Tag: اے آر وائی نیوز

  • اپنے وجود اور انا کے لیے ملک دو لخت کروا دیا گیا: کیپٹن صفدر

    اپنے وجود اور انا کے لیے ملک دو لخت کروا دیا گیا: کیپٹن صفدر

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کہتے ہیں کہ واجد ضیا نے سب کچھ سیاہ کر دیا۔ کسی کو ریاست کی فکر نہیں، آئین توڑنے کی سازشیں ہوئیں، اپنے وجود اور انا کے لیے ملک دو لخت کروا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بڑے بڑے پروڈیوسر ہیں جنہوں نے پاکستان توڑ کر بھی جشن منایا۔ اپنا وجود برقرار رکھنے کے لیے 70 کی دہائی میں الیکشن نتائج تسلیم نہیں کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ ریاست کی کسی کو فکر نہیں، آئین توڑنے کی سازشیں ہوئیں۔ ’پہلے واجد ضیا دور میں پیش ہوتے تھے آج کل واجد سیاہ کے طور پر پیش ہو رہے ہیں۔ ان کو آئینہ دکھانے کا وقت آگیا ہے‘۔

    کیپٹن صفدر نےمزید کہا کہ ایسی جے آئی ٹی بنی جس کا آئین و قانون میں کوئی وجود نہیں۔ جے آئی ٹی کا سیاسی وجود نظر آگیا ہے کہ اس کے پیچھے کیا مقاصد تھے۔ ’لوگ رانا بھگوان داس کے انصاف کو یاد کر رہے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں ایسے لوگوں کو بٹھادیا گیا ہے جن کو گھر والےبھی نہیں جانتے۔ ’ماضی میں آئین توڑا گیا ایل ایف او آیا، پی سی او کے تحت حلف لیے گئے۔ پی سی او کے تحت حلف لینے کا مطلب ہے آئین پر عدم اعتماد ہے‘۔

    کیپٹن صفدر نے کہا کہ کسی وزیر اعظم کو کام نہیں کرنے دیا جاتا۔ ابھی وزیر اعظم پرائم منسٹر ہاؤس پہنچتا ہے کہ اگلے دن اسے کہتے ہیں سامان پیک کرو اور واپس جاؤ۔ وزیر اعظم حلف لیتا ہے اور دوسرے دن امپائر کنٹینرز سجا دیتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • صحت کو فائدہ پہنچانے والی بری عادات

    صحت کو فائدہ پہنچانے والی بری عادات

    ہماری صحت کا انحصار ہماری غذائی و جسمانی عادات پر ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر ہم متوازن غذا کا استعمال کرتے ہوں لیکن مضر عادات ہماری زندگی کا حصہ ہوں گی تو وہ ہماری صحت کو متاثر کریں گی۔

    لیکن کچھ عادات ایسی بھی ہیں جو بظاہر تو بری عادات لگتی ہیں لیکن درحقیقت وہ ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ کون سی عادات ہیں۔

    بہت زیادہ کافی پینا

    h1

    بہت زیادہ کافی پینے پر شاید آپ کو اپنے آس پاس کے افراد سے نصیحتیں سننی پڑتی ہوں کہ کیفین صحت کے لیے اچھی نہیں یا یہ نیند کو متاثر کرتی ہے وغیرہ وغیرہ، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ کافی پینا ہمیں کئی اقسام کے کینسر بشمول جلد کے کینسر اور پروسٹیٹ کینسر سے محفوظ رکھتا ہے۔

    البتہ ماہرین کا کہنا ہے یہ زیادتی دن میں 3 کپ سے زائد نہ ہو۔ اس سے قبل کی جانے والی متعدد تحقیقی رپورٹس کے مطابق کافی الزائمر، امراض قلب اور ذیابیطس سے بھی حفاظت فراہم کرتی ہے۔

    کافی کے بارے میں مزید مضامین پڑھنے کے لیے کلک کریں

    چکنائی کا استعمال

    h2

    ویسے تو ماہرین چکنائی کو جسم کے لیے مضر قرار دیتے ہیں اور یہ موٹاپے، فالج اور امراض قلب سمیت کئی بیماریوں کا سبب بنتی ہیں لیکن ایسا صرف اس صورت میں ہوتا ہے جب آپ حد سے زیادہ چکنائی والی غذائیں کھانے لگتے ہیں۔

    ایک خاص مقدار کے اندر لی جانے والی چکنائی ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند اور بے حد ضروری ہے۔ زیتون کے تیل اور مچھلی کی چکنائی یادداشت کی خرابی اور ڈپریشن سے بچاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ناریل کا تیل گلے کی تکلیف سے بچائے

