Tag: اے آر وائی سے گفتگو

  • جو کچھ ہوا اس کا مجھے اندازہ نہ تھا، طاہر القادری

    جو کچھ ہوا اس کا مجھے اندازہ نہ تھا، طاہر القادری

    اسلام آباد: عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ جو کچھ آج ہوا اس کا مجھے اندازہ تک نہ تھا، مجھے توقع تھی کہ ایسا ہوگا کہ لوگ حیرت زدہ رہ جائیں گے۔


    پروگرام آف دی ریکارڈ میں بات کرتے ہوئے سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ میرے کچھ تحفظات ہیں، میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ سیاسی معاملات میں جب فریق برسر اقتدار طبقہ ہو اور شفافیت کو تسلیم نہ کرنے والا ہوتو اس سے ٹکرائو کا کوئی فائدہ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عدالتیں محدود ہیں، اب وہ ماحول نہیں اب و شفافیت نہیں، جب تک عدالتوں کو سیاسی اور حکومتی اثرات سے آزاد نہیں کیا گیا تب تک شفافیت ممکن نہیں۔

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نواز شریف کے خلاف عدالتی فیصلے دیکھ کر تبصرہ کروں گا، قبل از وقت کچھ نہیں کہہ سکتا، پاناما لیکس پر فیصلہ ایک ہفتے کے اندر ہوسکتا تھا،نواز شریف نے خود اپنی تقاریر میں کرپشن کا ثبوت دے دیا ہے۔

    طایر القادری نے کہا کہ پاکستان سے باہر جدہ پیسہ کیسے گیا اس کا کوئی ریکارڈ نہیں اور جدہ میں پیسہ کہاں سے آیا وہاں بھی اس کا کوئی ریکارڈ نہیں،نواز شریف کے خطابات کا ریکارڈ نکالیں تواقرار خود سامنے آجائے گا کیوں کہ نواز شریف نے الیکشن کمیشن میں اپنے اثاثے ڈکلیئر نہیں کیے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ طویل عرصے کے لیے ٹی او آرز کی ضرورت نہیں بس تین سوالات پوچھے جائیں۔

  • فاروق ستار کی بلاول پر تنقید، ایم کیو ایم نے معافی مانگ لی

    فاروق ستار کی بلاول پر تنقید، ایم کیو ایم نے معافی مانگ لی

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ فاروق ستار نے جو باتیں کہیں اس پر ہم اسٹینڈ کرتے ہیں لیکن انہوں نے بلاول کے لیے جو الفاظ ادا کیے اس پر اپنی اور جماعت کی جانب سے معافی کا خواستگار ہوں۔

     یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے لائیو گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا تھا کہ طاقت کے نشے میں آج ٹرک پر چڑھ کر کچھ لوگوں نے اپنی ٹھرک جھاڑی ہے، سندھ کے وڈیروں نے آج بھی سندھی کو غلام بنایا ہوا ہے، ہم چالیس سال سے جدوجہد کررہے تو وہ آج بھی جاری ہے۔

    یہ پڑھیں:سندھ کے وڈیروں نے آج بھی سندھی کوغلام بنایا ہوا ہے، ڈاکٹرفاروق ستار


    فاروق ستار کے اس بیان پر فیصل سبزواری نے معافی مانگی جواب میں قمر الزماں کائرہ نے بھی کہا کہ ہم بھی اپنے الفاظوں کی معافی چاہتے ہیں۔
    ایک سوال پر فیصل سبزواری نے کہا کہ عمران خان کی جماعت میں شامل افراد کی آف شور کمپنیاں ہیں، پہلے یہ طے کرلیا جائے کہ آف شور کمپنیاں بنانا جرم ہے کہ نہیں۔


    بلاول کی تقریر پر انہوں نے کہا کہ بلاول کے نعرے وفاقی سطح کے نہیں تھے دیہی سطح کے تھے۔

    پیپلز پارٹی کے سینیٹر قمر زماں کائرہ نے کہا کہ تحریک انصاف کو اپنا راستہ اختیار کرنے کا حق ہے ، اپوزیشن اور پی ٹی آئی کا اپنا نقطہ نظر ہے، مضبوط اپوزیشن کے لیے تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔


    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جس علاقے جاتی ہے لوگ نکلتے ہیں، کل کی ریلی میں جہاں تک نگاہ گئی لوگوں کے سرہی سر تھے یہ سب نے دیکھا۔

    کائرہ نے کہا کہ ہم نے لوگوں کی تکلیف کومدنظر رکھتے ہوئے منگل کے بجائے اتوار کا دن رکھا تاکہ لوگوں کو تکلیف نہ پہنچے، جب بھی سیاسی کارروائی یا جلسہ ہوتا ہے تو لوگوں کو پریشانی تو ہوتی ہے، پہلے ایک کال پر کراچی بند ہوجایا کرتا تھا کیا لوگوں کو تکلیف نہیں ہوتی تھی؟

