Tag: اے آر وائی نیوز

  • ہماری حکومت ملک میں تبدیلی نہ لاسکی تو یہ ہماری ناکامی ہوگی: جہانگیر ترین

    ہماری حکومت ملک میں تبدیلی نہ لاسکی تو یہ ہماری ناکامی ہوگی: جہانگیر ترین

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ہم اداروں میں اصلاحات کرنا چاہتے ہیں، ہماری حکومت ملک میں تبدیلی نہ لاسکی تو یہ ہماری ناکامی ہوگی، ملک میں منتخب حکومت ہے اور قانون پر عمل در آمد ہو رہا ہے۔

    جہانگیر ترین اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ معیشت کی ٹیم کے کپتان عمران خان ہیں، معیشت کی ٹیم کو وزیر اعظم عمران خان خود لیڈ کر رہے ہیں۔

    چئیرمین سینیٹ کی تبدیلی کے معاملے پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا ساتھ دینا پیپلز پارٹی کے مفاد میں نہیں ہے، تاہم چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کے لیے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے پاس نمبرز زیادہ ہیں، لیکن صادق سنجرانی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد آئے گی تو اس وقت دیکھیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کا معاملہ بہت اہم ہے، پیپلز پارٹی نے صادق سنجرانی کی تبدیلی کی کوشش کی تو یہ سیاسی غلطی ہوگی۔

    پی ٹی آئی رہنما نے خود پر تنقید کے حوالے سے کہا کہ میرے جہازوں کی وجہ سے مجھ پر تنقید بھی کی جاتی ہے، لیکن میرا جہاز ہمیشہ تیار ہوتا ہے۔

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار کو تجربہ نہیں تھا مگر ان کی کارکردگی بہتر ہوتی جا رہی ہے، پنجاب میں انقلابی سسٹم بنایا گیا ہے ہر گاؤں کا پیسا ان کے اکاؤنٹ میں آئے گا اور خود مختار ہوگا، دیہی علاقوں میں 20 ہزار اور شہروں میں 4 ہزار کونسل بنیں گی، پنجاب کا بلدیاتی نظام وزیر اعظم عمران خان نے خود بنایا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پارٹی جو مجھے ذمہ داری دیتی ہے اس کو پورا کرتا ہوں، میرا زراعت کے شعبے میں بہت طویل تجربہ ہے، زراعت میں کسانوں کو فائدہ دلانے کے لیے پارٹی نےذمہ داری دی۔

    سینئر رہنما نے کہا کہ ہمیں الیکٹڈ لوگوں پر زیادہ بھروسہ کرنا چاہیے اور آگے لے کر آنا چاہیے، ہماری ٹیم کے ایک پیج پر نہ ہونے کی وجہ سے کچھ مسائل ہیں، پارٹی الیکشن سے ہماری جماعت میں دراڑ پڑ گئی، ملک میں پارٹی الیکشن کی روایت نہیں رہی، حکومت ایسے اقدامات کرے گی کہ اچھے لوگ آئیں اور دو نمبر لوگ پیچھے ہوں۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان 100 فی صد 5 سال پورے کریں گے، عمران خان کے علاوہ پی ٹی آئی میں کوئی وزیر اعظم نہیں بن سکتا، ان کے سوا کوئی بھی کسی کو قبول نہیں کرے گا۔

  • قومی نیوٹریشن سروے: ملک میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ریکارڈ

    قومی نیوٹریشن سروے: ملک میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ریکارڈ

    اسلام آباد: ملکی تاریخ کا سب سے بڑا قومی نیوٹریشن سروے مکمل کر لیا گیا ہے، نتائج کے مطابق ملک میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی کے مطابق نیشنل نیوٹریشن سروے 2018-19 مکمل کر لیا گیا ہے، جس کی تقریب رونمائی کل ہوگی، یہ نیشنل نیوٹریشن سروے ایک سال کی مدت میں مکمل کیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ قومی نیوٹریشن سروے میں ملک میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، سندھ، فاٹا اور بلوچستان میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ہوا، اس نیوٹریشن سروے میں پہلی بار ضلعی سطح پر اعداد و شمار جمع کیے گئے ہیں۔

