Tag: اے آر وائی

  • اسلام آباد: پولیس اور رینجرز کا آپریشن،130مشتبہ افراد گرفتار

    اسلام آباد: پولیس اور رینجرز کا آپریشن،130مشتبہ افراد گرفتار

    اسلام آباد :  پولیس اور رینجر کےمشترکہ آپریشن میں ایک سو تیس مشتبہ افرادحراست میں لےلیےگئے۔

    سرچ آپریشن ایف الیون ، میرا آباد ی، آئی الیون کچی آبادی ، ایف بارہ ، آئی نائن ، فیض آباد اور کراچی کمپنی کے علاقوں میں کیا گیا، فیض آباد اور آئی نائن کے علاقوں سے ستر سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لیاگیا، دیگر ملزمان کو اسلام آبا د کے دیگر حصوں سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان کو مختلف تھانوں میں منتقل کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

  • سرعام ٹیم کی ضمانت :ریلوے وکیل نےکیس پر بحث کیلیےمہلت مانگ لی

    سرعام ٹیم کی ضمانت :ریلوے وکیل نےکیس پر بحث کیلیےمہلت مانگ لی

    لاہور: سرعام کی ٹیم کی ضمانت میں مسلسل تاخیری جاری ہیں ۔ ریلوے کا وکیل سماعت ملتوی کرنےکی درخواست کرتا رہا، پھر کیس پر بحث کےلیےکل تک کی مہلت مانگ لی۔

    لاہورکی عدالت میں اے آر وائی نیوز کے گرفتار رپورٹرز کیس کی سماعت ہوئی، کیس کولٹکانےکےلیےریلوے کی جانب پھرتاخیری حربے استعمال کیے گئے، ریلوے کے وکیل نےعدالت سے کہا کہ انہیں آج ہی کیس دیا گیا ہے تیاری کے لیے وقت دیا جائے، عدالت نے دوپہر دو بجے تک ریلوے کےوکیل کو بحث کے لیے حکم دیا، ریلوے کا وکیل بحث کی بجائے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کرتا رہا ۔

    اے آروائی کے وکیل عامرسعید نےعدالت کو بتایا کہ ریلوے خواجہ سعدرفیق کے ایماء پر تاخیری حربے استعمال کررہی ہے، صفدرشاہین پیرزادہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ حکومت سماعت ملتوی کرنے کے لیے درخواست کرے،آفتاب باجوہ ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ رپورٹرزکےخلاف تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔ عدالت نےریمارکس دیے کہ بادی النظر میں اے آر وائی کے رپورٹرز کی نیت جرم کی نہیں اصلاح کی تھی۔

    اے آروائی نیوز کے رپورٹر جہاد کر رہے ہیں تو ریلوے کو ایک دن مزید مہلت دے دیتے ہیں، عدالت نے کل ریلوے کے وکلا کو بحث کے لیے طلب کرلیا اورحکم دیا کہ وہ بحث مکمل کریں تاکہ عدالت فیصلہ سنائے۔

  • حکومت اور تحریک ا نصاف کے درمیان خفیہ مذاکرات شروع

    حکومت اور تحریک ا نصاف کے درمیان خفیہ مذاکرات شروع

    اسلام آباد/لاہور/کراچی: کیا حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان خفیہ مذاکرات شروع ہو چکے ہیں؟ گزشتہ روز جب اس حوالے سے شاہ محمود قریشی سے بات کی گئی تو وہ واضح جواب دینے سے گریز کرتے رہے۔

    حکومت اورتحریک انصاف کے رہنماؤں کی باڈی لینگویج میں تبدیلی آنہیں رہی بلکہ آچکی ہے۔ اسی لیے تو اسحاق ڈار نے دوبارہ مذاکرات کا ڈول ڈالنے کی خواہش کرتے نظر آتے ہیں، جبکہ شاہ محمود قریشی اسکی تردید یا تصدیق سے گریزاں نظر آتے ہیں۔

    گزشتہ روز اسلام آباد میں اسحاق ڈار نے شاہ محمود قریشی اور اسدعمر سے ملاقا ت کی ہے لیکن شاہ محمود قریشی نے کہہ دیا کہ وہ کچھ نہیں کہیں گے۔ شاہ محمود قریشی تمام وقت اصل سوال کا جواب دینے کے بجائے ادھر ادھر کی باتیں کرتے رہے۔

    اے آر وائی کی جانب سے بار بار سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہو گا سب کے سامنے ہوگا۔ ادھر کپتان نے پھرعزم ظاہر کیا ہے کہ وہ پلان سی پر عملدر آمد کیلئے اپنے ارادوں پر قائم ہیں۔

    کل کی ملاقات میں کیا ہوا، اسکے بارے میں دونوں فریقین نے لب نہیں کھولے ہیں۔ شاید دونوں اب میں نہ مانوں والے مرحلے سے باہر آچکے ہیں تاہم دیکھیئے آگے کیا ہوتا ہے؟

  • سرعام کی ٹیم کیخلاف مقدمے، سیاست دانوں کا سخت رد عمل

    سرعام کی ٹیم کیخلاف مقدمے، سیاست دانوں کا سخت رد عمل

    لاہور: سرعام کی ٹیم کے خلاف مقدمے کے اندراج اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے پر سیاست دانوں نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ سعد رفیق کو ریلوے کی وزارت سے فوری مستعفی ہوجانا چاہیے۔

    حکومتی زعما اے آر وائی نیوز کی رپورٹنگ سے پریشان ہیں۔ کبھی نشریات پر قدغن تو کبھی اے آر وائی نیوز سے منسلک صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں شروع کردی ہیں۔ اب کی بار حکومت کی زد پر میں آیا ہے اے آر وائی نیوز کا مقبول عام پروگرام ’سرعام‘۔

