Tag: اے آر وائی دفتر حملہ

  • رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کا ایم کیو ایم قائد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کا ایم کیو ایم قائد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈز نے اے آر وائی نیوز پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے برطانیہ سے ایم کیو ایم قائد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے برطانیہ سے ایم کیو ایم قائد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔ آر ایس ایف کے ترجمان کے مطابق ایم کیو ایم قائد نے لندن میں بیٹھ کر خطاب میں کارکنوں کو میڈیا ہاؤسز پر حملوں کی ہدایت دی۔ ان کی ہدایت پر میڈیا ہاؤس کے ملازمین پر تشدد کیا گیا اور ادارے کو مالی نقصان پہنچایا گیا۔

    تنطیم کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم قائد 20 سال سے برطانیہ میں رہائش پذیر اور برطانوی شہری ہے۔ اس کے حکم پر کراچی میں میڈیا ہاؤسز کو نقصان پہنچایا گیا۔

    آر ایس ایف نے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم قائد کے خلاف کارروائی کرنا اب بر طانوی حکومت کی ذمے داری ہے۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم قائد کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اور اشتعال انگیز تقریر کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنان نے کراچی میں اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کردیا تھا جس میں دفتر کے عملہ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور خواتین عملہ کو ہراساں کیا گیا۔

    حملہ کے بعد ایم کیو ایم کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا جس کے بعد ایم کیو ایم کے کئی اہم رہنماؤں سمیت متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔

  • وزیر داخلہ چوہدری نثار کا اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے سربراہ سلمان اقبال کو ٹیلیفون

    وزیر داخلہ چوہدری نثار کا اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے سربراہ سلمان اقبال کو ٹیلیفون

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال کو ٹیلی فون کر کے اے آر وائی کے دفتر پر ہونے والے حملہ پر اظہار افسوس کیا۔

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال سے ٹیلی فون کے ذریعہ رابطہ کیا۔ چوہدری نثار نے کل اے آر وائی کے دفتر پر ایم کیو ایم کارکنان کے حملہ اور اس سے ہونے والے نقصانات پر اظہار افسوس کیا۔

    وزیر داخلہ نے واقعہ پر اظہار تشویش کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی کہ واقعہ میں ملوث تمام ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

    انہوں نے آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت اے آر وائی نیوز کے تمام دفاتر اور ان کے ملازمین کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھا رہی ہے۔

    کچھ شیشے ٹوٹ گئے تو کون سی قیامت آگئی؟ *

    وزیر اعلیٰ سندھ اور ڈی جی رینجرز کا اے آر وائی نیوز کے دفتر کا دورہ *

    اے آر وائی کے دفتر پر حملہ کے خلاف سیاسی رہنماؤں کا اظہار مذمت *

    واضح رہے کہ کل شام ایم کیو ایم کے مسلح مشتعل کارکنان نے کراچی کے علاقہ صدر میں واقع اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کیا۔ حملہ میں ایک شخص جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہوئے۔

    مشتعل کارکنان نے اے آر وائی کے دفتر میں شدید توڑ پھوڑ کر کے دفتر کا نقشہ بدل دیا۔ انہوں نے سیکیورٹی گارڈز اور عملہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دفتر میں موجود خواتین کو بھی ہراساں کیا۔

    واقعہ کے بعد کراچی اور حیدرآباد میں بڑے پیمانے پر ایم کیو ایم کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا اور متحدہ کے متعدد دفاتر سیل کردیے گئے۔ فاروق ستار، خواجہ اظہار الحسن اور ڈاکٹر عامر لیاقت حسین سمیت متعدد رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے کچھ کو رات گئے چھوڑ دیا گیا۔