Tag: اے آر وائی نیوز

  • مریم نواز کے الزامات اور دھمکیوں کی مذمت کرتے ہیں: اے آر وائی نیوز انتظامیہ

    مریم نواز کے الزامات اور دھمکیوں کی مذمت کرتے ہیں: اے آر وائی نیوز انتظامیہ

    کراچی: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے سرگودھا جلسے سے خطاب میں اے آر وائی نیوز کو دھمکیاں دی گئیں، مریم نواز کی دھمکیوں نے اے آر وائی نیوز کے ہزاروں کارکنوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    مریم نواز کی دھمکیوں پر رد عمل میں اے آر وائی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم مریم نواز کے الزامات اور دھمکیوں کی مذمت کرتے ہیں، اے آر وائی نیوز کا کام عوام کے مسائل اجاگر کرنا اور سچ دکھانا ہے، اے آر وائی نیوز حق کا فریضہ جاری رکھے گا۔

    انتظامیہ نے کہا ہے کہ اگر کسی ورکر کو نقصان ہوا تو مریم نواز کے خلاف ایف آئی آر کٹوائیں گے۔

    مریم نواز کی دھمکیوں پر ملک بھر کی صحافتی تنظیموں اور پریس کلبز نے بھی مذمت کی، پی ایف یو جے کے نائب صدر لالہ اسد پٹھان نے کہا کہ مریم نواز کی ماضی کی آڈیوز منظر عام پر آ چکی ہیں کہ وہ کیسے میڈیا مالکان کو ڈکٹیٹ کرتی تھیں، میڈیا آئینہ ہے جو کروگے وہی دکھائے گا۔

    لالہ اسد پٹھان نے کہا کہ مریم نواز براہ راست عوام کو اے آر وائی نیوز کے خلاف اشتعال دلا رہی ہیں، ہم دھمکیوں کو برداشت نہیں کریں گے۔

    صدر کراچی پریس کلب فاضل جمیلی اور سیکریٹری رضوان بھٹی نے بھی اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ سیاست میں میڈیا اداروں کو نہ گھسیٹا جائے، لیڈر اپنی سیاست سے میڈیا مالکان اور اداروں کو دور رکھیں، صحافی ہمیشہ غیر جانب دار ہوتے ہیں، جو دیکھتے ہیں وہی رپورٹ کرتے ہیں، میڈیا پہلے کبھی دباؤ میں آیا نہ آئندہ کبھی آئے گا، اس لیے سیاسی لیڈر میڈیا اداروں کو دھمکیاں دینا بند کریں۔

    کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر راشد عزیز نے بھی مریم نواز کی اے آر وائی نیوز کو دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی لیڈر صحافت جیسے مقدس پیشے کو سیاست میں نہ لائیں، میڈیا ہاؤسز پر الزام لگانے سے پہلے تصدیق کرلینی چاہیے۔

    کے یو جے کے سیکریٹری جنرل فہیم صدیقی نے کہا کہ میڈیا ہاؤسز کو دھمکیاں بالکل برداشت نہیں کریں گے، سکھر یونین آف جرنلسٹس کے صدر سلیم سہتو، جنرل سیکریٹری جاوید جتوئی نے مذمتی بیان میں کہا کہ ن لیگی قائدین بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر میڈیا پر الزامات لگا رہے ہیں، اے آر وائی نیوز عوام کو درپیش مسائل اجاگر کر رہا ہے، اپوزیشن کا مقابلہ کرنے کی بجائے ن لیگ میڈیا کو دھمکیاں دے رہی ہے۔

    سکھر پریس کلب کے صدر چوہدری محمد ارشاد اور سیکریٹری شہزاد تابانی نے کہا میڈیا کو دھمکیاں اظہار رائے پر قدغن کے برابر ہے، حکومتی کوتاہی اور عوامی مسائل اجاگر کرنا میڈیا کا کام ہے، ن لیگ اپوزیشن میں تھی تو حکومت پر تنقید ٹھیک لگ رہی تھی۔

  • وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز سے معافی مانگ لی

    وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز سے معافی مانگ لی

    اسلام آباد: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز سے معافی مانگ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اے آر وائی نیوز کی ٹیم پر لیگی کارکنوں کے حملے کے بعد وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک ٹویٹ کر کے کہا ہے کہ میں یقین دلاتاہوں اس معاملے پر پارٹی تحقیقات کرے گی اور قصور وار لوگوں کو نوٹس دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا ہمارے لیڈر اے آر وائی سے معذرت کے لیے ان کے دفتر چلے گئے ہیں، میں چاند نواب سے بھی معافی مانگتا ہوں، اور کراچی پہنچ کر انشا اللہ چاند نواب کے گھر پر خود حاضری دوں گا۔

