Tag: اے آر وائی نیوز

  • کرکٹ بورڈ جس شہر میں میچ کرانا چاہے مکمل سیکیورٹی دیں گے، آصف غفور

    کرکٹ بورڈ جس شہر میں میچ کرانا چاہے مکمل سیکیورٹی دیں گے، آصف غفور

    لاہور : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ جس شہر میں میچ کرانا چاہے پاک فوج مکمل سیکیورٹی دے گی.

    ڈی جی آئی ایس پی آر قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو دیگر شہروں میں بین الااقوامی میچز منعقد کرانے کا کہا ہے.

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پی سی بی جہاں میچ کرائے فوج سیکیورٹی دینے کے لیے تیار ہیں ہے، فاٹا میں بھی اسٹیڈیم ہے وہاں بھی میچ کرا سکتے ہیں.

    انہوں نے قذافی اسٹیڈیم میں ورلڈ الیون اور پاکستان کے درمیان ہونے والے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ کے سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر امن ملک ہے اور پاکستانی کھیلوں سے بالعموم اور کرکٹ سے بالخصوص پیار رکھتے ہیں.

    خیال رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفوربھی آج پاکستان اور ورلڈ الیون کے مابین ہونے والے میچ کو دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں موجود ہیں.


     آزادی کپ، ہدف کے تعاقب میں‌ ورلڈ الیون کی بیٹنگ جاری*


    یاد رہے مارچ 2009 میں سری لنکن ٹیم کو لے جانے والی بس پر لاہور ہی میں قذافی اسٹیڈیم کے قریب دہشت گردوں نے حملہ کردیا تھا جس میں ڈرائیور کی حاضر دماغی کے باعث تمام کھلاڑی محفوظ رہے تھے تاہم تین کھلاڑی معمولی زخمی ہوئے تھے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ترک وزیراعظم

    پاکستان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ترک وزیراعظم

    انقرہ : وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ترک کے ساتھ قابل فخر برادرانہ تعلقات ہیں اور یہ خوشگوار ماحول کے ساتھ مزید مستحکم ہوں گے.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترک وزیراعظم بن علی یلدرم سے ترکی کے دارالخلافہ انقرہ میں ملاقات کے دوران کیا، وفاقی وزیر خارجہ ایک روزہ دورے پر آج ترک پہنچے ہیں.

    اس موقع پر ترک وزیراعظم نے خواجہ آصف کو وزارت خارجہ کا منصب سنبھالنے پرمبارک باد دی اور نومنتخب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا.

    وفاقی وزیر خارجہ محمد آصف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی افواج اور عوام کی قربانیوں کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں پائیدار امن سب کے مفاد میں ہے جس کے لیے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا تاہم دنیا کو بھی پاکستان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہیے.

    ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بہت قربانیاں دی ہیں اور عالمی برادری کو پاکستان کی قربانیوں کوتسلیم کرنا چاہئے.

    انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے مسئلے پر ترکی پاکستان کی حمایت کرتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 60 ہزار پاکستانیوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے جسے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں.

    خیال رہے وفاقی وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف آج ایک روزہ دورے پر ترکی پہنچے ہیں جہاں وہ امریکا کی نئی افغان پالیسی کے اعلان کے بعد پید اہونے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بے رنگ زندگی کو تبدیل کرنے والی 5 عادات

    بے رنگ زندگی کو تبدیل کرنے والی 5 عادات

    ہم میں سے بہت سے افراد اپنی زندگیوں سے خوش نہیں ہوتے۔ وہ اپنی زندگی کو بدلنا چاہتے ہیں مگر انہیں سمجھ نہیں آتی کہ وہ تبدیلی کا آغاز کیسے اور کہاں سے کریں۔

    مہاتما گاندھی کا قول ہے، ’کسی چیز کو تبدیل کرنے کے لیے ہمیں خود وہ تبدیلی بننا ہوگا‘۔

