Tag: اے آر وائی نیوز

  • بچوں کو نمکو، پاپڑ کے نام پر کیا کھلایا جا رہا ہے؟ ٹیم ذمہ دار کون نے والدین کی آنکھیں کھول دیں

    بچوں کو نمکو، پاپڑ کے نام پر کیا کھلایا جا رہا ہے؟ ٹیم ذمہ دار کون نے والدین کی آنکھیں کھول دیں

    چونیاں: اے آر وائی نیوز کے پروگرام ذمہ دار کون کی ٹیم نے قصور کی تحصیل چونیاں میں اسسٹنٹ کمشنر عدنان بدر کے ہمراہ گھروں میں قائم غیر قانونی فیکٹریوں پر چھاپے مار کر نمکو پاپڑ کے نام پر بچوں میں بیماریاں بانٹنے کا دھندا بے نقاب کر دیا۔

    بچے والدین سے پیسے لے کر باہر قائم دکانوں سے مختلف اشیا خرید کر شوق سے کھاتے ہیں، انھی میں سے مختلف مشہور برانڈز کے نام پر نمکو پاپڑ بھی بچوں کی پسندیدہ کھانے کی چیزوں میں شامل ہیں، لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ بچوں کو نمکو، پاپڑ کے نام پر کیا کھلایا جا رہا ہے؟

    ذمہ دار کون کی ٹیم کے آپریشن میں انکشاف ہوا کہ گھروں میں قائم غیر قانونی فیکٹریوں میں انتڑیوں اور چربی سے کشید کوکنگ آئل میں پاپڑ تلے جاتے ہیں۔ آلودہ ماحول، ناقص اجزا، مضر صحت کیمیکل اور زنگ آلود مشینری کے ساتھ پیسے کے لالچ میں اندھا مافیا بچوں میں بیماریاں بانٹنے لگا ہے۔

    گھروں میں قائم فیکٹریوں پر چھاپے کے دوران دیکھا گیا کہ بوریوں کے اندر نہایت ناقص اور خراب پاپڑی رکھی گئی ہے، جن سے مختلف ناموں سے نہایت غیر معیاری پاپڑ بنایا جاتا ہے، اور جو ہمارے بچے شوق سے کھا جاتے ہیں۔

    معلوم ہوا کہ ان فیکٹریوں کے پاس نہ لائسنس ہے نہ اجازت، لوگوں نے گھروں کے اندر نمکو پاپڑ کے پروڈکشن یونٹ بنا رکھے ہیں، ایسے حالات میں بچوں کی صحت سے کھیلنے والا یہ بے رحم مافیا انتظامیہ کے لیے بڑا چیلنج بن چکا ہے، کیوں کہ گلی گلی بیماریاں پھیلانے والی یہ فیکٹریاں قائم ہیں۔

    انتظامیہ ان یونٹس کے خلاف ایکشن بھی لے چکی ہے، گھر میں بنی ایک فیکٹری کو فوڈ اتھارٹی نے سیل بھی کر دیا تھا لیکن فیکٹری مالک نے سیل توڑ کر پھر کام شروع کر دیا، جہاں مشہور برانڈ کے ریپرز میں نمکو پاپڑ پیک کر کے فروخت کیے جاتے ہیں۔

    ذمہ دار کون کے آپریشن کے بعد صحت کے اصولوں کو پامال کرنے والے تمام پروڈکشن یونٹس سیل کر دیے گئے، پروگرام میں دکھایا گیا کہ کس طرح انتہائی گندے اور غلیظ ماحول میں بچوں کے لیے نمکو پاپڑ تیار کیے جا رہے تھے، جس کڑاہی میں تلے جا رہے تھے ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے کیچڑ میں پاپڑ تلے جا رہے ہوں۔

