Tag: اے آر وائی نیوز

  • سرعام ٹیم کی بڑی کارروائی، لاہور میں 12 مغوی بچیوں کو بازیاب کروالیا

    سرعام ٹیم کی بڑی کارروائی، لاہور میں 12 مغوی بچیوں کو بازیاب کروالیا

    لاہور میں اے آر وائی نیوز کی ٹیم سرعام نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 12 مغوی بچیوں کو بازیاب کرالیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور میں اے آر وائی نیوز کی ٹیم سرعام نے اغواکار گروہ کے قبضے سے 12 بچیوں کو بازیاب کرایا، ٹیم سرعام نے گروہ کے سرغنہ کو بچی فروخت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا۔

    گروہ کاسرغنہ 6 ماہ کی شیرخوار بچی 6 لاکھ روپے میں فروخت کررہا تھا، سرغنہ کی نشاندہی پر اغواکار گروہ کے کارندے بھی پکڑے گئے۔

    اغواکار گروہ کے قبضے سے بازیاب بچیوں کی عمریں 10 سے 15 سال تک ہے، بازیاب بچیوں کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو پنجاب کے شیلٹر ہوم منتقل کردیا گیا۔

  • اے آر وائی نیوز کی خبر پر نوٹس، انٹرنیشنل کک باکسر رابعہ نور کو اسپانسر مل گیا

    اے آر وائی نیوز کی خبر پر نوٹس، انٹرنیشنل کک باکسر رابعہ نور کو اسپانسر مل گیا

    اے آر وائی نیوز کی خبر پر چیئرمین بلدیہ ٹاون عبدالکریم آسکانی نے نوٹس لیتے ہوئے انٹرنیشنل کک باکسر رابعہ نور کو آذربائجان میں ہونے والی چیمپئن شپ کے لئے اسپانسر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کک باکسر، گولڈ میڈلسٹ اور ایشیئن چیمپئن رابعہ نور جو کہ متعدد قومی و بین الاقوامی اعزازات اپنے نام کر چکی ہیں، آئندہ ماہ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ہونے والی "بلڈ ٹو بلڈ” انٹرنیشنل چیلنج فائٹ میں شرکت کریں گی۔

    بلدیہ ٹاؤن سے تعلق رکھنے والی رابعہ نور، جنہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن کیا، کو چیئرمین بلدیہ ٹاؤن عبدالکریم آسکانی نے اسپانسر کر دیا ہے۔

    چیئرمین کی جانب سے رابعہ نور کو ائیر ٹکٹ اور دیگر سفری سہولیات فراہم کی جائیں گی تا کہ وہ 10 مئی کو ہونے والی فائٹ میں بھرپور تیاری کے ساتھ شریک ہوں۔

    اس موقع پر چیئرمین عبدالکریم آسکانی نے کہا ہم اپنی بیٹیوں اور خواتین کو کھیلوں کے میدان میں آگے بڑھتے دیکھنا چاہتے ہیں، رابعہ نور جیسے باصلاحیت کھلاڑی ہمارے لیے فخر کا باعث ہیں اور ہم ان کی بھرپور سپورٹ کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کھیلوں سے وابستہ حلقوں نے چیئرمین کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ دیگر ادارے بھی اسی جذبے کے تحت خواتین کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

  • گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے خلاف عالمی میڈیا میں پروپیگنڈا شروع، انٹرنیشنل فیک نیوز بے نقاب

    گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے خلاف عالمی میڈیا میں پروپیگنڈا شروع، انٹرنیشنل فیک نیوز بے نقاب

    گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے خلاف عالمی میڈیا میں پروپیگنڈا شروع ہو گیا ہے، بھارتی اور امریکی اخباروں میں منظم مہم کے تحت ایک جیسی خبریں لگنے لگیں۔

    تاہم اے آروائی نیوز نے حقائق جاننے کے لیے گوادر ایئرپورٹ کا دورہ کیا اور انٹرنیشنل فیک نیوز بے نقاب کر دی، گوادر ایئرپورٹ پرایک ماہ کے دوران 42 پروازیں آپریٹ ہوئیں، اور ایک ہزار 537 مسافروں نے سفر کیا۔ پاک چین دوستی کا بڑا نشان، گوادر ایئرپورٹ کی کامیاب تکمیل پر پاکستان کے دشمن پریشان ہو گئے ہیں، عالمی میڈیا میں پوری پلاننگ کے ساتھ پروپیگنڈا کمپین شروع کر دی گئی ہے۔

