہے،پاک فوج میں احتساب کا موثر نظام ہے،ایک افسرکی بیوی کی ویڈیو سامنے آنے پر افسر اور اس کی اہلیہ کے خلاف سخت ترین کارروائی ہوچکی ہے۔

    پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی،خوشحالی،مستقبل صرف اور صرف جمہوریت میں ہے،اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا، تمام مسائل کا حل نظام اور جمہوریت کے اندر ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جس طبقے پر ہاتھ ڈالیں وہ مافیا کی طرح ری ایکٹ کرتا ہے۔

    پاک فوج کے سربراہ کا ایل او سی پر جوانوں سے خطاب

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایل او سی کے دورے کے دوران جوانوں کے ساتھ نماز عید ادا کی اور ابھی نندن کو گرفتار کرنے والے یونٹ افسران، جوانوں کے ساتھ دن گزارا۔

    اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن جوانوں سےخطاب کر رہا ہوں، یہ یونٹ100جانیں قربان کرچکا ہے،شہدا کا اجر صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج کا ہر جوان ہمارے لیے انتہائی اہم ہے۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے جوان قرآن مجید سے استفادہ کریں،جوان رمضان کے بعد بھی قرآن مجید سے اپنا رابطہ مضبوط رکھیں،دین اسلام تحمل،بردباری اور برداشت کا درس دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام میں حقوق العباد نہ نبھانے پرمعافی نہیں ہے۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ کرونا،سیلاب،زلزلہ ہر آفت میں مسلح افواج نے قومی ذمہ داری سمجھ کر فرض نبھایا،کرونا کے باعث بہت سےسقم سامنے آئے ہیں،پاک فوج کرونا سے محفوظ رہنے کے لیے غیر معمولی احتیاط برتے۔

  • اینکرارشدشریف کودھمکیاں دینےکی مذمت کرتاہوں ‘جہانگیرترین

    اینکرارشدشریف کودھمکیاں دینےکی مذمت کرتاہوں ‘جہانگیرترین

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ اینکرارشدشریف کودھمکیاں دینےکی مذمت کرتاہوں، نوازشریف اس قسم کی دھمکیاں دلوانا بند کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ اینکرارشدشریف کو دھمکیاں دینے کی مذمت کرتا ہوں۔

    تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ ارشد شریف نےاداروں کی تباہی کے خلاف جنگ کاعلم اٹھایا ہے،انہوں نے کہا کہ نوازشریف اس قسم کی دھمکیاں دلوانا بند کردیں۔


    ارشدشریف کو پیمرا دفتر میں آئی بی افسر کی دھمکی


    یاد رہے کہ دو روزقبل اے آر وائی نیوز کے اینکر ارشدشریف کو پیمرا دفتر میں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)کی شکایات کونسل کے سامنے آئی بی افسر نے دھمکی دی تھی ۔


    نوازشریف نے37اراکین پارلیمنٹ کیخلاف آئی بی کو متحرک کیا، انکشاف


    یاد رہے کہ پروگرام ’پاور پلے‘ میں مورخہ 25،27ستمبر 2017 کو نشر ہونے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ نوازشریف نے حکومت پر تنقید کرنے والے سینتیس اراکین پارلیمنٹ کیخلاف انٹیلی جینس بیورو (آئی بی) سے چھان بین کروائی۔

    رپورٹ کے مطابق آئی بی نے دس جولائی2017کو اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے حکم پرایک رپورٹ مرتب کی جس میں37 پارلیمنٹینز کے نام شامل ہیں جن کے کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے نہ صرف رابطے ہیں بلکہ ان سے لین دین اور ناجائز سرگرمیوں میں بھی ملوث ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ارشدشریف کو پیمرا دفترمیں آئی بی افسر کی دھمکی کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس عمل سے مسلم لیگ ن کا فاشسٹ چہرہ سامنے آگیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • گوجرانوالہ: تاجرکا قتل، اے آروائی نیوزنے فوٹیج حاصل کرلی

    گوجرانوالہ: تاجرکا قتل، اے آروائی نیوزنے فوٹیج حاصل کرلی

    گوجرانوالہ : عید کے دن تاجر کے قتل کی فوٹیج اے آر وائی نیوز نےحاصل کرلی، قاتل بہت سکون سے آیا تاجر پر فائرنگ کی اور باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابقمعروف بزنس مین اور نجی پلازہ کے مالک محمد یوسف جنہیں عید کے پہلے روز فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا، ان کے قتل کی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حا صل کرلی۔

    :ویڈیو دیکھیں 

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تاجر گاڑی میں سوار ہوتا ہے کہ گھر کے باہر گھات لگایا قاتل گھر میں داخل ہوا اور گا ڑی میں بیٹھے تاجر پرفائرنگ شروع کردی جس سے تاجر محمد یوسف موقع پرجاں بحق ہو گیا۔

    سفاکانہ کا رروائی کے بعد قاتل نے گھر کے باہر کھیلتے ہوئے بچوں اور شہریوں پر بھی فائرنگ کی اور بڑے اطمینان سے موٹر سائیکل پر بیٹھ کرفرارہوگیا۔

  • اے آر وائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی3خواتین کا چار روزہ ریمانڈ منظور

    اے آر وائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی3خواتین کا چار روزہ ریمانڈ منظور

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اے آروائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی تین خواتین کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیاگیا.

    تفصیلات کےمطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اے آروائی پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی تین خواتین کوعدالت میں پیش کیا گیا.

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ایم کیو ایم کی تینوں خواتین نے اعتراف کیاہے کہ انہوں نے ایم کیو ایم کے قائد کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد اے آروائی نیوز پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی.

    *اے آروائی نیوزکے دفتر پرحملہ: مرکزی ملزم رنچھوڑ لائن سے گرفتار

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اے آروائی نیوز کے دفتر پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی تینوں خواتین کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا.

    *رینجرز کی کارروائی، لندن سیکریٹریٹ سے تعلق رکھنے والے عسکری گروپ کے کارندے گرفتار

    عدالت میں تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ تینوں خواتین کے موبائل سے ڈیٹاحاصل کیا جائے گا جس کے ذریعے حملے میں ملوث دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کیا جائے گا.

    *اے آر وائی نیوز کے دفترپر حملہ،ایم کیو ایم کی 2خواتین گرفتار

    خیال رہےکہ ملزمہ سمیرا فلاحی ادارے کی ملازمہ ہے اور انہیں گزشتہ روز برنس روڈ سے گرفتار کیا گیا،گرفتاری کے وقت ملزمہ نے فلاحی ادارے کی جیکٹ پہنی ہوئی تھی.

    ملزمہ کی گرفتار کے وقت وویمن پولیس بھی موجود تھی اور تینوں خواتین کو سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعےشناخت کے بعد گرفتار کیا گیا.

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شہرقائدمیں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اے آروائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی دو خواتین کارکنوں کوگرفتار کیا تھا.

    *کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ

    واضح رہے کہ 22 اگست کو ایم کیو ایم کے قائد کی جانب سے پاکستان مخالف تقریر کی گئی جس کے بعد اے آر وائی نیوز کے دفتر پر ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنان نے حملہ کیاتھا،کارکنان نے دفتر میں توڑ پھوڑ کی اور ملازمین کو بھی ہراساں کیاتھا.