    مزید پڑھیں: زیتون کے تیل کے 4 حیرت انگیز فوائد


    ورزش نہ کرنا

    h3

    دن کے آغاز میں ایسی ورزش کرنا جو آپ کو بری طرح تھکا دے اور آپ سارا دن آرام کرتے ہوئے گزاریں آپ کی صحت کے لیے مفید ہے یا مضر؟ یقیناً ایسی مضر صحت ورزش کو چھوڑ دینا ہی بہتر ہے۔

    ویسے بھی ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم کو متناسب بنانے کے لیے کی جانے والی ورزش ہفتے کے 6 دن کے بجائے 4 دن کرنی چاہیئے۔ البتہ ہلکی پھلکی ورزش جیسے چہل قدمی روزانہ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

    چاکلیٹ کھانا

    h4

    ماہرین نے اب یہ بات واضح طور پر بتا دی ہے کہ چاکلیٹ کھانے کا کوئی نقصان نہیں بلکہ یہ ہماری جسمانی و دماغی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔

    چاکلیٹ امراض قلب، فالج اور جلدی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے جبکہ خون کی روانی اور اعصاب کی کارکردگی میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ وزن میں کمی اور انسانی جسم کی قوت مدافعت پیدا کرنے والے عناصر کو مضبوط کرتی ہے جبکہ ناشتے میں چاکلیٹ کا استعمال دماغی استعداد میں اضافہ کرتا ہے۔

    چاکلیٹ کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں

    برا بھلا کہنا

    h5

    جذبات کو دل میں دبائے رکھنا اور منہ سے کچھ نہ کہنا نہایت خطرناک عادت ہے خاص طور پر ایسی صورت میں جب آپ کے ساتھ کوئی بہت برا کر جائے اور آپ کا دل شدت سے اسے برا کہنے کو چاہے۔

    ماہرین کے مطابق اپنے جذبات کا اظہار نہ کرنا دل اور دماغ کو تناؤ میں مبتلا کردیتا ہے جس کا نتیجہ دل کے دورے یا دماغ کی شریان پھٹنے کی صورت میں نکلتا ہے۔ اس کے برعکس غصہ اور نفرت کا اظہار کر کے دل کی بھڑاس نکال لینا دماغ کو پرسکون کرتا ہے۔

    تو جب بھی صورتحال خراب ہو، برا بھلا کہہ کر اور برے الفاظ استعمال کر کے دل کی بھڑاس نکال لیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ن لیگی سینیٹرز کی آزاد حیثیت میں کامیابی: وفاقی حکومت کو نوٹس جاری

    ن لیگی سینیٹرز کی آزاد حیثیت میں کامیابی: وفاقی حکومت کو نوٹس جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ہائیکورٹ نے پنجاب سے منتخب 11 ن لیگی سینیٹرز کی آزاد حیثیت میں کامیابی کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دینے کی درخواست پر الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت اور سینیٹرز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مذکورہ درخواست کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کی۔

    تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر زرقا سہروردی کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ن لیگی امیدواروں کو نوازشریف نے سینیٹ کے ٹکٹ جاری کیے۔ نا اہلی کے بعد نواز شریف کسی امیدوار کو پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کا آئینی اور قانونی استحقاق نہیں رکھتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر ن لیگی امیدواروں کو آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی جو کہ آئین اور عوامی نمائندگی ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ عدالت اختیارات سے تجاوز کرنے پر الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کرے اور ن لیگی امیدواروں کے آزاد حیثیت سے انتخاب لڑنے کے عمل کو کالعدم قرار دے۔

    یہ بھی کہا گیا کہ عدالتی فیصلہ آنے تک پنجاب سے نو منتخب 11 ن لیگی سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن معطل کیا جائے۔ عدالت نے مذکورہ منتخب سینیٹرز اور دیگر فریقین کو 2 اپریل کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    عدالت نے اس نوعیت کی تمام درخواستوں کو یکجا کرنے کی ہدایت بھی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کتابوں میں چھپی خفیہ مصوری

    کتابوں میں چھپی خفیہ مصوری

    کتاب یوں تو معلومات کا ذخیرہ ہوتی ہے اور پڑھنے والے کے علم میں بے پناہ اضافہ کرتی ہے، لیکن اگر کتاب کو مصوری کی صنف کے ساتھ جوڑ دیا جائے تو وہ فن کا شاہکار بن جاتی ہے۔

    انسانی تہذیب کے آغاز کے ساتھ ساتھ جہاں ہمیں ہر شعبے میں مختلف اور اپنے زمانے کے لحاظ سے جدید تکنیکیں نظر آتی ہیں وہیں فن مصوری میں بھی بے شمار جہتیں نظر آتی ہیں۔