    ذرایع نے کہا ہے کہ 1 لاکھ 15 ہزار 600 گھرانے نیشنل نیوٹریشن سروے کا حصہ تھے، جس کے لیے برطانیہ نے 9 ملین ڈالر فنڈز فراہم کیا، اور اس سروے کی سربراہی ڈاکٹر بصیر اچکزئی نے کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستانی غصے کے تیز ہیں: بین الاقوامی سروے

    سروے میں غربت کی شرح، صاف پانی تک رسائی کو پرکھا گیا، اور حفظان صحت کے اصولوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا، سروے کی تکمیل کے بعد وزارت صحت، یونی سیف اور تھرڈ پارٹی نے بھی اس کا جائزہ لیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق سروے میں خواتین اور بچوں سے خون اور دیگر اعضا کے نمونے لیے گئے، ان کا وزن، قد، بازو کی پیمایش کی گئی، سروے میں کم عمر بچوں، بچیوں پر خصوصی توجہ دی گئی، حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں پر بھی خصوصی توجہ دی گئی۔

    قومی سروے میں خواتین اور بچوں میں غذائی ضروریات کی شرح کو ماپا گیا، ان میں فولک ایسڈ، آئرن اور زنک، آیوڈین، وٹامن اے اور ڈی کی مقدار چیک کی گئی۔

    خیال رہے کہ ملک میں گزشتہ قومی نیوٹریشن سروے 2011 میں کیا گیا تھا، اس قومی نیوٹریشن سروے کے اہم مندرجات اے آر وائی نیوز نے حاصل کی ہیں۔

  • حکومت مخالفین کی جاسوسی کے لیے روبوٹ چوہے استعمال کر رہی ہے: نبیل گبول کا عجیب دعویٰ

    حکومت مخالفین کی جاسوسی کے لیے روبوٹ چوہے استعمال کر رہی ہے: نبیل گبول کا عجیب دعویٰ

    کراچی: پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نبیل گبول نے عجیب و غریب دعویٰ کر دیا ہے کہ حکومت کی جانب سے مخالفین کی جاسوسی کے لیے ان کے کمروں میں روبوٹ چوہے چھوڑے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے نبیل گبول نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے آئی بی کو روبوٹ چوہے چھوڑنے کا کہا ہے۔

    نبیل گبول نے دعویٰ کیا کہ سیکریٹری قومی اسمبلی میرا لگایا ہوا ہے، یہ بات اس نے مجھے بتائی ہے، جن پر عمران خان کو شک ہے ان کے کمروں میں روبوٹ چوہے چھوڑے گئے ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ رہنما ن لیگ رانا ثنا اللہ پر بھی نظر رکھنے کے لیے ان کے کمرے میں روبوٹ چوہا چھوڑا گیا ہے۔ اس پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے اس وقت ہر آدمی پر نظر رکھی ہوئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چوہے نے نجی ایئر لائن کی پرواز روک کر طیارہ گراؤنڈ کروا دیا

    دریں اثنا نبیل گبول نے کراچی کے سمندر سے تیل نکلنے کے حوالے سے بھی دعویٰ کیا، اور کہا کہ آج ایگزون کی رپورٹ آئی ہے کہ سمندر سے تیل نہیں نکلا۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا پاکستان کو بہت بڑی خوش خبری ملنے والی ہے، بعد میں پتا چلا کہ کراچی کے سمندر سے تیل نکالنے کے لیے ڈرلنگ ہو رہی ہے، لیکن آج معلوم ہوا ہے کہ تیل نہیں نکلا۔

