Tag: اے آر وائی نیوز

  • نئے بجٹ میں ٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھانے کا موقع گنوا دیا گیا، ایستھر پیریز کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    نئے بجٹ میں ٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھانے کا موقع گنوا دیا گیا، ایستھر پیریز کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ایستھر پیریز نے کہا ہے کہ پاکستان نے بجٹ میں ٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھانے کا موقع گنوا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ایستھر پیریز نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے ٹیکس آمدن سے ہونے والے اخراجات میں منصفانہ کمی نہیں کی، نئے بجٹ میں ٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھانے کا موقع گنوا دیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ بجٹ منظوری سے قبل اسے بہتر بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، پاکستان کے ساتھ پالیسی بات چیت جاری ہے۔

    ایستھر پیریز نے کہا خرچہ کم کر کے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے بہتر پلاننگ ہو سکتی تھی، توانائی کے شعبے میں سرمائے کی کمی کو دور کرنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔

    کنٹری ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے سخت خلاف ہے، ایمنسٹی اسکیم جیسے اقدام معیشت کے لیے سازگار نہیں ہیں۔

    ایستھر پیریز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں معیشت کی بہتری کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔

  • عامر کیانی نے پی ٹی آئی کیوں چھوڑی؟ عمران اسماعیل کا انکشاف

    عامر کیانی نے پی ٹی آئی کیوں چھوڑی؟ عمران اسماعیل کا انکشاف

    کراچی: سابق گورنرسندھ و پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل نے پارٹی چھوڑ کرجانے والے ارکان کو کرارا جواب دے ڈالا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے عمران اسماعیل نے کہا کہ عامر کیانی کے استعفی سے کوئی حیرانی نہیں ہوئی وہ دو تین ماہ سے پارٹی چھوڑنے کی باتیں کررہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو تین ماہ سے عامر کیانی پارٹی میں متحرک بھی نہ تھے وہ ذاتی معاملات پر توجہ دینا چاہتے تھے اسی لئے انہوں نے سیاست چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: لاہور سے پی ٹی آئی امیدوار نے پارٹی ٹکٹ واپس کردیا

    سابق گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ مجھے علی زیدی کی وفاداری پر ذرہ برابر بھی شک نہیں ہے، پارٹی کے منحرف رہنما فیصل واوڈا سے متعلق عمران اسماعیل نے کہا کہ فیصل واوڈا پارٹی میں متحرک رہے جب دور ہوئے تو انہیں مسئلے نظرآنے لگے۔

    عمران اسماعیل نے کہا کہ جو ارکان اس طرح پارٹی چھوڑ کر جارہے ہیں، اس سے عمران خان کو کوئی فرق نہیں پڑتا، پی ٹی آئی نے ستائیس سالہ تاریخ میں کھبی دہشت گردی کی سیاست نہیں کی۔

    سابق گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ عمران خان سمیت تمام پی ٹی آئی ارکان نے نو مئی کے واقعات کی مذمت کی، پارٹی چیئرمین واضح بیان دے چکے کہ کورکمانڈر کے گھر پر حملہ کرنے والوں کو پکڑیں، ہمیں بانی ایم کیوایم کی لائن میں کھڑاکیاجارہاہےجوبالکل غلط بات ہے

    عمران اسماعیل نے موجودہ سیاسی صورت حال پر ذومعنی انداز میں کہا کہ ‘ایسی ہے تیری محفل جو کبھی پہلےنہ تھی’۔

  • ‘آئین سے اعلانیہ بغاوت ہوچکی جس کا بہت نقصان ہوگا’

    ‘آئین سے اعلانیہ بغاوت ہوچکی جس کا بہت نقصان ہوگا’

    رہنما پی ٹی آئی اسد عمر کا کہنا ہے کہ اس وقت آئین سے اعلانیہ بغاوت ہوچکی ہے جس کا بہت نقصان ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ اس وقت آئین سے اعلانیہ بغاوت ہوچکی ہے مگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ آئین سےبغاوت پرمنفی اثرنہیں ہوگا تو خام خیالی ہوگا، اتنا ضرور ہے کہ ملک کو جس طرح لےکرجارہےہیں اس سےبہت نقصان ہوگا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں ہوتا تو ظاہر ہے کہ توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، اب یہ دیکھنا ہوگا کہ توہین عدالت کی کارروائی صرف وزیراعظم پر لگتی ہے یا پوری کابینہ پر۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم آئین پر عملدرآمد کرانے کے لئے سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں، کئی باردہراچکے کہ سنجیدہ اورمعنی خیزگفتگوہوتو بات چیت ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان شدید ترین معاشی بحران سےگزررہا ہے سیاسی، معاشی بحران کے ساتھ ساتھ آئینی اور سماجی بحران بھی دیکھ رہا ہوں، کئی بار کہہ چکے کہ ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھیں اور ملک کاسوچیں، آئین سےماورا کوئی بھی راستہ نہیں نکالاجاسکتا،آئین میں رہ کرمسئلہ حل کرناہوگا۔

    میزبان کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر اسد عمر نے کہا کہ سیاسی مخالفین سے بدلہ لینے کی باتیں صرف کہانی ہے پی ٹی آئی ایسا کچھ نہیں سوچتی، عمران خان ذاتی طورپر کسی سےانتقام لیں گےوہ ایسی شخصیت نہیں، کسی نےقانون توڑاہےتو اسےقانون کاسامناکرناپڑےگا۔