    ایسی ہی ایک جہت فور ایڈج پینٹنگ ہے جو کتاب کے صفحوں کے بالکل کناروں پر کی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: آرٹ گیلری میں قوس قزح

    یہ تصاویر کتاب کو ایک خاص زاویے پر رکھنے کے بعد ہی نظر آسکتی ہیں۔ اگر کتاب کو بند کردیا جائے یا مکمل کھولا جائے تب ان پینٹنگز کو دیکھنا ناممکن ہے۔

    انسائیکلو پیڈیا برٹانیکا کا کہنا ہے کہ اس فن کا آغاز یورپی قرون وسطیٰ کے دور میں ہوا مگر یہ سترہویں سے انیسویں صدی کے درمیان اپنے عروج پر پہنچا۔

    امریکی شہر بوسٹن کی پبلک لائبریری میں ایسی ہی کئی کتابوں کو مختلف مقامات سے لا کر جمع کیا گیا ہے جن پر مصوری کی یہ صنف کی گئی ہے۔

    آئیے آپ بھی یہ حیرت انگیز تصاویر دیکھیں۔

    art-1

    art-2

    art-3

    art-5

    art-4

    اور اب دیکھیں کہ یہ پینٹنگز بنائی کس طرح جاتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انسانوں کو لوٹنے والے بندروں کے ساتھ تفریح کیجیئے

    انسانوں کو لوٹنے والے بندروں کے ساتھ تفریح کیجیئے

    فطرت کے قریب مقامات جیسے سمندر، پہاڑ، جنگلات وغیرہ میں جاتے ہوئے سیاحوں کو ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیئے کہ وہ جہاں جا رہے ہیں وہ کوئی خالی جگہ نہیں بلکہ ’ کسی‘ کی ملکیت ہے، اور وہاں مختلف اقسام کی سمندری و جنگلی حیات رہائش پذیر ہوگی۔

    اکثر جانور انسانوں کو اپنے گھر میں دیکھ کر سیخ پا ہوجاتے ہیں اور ان پر حملہ کر دیتے ہیں۔ لیکن تھائی لینڈ کا یہ ساحل اس حوالے سے منفرد ہے کہ یہاں کے رہائشی نہایت کھلے دل سے انسانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

    monkey-2

    یہ رہائشی یہاں رہنے والے بندر ہیں۔ بندروں کی انسان سے دوستی تو ویسے بھی مشہور ہے کیونکہ وہ انہیں مزیدار کھانے پینے اور کھیلنے کے لیے چیزیں دیتے ہیں۔

    monkey-4

    تھائی لینڈ کا کو فیفی ڈون نامی ساحل بے شمار بندروں کی آماجگاہ ہے۔ یہ بندر ساحل سے قریب واقع پہاڑوں میں رہتے ہیں اور اکثر ساحل پر سیر و تفریح یا کھانے پینے کی اشیا کی تلاش میں گھومتے ہوئے پائے جاتے ہیں۔

    monkey-3

    یہ یہاں آنے والے سیاحوں کو کوئی نقصان تو نہیں پہنچاتے مگر ان کے پاس موجود کھانے پینے کا سامان اور دیگر اشیا لے اڑتے ہیں۔

    ایک بار جب وہ سیاحوں کو لوٹ لیتے ہیں تو اس کے بعد انہیں کوئی سروکار نہیں ہوتا کہ وہ سیاح وہاں کیا کر رہے ہیں۔

    monkey-5

    گویا اس خوبصورت ساحل پر گھومنے پھرنے کی قیمت اپنے پاس موجود تمام سامان ان بندروں کے حوالے کردینا ہے۔

    کیا آپ اس قیمت پر اس ساحل پر جانے کو تیار ہیں؟


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مسلم لیگ ن کے 11 نو منتخب سینٹرز کی کامیابی عدالت میں چیلنج

    مسلم لیگ ن کے 11 نو منتخب سینٹرز کی کامیابی عدالت میں چیلنج

    لاہور: مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے 11 نو منتخب سینٹرز کی کامیابی کے نوٹیفیکیشن کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر زرقا نے 11 نو منتخب سینیٹرز کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے جس میں سینیٹرز، الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق وزیر نواز شریف کی بطور پارٹی صدر نا اہلی کے بعد الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو آزاد حیثیت میں لڑنے کی اجازت دی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس کوئی ایسا اختیار نہیں ہے جس کے تحت کسی جماعت کے امید واروں کو آزاد امیدوار قرار دیا جاسکے۔