    نبیل گبول کا یہ بھی کہنا تھا کہ آنے والا دور بلاول بھٹو کا ہے، 2020 الیکشن کا سال ہے، الیکشن نہیں ہوا توسیاست چھوڑ دوں گا، جنرل الیکشن نہیں بلکہ بہت بڑی تبدیلی آنے والی ہے، 2020 میں آنے والی تبدیلی ملک کے لیے اچھی ہوگی۔

  • ہم نہیں بدلے، دیگر پارٹیوں سے لوگ بدل کر پی ٹی آئی میں آئے: علی زیدی

    ہم نہیں بدلے، دیگر پارٹیوں سے لوگ بدل کر پی ٹی آئی میں آئے: علی زیدی

    کراچی : وفاقی وزیر بحری امور علی حیدر زیدی نے پی ٹی آئی کے بدلنے کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نہیں بدلے، دیگر پارٹیوں سے لوگ بدل کر پی ٹی آئی میں آئے۔

    تفصیلات کے مطابق علی زیدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے 2000 میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی، جب کہ پارٹی میں شمولیت سے پہلے ہی عمران خان کو اسٹیٹس کو کے خلاف بات کرتے دیکھا۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ عمران خان کی نظام تبدیلی کی باتیں سن کر ایسا لگتا تھا کہ یہ بس خواب ہے، آج وہ اسی کی کوشش کر ر ہے ہیں، ہم 4 سال نہیں مزید 9 سال تک کہیں نہیں جا رہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  میاں صاحب کی بیماری کے ڈرامے کا کلائمکس آن پہنچا: فردوس عاشق اعوان

    مختلف ارکان کی پارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ نواز شریف خود تحریک استقلال سے مسلم لیگ میں آئے، جب کہ حاکم زرداری بھٹو کو گالیاں نکالتے تھے، نثار کھوڑو نے بھٹو کی پھانسی پر لاڑکانہ میں مٹھائیاں بانٹی تھیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پارٹی میں کوئی اگر ہمارے منشور میں آتا ہے تو کوئی پابندی نہیں، ہم نہیں بدلے، دیگر پارٹیوں سے لوگ بدل کر پی ٹی آئی میں آئے، بہتر ہے پی پی نظریات کی بات ہی نہ کرے۔

  • نشوہ کیس پر آواز بلند کرنے کی سزا، اسپتال ملازمین نے اے آر وائی نیوز کی گاڑی کا گھیراؤ کر لیا

    نشوہ کیس پر آواز بلند کرنے کی سزا، اسپتال ملازمین نے اے آر وائی نیوز کی گاڑی کا گھیراؤ کر لیا

    کراچی: انجکشن کے اوور ڈوز سے زندگی سے محروم ہونے والی بچی نشوہ کے کیس پر آواز بلند کرنے پر اسپتال ملازمین نے اے آر وائی نیوز کی گاڑی کا گھیراؤ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نشوہ کیس پر انصاف پر مبنی کارروائی کے لیے آواز بلند کرنے پر دارالصحت اسپتال کی انتظامیہ کے ایما پر ملازمین نے اے آر وائی نیوز کی گاڑی کا گھیراؤ کر لیا۔

    غصے سے بھری ہوئی اسپتال انتظامیہ کی جانب سے نشوہ کیس اٹھانے پر میڈیا نمائندگان کو زد و کوب بھی کیا گیا۔

    غیر تربیت یافتہ عملے کے باعث اسپتال کو سیل کرنے کے فیصلے پر غصے میں آنے والی اسپتال انتظامیہ نے پولیس تفتیش میں بھی مداخلت شروع کر دی ہے، پولیس کی تفتیشی ٹیم نشوہ کیس میں 3 ملازمین کو تھانے بھی لائی۔

    دوسری طرف دارالصحت اسپتال سیل کرنے کے لیے ٹیم پہنچ گئی ہے، ٹیم میں اسسٹنٹ کمشنر، ہیلتھ کیئر کمیشن کے نمائندے اور پولیس شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نشوہ کی موت: وزیر اعلیٰ سندھ نے دارالصحت اسپتال سیل کرنے کا حکم دے دیا