    فیصل سبزواری نے جواب میں کہا کہ 12مئی کی ویڈیو دیکھی جائے جو یو ٹیوب پر بھی موجود ہے جس میں راستے بند ہیں،شیری رحمن کی گاڑی نظرآرہی ہے، وی آئی پی موومنٹ پر سول اسپتال کے دروازے کنٹینر لگا کر بند کردیے جاتے ہیں ، بچہ مرجاتا ہے اسے بھی دیکھ لیا جائے۔

    پاکستان تحریک انصا ف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نواز شریف کا خود کو پاناما کے معاملے پر پیش نہ کرنا ہٹ دھرمی ہے ،حکومت نہیں مان رہی، ہمیں خود ہی باہر نکلنا ہوگا۔


    انہوں نے کہاکہ سات ماہ انتظارکیا، ہر فورم پر آواز بلند کرکے دیکھ لی، حکومت بد نیت ہے، وہ احتساب کا عمل آگے نہیں بڑھانا چاہتی، اعتزاز احسن کے راستے میں رکاوٹ پیدا کی جارہی ہے اس لیے کہ وہ احتساب کا عمل آگے بڑھتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پی پی اور پی ٹی آئی دونوں جماعتیں سی پیک پر متفق ہیں لیکن دونوں کا اس بات پر بھی اتفاق ہے کہ حکومت کا اس معاملے پر مخصوص ایجنڈا ہے ۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہاکہ ایم کیو ایم ایک سیاسی طاقت تھی جو چار حصوں میں تقسیم ہوگئی ، ایم کیو ایم کی وجہ سے کراچی میں ایک خلا پیدا ہوگیا ہے اگر پی پی اسے پر کرنے کی کوشش کرے تو یہ اس کا سیاسی حق ہے۔

  • ن لیگ اورایم کیو ایم ایک ہیں، متحدہ قائد الگ نہیں ہوئے، سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

    ن لیگ اورایم کیو ایم ایک ہیں، متحدہ قائد الگ نہیں ہوئے، سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

    کراچی: وزیر قانون پنجاب اور ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ کی جانب سے کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے دفاتر منہدم کرنے کی مذمت کرنے پرملک کی مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے رانا ثناء اللہ پر شدید تنقید کی ہے۔

    وزیر قانون پنجاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ دفاتر مسمار کرنا درست عمل نہیں، دفاتر گرانے سے نفرت پیدا ہوگی، جو سیاسی دفاتر وہ بند کرائیں گے وہ لوگوں کے دلوں میں کھل جائیں گے، دفاتر بند کروانا اور کھلوانا رینجرز کا کام نہیں ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور صحافیوں کا کہنا تھا کہ متحدہ دفاتر غیر قانونی ہونے کے سبب مسمار کیے جارہے ہیں، ن لیگ اور ایم کیو ایم آپس میں ملے ہوئے ہیں، الطاف حسین کو تاحال پارٹی سےعلیحدہ نہیں کیا گیا ورنہ وہ شور کرتے۔

    وفاق نے متحدہ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی، علی زیدی

    تحریک انصاف کراچی کے رہنما علی زیدی نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف آرٹیکل سکس کےتحت کوئی ایف آئی آر نہیں کٹی،وفاقی سطح پر اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، یہ لوگ پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگاتے ہیں تو الطاف حسین مردہ باد کا نعرہ بھی تو لگا کر دکھائیں، پہلے دن سے کہہ رہا ہوں حملہ منصوبہ بندی تھی، فاروق ستار اور ان کی ٹیم نے اب تک الطاف حسین سے مکمل لاتعلقی کا اظہار نہیں کیا۔

    رینجرز سر کا تاج ہے تو رانا ثنا پنجاب میں آپریشن کیوں نہیں کرتے؟ارشد حسین

    صحافی و اینکر ارشد حسین نے کہا کہ یہ چھ بندے نہ پکڑے جاتے تو بڑا سانحہ ہوسکتا تھا، رانا ثنا کی باتیں اہم ہیں وہ کہتے ہیں کہ رینجرز ہمارے سر کا تاج ہیں توپنجاب میں آپریشن شروع کرکے یہ تاج کیوں نہیں پہن لیتے؟ صرف سندھ کو نشانہ بنائے رکھنا اور پنجاب میں کچھ نہ کرنے سے سوالات پید ہورہے ہیں، پنجاب میں بھی آپریشن ضروری ہے، رانا ثنا اللہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پاک سرزمین پارٹی رینجرز نے تشکیل دی۔