    اس حقیقت کو سمجھنا ضروری ہے کہ تبدیلی لانے کے لیے خود کو تبدیل کرنا ضروری ہے۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ دنیا کے تبدیل ہونے کی خواہش کریں لیکن اپنے اندر کوئی تبدیلی نہ لائیں۔ اپنے اندر تبدیلی لا کر ہی زندگی کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

    یہاں آپ کو کچھ ایسی ہی مثبت تبدیلیاں بتائی جارہی ہیں جنہیں اپنا کر آپ اپنی زندگی کو تبدیل کرسکتے ہیں۔


    :غیر مطمئن ہوجائیں

    lc-1

    سب سے پہلے تو اپنی زندگی سے غیر مطمئن ہوجائیں کہ آپ کو اپنی زندگی پسند نہیں اور اسے تبدیل کرنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔

    اگر آپ اپنی زندگی سے مطمئن ہوجائیں گے، یا سوچیں گے کہ ’میں کچھ تبدیل نہیں کرسکتا‘ تو آپ واقعی کچھ نہیں کر سکیں گے اور ہمیشہ یکساں اور اکتا دینے والی زندگی گزاریں گے۔


    :مقصد تلاش کریں

    lc-6

    اپنی زندگی کا ایک مقصد بنائیں اور اس کی تکمیل کو اپنا جنون بنا لیں۔ ہر صبح جب آپ کو اپنا مقصد یاد آئے گا تو آپ چھلانگ لگا کر بستر سے اٹھنے پر مجبور ہوجائیں گے۔


    :سوچ میں وسعت پیدا کریں

    lc-3

    اپنی سوچ کو چھوٹی چھوٹی حدوں سے ماورا کریں اور بڑے کینوس پر سوچیں۔ اپنے لیے بڑے مقاصد رکھیں اور ان کی تکمیل کی جانب بڑھتے رہیں۔

    لوگوں کی طنزیہ باتوں اور مذاق کا برا مانے بغیر اپنی منزل کی جانب بڑھتے رہیں اور اپنے گرد پیش آنے والی چھوٹی چھوٹی باتوں اور مسائل کو نظر انداز کردیں۔

    یہ چیزیں راستہ کے پتھر کی طرح ہیں جو آپ کا راستہ روک بھی سکتی ہیں اور آپ انہیں اپنی ٹھوکر سے ہٹا کر آگے بھی بڑھ سکتے ہیں۔


    :ورزش کریں

    lc-5

    آپ اپنی زندگی کو اسی وقت تبدیل کرسکیں گے جب آپ صحت مند ہوں گے۔ اگر آپ جوان ہیں تو صرف ورزش کر کے ہی صحت مند رہ سکتے ہیں۔

    اپنی دن بھر کی فہرست میں ورزش کو سب سے پہلے شامل کریں اور دن کا آغاز ورزش سے کریں۔


    :مثبت سوچیں

    lc-4

    اپنی سوچوں سے منفی عناصر کو ختم کردیں اور ہر چیز کے بارے میں مثبت سوچ رکھیں۔ جلن، حسد، غصہ، انتقام جیسے جذبات کو اپنے دل و دماغ میں جگہ نہ دیں۔

    مایوسی اور بے دلی سے بچیں اور آنے والی ناکامیوں کو کامیابی کی جانب ایک قدم سمجھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان کے ساحلوں پر نایاب وہیل مچھلیوں کی آمد

    بلوچستان کے ساحلوں پر نایاب وہیل مچھلیوں کی آمد

    حب: بلوچستان کے ساحلوں پر نایاب اسپرم وہیل مچھلیوں نے پہنچ کر مقامی آبادی کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا۔

    اپنے منفرد گول ماتھے کی وجہ سے مشہور نایاب نسل کی یہ وہیل مچھلیاں جنہیں اسپرم وہیل کہا جاتا ہے گزشتہ روز کراچی سے 22 کلومیٹر دور دیکھی گئی تھیں۔