  • اے آر وائی نیوز کا لائسنس معطل، سکھر میں بھی نشریات بند کر دی گئیں

    اے آر وائی نیوز کا لائسنس معطل، سکھر میں بھی نشریات بند کر دی گئیں

    سکھر : اے آر وائی نیوز کا لائسنس معطل، سکھر شہر میں بھی نشریات بھی بند کر دی گئیں۔

    سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں اے آر وائی نیوز کی نشریات بند کر دی گئیں شہر کے دونوں کیبل سسٹم ، جمنی اور سٹی کیبل پر اے آر وائی نیوز کی نشریات بند کر دیا گیا ہے۔

     اے آر وائی نیوز کی بندش پر شہریوں سمیت وکلاء،  صحافی برادی کی جانب سے مذمتی سلسلہ جاری، سکھر پریس کلب سکھر یونین آف جرنلسٹس،  فوٹو جرنلسٹس، کورٹ رپورٹرز ایسوسیشن سیفما چیپٹر ،صحافتی تنظیموں کے رہنماؤں کا کہنا ہے پی ڈی ایم حکومت گھبراہٹ کا شکار ہے۔

    پیمرا نے اے آر وائی نیوز کا لائسنس معطل کردیا

    اے آر وائی نیوز موجودہ حکومت کا ناپسندیدہ چینل ہے، وکلاء برادی نے اس قدام کو میڈیا ورکر دشمن اقدام قرار دے دیا ، وکلاء برادی کہتے ہیں اے آر وائی نیوز پاکستان کی آواز ہے ، پاکستان کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا ۔

  • اے آر وائی نیوز کی ٹیم نے ترکیہ پہنچ کر زلزلے سے ہونے والی تباہی کے مناظر دکھادیئے

    اے آر وائی نیوز کی ٹیم نے ترکیہ پہنچ کر زلزلے سے ہونے والی تباہی کے مناظر دکھادیئے

    ملاطیہ : اے آر وائی نیوز کی ٹیم نے ترکیہ شہر ملاطیہ پہنچ کر زلزلے سے ہونے والی تباہی کے مناظر دکھادیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوزکی ٹیم ترک شہر ملاطیہ پہنچ گئی ، متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کیا اور شہر میں ہونے والی تباہی کے مناظر بھی دکھائے۔

    اے آروائی نیو زکے اینکر پرسن اقرار الحسن نے ترکیے کے شہر مالاطیہ میں زلزلے سے مچی تباہی کا احوال سناتے ہوئے کہا ہم ترکیہ کے ڈاؤن ٹاؤن میں موجود ہے جو اولڈ سٹی ایریا کہلاتا ہے ، یہاں ہر جانب تباہی اور بربادی کے مناظر دکھائی دے رہے ہیں۔

    اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ اس شہر میں تا حدِ نگاہ تمام عمارات زمین بوس ہے، یہاں ہو کا عالم ہے اور ایسا منظر پیش کررہا ہے ، جو حیران کن بھی ہے اور تکلیف دہ بھی ہے۔

    اے آروائی نیو زکے اینکر پرسن نے کہا کہ ملاطیہ دس لاکھ آبادی کاشہر ہے، پورے شہر کو خالی کرالیا گیا ہے اور لوگ کیمپس میں رہنے پر مجبور ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ یہاں کیمپس میں بہترین انتظامات کئے گئے ہیں اور یہ کیمپس ایسے ہیں ، جو برف باری میں بھی لوگوں کو بہترین رہائش فراہم کر رہے ہیں۔

    اقرار الحسن نے شہر کی تاریخی مسجد بھی دکھائی ، جو زلزلے کے نتیجے میں شہید ہوگئی ہے۔

  • اسمبلیاں توڑنے کا اعلان، اے آر وائی نیوز کی سب سے پہلے خبر دینے کی روایت برقرار

    اسمبلیاں توڑنے کا اعلان، اے آر وائی نیوز کی سب سے پہلے خبر دینے کی روایت برقرار

    کراچی: پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے اسمبلیاں توڑنے کے اعلان پر اے آر وائی نیوز کی سب سے پہلے خبر دینے کی روایت ایک بار پھر ثابت ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی سب سے پہلے اور مستند خبر دینے کی روایت برقرار ہے، اے آر وائی نیوز نے 4 روز پہلے ہی ناظرین کو آگاہ کیا تھا کہ عمران خان 23 دسمبر کو اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کریں گے۔

    اے آر وائی پر 14 دسمبر کو خبر بریک کی گئی، شیخ رشید کہتے ہیں اے آر وائی کو کریڈٹ دیتا ہوں 4 دن پہلے بتا دیا تھا، انھوں نے کہا عمران خان نے ایک ایسا کارڈ کھیلا ہے کہ پی ڈی ایم کا سیاسی قبرستان بنے گا۔

    شیخ رشید نے کہا اب بھی حکومت کے پاس 5 دن ہیں، عام انتخابات کا اعلان کریں۔

    ملک کے خراب حالات کا ذمے دار صرف ایک شخص جنرل ریٹائرڈ باجوہ ہے: عمران خان

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین نے گزشتہ روز پنجاب اور خیبر پختون خوا کی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا ہے، انھوں نے کہا اگلے جمعہ کو پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں توڑ دیں گے، یہ اعلان کرتے ہوئے دونوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بھی موجود تھے۔

    انھوں نے وزرائے اعلیٰ کا اس فیصلے میں ساتھ دینے پر اظہار تشکر کیا اور کہا ملک کی خاطر دو اسمبلیاں قربان کرنے کا فیصلہ کیا ہے، قومی اسمبلی میں بھی جا کر استعفے منظور کرائیں گے۔