    اسسٹنٹ کمشنر چونیاں عدنان بدر نے اس موقع پر کہا کہ حیرانی کی بات ہے کہ ایک گھر کے اندر جہاں ایک طرف کپڑے دھلتے ہیں وہاں پاس ہی بچوں کو کھلائے جانے والے پاپڑ بنانے کی بھٹی لگائی گئی ہے، یہی چیزیں بازاروں میں سپلائی ہوتی ہیں جہاں پھر بچے انھیں خرید کر کھاتے ہیں۔

    انھوں نے کہا والدین مضر صحت اشیا کا بائیکاٹ کریں، اور بچوں کو سستی نہیں معیاری اشیا کھلائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ قصور کی تحصیل چونیاں میں بچوں کی تعداد تقریباً 9 لاکھ ہے، جب کہ اسکول جانے اور مختلف جگہوں میں کام کرنے والے بچوں کی تعداد تقریباً 4 لاکھ ہے۔ اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بیماریاں بانٹنے والا مافیا کس وسیع سطح پر ہمارے نئی نسل کو بیمار بنا رہے ہیں۔

  • اپوزیشن کا مختلف امور پر 3 اہم کمیٹیاں قائم کرنے پر اتفاق

    اپوزیشن کا مختلف امور پر 3 اہم کمیٹیاں قائم کرنے پر اتفاق

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس میں مختلف امور پر 3 کمیٹیاں قائم کرنے پر اتفاق کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے تین اہم امور پر مختلف کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد اور قومی اسمبلی سے استعفوں پر ایک کمیٹی قائم ہوگی۔

    ذرایع کے مطابق ایک کمیٹی اپوزیشن کے متفقہ لائحہ عمل، جلسے اور احتجاج پر قائم کی جائے گی، جب کہ ایک کمیٹی تمام جماعتوں میں رابطوں کے حوالے سے امور انجام دے گی۔

    رہبر کمیٹی کو بطور کوآرڈینیشن کمیٹی قائم رکھنے کی بھی تجویز سامنے آئی ہے، ان کمیٹیوں کے بارے میں حتمی رائے کے بعد تجاویز قیادت کو دی جائیں گی۔

    اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس کے ایکشن پلان کے نکات سامنے آ گئے

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کمیٹیوں کے امور کو دیکھنے کے لیے تین کنوینئر بھی بنانے پر غور کیا گیا ہے، ہر کمیٹی کنوینئر کو تجاویز دے گی، جب کہ کنوینئر قائدین کے سامنے تجاویز رکھے گا، تمام سفارشات پر حتمی فیصلہ پارٹیوں کے قائدین کریں گے۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے مختلف کمیٹیوں کے قیام کی تصدیق کر دی ہے، ان کا کہنا تھا کہ رہبر کمیٹی نے کو آرڈینیشن کا بہترین کام کیا، اسے برقرار رکھا جا سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ تین دن قبل اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس نے وزیر اعظم عمران خان سے استعفے کا مطالبہ کر دیا تھا، اپوزیشن کا کہنا تھا کہ ملک میں شفاف، آزادانہ اور غیر جانب دارانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔

    اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس نے ملک گیر احتجاج کا بھی اعلان کیا تھا، کل جماعتی کانفرنس میں پاکستان جمہوری تحریک کی تشکیل عمل میں لائی گئی، ایکشن پلان میں مناسب وقت پر اجتماعی استعفوں کا آپشن بھی شامل کیا گیا تھا۔

  • تیسرا روز: پولیو ورکرز ایس او پیز کے ساتھ گھر گھر پہنچنے لگے

    کراچی: ملک کے مخصوص اضلاع میں انسداد پولیو مہم تیسرے روز بھی جاری ہے، پولیو ورکرز مکمل ایس او پیز کے ساتھ گھر گھر جا رہے ہیں، اس موقع پر سیکورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج ملک کے مخصوص اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا تیسرا روز ہے، بچوں کو پلائے جانے والے پولیو کے دو بوند نہ صرف اپنے بچوں کی خاطر، اپنے گھر کی خاطر ہیں بلکہ یہ پاکستان کی خاطر ہیں۔

    بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے تربیت یافتہ رضا کار ایس او پیز کے ساتھ گھر گھر جا رہے ہیں، کراچی میں بلدیہ، اورنگی، نارتھ نآظم آباد اور لیاقت آباد میں 2 لاکھ 60 ہزار بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائیں جا رہے ہیں۔

    لاہور کی 6 یونین کونسلز میں اب تک (دو روز میں) 28 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے ہیں، فیصل آباد میں ایک لاکھ 53 ہزار اور اٹک میں 35 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے، باقی بچوں کو آج اور آنے والے دنوں میں قطرے پلائے جائیں گے، ڈی ڈی ایچ او راوی ٹاؤن کے مطابق لاہور میں آج 27 ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ٹاسک ہے۔

    پنجاب کے 3 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا دوسرا روز

    کوئٹہ کی 10 یونین کونسلز میں ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد بچوں کو انسداد پولیو کی دو بوندیں پلانے کا ہدف ہے، جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا، انگوراڈا سمیت مختلف علاقوں میں بھی انسداد پولیو مہم جاری ہے، پولیو ٹیموں کی سیکورٹی کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ کرونا کے پیش نظر انسداد پولیو ورکرز ہینڈ سینی ٹائزر کا استعمال کر رہے ہیں، فیلڈ میں جانے سے قبل ورکرز کی اسکریننگ بھی کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ پنجاب میں پولیو مہم کے حوالے سے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کسی علاقے میں پولیو کیس نکلا تو متعلقہ سی ای او ہیلتھ کے خلاف ایکشن لیا جائے گا اور ڈپٹی کمشنر سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

  • لیاری گینگ وار کے سرغنہ کی 3 سال بعد پہلی بار پیشی کی فوٹیج سامنے آ گئی

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ کی 3 سال بعد پہلی بار پیشی کی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی گزشتہ روز 3 سال بعد پہلی بار عدالت میں پیشی کی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، عزیر بلوچ کی عدالت میں دبنگ انداز سوالیہ نشان بن گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے فاروق سمیع کے مطابق گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت میں عزیر جان بلوچ کو تین سال بعد پہلی بار پیش کیا گیا تھا، مجرم عزیر بلوچ کی دبنگ انداز میں انٹری کی فوٹیج نے سوال اٹھا دیا ہے کہ گینگ وار سرغنہ کو کیا آج بھی سیاسی پشت پناہی حاصل ہے۔

    انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر عزیر بلوچ نئے کاٹن سوٹ میں ملبوس نظر آیا، مجرم کو خطرناک ملزمان کی طرح پیشی کی بجائے راہداری میں گھمایا جاتا رہا، خیال رہے کہ اے ٹی سی میں خطرناک ملزمان کو پیچھے کے راستے سے پیش کیا جاتا ہے۔

    فوٹیج میں عزیر بلوچ چہرے اور جسامت سے ہشاش بشاش نظر آیا، عزیر بلوچ عدالتی راہداری میں دیگر ملزمان اور عدالتی عملے سے بات چیت بھی کرتا رہا۔

    میں نے کوئی قتل نہیں کیا، بے گناہ ہوں، عزیر بلوچ کا اہم بیان سامنے آگیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اے ٹی سی میں لیاری گینگ وار کے ارشد پپو قتل سمیت 16 مقدمات کی سماعت کے لیے عدالت میں پیش ہو کر عزیر بلوچ نے انکشاف کیا تھا کہ ان کا کوئی 164 کا اقبالی بیان نہیں ہوا، مجسٹریٹ نے غلط بیانی کی ہے، میرے ساتھ جعل سازی ہو رہی ہے۔

    عدالت نے عزیر بلوچ سے استفسار کیا کہ آپ پر ارشد پپو کے قتل کا الزام ہے، کیا آپ نے جرم کیا ہے؟ فرد جرم عائد کریں؟ جس پر عزیر بلوچ نے جواب دیا کہ میں نے کوئی قتل نہیں کیا، بے گناہ ہوں۔