    واضح رہے کہ کراچی میں ن لیگی کارکنان نے اے آر وائی نیوز پر حملہ کر کے نمائندے چاند نواب کو زد و کوب کیا، لیگی کارکنوں نے اے آر وائی نیوز کی لائیو کوریج وین پر لاتیں ماریں، ڈنڈے برسائے، اور اے آر وائی نیوز کے خلاف نعرے بازی کی۔

    چاند نواب کا کہنا ہے کہ لیگی کارکنوں کے دھکوں سے انھیں اندرونی چوٹیں آئی ہیں، کیمرہ مین سے کیمرہ چھیننے کی کوشش بھی کی گئی، پولیس نے آ کر بچایا۔

    صحافتی تنظیموں اور پریس کلبز کی جانب سے اے آر وائی نیوز پر حملے کی سخت مذمت کی گئی ہے، پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے ذمہ داروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے، جنرل سیکریٹری ناصر زیدی نے میڈیا اداروں پر حملے ناقابل برداشت قرار دے دیے۔

    ن لیگی کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے رپورٹر، کیمرہ مین اور وین آپریٹر پر تشدد

    نائب صدر لالہ اسد پٹھان نے اے آر وائی کے کارکنان پر تشدد کو دہشت گردی قرار دیا، سابق صدر افضل بٹ نے کہا اے آر وائی نیوز کو سچ دکھانے کی سزا دی جا رہی ہے، غنڈہ گردی سے میڈیا اداروں کو دبایا نہیں جا سکتا۔

    کراچی یونین آف جرنلسٹ اور کراچی پریس کلب نے بھی اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو ہراساں کرنے کی مذمت کی، سیکریٹری رضوان بھٹی نے کہا آزادی اظہار پر قدغن کسی طور پر بھی قبول نہیں، حیدر آباد، سکھر، نوابشاہ، ٹھٹھہ، بہاولپور، ملتان سمیت ملک بھر کے پریس کلبز نے بھی اے آر وائی نیوز پر حملے کی مذمت کی۔

  • سی ای او اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک سلمان اقبال کو یوم پاکستان پر ستارہ امتیاز سے نوازا جائے گا

    سی ای او اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک سلمان اقبال کو یوم پاکستان پر ستارہ امتیاز سے نوازا جائے گا

    کراچی: اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال کو 23 مارچ 2022 کو یوم پاکستان کے موقع پر پاکستان کا ؕاعلیٰ سول ایوارڈ ستارہ امتیاز سے نوازا جائے گا۔

    پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال کو کرکٹ کے لیے ان کی خدمات پر یہ اعزاز دیا جائے گا۔

    کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ خط میں اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او کو بتایا گیا ہے کہ یوم پاکستان کے موقع پر منعقدہ تقریب میں گورنر سندھ عمران اسماعیل کی جانب سے انھیں ستارہ امتیاز سے نوازا جائے گا۔

    سلمان اقبال پی ایس ایل فرنچائز کراچی کنگز کے مالک ہیں جس نے متعدد معیاری کرکٹرز تیار کیے ہیں-

    جون 2021 میں سلمان اقبال نے ’90-نائنٹی بیش’ کے نام سے ایک نئی بین الاقوامی کرکٹ لیگ کا بھی اعلان کیا تھا جو جلد ہی متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں منعقد ہوگی۔

    ستارہ امتیاز کیا ہے؟

    ستارہ امتیاز پاکستان کا اعلیٰ سویلین اعزاز ہے۔ یہ ان افراد کو دیا جاتا ہے جنھوں نے "پاکستان کی سلامتی یا قومی مفادات، عالمی امن، ثقافتی یا دیگر اہم عوامی کوششوں کے لیے شان دار خدمات” انجام دی ہوں۔

  • حرمین واقعہ: اے آر وائی نیوز کا ریسکیو اداروں کا رسپانس ٹائم دیکھنے کے لیے تجربہ، ایک ہی ایمرجنسی نمبر کا مطالبہ

    حرمین واقعہ: اے آر وائی نیوز کا ریسکیو اداروں کا رسپانس ٹائم دیکھنے کے لیے تجربہ، ایک ہی ایمرجنسی نمبر کا مطالبہ