    بھارتی اور امریکی خبر ایجنسیوں نے ہیڈلائنز تبدیل کی نہ اسکرپٹ ایڈٹ کرنے کی زحمت اٹھائی، ایک ہی خبر لگا کر مکھی پر مکھی بٹھائی، ایسوسی ایٹڈ پریس نے 24 فروری کو NO Passengers, No Planes, No benefits کی سرخی کے ساتھ خبر جاری کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ چین کے تعاون سے بننے والا پاکستان کا سب سے بڑا نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ خالی پڑا ہے، طیارے ہیں، نہ مسافر نہ ہی سہولتیں۔

    یہ ظاہر کیا گیا کہ پاک چین سی پیک منصوبے کا اہم ترین پروجیکٹ ناکام ہو گیا ہے، خبر چھپنے کے چند منٹ بعد ہی بھارتی اخباروں نے خبر کو بالکل ویسے ہی اٹھایا، جیسے وہ چھپی تھی، ایک نقطہ بھی تبدیل نہ ہوا۔ نہ صرف بھارتی بلکہ امریکی اور یورپی ویب سائٹس پر بھی ایسوسی ایٹڈ پریس کی خبر کاپی پیسٹ ہونا شروع ہو گئی۔

    لیکن جب اے آر وائی کے پروگرام ’سرعام‘ کے اینکر اقرار الحسن اپنی ٹیم کے ساتھ ان دعوؤں کی تصدیق کے لیے گوادر پہنچے تو حقائق ان جھوٹی خبروں کے برعکس نکلے۔ پروپیگنڈے کے مطابق جس ایئرپورٹ کو ویران ہونا چاہیے تھا وہاں صبح سویرے ہی مسافروں کی بڑی تعداد موجود تھی، کوئی بزنس مین تھا، کوئی طالب علم ، تو کسی کو پاکستان سے باہر مسقط اپنی نوکری پر واپس جانا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کی ٹیم نے ایئرپورٹ پر جو سہولتیں دیکھیں، وہ اندھے جھوٹ کا پردہ چاک کرنے کے لیے کافی تھیں، تجزیہ کار اس بات پر متفق ہیں کہ ایسے ایئرپورٹس نہ صرف تجارتی راہداریوں بلکہ علاقائی اسٹریٹجک تعلقات کے لیے بھی اہم ہیں۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا مقصد منفرد نہیں، خود بھارت کا کرنول ایئرپورٹ، آسٹریلیا کا ویل کیمپ ایئرپورٹ، سعودیہ عرب کا بحیرہ احمر ایئرپورٹ سمیت دیگر کئی ہوائی اڈے، انہی اسٹریجک مقاصد کے لیے تعمیر کیے گئے ہیں۔

    اپنی خبر کی تصدیق کے لیے خود کو معتبر کہلوانے والے ان عالمی صحافتی اداروں نے گوادر تک آنے کی زحمت بھی نہیں کی، یا پھر انھوں نے وہی خبر چھاپی جس کی انھیں قیمت ملی تھی۔

  • شہری سے ہزاروں ڈالر لوٹنے کی سی سی ٹی وی اے آر وائی نیوز پر

    شہری سے ہزاروں ڈالر لوٹنے کی سی سی ٹی وی اے آر وائی نیوز پر

    کراچی: شہر قائد کی مصروف شاہراہ پر دن دہاڑے پولیس وردی پہنے ڈاکوؤں نے ایک شہری سے لوٹ مار کی اور بہ آسانی فرار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے واٹر پمپ کے قریب سپر اسٹور کے سامنے 3 روز قبل شہری تجمل حسین کو ڈاکوؤں نے لوٹا تھا، شارع پاکستان پر ہزاروں ڈالر لوٹنے کی اس واردات کی سی سی ٹی وی سامنے آ گئی ہے۔