  • عزیر کو معمولی چور سے بڑا گینگسٹر کس نے بنایا؟

    عزیر کو معمولی چور سے بڑا گینگسٹر کس نے بنایا؟

    کراچی: لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے معاملے پر پیپلز پارٹی سندھ کے رہنما نبیل گبول اور عزیر بلوچ کے سابقہ ساتھی حبیب جان بلوچ آمنے سامنے آ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نبیل گبول اور حبیب جان نے ایک دوسرے پر تابڑ توڑ الزامات لگائے، نبیل گبول کا کہنا تھا کہ علی زیدی نے صرف بے مقصد سنسنی پھیلائی، حبیب جان بات کر رہا ہے لیکن اس کی حیثیت کیا ہے، حبیب جان نے کہا کہ لیاری کے حالات خراب کرنے میں نبیل گبول کا ہاتھ تھا۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ میں علی زیدی پر حیران ہوں، اس نے اتنی سنسنی پھیلائی لیکن کھودا پہاڑ نکلا چوہا والی بات ہو گئی۔ نبیل گبول نے حبیب جان کی حیثیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کے پاس کیا عہدہ ہے، وہ کس حیثیت میں بات کر رہا ہے؟ حبیب جان نے تو الٹا پی ٹی آئی کے 3 وزرا کے نام لے لیے ہیں، رہی بات عزیر کی آصف زرداری سے ملاقات کی تو جو میں نے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا اس پر کیسے بات کر سکتا ہوں۔

    نبیل گبول کا پبلک کی گئی عزیربلوچ کی جے آئی ٹی سے متعلق اہم انکشاف

    حبیب جان نے پروگرام میں دعویٰ کیا کہ زرداری اور عزیر کی محبت سے ہی نبیل گبول ایم کیو ایم میں چلے گئے تھے، لیاری کے حالات خراب کرنے میں نبیل گبول کا ہاتھ تھا۔ حبیب جان نے کہا کراچی بلاول ہاؤس میں آصف زرداری اور عزیر بلوچ کی ملاقات ہوئی تھی، جس کا ذریعہ عبدالقادر پٹیل تھے، مجھے بھی ملاقات کے لیے 2 بار کہا گیا، دوسری ملاقات میں بھی مجھے جانا تھا لیکن نہیں جا سکا تھا۔

    نبیل گبول نے پروگرام میں حبیب جان کو چیلنج بھی دے دیا، کہا ہمت ہے تو کراچی یا لیاری آ کر بتائیں۔ حبیب جان نے کہا میرے بھائی فتح بلوچ کے قاتل نبیل گبول آپ ہو۔ جس پر نبیل گبول نے جواب دیا کہ حبیب جان کی حرکتوں کی وجہ سے ان کا بھائی مارا گیا۔

    علی زیدی نے عزیر بلوچ کے دوست حبیب جان کی دھماکا خیز ویڈیو جاری کر دی

    حبیب جان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے بات ہونے سے انکار کیا۔ نبیل گبول نے ذوالفقار مرزا کے حوالے سے انکشاف کیا کہ مرزا نے لیاری گینگ والوں کو طاقت ور بنایا، یہ ذوالفقار مرزا تھا جس نے عزیر بلوچ کو ایک چھوٹے سے چور سے اٹھا کر بڑا گینگسٹر بنا دیا۔ جب آصف زرداری نے ذوالفقار کی سرزنش کی تو انھوں نے استعفیٰ دے دیا، استعفیٰ دینے کے بعد ذوالفقار مرزا نے آصف زرداری کو چھوڑا لیکن عزیر کو نہیں۔