    نشوہ دارالصحت اسپتال میں انجکشن کے اوورڈوز سے جاں بحق ہوئی تھی، جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے دارالصحت اسپتال سیل کرنے کا حکم دیا ہے۔

    دریں اثنا، پولیس نے نشوہ کیس کے تمام نامزد ملزمان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، ملزمان کی گرفتاری کا فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ کے حکم کے بعد کیا گیا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ آئی جی سندھ و دیگر افسران کے ساتھ آج نشوہ کے گھر پہنچے تھے، انھوں نے نشوہ کے والد کو تمام ملزمان کی گرفتاری کا یقین دلایا تھا، وزیر اعلیٰ نے آئی جی کو موقع پر تمام ملزمان کی گرفتاری کے احکامات بھی جاری کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ننھی نشوہ کی موت : اسپتال پر صرف پانچ لاکھ روپے جرمانہ، دو ملازمین ذمہ دار قرار

    آئی جی سندھ نے کہا کہ قیصر علی نے جن ملزمان کو نامزد کیا ہے انھیں جلد از جلد گرفتار کریں گے۔

    واضح رہے کہ اسپتال کے مالک عامر چشتی اور علی فرحان بھی نامزد ملزمان میں شامل ہیں، ان کے علاوہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر شہزاد عالم، چیف میڈیکل آفیسر شرجیل، نرسنگ ہیڈ رضوان اعظمی اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ احمر عباس، ہیڈ آف ایچ آر عرفان اسلم، ہیڈ آفس اسٹاف، ٹرانسپورٹ ولید کے نام بھی شامل ہیں، جب کہ ثوبیہ اور معیز پہلے سے ہی گرفتار ہیں۔

  • 7 سال پہلے میری والدہ کے ساتھ بھی نشوا جیسا واقعہ پیش آیا تھا: مرتضیٰ وہاب کا انکشاف

    7 سال پہلے میری والدہ کے ساتھ بھی نشوا جیسا واقعہ پیش آیا تھا: مرتضیٰ وہاب کا انکشاف

    کراچی: مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے ننھی بچی نشوا کے معاملے پر کارروائی کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر آج ایکشن نہیں لیا تو کل سب کو بھگتنا پڑے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ نشوا معاملے پر کارروائی اس لیے ضروری ہے کہ آئندہ کسی اور کے ساتھ ایسا نہ ہو۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ تفتیش اور ہیلتھ کیئر کمیشن رپورٹ کے بعد اسپتال کے خلاف کارروائی کی جائے گی، نشوا کے معاملے پر ایکشن نہ لیا تو کل ہم سب کو بھی بھگتنا پڑے گا۔

    مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ نشوا کیس کی مکمل انکوائری کے بعد کارروائی بہت ضروری ہے، 7 سال پہلے میری والدہ کے ساتھ بھی ایسا واقعہ پیش آیا تھا۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ان کی والدہ کے کیس میں بھی ڈاکٹروں اور اسپتال انتظامیہ نے ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا تھا، آج موقع ملا ہے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے، تاکہ اقدامات کیے جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسے واقعات رونما ہونے پر مذمت کرتے ہیں اور بڑی بڑی باتیں کرنے لگ جاتے ہیں، لیکن ان کے روک تھام کے لیے اقدامات نہیں کرتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نشوا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ 2 ہفتوں میں جاری ہوگی: پولیس سرجن

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وہ نشوا کے والد سے ملے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی خود جا کر ملے تھے، والدین کے مطالبے پر نشوا کو انصاف دلانا چاہتے ہیں، ایک ٹیم وزیر اعلیٰ سندھ نے ہیلتھ کیئر کمیشن کی بنائی تھی، دوسری ٹیم کی یقین دہانی میں کراتا ہوں جو کرمنل تفتیش میں ایف آئی آر کاٹے گی۔