    ریلوے حکام کی نااہلی و کوتاہی کا پردہ چاک کرنا اے آر وائی نیوز کا جرم ٹھہرا دیا گیا ہے۔ ریلوے حکام کی کاروائی پر پاکستان ماہر قانون دان سابق سینٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ آزادی رائے ہرشہری کا آئینی ہے جس پر مقدمہ درج نہیں ہوتا ہے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ بدعنوانی کا پردہ فاش کرنے پر سرعام کی ٹیم کو شاباش ملنی چاہیے۔ پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ سعد رفیق کو اپنی وزارت سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔ پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈہ پور کہتے ہیں وزیرریلوے کو اےآروائی نیوز کا شکر گزار ہونا چاہئے تھا۔

    دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی ریلوے میں غیرقانونی اسلحے کی اسمگلنگ پر نہ صرف تشویش کا اظہار کیا بلکہ سرعام کی ٹیم کیخلاف مقدمہ درج ہونے کی مذمت بھی کی ہے۔

  • وزیرا علیٰ سندھ کے حلقہ کے 13 ہزار ووٹ جعلی نکلے ، الیکشن کمیشن

    وزیرا علیٰ سندھ کے حلقہ کے 13 ہزار ووٹ جعلی نکلے ، الیکشن کمیشن

    الیکشن کمیشن نے وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کے حلقہ انتخاب پی ایس انتیس خیرپور کے تیرہ ہزار تین سو ارسٹھ ووٹ جعلی قرار دے دیے۔

    نادرا نے پی ایس انتیس خیر پور سے متعلق نادار کی تصدیقی رپورٹ جاری کردی، نادرا رپورٹ کے مندرجات اے آروائی نیوز نے حاصل کرلیے، نادرا کی تصدیقی رپورٹ کے مطابق پی ایس انتیس کے کل چھیاسی ہزار چورانوے ووٹ تصدیق کے لیے بھیجے گئے ، جن میں سے صرف سولہ ہزار چھہ سو سینتالیس ووٹ درست قرار پائے گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے تیرہ ہزار تین سو ارسٹھ ووٹ فنگر پرنٹ میچ نہ ہونے پر جعلی قرار دیے گئے،جبکہ چھپن ہزار اناسی ووٹوں کی تصدیق ہی نہ ہوسکی،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ووٹوں کی تصدیق نہ ہونے کی وجہ غیر معیاری سیاہی کا استعمال ہے۔

  • الیکشن2013 کالعدم قرار دینےکی درخواست سماعت کیلئے منظور

    الیکشن2013 کالعدم قرار دینےکی درخواست سماعت کیلئے منظور

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں الیکشن دوہزارتیرہ کالعدم قراردینے کےلئے دائردرخواست کی سماعت انتیس اکتوبرکو ہوگی۔

    سپریم کورٹ نے الیکشن دوہزارتیرہ کالعدم قراردیئےجانے سے متعلق دائر درخواست کی ابتدائی سماعت کےلئے تاریخ مقرر کردی ہے، درخواست ریٹائرڈ جسٹس شاہد محمود صدیقی نے دائرکی ہے۔ درخواست میں الیکشن شفاف نہ ہونے کی بنا پرکالعدم قراردینے کی درخواست کی گئی ہے۔ درخواست کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ انتیس اکتوبر کو کرے گا۔

  • ایس ای سی پی میں مالی سال 2013-14 میں 4587 کمپنیاں رجسٹر

    ایس ای سی پی میں مالی سال 2013-14 میں 4587 کمپنیاں رجسٹر

    اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) میں مالی سال 2013-14 میں 4587 کمپنیاں رجسٹر کیں ، اس طرح کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 16 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، مالی سال کے اختتام پر ملک میں کل رجسٹر ڈ کمپنیوں کی تعداد 64,067 ہو گئی ، ایس ای سی پی کے ترجمان کے مطابق کمپنی رجسٹریشن کے طریق کار کو آسان بنانے، سرمایہ کاروں میں شعور اجاگر کرنے کی مہم اور خاص طور پر حکومت کی جانب سے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح میں کمی نے رجسٹریشن کی شرح بڑھانے میں اہم کرادار ادا کیا، گذشتہ سال سب سے زیادہ 543 کمپنیاں ٹریڈنگ کے شعبے میں رجسٹر ہوئیں جبکہ خدمات کے شعبے میں 518، سیاحت میں 421، انفارمیشن ٹیکنالوجی میں 366، تعمیرات کے شعبے میں 300، کارپوریٹ ایگری کلچر میں 195 سمیت مختلف شعبوں میں رجسٹر ہوئیں.

    ایس ای سی پی کی جانب سے بیرونی سرمایہ کاروں اور غیر ملکی ڈائریکٹرز رکھنے والی کمپنیوں کی رجسٹریشن آسان بنانے کے باعث گذشتہ برس 220 میں 50 مختلف ممالک سے بیرونی سرمایہ کاری ہوئی جن میں چین، پانامہ، امریکہ، عراق، جرمنی، سپین، بلغاریہ، ڈنمارک، اردن، قطر، کویت، روس، سویڈن، ترکی، سوئزر لینڈ، برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کے علاوہ دیگر ممالک شامل ہیں، بیرونی سرمایہ کاری رکھنے والی کمپنیوں نےزیادہ تر زراعت، فارمنگ، تعلیم، پاور جنریشن، رئیل سٹیٹ اور سیاحت کے شعبوںمیں سرمایہ کاری کی، اس سال سب سے زیادہ رجسٹریشن لاہورمیں ہوئی جہاں 1526 کمپنیوں نے رجسٹریشن حاصل کی جبکہ اسلام آباد میں 1251 اور کراچی میں 1087 کمپنیوں نے رجسٹریشن کرائی۔