  • ٹیم سرعام سیل علاقوں میں راشن تقسیم کرنے پہنچ گئی

    ٹیم سرعام سیل علاقوں میں راشن تقسیم کرنے پہنچ گئی

    کراچی: اے آر وائی نیوز کے مقبول عام پروگرام سر عام کی ٹیم کرونا وائرس کی وبا کے باعث سیل کیے گئے علاقوں میں راشن تقسیم کرنے پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے خطرناک حد تک بڑھتے کیسز کے باعث سیل کی جانے والی کراچی کی یونین کونسلز میں خوراک پہنچانے کے لیے ٹیم سرِعام سرگرمِ عمل ہو گئی ہے۔

    ٹیم کے بے لوث ارکان نے حفاظتی انتظامات کے ساتھ کرونا ریڈ زونز میں پہنچ کر مستحق گھرانوں میں راشن تقسیم کیا، ٹیم کی جانب سے مختلف علاقوں میں راشن پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے، ٹیم کے سربراہ اقرار الحسن نے کہا کہ ہم وبا کے باعث سیل کیے گئے علاقوں میں راشن تقسیم کر رہے ہیں، آپ سب سے دعاؤں کی درخواست ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کرونا ریڈ زونز قرار دیے گئے علاقوں میں ٹیم سرِعام کی جانب سے راشن کی تقسیم جاری رہے گی، سیل شدہ علاقوں میں مدد کی اشد ضرورت ہے، ٹیم سرِعام جو کر سکتی ہے کرے گی، لیکن حکومت اور باقی اداروں کی توجہ کی بھی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ اقرار الحسن کی قیادت میں ٹیم سرعام حفاظتی سوٹ اور ماسک پہن کر متاثرہ علاقوں میں مستحق گھرانوں میں راشن تقسیم کر رہی ہے، ٹیم کے جاں بازوں نے ملک بھر میں اپنی مدد آپ کے تحت راشن تقسیم کیا، ٹیم نے تھلیسیمیا کے مریض بچوں کے لیے خون کے عطیات بھی دیے۔

    ایسٹر کا تہوار: وزیراعظم کی ہدایت پر مسیحی برادری میں راشن کی تقسیم

    واضح رہے کہ کراچی اور لاہور میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد متعدد علاقوں کو سیل کیا جا چکا ہے، مذکورہ علاقوں کے داخلی اور خارجی راستے مکمل طور پر بند کر دیے گئے ہیں، اور کسی کو آنے جانے کی اجازت نہیں ہے، جس کے باعث مکینوں کے لیے راشن کی فراہمی کا مسئلہ پریشان کن صورت اختیار کر چکا ہے۔

    گزشتہ روز کراچی میں ڈسٹرکٹ ایسٹ، کنٹونمنٹ اور دیگر یوسیز کو سیل کیا گیا تھا، ڈالمیا کے علاقے میں 15 گلیوں کو رکاوٹیں اور شامیانے لگا کر سیل کیا گیا، راشد منہاس روڈ کو نیشنل اسٹیڈیم جانے والے روڈ پر سیل کیا گیا، گلزار ہجری، گلشن اقبال کی مختلف شاہراہوں کو بھی رکاوٹیں لگا کر بند کیا گیا۔

    ادھر لاہور میں کرونا پھیلاؤ کے خدشے کے باعث 16 مقامات کو سیل کیا گیا، کچھ علاقے جزوی اور کچھ مکمل سیل کیے گئے، رائے ونڈ، بیگم کوٹ، بھٹہ چوک، سکندریہ کالونی، مکھن پورہ اور صدر کے بیش تر علاقے، شاہدرہ، رستم پارک کو مکمل سیل کیا گیا۔

  • اے آر وائی نیوز پاکستان میں موجود امریکی شہریوں کی آواز بن گیا

    اے آر وائی نیوز پاکستان میں موجود امریکی شہریوں کی آواز بن گیا

    اسلام آباد: امریکی شہریوں کی وطن واپسی کے لیے ایک ہزار ڈالر پاکستان میں ادا کرنے کی شرط کے معاملے پر امریکی سفارت خانے نے آر وائی نیوز کی آواز سن لی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہریوں کو وطن واپسی کے لیے پاکستان میں ایک ہزار ڈالر ادا کرنے تھے، تاہم اے آر وائی کے استفسار کے بعد اب مسافر یہ رقم امریکا پہنچنے کے بعد ادا کر سکیں گے۔