    دریں اثنا، پروگرام بیرسٹر احمد پنسوٹا نے بھی تکنیکی پہلو پر بات کی، انھوں نے کہا کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو قوانین کا پتا ہی نہیں، غفلت کے مرتکب اسپتالوں کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے، قتل بلا سبب کی بہ جائے قتل عمد کی شق عائد ہونی چاہیے۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں ڈاکٹرز پر عملی چیک کا فقدان ہے، یہاں پریکٹشنرز کے خلاف ایکشن کی روایت نہیں، میرے ایک کیس میں عدالت نے فیصلہ دیا تھا، ہیلتھ کیئر کمیشن رپورٹ پر جج نے کیس پولیس کو بھجوایا تھا۔

    بیرسٹر نے کہا کہ ڈاکٹر جو قدم اٹھاتا ہے اسے معلوم ہوتا ہے کہ کیا رد عمل آئے گا، ڈاکٹرز کی غفلت پر سزا تجویز کی جانی چاہیے۔

  • لوگ خوش نہیں، ٹیم اور وزرا کی کارکردگی پر سوال اٹھتے ہیں: ندیم افضل چن

    لوگ خوش نہیں، ٹیم اور وزرا کی کارکردگی پر سوال اٹھتے ہیں: ندیم افضل چن

    لاہور: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ کابینہ میں اکثر لوگ معیشت پر بات کرتے تھے، بحث ہوتی تھی کہ لوگ خوش نہیں، ٹیم اور وزرا کی کارکردگی پر سوال اٹھتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے افضل چن کا کہنا تھا کہ 8 ماہ بعد پہلا اسپیل مکمل ہو گیا، کابینہ میں تبدیلی وزیر اعظم کا اختیار ہے، پولیٹیکل تبدیلی سے کام نہیں چلتا، مشینری تو بیورو کریسی ہوتی ہے، بیورو کریسی میں بھی تبدیلیاں لانا پڑیں گی۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی کرپشن کے معاملے پر زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، کرپشن میں ملوث عمران خان کا قریبی شخص بھی کابینہ میں نہیں رہے گا، جن پر کرپشن کا الزام ہوگا ان کا دفاع بالکل نہیں کروں گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اگر میرے جانے سے معیشت بہتر ہوتی ہے تو یہ بہترین فیصلہ ہے: استعفے کے بعد اسد عمر کا پہلا انٹرویو

    افضل چن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے صدارتی نظام کی بات کبھی نہیں کی، انھوں نے 18 ویں ترمیم پر صوبوں کے زیادہ اختیارات کی بات کی تھی، وزیر اعظم نے کہا تھا 18 ویں ترمیم کے بعد زیادہ ذمہ داری صوبوں کی ہے۔

    انھوں نے کہا ’ہماری دعا ہے نئی آنے والی ٹیم کامیاب ہو جائے، دیکھنا یہ ہے کہ پارلیمنٹ اور پارٹی کا ماحول بہتر ہوتا ہے یا نہیں، معیشت اہم مسئلہ ہے پچھلی حکومتوں کا بگاڑ سب کے سامنے ہے۔‘

  • سلمان شہباز کے جھوٹے دعوے کا بھانڈا پھوٹ گیا

    سلمان شہباز کے جھوٹے دعوے کا بھانڈا پھوٹ گیا

    لاہور: سلمان شہباز کے نجی چینل کے انٹرویو میں کیے جانے والے جھوٹے دعوے کا اے آر وائی نیوز نے بھانڈا پھوڑ دیا.

    تفصیلات کے مطابق ارشد شریف کے پروگرام پاورپلے میں شہباز  شریف کے صاحب زادہ سلمان شہباز کے جھوٹ کو بے نقاب کیا گیا.

    پروگرام میں نشر کی جانے والی رپورٹ کے مطابق سلمان شہباز نے نجی ٹی وی انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ کسی محبوب علی منظور احمد کو نہیں جانتے، حالاں کہ  سلمان شہباز کے دستخط شدہ چیک کے ساتھ منظور احمد کے شناختی کارڈ کی کاپی  ہونے کا انکشاف ہوا تھا.