    دوسری طرف اسمبلیوں کی تحلیل کے کے اعلان پر وزیر اعظم شہباز شریف نے ن لیگ کا اہم اجلاس آج طلب کر لیا ہے، جس میں اسمبلیاں تحلیل ہونے سے بچانے کے قانونی، آئینی معاملات کے تحت مختلف پہلوؤں پر غور ہوگا۔

  • ماں کے سامنے  بیٹے کا قتل اور 2022 کے دیگر دل دہلا دینے والے واقعات

    ماں کے سامنے بیٹے کا قتل اور 2022 کے دیگر دل دہلا دینے والے واقعات

    سال 2022 ایک طرف اگر سیاسی میدان میں گرماگرمی کا سال رہا، تو دوسری طرف جرائم کے میدان میں بھی کئی ایسے دل خراش سانحات کا شاہد رہا، جس نے لوگوں کے دلوں کو ہلا کر رکھ دیا۔

    ہم یہاں سال بھر کے ان واقعات کو درج کر رہے ہیں جو قتل پر مبنی ہیں، اور خاص طور سے وہ واقعات جن میں ایک سے زیادہ افراد کو قیمتی جانوں سے محروم کیا گیا، اور جو میڈیا میں بھی ’بریکنگ نیوز‘ کی حیثیت اختیار کر گئے۔

    29 نومبر 2022

    کراچی میں ملیر شمسی سوسائٹی سے تین بیٹیوں اور ماں کی لاش برآمد

    ابھی گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے ملیر میں شمسی سوسائٹی میں ایک گھر سے 4 افراد کی لاشیں ملی تھیں، اس واقعے نے علاقے میں ایک ہلچل مچا دی تھی، ایس ایس پی کورنگی ساجد سدوزئی نے بتایا کہ لاشیں 2 بچیوں اور 2 خواتین کی تھیں، جاں بحق بچیوں میں 10 سال کی ثمرہ، 12 سال کی فاطمہ، 16 سال کی نیہا اور ایک شادی شدہ خاتون ہما شامل تھیں، جب کہ فواد نامی شخص کو شدید زخمی حالت میں وہاں پایا گیا تھا۔

    پولیس نے بتایا کہ بچیوں کا والد فواد نجی کمپنی میں سیلز منیجر تھا، تفتیش سے معلوم ہوا کہ پہلی منزل پر گھر کا دروازہ اندر سے لاک تھا، جب کہ گراؤنڈ فلور پر موجود بھائی اور والدہ نے کوئی شور نہیں سنا، معلوم ہوا کہ فواد نے نشہ آور چیز کھلا کر بیٹیوں اور بیوی کی جان لی تھی۔ ملزم فواد نے ابتدائی بیان میں بتایا کہ نوکری کے ساتھ پارٹ ٹائم ٹریڈنگ بھی کرتا ہے، اور انویسٹرز نے پیسہ لگایا ہوا تھا اور ٹریڈنگ میں نقصان ہو گیا، قرض واپس کرنا تھا، مالی پریشانی کی وجہ سے بیوی سے بھی جھگڑا رہتا تھا۔

    فواد نے بتایا میں پیسوں کی وجہ سے سخت ڈپریشن میں تھا، آخر میں نے فیصلہ کیا کہ سب کو ختم کر کے خود کشی کرلوں گا، جب بیوی واش روم گئی تو میں نے بڑی بیٹی کے گلے پر چھری پھیری، پھر دونوں بیٹیاں جو سو رہی تھیں ان کے گلے پر چھری پھیری، پھر بیوی کو بولا باہر آ جاؤ، اس کے باہر آتے ہی اس کے گلے پر بھی چھری پھیر دی۔ اپنی بیٹیوں کی تصاویر میں نے انویسٹرز کو بھیجیں، انویسٹرز کو لکھا میں نے اپنی فیملی کو ختم کر دیا ہے اور میں اب اپنی جان لینے لگا ہوں، پھر میں نے اپنے گلے پر بھی چھری پھیر دی۔

    ڈاکٹروں نے بتایا کہ چھری پھرنے کی وجہ سے فواد کا ووکل کارڈ متاثر ہوا ہے اور اب شاید وہ پھر کبھی نہ بول سکے۔ اس لیے پولیس کے سوالات کا جواب بھی اس نے لکھ کر دیا۔ پولیس نے سرکار کی مدعیت میں اس کے خلاف چار قتل کا مقدمہ درج کیا۔

    7 اکتوبر 2022

    پشاور: گھر سے ماں اور بیٹیوں کی لاشیں برآمد

    پشاور کے علاقے حیات آباد میں گھر سے تین خواتین کی لاشیں برآمد ہوئیں، جو گھر کے ایک بند کمرے میں پڑی تھیں، ان میں سے ایک ماں تھیں اور باقی ان کی نوجوان بیٹیاں‌ تھیں۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق 44 سالہ والدہ عنبر ناصر نے پہلے دونوں بیٹیوں 18 سالہ مائرہ اور 14 سالہ عیشال کو قتل کرنے کے بعد خود کشی کی تھی۔ پولیس کے مطابق خاتون نے دو سال قبل اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کی تھی۔

    عنبر ناصر کے چچا ارشد علاؤالدین نے پولیس کو بیان دیا کہ ’میری بھتیجی نے دو سال قبل اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کی تھی، وہ بار بار مجھ سے وراثت میں حصہ مانگتی تھی، میرے گھر آ کر مجھ سے جھگڑا کیا، میری آنکھوں میں مرچیں بھی ڈالیں، ارشد علاؤالدین نے مزید کہا کہ ان کی بھتیجی نے اپنی بیٹیوں اور خود پر فائرنگ کر کے زندگی کا خاتمہ کیا ہے۔