    شہری تجمل حسین منی چینجر سے ڈالر لے کر نکلا تھا، کہ پولیس وردی میں ملبوس ڈاکوؤں نے اسے روک لیا، فوٹیج میں ڈاکوؤں کو شہری کو روکتے اور بات چیت کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    سی سی ٹی وی میں ملزمان کو رقم چھینتے اور گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہوتے بھی دیکھا جا سکتا ہے، جب کہ شہری بھاگتی کار کے پیچھے دوڑنے لگتا ہے۔

    شہری تجمل حسین سے لوٹ مار کا مقدمہ گلبرک تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، اور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واردات میں ملوث ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔

  • ویڈیو رپورٹ: روزانہ 3 افراد ہیوی کمرشل گاڑیوں سے حادثاتی موت کا شکار ہو رہے ہیں

    ویڈیو رپورٹ: روزانہ 3 افراد ہیوی کمرشل گاڑیوں سے حادثاتی موت کا شکار ہو رہے ہیں

    کراچی: شہر قائد کی سڑکیں قاتل بن گئی ہیں، جہاں روزانہ 3 افراد ہیوی کمرشل گاڑیوں سے حادثاتی موت کا شکار ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ٹریفک کا بوسیدہ نظام سڑکوں پر موت کے پروانے بانٹ رہا ہے، جس کی وجہ سے قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ ایسی صورت حال میں بھی پولیس ٹریفک کو کنٹرول کرنے کی بجائے چالان اور پکڑ دھکڑ میں مصروف عمل رہتی ہے۔

    پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ٹریفک حادثات میں ہلاکتوں کی شرح سب سے زیادہ ہے، ایدھی کے مطابق جہاں روزانہ تین افراد حادثات کا شکار ہو کر اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیں، ان میں سب سے زیادہ تعداد موٹر سائیکل سواروں کی ہوتی ہے۔

    دوسری جانب شہر میں ٹریفک پولیس سڑکوں پر رش کو کنٹرول کرنے سے زیادہ چالان کرنے یا ’معاملات کرنے‘ میں مصروف نظر آتی ہے۔

    شہر میں کشادہ سڑکوں کا جال 10 ہزار کلو میٹر تک پھیلا ہوا ہے، جس پر 60 لاکھ موٹر سائکلیں، 20 لاکھ سے زائد کاریں اور کمرشل گاڑیاں رواں دواں رہتی ہیں، مگر ان سڑکوں پر موجود ٹریفک مسائل اور تجاوزات انتظامیہ کی بے حسی کی داستان سناتے ہیں، جن کے نتائج عملی طور پر عوام کو بھگتنے پڑتے ہیں۔ 70 فی صد سڑکیں ایسی ہیں جہاں پر زیبرا کراسنگ،پل اور فٹ پاتھ سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔

    کراچی ٹریفک پولیس کے مطابق شہر میں سب سے زیادہ حادثات صنعتی علاقوں میں ہیوی ٹریفک کی وجہ سے پیش آتے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے عمومی طور پر جو ایکسیڈنٹس رپورٹس آتی ہیں ان میں زیادہ تر یہ ہوتا ہے کہ ٹرک کے ساتھ یا کسی کار کے ساتھ موٹر سائیکل کا حادثہ ہوا ہوتا ہے۔ جو گاڑیاں حادثے کا شکار ہوتی ہیں ان کی لاپرواہی حادثے کا سبب بنتی ہے۔ شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ڈرائیونگ لائسنس جو ملتے ہیں وہ باضابطہ طریقے سے ایشو نہیں ہوتے، ایسے ہی مل جاتے ہیں۔

  • محسن نقوی نے امن وامان اور کرکٹ کا بیڑہ غرق کردیا: اسد قیصر

    محسن نقوی نے امن وامان اور کرکٹ کا بیڑہ غرق کردیا: اسد قیصر

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ ہے کہ محسن نقوی کا احتساب ہونا چاہیے اور اگر استعفیٰ نہ دے تو ان سے لیا جائے، اس نے امن وامان اور کرکٹ کا بیڑہ غرق کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ مجھے نہیں لگتا مولانا اس وقت حکومت کی طرف جائیں گے اگر وہ حکومت کی طرف گئے تو اپنا سیاسی نقصان کریں گے۔