    اس سے قبل مسافروں کو یہ رقم بورڈنگ سے پہلے ادا کرنا تھی، مسافروں سے رقم لینے پر اے آر وائی نیوز کے رابطے پر امریکی سفارت خانے نے وضاحت کی کہ مسافروں سے یہ رقم ٹرانسپورٹیشن کی مد میں وصول کی جائے گی، رقم امریکا پہنچنے کے بعد آسان اقساط میں ادا کرنا ہوگی، رقم اکانومی کلاس کے مساوی ہے۔

    امریکی سفارت خانے نے کہا کہ امریکی شہریوں کو واپس لے جانے والی فلائٹس منسوخ ہیں، فلائٹس کراچی اور اسلام آباد سے واشنگٹن جانا تھیں، یہ پروازیں اسی ہفتے ری شیڈول ہو جائیں گی، جس کے لیے سفارت خانہ مسافروں سے براہ راست رابطہ کرے گا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر کینیڈین شہریوں کی بھی پاکستان سے واپسی کا سلسلہ جاری ہے، خصوصی طیارے سے 300 کینڈین شہری لاہور سے ٹورنٹو روانہ کر دیے گئے ہیں، کینیڈین حکومت کی درخواست پر پی آئی اے نے خصوصی پرواز چلائی۔ ٹورنٹو روانگی سے قبل مسافروں کی لاہور ایئر پورٹ پر مکمل طبی جانچ اور اسکریننگ کی گئی۔

  • دنیا کے لیے بڑی خوش خبری، 1 لاکھ افراد صحت یاب ہو گئے

    دنیا کے لیے بڑی خوش خبری، 1 لاکھ افراد صحت یاب ہو گئے

    کراچی: نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے جہاں دنیا بھر میں ہلاکتوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے وہاں اب تک اس مرض سے ایک لاکھ سے زائد افراد صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک 115,668 مریض صحت یاب ہو کر گھر جا چکے ہیں، یہ افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج تھے، یا کسی جگہ آئسولیٹ تھے یا قرنطینہ میں رکھے گئے تھے۔

    عالمی وبا قرار دیے گئے کرونا وائرس نے اب تک ساڑھے 4 لاکھ سے بھی زیادہ لوگوں کو متاثر کیا ہے، وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 479,744 ہو چکی ہے، جب کہ اس مہلک وائرس نے 198 ممالک اور علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔ ایک بین الاقوامی بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز بھی اس کا شکار ہوا، جسے یوکوہاما جاپان میں لنگر انداز کیا گیا ہے۔

    چین کے شہر ووہان میں فروری میں مقامی اسپتال سے صحت یاب ہونے کے بعد گھر جانے والی خاتون

    فلو سے مشابہ کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اب 21,566 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 14,797 ایسے مریض ہیں جن کی حالت تشویش ناک قرار دی گئی ہے، ان افراد کو انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔ اس وائرس نے چین کے شہر ووہان سے آغاز کیا تھا، چین میں تباہی مچانے کے بعد جب یہ باقی دنیا میں پھیلا تو اس سے کہیں زیادہ تباہ کن ثابت ہوا۔

    چین میں مقیم کیمرون کا اکیس سالہ طالب علم جس نے کرونا وائرس کو شکست دی، پہلا افریقی تھا جسے وائرس لگا