    کراچی: شہر قائد میں دو دن قبل ایک ننھی بچی چار سالہ حرمین کے المناک واقعے کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی امداد اور ریسکیو اداروں کے رسپانس ٹائم کا بھی سوال اٹھ گیا ہے۔

    اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز نے ریسکیو اداروں کا رسپانس ٹائم دیکھنے کے لیے ایک خاص تجربہ کیا، جس میں امدادی اداروں کا رسپانس وقت چیک کیا گیا، اور یہ اہم نکتہ بھی سامنے آیا کہ حکومت کو ایک ہی نمبر پر مبنی ایسا ایمرجنسی سسٹم بنانا چاہیے جسے ہر کوئی آسانی سے یاد رکھ سکے، تاکہ ایمرجنسی کے وقت لوگ پریشان نہ ہوں، جیسا کہ ننھی حرمین کا بھائی (ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے) نہایت پریشانی کے عالم میں بار بار فون کرتا دیکھا گیا اور اسے کوئی امداد نہ ملی۔

    کراچی میں روزانہ کئی حادثات و واقعات ہوتے ہیں جن میں شہری نہ صرف شدید زخمی ہوتے ہیں بلکہ جانیں بھی چلی جاتی ہیں، کسی بھی حادثے کے بعد شہری سب سے پہلے ریسکیو ادارے کو کال کرتا ہے، وہ ادارہ کتنی دیر میں شہری کی مدد کے لیے پہنچتا ہے، اس کے لیے اے آر وائی نیوز نے یہ تجربہ کیا۔

    کراچی: ننھی حرمین کے ساتھ کیا ہوا تھا؟ دل دہلا دینے والی فوٹیج سامنے آ گئی

    اے آر وائی کی جانب سے یہ تجربہ سینئر کرائم رپورٹر نذیر شاہ نے کیا، اس کے لیے وہ حسن اسکوائر پر سبزی منڈی کی طرف جانے والی سڑک پر کھڑے ہوئے اور ریسکیو اداروں کو ایک فرضی ایمرجنسی کال کی۔ یہ خصوصی پیکج اس امر پر مبنی تھا کہ دیکھا جائے کہ کون سا ادارہ کیسا رسپانس دیتا ہے اور کتنی دیر میں پہنچتا ہے۔

    اس سلسلے میں پہلا فون 12 بجکر 5 منٹ پر چھیپا، دوسرا فون 12 بجکر 6 منٹ پر ایدھی اور تیسرا فون 12 بجکر 7 منٹ پر ون فائیومددگار کو کیا گیا، چھیپا کی جانب سے تفصیلات پوچھی گئی جو ان کو بتا دی گئی کہ ایک بچے کو گولی لگی ہے وغیرہ۔

    اس کے بعد ایدھی کو فون کیا گیا لیکن موبائل نیٹ ورک میں مسئلے کی وجہ سے کال نہیں مل سکی، اور موبائل میں ریکارڈنگ بجنے لگی کہ آپ موبائل فون ریچارج کریں۔

    ایدھی کی طرف سے رابطے کی ناکامی کے بعد ون فائیو مددگار کو فون کیا گیا تو انھوں نے بھی تفصیلات حاصل کیں، اور نتیجہ یہ نکلا کہ حیرت انگیز طور پر چھیپا ایمبولینس 5 منٹ اور ون فائیو مددگار کی گاڑی 7 منٹ میں پہنچ گئی۔

    اے آر وائی کی جانب سے پہلے ان کو شاباش دی گئی اور پھر ایک فرضی ایمرجنسی کال پر معذرت کی گئی، تاہم انھیں بتایا گیا کہ اس پیکج کا مقصد کیا ہے۔

    خیال رہے کہ حرمین کا بھائی جب اسے کو گود میں لیے بھاگ رہا تھا اور جب وہ بار بار کسی کو فون کر رہا تھا تو اسے کوئی آسرا نظر نہیں آ رہا تھا، اس پیکج کے ذریعے سندھ سرکار سے یہ اپیل کی جا رہی ہے کہ ہر ریسکیو ادارے کے الگ الگ نمبر یاد رکھنا بہت مشکل ہے، بہت اوقات لوگ انھیں یاد نہیں رکھ پاتے، لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ 911 یا ریسکیو 1122 کی طرز پر ایسا سسٹم تیار کرے، جس میں کسی بھی ایمرجنسی کے لیے ایک ہی نمبر ہو، اور جو سب کو آسانی سے یاد بھی ہو سکتا ہو۔ اس نمبر کی تشہیری مہم بھی چلائی جائے تاکہ قیمتی جانوں کو بروقت بچایا جا سکے۔