    اسد قیصر نے کہا کہ نور عالم خان پر فضل الرحمان سے بات ہوئی ان سے تحفظات کا اظہار کیا ہے، مولانا نے نور عالم سے بات کی ہے، مولانا نے کہا ہے اگر کوئی بل ہمارے خلاف لائیں گے تو مخالفت کریں گے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ محسن نقوی نے امن وامان اور کرکٹ کا بیڑہ غرق کردیا، ان کا احتساب ہونا چاہیے اور اگر استعفیٰ نہ دے تو ان سے استعفیٰ لیا جائے۔

     اسد قیصر کا کہنا تھا کہ جس مقصد کیلئے نواز شریف آئے وہ تو پورا نہیں ہوا تو وہ واپس لندن ہی جائے گا، نواز شریف کے ساتھ تو اسکے بھائی نے ہی ہاتھ کردیا، نواز شریف خود ہار گیا، جس کے بعد یہ سارے ہار گئے انکی صرف 17 سیٹیں ہیں۔

    اسدقیصر کا کہنا تھا کہ ہارنے پر نوازشریف وکٹری تقریر بھی کررہا تھا، سب ہنس رہے تھے، نواز شریف میں اخلاقی جرات ہو تو کہتے میں ہار گیا ہوں، پارٹی کے لوگ بتاتے ہیں نواز شریف بھائی سے ناراض اور مایوس ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہارا ہوا شخص اسمبلی میں بیٹھ کر خود کو عوامی نمائندہ کہے تو یہ توہین ہے، مذکرات سے متعلق اسد قیصر نے کہا کہ ان سے بات کریں گے تو اس کا مطلب ہے ہم اپنے موقف سے ہٹ گئے۔

  • غریب عوام پنکھے کو ترس گئے،  افسران کی عیاشیاں، خالی دفتر بھی ٹھنڈے

    غریب عوام پنکھے کو ترس گئے، افسران کی عیاشیاں، خالی دفتر بھی ٹھنڈے

    ایک طرف پاکستان کے غریب عوام سارا سارا دن بجلی سے محروم اور مہنگائی سے مر رہے ہیں ہیں تو دوسری جانب سرکاری افسران بجلی کا استعمال ’مالِ مفت دل رحم‘ کی طرح کرتے ہیں۔

    اس کی ایک تازہ مثال واپڈا کے ایک دفتر میں نظر آئی، لاہور کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے لاہور الیکٹرک سپلائی کارپوریشن ’لیسکو‘ کے افسران کے خالی دفاتر میں بھی ایئر کنڈیشن (اے سی) بدستور چلتے رہتے ہیں۔

    ایسے وقت میں جب شہر میں بجلی کا شدید بحران ہے ان دفاتر میں درجنوں ایئر کنڈیشن (اے سی) سارا دن چلتے رہتے ہیں، اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے لیسکو کے دفتر کا دورہ کیا تو مضحکہ خیز صورتحال دیکھنے میں آئی۔

    لیسکو کے اسی دفتر میں جہاں افسران کے خالی دفاتر میں ایئر کنڈیشن (اے سی) چلائے جارہے ہیں تو وہی بجلی کی بچت مہم کے حوالے سے لکھا ایک بینر بھی دیکھا جو بے بس عوام کو منہ چڑا رہا تھا۔

    ٹیم سر عام نے تین دن تک ان خالی دفاتر میں ایئر کنڈیشن (اے سی) چلانے کی ریکارڈنگ کی، افسر چاہے دفتر آئے یا نہ آئے ان کے شاہانہ دفاتر کے اے سی صبح نو بجے سے شام تک 16 ٹمپریچر پر چلا دیے جاتے ہیں۔

    اس موقع پر اپنے کام کے سلسلے میں آئے ہوئے واپڈا کے ایک ریٹائرڈ ملازم نے اس بے قاعدگی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی اور ٹیم سرعام پر ہی الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے مجھ سے توہین آمیز لہجے میں بات کی لیکن جب انہیں ثبوتوں کے ساتھ ویڈیوز دکھائی گئیں تو انہوں نے چپ رہنے میں ہی عافیت جانی۔

    ٹیم سرعام کو دیکھ کر عمارت کے نچلے حصے میں موجود وہ دفاتر کے ایئر کنڈیشن (اے سی) بھی بند کردیئے گئے جس میں ملازمین بیٹھے کام کررہے تھے۔

    لیسکو کے ڈی جی ایڈمن نے ’ٹیم سرعام‘ کی ساری روداد سننے کے بعد کہا کہ اس مسئلے کے حل کیلیے قواعد مرتب کیے جائیں گے اور اس پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے گا۔