    6 دسمبر 2022

    راولپنڈی میں ایک گھر میں بہن کے مرنے کے بعد معذور بھائی کا انجام

    یہ واقعہ اگرچہ قتل کا نہیں تھا لیکن راولپنڈی کے علاقہ صادق آباد میں پیش آنے والا یہ واقعہ ایک نہایت افسوس ناک پہلو کا حامل تھا، ایک گھر سے بہن اور بھائی کی لاشیں برآمد ہوئیں تھیں، تھانہ صادق آباد پولیس نے تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ آفندی کالونی میں واقع گھر سے ملنے والی لاشوں میں سے ایک بہن کی لاش تھی، جو 25 دن پرانی تھی، جب کہ بھائی کی لاش 4 روز پرانی تھی۔

    پولیس کے مطابق بہن اپنے معذور بھائی کی واحد کفیل تھی، لیکن بہن کے مرنے کے بعد معذور بھائی کچھ نہ کر سکا، اور وہ بھی سسک سسک کر گھر میں زندگی کی بازی ہار گیا اور قریبی گھروں میں رہنے والوں کو کانوں کان خبر تک نہ ہوئی۔

    1 جنوری 2022

    جہلم: ماں کے ہاتھوں تین بچیوں کا بے دردی سے قتل

    سال کے پہلے ہی دن یہ دل خراش واقعہ پیش آیا، جہلم کے نواحی گاؤں ہرن پور میں حالات سے دلبرداشتہ ایک ماں نے اپنی تین بچیوں کو موت کے گھاٹ اتارا۔ بچیوں کی عمریں 2، 3 اور 5 سال تھیں، انھیں قتل کرنے کے بعد ماں نے بھی خودکشی کی کوشش کی، لیکن شدید زخمی ہو گئیں۔ اس دل خراش واقعے کی خبر جب بچیوں کے والد کو دی گئی تو وہ صدمے سے بے ہوش ہو گئے۔

    ڈی ایس پی سلیم خٹک نے واقعے سے متعلق بتایا کہ خاتون کا اپنے شوہر سے رات گئے جھگڑا ہوا تھا، جس کے بعد وہ گھر سے نکل جانا چاہتی تھیں، لیکن رشتے داروں نے صلح کراتے ہوئے معاملہ رفع دفع کرا دیا۔ ڈی ایس پی کے مطابق خاتون کا شوہر صبح 6 بجے اپنی والدہ کے گھر گیا اور وہیں سے کام پر چلا گیا، شوہر کے جانے کے بعد کمرے کا دروازہ بند کر کے ماں نے بچیوں کو تیز دھار آلے سے قتل کر دیا، خاتون نے اپنے آپ کو زخمی کرنے کے بعد آگ بھی لگائی، تاہم خاتون کے دیور کو پتا چلا تو اس نے دروازہ توڑ کر ریسکیو 1122 کو اطلاع دے دی۔

    6 جنوری 2022

    چونیاں: سنگ دل باپ نے 3 بیٹیوں کو نہر میں پھینک دیا

    پنجاب کے شہر چونیاں میں ایک سنگ دل باپ نے 3 بیٹیوں کو نہر میں پھینک دیا تھا، جسے پولیس نے گرفتار کر لیا، باپ کے حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ اس نے چند دن پہلے آلہ آباد کےعلاقے بگھیانہ میں فائرنگ کر کے ایک شخص کو قتل اور کئی افراد کو زخمی کیا تھا۔ ڈی پی او چونیاں کے مطابق ملزم نے بیٹیوں کے قتل کا اعتراف بھی کیا۔ ایک دن بعد ریسکیو کو صرف ایک بچی کی لاش نہر سے ملی۔

    19 جنوری 2022

    کاہنہ میں گھر سے خاتون ڈاکٹر کی 3 بچوں سمیت لاشیں برآمد

    لاہور کے علاقے کاہنہ میں قتل کی ایک ایسی لرزہ خیز واردات ہوئی جس نے ہر کسی کے دل دہلا دیے۔ ایک خاتون ڈاکٹر کو ان کے 3 بچوں سمیت قتل کر دیا گیا تھا، ابتدائی طور پر جب گجومتہ میں ایک مکان سے خاتون ڈاکٹر اور 3 بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں تو ہر طرف سنسنی پھیل گئی تھی، واقعے کے وقت مقتولہ کا ایک 14 سالہ بیٹا علی زین دوسرے کمرے میں ہونے کے باعث بچ گیا تھا۔ تین بچوں میں 8 سالہ فاطمہ لے پالک تھی۔

    ڈاکٹر ناہید گائناکالوجسٹ تھیں اور گھر کے نیچے ہی کلینک تھا، معلوم ہوا تھا کہ مقتولہ کے سابق شوہر سبطین نے انھیں طلاق دے کر ایک لیڈی ٹریفک وارڈن سے دوسری شادی کر رکھی تھی اور وہ ڈیفنس میں رہائش پذیر تھے۔ قتل کے واقعے کا مقدمہ بچ جانے والے بیٹے علی زین کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔

    تاہم چند دن بعد پولیس نے آخر کار اس قتل کیس کا ڈراپ سین کر دیا، جب انھوں نے ثابت کر دیا کہ قاتل کوئی اور نہیں بلکہ خاتون کا اپنا بچ جانے والا بیٹا زین تھا، جس نے پب جی گیم کھیلنے سے منع کرنے پر ان سب کو فائرنگ کر کے قتل کیا تھا، زین سے آلہ قتل بھی برآمد کیا گیا۔ اس کیس نے یہ بھی بتایا کہ پب جی جیسے آن لائن گیموں کے اثرات ناپختہ ذہنوں پر کس گہرائی سے ثبت ہوتے ہیں۔

    12 جنوری 2022

    کراچی: ماں کے سامنے  بیٹے کا قتل

    اگرچہ اس کیس میں صرف ایک فرد کا قتل ہوا لیکن میڈیا پر یہ خبر کئی ہفتوں تک چھائی رہی۔ کراچی کے علاقے کشمیر روڈ پر ڈکیتی کی مزاحمت پر ماں کے سامنے اس کا بیٹا شاہ رخ قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظرعام پر آئی، مقتول کی والدہ نے گھر کی بیل بجائی، تو اسی وقت لٹیرے لوٹنے آ گئے، شاہ رخ نے گیٹ کھولتے ہی ڈاکو پر کو پکڑنے کی کوشش کی جس پر اس نے فائرنگ کر دی۔ قاتل فائرنگ کرنے کے بعد زیورات لوٹ کر موٹر سائیکل پر بہ آسانی فرار ہو گیا۔

    شاہ رخ کی صرف ایک ہفتے قبل ہی شادی ہوئی تھی، وہ ایک ہفتے قبل دلہا بنا اور ڈاکو نے اسے کفن پہنا دیا، اہل خانہ نے بتایا کہ شاہ رخ 7 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا اور گھر والوں کا لاڈلہ تھا، کزن نے بتایا کہ وہ دوستوں کا دوست اور ملنسار تھا۔

    27 جنوری 2022

    کراچی: صدر میں ہوٹل کے کمرے سے لاش برآمد

    کراچی کے علاقے صدر میں ہوٹل میں چھری کے وار سے قتل ہونے والے ایک شخص کی لاش ملنے کے واقعے نے بھی میڈیا پر بریکنگ نیوز کی حیثیت سے جگہ بنائی، پولیس نے چوبیس گھنٹوں کے اندر معلوم کیا کہ یاجد نامی شخص کو اس کے دوست اسامہ نے قتل کیا ہے۔ قاتل نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ وہ یاجد کے ساتھ ہوٹل پہنچا، ساتھ ناشتہ کیا پھر اسے قتل کر دیا، اس نے مقتول سے کئی سال تک بلیک میل کر کے بدفعلی کرنے کا بدلہ لیا۔

    معلوم ہوا کہ یاجد کا تعلق خیبر پختون خوا کے شہر بونیر سے تھا، دونوں ایک ہی مدرسے میں پڑھتے تھے، اسامہ نے بتایا کہ وہ اسے غلط کام پر مجبور کرتا تھا، اور شکایت پر یاجد کو مدرسے سے نکال دیا گیا تھا۔ واقعے والے دن بھی یاجد نے غلط نیت سے بلایا۔ جھگڑا ہوا اور اس دوران اسامہ نے اسے چھری کے وار کر کے قتل کر دیا۔ پولیس کے مطابق اسامہ کو بونیر فرار ہوتے وقت بس اسٹاپ سے گرفتار کیا گیا، اور اس سے یاجد کا فون بھی برآمد ہوا۔

    3 فروری 2022

    کراچی میں قتل کی لرزہ خیز واردات، گھر سے میاں بیوی کی لاشیں برآمد

    کراچی کے علاقے منظور کالونی میں ایک گھر سے میاں بیوی کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں، پولیس نے تفتیش کی تو انکشاف ہوا کہ شوہر نے بیوی کو ذبح کر کے خود کشی کی ہے۔ پولیس کے مطابق شوہر سیف اللہ نے بیوی آمنہ کو تیز دھار آلے سے وار کر کے قتل کیا اور بعد میں پنکھے سے پھندا لگا کر خود کشی کر لی۔

    مقامی پولیس کا کہنا تھا کہ کثیرالمنزلہ عمارت میں میاں بیوی کے ساتھ بچے بھی تھے، لیکن کوئی بھی بچہ عینی شاہد نہیں تھا۔ 7 بہن بھائیوں میں کچھ بالائی اور کچھ نچلی منزلوں پر تھے لیکن کوئی بھی وقوعہ کے وقت والدین کے پاس نہیں تھا۔

    12 فروری 2022

    سوات: گھر سے 3 افراد کی لاشیں برآمد، علاقے میں کہرام مچ گیا

    یہ واقعہ سوات کی تحصیل مٹہ، وینئی میں پیش آیا، جہاں ایک گھر سے 3 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں تھیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ سے معلوم ہوا کہ خواتین اور بچی کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا ہے۔ پولیس نے مقتولہ کے بیٹے کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا، ابتدائی طور پر جنگلی جانور کے حملے میں تینوں افراد کی موت کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں، مینگورہ میں ڈی پی او سوات زاہد نواز مروت نے ایک پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ یہ قتل کی واردات تھی، اور اس کی وجہ پسند کی شادی تھی، انھوں نے بتایا چار باغ میں پسند کی شادی کرنے والے کوہستانی جوڑے کے قاتل کو گرفتار کر لیا گیا ہے، قاتلوں میں مقتولین کے بھائی اور مقتولہ کا چچا شامل تھا۔