    رپورٹ کے مطابق منظوراحمد دراصل قاسم قیوم نامی منی چینجرکا کیش بوائے تھا، منظور احمد سلمان شہباز کے چیک کیش کرواتا تھا، 2 مئی2009 کو منظور  احمد نے سلمان شہباز کا ایک کروڑ روپے کا چیک کیش کروایا، سلمان شہبازکا یہ چیک کیش کا تھا.

    مزید پڑھیں: سلمان شہباز ملک سے کیوں فرار ہوا؟ پروگرام پاور پلے میں دستاویز پیش

    رپورٹ کے مطابق بینک نےچیک کے ساتھ منظور احمد کا شناختی کارڈ اپنے ریکارڈ میں رکھا ہوا ہے.

    پروگرام میں شریک وفاقی وزیر فیصل واؤڈا کہتے ہیں کہ منظور احمد سلمان شہباز کی منظوری کےبغیرچیک کیش نہیں کراسکتا۔ قاسم قیوم کا رشتےدار اسی بینک برانچ میں کام کرتا تھا۔

  • سلمان شہباز ملک سے کیوں فرار ہوا؟ پروگرام پاور پلے میں دستاویز پیش

    سلمان شہباز ملک سے کیوں فرار ہوا؟ پروگرام پاور پلے میں دستاویز پیش

    لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے صاحب زادے سلمان شہباز ملک سے کیوں فرار ہوئے؟ اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں دستاویز پیش کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے 25 اکتوبر 2018 کو سلمان شہباز کو طلبی کا نوٹس بھیجا تھا، جس میں انھیں 30 اکتوبر کو طلب کیا گیا، لیکن سلمان شہباز نیب پیشی سے 3 دن پہلے ملک چھوڑ کر 27 اکتوبر کو لندن فرار ہو گئے۔

    نیب کی جانب سے سلمان شہباز کو 25 اکتوبر کو بھیجے گئے نوٹس میں نیب نے چند سوالات پوچھے گئے تھے، نوٹس میں 2000 سے اب تک غیر ملکی ترسیلات اور بینک اکاؤنٹس کی تفصیل مانگی گئی تھی۔

    نیب نے نوٹس میں ترسیلات بھیجنے والے کا نام، ملک اور رقوم بھیجنے کا مقصد کیا تھا، دریافت کیا تھا، کہا گیا تھا کہ اگر کوئی آف شور کمپنی یا کاروبار ہے تو اس کی تفصیل بھی دیں، 2000 سے اب تک بنائی گئی کمپنیوں اور ڈائریکٹر شپ کی تفصیل بھی مانگی گئی۔

    نیب نے نوٹس میں 2000 سے اب تک ڈائریکٹر کی حیثیت سے جس جس کمپنی کو قرضہ دیا اس کی تفصیل، غیر ملکی کمپنیوں سے 2000 سے آنے والی سرمایہ کاری کی سالانہ تفصیل، رقم ٹرانسفر کا طریقہ، کمپنیوں کی تفصیل، منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی قیمت خرید کی تفصیل مانگی گئی تھی۔

    اس کے بعد نیب نے سلمان شہباز کو 19 دسمبر 2018 کو دوسرا نوٹس بھیجا، اس بار نیب نے 12 سوال سلمان شہباز کو بھیجے، جن میں سے 5 نئے سوالات تھے، نوٹس میں ذاتی اکاؤنٹ، رمضان شوگر ملز کے اکاؤنٹ، ٹرانزکشن کی تفصیلات مانگی گئیں، اور 2004 سے 2008 تک ٹیکس ریٹرن اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ مانگی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  حمزہ اورسلمان شہباز کی ٹیلی گرافک ٹرانسفر کی داستان منظر عام پر آگئی