  • اے آر وائی نیوز کا جعلی لوگو استعمال کرنیوالا ملزم گرفتار، تفتیش کے دوران اہم انکشافات

    اے آر وائی نیوز کا جعلی لوگو استعمال کرنیوالا ملزم گرفتار، تفتیش کے دوران اہم انکشافات

    مانسہرہ میں اے آر وائی نیوز کا جعلی لوگو استعمال کرنے والا ملزم طارق پکڑا  گیا، ملزم نے پولیس تفتیش میں کئی انکشاف کیے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کا نام استعمال کرنیوالا جعلساز گروپ کے رکن کو پولیس نے گرفتار  کرلیا، نمائندہ اے آر وائی نیوز کی درخواست پر جعلسازوں کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا

    ڈی پی او شفیع اللہ نے بتایا کہ گروہ میں خواتین اور دیگر ملزمان شامل ہیں جن کا پتہ لگا لیا گیا ہے، گروہ میں شامل بیرون ملک مقیم ملزم کو انٹرپول کی مدد سے گرفتار کیا جائیگا۔

    ملزم طارق  نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ اے آر وائی نیوز کے جعلی فیس بُک پیج سے افضل نامی شخص کا نمبر لیا تھا، دس روز قبل افضل نے اے آروائی نیوز کا مائیک اور لوگو بھیجا۔

    ملزم طارق نے بیان دیا کہ مجھے واٹس ایپ گروپ میں بھی شامل کیا جس میں شہزادی نام کی ایک لڑکی بھی تھی، مجھے نہیں پتا تھا یہ سب جعلی ہیں، میں اپنے کیے پر معذرت خواہ ہوں۔ مجھے معاف کیا جائے۔

  • مفتاح اسماعیل نے گورنر بننے کیلئے ۔۔۔۔ اسحاق ڈار نے بڑا  دعویٰ  کردیا

    مفتاح اسماعیل نے گورنر بننے کیلئے ۔۔۔۔ اسحاق ڈار نے بڑا دعویٰ کردیا

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ مفتاح اسماعیل نے گورنر بننے کیلئے میرے آفس کے کارپٹ گِھسا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں مہر بخاری کو خصوصی انٹرویو میں مفتاح اسماعیل سے متعلق سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں میں ظرف نہیں ہوتا۔

    اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا کہ مفتاح اسماعیل کوچیئرمین انویسٹمنٹ بورڈ بنایا، وہ کام نہیں کرسکے، مفتاح اسماعیل نےگورنربننےکیلئےمیرےآفس کے کارپٹ گَِھس دیئے، میں نے انھیں منع کیا نہیں بنا سکتا گورنر۔

    سابق وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ہمارے بیانیے آج بھی اہم ہیں اور رہیں گے، ہم چیئرمین پی ٹی آئی کی طرح نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کاایک ہی بیانیہ تھااوروہ انتقام تھا، کیا کوئی ایساشخص بھی ہوتا ہے جو اپنے ہی ملک کےاداروں پرحملہ کرادے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ چارٹرآف ڈیموکریسی میرےدل کےبہت قریب ہے، ٹروتھ کمیشن چارٹرآف ڈیموکریسی کاایک نامکمل ایجنڈاہےجسےپوراکرینگے، نوازشریف انتقام پریقین نہیں رکھتے، مفاہمت کیساتھ آگےچلیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹروتھ کمیشن بنانےکیلئےپوری کوشش کرونگاتاکہ حقائق عوام کےسامنےآئیں، ٹروتھ کمیشن بننےدیں جوبھی حقائق ہیں سب عوام کےسامنےآنےدیں، کمیشن بنے گا تو یقیناً سسٹم بھی اسے برداشت کرلے گا۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمیں ماضی سےسیکھناچاہیےاورآگےبڑھناچاہیےتاکہ ملک ترقی کرے، ہماری پارٹی میں ہرممبرکواسپیس دی جاتی ہے، میری خواہش ہےتمام اہم سیاسی جماعتوں کو اتحادی حکومت بنانی چاہیے۔