    ڈی پی او سوات نے کہا کہ مقتول مجیب اور لاہوری بی بی نے محض 4 ماہ قبل پسند کی شادی کی تھی

    16 فروری 2022

    لاہور شاہدری میں ماں بیٹی کا لرزہ خیز قتل

    پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں ماں بیٹی کا لرزہ خیز قتل ہوا، شاہدرہ میں ایک گھر سے ماں بیٹی کی لاشیں ملیں، جن کی شناخت 45 سالہ بشریٰ اور 20 سالہ ثنا کے ناموں سے کی گئی، دونوں کو تیز دھارآلے سے قتل کیا گیا تھا۔ پولیس نے ابتدائی رپورٹ ہی میں کہا کہ مبارک نامی شخص نے رشتے کے تنازع پر ماں بیٹی کا قتل کیا اور فرار ہو گیا۔

    ایس ایس پی نے میڈیا کو بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق ملزم مبارک نے اپنے بھائی کی بیوی، اور ساس کو قتل کیا اور فرار ہو گیا۔

    28 فروری 2022

    کراچی میں مالک مکان نے بیوہ خاتون کے 2 بچوں کو آگ لگا دی

    صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک بیوہ خاتون کے مکان خالی نہ کرنے پر مالک مکان نے ان کے 2 بچوں کو آگ لگا دی، جس سے دونوں بچے جاں بحق ہو گئے۔ یہ اندوہناک واقعہ سہراب گوٹھ کے علاقے جنت گل ٹاؤن میں پیش آیا تھا، خاتون کا کہنا تھا کہ ان کے بچے بسوں میں پانی فروخت کرتے تھے، مالک مکان نے پچھلے مہینے گھر خالی کرنے کا کہا تھا۔

    خاتون نے دعویٰ کیا کہ مالک مکان نے ایک دن قبل انھیں بہانے سے ایک گھر دیکھنے کے لیے بھیجا، وہ جیسے ہی گئی، پیچھے سے بچوں کو پیٹرول چھڑک کر اس نے آگ لگا دی۔ خاتون کے مطابق وہ بچوں کو سول اسپتال لے گئیں جہاں دونوں دم توڑ گئے، خاتون نے ایک بچے کی لاش ایدھی سرد خانے میں رکھوائی اور دوسرے کی لاش کے ساتھ پریس کلب کے باہر احتجاج کرنے لگیں۔

    دوسری جانب ایس ایس پی ایسٹ نے میڈیا کو بتایا کہ آتش زدگی کا یہ واقعہ ایک دن قبل رونما ہوا تھا، کسی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع نہیں ملی تھی تاہم تحقیقات جاری ہیں۔

    27 فروری 2022

    سفاک قاتل نے بھائی، بھابی، بھتیجی کو قتل کر دیا

    لاہور کے علاقے چوہنگ میں ایک سفاک قاتل نے میاں بیوی اور ان کی بیٹی کو قتل کیا، پولیس نے واردات کے چند گھنٹوں بعد ہی قاتل کو گرفتار کر لیا۔ معلوم ہوا کہ کہ قاتل مقتول امانت علی کا بھائی امین ہے۔ پولیس کے مطابق امین دو نامعلوم افراد کے ساتھ صبح 8 بجے مقتول امانت کے گھر مٹھائی دینے کے بہانے گیا، اور پھر ساتھیوں کے ساتھ مل کر اپنے بھائی، بھابی اور بھتیجی کے ہاتھ باندھے اور انھیں بے دردی سے قتل کر کے فرار ہو گیا۔

    پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق مقتول امانت کا اپنے بھائی امین سے جائیداد کا تنازع تھا۔ ایس پی صدر نے بتایا کہ امین نے 2014 میں والد کو بھی قتل کیا تھا اور چند روز قبل ہی والد کے قتل کے الزام میں جیل سے قید کاٹ کر آیا تھا۔

    27 فروری 2022

    لاہور: نواب ٹاؤن میں تہرے قتل کی لرزہ خیز واردات

    صوبائی دارالحکومت لاہور میں میاں بیوی اور ان کی بیٹی کا سفاکانہ قتل ہوا، یہ واقعہ چوہنگ، نواب ٹاؤن میں پیش آیا، تہرے قتل کی اس لرزہ خیز واردات میں تینوں افراد کو ہاتھ پاؤں باندھ کر قتل کیا گیا تھا، مقتولین کی شناخت امانت علی، شبانہ اور ازل کے نام سے ہوئی۔ دل خراش واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی تو گھر میں دل دہلا دینے والے مناظر تھے، کمرے میں ہر طرف خون ہی خون پھیلا ہوا تھا، مقتولین کی لاشیں کپڑے میں لپیٹی گئی تھیں۔

    پولیس نے بتایا کہ مقتول امانت علی کا والد بھی کچھ عرصہ قبل دشمنی کی وجہ سے قتل ہوا تھا، نواب ٹاؤن میں قتل ہونے والے امانت علی کے بھائی سلیم نے بتایا کہ بھائی، بھابھی اور بھتیجی کو دشمنی پر قتل کیا گیا ہے، 2014 میں بھی میرے والد کو بھی قتل کر دیا گیا تھا۔

    31 مارچ 2022

    گھریلو جھگڑے کا خوفناک انجام، ماں نے اپنے 3 بچوں ذبح کر ڈالا

    اسلام آباد کے علاقے شہزاد ٹاؤن میں دل خراش واقعہ رونما ہوا، جہاں ایک ماں نے تین بچوں کو چھری کے وار سے بے دردی سے ذبح کر کے قتل کیا، ابتدائی تفتیش کے مطابق اندوہناک واقعہ شوہر اور بیوی کے درمیان گھریلو لڑائی جھگڑے پر پیش آیا، جس پر خاتون نے عاجز آ کر اپنے لخت جگر پر چھریاں چلا دیں، خاتون نے بھی خود کشی کی کوشش کی۔