  • سندھ کابینہ میں ردوبدل، کس وزیر کو کون سا محکمہ ملا؟

    سندھ کابینہ میں ردوبدل، کس وزیر کو کون سا محکمہ ملا؟

    کراچی: سندھ کابینہ کے چار نئے وزرا نے حلف اٹھالیا،گورنرسندھ عمران اسماعیل نے گورنرہاؤس میں وزرا سے حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق حلف لینے والوں میں جام خان شورو،ساجد جوکھیو، گیان چندایسرانی اور ضیا عباس شاہ شامل ہیں، بعد ازاں حلف اٹھانے والے وزرا کے محکموں کا نوٹی فیکیشن بھی جاری کیا گیا۔

    نوٹی فیکیشن کے مطابق جام خان شورو کو محکمہ آبپاشی،ضیاعباس شاہ کو محکمہ ورکس اینڈسروسز دیاگیا،گیان چند اسرانی کو محکمہ اقلیتی امور اور ساجدجوکھیو کو محکمہ سوشل ویلفیئرکا محکمہ تفویض کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کےنئےمشیروں کا اعلان

    نئے وزرا کی حلف برداری کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کے پندرہ معاونین خصوصی کی تقرری کانوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا، وقارمہدی کو سیاسی امور،قاسم نوید کوپبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کی ذمے داری سونپی گئی،بنگال مہر کو محکمہ جنگلات اوراینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ، تنزیلا ام حبیبہ کو انفارمیشن ٹیکنالوجی،ارباب لطف اللہ کو محکمہ اسپورٹس،لیاقت علی آسکانی کو کچی آبادی اور سریندرولاسائی کومحکمہ انسانی حقوق سونپ دیاگیا۔

    اسی طرح صادق علی میمن کو محکمہ خصوصی افراد،پارس ڈیرو کو محکمہ امورنوجوان ،علی احمد جان کو ضلع غربی ،آصف خان کو ضلع کیماڑی ،سلمان عبداللہ مراد کو ضلع ملیر،اقبال ساند ضلع ایسٹ ،صغیرقریشی کوحیدرآباد شہر اور ارسلان اسلام شیخ کوسکھرشہرکےامورسونپے گئے۔

  • انڈونیشیا میں خوفناک زلزلہ، زمین کانپ اُٹھی

    انڈونیشیا میں خوفناک زلزلہ، زمین کانپ اُٹھی

    جکارتا: انڈونیشیا میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے، زلزلے کے باعث عوام الناس میں خوف وہراس پھیل گیا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے وسطی صوبے مشرقی نوسا ٹینگارا میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے،محکمہ موسمیات اور جیو فزکس ایجنسی نے بتایا کہ ریکٹر اسکیل پر زلزلہ کی شدت 6.1 ریکارڈ کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق زلزلے کا مرکز فلورنس تیمور ضلع سے باسٹھ کلومیٹر شمال مغرب میں اور سطح سمندر سے پانچ سو چالی کلومیٹرگہرائی میں لارنٹکا کا سب ڈسٹرکٹ تھا،ایجنسی نے بتایا کہ زلزلہ سے سونامی کا کوئی خطرہ نہیں۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق چھ اعشاریہ ایک شدت زلزلے کے نتیجے میں کچھ عمارتوں کو نقصان پہنچا تاہم ابھی تک کسی جانی نقصان کی خبر نہیں موصول ہوئی ہے، مقامی انتظامیہ نے عوام سے پر امن رہنے کی اپیل کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا میں7.5 شدت کا زلزلہ

    اس سے قبل رواں سال اپریل میں بھی انڈویشیا کے جزیرے میں 6.1 شدت کا زلزلہ آیا تھا، جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر عمارتیں زمیں بوس ہوئیں اور آٹھ افراد اپنی جان سے گئے۔

    انڈونیشیا میڈیا رپورٹ کے مطابق زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان بالی کے سیاحتی علاقے میں ہوا تھا جہاں ایک ہزار سے زائد گھر اور عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنیں۔

    یاد رہے کہ سال دو ہزار چار میں انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا پر آنے والے اس زلزلے کو 1900 کے بعد آنے والا تیسرا بڑا اور 1964 ءمیں الاسکا میں آنے والے زلزلے کے بعد سب سے بڑا زلزلہ قرار دیا جاتا ہے۔