    نوٹس میں کہا گیا کہ 2005 سے اب تک وصول کی جانے والی تنخواہ اور تحائف کی تفصیل، سلمان شہباز کی جانب سے دیے جانے والے تحائف کی تفصیل، 2005 سے 2008 تک اثاثہ جات میں اضافے کے ذرائع کی تفصیل فراہم کریں۔

    ارے آر وائی نیوز کے پروگرام میں شہباز شریف خاندان کو موصول ٹی ٹیوں کے حوالے سے بھی چند دل چسپ حقائق پیش کی گئیں۔ بتایا گیا کہ شہباز شریف خاندان کو بہت سی ٹی ٹیوں کے ذریعے لاکھوں ڈالرز موصول ہوئے، 21 اپریل 2010 کو شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو 20 ہزار ڈالر بھیجے گئے۔

    ذرائع کے مطابق نصر ت شہباز کو رقم محمد انجم نامی شخص نے الزرونی منی ایکسچینج سے بھیجی، الزرونی منی ایکسچینج کا ذکر جعلی اکاؤنٹس کی جے آئی ٹی میں بھی آ چکا ہے، برلاس کے بعد الزرونی بھی زرداری اور شریف فیملی کی آلہ کار نکلی، 29 جولائی 2008 کو سلمان شہباز کو 1 لاکھ 86 ہزار ڈالر بھیجے گئے۔

    رقم لاہور کے نجی بینک میں منظور احمد نے سرمایہ کاری کے لیے بھیجی، منظور احمد نے 2007 میں حمزہ شہباز کو 1 لاکھ 68 ہزار ڈالر بھیجے تھے، محبوب علی نے 25 جون 2007 کو 1 لاکھ 66 ہزار ڈالرحمزہ شہباز کو بھیجے، اس نےسرمایہ کاری کے لیے رقم کے ایس منی کے ذریعے بھیجی تھی، اس نے 14 دسمبر 2007 کو بھی 1 لاکھ 27 ہزار ڈالر نصرت شہباز کو بھیجے۔

  • منظور پاپڑ والے نے بیرون ملک سے حمزہ شہباز کو ڈیڑھ ملین ڈالر بھیجے: شہزاد اکبر

    منظور پاپڑ والے نے بیرون ملک سے حمزہ شہباز کو ڈیڑھ ملین ڈالر بھیجے: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ چوہدری نثار نے جس جعلی اکاؤنٹس کیس کی نشان دہی کی اس کے تانے بانے مل رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ منظور پاپڑ والا بیرون ملک سے حمزہ شہباز کو ڈیڑھ ملین ڈالر بھیجتا ہے، سوال یہ اٹھتا ہے کہ وہ تو کبھی بیرون ملک گیا ہی نہیں، تو پیسے کیسے بھیجے۔

    بیرسٹر شہزاد کا کہنا تھا کہ کیس کھلے گا تو معلوم ہوگا کہ کتنی رقم ٹی ٹی کے ذریعے بھجوائی گئی، حمزہ شہباز سے پوچھنا چاہیے کہ رقم بھجوانے والا کون ہے اور کس مد میں پیسے بھیجے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز کیس میں نیب کے سامنے پیشی

    انھوں نے کہا کہ نیب کو حمزہ شہباز سے منی لانڈرنگ پر یہی سوال اٹھانے چاہئیں، حمزہ شہباز خود قبول کر چکے ہیں کہ ان کے اثاثوں میں17 کروڑ کا اضافہ ہوا، 2003 میں ڈکلیئرڈ رقم 20 ہزار روپے تھی جب کہ 2017 میں 3 ارب سے بھی زیادہ ہو گئی۔

    معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ پیسا بھیجنے والوں کی جعلی شناخت استعمال کی گئی، بینکنگ کے ذریعے غیر قانونی رقم چھپانے کے لیے منی لانڈرنگ کی گئی۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ نیب یا سپریم کورٹ کے پاس کوئی بھی شخص کیس لے کر جا سکتا ہے، آپ سمجھتے ہیں کہ نیب سے انصاف نہیں مل رہا تو دوسری جگہ جا سکتے ہیں۔