    جاں بحق ہونے والوں میں سات سالہ ایان، چار سالہ مسکان اور تین سالہ نور شامل تھے، علاقے میں قتل کی اس لرزہ خیز واردات کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیلی اور لوگوں کی بڑی تعداد متاثرہ مقام پر پہنچی۔

    7 مارچ 2022

    7 دن کی بیٹی کو گولیاں مار کر بے دردی سے قتل کرنے والا باپ

    اس واقعے میں پنجاب کے ضلع میانوالی میں سفاک باپ نے نومولود کو فائرنگ کر قتل کیا اور پھر فرار ہو گیا، پولیس نے تین دن بعد قاتل کو بھکر سے گرفتار کیا، اس کیس میں وزیر اعلیٰ اور آئی جی پنجاب نے ملزم کی جلد گرفتاری کا حکم دیا تھا۔ ڈی پی او نے بتایا کہ ملزم کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بھکر سے گرفتار کیا گیا، گرفتاری کے لیے 3 ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔

    سوشل میڈیا پر زیرِ گردش خبروں کے مطابق میانوالی میں شاہ زیب نامی شخص نے اپنی 7 روز کی بیٹی کو محض اس لیے گولیاں مار دی تھیں کہ اس کی پہلی اولاد بیٹے کی بجائے بیٹی تھی۔ صارفین نے ننھی پری کی تصاویر شیئر کیں تھیں، جس میں معصوم جان کو بے دردی سے 5 گولیاں مار کر ابدی نیند سلا دیا گیا تھا۔

    7 مارچ 2022

    کراچی: ماں بیٹی کا لرزہ خیز قتل، وجہ کیا تھی؟

    شہر قائد کے علاقے ناظم آباد نمبر چار میں ایک گھر سے ماں اور بیٹی کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں، معلوم ہوا کہ نامعلوم قاتلوں نے گھر میں گھس کر ماں اور بیٹی کو گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتارا تھا۔ پولیس کو واقعے سے متعلق 15 پر کال موصول ہوئی تھی۔ پولیس نے تحقیقات کے آغاز میں بتایا کہ ماں بیٹی گھر میں اکیلے تھے، ایک بجے کے قریب گھریلو ملازمہ آئی تو لاشوں کا علم ہوا، ایک لاش صوفے پر ملی تھی دوسری بیڈ پر تھی، اور جائے واردات سے نائن ایم ایم کا ایک خول اور ایک سکہ ملا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ روبینہ کے شوہر نے دو شادیاں کی تھیں، مقتولہ کے شوہر کا دوسرا گھر گلشن میں ہے۔ قتل سے متعلق پولیس نے بتایا کہ دونوں خواتین کو سر میں گولی ماری گئی ہے، واقعہ ذاتی دشمنی لگتا ہے، ممکنہ طورپر مقتولین قاتل کو جانتے تھے۔

    1 مئی 2022

    کوئٹہ: ماں اور 4 بچوں کا سفاکانہ قتل

    صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے کچلاک ناصران میں ایک خاتون کو ان کے 4 بچوں سمیت بے دردی سے قتل کر دیا تھا، مقتولین کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا، پولیس کا کہنا تھا کہ ماں اور 3 بچوں کے گلے تیز دھار آلے سے کاٹے گئے، ایک بچے کو گلا دبا کر قتل کیا گیا۔

    مقتولین میں 13 سالہ سلمان، 11 سالہ صائمہ، 9 سالہ عنایت اللہ اور 7 سالہ شاہدہ شامل تھی، تحصیل دار جنید باروزئی نے میڈیا کو بتایا کہ بچوں کے باپ کو کچلاک پولیس نے چار افراد کے قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے، یہ بھی معلوم ہوا کہ باپ نے 2 شادیاں کر رکھی تھیں۔

  • پیمرا کی اے آر وائی نیوز کیخلاف کارروائی انصاف کی اصولوں کے خلاف ہے، تحریری حکم نامہ

    پیمرا کی اے آر وائی نیوز کیخلاف کارروائی انصاف کی اصولوں کے خلاف ہے، تحریری حکم نامہ

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے اے آر وائی نیوز کی نشریات بحالی کے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ پیمرا کی کارروائی انصاف کی اصولوں کے خلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے اے آر وائی نیوز کی نشریات بحالی کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا تحریری حکم نامہ 3 صفحات پر مشتمل ہے ، جس میں پیمراکےمجازافسرکواےآروائی نیوزکا دورہ کرکےٹائم ڈیلے میکنزم دیکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    تحریری حکم نامے میں کہنا تھا کہ ہائی کورٹ نے پیمرا کو پیر کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔

    عدالت نے حکم نامے میں کہا ہے کہ شوکاز نوٹس اور پیمرا کا آرڈر نشریات معطل کرنے کا جواز نہیں دے رہے، عدالت کے سامنے یہ بات عیاں ہوئی کہ پیمرا کی کارروائی جلدی میں کی گئی۔

    تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پیمرا کی کارروائی انصاف کی اصولوں کے خلاف ہے، اگر ٹائم ڈیلے مکینزم انسٹال نہیں تھا اسکے باوجود نشریات کی معطلی اختیارات سے تجاوز ہے تو پیمرا کا مجاز آفیسر چینل کا وزٹ کرکے ٹائم ڈیلے میکنزم دیکھے۔