    زلزلے اور سونامی جس سے انڈونیشیا سمیت جنوبی ایشیا اور مشرقی افریقہ کے متعدد ممالک کو نقصان پہنچا تھا، سے 2 لاکھ 27 ہزار 898 افراد ہلاک یا لاپتہ ہو گئے تھے جبکہ تقریباً 17 لاکھ بے گھر ہو گئے تھے، ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت 9.1 بتائی گئی تھی۔

  • خالد منصور کی تعیناتی، چین کا باضابطہ ردعمل آگیا

    خالد منصور کی تعیناتی، چین کا باضابطہ ردعمل آگیا

    اسلام آباد: چین نے خالد منصور کی بطور معاون خصوصی سی پیک تعیناتی کا خیر مقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی سفیر نے معاون خصوصی سی پیک خالدمنصورکو نئے ذمے داریاں ملنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کو اعلیٰ معیاراور ترقی کےساتھ آگےلےجانے کے منتظر ہیں۔

    چینی سفیر نونگ رانگ نے سابق معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کو آگےلےجانےپرعاصم باجوہ کو خراج تحسین پیش کرتےہیں، سی پیک کوپروان چڑھانےمیں عاصم سلیم باجوہ کااہم کردارہے، ان کی کوششوں کو قدرکی نگاہ سےدیکھتےہیں۔

    چینی سفیر نے اپنے بیان میں کہا کہ ہماراتعاون خصوصی اہمیت کاحامل اوردوستی قابل فخرہے، باہمی تعاون،دوستی اورمشترکہ کاوشیں قابل تقلیدہیں۔

    سبکدوش ہونے والی معاون خصوصی برائے سی پیک عاصم سلیم باجوہ نے بھی چینی سفیرسے اظہارتشکر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ آپ کےساتھ سی پیک کو فعال بنانے کیلئےاکٹھے کام کرنے کا شرف حاصل ہوا، مل کربہت کام کیا،آپ سےدوستی پرفخرہے ،سی پیک کوفعال بناکرآگےبڑھانادونوں ممالک کیلئےفائدہ مند ہے۔

    اپنے ٹوئٹ میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ سی پیک ہماری لائف لائن ہے،ہماراعزم اورسنجیدگی سی پیک کوایک حقیقت کارنگ دےگا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز عاصم سلیم باجوہ چیئرمین سی پیک اتھارٹی کے عہدےسے مستعفی ہوئے تھے جب کہ وزیراعظم نے خالد منصور کو معاون خصوصی سی پیک تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے خالد منصور کا کہنا تھا کہ چینی ‏کمپنیوں، کنٹریکٹرز کے ساتھ کام کامیراوسیع تجربہ ہے وزیراعظم نےجوذمہ داری دی ہےبخوبی ‏نبھانےکی کوشش کروں گا۔

    خالد منصور نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملکی ترقی کیلئےجہاں ‏بھی کوآرڈی نیشن کی ضرورت ہوگی کام کریں گے ملکی ترقی کیلئےجوبھی پروجیکٹس ہوں گےمل ‏کرکام کریں گے اہم پروجیکٹس کو جلد سے جلدمکمل کرنےکی کوشش کریں گے۔

  • کراچی میں خاتون کو مبینہ طور پر زندہ جلادیا گیا

    کراچی میں خاتون کو مبینہ طور پر زندہ جلادیا گیا

    کراچی: شہر قائد میں خاتون کو مبینہ طور زندہ جلانے کا واقعے پر مقتولہ کے بھائی نے اہم سوالات اٹھادئیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پہلوان گوٹھ میں خاتون کو مبینہ طور پر زندہ جلاکرقتل کردیا گیا، خاتون کی شناخت مقتولہ کنول کےنام سے ہوئی، مقتولہ کے بھائی نےشارع فیصل تھانے مقدمہ درج کرادیا ہے۔

    شارع فیصل تھانے میں قتل کا مقدمہ دفعہ تین سو دو کے تحت درج کیا گیا، مدعی مقدمے نے الزام عائد کیا کہ اکتیس جولائی کو سوتیلی والدہ، بھائی اور سگے والد نے مل کر کنول کو جلایا، میری بہن پر پہلے بھی تشدد کے واقعات ہوتے رہتے تھے۔

    مقتولہ کے بھائی اور مدعی مقدمہ عبدالقادر نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس کا کہنا ہے کہ میری بہن نے خود کو آگ لگائی، پولیس کہتی ہے کہ یہ بیان خود مقتولہ نے مرنے سے قبل دیا۔