    بعد ازاں آج یہ بلوچستان کے ساحلوں سنارا بیچ اور جیوانی میں بھی دیکھی گئیں۔

    خاص بات یہ رہی کہ اس نوعیت کی نایاب وہیلوں کو اکثر جال کے ذریعے پانی سے باہر کھینچ لیا جاتا ہے جس کے بعد مردہ وہیلیں مقامی افراد کی تفریح کا ذریعہ بن جاتی ہیں۔

    تاہم اس بار کراچی سے لے کر بلوچستان تک جن ماہی گیروں نے اسے دیکھا انہوں نے اس کی حفاظت کی اور اسے نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی۔

    ماہی گیروں اور مقامی افراد نے ان وہیلوں کی تصاویر اور ویڈیوز بھی بنائیں۔

    واضح رہے کہ اسپرم وہیل کے دانت تمام وہیل مچھلیوں میں سب سے بڑے ہوتے ہیں اور اسے سب سے بڑی دانتوں والی شکاری مچھلی بھی کہا جاتا ہے۔

    یہ اسپرم وہیل کی نسل کے 3 خاندانوں میں واحد قسم ہے جو حیات ہے، بقیہ 2 اسپرم وہیل کی انواع معدوم ہوچکی ہیں۔

    یہ وہیل دنیا بھر کے سمندروں میں موجود ہوتی ہے اور افزائش نسل یا موسم کی وجہ سے ایک سے دوسرے سمندر میں ہجرت بھی کرتی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان، ڈار کے خلاف دائر کردہ ریفرنس نیب کو واپس

    شریف خاندان، ڈار کے خلاف دائر کردہ ریفرنس نیب کو واپس

    اسلام آباد: نیب نے شریف خاندان کو بچانے کی ایک اور مبینہ کوشش کر ڈالی۔ احتساب عدالت نے غلطیوں سے بھرے ریفرنس نیب کو واپس کردیے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثوں کا ریفرنس بھی غلطیاں دور کرنے کے لیے واپس کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے 6 ہفتوں میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کے بچوں حسن، حسین، مریم نواز اور اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ریفرنس دائر کیے۔

    اب کچھ کہا نہیں جا سکتا کہ یہ عجلت تھی، غفلت تھی یا کوئی اور معاملہ تھا بہرحال ریفرنسز میں غلطیوں کی بھرمار تھی۔

    احتساب عدالت نے اسکروٹنی کے بعد تمام ریفرنس نیب کو واپس کردیے۔

    مزید پڑھیں: شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس میں سنگین غلطیاں

    ذرائع کے مطابق آج عزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس واپس کیا گیا۔ اس سے قبل لندن فلیٹس اور آف شور کمپنیوں کے ریفرنس واپس کیے گئے تھے۔

    وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثوں سے زائد آمدنی کا ریفرنس بھی غلطیوں پر واپس کر دیا گیا۔ رجسٹرار احتساب عدالت نے ہدایت کی کہ ریفرنسز سے غلطیاں دور کی جائیں۔

    دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ تاخیری حربے اختیار کیے جا رہے ہیں، یہ این آر او چاہتے ہیں لیکن اب ایسا کچھ نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ان کا احتساب بہت ضروری ہے، ایسا نہ ہوا تو پاکستان کو بڑا دھچکہ لگے گا۔


     

  • عمران خان نااہلی کیس کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی

    عمران خان نااہلی کیس کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ بنی گالہ جائیداد کی خریداری کے لیے کوئی رسید نہیں دی گئی۔ لندن سے منتقل رقم پر مختلف مؤقف اپنائے گئے۔ قرض جمائما سے لیا گیا تو جائیداد جمائما کے نام کیسے منتقل ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں عمران خان نا اہلی کیس کی سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری سے استفسارکیا کہ جمائما سے رقم کی تصدیق شدہ دستاویزات کہاں ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لندن سے رقم منتقلی پر مختلف مؤقف اپنائے گئے۔ دستاویزات میں بتایا گیا کہ جائیداد کی رقم جمائما نے دی، جب قرض جمائما سے لیا تو جائیداد جمائما کے نام کیسے منتقل ہوئی۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بنی گالہ جائیداد کی خریداری کے لیے کوئی رسید فراہم نہیں کی۔ عمران خان کو بینک سے ملنے والی رقم کی تفصیلات دیکھنا چاہتے ہیں۔ جمائما نے نمائندے کے ذریعے رقم کیوں بھجوائی۔ جس نمائندے کو رقم بھیجی اس کا کہیں ذکر نہیں۔ عمران خان اپنا تحریری جواب واپس نہیں لے سکتے۔

    عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ اس حوالے سے وضاحت پیش کریں گے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ وضاحت دینا پڑے گی۔

    کیس کی مزید سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔


     

  • سمندری طوفان ارما: سمندر کا پانی ’لاپتہ‘ ہوگیا

    سمندری طوفان ارما: سمندر کا پانی ’لاپتہ‘ ہوگیا

    امریکی ریاست فلوریڈا میں تباہی مچانے والے طوفان ارما نے ایک طرف تو بڑے پیمانے پر تباہی مچائی اور لوگوں کی زندگیاں نگل لیں، وہیں ایک اور عجیب و غریب واقعہ بھی دیکھنے میں آیا۔

    طوفان ارما نے جزائر کیریبیئن میں بہاماس کے علاقے میں موجود سمندر بالکل خشک کردیا اور سمندر کی تہہ ایک راستے کی صورت نمودار ہوگئی۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کی جانے والی تصاویر و ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بہاماس کے ایک علاقے کا ساحلی مقام بالکل خشک ہے جس میں دور ایک جزیرہ بھی ٹیلے کی مانند نظر آرہا ہے۔

    دراصل یہاں طوفان کی شدت سے سمندر کا پانی اڑ گیا ہے اور سمندر کا مذکورہ حصہ خشک دکھائی دے رہا ہے، تاہم طوفان کے گزر جانے کے بعد سمندر اپنی معمول کی حالت پر واپس آگیا۔

    ٹوئٹر پر ایک خاتون نے اس بارے میں لکھا، ’یہاں سے سمندر کا پانی لاپتہ ہوگیا‘۔


    نایاب لیکن قدرتی مظہر

    ماہرین کے مطابق یہ ایک نہایت انوکھا واقعہ تو ضرور ہے لیکن یہ ایک بہت ہی نایاب قدرتی مظہر ہے جو عشروں بلکہ صدیوں میں ایک سے 2 مرتبہ ہی دکھائی دیتا ہے۔

    حقیقت یہ ہے کہ سمندر میں بننے والے طوفان (ہریکین) میں ہوا کا دباؤ بہت کم ہوتا ہے اور جیسے جیسے اس کے مرکز (آنکھ) کی طرف بڑھتے ہیں ویسے ویسے ہوا کا یہ دباؤ اور بھی کم ہوتا چلا جاتا ہے۔

    کم دباؤ والا حصہ اپنے ارد گرد کی ہوا بڑی تیزی سے کھینچتا ہے جس کے نتیجے میں آس پاس کے علاقوں میں تیز ہوائیں چلتی ہیں۔ لیکن اگر طوفان بہت زیادہ شدید اور طاقتور ہو تو وہ ہوا کے ساتھ ساتھ سمندر کا پانی بھی اپنے اندر کھینچنے لگتا ہے۔

    اگر طوفان کے مرکز سے قریب کوئی ایسا علاقہ ہو جہاں سمندر کی گہرائی نسبتاً کم ہو تو وقتی طور پر (صرف چند منٹوں یا گھنٹوں کے لیے) اس جگہ کا پانی خشک ہوجاتا ہے کیونکہ طوفان اسے اپنے اندر گویا چوس لیتا ہے۔