    دنیا میں کرونا وائرس کی سب سے پہلی مریضہ صحتیاب ہوگئی

    چین میں اس وائرس سے اب تک 3,287 افراد ہلاک ہو چکے ہیں تاہم وہاں اب اموات اور نئے کیسز کی رفتار نہایت کم ہو گئی ہے، بتایا جا رہا ہے کہ چین میں وائرس پر قابو پالیا گیا ہے اور 74,051 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ لیکن اب یورپی ملک اٹلی نے چین کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے، جہاں وائرس سے 7,503 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور اب تک 9,362 مریض صحت یاب ہو چکے۔ گزشتہ چند دنوں میں اسپین میں بھی ہلاکتوں کی رفتار اچانک نہایت تیز ہو گئی اور اس نے بھی چین کو ہلاکتوں میں پیچھے چھوڑ دیا ہے، اسپین میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 3,647 ہو چکی ہے جب کہ صحت یاب افراد کی تعداد 5,367 ہے۔

    ایران میں کو وِڈ نائٹین کا مریض صحت یاب ہونے کے بعد فتح کا نشان بناتے ہوئے

    ادھر ایران میں بھی کرونا وائرس نہایت ہلاکت خیز ثابت ہوا، اور اب تک اس سے 2,234 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، ایران ہلاکتوں کے حوالے سے چوتھے نمبر پر ہے تاہم 10,457 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔ فرانس پانچویں نمبر پر آ چکا ہے جہاں وائرس سے ہلاکتیں بڑھ کر 1,331 ہو چکی ہیں اور صحت یاب افراد کی تعداد 3,900 ہے۔ چھٹے نمبر پر دنیا کا سب سے طاقت ور ملک امریکا ہے جہاں وائرس کی تباہ کاری میں اب تیزی آ چکی ہے اور 1,036 مریض وائرس کا شکار ہو کر دم توڑ چکے ہیں جب کہ صحت یابی کا عمل نہایت سست ہے اور اب تک 428 افراد صحت یاب ہو سکے۔

  • مسئلہ کشمیر پر ملائیشیا، ترکی کے سوا کسی نے ساتھ نہیں دیا: سراج الحق

    مسئلہ کشمیر پر ملائیشیا، ترکی کے سوا کسی نے ساتھ نہیں دیا: سراج الحق

    کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ کشمیری 6 ماہ سے محصور ہیں، مسئلہ کشمیر پر ملائیشیا اور ترکی کے سوا کسی ملک نے ہمارا ساتھ نہیں دیا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں کیا، سراج الحق کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کو معاشی طور مضبوط کرنا چاہیے، ملک میں قومی یک جہتی کی ضرورت ہے، جب کہ حکومت نے مسئلہ کشمیر پر ایک دن بھی سیاسی جماعتوں کو نہیں بلایا، مسئلہ کے حل کے لیے کشمیری قیادت کو آگے لانا چاہیے۔

    امیر جماعت کا کہنا تھا کہ حکومت نے تو کشمیر کے معاملے پر کچھ کیا ہی نہیں، اقوام متحدہ میں تو ہر حکمران نے تقریریں کی ہیں، 27 ستمبر کی تقریر خود عمران خان کو ڈھونڈ رہی ہے، حکومت کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں، مشرف دور میں جو باڑ لگی اس کو ہٹانا چاہیے۔

    حکومت گرانے سے متعلق سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کبھی کسی سازش کا حصہ بنی اور نہ بنے گی، مولانا فضل الرحمان کا دھرنے کا فیصلہ ان کا اپنا تھا، خود ہی چلے گئے، مولانا سے کہا تھا حکومت گرانے کے بعد کس کو لانا ہے یہ بتائیں، حکومت گرانا آسان کام ہے، اصل مسئلہ اچھی حکومت کو لانا ہے۔

    انتخابات سے متعلق انھوں نے کہا کہ پاکستان میں کبھی شفاف الیکشن نہیں ہوئے، پاکستان میں جب بھی شفاف الیکشن ہوئے تو جماعت اسلامی ہی آئے گی، پاکستان میں جمہوریت کبھی بھی آزاد نہیں رہی۔