    مخالفین کے بیانات پر سابق وزیر کا کہنا تھا کہ نوازشریف کس حیثیت میں الیکشن کی تاریخ دیں، الیکشن کی تاریخ دیناالیکشن کمیشن کاکام ہےنوازشریف کانہیں، کسی کانوازشریف سےشکوہ نہیں بنتاکہ الیکشن کی تاریخ نہیں دی، نوازشریف نےکہاہےکہ وہ انتقام کی سیاست نہیں کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ نوازشریف اقتدارمیں بھی آگئےتوان کی سیاست مفاہمت کی ہی ہوگی۔

  • اے آر وائی نیٹ ورک کو 23 ویں سالگرہ مبارک

    اے آر وائی نیٹ ورک کو 23 ویں سالگرہ مبارک

    اے آر وائی نیٹ ورک کو 23 ویں سالگرہ مبارک ہو، کامیابی و کامرانی کا ایک اور سال مکمل ہو گیا، 23 سال سے جاری و ساری سفر کا ہر سال بے مثال رہا ہے۔

    اے آر وائی نیٹ ورک تئیس سال کا ہو گیا ہے، تئیس سال سے جاری سفر کا ہر سال بے مثال رہا ہے، کون جانتا تھا کہ لندن کے ایک دفتر سے شروع ہونے والا اے آر وائی نیٹ ورک پاکستان کی شاخت بنے گا اور میڈیا انڈسٹری پر چھا جائے گا۔

    اللہ کی رحمت، سچی لگن، ان تھک محنت اور حاجی عبدالرزاق یعقوب مرحوم، اے آر وائی نیٹ ورک کے چیئرمین حاجی اقبال، حاجی جان محمد، حاجی عبدالرؤف، اور اے آر وائی نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال کی مثالی لیڈر شپ نے ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔

    اے آر وائی نیٹ ورک میڈیا انڈسٹری میں پاکستان کی سب سے بڑی شناخت بن گیا ہے، آج اے آر وائی نیٹ ورک کے بینر تلے چلنے والا ہر چینل پاکستانیوں کے دل کی آواز ہے، خبریں ہوں یا تفریحی پروگرام، حالات حاضرہ پر گفتگو ہو یا اسلامی آگہی ہو، اے آر وائی نیٹ ورک نے ہمیشہ اور ہر طرح کے حالات میں پیشہ ورانہ صحافتی اقدار کو مقدم رکھا۔

    سچ کے سفر میں سختیوں کا سامنا رہا، بندشیں رہیں، دھمکیاں ملیں، حملے بھی ہوئے، لیکن ڈرے نہیں جھکے نہیں، سچ ہی فلسفہ اور پاکستان ہماری سوچ کا محور رہا، محبت، بھروسے اور اعتماد کا یہ رشتہ قائم دائم رہے گا۔

    دیکھتے ہی دیکھتے اے آر وائی ایک چینل سے چینلز کی فیملی بن گیا، اے آر وائی ڈیجیٹل پاکستان کا نمبر ون سب کا محبوب انٹرٹیمنٹ چینل ہے، اے آر وائی نیوز پاکستان میں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا سب سے معتبر نیوز چینل بن چکا ہے، پاکستان کا پہلا ایچ ڈی اسپورٹس چینل اے اسپورٹس بھی اے آر وائی فیملی کا حصہ بنا اور آتے ہی ناظرین کے دلوں میں گھر کر گیا۔

    اے آر وائی کیو ٹی وی پاکستان کا پہلا سب سے بڑا مذہبی چینل ہے جس کا طرہ امتیاز مذہبی ہم آہنگی کا فروغ اور دین کا فہم عام کرنا ہے۔ اے آر وائی زندگی ہر گھر میں زندگی کے رنگ بکھیر رہا ہے اور اے آر وائی میوزک جدید میوزک میں پاکستان کو عالمی افق پر متعارف کرا رہا ہے۔

    نکلوڈین بچوں کا عالمی نمبر ون چینل بھی اے آر وائی فیملی کا حصہ ہے، اللہ کا خاص کرم ہے کہ آج اے آر وائی نیٹ ورک کے چینلز کی نشریات پوری دنیا میں دیکھی اور سراہی جاتی ہیں۔ یہ سفر تئیس سال کا ہو چکا ہے مگر یہ تو صرف ابتدا ہے، کارواں چل رہا ہے، ترقی کا سفر جاری رہے گا۔