    ڈاکٹر زرقا کے مطابق الیکشن کمیشن نے ایسا کر کے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کا مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو آزاد قرار دینے اور ان کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

    یاد رہے کہ آج صبح سینیٹ کے اجلاس میں 51 نو منتخب سینیٹرز نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھا لیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آج کھانے میں لذیذ شاہی کباب تیار کریں

    آج کھانے میں لذیذ شاہی کباب تیار کریں

    کباب تمام اقسام کے کھانوں کے ساتھ کھائی جانے والی نہایت عام اور پسندیدہ ڈش ہے جو مختلف طریقوں سے بنائے جاسکتے ہیں۔

    آج ہم آپ کو مزیدار شاہی کباب بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔


    اجزا

    بکرے کا گوشت (بون لیس): آدھا کلو

    دار چینی: 1 ٹکڑا

    انڈے: 2 عدد

    درمیانی پیاز: 2 عدد

    بڑی الائچی: 2 عدد

    چھوٹی الائچی: 2 عدد

    ہری مرچ: 3 عدد

    ثابت سوکھی لال مرچ: 6 عدد

    چنے کی دال: 50 گرام

    بادام: 50 گرام

    پستے: 50 گرام

    ہرا دھنیہ: آدھی گٹھی

    پودینہ: آدھی گٹھی

    تیل: ایک چوتھائی کپ

    ادرک: 1 درمیانہ ٹکڑا

    لہسن: 3 جوے

    ہلدی: 1 چائے کا چمچ

    پسا ہوا گرم مصالحہ: 1 چائے کا چمچ

    ثابت زیرہ: 1 کھانے کا چمچ

    لیموں کا رس: 2 کھانے کے چمچ

    بیسن: 3 کھانے کے چمچ

    پانی: 1 سے ڈیڑھ کپ

    نمک: حسب ذائقہ


    ترکیب

    سب سے پہلے بکرے کے گوشت کی چھوٹی بوٹیاں کاٹ لیں۔

    پھر ایک کڑاہی میں گوشت، چنے کی دال، دار چینی، بڑی الائچی، چھوٹی الائچی، ادرک، لہسن، بادام، پستے، سوکھی لال مرچ، ہلکا سا نمک اور پانی شامل کردیں اور 20 سے 25 منٹ تک ڈھک کر پکائیں۔

    اس کے بعد ڈھکن ہٹا کر آنچ تیز کر کے پانی اچھی طرح خشک کریں اور پلیٹ میں نکال کر تھوڑا سا ٹھنڈا کرلیں۔

    اب گوشت کو دال کے ساتھ چوپر میں ڈال کر اچھی طرح سے پیس لیں۔

    پھر اس میں پیاز، ہرا دھنیہ، پودینہ، ہری مرچ شامل کر کے ایک منٹ کے لیے دوبارہ پیس لیں تاکہ سب چیزیں اچھی طرح سے مکس ہوجائیں۔

    اسے ایک پیالے میں نکالیں۔ اس میں ثابت زیرہ، گرم مصالحہ، ہلدی، بیسن، لیموں کا رس اور ہلکا سا نمک شامل کر کے اچھی طرح سے مکس کریں۔

    اس کے گول گول کباب بنائیں۔ اس کے بعد انڈوں کو الگ پیالی میں اچھی طرح پھینٹ لیں اور باقی بچا ہوا بیسن اس میں شامل کر کے مزید پھینٹ لیں۔

    آخر میں ان کبابوں کو ان پھینٹے ہوئے بیٹر میں ڈپ کریں اور پین میں گرم تیل میں شیلو فرائی کرلیں۔

    مزیدار شاہی کباب تیار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ کے نو منتخب ارکان کی تقریب حلف برداری

    سینیٹ کے نو منتخب ارکان کی تقریب حلف برداری

    اسلام آباد: ایوان بالا (سینیٹ) کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب آج ہوگا۔ سینیٹ کے 51 نومنتخب سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس آج صبح 10 بجے شروع ہوا جس میں نو منتخب سینیٹرز کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی۔

    صدر نے سینیٹر یعقوب خان ناصر کو بطور پریذائیڈنگ افسر نامزد کیا تھا جس کے بعد انہوں نے نو منتخب ارکان سے حلف لیا۔ تقریب حلف برداری کے بعد سینیٹ اجلاس شام 4 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

    سینیٹ کا اجلاس شام 4 بجے دوبارہ ہوگا۔ دوپہر 12 بجے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جائیں گے۔ دوپہر 2 بجے جانچ پڑتال کے بعد حتمی امیدواروں کا اعلان کیا جائے گا۔