    طوفان کے گزر جانے یا ختم ہوجانے کے بعد سمندر کا پانی معمول کے مطابق واپس آجاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ایسے قدرتی مناظر ہمیں صرف اس لیے عجیب و غریب یا پراسرار محسوس ہوتے ہیں کیونکہ یہ برسوں اور صدیوں میں ایک یا دو مرتبہ ہی رونما ہوتے ہیں ورنہ یہ قوانین قدرت کے عین مطابق ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا میں ایک ہفتے کے اندر آنے والے 2 سمندری طوفان ہاروے اور ارما بحر اوقیانوس کی تاریخ کے بدترین اور تباہ کن طوفان قرار دیے جارہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ارما طوفان کا مشاہدہ کرنے والے شخص کا کیا حال ہوا؟

    ارما طوفان کا مشاہدہ کرنے والے شخص کا کیا حال ہوا؟

    گو کہ قدرتی آفات سیلاب، طوفان، زلزلے وغیرہ کوئی معمولی بات نہیں اور ایسے مواقعوں پر لوگ سب سے پہلے اپنی جانیں بچانے کی فکر کرتے ہیں۔ لیکن ایسے دیوانوں کی بھی کمی نہیں جو ایسے حالات میں بھی باہر نکل کر عجیب و غریب حرکات کرنا چاہتے ہیں۔

    اب اس امریکی ماہر موسمیات جسٹن ڈریک کو ہی دیکھ لیں۔ ٹھیک ہے مانا کہ اس کا کام موسم کی جانچ پڑتال کرنا ہے، لیکن اس کے لیے اسے کسی محفوظ مقام سے باہر کھلی فضا میں نکل کر اپنی جان جوکھم میں ڈالنے کی ضرورت ہرگز نہیں تھی۔

    اب اسے اپنے کام سے اخلاص کہیں یا مہم جوئی، فلوریڈا میں طوفان کے دوران یہ حضرت گاڑی میں اپنے ایک دفتری ساتھی کے ساتھ کھلے میدان میں جا پہنچے اور خود ہوا کو جانچنے کا آلہ لے کر گاڑی سے باہر نکل کر کھڑے ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: سیلاب کے بعد ہیوسٹن میں دل دہلا دینے والے مناظر

    لیکن اسے کھڑا ہونا نہیں کہا جاسکتا کیونکہ 117 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی طوفانی ہوائیں انہیں اڑائے لیے جارہی تھیں اور وہ بمشکل اپنے قدم روکے ہوئے تھے۔

    گاڑی میں بیٹھے ان کے ساتھی جو خود بھی ماہر موسمیات تھے، نے ان کی یہ ویڈیو بنائی جو سوشل میڈیا پر نہ صرف بے حد وائرل ہوئی بلکہ دنیا کو امریکی ریاستوں میں تباہی مچانے والے خوفناک طوفانوں کی شدت کا بھی اندازہ ہوا۔

    یاد رہے کہ امریکا میں ایک ہفتے کے اندر آنے والے 2 سمندری طوفان ہاروے اور ارما بحر اوقیانوس کی تاریخ کے بدترین اور تباہ کن طوفان قرار دیے جارہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آؤ مل کر بنائیں پاکستان: میوزک انڈسٹری کی ترقی کے لیے اے آر وائی کی بہترین کاوش

    آؤ مل کر بنائیں پاکستان: میوزک انڈسٹری کی ترقی کے لیے اے آر وائی کی بہترین کاوش

    کراچی: اے آر وائی فلم فیسٹیول کے کامیاب انعقاد کے بعد اب اے آر وائی نیٹ ورک پاکستان کی میوزک انڈسٹری کی ترقی کے لیے کوشاں ہے اور اس مقصد کے لیے ایک اچھوتے پروگرام ’آؤ مل کر بنائیں پاکستان‘ کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیٹ ورک کے تحت شروع کیے جانے والے اس پروگرام کا مقصد گلوکاروں، موسیقاروں اور آرٹ کی دیگر صنف سے جڑے ملک بھر میں پھیلے نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانا ہے۔