    ن لیگ ایم کیو ایم کی بچانے کی کوشش کررہی ہے، انیس ایڈووکیٹ

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ سب منصوبہ بندی چل رہی ہے، ن لیگ اور ایم کیو ایم کی، یہ بندے پکڑے جائیں گے تو فائدہ نواز شریف اورایم کیو ایم کو پہینچے گا یا مرجائیں تو بھی ان دونوں کو فائدہ ہوگا، میڈیا اس طرف لگ جائے گا۔

    ایم کیو ایم کے ہنگامے کا فائدہ نواز شریف کو ملا، انیس ایڈووکیٹ

    انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کی بات سے واضح ہے کہ ن لیگ ایم کیو ایم کو بچانے کی کوشش کررہی ہے، پاکستان مخالف بیانات پر پورا پاکستان اس طرف متوجہ ہوگیا اور کارروائی کا مطالبہ کرنے لگا، اس کا فائدہ نواز شریف کو یہ ملا کہ ان کے خلاف پاناما لیکس کا احتجاج دب کر رہ گیا، سب ان کی کرپشن کو بھول گئے۔


    PML-N trying to save MQM: Anees advocate by arynews

    ان سب ہنگامہ آرائی میں متحدہ کو ن لیگ کی آشیر باد حاصل ہے، انیس ایڈووکیٹ

    انہوں نے کہا کہ اس ساری منصوبہ بندی میں ایم کیو ایم کو ن لیگ کی آشیرباد حاصل ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ سوموٹو ایکشن لے کر ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی کرے۔

    متحدہ کے آئین میں تبدیلی ناگزیر ہے، انیس ایڈووکیٹ

    انہوں نے مزید کہا کہ جو تنظیم بناتا ہے وہ بانی ہوتا ہے اس کی مرضی کے بغیر تنظیم میں تبدیلی نہیں ہوسکتی، آئین میں تبدیلی ناگزیر ہے تاکہ الطاف حسین کو علیحدہ کیا جاسکے۔

    صرف غیرقانونی دفاتر مسمار ہورہے ہیں، کاشف عباسی

    صحافی و اینکر کاشف عباسی نے کہا کہ دفاتر مسمار نہیں کیے جارہے صرف غیر قانونی دفاتر مسمارہورہے ہیں، جس کرمنل کوپکڑنے کی کوشش کریں وہ نائن زیرو جا کر چھپ جاتا ہے۔

    متحدہ کے خلاف کارروائی پر ن لیگ کنفوژ ہے، کاشف عباسی

    انہوں نے رانا ثنا اللہ کومخاطب کیا کہ ن لیگ خود بھی کنفیوژ ہے کبھی کہتی ہے ایم کیو ایم پر فلاں آرٹیکل کے تحت پابندی لگائی جائے اور اب کچھ کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ کہہ دیا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے را سے تعلقات ہیں تو ن لیگ کے رہنما ایم کیو ایم سے متعلق مختلف بیانات کیوں دے رہےہیں۔

    پارٹی چھن جانے پر الطاف حسین کی خاموشی غیرفطری ہے، کاشف عباسی

    انہوں نے کہا کہ اگر فاروق ستار الطاف حسین سے یہ پارٹی چھین لیں توممکن ہی نہیں کہ الطاف حسین خاموش رہیں، وہ اب تک کئی تقاریر میں فاروق ستار کو غدار قرار دے چکے لیکن اگلے دن ایک پریس ریلیز جاری ہوئی لندن سے کہ ہم فاروق ستار کے فیصلوں کی توثیق کرتے ہیں، یہ سب الجھائو ہے۔

    متحدہ دفاتر 25برس قبل توڑنے تھا، شاہی سید

    عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ رانا ثنا کو پتا ہی نہیں کراچی میں کیا ہورہا ہے، ایم کیو ایم نے سرکاری زمینوں پر قبضہ کررکھا تھا، یہ جو دفاتر تھے غیر قانونی تھے انہیں آج نہیں 25 برس قبل توڑنا تھا۔

    دفاتر فوج یا رینجرز نہیں توڑ رہی، شاہی سید

    انہوں نے مزید کہا کہ یہ دفاتر فوج یا رینجرز نہیں توڑ رہی تاہم منہدم کرنے والے عملے کی سیکیورٹی کے لیے رینجرز اور پولیس موجود ہوتی ہے۔

     دفاتر بند کرانے سے نفرت پیدا ہوگی، دفاتر دلوں میں کھل جائیں گے، رانا ثنا اللہ 

    قبل ازیں لاہور میں میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب اور ن لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ نے متحدہ کے دفاتر منہدم کرنے کی مذمت کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا دفاتر مسمار کرنا درست عمل نہیں، دفاتر گرانے سے نفرت پیدا ہوگی،جو سیاسی دفاتر وہ بند کرائیں گے وہ لوگوں کے دلوں میں کھل جائیں گے، دفاتر بند کرانا رینجرز کا کام نہیں ہے۔