    چینل میں ٹائم ڈیلےمیکنزم موجود ہے تو پیمرا لائیو ٹرانسمیشن بحال کرے، لائیو ٹرانسمیشن ٹائم ڈیلے میکنزم پر سختی سے عمل در آمد سے مشروط ہوگا۔

  • عدالتی حکم کے باوجود اے آر وائی نیوز کی بندش : ‘چیئرمین پیمرا کے وارنٹ جاری کئے جائیں’

    عدالتی حکم کے باوجود اے آر وائی نیوز کی بندش : ‘چیئرمین پیمرا کے وارنٹ جاری کئے جائیں’

    کراچی : اے آر وائی نیوز کے وکیل بیرسٹرایان میمن نے سندھ ہائی کورٹ میں‌ دوران سماعت کہا کہ کہ چیئرمین پیمرا کے وارنٹ جاری کئے جائیں،یہ عدالت کی اہمیت کا معاملہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اے آروائی نیوزنشریات بحال نہ کرانے پر چیئرمین پیمرا ودیگر کیخلاف توہین عدالت سے متعلق سماعت ہوئی۔

    چیئرمین پیمرا عدالت کے حکم کے باوجود سندھ ہائیکورٹ میں پیش نہیں ہوئے، اے آر وائی نیوز کے وکیل بیرسٹرایان میمن نے کہا کہ اےآروائی نیوزکی نشریات کی بحالی سے زیادہ عدالت کی عزت کامعاملہ ہے، چیئرمین پیمرا کے وارنٹ جاری کئے جائیں،یہ عدالت کی اہمیت کا معاملہ ہے۔

    جسٹس ذوالفقارخان نے ریمارکس دیئے کہ عدالت اپنے اختیارات کے استعمال کے سلسلےمیں محتاط ہے، جس پر وکیل پیمرا نے کہا کہ پی ٹی وی کے علاوہ کوئی نیوز چینل کمپلسری کیٹیگری میں نہیں آتا۔

    بیرسٹر ایان میمن کا کہنا تھا کہ عدالت کے حکم کے سامنے پیمرا کے ریگولیشنز کی اہمیت نہیں، سپریم کورٹ چیئرمین پیمرا کو نجی چینلز کے کیس میں نشریات یقینی بنانے کا ذمہ دار قرار دے چکی۔

    عدالت نے کہا کہ پیمرا ’’چوہا گزر گیا،بلی گزر گئی‘‘جیسے بہانوں کی آڑ کیوں لے رہا ہے، پیمرا کیبل آپریٹرز سےمتعلق اختیارات کیوں استعمال نہیں کررہا۔

    جس پر بیرسٹر ایان میمن نے بتایا کہ اگر پیمرا اپنا ریگولیٹری کردار ادا نہیں کرسکتا تو اسے بند کردینا چاہیے۔

    وکیل پیمرا کا کہنا تھا کہ چیئرمین کیخلاف توہین عدالت کی اتنی درخواستیں لگادی گئیں کہ فرائض پرتوجہ نہیں دےپارہے ، وہ کبھی دفتر اور کبھی عدالت میں چکر لگارہے ہیں۔

    پیمرا کے وکیل نے مزید کہا کہ عدالت کے حکم پر عملدرآمد کےلئےکیبل آپریٹرز کو 3سرکلر جاری کرچکے، اب انہیں شوکاز نوٹس جاری کریں گے،وکیل پیمرا

    توہین عدالت کے مرتکب کیبل آپریٹرز کی جانب سےبھی وکالت نامہ جمع کرادیا گیا، جس میں کہا ہمارے کیبلز پر اے آروائی نیوز کی نشریات جاری ہیں، جس پر بیرسٹر ایان میمن کا کہنا تھا کہ عدالت کے سامنے جھوٹ بولا جا رہا ہے افسوسناک ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کل 11بجے تک ملتوی کردی گئی، گزشتہ روز 2رکنی بینچ نےحاضری سے مستثنیٰ قرار دینےکی درخواست مسترد کی تھی

  • انٹرنیشنل پروفیشنلز تنظیم کی اے آر وائی نیوز کی حمایت

    انٹرنیشنل پروفیشنلز تنظیم کی اے آر وائی نیوز کی حمایت

    لندن: انٹرنیشنل پروفیشنلز کی تنظیم نے اے آر وائی نیوز کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے آر وائی نیوز کی تباہی کسی قومی ادارے کی تباہی سے کم نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل پروفیشنلز کی عالمی تنظیم نے اے آر وائی نیوز کی حمایت کردی، تنظیم کے برطانیہ میں صدر امجد علی سید کا کہنا ہے کہ اے آر وائی نیوز پر غیر قانونی اور غیر اخلاقی پابندی عائد کی گئی۔

    امجد علی کا کہنا تھا کہ ہماری تنظیم چاہتی ہے کہ اے آر وائی کو فوری بحال کیا جائے، چینل کو فوری نہ کھولا گیا تو عالمی اداروں سے رابطہ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اے آر وائی نیوز عالمی سطح کا ادارہ ہے اور پاکستان اور پاکستان سے باہر حق و سچ کی آواز ہے، اے آر وائی نیوز کی تباہی کسی قومی ادارے کی تباہی سے کم نہیں ہوگی۔

    امجد علی کا مزید کہنا تھا کہ اے آر وائی نیوز کی بندش 4 ہزار صحافیوں کا معاشی قتل ہے۔