    یہی نہیں اے آر وائی اپنے ملک کے منجھے ہوئے، عظیم اور باصلاحیت فنکاروں کو بھی نہیں بھولا جنہوں نے دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کیا اور اب وہ بھی اس پروگرام کا حصہ ہیں۔

    اے آر وائی کے اس پروگرام کا ایک مقصد پائریسی (جعلی طریقوں سے میوزک و فلموں کا انٹرنیٹ پر آجانا) کی روک تھام کرنا اور درست طریقے سے آرٹ کو فروغ دینا بھی ہے تاکہ نئے ٹیلنٹ کی نہ صرف حوصلہ افزائی ہو بلکہ انہیں ان کے فن اور محنت کا معاشی صلہ بھی ملے۔

    اے آر وائی میوزک کے زیر اہتمام شروع کی جانے والی اس مہم کے تحت باصلاحیت فنکاروں کے گانوں کی ویڈیوز کو آے آر وائی نیٹ ورک کے تمام پلیٹ فارمز بشمول ٹی وی چینلز، سوشل میڈیا صفحات اور ویب سائٹس پر مشتہر کیا جائے گا تاکہ نیا ٹیلنٹ زیادہ سے زیادہ ابھر کر سامنے آسکے۔

    علاوہ ازیں ان نئے فنکاروں کو اے آر وائی نیٹ ورک ٹی وی کے مختلف پروگرامز میں بھی مدعو کیا جائے گا۔

    اگر آپ بھی گلوکار ہیں تو آپ بھی اس نادر موقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور دنیا کو اپنے فن سے روشناس کروا سکتے ہیں۔

    بس اس کے لیے آپ کو اپنی آواز میں ریکارڈ شدہ گانا یا میوزک کمپوزیشن، اپنا نام اور دیگر تفصیلات اس ای میل ایڈریس پر روانہ کرنی ہوں گی۔

    [email protected]

    دوسری جانب اے آر وائی نیٹ ورک کے سربراہ سلمان اقبال نے اپنے پیغام میں عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بھی اس مہم کا حصہ بنیں، نہ صرف اپنے آس پاس موجود فنکاروں کو اس پروگرام کے بارے میں بتائیں، بلکہ دیگر باصلاحیت افراد کی حوصلہ افزائی کے لیے انہیں ووٹنگ بھی کریں۔

    ووٹنگ کے لیے اس لنک پر کلک کریں

    سلمان اقبال کا کہنا ہے، ’ایک عہد، ایک جستجو، پاکستان کی میوزک انڈسٹری کے لیے ۔ آؤ مل کر بنائیں پاکستان‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • انسداد دہشت گردی عدالت کی سزا سندھ ہائیکورٹ میں کالعدم قرار

    انسداد دہشت گردی عدالت کی سزا سندھ ہائیکورٹ میں کالعدم قرار

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سزا یافتہ 5 مبینہ دہشت گردوں کی اپیل پر پانچوں مبینہ دہشت گردوں کی سزا کو کالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سزا پانے والے 5 مبینہ دہشت گردوں نے سندھ ہائیکورٹ میں اپنی سزاؤں کے خلاف اپیلیں دائر کی جن کی سماعت آج صبح ہوئی۔

    عدالت نے پانچوں مبینہ دہشت گردوں کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزمان کوجیل سے فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی 2016 کو اسلحہ برآمدگی کا جرم ثابت ہونے پر مبینہ دہشت گرد عبد الحق اور علی رضا کو 14، 14 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ کاشف کو 8، سلیم اور ارشد کو 7، 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    ان ملزمان کو پولیس نے سنہ 2014 میں نیو کراچی انڈسٹریل ایریا سے مقابلے کے بعد گرفتار کیا تھا اور پولیس کے مطابق مبینہ دہشت گردوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور بارود برآمد ہوا تھا۔

    سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کے بعد ممتاز علی خان دیش مکھ ایڈووکیٹ نے کہا کہ ملزمان کو پہلے حراست میں لیا گیا، بعد میں جھوٹا مقدمہ درج کر کے اسلحہ برآمدگی ظاہر کی گئی۔