  • یورپی یونین سے نکلنے والا برطانیہ پہلا ملک

    یورپی یونین سے نکلنے والا برطانیہ پہلا ملک

    برطانیہ آج یورپی یونین سے الگ ہو جائے گا، جس کے بعد وہ قانونی طور پر یورپی یونین کا حصہ نہیں رہے گا، برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا کے بعد اس کے 73 اراکین پر مشتمل یورپی پارلیمنٹ کا کردار بھی ختم ہو جائے گا۔

    بریگزٹ عمل میں آتے ہی یورپی پارلیمنٹ کے اراکین بھی اپنے اپنے گھروں کو لوٹ جائیں گے، تاہم برطانیہ کے یورپ سے مکمل انخلا کا عمل اس سال کے آخر تک جاری رہے گا اور دونوں فریقین موجودہ شرائط اور قوانین کی بنا اپنے تمام معاملات جاری رکھیں گے۔ اس دوران برطانیہ یورپ کے ساتھ کاروباری، داخلی اور سفارتی تعلقات کے ساتھ ساتھ دیگر اہم امور پر نتیجہ خیز مذاکرات بھی جاری رکھے گا۔

    برطانیہ 1973 میں یورپی یونین کا حصہ بنا تھا اور ایک اہم رکن کے طور پر اپنا کردار ادا کرتا رہا، اور اس یونین کا پہلا ملک ہے جو اس سے باہر نکل رہا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ 2016 میں ہونے والے عوامی ریفرنڈم میں عوام کی اکثریت کی جانب سے یورپ سے نکلنے کے حق میں رائے دہی تھی، ان نتائج کے بعد برطانوی اسٹاک مارکیٹ کریش کر گئی تھی اور اُس وقت کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے اپنے عہدے سے استعفا دے دیا تھا جس کے بعد وزارتِ عظمی کا تاج ٹریسامے کے سر پر سجا تھا جنھوں نے بریگزیٹ کے لیے 29 مارچ 2019 کی تاریخ طے کی اور قانون سازی کے لیے بھاری مینڈیٹ حاصل کرنے کے لیے عام انتخابات کا اعلان کیا۔

    تاریخی دن ، برطانیہ آج یورپی یونین سے الگ ہوجائے گا

    8 جون 2017 کو برطانیہ میں ہونے والے انتخابات میں ان کی پارٹی جیت تو گئی مگر سادہ اکثریت حاصل نہ کر سکی اور ایک کم زور حکومت قیام عمل میں آئی۔ اپنی وزارتِ عظمیٰ کے دور میں ٹریسامے تین بار پارلیمنٹ میں ڈیل لے کر آئیں مگر تینوں بار انھیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور مقررہ تاریخ پر بریگزیٹ کا عمل پورا نہ ہو سکا۔ یوں برطانوی حکومت کو یورپی یونین سے مزید مہلت مانگنی پڑی جس کے بعد 2 بار بریگزٹ کی تاریخ میں تبدیلی ہوئی مگر نتیجہ جوں کا توں ہی رہا اور ٹریسامے کو مجبوراً گھر جانا پڑا۔

    پھر 24 جولائی 2019 کو وزراتِ عظمیٰ موجودہ وزیر اعظم بورس جانسن کے حصے میں آئی جنھوں نے ڈیل فیل ہونے کے بعد زبردستی پارلیمنٹ کو معطل کر کے بریگزیٹ کا عمل پورا کرنے کی کوشش کی جسے عدالتِ عظمیٰ نے روک دیا، جس کے بعد وزیر اعظم بورس جانسن نے یورپی یونین کو خط لکھ کر بریگزیٹ کے لیے آج کی تاریخ تک کی مہلت مانگی۔

    12 دسمبر 2019 کے لیے عام انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا جن میں ان کی جماعت نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی اور 31 جنوری کو بریگزیٹ کا عمل مکمل کرنے کا وعدہ کیا گیا جسے آج انھوں نے پورا کر دیا ہے۔ آنے والے دنوں میں یہ بات واضح ہو جائے گی کہ حکومت برطانیہ یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد ملک کی سمت کا تعین کیسے کرتی ہے۔