    پریذائیڈنگ افسر نو منتخب چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے ناموں کا اعلان کریں گے۔ چیئرمین سینیٹ کا انتخاب جیتنے کے لیے امیدوار کو 53 ووٹ لینا لازمی ہوگا۔ ایوان میں پولنگ بوتھ قائم کر کے سینیٹ ارکان امیدوار کا انتخاب کریں گے۔

    پولنگ کے دوران چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے کیا جائے گا۔ منتخب چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سے حلف لیں گے۔ چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے بعد سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹریفک جام سے شہروں میں جرائم کی شرح میں اضافہ

    ٹریفک جام سے شہروں میں جرائم کی شرح میں اضافہ

    بڑے شہروں میں ٹریفک جام ایک معمول کی بات ہے۔ دفاتر اور مختلف کاموں کے لیے جانے والے افراد کو تقریباً روزانہ ہی ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹریفک جام ہماری جسمانی، دماغی و نفسیاتی صحت پر بدترین اثرات مرتب کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ٹریفک جام کے وقت ہارن اور گاڑیوں کا شور، بھانت بھانت کے لوگوں کا شور، گاڑیوں کا دھواں، فضائی آلودگی وغیرہ یہ سب نہ صرف جسمانی طور پر نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ لوگوں کے موڈ اور مزاج پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: ٹریفک جام کے صحت پر بدترین نقصانات

    علاوہ ازیں ٹریفک جام وقت کے زیاں کا سبب بھی بنتا ہے۔ امریکی ریاست ٹیکسس کے ٹرانسپورٹیشن انسٹیٹیوٹ کے مطابق بڑے شہروں میں ہر شخص سال میں اوسطاً 42 گھنٹے ٹریفک جام میں گزارتا ہے۔

    حال ہی میں ماہرین نے ٹریفک جام کے ایک اور نقصان کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق ٹریفک جام میں وقت گزارنا چونکہ ذہنی تناؤ، دباؤاور غصے کا سبب بنتا ہے، لہٰذا یہ کیفیات کسی بھی شخص کو لاشعوری طور پر جرم کی طرف مائل کرتی ہیں۔

    تحقیق میں امریکی شہر لاس اینجلس کے ٹریفک کے بہاؤ اور وہاں کی پولیس کو درج کی جانے والی شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے دیکھا گیا کہ بہت زیادہ ٹریفک کی وجہ سے گھریلو تشدد کے واقعات زیادہ رپورٹ ہوئے۔

    مذکورہ تحقیق میں بتایا گیا کہ گھریلو تشدد سمیت دیگر متشدد جرائم میں ملوث افراد جان بوجھ کر یہ نہیں کرتے، بلکہ یہ کام ان سے لاشعوری طور پر سرزد ہوتے ہیں کیونکہ وہ اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ پاتے۔

    مزید پڑھیں: کیا آپ شور شرابہ کے نقصانات جانتے ہیں؟

    ماہرین اس سے قبل بھی ٹریفک جام اور اس کے شور کے نقصانات سے آگاہ کر چکے ہیں۔ اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ بڑے اور پرشور شہروں میں رہنے والے افراد میں بڑھاپے سے قبل ہی بہرے پن کا قوی امکان موجود ہوتا ہے۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے مطابق گاڑیوں کا دھواں کینسر سمیت متعدد جان لیوا بیماریوں کو جنم دے سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • راولپنڈی میں تیل و گیس کا ذخیرہ دریافت

    راولپنڈی میں تیل و گیس کا ذخیرہ دریافت

    اسلام آباد: پاکستان میں تیل و گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت کرلیا گیا۔ تیل اور گیس کا ذخیرہ صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی کے قریب دریافت کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جاری کیے گئے سرکلر کے مطابق ضلع راولپنڈی میں ادھی ساوتھ ایکس ون کنویں سے تیل و گیس کا ذخیرہ دریافت ہوا ہے۔

    ذخیرے سے یومیہ 26 لاکھ 20 ہزار کیوبک میٹر گیس حاصل ہوگی جبکہ کنویں سے یومیہ 15 سو 50 بیرل خام تیل بھی حاصل ہوگا۔

    اس کنویں میں پی پی ایل کا حصہ 39 فیصد، او جی ڈی سی ایل کا 50 فیصد جبکہ پاکستان آئل فیلڈ کا 11 فیصد ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں خام تیل کی یومیہ پیداوار 1 لاکھ 10 ہزار بیرل سے تجاوز کرچکی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس دریافت سے پاکستان کی آئل امپورٹ میں کمی آنے سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