    عبدالقادر نے پولیس کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میری بہن توجل چکی تھی، وہ کیسے بیان دے سکتی تھی؟ اس کا جسم اور ہونٹ مکمل طور پر جل چکا، فنگر پرنٹ کہاں سے آئے؟۔

    مقتولہ کے بھائی نے بتایا کہ آج دوپہر بہن کا پوسٹ مارٹم کرالیا ہے، رپورٹ آنے کے بعد صورت حال مزید واضح ہوجائےگی۔

  • بھینس کالونی واقعہ: انسانی بے حسی کی بدترین مثال

    بھینس کالونی واقعہ: انسانی بے حسی کی بدترین مثال

    سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل کرنے کی دھن میں ہم اخلاقی اقدار کو پس پشت ڈال رہے ہیں، جس کا منہ بولتا ثبوت گذشتہ روز بھینس کالونی میں پیش آنے والا واقعہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ گذشتہ روز بھینس کالونی میں پیش آیا، جہاں بلدیاتی اداروں کی نااہلی کی وجہ سے گھر کے سامنے اسکول جاتا معصوم بچہ گندے پانی میں گرا۔

    بچے کے گندے پانی کے جوہڑ میں گرنے کی ویڈیو اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بچہ گٹر کے پانی میں گرا ہوا ہے اور وہ مسلسل اس میں دھنستا جارہا ہے، ایسے میں ایک خاتون بھی بچے کی مدد کو آتی ہیں اور اسے ریسکیو کرنے کی کوشش کرتی ہیں مگر وہ اپنی کوشش میں کامیاب نہ ہوسکی۔

    ویڈیو کا دردناک پہلو یہ ہے کہ بچے کو بچانے کے لئے اس کی پانچ سالہ بچی بھی میدان میں آئی اور گٹر کے پانی میں گرنے والے اس بچے کو نکالنے کی کوشش کرتی رہی۔

    ستم ظریفی یہ ہے کہ ویڈیو بنانے والا شخص کمنٹری کرتے ہوئے گندے پانی میں گرنے والے بچے کی ویڈیو بناتا رہا مگر بچے کو نکالنے کے لئے وہ آگے نہ بڑھا، اسی دوران ایک راہ گیر نے یہ افسوسناک منظر دیکھا تو فوری طور پر بچے کو گندے پانی سے باہر نکالا۔

    علاقہ مکینوں کے مطابق علاقے میں عرصہ دراز سے سیوریج کے مسائل موجود ہیں، جو کہ بلدیاتی اداروں کی سنگین غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے، اس طرح کے واقعات آئے روز رونما ہوتے رہتے ہیں جس کے باعث معصوم بچوں کی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ علاقے کی واحد مسجد میں بھی سیوریج کا پانی جمع ہوچکا ہے بارہا متعلق انتظامیہ کی توجہ اس جانب مبذول کرائی گئی مگر کوئی شنوائی نہ ہوسکی۔

  • "پاکستان کے لئے ہمیں بہت کچھ کرنا ہے، نوجوان خود کو تیار رکھیں”

    "پاکستان کے لئے ہمیں بہت کچھ کرنا ہے، نوجوان خود کو تیار رکھیں”

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ تمام پاکستانی تاریخ کی سب سےبڑی درخت لگانےکی مہم کیلئےتیار ہوجائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں وزیر اعظم نے کہا چاہتا ہوں کہ تمام پاکستانی نوجوانوں ملک تاریخ کی سب سے بڑی شجرکاری مہم کے لیے تیار ہو جائیں، ملک کو سرسبز بنانے کے لیے ہمیں بہت کچھ کرنا ہے، پاکستان کی سب سے بڑی شجرکاری مہم کیلئے عوام بالخصوص نوجوان خود کو تیار رکھیں۔

    ٹوئٹ میں وزیر اعظم نے ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں بتایا گیا ہے کہ کینیڈا میں فی فرد 10 ہزار 163 درخت، گرین لینڈ میں 4 ہزار 964، آسٹریلیا میں 3 ہزار 266، امریکا میں فی فرد 699، فرانس میں203 ،اتھوپیا میں143، چین میں فی فرد130،برطانیہ میں 47 اور بھارت میں 28درخت ہیں، جب کہ پاکستان میں فی فرد صرف 5 درخت ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحت رواں سال اگست تک ایک ارب پودے لگانے کا ہدف مقرر کررکھا ہے، موجودہ حکومت اب تک 70 کروڑ پودے پہلے ہی لگا چکی ہے، شجر کاری مہم میں 35 کروڑپودے فروری سے اگست تک لگائے جائیں گے۔